Malik Talha

Malik Talha Youngers are the future of Pakistan

15/11/2024

25/10/2024

نیشنل ہائی وے پر گاڑی چلانے والے ڈرائیوروں کے لیے بہت اہم معلومات
ٹول رسید کی قیمت کو سمجھیں اور اسے استعمال کریں۔
ٹول بوتھ پر ملنے والی اس رسید میں کیا چھپا ہے اور اسے کیوں محفوظ رکھا جائے؟

اضافی فوائد کیا ہیں؟ "آج بتاتے ہیں۔

1. اگر آپ کی گاڑی ٹول روڈ پر سفر کرتے ہوئے اچانک رک جاتی ہے، تو ٹول کمپنی آپ کی گاڑی کو کھینچنے اور لے جانے کی ذمہ دار ہے۔

2. اگر ایکسپریس ہائی وے پر آپ کی گاڑی کا پیٹرول یا بیٹری ختم ہو جائے تو ٹول وصول کرنے والی کمپنی آپ کی گاڑی کو تبدیل کرنے اور پیٹرول اور بیرونی چارجنگ فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے۔ آپ 1033 پر کال کریں۔ دس منٹ میں مدد کریں گے اور 5 سے 10 لیٹر پیٹرول مفت ملے گا۔ اگر گاڑی پنکچر ہو بھی جائے تو مدد کے لیے اس نمبر پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

3. یہاں تک کہ اگر آپ کی گاڑی کسی حادثے میں ملوث ہے تو آپ یا آپ کے ساتھ آنے والے کسی فرد کو پہلے ٹول رسید پر دیئے گئے فون نمبر پر رابطہ کرنا چاہیے۔

4. اگر کوئی گاڑی میں سفر کرتے ہوئے اچانک بیمار ہو جائے تو اس شخص کو فوری طور پر ہسپتال لے جانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ ایسے وقت میں ایمبولینس آپ تک پہنچانا ٹول کمپنیوں کی ذمہ داری ہے۔

جن لوگوں کو یہ اطلاع ملی ہے وہ اسے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچا دیں۔

یہ میسج بتانے کا مقصد اپ میں شعور پیدا کرنا ہے دیکھیں انہوں نے تو یہ چیز ہمیں بتائی ہی نہیں کیونکہ انہوں نے شعور قوم کو دینا نہیں اپ یہ معلومات حاصل کریں تاکہ اپ کو پتہ ہو کہ ہم پر اور اداروں پر کیا ذمہ داریاں ہیں
پاکستانی قوم کو ان چیزوں سے بہت دور رکھا گیا ہے۔

Today's Best Information

Follow me دنیا میں 𝟐𝟎𝟔 ممالک اور 𝟒𝟐𝟎𝟎 مذہب ہیں لیکن اللّٰه نے ہمیں مُحَمَّدٌ صلی اللہ علیہ وسلم کا امتی بنایا ، الحَمْدُاللہ



PAKISTAN ZindaBad 🇵🇰🇵🇰🇵🇰

بیوی کے لیئے کوئی چیز لاتا تو کہتا جاؤ امی کو بھی دو امی کے لیئے کچھ لاتا تو کہتا امی اُس کو بھی دینابیوی کو لگتا کہ امی...
28/08/2024

بیوی کے لیئے کوئی چیز لاتا تو کہتا جاؤ امی کو بھی دو امی کے لیئے کچھ لاتا تو کہتا امی اُس کو بھی دینا

بیوی کو لگتا کہ امی نے اپنی خوشی سے دی ہے امی کو لگتا کہ بہو نے اپنی خوشی سے دی ہے محسوس کرتا کہ بھائیوں کو کسی چیز کی ضرورت ہے تو خود اپنے پیسوں سے لاتا بیوی کو کہتا جاؤ دے آؤ اور یہ محسوس نہ ہونے دینا کہ تمہارا شوہر لایا بلکہ اُن کو ایسا لگے آپ لائی ہو

ماشاء اللّه کئی سال ہوگئے اب تو میری ماں اور میری بیوی کی آپس میں ایسی بنتی جیسے ماں بیٹی ہوں کہ ایک دوسرے کے بغیر ایک دن بھی رہنا مشکل ہو جاتا ہے بیوی جب ایک دن کے لیئے مائکے جائے تو امی سے گلے مل کر جاتی ہے

بھائی اگر کچھ لائیں تو مجھے دینے سے پہلے بھابھی کو دیتے ہیں کہ وہ بھی تو ہمارے لیئے چیزیں لاتی ہے میرے بھائی اور میری بہن کی میری بیوی سے ایسی دوستی جُڑ گئی ہے کہ مجھے یوں لگتا ہے جیسے میں گھر میں کوئی مہمان ہوں باقی لوگ آپس میں بہن بھائی ہیں

بیوی کپڑے دھوتی تو امی کو کہتا امی زرا ہاتھ لگوا دینا امی اگر سلائی کر رہی ہو تو بیوی کو کہتا ہوں امی کے ساتھ زرا ہاتھ لگوا دینا تا کہ اُس کا کام جلدی ہو جائے۔۔
بہن کھانا پکا رہی ہو تو بیوی کو کہتا ہوں ساتھ بیٹھ کر باتیں کرتی رہو کھانا بھی پک جائے گا اور میری بہن بور بھی نہ ہوگی اگر بیوی کھانا پکا رہی ہو تو بہن کو کہتا ہوں جاؤ زرا اُس کے ساتھ کچھ باتیں کرو وہ اکیلی ہو تو بہت جلد بور ہو جاتی ہے۔۔

اب ماشاء اللّه.. اللّه پاک نظر بد سے بچائے دونوں کی ایسی دوستی ہوگئی ہے کہ شاید ہی ایسا کوئی کام ہو جو وہ اکیلی کرتی ہوں ورنہ سب کام مل کر کرتی ہیں۔۔

اگر مجھے بھوک لگی ہے اور بھائیوں کو بھی تو بیوی کو کہتا ہوں پہلے میرے بھائیوں کو کھانا دو مجھے بعد میں دینا عید پر بھائیوں کے کپڑے میں اپنے پیسوں سے لاتا ہوں بیوی کو کہتا ہوں کہ تم کہنا امی نے پیسے دیئے تھے اُس سے آپ کے لیئے کپڑے لائی ہوں

بیوی جب مائکے جاتی ہے تو میری امی اُس کی پیٹھ پیچھے اُس کی تعریفیں کرتی نہیں تھکتی اکثر کہتی ہے میں نے نہ جانے کون سے اچھے کام کیئے تھے جو اتنی اچھی بہو ملی۔

بیوی میرے ساتھ اکیلی بیٹھی ہو تو خُدا کی قسم اکثر کہا کرتی ہے نہ جانے کون سے اچھے کام کیئے تھے جو اتنی اچھی ساس ملی ہے۔۔

میرا آپ لوگوں کو یہ سب بتانے کا مقصد صرف اتنا ہے کہ اگر بنیاد اچھی رکھی گئی ہو تو گھر کئی سال تک مظبوط رہتا ہے بیوی کے گھر میں آتے ہی الگ سلوک ہو برابر کا سلوک نہ ہو تو وہ گھر جلدی گِر جاتے ہیں جلد ہی ٹوٹ جاتے ہیں

کوئی بھی ساس یہ نہیں چاہتی کہ میری بہو مجھ سے لڑے اور کوئی بھی بہو یہ نہیں چاہتی کہ میری ساس مجھ سے لڑے

مگر شوہر کی غلطیوں کی وجہ سے ساس بہو کی آپسی لڑائی ہوتی ہے دوسرا شوہر کی بے وقوفی کی وجہ سے کسی ایک کو قصور وار ٹھہرایا جاتا ہے جبکہ قصور سب سے زیادہ شوہر کا ہی ہوتا ہے

آپ کو لگتا ہے کہ شادی کر لی تو بس سب ہی خواہشات پوری ہوگئی سب کچھ اب خود ہی چلے گا بیوی اور امی خود ہی آپسی دوستی بنائیں گی*
کبھی نہیں شادی کے بعد شوہر کی زمہ داری بڑھ جاتی ہے
تم کسی کے گھر سے کسی کے جگر کا ٹُکڑا لائے ہو تمہیں کیا علم اُس کو ماں باپ نے کتنے لاڈ پیار سے پالا ہے
تمہیں کیا پتا عورت کتنی حساس اور نازک ہے تمہیں بس اتنا پتا ہے کہ رات گزار لی ہے صبح کام پر جانا ہے بس باقی گھر خود ہی چلتا رہے گا

نہیں میرے بھائی جس پودے کو پانی نہ دیا جائے وہ سوکھ جاتا ہےجس گھر کو ٹائم نہ دیا جائے ہر اچھے بُرے کا خیال نہ رکھا جائے وہ گھر بھی مرجھائے ہوئے پھولوں کی طرح ہو جاتا ہے۔۔

کوشش کریں ہر لمحہ خوشیاں بانٹیں.....

14/06/2024

02/06/2024

اکثر لوگ چھت پر پرندوں کو دانا اور پانی ڈالتے ہیں، دانے میں زیادہ تر باجرہ ہی ڈالا جاتا ہے جو چھوٹے پرندے آسانی سے کھا ل...
21/04/2024

اکثر لوگ چھت پر پرندوں کو دانا اور پانی ڈالتے ہیں، دانے میں زیادہ تر باجرہ ہی ڈالا جاتا ہے جو چھوٹے پرندے آسانی سے کھا لیتے ہیں.
چھتوں یا منڈیروں پر آ کر بیٹھنے والے پرندوں میں سب سے بڑا پرندہ کوا ہے جو باجرہ شاید کھاتا ہی نہیں اگر کھاتا بھی ہے تو کم از کم میں نے کبھی نہیں دیکھا کوے کو باجرہ کھاتے ہوئے !

تو کوا بھی ایک جاندار یے، جسے پیاس بھی لگتی ہے اور بھوک بھی، پرندوں کو دانا ڈالتے ہوئے اس کا بھی خیال رکھیں

یہ وہی کوا ہے جو انسان کا پہلا استاد بھی ہے اور اپنی چونچ کی مدد سے قبر کھودنے کا طریقہ بتایا ۔

پرندوں کو دانا پانی ڈالتے ہوئے ایک برتن کا اضافہ کر لیں اور اس میں پانی ڈال کر بیچ میں بچی ہوئی روٹیوں کے ٹکڑے ڈال دیں، کوے یہ روٹی کے ٹکڑے نہ صرف رغبت سے کھاتے ہیں بلکہ چونچ میں دبا کر اپنے بچوں کیلئے گھونسلوں میں بھی لے جاتے ہیں !!

اگر آپ پرندوں کو دانا پانی نہیں ڈالتے تو آج سے ہی اپنا معمول بنا لیں، آپ اللہ کی مخلوق کے رزق کا ذریعہ بنیں گے تو اللہ آپ کے لئے رزق کے دروازے مزید کشادہ کر دے گاcopy

Congratulations to a most charming , Attractive and a Brave officer ! Yasir Mahmood sb on being promoted to   ! well des...
17/04/2024

Congratulations to a most charming , Attractive and a Brave officer !

Yasir Mahmood sb on being promoted to !

well deserved promotion ! 💯Congratulations many more to come Yasir bhai ! inshallah 💯

انکل اور بانی ایم ڈی کشمیر آئیڈیل پبلک سکول کرتوٹ جناب تحصیل دار چوہدری محمد فیاض احمد صاحب اولکر سرہوٹہ والے آج رضا الٰ...
03/04/2024

انکل اور بانی ایم ڈی کشمیر آئیڈیل پبلک سکول کرتوٹ جناب تحصیل دار چوہدری محمد فیاض احمد صاحب اولکر سرہوٹہ والے آج رضا الٰہی سے وفات پا گئے ہیں اللہ پاک ان کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلٰی مقام عطا فرمائے آمین ثم آمین یا رب العالمین 🤲😥

31/03/2024
کیا ابھی بھی کھائیں گے لوگ میکڈونلڈ کھلم کھلا اعتراف کر رہا ہے کے ہمیں فخر ہے کہ 30000 فلsطینی شہید ہو گئے اور ہم اسرائی...
27/03/2024

کیا ابھی بھی کھائیں گے لوگ
میکڈونلڈ کھلم کھلا اعتراف کر رہا ہے کے ہمیں فخر ہے کہ 30000 فلsطینی شہید ہو گئے اور ہم اسرائیلی فوج کی مدد کرتے رہیں گے چاہے جو بھی ہو ۔
ہم میں اگر غیرت ہوتی تو آج ایک فرینچائز پاکستان میں نہ ہو تی ۔خدارا بائیکاٹ کرو اور اس تصویر کو پھیلا ؤ ۔💔

We should follow instructions of    for our own safety
26/03/2024

We should follow instructions of for our own safety



صدر پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر و سینئر پارلیمنٹیرین  ٰسین صاحب کو عمرہ کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔منجانب: ملک محم...
25/03/2024

صدر پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر و سینئر پارلیمنٹیرین ٰسین صاحب کو عمرہ کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
منجانب: ملک محمد طلحہ شفیق اور ملک برادران



We Follow Ch Yasin PPP
Aamir Yasin Chaudhry
Ch Shahnawaz

یہ ایک جان لیوا کھیل ہے، لازمی نہیں کہ آپکے گھر کا کوئی اسکا شکار ہو تب ہی چھوڑو۔۔۔
25/03/2024

یہ ایک جان لیوا کھیل ہے، لازمی نہیں کہ آپکے گھر کا کوئی اسکا شکار ہو تب ہی چھوڑو۔۔۔

میاں محمد بخش رحمتہ اللہ علیہ ، آزاد جموں و کشمیر کے ضلع میر پور میں 1830 میں پیدا ہوئے ۔ ان کے آباءواجداد جموں کے رہنے ...
23/03/2024

میاں محمد بخش رحمتہ اللہ علیہ ، آزاد جموں و کشمیر کے ضلع میر پور میں 1830 میں پیدا ہوئے ۔ ان کے آباءواجداد جموں کے رہنے والے تھے جن کی قومیت پسوال گجر تھی۔ بعد میں یہ قبیلہ جہلم اور گجرات کے اضلاع میں نقل مکانی کرگیا ۔ میاں محمد بخش رحمتہ اللہ علیہ کے پردادا نے ضلع گجرات میں چک بہرام میں سکونت اختیار کی۔ اور پھر میرپور کے علاقے کھڑی شریف میں منتقل ہو گئے۔ میاں محمد بخش رحمتہ اللہ علیہ کے والد کا نام میاں شمس الدین رحمۃ اللہ علیہ تھا . میاں محمد بخش کے خاندان کی چار نسلیں علاقے کے انتہائی قابل احترام صوفی بزرگ پیر ےشاہ غازی رحمتہ اللہ علیہ کےدربار سے منسلک رہیں۔ ان کے پردادا ( میاں دین محمد رحمۃ اللہ علیہ ) حضرت پیرے شاہ غازی رحمتہ اللہ علیہ کے خلیفہ اور بعد میں جانشین بنے ،میاں محمد بخش رحمۃ اللہ علیہ کے دادا اور والد بھی اسی دربار عالیہ کے سجادہ نشین رہے ۔​

میاں محمد بخش رحمۃ اللہ علیہ اور ان کے بڑے بھائی میاں بہاول بخش رحمۃ اللہ علیہ نے سموال شریف میں حافظ محمد علی کے مدرسہ سے حدیث کی تعلیم حاصل کی . انھیں فارسی اور عربی زبانوں پر کافی عبور حاصل تھا ۔ اپنی ابتدائی عمر سے ہی انہوں نے شاعری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ۔ نورالدین عبدالرحمن جامی رحمۃ اللہ علیہ کی یوسف زلیخا کو پڑھنا ان کا خاص شوق تھا۔ تعلیم کی تکمیل کے بعد وہ پیر غلام محمد رحمتہ اللہ علیہ کے شاگرد بن گئے ۔ انھی کی ہدایات پر انہوں نے سری نگر کا دورہ کیا اور صوفی بزرگ شیخ احمد ولی رحمۃ اللہ علیہ کےحلقہ ارادت میں شامل رہے۔ ان کے والد میاں شمس الدین رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی موت سے قبل میاں محمد بخش رحمۃ اللہ علیہ سے کہا کہ وہ اگلے سجادہ نشین ہوں لیکن میاں محمد بخش رحمۃ اللہ علیہ نے تجویز پیش کی کہ ان کے بھائی میاں بہاول بخش رحمۃ اللہ علیہ ( جو ان سے چند سال بڑے تھے) کو سجادہ نشین بنایا جائے ۔

اپنے والد کی وفات کے بعد آپ نے تقریباً 4 سال انھی کے کمرے میں سکونت اختیار کی۔ اس کے بعد انھوں نے مزار سے ملحق جگہ پر گھاس پھونس کی ایک حجرہ نماجھونپڑی بنائی اور 14 سال وہاں قیام کیا ۔ 1880 میں میاں بہاول بخش رحمۃ اللہ علیہ کے انتقال کے بعد دربار پیرے شاہ غازی کے سجادہ نشین بنے اور اپنی باقی تمام عمر کھڑی شریف میں ہی گزاری۔ میاں محمد بخش رحمۃ اللہ علیہ کا انتقال 31 جنوری 1907 کوہوا اور مزار کے احاطے میں ہی دفنایا گیا۔ میاں محمد بخش نے ساری عمر شادی نہیں کی ۔​

میاں محمد بخش رحمۃ اللہ علیہ کافی ساری کتابوں کے مصنف تھے۔ جن میں سوہنی ماہیوال، تحفہ میراں، قصہ شیخ سنان، نیرنگِ عشق، قصہ شاہ منصور المعروف منصور حلاج، شیریں فرہاد، تحفہ رسولیہ، گلزارِ فقر، سسی پنوں، مرزا صاحباں، ہدایتِ مسلمین، پنج گنج، تذکرہِ مقیمی، ہیر رانجھا اور سب سے مشہور سیف الملوک۔ جس کا نام انھوں نے خود سفر العشق رکھا تھا۔​

میاں محمد بخش اپنے ہم عصر پنجابی کے تمام صوفی شاعروں میں سب سے زیادہ فارسی شاعری سے متاثر تھے جن میں رومی اور جامی قابل ذکر ہیں۔ انھوں نے سیف الملوک صرف 33 سال کی عمر میں مکمل کر لی تھی۔ سیف الملوک فارسی مثنویات کی طرز پر ہےاور اس میں 9270 اشعار اور 64 ابواب ہیں۔ اس کے تمام عنوانات فارسی میں ہیں۔​

سیف الملوک ایک تخیلاتی کہانی ہے جس کا مرکزی کردار شہزادہ سیف الملوک بمعنی سلاطین کی تلوار ہے جو مصر کے بادشاہ عاصم بن صفوان کا بیٹا ہےاور ایک پری بدیع الجمال بمعنی خوبصورتی میں بے مثل جو شرستان کے بادشاہ شاہ پال کی بیٹی ہے کی تصویر کپڑے کے ایک ٹکڑے پر دیکھ کر اس پر عاشق ہو جاتا ہے ۔شہزادی شرستان میں واقع ایک باغ جس کا نام باغ ارم ہے میں رہتی ہے۔ تصویر کو دیکھنے کے بعد شہزادہ سیف الملوک، بدیع الجمال کی تلاش میں نکل کھڑا ہوتا ہے اور اس کا یہ سفر کم و بیش 14 سالوں پر محیط ہے۔

شہزادے کو سفر میں بے شمار انوکھے اور مخیر العقول واقعات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس میں اس کا گزر کئی علاقوں سے ہوتا ہے جس میں انسانوں کو کھانے والے لوگوں کا دیس، بڑے بڑے پرندے جو انسانوں کو اٹھا لے جاتے ہیں اور ایک ایسا ملک جس میں صرف خواتین ہیں، بندروں کی سلطنت، اور کوہ قاف کے پہاڑوں میں ایک جن کا ملنا اور اس کی قید میں موجود سراندیپ کی شہزادی ملکہ خاتون اور جن کی جان کا ایک ایسے طوطے میں بند ہونا جو ایک بکس میں قید ہے، شامل ہیں۔ جن اور ملکہ خاتون شہزادے سے وعدہ کرتے ہیں کہ اگر وہ طوطے کو مار ڈالے اور ملکہ خاتون کو رہائی دلائے تو وہ دونوں اسے شہزادی بدیع الجمال تک پہنچا سکتے ہیں۔​

مثنوی میں بے شمار باتوں کا احاطہ کیا گیا ہے، جس میں صوفی موضوعات کو بھی چھیڑا گیا، اور پڑھنے والوں کے لیے بھی بے شمار نصیحتیں کی گئی۔ مثال کے طور پر ایک جگہ میاں محمد بخش رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ شہزادہ سیف الملوک روح ہے۔ بدیع الجمال کی تصویر محبت اور خلوص ہے، ملکہ خاتون دل ہے، جن جسم پر چڑھا خود ہے، طوطا خواس خمسہ ہے، اس کا بکس جہالت ہے اور باغ ارم جنت ہے۔ حیران کن طور پر میاں صاحب نے شہزادی بدیع الجمال کا ذکر ان بڑے بڑے کرداروں کے ساتھ نہیں کیا لیکن خوبصورت پیرائے میں اس کو محسوس بھی کروا دیا ہے۔​

یہ خیال کیا جاتا ہے کہ سیف الملوک کا ماخذ داستان الف لیلی ہے۔ جو فارسی، اردو، سرائیکی، سندھی، پشتو، بنگلہ اور پنجابی سمیت کئی زبانوں میں لکھی گئی ہے۔ ان تمام زبانوں کی تصنیفات میں سب سے زیادہ مشہور اور مقبول سیف الملوک ہے۔ پنجاب کے شمالی اضلاع کے لوگ سیف الملوک بڑے ذوق اور شوق سے پڑھتے اور سنتے ہیں۔ اور اکثر علاقوں میں سیف الملوک کے سننے کی محفل کا باقاعدہ انعقاد کیا جاتا ہے۔ سیف الملوک کی ہی وجہ سے لوگوں کی ایک بہت بڑی اکثریت میاں محمد بخش رحمتہ اللہ علیہ سے خاص محبت اور انسیت رکھتی ہے۔

جب ماں واپس نہ آے تو پھر بچے بھوک سے مر جاتے ہیں ۔ شکار کے شوقین اور اس عادت میں ملوث احباب سے گزارش ہے کہ ان مخصوص مہین...
22/03/2024

جب ماں واپس نہ آے تو پھر بچے بھوک سے مر جاتے ہیں ۔
شکار کے شوقین اور اس عادت میں ملوث احباب سے گزارش ہے کہ ان مخصوص مہینوں میں جب پرندے انڈے دیتے ہیں اور پھر بچے نکلتے ہیں تو تب کہ دنوں میں شکار نہ کریں ۔۔۔۔!
نہیں تو زندہ بچے گھونسلے میں مر کر خشک ھو جاہیں گئے
زندگی کا احترام کریں

دیسی مہینےان کا تعارف اور وجہ تسمیہبرِصغیر پاک و ہند کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس خطے کا دیسی کیلنڈر دنیا کے چند قدیم ترین ...
22/03/2024

دیسی مہینے
ان کا تعارف اور وجہ تسمیہ
برِصغیر پاک و ہند کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس خطے کا دیسی کیلنڈر دنیا کے چند قدیم ترین کیلنڈرز میں سے ایک ہے۔ اس قدیمی کیلنڈر کا آغاز 100 سال قبل مسیح میں ہوا۔ اس کیلنڈر کا اصل نام بکرمی کیلنڈر ہے، جبکہ پنجابی کیلنڈر، دیسی کیلنڈر، اور جنتری کے ناموں سے بھی جانا جاتا ہے۔

بکرمی کیلنڈر کا آغاز 100 قبل مسیح میں اُس وقت کے ہندوستان کے ایک بادشاہ "راجہ بِکرَم اجیت” کے دور میں ہوا۔ راجہ بکرم کے نام سے یہ بکرمی سال مشہور ہوا۔ اس شمسی تقویم میں سال "چیت” کے مہینے سے شروع ہوتا ہے۔

تین سو پینسٹھ (365 ) دنوں کے اس کیلینڈر کے 9 مہینے تیس (30) تیس دنوں کے ہوتے ہیں، اور ایک مہینہ وساکھ اکتیس (31) دن کا ہوتا ہے، اور دو مہینے جیٹھ اور ہاڑ بتیس (32) بتیس دن کے ہوتے ہیں۔

1- چیت/چیتر (بہار کا موسم)
2- بیساکھ/ویساکھ/وسیوک (گرم سرد، ملا جلا)
3- جیٹھ (گرم اور لُو چلنے کا مہینہ)
4- ہاڑ/اساڑھ/آؤڑ (گرم مرطوب، مون سون کا آغاز)
5- ساون/ساؤن/وأسا (حبس زدہ، گرم، مکمل مون سون)
6۔ بھادوں/بھادروں/بھادری (معتدل، ہلکی مون سون بارشیں)
7- اسُو/اسوج/آسی (معتدل)
8- کاتک/کَتا/کاتئے (ہلکی سردی)
9۔ مگھر/منگر (سرد)
10۔ پوہ (سخت سردی)
11- ماگھ/مانہہ/کُؤنزلہ (سخت سردی، دھند)
12- پھاگن/پھگن/اربشہ (کم سردی، سرد خشک ہوائیں، بہار کی آمد)

1: 14 جنوری۔۔۔ یکم ماگھ
2: 13 فروری۔۔۔ یکم پھاگن
3: 14 مارچ۔۔۔ یکم چیت
4: 14 اپریل۔۔۔ یکم بیساکھ
5: 14 مئی۔۔۔ یکم جیٹھ
6: 15 جون۔۔۔ یکم ہاڑ
7: 17 جولائی۔۔۔ یکم ساون
8: 16 اگست۔۔۔ یکم بھادروں
9 : 16 ستمبر۔۔۔ یکم اسوج
10: 17 اکتوبر۔۔۔ یکم کاتک
11: 16 نومبر۔۔۔ یکم مگھر
12: 16 دسمبر۔۔۔ یکم پوہ

بکرمی کیلنڈر (پنجابی دیسی کیلنڈر) میں ایک دن کے آٹھ پہر ہوتے ہیں، ایک پہر جدید گھڑی کے مطابق تین گھنٹوں کا ہوتا ہے.
ان پہروں کے نام یہ ہیں۔۔۔
1۔ دھمی/نور پیر دا ویلا:
صبح 6 بجے سے 9 بجے تک کا وقت

2۔ دوپہر/چھاہ ویلا:
صبح کے 9 بچے سے دوپہر 12 بجے تک کا وقت

3۔ پیشی ویلا: دوپہر 12 سے سہ پہر 3 بجے تک کا وقت

4۔ دیگر/ڈیگر ویلا:
سہ پہر 3 بجے سے شام 6 بجے تک کا وقت

5۔ نماشاں/شاماں ویلا:
شام 6 بجے سے لے کر رات 9 بجے تک کا وقت

6۔ کفتاں ویلا:
رات 9۔بجے سے رات 12 بجے تک کا وقت

7۔ ادھ رات ویلا:
رات 12 بجے سے سحر کے 3 بجے تک کا وقت

8۔ سرگی/اسور ویلا:
صبح کے 3 بجے سے صبح 6 بجے تک کا وقت

لفظ "ویلا” وقت کے معنوں میں برصغیر کی کئی زبانوں میں بولا جاتا ہے۔ گجر ۔راجپوت۔ جاٹ ۔اور اراٸیں لوگوں کے ہاں خاص کر یہی زبان بولی جاتی تھی۔
ریپیٹ پوسٹ کی جا رہی ہے

Address

Mirpur
Azad Kashmir

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Malik Talha posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share


Other Digital creator in Azad Kashmir

Show All