Saif ul Islam Khan Dawar

  • Home
  • Saif ul Islam Khan Dawar
Inshallah ✌️
09/08/2023

Inshallah ✌️

Pakistan face Cambodia as the journey to   kicks off! 🇵🇰   |
27/07/2023

Pakistan face Cambodia as the journey to kicks off! 🇵🇰

|

Job, business and money will fill your pocket but walking in the mountains will fill your soul.
10/07/2023

Job, business and money will fill your pocket but walking in the mountains will fill your soul.

With ❤️
10/07/2023

With ❤️

Thank you for coming over today. I'm so grateful to have you as my friend. Spending time with you always makes me feel h...
01/07/2023

Thank you for coming over today. I'm so grateful to have you as my friend. Spending time with you always makes me feel happy and relaxed. I appreciate your support and kindness more than words can say. Let's make plans to do something again soon.
God willing

16/06/2023

میں تمام #پولیس اور لیویز والوں سے عاجزانہ درخواست کرتا ہوں کہ دوران ڈیوٹی عریب طبقہ انسان مثلأ ، رکشہ ڈرائیوروں ، مزدوروں ریڑھی والوں ، بزرگوں عورتوں اور معصوم بچوں کے ساتھ نرمی سے پیش آیا کریں اور چھوٹی غلطیوں پر انہیں پیار و محبت سے سمجھایا کریں کیونکہ غریب مزدور لوگ اپنےعربت کی حالات سے بہت پریشان حال میں ہیں ..ہمارا اچھا سلوک ان کی پریشانی تو دور نہیں کرسکتا لیکن چند لمحوں کے لئے ان کے چہرے پر مسکراہٹ ضرور لاسکتا ہے اور ہوسکتا ہے ان کی مسکراہٹ قیامت کے دن تمہارے بخشش کا ذریعہ بن جائے۔۔۔
ایڈمن خٹک

11/06/2023

CHAMPIONS 🌟

The World Test Championship mace is going to Australia 🇦🇺

The fearless young hero who stopped a su***de bomber from entering his school and saved hundreds of lives, 2014On Januar...
06/06/2023

The fearless young hero who stopped a su***de bomber from entering his school and saved hundreds of lives, 2014

On January 6th, 2014, 15-year-old Aitzaz Hasan looked death right in its eyes and challenged it. The young man was attending his high school in Hangu Village in Pakistan, which had a reputation for anti-terrorist attitudes. The school had an estimated student body of 2,000 students.

As he was walking to school with two friends, Hasan noticed a suspicious man walking towards the school, who seemed like he was carrying something under his clothes. Hasan and his friends then noticed there was a detonator attached to under the man's clothing. This mysterious man was a su***de bomber who was about to walk into the school to murder as many children as possible. Hasan made his way towards the terrorist while ignoring his friend's pleas not to. Hasan said to them "I'm going to stop him, he is going to school to kill my friends". Hasan's friends ran inside the school to raise the alarm. Hasan, however, stood his ground. He threw a rock at his attacker but missed. With no other options, Hasan charged the terrorist and tackled him to the ground. In response, the terrorist activated the detonator, killing himself as well as Hasan.

Hasan was the only death as a result of the blast. His heroic actions saved many lives that day. His school was renamed Aitzaz Hasan Shaheed High School. General of the army staff Raheel Sharif said that Aitzaz Hasan is "a national hero, who has sacrificed his today for our tomorrow." He is also described as a "symbol of resistance against terrorism." He has also been named as a martyr of Pakistan. He also received an award for his bravery.

Hasan's family was given compensation. His father said, "My son made his mother cry but saved hundreds of mothers from crying for their children." The 2016 film, Salute, is based on Hasan and his heroic actions.

English falcon 🔥❤️
04/06/2023

English falcon 🔥❤️

Once upon a time . Dawar Khani family.✌
02/06/2023

Once upon a time . Dawar Khani family.✌

اطلاع عامہتمام طالبات 1st year اینڈ 2nd year کو مطلع کیا جاتا ہے کہ ان کا امتحانی سنٹر GGHS BATTAGRAM DSS سے گرلز ڈگری ک...
02/06/2023

اطلاع عامہ
تمام طالبات 1st year اینڈ 2nd year کو مطلع کیا جاتا ہے کہ ان کا امتحانی سنٹر GGHS BATTAGRAM DSS سے گرلز ڈگری کالج بٹگرام منتقل کردیا گیا ہے. لہٰذا تمام طالبات سے گزارش ہے کہ وہ مقررہ ٹائم پر گرلز ڈگری کالج بٹگرام پہنچ جائیں.

ہم مزار بنایئں گے۔۔24 سال قبل کراچی سے اٹھائی جانے والی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بڑی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی امریکی ریاست ٹیکس...
01/06/2023

ہم مزار بنایئں گے۔۔
24 سال قبل کراچی سے اٹھائی جانے والی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بڑی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر فورورتھ کی جیل ایف ایم سی کارس ول کے ویٹینگ روم میں بے چینی سے پہلو بدل رہی تھی۔۔جہاں اسکی چھوٹی بہن پچھلے 13 سال سے قید تھی۔اس کیساتھ پاکستانی سیاست کا ایک درویش صفت کردار سینٹر مشتاق احمد اور امریکی وکیل کلایئو اسٹافورڈ اسمتھ بھی اس انتظار گاہ میں موجود تھے۔۔
خاتون قیدی کہ بڑی بہن فوزیہ صدیقی سوچ رہی تھی کہ آج 24 برس بعد میں جب چھوٹی بہن کو دیکھوں گی۔۔تو کیا اس کا سامنا کر پاوں گی۔۔اس کے سوالات کا جواب دے پاوں گی۔۔وہ نجانے مجھ سے کیا کیا پوچھے۔۔مجھے اپنے بارے کیا کچھ بتائے تو کیا میں یہ سب سن پاوں گی۔۔جبکہ ہمارا نہ تو باپ ہے اور نہ بھائی۔۔
انہی سوچوں کے عمیق سمندر کی بے ترتیب لہروں میں اس وقت دل دہلا دینے والا ارتعاش آیا جب جیل کی سیکورٹی پہ مامور عملے نے ڈاکٹر فوزیہ کو اپنے ساتھ آنے کا کہا۔۔
زمین و آسمان ساکت تھے۔۔جیل کی اس نیم تاریک گیلری میں صرف قدموں کی چاپ تھی۔۔۔ٹک ٹک ٹک۔۔مگر یہ ٹک ٹک ڈاکٹر فوزیہ کے دل و دماغ پہ ہتھورے برسا رہی تھی۔۔کیونکہ وہ آج اپنی چھوٹی اور لاڈلی بہن سے وطن سے ہزاروں میل دور پورے 24 برس بعد خاندان کا پہلا فرد تھیں جو چند لمحوں میں ملنے جا رہی تھیں۔۔انہیں گلے لگانے۔۔۔دبی دبی چیخوں، آہوں اور سسکیوں کے درمیان صبر و استقامت کا سبق دینے۔۔نئے عزم، ہمت، جرآت اور اللہ کی رحمت سے کبھی مایوس نہ ہونے کا پیغام لائی تھیں جو انہیں گلے لگا کے۔۔بہت سا پیار کر کے۔۔کمر تھپتھپا کے دینا تھا۔۔۔اس کے سر پہ شفقت بھرا ہاتھ رکھ کر اسکو تسلی دینی تھی۔۔۔
مگر ایسا کچھ نہ ہو سکا۔۔
اور یوں 24 برس کے سارے ارمان اس وقت کرچی کرچی بن کر بکھر گئے جب ڈاکٹر فوزیہ کو دیوار کے اس طرف بٹھا کر انتظار کرنے کا کہا گیا اور بتایا گیا کہ ابھی کچھ دیر بعد اس موٹے شیشے کے دوسری طرف جو بوڑھی، لاغر، کمزور و ناتواں، لڑکھڑاتی چال کیساتھ، ٹوٹے دانت لیئے، سفید سکارف اور جیل کا خاکی لباس زیب تن کیئے عورت آئے گی تو پاکستان کی بیٹی عافیہ صدیقی ہو گی۔۔اور ہاں وہ اونچا سنتی ہے۔۔آپ کو اونچا بول کر اسکو بات سمجھانا پڑے گی۔۔مگر یاد رکھنا کہ تم اسکو بچوں کی تصاویر تک نہیں دکھا سکتیں۔۔کیونکہ ہم دنیا بھر کے انسانی حقوق کے وہ علمبردار ہیں جہاں یہ سب باتیں بے معنی ہوا کرتی ہیں۔۔۔یہ سب اصول، قانون اور ضابطے ہم نے تیسری دنیا کیلئے بنا رکھے ہیں۔۔۔
پھر وہ وقت بھی آن پہنچا۔جب پورے 24 برس بعد ہزاروں میل دور دنیا کے اس کونے میں قید اس مظلوم و محکوم عورت کی پہلی ملاقات آئی۔۔عافیہ بنا کسی ہیجانی کیفیت کے پروقار انداز میں چلتی ہوئی آئی۔۔۔بڑی بہن کے سامنے بیٹھی۔۔۔اور اڑھائی گھنٹوں کی اس ملاقات میں ایک گھنٹہ اپنے اوپر گزرنے والی قیامتوں کا مختصر سا احوال بتایا۔۔پھر بتایا کہ مجھے میری ماں بہت یاد آتی ہے۔۔۔اسکو کیوں نہیں لایا گیا۔۔۔اب کون اسکو بتاتا کہ جس ماں کو تو یاد کر رہی ہے وہ ماں تجھے یاد کرتے کرتے اپنے رب کے حضور واپس پہنچ چکی ہے۔۔۔پھر بچوں کا پوچھا۔۔۔کیس کا ڈسکس ہوا۔۔اور یوں ملاقات کا وقت تمام ہوا۔۔وہ پروقار انداز میں اٹھی۔۔۔واپس مڑی اور آہستہ آہستہ قدم اٹھاتے اپنی بڑی بہن جو اس سے ملنے پاکستان سے آئی تھی اسکی طرف پیٹھ کر کے اپنے مخصوص سیل میں چلی گئی۔۔ایسے جیسے وہ اس ماحول کی پوری عادی ہو چکی ہو۔۔۔جیسے اسکا دل کہہ رہا ہو کہ وہ یہاں سے کبھی بھی نہیں نکل پائے گی۔۔۔۔جیسے وہ اپنی قید سے اس قدر مانوس ہو چکی ہو کہ اسکو اب آزادی سے خوف آ رہا ہو۔۔۔
قیامت کب آیئگی۔۔۔ماسوائے رب کے کوئی نہیں جانتا۔۔مگر یہ منظر قیامت سے کچھ کم نہ تھا۔۔۔۔دنیا بھر کی کتنی آنکھیں ہیں جو اس وقت پرنم ہیں۔۔۔کتنے لب ہیں جو دعائیہ انداز میں لرز رہے ہیں۔۔کتنے ہاتھ ہیں جو بارگاہ خداوندی میں اٹھے ہوئے ہیں۔۔۔
رابطہ بحال ہو گیا۔۔جلد یا بدیر جیل یا زندگی کی یہ قید ختم ہو ہی جایئگی۔۔مگر ایک روز محشر کا میدان بھی سجنا ہے۔۔اور کچھ لوگ وہاں پہنچ چکے ہیں۔۔بش سے مشرف تک۔۔۔ایک ایک کردار وہاں کھڑا ہو گا۔۔اور ان سے ایک ایک مظلوم کا حساب ہو گا۔۔۔
باقی ہم جو ابھی تک زندہ ہیں۔۔ہم مزار بنا دیں گے۔۔۔عافیہ بی بی۔۔ہم وعدہ کرتے ہیں کہ آپکا جنازہ پاکستانی تاریخ کا بڑا جنازہ ہو گا۔۔ ہم بعد از مرگ تیرے لیئے جتنا ممکن ہو سکا آواز اٹھایئں گے۔۔۔مگر ابھی نہیں۔۔۔
کیونکہ ابھی ہم سب مریم نواز، آصفہ بھٹو اور بشری بی بی کی جنگ میں مصروف ہیں۔۔فی الوقت ہم سیاسی اناوں کی نہ ختم ہونے والی جنگوں کے محاذوں پہ مصروف ہیں۔۔۔ابھی ہمارے پاس اتنا وقت بھی نہیں کہ ہم آپ کیلئے کسی بھی فورم پہ آواز اٹھا سکیں۔۔کیونکہ ہم قوم کو بتانے میں لگے ہیں کہ مریم فرائی پان سے جیل میں کپڑے پریس کیا کرتی تھی۔۔ہم سر میں خاک ڈال رہے ہیں کہ سلیمان شاہ کی بیٹی گرفتار ہو گئی ہے۔۔۔ہمیں یہ غم کھائے جا رہا ہے کہ کہیں بشری بی بی کا تقدس پامال نہ ہو جائے۔۔۔۔
جب آپ سسک سسک کر مر جاو گی۔۔۔تب ہم سب باہر نکلیں گے۔۔۔۔اور پوری قوت سے نکلیں گے۔۔
تب تک۔۔۔تم جانو۔۔۔تمہارا خاندان جانے۔۔۔چند ایک مخلصین جانیں۔۔۔اور تمہارا خدا جانے۔۔۔ہم آپکا عالیشان مزار بنایئں گے۔۔۔اگر تمہاری باقیات کو کسی سمندر میں نہ بہا دیا گیا تو۔۔۔۔۔۔
کیپٹن ر غلام شبیر منہاس

30/05/2023

علامہ عطاء محمد دیشانی کی شکرباغ آمد, محترم نصیر دادا کو عمرے کی اداٸیگی پر مبارکباد دی
Atta Muhammad Deshani
Naseer Khan Shakarbagh ❣️

  wins Turkey's presidential election
28/05/2023

wins Turkey's presidential election

28/05/2023

فشریز بٹگرام غفلت کی نیند میں مبتلا ہے۔ خود تو چھوڑیں ہمارے بار بار فون کرنے پر بھی کوئی کاروائی نہیں ہورہی۔ کوزہ بانڈہ ترند خووڑ میں کرنٹ اور دوائیوں سے مچھلیوں کا قتل عام جاری ہے۔

یوم تکبیر مبارک ہو۔۔۔۔۔۔یوم تکبیر کا نام تجویذ کرنے والوں میں  یوہ وینہ کے رہنماء ضیاءالحق کا نام بھی شامل ہے جس کا تعلق...
28/05/2023

یوم تکبیر مبارک ہو۔۔۔۔۔۔
یوم تکبیر کا نام تجویذ کرنے والوں میں یوہ وینہ کے رہنماء ضیاءالحق کا نام بھی شامل ہے جس کا تعلق شکرباغ کوزہ بانڈہ سے ہے۔۔
ہر قوم کی زندگی میں کچھ دِن ایسے ہوتے ہیں جو تاریخ ساز ہوتے ہیں ،وہ پور ی قوم کے لیے اہم ہوتے ہیں۔پاکستان کی تاریخ میں بھی 28 مئی 1998ء کا دِن ایک اہم دن ہے جب پاکستان دُنیا کی ساتویں اور اِسلامی دُنیا کی پہلی ایٹمی پاور بنی۔ اُس سال چند دِن پہلے بھارت نے ایٹمی دھماکے کر کے پاکستانی عوام میں شدید بے چینی کی کیفیت پیدا کی۔۔۔!!! اور پھر پاکستان نے اپنی دھماکے کر کے خود کو ایٹمی طاقت کے طور پر ثابت کیا۔ #یوم تکبیر #1998

❤️🔥
20/05/2023

❤️🔥

03/05/2023

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Saif ul Islam Khan Dawar posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share