
18/01/2025
🚫🚫ایسے حادثے ہر سال ہوتے ہے پھر بھی ہم اپنی جان پر کیوں کھلتے ہیں
❌❌مغربی افریقہ کے راستے اسپین جانے والی کشتی میں 50 تارکین وطن ہلاک ہو گئے ہیں، جن میں 44 پاکستانی شامل ہیں۔ یہ حادثہ "ڈنکی سسٹم" کے ذریعے غیر قانونی ہجرت کے بڑھتے خطرات کی ایک مثال ہے۔ ڈنکی سسٹم غیر قانونی امیگریشن کے لیے استعمال ہوتا ہے، جس میں افراد جعلی ویزا، دستاویزات یا خطرناک راستوں سے یورپ جانے کی کوشش کرتے ہیں۔
پاکستان سمیت دیگر ممالک میں غربت، بے روزگاری اور حکومتی ناکامی کے باعث لوگ غیر قانونی راستوں کا انتخاب کرتے ہیں۔ انسانی اسمگلرز انہیں بہتر زندگی کے جھوٹے وعدے دے کر خطرناک سفر پر بھیج دیتے ہیں، جس کا نتیجہ اکثر موت کی صورت میں نکلتا ہے۔
کشتی حادثات، غیر انسانی سلوک، اور موسمی مشکلات ایسے راستوں کی عام خصوصیات ہیں۔ یورپ میں سخت قوانین اور غیر قانونی تارکین وطن کے ساتھ بدسلوکی اس سفر کو اور بھی زیادہ خطرناک بنا دیتی ہے۔
اس مسئلے کا حل عوامی شعور بیداری، سخت قانونی کارروائی، روزگار کے مواقع اور بین الاقوامی تعاون میں ہے۔ اس کے ذریعے نہ صرف انسانی جانیں بچائی جا سکتی ہیں بلکہ غیر قانونی ہجرت کو بھی روکا جا سکتا ہے۔