04/08/2024
پاکستان میں زندگی گزارنے کیلئے مشورہ درکار ھے ۔۔۔
verified
(18)
پاکستان میں زندگی گزارنے کیلئے مشورہ درکار ھے ۔۔۔
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور۔
پانچ ہزار سے زیادہ لڑکیوں کی عزت تباہ
۔ مگر یہ مرکزی کردار معصوم ۔
🤣🤣DENTONIC
بدنام ہو گے تو کیا نام نہ ہو گا ۔
اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے پنجاب پولیس تھانہ پھودو پور کے آفیسر نے سیلاب میں ڈوبے شخص کی جان بچا لی
پاکستان کے دو مقبول ترین لیڈر
Leg vs Technology
ٹانگ بمقابلہ ٹیکنالوجی
1971 کی ہجرت اور 2023 کی ہجرت میں فرق
اسٹیبلشمنٹ کا مطلب کیا ھے
غریبوں کی ماں متحدہ عرب امارات
متحدہ عرب امارات سے سلام
215 ارب روپے کا مزید ٹیکس ادا کیجیئے. سرکار کے بچوں نے پہاڑوں کی سیر کرنی ہے.
سوال ۔ سب سے زیادہ لونڈے بازی کی برائی کس شہر میں ھے ۔
میری رائے کمنٹ میں
"Serene Evening at Sharjah 🇦🇪 Corniche| 7 Emotions" the captivating allure of an enchanting evening at the picturesque Sharjah Corniche in t...
ایلن مسک اس وقت دنیا میں موجود سب سے زیادہ قیمتی انسان ہیں ۔ ۔ ۔
ان کی قدر و منزلت کا اندازہ اس چیز سے لگائیں کہ اگر وہ کسی چیز کے بارے میں غیر اطمنانی کا اظہار بھی کر دیں تو ایک گھنٹے سے پہلے اس چیز کو بنانے والی انڈسٹریز کے سٹاک شیئرز کی قیمتیں زمین بوس ہو جاتی ہیں ۔ ۔ ۔
ان کا ہندوستان آنے کا مطلب یہ ہے کہ ہندوستان کے دن پھر گئے ہیں اور اس کی ترقی میں اب Exponential Growth دیکھنے کو ملے گی ۔ ۔ ۔
اور یہ سب ان دنوں میں ہو رہا ہے جب پاکستان کے نوجوان اس ملک سے جان چھڑانے کے لیے بحیرہ روم میں ڈوب کر مر رہے ہیں ۔ ۔ ۔
Eid Mubarak
دن رات محنت کرنے والے پردیسیوں کو سلام
احسان ھے ان پردیسیوں کا پاکستان پر
آپ کا تعلق کس شہر سے
ھے ۔
مشہور پروگرام نیلام گھر کا ایک واقعہ آپ سے شیئر کرتی ہوں۔۔
کار کا انعام، حافظ نسیم الدین
اور نیلام گھر کا پاکستان !
یہ 1985 کے اوائل کی بات ہے، ٹی وی کا صرف ایک چینل تھا اور اس پہ ہفتہ وار ایک ہی معلوماتی اور تفریحی شو 'نیلام گھر' ہوا کرتا تھا، جو ہر گھر دیکھا جانے والا ایک مقبول شو تھا۔ معلوماتی مقابلے جیتنے والوں کو اکثر چھوٹے بڑے انعامات ملتے تھے، لیکن عوامی اشتیاق اس وقت بہت بڑھا جب پہلی بار گاڑی کے انعام کا اعلان ہوا۔ اور اس بڑے انعام کے لیے ایک مشکل شرط رکھی گئی کہ جیتنے والے کو لگاتار سات ہفتے ناقابل شکست رہنا پڑے گا۔ کئی مہینوں تک اس کڑے امتحان میں بہت سے قابل شرکاء نے قسمت آزمائی کی، لیکن کوئی بھی دو ہفتے سے زیادہ مسلسل جیت نہیں سکا۔
حافظ نسیم الدین، ایک نابینا نوجوان تھا۔ ان کے والد کی کراچی کے علاقے کورنگی میں کتابوں کی دکان تھی ۔ بصارت سے محرومی کی وجہ سے وہ سکول نہ جا سکے، اور ان کا بچپن اپنے والد کے ساتھ اسی دکان میں گزرا ۔ ان کی ذہانت کو دیکھتے ہوئے ان کے والد نے ان کو نہ صرف قرآن کا حفظ کروایا، بلکہ سارا دن دکان میں موجود مختلف کتابیں بھی پڑھ کر سنایا کرتے، جس وجہ سے ان کا معلومات عامہ پر بہت عبور تھا، اور اسی شوق کی وجہ سے انہیں نیلام گھر میں شرکت کا موقع ملا۔
حافظ نسیم کی غیر معمولی ذہانت کی وجہ سے انہوں نے نیلام گھر کے پہلے ہی پروگرام میں کامیابی حاصل کی اور بڑھتے چلے گئے۔ ان کے مد مقابل عموما تجربہ کار اور اعلی تعلیم یافتہ ہوتے تھے، لیکن نسیم الدین کا حافظہ کمال کا تھا اور بہت کم غلطیاں کیا کرتے تھے، اور یہی وجہ تھی کہ وہ لگاتار چھ پروگرام جیت گئے۔ گاڑی کے انعام کے لئے ساتویں پروگرام تک پہنچتے پہنچتے وہ بھرپور عوامی توجہ، دلچسپی اور داد کا مرکز بن چکے تھے۔ ان کی جیت کے لیے چھوٹے بڑے سب، پر خلوص دعائیں کر رہے تھے۔ اس فائنل مقابلے میں ان کا کوئی جواب بھی غلط نہیں تھا، اور مجھے یہ بھی یاد ہے کہ مخالف کو آخری سوال کا جواب نہیں آیا تھا اور اور چند لمحے خاموشی کے بعد اس کا جواب بھی حافظ صاحب نے ہی دے کر مقابلہ جیت لیا۔ اس دن نسیم الدین کیلئے ہر کوئی خوش تھا، نیلام گھر کا پورا ہال کھڑے ہو کر کئی منٹ تک پرمسرت تالیاں بجاتا رہا، ٹی وی پر لاکھوں دیکھنے والے، اور سب سے بڑھ کر طارق عزیز بہت خوش تھے، جنہوں نےاس دن ملکی تاریخ میں ذہانت پر دیا جانے والا سب سے بڑا انعام، اسے گاڑی کی چابی کی صورت میں پیش کیا۔
اس تحریر کا مقصد ایک پرانی یاد کو تازہ کرنا اور اس کو موجودہ دور اور اقدار کے تقابل میں جانچنا ہے۔ تقریبا 35 سال گزر گئے، وقت کے ساتھ بہت کچھ بدل گیا ہے۔ آجکا میڈیا اور اس میں دکھائےجانے والے پروگرام بھی نیلام گھر جیسے نہیں رہے، درجنوں چینلز کے گیم شوز میں گاڑیاں، سونا اور کروڈوں کے انعامات بانٹے جاتے ہیں، ڈانس کر کے بھی بائیک مل جاتی ہے، لیکن نیلام گھر والا مزہ اور ماحول نہیں بن پاتا، ان شوز میں کمپیرنگ کے نام پر ہر قسم کے بھانڈ اچھل کود کرتے ہیں، لیکن کوئی بھی طارق عزیز جیسا نہیں، جن کے پاس ہر کسی کے لیئے مزاح، مثبت تفریح، سماجی اصلاح اور معلومات دینے کا ایک بےمثال فن اور پروقار جذبہ تھا۔ آج ہر کوئی اپنے مفاد میں مگن ہے، کسی ہم وطن کی کامیابی کی دعائیں تو دور، اب تو کسی کے پاس کسی کیلئیے بے غرض خوش ہونے کا بھی وقت نہیں ہے۔ نیلام گھر کا پاکستان بدل چکا ہے ، میڈیا کا کردار، ہماری معاشرتی اقدار اور ہمارے لوگوں کا مزاج بھی بدل گیا ہے۔ ہم نے بحیثیت ایک معاشرہ اور قوم کیا کھویا اور کیا پایا ۔۔ یہ فیصلہ آپ خود کریں۔
زیر نظر تصویر میں طارق عزیز، نیلام گھر میں حافظ نسیم الدین کو سوزوکی FX کار کی چابیاں پیش کر رہے ہیں ۔
Copied From Ptv Home Old Dramas
لمحہ فکریہ۔
اس گیٹ کے اِس طرف حاجیوں , نمازیوں , حافظوں اور مسلمانوں کا ملک ہے اور یہاں آٹا 170 روپے کلو , کوکنگ آئل 650 روپے کلو , چینی 130 روپے کلو , بجلی کا یونٹ 56 روپے کا , ڈی اے پی کھاد 9500روپے ,یوریا 3250 روپے , سوزوکی کمپنی کی چھوٹی سے چھوٹی گاڑی 22 لاکھ کی ہے , حج اخراجات 12 لاکھ روپے کم از کم ہیں ۔
جبکہ گیٹ کے دوسری طرف ہندوؤں سکھوں غیر مسلموں کا ملک ہے بس بیرئیر کراس کرتے ہی آٹا 30 روپے کلو , گھی 230 روپے کلو , چینی 60 روپے کلو , بجلی کسانوں کےلیے فری غریبوں کے لیے فری جبکہ امیر طبقے کےلیے 15 روپ فی یونٹ ہے , ڈی اے پی کھاد 1125 روپے کی , یوریا 268 بوری کی , سوزوکی کمپنی کی چھوٹی لگژری گاڑی 3 لاکھ 54 ہزار روپے کی , اور حج 4 لاکھ کا ہے ۔
چند قدم کی دوری پر اتنا فرق کیوں ہے ؟؟؟؟؟
کیونکہ ہمارے حکمران چور , ٹھگ , ڈاکو , لٹیرے ہیں۔ Think about it
چاچا ان دبئی
Chacha Boota چاچابوٹا in Dubai
رانا باندری کی ویڈیو
دیکھنے کے لیئے لائن لگ جائیں
عزیز ہم وتنوو
اب وؤٹ کس کا ۔؟
چاچا جان بچا کے نکل گیا ۔
آپ کا فیصلہ کیا ہو گا ؟
Al Jubail Sharjah
Dubai
23521
Be the first to know and let us send you an email when Chacha Boota چاچابوٹا posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.
Send a message to Chacha Boota چاچابوٹا: