Bindas Budha

Bindas Budha Hi! Fiends this is Tyt Tok, We have decided to make some other content to entertain you, so please do like, share, and give comments on my videos. Thank You

12/22/2024
07/08/2024

⭕ایک زن مرید شوہر کا شکوہ⭕

ہے بجا حلقۂ ازدواج میں مشہور ہوں میں
تیرا بیرا ترا دھوبی تیرا مزدور ہوں میں

زن مریدی کا شرف پا کے بھی رنجور ہوں میں
قصۂ درد سناتا ہوں کہ مجبور ہوں میں

میری مخدومہ مرے غم کی حکایت سن لے
ناز بردار سے تھوڑی سی شکایت سن لے

رشتہ داروں نے ترے جان مری کھائی ہے
فوج کی فوج مرے گھر میں اتر آئی ہے

کوئی ماموں کوئی خالو ہے کوئی بھائی ہے
بات کہنے کی نہیں تو بھی تو ہرجائی ہے

پالوں بچوں کو ترے یا ترے غم خواروں کو
ان ممولوں کو سنبھالوں کہ چڑی ماروں کو

تو ہی کہہ دے کہ ترا حسن نکھارا کس نے
اس بلیک آؤٹ سے مکھڑے کو سنوارا کس نے

رخ پہ پھیرا ترے سرخی کا پچارا کس نے
تیرے میک اپ کا کیا خرچ گوارہ کس نے

کون تیرے لیے درزی سے غرارہ لایا
واسطہ دے کے غریبی کا خدا را لایا

پھر بھی مجھ سے یہ گلہ ہے کہ کماتا کم ہوں
نوجوانی میں تجھے عیش کراتا کم ہوں

لے کے شاپنگ کے لیے تجھ کو میں جاتا کم ہوں
اور 'پلازہ' میں تجھے فلم دکھاتا کم ہوں

کاش نوٹوں سے حکومت مری جیبیں بھر دے
مشکلیں شوہرِ مظلوم کی آساں کر دے

زچہ بن بن کے بجٹ میرا گھٹایا تو نے
ہر نئے سال نیا گل ہے کھلایا تو نے

اپنا شو روم مرے گھر کو بنایا تو نے
جس میں ہر رنگ کا ماڈل ہے سجایا تو نے

اس میں ہولو بھی ہے بھولو بھی ہے جوشیلا بھی
اس میں زلفی بھی ہے ننھا بھی رنگیلا بھی

کس قدر تجھ پہ گراں صبح کی بیداری ہے
اٹھ کے چولھے کی طرف جانا تجھے بھاری ہے

مجھ سے کب پیار ہے ہاں نیند تجھے پیاری ہے
تو ہی کہہ دے یہی انعامِ وفاداری ہے؟

میں وہ شوہر ہوں کہ خود آگ جلائی جس نے
لا کے بستر پہ تجھے چائے پلائی جس نے

ہنس کے بولوں جو پڑوسن سے تو جل جاتی ہے
کھولتی چائے کی مانند ابل جاتی ہے

حدِ اخلاق سے باہر بھی نکل جاتی ہے
موسم پنڈی کی مانند بدل جاتی ہے

جگ تو پھر جگ ہے صراحی بھی نہ چھوڑی تو نے
جب لڑی مجھ سے تو ہانڈی بھی ہے توڑی تو نے

کسی اسٹیج پہ آؤں تو چمک جاتا ہوں
تیری سرکار میں پہنچوں تو دبک جاتا ہوں

تو جو ہولے سے بھی کھانسے تو ٹھٹھک جاتا ہوں
گھور کے دیکھے تو پیچھے کو سرک جاتا ہوں

پھر بھی مجھ سے یہ گلا ہے کہ وفادار نہیں
تو ہے بے کار ترے پاس کوئی کار نہیں

مجید فضاء

⭕بیوی کا جوابِ شکوہ⭕

تیری بیوی بھی صنم تجھ پہ نظر رکھتی ہے
چاہے میکے ہی میں ہو تیری خبر رکھتی ہے

اُسکی سینڈل بھی میاں اتنا اثر رکھتی ہے
پر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے

شعر تھا فتنہ گر و سرکش و چالاک ترا
دل، جگر چیر گیا نالہء بیباک ترا

کہہ دیا ٹھہر ذرا تیرا پتا کرتی ہوں
تُو ہے اپ سیٹ میں ابھی تیری دوا کرتی ہوں

میں تجھے پہلے بھی اکثر یہ کہا کرتی ہوں
ارے کمبخت! بہت تیری حیا کرتی ہوں

اور ایک تو ہے بڑی نظمیں ہے پڑھتا پھرتا
اپنے یاروں میں نجانے کیوں اکڑتا پھرتا

میں دکھاتی ہوں ابھی تجھ کو بھی نقشہ تیرا
نہ کوئی قوم ہے تیری نہ ہے شجرہ تیرا

بھائی تیرے ہیں سبھی مجھ کو تو غُنڈے لگتے
یہ ترے کان کڑاہی کے ہیں کُنڈے لگتے

اپنی شادی پہ عجب رسم چلائی کس نے؟
نہ کوئی بس نہ کوئی کار کرائی کس نے؟

آٹو رکشے ہی پہ بارات بُلائی کس نے ؟
منہ دکھائی کی رقم میری چرائی کس نے ؟

کچھ تو اب بول ارے! نظمیں سنانے والے
مولوی سے میرا حق ِمہر چھڑانے والے

صاف کہہ دے مجھے کس کس پہ ہے اب کے مرتا؟
رات کے پچھلے پہر کس کو ہے کالیں کرتا ؟

کس کے نمبر پہ ہے سو سو کا تُو بیلنس بھرتا ؟
چل بتا دے مجھے‘ اب کاہے کو تُو ہے ڈرتا

ورنہ ابّے کو ابھی اپنے بُلاتی میں ہوں
آج جوتوں سےمزا تجھکو چکھاتی میں ہوں

اپنی تنخواہ فقط ماں کو تھمائی تُو نے
آج تک مجھکو کبھی سیر کرائی تُو نے؟

کوئی ساڑھی، کوئی پشواز دلائی تُو نے؟
ایک بھی رسمِ وفا مجھ سے نبھائی تو نے؟

لطف مرنے میں ہے باقی نہ مزا جینے میں
کتنے ارمان تڑپتے ہیں مرے سینے میں

بھول ابّا سے ہوئی اور سزا مجھ کو ملی
ماں بھی یہ جان گئی کیسی بلا مجھ کو ملی

میں نے چاہی تھی وفا اور جفا مجھ کو ملی
میری تقدیر ہی دراصل خفا مجھ کو ملی

میرے میکے سے جو مہمان کوئی آتا ہے
رنگ ترے چہرے کا اسی وقت بدل جاتا ہے

سامنے آنے سے ابّا کے تُو کتراتا ہے
کتنا سادہ ہے جو کہتا ہے کہ ”شرماتا ہے“

تُو ہوا جس کا مخالف وہ تری ساس نہیں؟
میری عزت کا ذرا بھی تجھے احساس نہیں!

ہڈی پسلی میں تری توڑ کے گھر جاؤں گی
ارے گنجے! ترا سر پھوڑ کے گھر جاؤں گی

سَرّیا گردن کا تری موڑ کے گھر جاؤں گی
سارے بچوں کو یہیں چھوڑ کے گھر جاؤں گی

یاد رکھنا ! میں کسی سے بھی نہیں ڈرتی ہوں
آخری بار خبردار تجھے کرتی ہوں...!

محمد غضنام طیبی

Address

Sugar Land, TX
77479

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Bindas Budha posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Bindas Budha:

Share