Mahasiba News

Mahasiba News Mahasiba News is based on true finding. A team of senior journalist's analyze the news & publish
(1)

14/12/2024

حویلیاں/ وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے سامنے صوبائی جنرل سیکرٹری ایم این اے علی اصغر خان کیخلاف صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری صفدر تنولی ایڈووکیٹ کی اجلاس طلب نہ کرنے شکایت ۔۔۔۔ آگے ویڈیو میں دیکھیں۔



23/11/2024

ابیٹ آباد ٹریفک پولیس کی دوسرے اضلاع سے آنے والی گاڑیوں پر چالان جبکہ شہر کی ٹریفک میں کوئی ردو بدل نہیں۔ٹریفک پولیس کے افسران صرف عوام اور باہر سے آئی ھوئ گاڑیوں پر چالان کروانے میں مگن۔

17/11/2024

ایبٹ آباد/ حکومت نے 26 آئینی ترامیم اپنے ذاتی مفادات کیلئے کی ہے جس سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ۔ سراج الحق کی ایبٹ آباد میں صوبائی امراء پروفیسر ابراہیم عبدالرزاق عباسی کے ہمراہ میڈیا گفتگو

11/11/2024
08/11/2024

عبدالرزاق عباسی امیر جماعت اسلامی ضلع آیبٹ آباد
نے صوبہ ہزارہ کے پہلے قدم کے طور تمام سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کیا ھے
کہ وہ اپنی اپنی پارٹیوں میں تنظیمی صوبہ ہزارہ کا اعلان کریں
تمام بڑی پارٹیوں کے لیڈروں نے ہزارہ کی عوام سے الیکشن میں وعدہ کیا تھا کہ اقتدار میں آ کر صوبہ ہزارہ بنائیں گے۔
مگر جب اقتدار ملتا ھے تو ہزارہ کی عوام کو بول جاتے ہیں





01/09/2024

ایبٹ آباد/ گلیات والوں کو بے وقوف اور ریوڑیاں کا طعنہ دینے والوں کیلئے خطرہ کی گھنٹی بج گئی۔

25/07/2024

ایبٹ آباد۔ عبدالرزاق عباسی امیر جماعت اسلامی ضلع آیبٹ آباد کا 26جولائی کے دھرنا کے حوالے سے عوام کے لیئے خصوصی پیغام۔۔۔۔


خیبرپختونخوا سرکاری ملازمین کی ماہانہ پنشن ختم کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا۔صوبائی حکومت نے پنشن اصلاحات کے لیے خیبرپختونخ...
10/07/2024

خیبرپختونخوا سرکاری ملازمین کی ماہانہ پنشن ختم کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا۔

صوبائی حکومت نے پنشن اصلاحات کے لیے خیبرپختونخوا سول سرونٹ ایکٹ 1973 میں ترامیم کرکے پہلے سے رائج پنشن نظام کو تبدیل کرکے نیا نظام متعارف کرا دیا ہے جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

اس نئی اسکیم کا اطلاق جون 2022 کے بعد آنے والے تمام ملازمین پر ہوگیا تھا لیکن سول بیوروکریسی پر ہونا باقی تھا۔ تاہم اب صوبائی بیوروکریسی میں شامل ہونے والے نئے افسران پر بھی اس کا اطلاق ہو گیا ہے جس کے بعد خیبرپختونخوا سرکاری ملازمین کی پنشن ختم کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا۔

*نیا پینشن نظام کیا ہے*

خیبرپختونخوا حکومت نے پرانا پنشن نظام ختم کرکے نیا نظام متعارف کرا دیا ہے جس کے مطابق جون 2022 کے بعد بھرتی ہونے والے ملازمین کو ماہانہ پنشن نہیں ملے گی بلکہ یکمشت ادائیگی کی جائے گی۔ جس کے لیے باقاعدہ الگ بینک اکاؤنٹ ہوگا تاکہ ادائیگی کے وقت خزانے پر بوجھ نہ ہو۔

صوبائی حکومت نے نئے پنشن نظام کو شراکت داری پنشن یا contributory pension کا نام دیا ہے جس میں ملازمین سے ماہانہ ان کے اسکیل کے مطابق ایک خاص رقم کی کٹوتی ہوتی رہے گی اور اس کے برابر صوبائی حکومت اپنا حصہ ڈالے گی۔

صوبائی محکمہ خزانہ ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت خصوصی پنشن بینک اکاؤنٹ کھول رہی ہے جس سے بعد میں پنشن لینے والے ملازمین کو ادائیگی کیجائےگی۔ محکمہ خزانہ کے مطابق ملازمین کی تعداد زیادہ ہونے کے باعث پنشن کی ادائیگی خزانے پر بوجھ بن رہی تھی جس سے ترقیاتی کاموں پر اثر پڑ رہا تھا۔

*شراکت داری نظام میں ادائیگی کس طرح ہوگی*

محکمہ خزانہ خیبر پختونخوا کے مطابق نئے ملازمین کو مدت ملازمت کے ختم ہونے کے وقت یا ملازمت چھوڑنے کے وقت پنشن کی ادائیگی ہوگی جو ان سے ماہانہ کٹوتی کی بنیاد پر ہوگی۔

ملازمین سے ان کے بنیادی پے اسکیل کی بنیاد پر ماہانہ سی پی فنڈ کی مد میں کٹوتی کی جائے گی اور اتنی ہی رقم حکومت ملازم کی پنشن میں جمع کرے گی جو مدت ختم ہونے پر ملازم کو یکمشت ادا کردی جائے گی۔

پنشن اکاؤنٹ میں پڑی رقم کہیں اور خرچ نہیں کی جائے گی اور اس پر بینک سے منافع بھی ملے گا، جس سے ملازمین کو ادائیگی ہوگی اور خزانے پر بوجھ بھی نہیں پڑے گا۔

صوبائی محکمہ خزانہ کے مطابق وفاقی حکومت بھی نیا پنشن نظام لارہی ہے اور وہ بھی خیبرپختونخوا حکومت کو فالو کرے گی جس کے بعد پورے ملک میں پنشن کا یکساں نظام ہوگا۔

*نئے نظام میں یکمشت زیادہ رقم ملے گی*

محکمہ خزانہ ذرائع کا اسی حوالے سے بتانا ہے کہ سی پی نظام کے تحت ماہانہ پنشن کی ادائیگی نہیں ہوگی لیکن یکمشت ادائیگی کی صورت میں پہلے سے کہیں زیادہ رقم ملے گی۔ نئے نظام کے تحت ملازمین کو بلاسود قرضے کی سہولت بھی ہوگی تاکہ پنشن سے پہلے گھر بنانے کے علاوہ کوئی اور کام بھی کرسکیں۔

07/07/2024

ایبٹ آباد / پاکستان پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر وجنرل سیکرٹری کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے خلاف ایبٹ آباد پیپلزپارٹی کی سابقہ کابینہ کا پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ وائس چئیرمین کینٹ بورڈ فواد خان سابق ضلعی صدر سرفراز خان, سیکرٹری اطلاعات ناصر حسین, شیراز خان, فخرالسام ,و دیگر نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی جنرل سیکرٹری شجاع سالم خان عرف شازی خان کی جانب سے ایبٹ آباد ضلعی صدر و کابینہ کا رات کی تاریکی میں نوٹیفیکیشن پیپلز پارٹی کے جیالوں کے حق میں شب خون مارنے کے مترادف ہے ہر مشکل وقت میں ایبٹ آباد کی سابقہ کابینہ نے جان ہتھیلی پر رکھ کر شاہرہ ریشم بلاک سمیت حدود پار کی ایبٹ آباد ضلعی صدر, جنرل سیکرٹری سمیت دیگر عہدیداران کا کیا جانے والا نوٹیفیکیشن واپس لیا جائے اسلام آباد پارلیمنٹ اور زرداری ہاؤس کے سامنے احتجاج کریں گے ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے جیالے ہیں حقوق کی حق تلفی برداشت نہیں کریں گے صوبائی جنرل سیکرٹری شازی خان اپنے حلقے سے جنرل کونسلر کا الیکشن جیت جائے تو سیاست چھوڑ دیں گے الیکشن 8فروری 2024میں صوبائی صدر کو بری طرح شکست ہوئی سابق ضلعی صدر سرفراز خان نے مزید بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی قیادت نے جس شخص کو ڈسٹرکٹ ایبٹ آباد کا صدر بنایا وہ ایک انویسٹر اور دو نمبر طریقے سے مائنگ کا کاروبار کرتا ہے ہم نے حال ہی میں پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل کیا ایبٹ آباد کا نیا صدر ہی بنانا تھا تو صدارت کے الیکشن کرواتے لگ پتا جاتا ڈسٹرکٹ ایبٹ آباد میں بسنے والے پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنان کس کے حق میں ووٹ دیتے رات کی تاریکی میں ڈسٹرکٹ ایبٹ آباد پیپلزپارٹی کے کارکنان کے حق پر ڈاکہ ڈالا جس سے پیپلز پارٹی کے عہدیداران وکارکنان کی دلا زاری ہوئی جس کے ازالے کیلئے اسلام آباد پارلیمنٹ ہاؤس,زرداری ہاؤس جائیں گے انہوں نے مزید کہاکہ شازی خان نے ہر دور میں کارکنوں کے حقوق کی حق تلفی کی ,سودا کیا جس سے پیپلز پارٹی کو نقصان ہوا اور پاکستان پیپلزپارٹی کے جیالے کسی دوسری سیاسی جماعتوں میں شامل ہونے کے لیے مجبور ہو ئے جس سے پارٹی کو بہت نقصان ہوا 25سال قبل پیپلزپارٹی کا ایک کارکن دیگر سیاسی جماعتوں کے 100کارکن پر بھاری تھا انہوں نے مزید کہا کہ چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو صوبائی جنرل سیکرٹری کی جانب سے ضلع ایبٹ آباد کا نوٹیفکیشن مسترد کریں تاکہ پیپلزپارٹی کو مزید تقویت ملے

ایبٹ آباد پیپلز پارٹی کی نئی ضلعی کابینہ مقرر
06/07/2024

ایبٹ آباد پیپلز پارٹی کی نئی ضلعی کابینہ مقرر

05/07/2024

الخدمت فاونڈیشن کے کا ٹیسٹ کل 6 جولائی شام 6 بجے پشاور اسلامیہ کالج میں ھو گا جو لڑکے اور لڑکیاں جانے چاہتے ہیں وہ کل دن 1 بجے الخدمت فاونڈیشن کے آفس جنرل بس سٹینڈ ایبٹ آباد آ جائیں وہاں سے اجتماعی طور پر بھی قافلہ جائے گا۔ انفرادی طور پر بھی آپ جائیں 6بجے شام ٹیسٹ ھو گا

29/06/2024

پاکستانی عوام بجلی بل ادائیگی کے وقت انتخابی نشان شیر کو یاد رکھیں
اک واری فر شیر ؟

29/06/2024
ایبٹ آباد / ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا ڈسٹرکٹ ہسپتال ایبٹ آباد کی کابینہ اور ایگزیکٹو کونسل کے عہدیداران کے ان...
27/06/2024

ایبٹ آباد / ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا ڈسٹرکٹ ہسپتال ایبٹ آباد کی کابینہ اور ایگزیکٹو کونسل کے عہدیداران کے انتخاب کا مرحلہ مکمل کرکے نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے۔ڈاکٹر نعمت اللہ خان چیئرمین ،صدر ڈاکٹر زاہد اقبال اورڈاکٹر امجد داوڑ جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے ہیں ۔کابینہ کے دیگر عہدیداران میں وائس چیئرمین ڈاکٹر عائشہ عمر ،سینئر نائب صدر ڈاکٹر نیک محمد ،ڈاکٹر بشری ،نائب صدر ڈاکٹر کرن آفتاب ،سیکرٹری مالیات ڈاکٹر عطیہ ،میڈیا سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر مستفیذ ،ڈاکٹر حکمت اللہ ،فوکل پرسن ٹی ایم او ڈاکٹر نور بشری ،ڈاکٹر زیشان کو نامزد کیا گیا ہے۔ایگزیکٹو کونسل میں ڈاکٹر ناصر خان ،ڈاکٹر صدف سیف اللہ ،ڈاکٹر طلعت شہزاد ،ڈاکٹر ہارون الرشید ،ڈاکٹر میر جلال الدین،ڈاکٹر نادر سیف اللہ ، ڈاکٹر حمیدہ ناصر شامل ہیں۔نومنتخب صدر ڈاکٹر زاہد اقبال جنرل سیکرٹری ڈاکٹر امجد داوڑ کا کہنا تھا وہ ڈاکٹرز کے مسائل کے حل کے علاوہ مریضوں کو سہولیات کی فراہمی کے لئے بھی جدوجہد کریں گے اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے دی گئی زمہ داری پر اپنی صلاحیتیوں کو بروئے کار لائیں گے۔

26/06/2024

ایبٹ آباد/ سابق تحصیل نائب ناظم سردار شجاع احمد کی جانب سے قائد کے شہر کراچی سے آئے ہوئے اپنے چاہنے والے محبت اور پیار کے داعی عزیز واقارب کے اعزاز میں عشائیہ کیبعد گروپ عکس بندی

ظلم جب حد سے بڑھتا ھے تو مٹ جاتا ھے۔ایوب میڈیکل کمپلیکس  انتظامیہ نے مختلف حیلوں بہانوں سے ھسپتال کے اندر موجود ٹی بی سن...
21/06/2024

ظلم جب حد سے بڑھتا ھے تو مٹ جاتا ھے۔

ایوب میڈیکل کمپلیکس انتظامیہ نے مختلف حیلوں بہانوں سے ھسپتال کے اندر موجود ٹی بی سنٹر کو تالے لگا دٸے۔
مزاحمتی ٹی بی سنٹر جسے TB MDR بھی کہا جاتا ھے جسے بگڑی ھوٸی ٹی بی بھی کہتے ھیں۔
ایسا ٹی بی کا جراثیم جو ایک یا ایک سے زیادہ ٹی بی کی داوایوں سے نہ مرتا ھو اسکو MDR TB کا مریض کہتے ھیں۔ اسکی جتنی بھی تشخیص کی لیبارٹریز ھیں جین ایکسپرٹ، لیب باٸیو سیفٹی لیول 1 اور بی ایس ایل 2 کی لیبارٹیرز ھیں وہ بھی بند کر دی گٸی ھیں مثال کے طور پر اگر کوٸی مریض جین ایکسپرٹ ای بلغم کا ٹیسٹ ھے وہ اگر نجی لیبارٹریز سے کروایا جاٸے تو اسکے 8000 روپے چارج کٸے جاتے ھیں جبکہ یہ لیبارٹریز بلکل مفت کر کے دیتی ھے بلکل اسی طرح جو خورد بینی طور سے بلغم کا معاینہ ھے جسکا نجی لیبارٹیریا 800 چارج کرتی ھیں جبکہ اس ادارے میں مفت ھو رہی تھی۔ اسی طرح بلغم کا ڈرگ سینسیٹیویٹی کہتے ھیں اسکی رپورٹ دو ماہ بعد ملتی ھے وہ اگر نجی لیبارٹریز سے کروایا جاٸے تو 7000 روپے چارج کرتے ھیں جبکہ بلکل مفت بند کر دی گٸیں ھیں۔ ٹریٹمنٹ والے حصے کے ساتھ ساتھ ان لیبارٹریز کو بھی بند کر دیا گیا ھے تاکہ انکے چہیتے نجی لیبارٹریز والوں کی چاندنی ھو سکے۔ پورے ھزارہ کے ٹی بی کے مریض ایوب میڈیکل میں ڈرین ھو رھے تھے اور اگر کوٸی بھی ڈاکڑ مریض کو ٹی بی کا یا خوربینی کا ٹیسٹ لکھ کر دیتا تھا وہ بھی اسی ٹی بی سنٹر سے ھو رہا تھا۔ ایک اندازے کےمطابق ٹی بی سنٹر 800 کے لگ بھگ مریضوں کے ٹیسٹ کرتا تھا جسکی مالیت 80 لاکھ کے لگ بھگ ھے۔
سنہ 2012 میں صوباٸی حکومت کی منظوری سے یہ ٹی بی سنٹر ایوب ٹیچینگ ھسپتال میں قاٸم کیا گیا تھا قومی سطحی اور پراوینس سطحی ٹی بی پروگرام کی منظوری ھزارہ کے لوگوں کی ضرورت کے پیشں نظر دی گٸی تھی اسوقت یہ مریض پشاور جایا کرتے تھے۔
یورپ جیسے ممالک میں مزاحمتی ٹی بی میں شرح اموات پچاس فیصد ھے۔ یہ چھوت کی بیماری ھے یہ ایک سے دوسرے کو لگتی ھے۔ اس بیماری پر حکومت پاکستان کے جو اخراجات ا رھیں ھیں وہ 12 لاکھ سے لے کر سولہ لاکھ تک فی مریض ھے۔ ٹی بی کی تمام ادوایات باہر ممالک سے منگواٸی جاتی ھیں۔ نیشنل ٹی بی کنٹرول پروگرام جو کہ وفاقی ادارہ ھے وہ یہ داوایاں باہر سے منگوا کر اگے ان ٹی بی سنٹرز کو تقسیم کی جاتی ھیں۔
حکومت پاکستان کا یہ خیال تھا سنہ 2012 میں ہر مریض پر 12 سے 16 لاکھ خرچنا مشکل مرحلہ ھے اسلٸے انہوں نے جلد از جلد انفیکشن کو بھی کنٹرول کرنا تھا اور مریضوں کو جلد از جلد اس بیماری کا پتہ بھی لگایا جانا تھا تاکہ مریضوں کو داواٸی شروع کی جا سکے تاکہ مزید لوگوں کو یہ بیماری نہ لگ سکے۔
ان سب باریکیوں کو مد نظر رکھتے ھوٸے حکومت پاکستان نے یہ جگہ پی ٹی پی کو دی تھی کیونکہ ان کی سوچ یہ تھی کہ یہ مریض دوسرے مریضوں کو بھی ساتھ خراب کریں گیں تو ھسپتال کے ایک کونے میں ایک جگہ دی گٸی جسکو یہ خود ڈیویلپ کریں گیں اور ھزارہ بھر کے مریض وہاں دیکھے جاٸیں بجاٸے مریضوں کو دور دراز بھیجا جاٸے۔
یہ جو جگہ پی ٹی پی کو ھسپتال میں دی گٸی ھے اس سے پہلے یہ ایک ارٹیکل سٹور تھا۔ پی ٹی پی نے اسکا نقشہ بنایا اور اسے WHO کے تمام پروٹوکول کو مد نظر رکھ کر اسے تیار کیا گیا۔
سابقہ ھسپتال ڈایریکٹر صاحبان جنمیں ڈاکٹر عبدالرب، میجر صدیق ألرحمن، بریگیڈیر اجمل صاحب نے بھی بار ہا اس سنٹر کا دورہ کیا تھا۔سابقہ ھسپتال ڈاریکٹر صاحبان ہر بدھ کو اس سنٹر کا دورہ کر کے اس سنٹر کو درپش تمام مساٸل کو حل کرتے تھے۔
نٸی انتظامیہ نے جب دیکھا کہ اتنی اچھی جگہ جو WHO کے سٹینڈرڈذ کی مطابق بناٸی گٸی ھے اسپر نظر جما لی۔پہلے بہانا بنایا گیا کہ یہ ادارہ تو ڈی ایچ کیو کی ڈومین میں اتا ھے پھر انکو سمجھایا گیا کہ یہ ٹرشری کٸیر کا ڈومین ھے جب وہ بات انکے سمجھ میں ا گٸی تو انتظامیہ نے یہ کہنا شروع کر دیا کہ حکومت کی طرف سے یہ ھدایات موصول ھوٸی ھیں کہ اس جگ کانگو کا وارڈ بنایا جاٸے۔ متعدد جگہ اور وارڈ خالی ھونے کے باوجود خالی اس بات کا تقابلہ کیا جاٸے کہ اسوقت کانگو واٸیرس کے کتنے مریض موجود ھے اور پی ٹی پی کے پاس کتنے مریض ھیں سب کچا چھٹا سامنے ا جاٸے گا۔
حکومت کے MOU کے مطابق یہ پروگرام 2102-2035 تک ٹی بی کی مریضوں کی بیماری کو ختم کرنا ھے اور مزے کی بات تمام ھسپتالوں میں موجود کسی ٹی بی سنٹر کو اپنی جگہ سے نہیں ھلایا گیا سواٸے ایبٹ اباد کی اس نااہل اور نا سمجھ انتظامیہ نے کیا۔
ایم او یو ہر تین سال بعد رینیو ھوتا تھا جب جمع کروایا گیا تو اس پر اعتراض یہ لگایا گیا کہ ھمارا تو ایم ٹی اٸی ایکٹ ھے اپ لوگ ٹی بی کے مریضوں کے بقایا بنیادی ٹیسٹ جن میں بلڈ سی پی، جگر، گردہ ٹیسٹ جو ھسپتال فری کر رھا تھا ایم او یو کے مطابق وہ مفت کرنے تھے جو کہ 8 سال تک مفت ھوتے رھے اس دفعہ یہ اعتراض لگایا گیا کہ ھسپتال اب فری ٹیسٹ فری نہیں کر سکتا۔ ھسپتال انتظامیہ کے کہنے پر وہ بنیادی ٹیسٹ جو کہ ھسپتال فری کر رہا تھا وہ ختم کر دٸے گٸے جبکہ ٹی بی سنٹر ٹیسٹ اب تک مفت کر رہا تھا۔ ایم او یو جمع ھونے کے دو ھفتے بعد بغیر کوٸی جواب دٸے اسکو تالے لگا دٸے گٸے۔مریضوں کے ٹیسٹوں کے سیمپل داوایاں تک اندر بند ھیں اور مریض رلنے پر مجبور۔
ایم این اے نواز خان، ایم پی اے زبیر خان، ایم پی تاج محمد ترند صاحب سے گزارش ھے کہ اپ کے ضلعوں کے مریض زیادہ تعداد میں ھیں اسپر اواز اٹھاٸیں جبکہ ایم این اے علی اصغر خان اور ایم پی اے افتخار خان جدون ، نزیر عباسی صاحب ایم پی اے کے علاقے کے مریض بھی زیادہ تعداد میں شامل ھیں غرض ھزارہ بھر کے رھنے والوں کا یہ حق ھے کہ ٹی بی سنٹر کو یہاں سے جانے سے روکا جاٸے بصورت دیگر مریض رل جاٸیں گیں

ہر شاخ پہ الو بھیٹا ھے انجام گلستاں کیا ھو گا۔

جان محمد بنگش
ضلعی صدر ھزارہ قومی محاذ

Address

Abbottabad
22020

Telephone

+923115856856

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Mahasiba News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Mahasiba News:

Videos

Share


Other News & Media Websites in Abbottabad

Show All