Pakistan Youth TV

Pakistan Youth TV like And share Video Piagham7News HD

کون سی گھریلو چیز کتنے وقت میں کتنے یونٹ استعمال کرتی ہےانتہائی اہم معلومات(ٹیوب_لائٹ)ٹیوب لائٹ 1 یونٹ 28 گھنٹوں میں است...
14/05/2024

کون سی گھریلو چیز کتنے وقت میں کتنے یونٹ استعمال کرتی ہے

انتہائی اہم معلومات

(ٹیوب_لائٹ)
ٹیوب لائٹ 1 یونٹ 28 گھنٹوں میں استعمال کرتی ہے۔

(LED 12 W بلب)
1یونٹ 42 گھنٹوں میں استعمال کرتا ہے۔

(سیلنگ فین)
1یونٹ 13 گھنٹوں میں استعمال کرتا ہے۔

(استری)
1یونٹ 1 گھنٹے میں استعمال کرتی ہے

(فریج)
1یونٹ 5 گھنٹوں میں استعمال کرتی ہے۔

(واشنگ مشین)
1یونٹ 3 گھنٹوں میں استعمال کرتی ہے۔

(واٹر پمپ جیسے عام زبان میں ڈونکی پمپ یا پانی والی موٹر کہتے ہیں)
1 یونٹ 1.3 گھنٹوں میں استعمال کرتا ہے۔

(LED TV)
1یونٹ 17 گھنٹوں میں استعمال کرتا ہے۔

(AC 1.5 Ton)
1یونٹ 0.5 منٹ میں استعمال کرتا ہے۔

(AC 1.5 Ton inverter)
1یونٹ 1/2 گھنٹے میں استعمال کرتا ہے۔

اب اپ خود سوچ لیں کس کو کیسے کنٹرول کرنا ہے تاکہ اپ کا بجلی کا بل کم آئے۔
ہمارا کام انفارمیشن دینا، آپ کا کام انفارمیشن کو اپنے حساب سے استعمال کرنا یا نہ کرنا فائدہ آپ کا نقصان بھی آپ کا۔“

27/03/2024

وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کا پولیس آفیسر سے اظہار ندامت اور اپنے ہی ایم پی اے کے بارے کیا کہا دیکھیے اس ویڈیو میں

09/12/2023
09/10/2023

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا فلسطین کے حوالے سے اہم بیان دیکھٸے اس رپورٹ میں

26/08/2023

مزدور کی حالت زار

02/07/2023

سی ایس ایس کے مراحل

ہر وہ شخص جو پاکستانی ہو جسکی عمر اکیس سے تیس سال کے درمیان اور تعلیم بی اے (کم از کم سیکنڈ ڈویژن) ہو، سی ایس ایس کےلئے درخواست دے سکتا ہے۔ درخواست فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے تحت ہر سال اکتوبر کے مہینے میں دئے جاتے ہیں اوراس کے بعدامیدوار کومختلف مراحل سے گزرنا ہوتا ہے۔
سب سے پہلے اسکریننگ ٹیسٹ ہوتی ہے، جس میں دو سو سوال MCQs پوچھے جاتے ہیں ، جو امیدوار تینتیس فیصد یا اس سے زیادہ نمبر حاصل کریں وہ اگلے مرحلے کیلئے اہل تصور ہوتا ہے۔
اگلا مرحلہ تحریری امتحان کا ہوتا ہے جس میں بارہ پرچے ہوتے ہیں اور ہر پرچے کے کل نمبر سو، یعنی امیدوار بارہ سو نمبروں کے تحریری امتحان سے گزرتا ہے ۔ اس مرحلے سے کامیاب گزرنے کیلئے ہر پرچے میں الگ الگ پاس ہونے کے ساتھ کل پچاس فیصد نمبر لینے ہوتے ہیں۔ اس میں کامیاب ہونے کے بعد اگلا مرحلہ انٹرویو کا ہوتا ہے ۔ یہ مرحلہ مزید تیں مراحل پر مشتمل ہوتا ہے، پہلے دو نفسیاتی انٹرویو کہلاتے جب کہ تیسرا ایک جامع انٹرویو ہوتا ہے جس میں امیدوار چیرمین فیڈرل پبلک سروس کمیشن اور دوسرے اکابر ممبران کے سامنے پیش ہوتا ہے جو متفرق سوالوں سے امیدوار کی قابلیت کو جانچتے ہیں۔ انٹرویو کے ان تین مراحل کے مجموعی تین سو نمبر ہوتے ہیں جو گزشتہ نمبروں (یعنی تحریری امتحاں کے بارہ سو) کےاوپر جمع ہوتے ہیں اور یوں اس مرحلے کے اختتام پر امیدواروں کا پندرہ سو میں سے ایک میرٹ لسٹ بنتی ہے۔ جو اس لسٹ میں جتنا اوپر آتا ہے اس کو من پسند گروپ ملنے میں اتنی اسانی ہو تی ہے۔ یعنی جو امیدوار پاکستان ایڈمنسٹریٹیو گروپ میں جانا چاہتا یا پھر پولیس سروس میں ، تو اس حساب سے میرٹ میں پوزیشن ہونا بھی ضروری ہوتا ہے۔
کل بارہ گروپ یا سروسز ہیں جن میں امیدوار نامزد ہوتے ہیں۔ اس کے بعد تما م سروسز کے نامزد امیدواراں سول سروسز اکیڈمی لاہور میں ٹریننگ کیلئے جمع ہوتے اور چار سے چھ مہینے ایک ساتھ گزارتے ہیں، جس کو کامن ٹریننگ پروگرام کہا جاتا ہے۔ اس مدت میں ہر وہ سرگرمی جو اکیڈمی اپ کیلئے مختص کرتی اس کے مخصوص نمبر ہوتے ہیں۔ کتاب پڑھی تو بک ریڈنگ کے نمبر ، کھیل میں حصہ لیا تو اس کے نمبر، کوئی کب جیتا تو اس کے الگ نمبر، کوئی رپورٹ بنائی اس کے الگ نمبر، اس طرح پریزنٹیشن، ریسرچ، شجرکاری، حاضری، صفائی، ائی ٹی اسکلز، وغیرہ سب کے الگ الگ نمبر ہوتے ہیں ، ان نمبروں کا کل پانچ سو بنتا ہے جو کہ پچھلے حاصل کردہ نمبروں (یعنی تحریری اور انٹرویو) کے اوپر جمع ہوتے ہیں۔
اس مرحلے کو پاس کرنے کے بعد تمام گروپ ایک دوسرے سے جدا ہوکر اپنی مخصوص اکیڈمیوں کا رخ کرتے ہیں اور مختلف میعاد کی مختلف ٹریننگ سے گزرتے ہیں اس کو اسپیشلائزڈ ٹریننگ پروگرام کہا جاتا ہے۔ پولیس والے نیشنل پولیس اکیڈمی جاتے ہیں اور پولیس سے متعلق تربیت لیتے ہیں اور یونیفارم میں انکی تربیت ہوتی ہے۔ پاکستان کے کریمنل سسٹم کو سمجھتے ہیں اور پولیسنگ کے تمام امور میں ماہری حاصل کرتے ہیں۔ فارن سروس والے فارن سروس اکیڈمی جاتے ہیں اور بین الاقوامی تعلقات ، ڈپلومیسی وغیرہ امور سے متعلق تربیت لیتے ہیں، تربیت کے دوران زبان سیکھنے کیلئے مختلف ممالک کا دورہ کرتے ہیں فرنچ سیکھنے کیلئے فرانس اور عربی سیکھنے کیلئے عرب۔ اسپیشلائزڈ ٹریننگ کے دوران بھی ہر سرگرمی میں افسروں کو نمبر دئے جاتے ہیں اور کل چھ سو نمبروں پر یہ تربیت محیط ہوتی ہے۔ اس مرحلے میں پڑھائی کا زور زیادہ ہوتا ہے اور اخر میں ہر مضموں میں امتحان دیکر پاس ہوناضروری ہوتا ہے۔
اگر میں اپنی بات کروں تو ڈی ایم جی گروپ کیلئے ہم نے کوئی سترہ مضامیں پڑھے جن میں لینڈ ریونیو، قانوں (سول، فوجداری اور تغزیرات پاکستان)، ائین پاکستان، معیشت، لوکل گورنمنٹ، سپریم کورٹ کے فیصلہ شدہ کیسز، اربن ڈولپمنٹ، اسلامک لاء، پبلک مینجمنٹ نمایاں تھے ان کے علاوہ بےشمار ایکٹ، کیس اسٹڈیز، پالیسی پیپرز وغیرہ شامل تھے۔ اس ٹریننگ کو پاس کرنے کے بعد افسران فیلڈ میں جاتے ہیں اور اسسٹنٹ کمشنر کام کرتے ہیں۔ شروع کے کچھ مہینے زیر تربیت رہتے ہیں اور کسے ضلع کے ڈپٹی کمشنر کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ اس دوران روزانہ کے امور کو تحریری صورت میں اکیڈمی کو بھیجتے رہتے ہیں۔ جو کام کریں یا جو فیصلہ لے لیں اسکا قانونی حوالہ مفصل طور پر لکھ کر اکیڈمی کو بھیجنا ہوتا ہے۔ اکیڈمی ان تمام رپورٹ کو پڑھتی اور کاموں کو دیکھتی ہے۔
اس مدت کے اخر میں پبلک سروس کمیشن ایک دفعہ پھر تمام افسران کو اسلام آباد بلاتی ہے اور گیارہ مضامیں میں تحریری امتحان لیتی ہے۔ اکیڈمی کے شب و روز کے معمولات کے پسے ہوئے اور فیلڈ میں دن رات کے کام سے تھکے افسران ایک بار پھر کمیشن کے سامنے سر خم کرتے ہیں اور کل ہزار نمبروں کے گیارہ پیپر دیتے ہیں۔ اس تحریری امتحان کو فائنل پاسنگ اؤٹ کہا جاتا ہے، جس میں فیل ہونے کی صورت میں مزید دو موقعے یعنی چانسز فراہم کئے جاتے ہیں۔کل تیں attempts میں ان مضامیں کو پاس کرنا ہوتا ہے وگرنہ سی ایس ایس کے دوڑ سے بندہ ” نکل باہر “ ہوجاتاہے۔ اس امتحان میں جتنے نمبر ائے وہ گزشتہ تمام نمبرون کے اوپر جمع ہوتے ہیں اور یوں دو ڈھائی سالوں میں کل چھتیس سو 3600 نمبروں کے مقابلے سے گزرنا ہوتا ہے، اور ان نمبروں کے حساب سے فائنل سنائرٹی لسٹ ترتیب دی جاتی ہےاور اس حساب سے اگے پروموشن ہوتے ہیں۔

نہ جانے کون سے لمحے میں ھم سب راکھ ھو جائیںچلو کچھ کام کر جائیںکسی کے کام آ جائیںکوئی رستہ سُجھا جائیں کوئی بستہ تھما جا...
04/06/2023

نہ جانے کون سے لمحے میں
ھم سب راکھ ھو جائیں
چلو کچھ کام کر جائیں
کسی کے کام آ جائیں
کوئی رستہ سُجھا جائیں
کوئی بستہ تھما جائیں
کسی کی رھنمائی اور
کسی کا گھر بنا جائیں
کہیں فکری ضرورت ھے
کہیں عملی ضرورت ھے
نئی فکریں جگا جائیں
چلو کچھ کام کر جائیں
ابھی بھی وقت ھے یارو
اے علم و فن کے ھرکارو
جو سیکھا ھے سکھا جاؤ
جو دیکھا ھے دِکھا جاؤ
رسائی سوچ کی اپنی
گلی کوچوں میں پھیلاؤ
فروغ نسل کی خاطر
ذرا سا وقت دے جاؤ
کوئی تبدیلی لے آئیں
چلو کچھ کام کر جائیں
من و سلویٰ نہ آئے گا
زمانہ نوچ کھائے گا
خودی کو جو جگائے گا
وھی تو آگے آئے گا
محض باتوں سے تبدیلی
کوئی بھی لا نہ پائے گا
تمہی امیدِ اوّل ھو
تمہی سے رنگ آئے گا
سبق آموز ھو جائیں
چلو کچھ کام کر جائیں

01/06/2023

ڈاکٹرعافیہ نےکہاکہ مجھےاپنی امی بچےہروقت یادآتےہیں(ان کواپنی امی کی وفات کاعلم نہیں ہے )۔ڈاکٹرعافیہ کےسامنے والےدانت جیل میں حملےسےگر چکے/ضائع ہوچکےہیں۔ان کوسرپرایک چوٹ کی وجہ سےسننےمیں بھی مشکل پیش آرہی تھی۔
FMC Carswell
TeamAafia
Aafia Siddiqui
Emotional Reunion

30/05/2023

جاز ٹاور اور موضع لاشاری ایک سلگتا مسلہ
تحریر : صفدر لا شاری

آج کل G۔5 کا زمانہ چل رہا ہے۔ ٹیکنالوجی میں دن بدن تیزی سے جدّت آ رہی ہے ۔ دنیا ایک نقطے پر آ گئی ہے جس کو گلوبل ویلیج کا نام دیا گیا ہے ۔
موبائل فون جدید ٹیکنالوجی کی ایک اہم آسان اور سادہ ایجاد ہے جو کہ ہر امیر غریب آدمی کی پہنچ میں ہے
اور پیغام رسانی کے لیے ایک بہترین ین اعلی کار ہے ہے۔
موبائل فون کم قیمت قوم اور ہر آدمی کی پہنچ میں ہیں اور خاص کر 5۔G اسپورٹڈ موبائل فون سے جرّا ہوا ہے موبائل فون میں تقریبا ضرورت کی تمام اپلی کیشنز ز موجود ہوتی ہیں اور ضرورت کے تحت اپنی مرضی سے سے ڈاؤن لوڈ بھی کی جا سکتی ہیں یہی عصر حاضر میں موبائل فون کی اہمیت اور وقت ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ بات حکام بالا تک پہنچائی جاتی ہے کہ تحصیل 18 ہزاری کا موضع لاشاری جو کہ ایک گنجان آباد علاقہ ہے جس کی آبادی کی اکثریت ملازمت اور کاروبار سے وابستہ ہے کثیر تعداد میں طلباء ڈسٹینس لرننگ اور
ان لائن سٹڈی کرتے ہیں اسی طرح بہت سے لوگ بیرون ممالک میں کاروبار اور ملازمت کے سلسلہ میں مقیم ہیں تو موبائل فون رابطے کا ایک بہترین اور آسان ذریعہ ہے
موضع لاشاری موضع سلطان لاشاری موضع رھڑ اور موضع اوچ گل امام کے علاقے میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا موبائل نیٹ ورک موبی لنک ہے
بیک وقت سینکڑوں لوگ موبائل فون استعمال کر رہے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے نیٹ ورک ڈاؤن ہو جاتا ہے
اور موبائل ٹاور فاصلے پر ہونے کی وجہ سے سگنل کوریج کا بھی بڑا مسئلہ ہے اور یہ سلسلہ ہر وقت رہتا ہے
بہت سے لوگ انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں اور خصوصا رات کو سگنل نہ آنے کی وجہ سے طلباء اور اور کاروباری حضرات کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے
خاص کرواپڈا ملازمین محکمہ پولیس اور تعلیم سے وابستہ ملازمین طلبہ اور کاروباری حضرات جو کہ آن لائن کام کرتے ہیں ان کو بڑی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے
درج بالا مواضعات کے لوگوں کا پرزور مطالبہ ہے کہ اوچ گل امام روڈ لاشاری موڑ یا چک 5 مرلہ اسکیم لاشاری کے درمیان کسی بھی مناسب جگہ پر موبی لنک ٹاور جلد از جلد لگایا جائے تاکہ ہر مہینے لاکھوں کا ریونیو نیو دینے والے لوگوں کی مشکلات کو نہ صرف کام کیا جائے بلکہ ممکن حد تک اس مسئلے کو حل کیا جائے

آج کل گروپس کی نگرانی کی جاتی ہے...... حکومت کے خلاف کسی بھی سرگرمی/پوسٹ کے لیے ان کی نگرانی کے لیے ایک چھپے ہوئے ممبرز ...
30/05/2023

آج کل گروپس کی نگرانی کی جاتی ہے...... حکومت کے خلاف کسی بھی سرگرمی/پوسٹ کے لیے ان کی نگرانی کے لیے ایک چھپے ہوئے ممبرز کو شامل کیا جاتا ہے۔ لہذا تمام آئی ٹی ماہرین نے سفارش کی کہ واٹس اپ گروپ کے لیے ایڈمن کی منظوری کا آپشن آن ہونا چاہیے۔ لہٰذا کسی بھی چھپے ہوئے ممبر کے داخل ہونے سے انکار کیا جا سکتا ہے...

”   سی ایس ایس    '' کے مراحل ہر وہ شخص جو پاکستانی ہو جسکی عمر اکیس سے تیس سال کے درمیان  اور تعلیم بی اے (کم از کم سیک...
30/05/2023

” سی ایس ایس '' کے مراحل

ہر وہ شخص جو پاکستانی ہو جسکی عمر اکیس سے تیس سال کے درمیان اور تعلیم بی اے (کم از کم سیکنڈ ڈویژن) ہو، سی ایس ایس کےلئے درخواست دے سکتا ہے۔ درخواست فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے تحت ہر سال اکتوبر کے مہینے میں دئے جاتے ہیں اوراس کے بعدامیدوار کومختلف مراحل سے گزرنا ہوتا ہے۔
سب سے پہلے اسکریننگ ٹیسٹ ہوتی ہے، جس میں دو سو سوال MCQs پوچھے جاتے ہیں ، جو امیدوار تینتیس فیصد یا اس سے زیادہ نمبر حاصل کریں وہ اگلے مرحلے کیلئے اہل تصور ہوتا ہے۔
اگلا مرحلہ تحریری امتحان کا ہوتا ہے جس میں بارہ پرچے ہوتے ہیں اور ہر پرچے کے کل نمبر سو، یعنی امیدوار بارہ سو نمبروں کے تحریری امتحان سے گزرتا ہے ۔ اس مرحلے سے کامیاب گزرنے کیلئے ہر پرچے میں الگ الگ پاس ہونے کے ساتھ کل پچاس فیصد نمبر لینے ہوتے ہیں۔ اس میں کامیاب ہونے کے بعد اگلا مرحلہ انٹرویو کا ہوتا ہے ۔ یہ مرحلہ مزید تیں مراحل پر مشتمل ہوتا ہے، پہلے دو نفسیاتی انٹرویو کہلاتے جب کہ تیسرا ایک جامع انٹرویو ہوتا ہے جس میں امیدوار چیرمین فیڈرل پبلک سروس کمیشن اور دوسرے اکابر ممبران کے سامنے پیش ہوتا ہے جو متفرق سوالوں سے امیدوار کی قابلیت کو جانچتے ہیں۔ انٹرویو کے ان تین مراحل کے مجموعی تین سو نمبر ہوتے ہیں جو گزشتہ نمبروں (یعنی تحریری امتحاں کے بارہ سو) کےاوپر جمع ہوتے ہیں اور یوں اس مرحلے کے اختتام پر امیدواروں کا پندرہ سو میں سے ایک میرٹ لسٹ بنتی ہے۔ جو اس لسٹ میں جتنا اوپر آتا ہے اس کو من پسند گروپ ملنے میں اتنی اسانی ہو تی ہے۔ یعنی جو امیدوار پاکستان ایڈمنسٹریٹیو گروپ میں جانا چاہتا یا پھر پولیس سروس میں ، تو اس حساب سے میرٹ میں پوزیشن ہونا بھی ضروری ہوتا ہے۔
کل بارہ گروپ یا سروسز ہیں جن میں امیدوار نامزد ہوتے ہیں۔ اس کے بعد تما م سروسز کے نامزد امیدواراں سول سروسز اکیڈمی لاہور میں ٹریننگ کیلئے جمع ہوتے اور چار سے چھ مہینے ایک ساتھ گزارتے ہیں، جس کو کامن ٹریننگ پروگرام کہا جاتا ہے۔ اس مدت میں ہر وہ سرگرمی جو اکیڈمی اپ کیلئے مختص کرتی اس کے مخصوص نمبر ہوتے ہیں۔ کتاب پڑھی تو بک ریڈنگ کے نمبر ، کھیل میں حصہ لیا تو اس کے نمبر، کوئی کب جیتا تو اس کے الگ نمبر، کوئی رپورٹ بنائی اس کے الگ نمبر، اس طرح پریزنٹیشن، ریسرچ، شجرکاری، حاضری، صفائی، ائی ٹی اسکلز، وغیرہ سب کے الگ الگ نمبر ہوتے ہیں ، ان نمبروں کا کل پانچ سو بنتا ہے جو کہ پچھلے حاصل کردہ نمبروں (یعنی تحریری اور انٹرویو) کے اوپر جمع ہوتے ہیں۔
اس مرحلے کو پاس کرنے کے بعد تمام گروپ ایک دوسرے سے جدا ہوکر اپنی مخصوص اکیڈمیوں کا رخ کرتے ہیں اور مختلف میعاد کی مختلف ٹریننگ سے گزرتے ہیں اس کو اسپیشلائزڈ ٹریننگ پروگرام کہا جاتا ہے۔ پولیس والے نیشنل پولیس اکیڈمی جاتے ہیں اور پولیس سے متعلق تربیت لیتے ہیں اور یونیفارم میں انکی تربیت ہوتی ہے۔ پاکستان کے کریمنل سسٹم کو سمجھتے ہیں اور پولیسنگ کے تمام امور میں ماہری حاصل کرتے ہیں۔ فارن سروس والے فارن سروس اکیڈمی جاتے ہیں اور بین الاقوامی تعلقات ، ڈپلومیسی وغیرہ امور سے متعلق تربیت لیتے ہیں، تربیت کے دوران زبان سیکھنے کیلئے مختلف ممالک کا دورہ کرتے ہیں فرنچ سیکھنے کیلئے فرانس اور عربی سیکھنے کیلئے عرب۔ اسپیشلائزڈ ٹریننگ کے دوران بھی ہر سرگرمی میں افسروں کو نمبر دئے جاتے ہیں اور کل چھ سو نمبروں پر یہ تربیت محیط ہوتی ہے۔ اس مرحلے میں پڑھائی کا زور زیادہ ہوتا ہے اور اخر میں ہر مضموں میں امتحان دیکر پاس ہوناضروری ہوتا ہے۔
اگر میں اپنی بات کروں تو ڈی ایم جی گروپ کیلئے ہم نے کوئی سترہ مضامیں پڑھے جن میں لینڈ ریونیو، قانوں (سول، فوجداری اور تغزیرات پاکستان)، ائین پاکستان، معیشت، لوکل گورنمنٹ، سپریم کورٹ کے فیصلہ شدہ کیسز، اربن ڈولپمنٹ، اسلامک لاء، پبلک مینجمنٹ نمایاں تھے ان کے علاوہ بےشمار ایکٹ، کیس اسٹڈیز، پالیسی پیپرز وغیرہ شامل تھے۔ اس ٹریننگ کو پاس کرنے کے بعد افسران فیلڈ میں جاتے ہیں اور اسسٹنٹ کمشنر کام کرتے ہیں۔ شروع کے کچھ مہینے زیر تربیت رہتے ہیں اور کسے ضلع کے ڈپٹی کمشنر کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ اس دوران روزانہ کے امور کو تحریری صورت میں اکیڈمی کو بھیجتے رہتے ہیں۔ جو کام کریں یا جو فیصلہ لے لیں اسکا قانونی حوالہ مفصل طور پر لکھ کر اکیڈمی کو بھیجنا ہوتا ہے۔ اکیڈمی ان تمام رپورٹ کو پڑھتی اور کاموں کو دیکھتی ہے۔
اس مدت کے اخر میں پبلک سروس کمیشن ایک دفعہ پھر تمام افسران کو اسلام آباد بلاتی ہے اور گیارہ مضامیں میں تحریری امتحان لیتی ہے۔ اکیڈمی کے شب و روز کے معمولات کے پسے ہوئے اور فیلڈ میں دن رات کے کام سے تھکے افسران ایک بار پھر کمیشن کے سامنے سر خم کرتے ہیں اور کل ہزار نمبروں کے گیارہ پیپر دیتے ہیں۔ اس تحریری امتحان کو فائنل پاسنگ اؤٹ کہا جاتا ہے، جس میں فیل ہونے کی صورت میں مزید دو موقعے یعنی چانسز فراہم کئے جاتے ہیں۔کل تیں attempts میں ان مضامیں کو پاس کرنا ہوتا ہے وگرنہ سی ایس ایس کے دوڑ سے بندہ ” نکل باہر “ ہوجاتاہے۔ اس امتحان میں جتنے نمبر ائے وہ گزشتہ تمام نمبرون کے اوپر جمع ہوتے ہیں اور یوں دو ڈھائی سالوں میں کل چھتیس سو 3600 نمبروں کے مقابلے سے گزرنا ہوتا ہے، اور ان نمبروں کے حساب سے فائنل سنائرٹی لسٹ ترتیب دی جاتی ہےاور اس حساب سے اگے پروموشن ہوتے ہیں۔

30/05/2023

ر پورٹ ملک محمد عباس تجرا
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے چھ افسران کے تقرروتبادلے کردیئے*

*ایس ایس پی سید کرارحسین ایس ایس پی اسپیشل برانچ سے ڈی پی او ٹوبہ ٹیک سنگھ تعینات*

*ایس ایس پی عارف شہباز خان وزیرکو ڈی پی او ٹوبہ ٹیک سنگھ سے ایس ایس پی آر آئی بی راولپنڈی تعینات کر دیا گیا*

*ایس ایس پی عبدالفاروق ایس پی لیگل راولپنڈی ریجن تعینات*

*ایس ایس پی آپریشن گوجرانوالہ حسن افضل کو ڈی پی او ڈی جی خان تعینات کر دیا گیا*

*ایس ایس پی محمد راشد کو ایس ایس پی ہیڈ کوارٹر پی سی فاروق آباد تعینات، نوٹیفیکیشن*

*کیپٹن ریٹائرڈ دوست محمدکو ڈی پی او راجن پور تعینات کردیا گیا، نوٹیفیکیشن*

میری نئی زندگی ٹریکٹر ٹرالی مافیہ اور ڈی ایس پی ٹریفک جھنگ مہر واجد بھروانہ تحریر علی امجد چوہدریملتان میں کئی دوست میرے...
30/05/2023

میری نئی زندگی ٹریکٹر ٹرالی مافیہ اور ڈی ایس پی ٹریفک جھنگ مہر واجد بھروانہ

تحریر علی امجد چوہدری

ملتان میں کئی دوست میرے منتظر تھے ورکنگ بھی کافی کرنا تھی اور دوستوں کے ساتھ ملاقات بھی طے تھی اس لیئے صبح سویرے نکلنا ضروری تھا ڈاکٹر ساجد اسد اور اظہر چاند کے ساتھ یہ سفر ساڑھے سات سے پونے آٹھ بجے صبح شروع ہوا اسکول ٹائم تھا آمدو رفت بھی خاصی زیادہ تھی ہم کار میں بیس کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے جا رہے تھے کلمہ چوک کی طرف جاتے ہوئے مسجد فاروقیہ کے باالکل قریب دوسری طرف سے ایک ٹریکٹر ٹرالی جس پر دو افراد ایک مالک اور دوسرا نوآموز ڈرائیور سوار تھے کم ازکم ساٹھ کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آ رہے تھے پلک جھپکتے ہی ایک موٹر سائیکل پر چڑھ دوڑے موٹر سائیکل والا دائیں طرف گلی میں نکل کر موت کے منہ میں جانے سے بچ گیا ٹریکٹر ٹرالی کا رخ دائیں طرف رانگ ڈائریکشن میں ہوا جہاں ایک کیری پارک کیا ہوا تھا یہ ٹریکٹر ٹرالی اس میں جا لگا پھر رخ مڑا اور اگلا نشانہ ہماری گاڑی تھی گاڑی میں موجود ہم لوگ کلمہ پڑھ چکے تھے یہ ٹریکٹر ٹرالی گاڑی پر چڑھ چکی تھی ہم سب کیسے بچے عینی شاہدین اسے صرف معجزہ ہی کہہ رہے تھے آپ سوچیں کہ جس مصروف شاہراہ پر سکول ٹائم میں کار بیس کلو میٹر کی رفتار سے جا رہی ہو وہاں ٹریکٹر ٹرالی کی ساٹھ کلومیٹر کی رفتار کتنی خوفناک ہو گی یہ ٹریکٹر ٹرالی ہماری گاڑی کے ساتھ دو موٹر سائیکل سواروں کو بھی گھسیٹ کر لے گئی آج معجزہ نہ ہوتا تو تقریبا پانچ جانیں اس ٹریکٹر ٹرالی کی بھینٹ چڑھ چکی ہوتیں مجھے آج کے مناظر دیکھ کر چند سال پہلے کے وہ مناظر یاد آگئے جب شہر کے معروف سکول سے کیو خان کے ڈائیریکٹر ریاض حسین جعفری کی معصوم لخت جگر کے جسم کا قیمہ اس کا دادا شاپر میں ڈال رہا تھا وہ بھی اسی طرح کی ٹرالی کا نشانہ بنی تھی اس سے لے کر آج تک درجنوں افراد لقمہ اجل بنے جنہیں یہ ٹریکٹر ٹرالی مالکان لاکھ پچاس ہزار دے کر خاموش کراتے رہے
اس وقت ضلع جھنگ کے ڈی ایس پی ٹریفک کے عہدے پر ایک ایسے آفیسر مہر واجد بھروانہ فائز ہیں جو اپنے دبنگ انداز کی وجہ سے پورے پنجاب میں منفرد شہرت رکھتے ہیں مہر صاحب وقت آگیا ہے کہ اب ان کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے جو بے قاعدگی میں سب سے بازی لے چکے ہیں یہ مٹی کی ٹرالیوں کے ساتھ شہری علاقہ میں دندناتے پھرتے ہیں سولہ سترہ سال کے بچے ڈرائیونگ کر رہے ہوتے ہیں شہر کی حدود کو دھول چٹانے کے ساتھ بچے انسانی جانوں کو کچل رہے ہوتے ہیں اور بھی بہت سارے کام ہیں جن کی نشاندہی ایکشن کے موقع پر کی جائے گی امید کرتے ہیں کہ انشاء اللہ مہر واجد بھروانہ کی زیر نگرانی یہ آپریشن شروع ہوگا

علی امجد چوہدری

Address

Chittagong Division

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Pakistan Youth TV posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Nearby media companies


Other Chittagong Division media companies

Show All