Qalam Kahani

Qalam Kahani Qalam Kahani is all about Stories

میں نے تین دن کا بکھرا ہوا اپنا گھر پورے تین گھنٹوں کی مسلسل محنت سے سمیٹ لیا ۔۔تھکن سے چور میں چائے کا مگ تھامے صاف ستھ...
12/20/2024

میں نے تین دن کا بکھرا ہوا اپنا گھر پورے تین گھنٹوں کی مسلسل محنت سے سمیٹ لیا ۔۔
تھکن سے چور میں چائے کا مگ تھامے صاف ستھرے کمرے کو دیکھ کر سوچ رہی ہوں !

بکھری ہوئی سوچیں کیسے سمیٹی جا سکتی ہیں ؟؟
بکھرا ہوا دل کیسے سمیٹا جائے ؟؟

پتہ کیا ہے
"دل پہ پڑنے والے پہلے شخص کے قدم بڑے بااثر ہوتے ہیں خواہ وہ شخص خود لڑکھڑا جائے لیکن قدموں کی مضبوطی ساری زندگی جوں کی توں رہتی ہے"

انیس بیس سال میں بٹنوں سے شروع ہونے والی میری محبت ایک اینڈرائڈ پہ ختم ہو گئی !

ختم ہونے کی وجہ
بہتر سے بہترین کی تلاش تھی !
یا
عادتاً اور فطرتاً محبت ہونے میں فرق ہوتا ہے
کچھ لوگ عادتاً محبت ہوتے ہیں کچھ لوگ فطرتاً
وہ"عادتاً" تھا !

مجھے محبت پہ لکھے ایک لمبا عرصہ ہو گیا ہے میں لاکھ کوشش کروں تو بھی نہیں لکھ پاتی
یا
شاید میں لکھنا ہی نہیں چاہتی
مجھے کبھی کبھی اپنا آپ بڑا عجیب لگتا ہے میں ایک پل کسی بات کی تصدیق کرتی ہوں اور اگلے ہی لمحے تردید !
ابھی میں نے انگلیوں کی پوروں پہ گننا شروع کیا "انیس بیس اکیسسس_________ستائیں ؛

8 سال بہت چھوٹا سا عرصہ ہے ان آٹھ سالوں کو میں اٹھ صفحات میں سمیٹ سکتی ہوں لیکن ان آٹھ سالوں میں"محبت" پہ "خرچ" کئے اپنے جذبات کو میں آٹھ ہزار سالوں میں بھی بیان نہیں کر پاؤں گی !
میں نے ان آٹھ سالوں میں کئی "تہجد" بنا سوئے پڑھی تھیں :
دراصل جب آپ محبت کے مذہب میں ہوتے ہیں تو کوئی بھی مذہب آپ کو اس سے بڑھ کر نہیں لگتا !

کسی نے کہا تھا "آہ محبت تم ہر ایک کے لئے سرخ گلاب نہیں ہوتی"

میں نے کبھی یہ نہیں چاہا تھا محبت سرخ گلاب ہو
کیونکہ مجھے پتہ ہے محبت کی چھاؤں میں رھ کر گل سڑ کر بدبو زدہ ہو جانے سے بہتر ہے
بندہ ہجر یا دھتکار کی آگ میں جل کر راکھ ہو جائے !

ان آٹھ سالوں میں "محبت" نے مجھ پہ اپنے اور میں نے خود پہ محبت کے دروازے مضبوطی سے بندھ کر کہ ان تالوں کی اصل اور ڈوپلیکیٹ چابیاں بہت سے دریاؤں میں بہا دی ہیں !

دراصل مجھے اب محسوس ہو رہا ہے ہے ہم جیسے لوگ محبت کے لئے بنے ہی نہیں ہوتے !

ہم جیسے لوگ بس احساس کے لئے بنے ہوتے ہیں اور یہ چیز بھی ہم میں یک طرفہ ہوتی ہے !

خیر ہم جیسوں کے لئے ایک جنم دوبارہ لازم ہو جس میں کچھ بھی نہ ہو فقط محبت ہو !

12/20/2024

جب تم ستائیس سال کے ہو جاؤ گے، زندگی تمہیں سختی سے آزمانا شروع کرے گی۔

تمہیں سمجھ آئے گی کہ 'پیسہ درختوں پر نہیں اگتا۔' تم کام کرو گے، گھر اور بلوں کی ادائیگی کرو گے، پھر دوبارہ کام کرو گے۔ یہ سلسلہ چلتا رہے گا۔

تمہیں اپنا جوانی کا زمانہ یاد آئے گا، جب ذمہ داریاں کم تھیں اور دنیا کے بارے میں زیادہ کچھ نہیں جانتے تھے۔

ایسی راتیں بھی آئیں گی جب تم اپنی نیند کے گھنٹے گنو گے۔ تم اٹھو گے، پیسے کے لئے کام کرو گے، اور مزید کمائی کے لیے ایک اور کام ڈھونڈو گے۔

حقیقت یہ ہے کہ اب جب تم بڑے ہو گئے ہو، تمہاری ذمہ داریوں کا بوجھ زیادہ ہے۔

پچیس، ستائیس یا تیس سال کی عمر میں تمہیں احساس ہوگا کہ اب تم صرف اپنے خوابوں کا پیچھا نہیں کر رہے، بلکہ تم اپنے پیاروں کو اس زندگی میں بہترین فراہم کرنے کی کوشش بھی کر رہے ہو۔ 🙂💔

1705ء دو مرتبہ دفن ہونے والی آئیرش خاتون مارگوری میکالملیریا سے دم توڑنے کے بعد مارگوری کو جلد قبر میں دفن کر دیا گیا کہ...
12/20/2024

1705ء دو مرتبہ دفن ہونے والی آئیرش خاتون مارگوری میکال
ملیریا سے دم توڑنے کے بعد مارگوری کو جلد قبر میں دفن کر دیا گیا کہ اس کی لاش سے وبا پھیلنے سے روکا جا سکے۔
اُس کے شوہر نے مارگوری کو شادی پہ ایک قیمتی انگوٹھی تحفتاً دی تھی. اس کی موت کے بعد اس کا خاوند اس کے جسم پر سوجن ہو جانے کی بنا اتارنے میں ناکام رہا۔ مارگوری کی قبر قیمتی انگوٹھی کی وجہ سے چوروں کا ہدف بن گئی. مارگوری کی تدفین کے بعد اسی شاماس کی قبر پر چور پہنچ گئے قبر کی کھدائی شروع کر دی۔ جتن کے باوجود وہ اس لاش کی انگلی سے انگوٹھی نہ نکال سکے. انہوں نے انگلی کاٹنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے انگلی کاٹی تو خون کی َایک دھار نکلی. مردہ لاش میں حرکت ہوئی اور لاش چیخنے لگی۔ ڈاکو خوف سے بھاگ نکلے۔
مارگوری قبر سے باہر آ کر گھر چلی گئی۔ اس اس کا شوہر، فیملی ڈاکٹر اور اس کے بچے گھر میں سوگوار بیٹھے تھے۔ مارگوری نے اپنے گھر کے دروازے پہ دستک دی. اس کے شوہر دستک پہچانتے ہوئے کہا:
" اگر آپ کی والدہ ابھی زندہ ہوتی تو، میں قسم کھاتا ہوں کہ یہ اس کی دستک ہوتی"
دروازہ کھولا گیا تو سامنے اس کی بیوی کفن میں ملبوس کھڑی تھی۔ اس کی انگلی سے خون ٹپک رہا تھا مگر وہ زندہ لگ رہی تھی. اس کا شوہر یہ دیکھ کر فرش پر گرا. اس پہ دل کا دورہ پڑا وہ موقع پر ہی فوت ہو گیا.
مارگوری نے دوسری شادی کی اس کے کئی بچے پیدا ہوئے۔ جب اس کی قدرتی موت ہو گئی تو اسے آئر لینڈ "شنکیل قبرستان" میں دفنایا گیا. اس کی قبر پر کندہ ہے:
"زندگی ایک مرتبہ موت دو مرتبہ Lived Once Burried Twice"

قرآن کا مکھی کے بارے میں حیرت انگیز چینلج ۔۔۔۔۔۔۔۔۔" لوگو! ایک مثال بیان کی جا رہی ہے، ذرا کان لگا کر سن لو ! اللہ کے سو...
12/19/2024

قرآن کا مکھی کے بارے میں حیرت انگیز چینلج ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

" لوگو! ایک مثال بیان کی جا رہی ہے، ذرا کان لگا کر سن لو ! اللہ کے سوا جن جن کو تم پکارتے رہے ہو وہ ایک مکھی بھی پیدا نہیں کر سکتے گو سارے کے سارے ہی جمع ہو جائیں، بلکہ اگر مکھی ان سے کوئی چیز لے بھاگے تو یہ تو اسے بھی اس سے چھین نہیں سکتے" ۔ )الحج(

مکھی بنانا تو خیر بہت دور کی بات ہے لیکن چیلنج کا دوسرا حصہ کافی دلچسپ ہے کہ اگر وہ کوئی چیز لے کر بھاگ جائے تو وہ بھی واپس نہیں لے سکتے ۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ واقعی نا ممکن ہے ؟

بھلا کیسے ؟

شائد آپ کے علم میں نہ ہو کہ مکھی غالباً دنیا کا واحد جانور ہے جو خوارک اپنے منہ میں ڈالنے سے پہلے ہی ہٖضم کرنا شروع کر دیتا ہے ۔ مکھی خوراک اپنی ٹانگوں میں اٹھاتے ہی اس پر اپنے منہ سے ایک کیمیائی محلول ڈالتی ہے یا یوں کہہ لیں کہ الٹی کرتی ہے جو فوراً اس چیز پر پھیل کر اس کے اجزاء کو توڑ مروڑ کر تحلیل کر لیتی ہے اور اس کو ایک قابل ہضم محلول میں تبدیل کر دیتی ہے ۔ یاد رہے کہ مکھی صرف کھانے پینے کی چیزیں لے کر بھاگتی ہے ۔

اس انتہائی پیچیدہ کیمیائی عمل کے بعد مکھی کے لیے آسان ہو جاتا ہے کہ وہ اپنی خوراک کو چوس لے ۔ تب وہ اپنے منہ سے ایک ٹیوب نکالتی ہے جس کا منہ ویکیوم کلینر کی طرح چوڑا ہوتا ہے ۔ اس ٹیوب سے وہ اس چیز کو چوس لیتی ہے ۔

مکھی اپنی لے کر بھاگی ہوئی چیز کو چند ہی لمحوں میں کسی اور چیز میں تبدیل کر دیتی ہے ۔ جس کو دنیا کی جدید ترین لیبارٹریز اور سارے سائنس دان مل کر بھی اپنی اصل حالت میں واپس نہیں لا سکتے ۔

" بلکہ اگر مکھی ان سے کوئی چیز لے بھاگے تو یہ تو اسے بھی اس سے چھین نہیں سکتے"۔۔۔۔۔ یہ قیامت تک لے لیے اللہ کا چیلنج ہے اللہ کا انکار کرنے والوں اور تمام جھوٹے خداؤوں کے لیۓ ۔۔۔۔۔

"زبان کے کڑوے لوگ دل کے صاف ہوتے ہیں۔"یہ بات شاید بد تہذیب لوگوں نے اپنی تعلیم و تربیت کی خامیاں چھپانے کے لیے گھڑی ہوگی...
12/19/2024

"زبان کے کڑوے لوگ دل کے صاف ہوتے ہیں۔"
یہ بات شاید بد تہذیب لوگوں نے اپنی تعلیم و تربیت کی خامیاں چھپانے کے لیے گھڑی ہوگی۔۔۔ورنہ جس کا دل صاف ہو اسکی زبان بھلا کیونکر کڑوی ہو سکتی ہے؟؟؟الفاظ ہی کرتے ہیں
مائل بھی ،قائل بھی اور گھائل بھی

رائل ہسپتال، لندن میں سینئر کنسلٹنٹ کارڈیالوجسٹ۔مشہور ڈاکٹر دیا کمال الدینوہ 15 سال سے زائد عرصے کی غیر حاضری کے بعد قاہ...
12/19/2024

رائل ہسپتال، لندن میں سینئر کنسلٹنٹ کارڈیالوجسٹ۔
مشہور ڈاکٹر دیا کمال الدین
وہ 15 سال سے زائد عرصے کی غیر حاضری کے بعد قاہرہ کے دورے کے بعد ان کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں شرکت کے لیے ہال میں داخل ہوئے۔
ہال کے دروازے پر ایک بوڑھے اخبار فروش کو فٹ پاتھ پر اخبارات پھیلائے دیکھ کر وہ رک گیا۔
ڈاکٹر نے آنکھیں بند کیں اور پھر جلدی سے کھول دیں۔
اسے اپنے ذہن میں کندہ اس بوڑھے کی خصوصیات یاد آ گئیں۔
وہ خود کو کھینچ کر ہال میں داخل ہوا، پھر خاموش بیٹھا رہا اور اخبار فروش کے بارے میں سوچتا رہا۔
جب ڈاکٹر کو فرسٹ کلاس میڈل آف کریٹیویٹی سے نوازنے کے لیے بلایا گیا تو وہ اپنی جگہ سے اٹھے لیکن سب کی حیرانی اور تذبذب کے درمیان وہ پوڈیم کی طرف نہیں گئے بلکہ ہال سے باہر نکل گئے۔
وہ اخبار فروش کے پاس پہنچا اور اس کا ہاتھ پکڑ کر واپس ہال میں آگیا
اخبار بیچنے والے نے کہا
براہ کرم مجھے آپ سے بھیک نہیں مانگنی مجھے چھوڑ دیں کیونکہ میں ایک خاندان کی کفالت کرتا ہوں اور میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں اس جگہ کو چھوڑ دوں گا اور دوبارہ یہاں کبھی نہیں آؤنگا ۔
ڈاکٹر نے دبی آواز میں جواب دیا:
آپ دوبارہ یہاں یا کہیں بھی نہیں جائیں گے، لیکن میں آپ سے کہتا ہوں کہ آپ میرے ساتھ چلیں تاکہ ہم ہال میں داخل ہو سکیں، براہ کرم۔
اخبار بیچنے والے نے مزاحمت جاری رکھی جب کہ ڈاکٹر نے اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے ہال میں لے گیا ا خبار. بیچنے والے نے مزاحمت ترک کردی کیونکہ اس نے ڈاکٹر کی آنکھوں سے آنسو چھلکتے دیکھ کر اس سے کہا:
کیا ہوا بیٹا؟
ڈاکٹر کچھ نہ بولا اور اخبار بیچنے والے کا ہاتھ پکڑ کر پلیٹ فارم کی طرف بڑھ گیا، اور سب نے حیرانی سے اس کی طرف دیکھا، پھر وہ رونے کی شدید لہر میں پھوٹ پڑا اور اس شخص کو گلے لگا کر اس کا سر اور ہاتھ چومنے لگا۔ اور کہا
آپ مجھے ابھی تک نہیں جانتے خلیل صاحب؟
اس نے کہا: نہیں، خدا کی قسم، میرے بیٹے، میں تمہیں بلکل نہیں جانتا
ڈاکٹر نے اپنے آنسو روکتے ہوئے جواب دیا:
میں سینٹرل پریپریٹری اسکول میں آپ کا طالب علم "دیا کمال الدین" ہوں۔
کیا اپ کو یاد ایا ؟ آپ پہلے انسان تھے جنہوں نے میری حوصلہ افزائی کی اور 1966 میں میرے پیارے استاد ہونے کی پیروی کی۔
اس آدمی نے ڈاکٹر کی طرف دیکھا اور اسے گلے لگا لیا۔
ڈاکٹر نے میڈل لے کر پروفیسر کو دیا اور حاضرین سے کہا:
یہ وہ لوگ ہیں جو عزت کے مستحق ہیں..
سبق : لوگوں کی حوصلہ افزائی کریں ، ان کو اچھا مشورہ دیں ، ان کو اچھی راہ دکھائیں، ان کو امید و حوصلہ دیں ، ہو سکتا ہے کہ آپ کے اچھے لفظوں سے کسی کی امید و حوصلہ جاگ جائے اور اسکی زندگی بن جائے وہ زندگی میں کچھ بن جائے ۔
کر بھلا ، ہو بھلا، سب کے بھلے میں اپنا بھلا ۔۔۔
یا اللہ ہم سب کو اس پر عمل کی توفیق عطا فرما ۔ آمین یا ربنا آمین

یہ نہیں معلوم کہ پہلا تھپڑ کس نے مارا تھا۔ یہ بھی نہیں معلوم کہ کس کے زہریلے لفظ سب سے پہلے وجود کو چیرتے ہوئے گزرے تھے ...
12/19/2024

یہ نہیں معلوم کہ پہلا تھپڑ کس نے مارا تھا۔ یہ بھی نہیں معلوم کہ کس کے زہریلے لفظ سب سے پہلے وجود کو چیرتے ہوئے گزرے تھے مگر یہ معلوم ہے کہ اس بچے کے لیے اس سے بڑھ کر کوئی تکلیف نہیں تھی کہ اس کی اس طرح تذلیل کی جاتی۔ سرِ بازار اس پہ چوری کا الزام لگایا جاتا۔

اسے کسی نے ایک دکان سے نکلتے دیکھا تھا، جہاں دکان دار موجود نہیں تھا اور اس کے ہاتھ میں ایک پرفیوم اور گھڑی تھے۔ کسی نے اس سے وضاحت نہیں مانگی ، اسے صفائی کا موقع نہیں دیا بس اس پہ چوری کا الزام لگا کر سب نے اسے پکڑ لیا تھا۔ اور پھر اسے پکڑتے ہی سب کو اپنی اپنی دکانوں سے گم ہوئی پرانی چیزیں بھی یاد آنے لگیں۔ پھر کوئی ثبوت ڈھونڈے بغیر سب اپنی اپنی دکانوں سے گم ہوئی چیزوں کی چوری کا الزام اس پہ لگاتے گئے۔ کیوں کہ الزام لگانا کون سا مشکل ہے ، مشکل تو الزام کو ثابت کرنا ہوتا ہے مگر ہمارے یہاں تو بس الزام لگانا ہی کافی ہوتا ہے ، ثابت کرنے کی تو ضرورت ہی نہیں ہوتی۔ سب جوانوں بوڑھوں نے بھرے بازار میں اس بچے پہ کی جانے والی مار پیٹ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

پولیس کو بلایا گیا ، اس چھوٹے بچے کو کسی عادی مجرم کی طرح تھانے لے جایا گیا۔ اس کا گریبان کسی کے ہاتھ میں تھا تو قمیض کا پلو کسی کے ہاتھ میں۔ سب لوگ اس پہ تھو تھو کر رہے تھے ۔ بڑھتے الزامات کے ساتھ تذلیل بھی بڑھتی جا رہی تھی۔ لیکن کسی کو پرواہ نہیں تھی کہ اس بچے پہ کیا گزر رہی ہے ، یا اس بچے کی آنے والی زندگی پہ یہ سارا منظر کتنا اثرانداز ہو گا۔ سب لوگ بس تماشے کا حصہ بنے اس تماشے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے تھے۔

بچے کا باپ تھانے آیا تو ایک ایک الزام لگانے والے کو اس کے ہر نقصان کا ازالہ کرنے کا وعدہ کرتا گیا۔ کوئی ثبوت نہیں مانگا بس ان سے جان چھڑانے کی کوشش کی۔ سب کی منت ترلے کر کے ان لوگوں سے اور پولیس سے جان چھڑا کر سر جھکائے بیٹے کو ساتھ لے گیا۔ تماشہ ختم ہوا تو سب نے اپنے اپنے گھر کی راہ لی۔ سب کے سینے تنے ہوئے تھے، سر فخر سے بلند تھے کہ ہم نے ایک عظیم کارنامہ سرانجام دیا ہے۔ دن گزرا ، شام ڈھلی اور سب اپنے اپنے بستر پہ چین کی نیند سو گئے۔

لیکن وہ بچہ جس کی بھرے بازار میں تذلیل کی گئی ، جسے سرعام زد و کوب کیا گیا اس کے بارے میں کون سوچتا۔ جب سب لوگ فخر سے سر بلند کیے جا رہے تھے تو وہاں سے سر شرم سے جھکا کر جانے والے کی پرواہ کسے تھی۔ سب سو گئے لیکن وہ بچہ کیسے سوتا ؟

اسے معلوم تھا کہ یہ تذلیل اب ساری عمر سہنی ہو گی ، یہ داغ ہمیشہ ماتھے کا کلنک بنا رہے گا۔ میرے ماں باپ میری وجہ سے سب سے نظریں چراتے پھریں گے۔ بستر پہ کروٹیں لیتا وہ بچہ کیسے سو جاتا۔ وہ لمبی رات اس بچے نے کس تکلیف میں گزاری ہو گی ، اس کا اندازہ کیسے کرے کوئی ؟

صبح ماں ناشتے پہ بلاتی ہے لیکن بچہ ناشتے کی ضرورت سے آگے بڑھ چکا ہے۔ وہ ناشتہ کرنے کے بجائے گھر سے باہر نکل جاتا ہے۔ ماں آوازیں دیتی ہوئی پیچھے آتی ہے۔ بچہ دریا کے پل پہ چڑھ جاتا ہے۔ ماں آوازیں دے رہی ہے مگر بچے کو اپنے جسم پہ لگی کالک دھونی ہے۔ وہ پل سے دریا میں چھلانگ لگاتے ہوئے پلٹ کر ماں کی طرف دیکھتا ہے ، الوداعی ہاتھ ہلاتا ہے اور اس سے زیادہ اسے مہلت ہی نہیں ملتی۔ اس کا جسم دریا کے یخ پانی میں ڈوبتا چلا جاتا ہے۔ ماں چیختی ہوئی بیٹے کی طرف بھاگتی ہے ، اس کا بیٹا اس کی آنکھوں کے سامنے جان کی بازی ہار رہا ہے ، اسے دیکھ کر ہاتھ ہلا رہا ہے مگر وہ اسے بچا نہیں سکتی۔ اس کے بیٹے تک پہنچنے سے پہلے ہی دریا کی تیز موجیں بچے کے جسم کو کہیں سے کہیں پہنچا دیتی ہیں۔

سب بچے کے بے جان لاشے کو ڈھونڈنے میں مگن ہیں اور کسی کو خبر نہیں کہ بچے کے تکیے کے نیچے اپنی بہن کے نام ایک چھوٹا سا پیغام درج ہے

Sorry My sister i love you

یہ کوئی فرضی قصہ نہیں ، کوئی افسانہ نہیں۔ چند دن پہلے پیش آنے والا ایک سچا واقعہ ہے۔ بچے کا نام تنویر ضیاء تھا۔ بچے کا باپ ان سب دکانداروں کے خلاف مقدمہ درج کروا چکا ہے جو چوری کا الزام لگانے میں پیش پیش تھے۔ لیکن اب اس سب سے کیا حاصل ؟

ہمیں تو اندازہ بھی نہیں ہوتا کہ ہمارے لفظ کتنے ظالم ہو سکتے ہیں، کتنا گہرا اثر کر سکتے ہیں۔ ہم تو بس کہہ دیتے ہیں اور کہنے والے کا تو کچھ نہیں جاتا۔ سہنے والے پہ جو بھی گزرے وہی جانے۔ ہمیں کسی پہ الزام لگاتے ہوئے کوئی ثبوت نہیں چاہیے ہوتا ، بس شک ہونا ہی کافی ہوتا ہے۔ ہمیں کسی کی تذلیل کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ، ہمیں تو بس اپنا شملہ بلند رکھنا ہے۔

جب آپ کے کسی دانت میں تکلیف ہو، اور درد اتنا شدید ہو جائے کہ آپ کی واحد خواہش اسے نکلوانا رہ جائے، تو جب وہ نکال دیا جات...
12/18/2024

جب آپ کے کسی دانت میں تکلیف ہو، اور درد اتنا شدید ہو جائے کہ آپ کی واحد خواہش اسے نکلوانا رہ جائے، تو جب وہ نکال دیا جاتا ہے، تو لاشعوری طور پر آپ کی زبان بار بار اس جگہ جاتی ہے جہاں دانت تھا۔

یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اس نے ایک خلا چھوڑ دیا ہے، اور آپ اس کی کمی محسوس کرنے لگتے ہیں۔
عموماً اس خلا کے ساتھ مانوس ہونے میں وقت لگتا ہے، لیکن آپ آہستہ آہستہ عادی ہو جاتے ہیں۔
پھر آپ اپنے آپ سے سوال کرتے ہیں: کیا واقعی اسے نکالنا ضروری تھا؟ اور آپ خود جواب دیتے ہیں: ہاں، ضروری تھا کیونکہ وہ ناقابل برداشت درد اور اذیت کا باعث تھا۔

یہی حال کچھ لوگوں اور حالات کا ہے، جو کبھی ہماری زندگی میں خوشی کا سبب تھے، لیکن وقت کے ساتھ ہمیں مجبوراً انہیں چھوڑنا پڑتا ہے اور اپنی زندگی ان کے بغیر گزارنا سیکھنا پڑتی ہے۔
یقیناً وہ ایک خلا چھوڑ جاتے ہیں، لیکن یہ کافی ہے کہ اب وہ درد یا تکلیف کا باعث نہیں رہے۔

12/18/2024
موت کے بعد انسان کی 9 آرزوئیں جن کا تذکرہ ﻗﺮﺁﻥ ﻣﺠﯿﺪ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﺍ ﮨﮯ:ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ۱- يَا ...
12/16/2024

موت کے بعد انسان کی 9 آرزوئیں جن کا تذکرہ ﻗﺮﺁﻥ ﻣﺠﯿﺪ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﺍ ﮨﮯ:
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱- يَا لَيْتَنِي كُنْتُ تُرَابًا
ﺍﮮ ﮐﺎﺵ ! ﻣﯿﮟ ﻣﭩﯽ ﮨﻮﺗﺎ ‏(ﺳﻮﺭة النبأ‏ 40 #)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۲- * يَا لَيْتَنِي قَدَّمْتُ لِحَيَاتِي *
ﺍﮮ ﮐﺎﺵ ! ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ‏( ﺍﺧﺮﯼ ‏) ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﮐﭽﮫ ﮐﯿﺎ ﮨﻮﺗﺎ
‏( ﺳﻮﺭﺓ ﺍﻟﻔﺠﺮ #24 ‏)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۳- يَا لَيْتَنِي لَمْ أُوتَ كِتَابِيَهْ
ﺍﮮ ﮐﺎﺵ ! ﻣﺠﮭﮯ ﻣﯿﺮﺍ ﻧﺎﻣﮧ ﺍﻋﻤﺎﻝ ﻧﮧ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺗﺎ
‏(ﺳﻮﺭﺓ ﺍﻟﺤﺎﻗﺔ #25)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۴- يَا وَيْلَتَىٰ لَيْتَنِي لَمْ أَتَّخِذْ فُلَانًا خَلِيلًا
ﺍﮮ ﮐﺎﺵ ! ﻣﯿﮟ ﻓﻼﮞ ﮐﻮ ﺩﻭﺳﺖ ﻧﮧ ﺑﻨﺎﺗﺎ
‏(ﺳﻮﺭﺓ ﺍﻟﻔﺮﻗﺎﻥ #28 )
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۵- يَا لَيْتَنَا أَطَعْنَا اللَّهَ وَأَطَعْنَا الرَّسُولَا
ﺍﮮ ﮐﺎﺵ ! ﮨﻢ ﻧﮯ ﺍللہ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮑﮯ ﺭﺳﻮﻝ ﮐﯽ ﻓﺮﻣﺎﻧﺒﺮﺩﺍﺭﯼ ﮐﯽ ﮨﻮﺗﯽ
‏(ﺳﻮﺭﺓ ﺍﻷﺣﺰﺍﺏ #66)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۶- يَا لَيْتَنِي اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُولِ سَبِيلًا
ﺍﮮ ﮐﺎﺵ ! ﻣﯿﮟ ﺭﺳﻮﻝ ﮐﺎ ﺭﺍﺳﺘﮧ ﺍﭘﻨﺎ ﻟﯿﺘﺎ
‏(ﺳﻮﺭﺓ ﺍﻟﻔﺮﻗﺎﻥ #27)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۷- يَا لَيْتَنِي كُنتُ مَعَهُمْ فَأَفُوزَ فَوْزًا عَظِيمًا
ﺍﮮ ﮐﺎﺵ ! ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺍﻧﮑﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮨﻮﺗﺎ ﺗﻮ ﺑﮩﺖ ﺑﮍﯼ ﮐﺎﻣﯿﺎﺑﯽ ﺣﺎﺻﻞ ﮐﺮ ﻟﯿﺘﺎ
‏(ﺳﻮﺭﺓ ﺍﻟﻨﺴﺎﺀ #73‏)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۸- يَا لَيْتَنِي لَمْ أُشْرِكْ بِرَبِّي أَحَدًا
ﺍﮮ ﮐﺎﺵ ! ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺭﺏ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﺷﺮﯾﮏ ﻧﮧ ﭨﮭﯿﺮﺍﯾﺎ ﮨﻮﺗﺎ
‏(ﺳﻮﺭﺓ ﺍﻟﻜﻬﻒ #42)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۹- يَا لَيْتَنَا نُرَدُّ وَلَا نُكَذِّبَ بِآيَاتِ رَبِّنَا وَنَكُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ
ﺍﮮ ﮐﺎﺵ ! ﮐﻮﺋﯽ ﺻﻮﺭﺕ ﺍﯾﺴﯽ ﮨﻮ ﮐﮧ ﮨﻢ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﭘﮭﺮ ﻭﺍﭘﺲ ﺑﮭﯿﺠﮯ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﮯ ﺭﺏ ﮐﯽ ﻧﺸﺎﻧﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﻧﮧ ﺟﮭﭩﻼﺋﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﻤﺎﻥ ﻻﻧﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺷﺎﻣﻞ ﮨﻮﮞ۔
‏(ﺳﻮﺭﺓ ﺍﻷﻧﻌﺎﻡ #27)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ﯾﮧ ﮨﯿﮟ ﻭﮦ ﺁﺭﺯﻭﺋﯿﮟ جن کا ﻣﻮﺕ ﮐﮯﺑﻌﺪﺣﺎﺻﻞ ﮨﻮﻧﺎ ﻧﺎﻣﻤﮑﻦ ﮨﮯ ، ﺍسی لئے ﺯﻧﺪﮔﯽ میں ہی اپنے عقائد و عمل کا ﺍﺻﻼﺡ کرناﺑﮩﺖ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮨﮯ۔
ﺍللہ ﺗﻌﺎﻟﯽ ہمیں ﺳﻤﺠﮭﻨﮯ ﺍﻭﺭ ﻋﻤﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﺗﻮﻓﯿﻖ ﻋﻄﺎﺀ ﻓﺮﻣﺎﮰ۔
*آﻣِﻴﻦ ﻳَﺎ ﺭَﺏَّ ﺍﻟْﻌَﺎﻟَﻤِﻴْﻦ

سور کی تاریخ*ہر مسلمان کے لئے یہ پڑھنا بہت ضروری ہے*یورپ سمیت تقریبا تمام امریکی ممالک میں گوشت کے لئے بنیادی انتخاب سور...
12/16/2024

سور کی تاریخ
*ہر مسلمان کے لئے یہ پڑھنا بہت ضروری ہے

*یورپ سمیت تقریبا تمام امریکی ممالک میں گوشت کے لئے بنیادی انتخاب سور ہے۔ اس جانور کو پالنے کے لئے ان ممالک میں بہت سے فارم ہیں۔ صرف فرانس میں ، پگ فارمز کا حصہ 42،000 سے زیادہ ہے*۔
*کسی بھی جانور کے مقابلے میں سور میں زیادہ مقدار میں FAT ہوتی ہے۔ لیکن یورپی و امریکی اس مہلک چربی سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔*
*اس چربی کو ٹھکانے لگانا ان ممالک کے محکمہ خوراک کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ اس چربی کو ختم کرنا محکمہ خوراک کا بہت بڑا سردرد تھا۔*
*اسے ختم کرنے کے لیئے باضابطہ طور پر اسے جلایا گیا، لگ بھگ 60 سال بعد انہوں نے پھر اس کے استعمال کے بارے میں سوچا تاکہ پیسے بھی کمائے جا سکیں۔ صابن بنانے میں اس کا تجربہ کامیاب رہا۔*
*شروع میں سور کی چربی سے بنی مصنوعات پر contents کی تفصیل میں pig fat واضح طور پر لیبل پر درج کیا جاتا تھا۔*
*چونکہ ان کی مصنوعات کے بڑے خرہدار مسلمان ممالک ہیں اور ان ممالک کی طرف سے ان مصنوعات پر پابندی عائد کر دی گئی، جس سے ان کو تجارتی خسارہ ہوا۔ 1857 میں اس وقت رائفل کی یورپ میں بنی گولیوں کو برصغیر میں سمندر کے راستے پہنچایا گیا۔ سمندر کی نمی کی وجہ سے اس میں موجود گن پاؤڈر خراب ہوگیا اور گولیاں ضایع ہو گئیں۔*
*اس کے بعد وہ سور کی چربی کی پرت گولیاں پر لگانے لگے۔ گولیوں کو استعمال کرنے سے پہلے دانتوں سے اس چربی کی پرت کو نوچنا پڑتا تھا۔ جب یہ بات پھیل گئی کہ ان گولیوں میں سور کی چربی کا استعمال ہوا ہے تو فوجیوں نے جن میں زیادہ تر مسلمان اور کچھ سبزی خور ہندو تھے نے لڑنے سے انکار کردیا ، جو آخر کار خانہ جنگی کا باعث بنا۔ یورپی باشندوں نے ان *حقائق کو پہچان لیا اور PIG FAT لکھنے کے بجائےانہوں نے FIM لکھنا شروع کر دیا*
P
*1970کے بعد سے یورپ میں رہنے والے تمام لوگ حقیقت کو جانتے ہیں کہ جب ان کمپنیوں سے مسلمان ممالک نے پوچھا کہ یہ کیا ان اشیا کی تیاری میں جانوروں کی چربی استعمال کی گئی ھے اور اگر ھے تو کون سی ہے...؟* *تو انہیں بتایا گیا کہ ان میں گائے اور بھیڑ کی چربی ہے۔ یہاں پھر ایک اور سوال اٹھایا گیا ، کہ اگر یہ گائے یا بھیڑ کی چربی ہے تو پھر بھی یہ مسلمانوں کے لئے حرام ہے، کیونکہ ان جانوروں کو اسلامی حلال طریقے سے ذبح نہیں کیا گیا تھا۔*
*اس طرح ان پر دوبارہ پابندی عائد کردی گئی۔ اب ان کثیر القومی کمپنیوں کو ایک بار پھر کا نقصان کاسامنا کرنا پڑا۔۔۔!*
*آخر کار انہوں نے کوڈڈ زبان استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ، تاکہ صرف ان کے اپنےمحکمہ فوڈ کی ایڈمنسٹریشن کو ہی پتہ چل سکے کہ وہ کیا* *استعمال کر رہے ہیں اور عام آدمی اندھیرے میں ہی رہے۔ اس طرح انہوں نے ای کوڈز کا آغاز کیا۔ یوں اجکل یہ E-INGREDIENTS کی شکل میں کثیر القومی کمپنیوں کی مصنوعات پر لیبل کے اوپر لکھی جاتی ہیں*،

*ان مصنوعات میں*
*دانتوں کی پیسٹ، ببل گم، چاکلیٹ، ہر قسم کی سوئٹس ، بسکٹ،کارن فلاکس،ٹافیاں*
*کینڈیڈ فوڈز ملٹی وٹامنز اور بہت سی ادویات شامل ہیں* *چونکہ یہ سارا سامان تمام مسلمان ممالک میں اندھا دھند استعمال کیا جارہا ہے۔*
*سور کے اجزاء کے استعمال سے ہمارے معاشرے میں بے شرمی، بے رحمی اور جنسی استحصال کے رحجان میں بے پناہ اضافہ دیکھنے کو مل رہا ھے۔*
*لہذا تمام مسلمانوں اور سور کے گوشت سے اجتناب کرنے والوں سے درخواست ھے کہ وہ روزانہ استعمال ہونے والے ITEMS کی خریداری کرتے وقت ان کے content کی* *فہرست کو لازمی چیک کرلیا کریں اور ای کوڈز کی مندرجہ ذیل فہرست کے ساتھ ملائیں۔ اگر نیچے دیئے گئے اجزاء میں سے کوئی بھی پایا جاتا ہو تو پھر اس سے یقینی طور پر بچیں،* *کیونکہ اس میں سور کی چربی کسی نہ کسی حالت میں شامل ہے۔*
*E100 ، E110 ، E120 ، E140 ، E141 ، E153 ، E210 ، E213 ، E214 ، E216 ، E234 ، E252 ، E270 ، E280 ، E325 ، E326 ، E 327 ، E334 ، E335 ، E336 ، E337 ، E422 ، E41 ، E431 ، E432 ، E433 ، E434 ، E435 ، E436 ، E440 ، E470 ، E471 ، E472 ، E473 ، E474 ، E475 ، E476 ، E477 ، E478 ، E481 ، E482 ، E483 ، E491 ، E492 ، E493 ، E494 ، E549 ، E542 E572 ، E621 ، E631 ، E635 ، E904*

*ڈاکٹر ایم امجد خان*
*میڈیکل ریسرچ انسٹیٹیوٹ ، ریاستہائے متحدہ امریکہ*

*👈براہ کرم اس وقت تک شیئر کرتے رہیں جب تک کہ وہ بلائنس آف مسملز ورلڈ وائڈ پر نہ آجائیں*۔

*یاد رھے کہ شیئرنگ صدقة جاريه میں گردانی جا سکتی ھے*

ہوائی جہاز میں کارگو کے طور پر لدا ہوا جسم۔ آج آپ فرسٹ کلاس پرواز کرتے ہیں، کل آپ کو سامان کے طور پر لے جایا جاتا ہے۔  ہ...
12/15/2024

ہوائی جہاز میں کارگو کے طور پر لدا ہوا جسم۔

آج آپ فرسٹ کلاس پرواز کرتے ہیں، کل آپ کو سامان کے طور پر لے جایا جاتا ہے۔ ہمیشہ عاجز رہو۔ ہمیشہ شکر گزار رہیں۔ لوگوں سے ہمیشہ پیار اور حسن سلوک کریں۔

کبھی کبھار میتوں کو سرد خانے میں رکھ دیا جاتا ہے. ذرا محسوس کرنے کی کوشش کیجیے کہ میت کے لیے سرد خانے کے منفی درجہ حرارت میں کئی دنوں کے لیے لیٹنا کیسا عذاب ہوتا ہو گا؟ یہ عذاب ان کے پیارے ہی انہیں دیتے ہیں. ایک دوسرا اذیت ناک اور شرمناک معاملہ میت کو یورپی ممالک سے پاکستان لانا ہے. کیا آپ جانتے ہیں کہ ایسی میتوں کی سب سے پہلے embalment کی جاتی ہے. جسم سے خون اور باقی مادے نکالنے، اور ان کے جگہ انفیکشن وغیرہ کو روکنے والے کیمیکل داخل کرنے کو embalment کہتے ہیں. اس عمل کے لیے سب سے پہلے میت کو برہنہ کیا جاتا ہے. پھر گلے کی سائیڈ پر کٹ لگا کر وہاں سے گزرتی ایک بڑی شریان کو ہلکا سا باہر کھینچا جاتا ہے (یہ شریان نبض کی طرح محسوس کی جا سکتی ہے). اس شریان کو ہلکا سا کاٹ کر اس میں کینولا داخل کیا جاتا ہے اور شریان کو باندھ دیا جاتا ہے تاکہ عمل کے دوران کینولا باہر نہ نکلے. یہ کینولا دوسری جانب سے ایک مشین سے لگا ہوتا ہے. وہ مشین ایک مائع جسم میں دھکیلتی ہے جو سارے جسم کی رگوں میں پھیل جاتا ہے. خون کو جسم سے باہر نکالنے کے لیے ٹانگ کے جوڑ کے قریب ایک اور بڑی شریان کو کٹ لگایا جاتا ہے. اس کے بعد پیٹ اور سینے میں کٹ لگا کر نرم اعضاء پنکچر کیے جاتے ہیں اور کیمیکل بھر کر پیٹ اور سینے کو سِیل کر دیا جاتا ہے. منہ بند کرنے کے لیے کبھی کوئی گوند نما چیز لگائی جاتی ہے اور کبھی سلائی کر دی جاتی ہے. اس عمل کو میں نے اس لیے وضاحت سے لکھا ہے تاکہ سب پڑھنے والے اپنی جذباتیت کو ایک طرف رکھ کر میت کی حد سے بڑھی ہوئی بےحرمتی اور تکلیف پر تھوڑی دیر غور کر لیں. کیا آخری دیدار اور وطن کی مٹی کی یہ قیمت درست ہے؟ کیا یہ بہت مہنگا سودا نہیں؟ آخر ہم اپنے پیاروں کو اتنی تکلیف کیوں دیتے ہیں؟ صرف اس لیے کہ فلاں آخری بار چہرہ دیکھ لے؟ یا اس لیے کہ لوگ واہ واہ کریں کہ بہت بڑا جنازہ تھا؟ یا اس لیے کہ ہماری بےعزتی نہ ہو جائے کہ جنازے میں بہت تھوڑے لوگ تھے؟


بات بہت سادہ اور سیدھی ہے. جو شخص دنیا سے چلا جائے اس کے جنازے میں صرف اتنی ہی دیر ہونی چاہیے جتنی قبر کھودنے اور کفن دفن کا انتظام کرنے میں ہوتی ہے. اللہ کا یہی حکم ہے. اگر کوئی پیارا دور ہے تو وہ صبر کرے اور میت کے لیے دعا اور صدقہ کرے. صرف چہرہ دیکھنے کے لیے میت کو تکلیف نہ دے. جس کی موت جہاں لکھی ہے وہیں آنی ہے. اگر پردیس میں موت آ جائے تو وہیں قبر بنانا بہتر ہے. اگر کسی کو بڑا مجمع اکٹھا کرنے کا خبط ہے تو یہ ذہن میں رہے کہ بڑے جنازے صرف دنیا ہی میں گردن اکڑانے کا باعث ہو سکتے ہیں، اللہ کے ہاں ترازو مختلف ہیں.

اللہ تعالیٰ ہم سب کا انجام بخیر کرے اور سب کو موت کے بعد کی بےحرمتی اور اذیت سے محفوظ رکھے.. 🙏🙏🥹🥹🥹

12/15/2024

والدین کا گھر! خلیل جبران کی یہ تحریر انگریزی میں لکھی گئی تھی۔ کسی نے اردو ترجمہ کیا اور رُلادیا۔۔۔❤️😭

والدین کا گھر

صرف یہی وہ گھر ہے
جہاں آپ جب جی چاہے
بغیر کسی دعوت کے جا سکتے ہیں


یہی وہ گھر ہے
جہاں آپ دروازے میں چابی لگا کر
براہِ راست گھر میں داخل ہو سکتے ہیں


یہ وہ گھر ہے
کہ جہاں محبت بھری نگاہیں
اس وقت تک دروازے پر لگے رہتی ہیں
جب تک آپ نظر نہ آ جائیں


یہ وہ گھر ہے
جو آپ کو آپ کی بچپن کی بے فکری
اور خوشیوں کے دن یاد دلاتا ہے


یہ وہ گھر ہے
جہاں آپ کی موجودگی
اور ماں باپ کے چہرے پر محبت کی نظر ڈالنا باعثِ برکت ہے اور ان سے گفتگو کرنا اعزاز کی بات ہے۔


یہ وہ گھر ہے
جہاں آپ نا جائیں تو
اس گھر کے مکینوں ک دل مرجھا جاتے ہیں۔


یہ وہ گھر ہے
جہاں ماں باپ ک صورت میں
دو شمعیں جلی رہتی ہیں
تاکہ آپکی دنیا کو روشنی سے جگمائیں
اور آپ کی زندگی کو خوشیوں اور مسرتوں سے بھر دیں


یہی ہے وہ گھر
جہاں کا دسترخواں خالص محبتوں سے بھر پور اور ہر قسم کی منافقت سے پاک ہے


یہ وہ گھر ہے
کہ اگر یہاں کھانے کا وقت ہو جائے
اور آپ کچھ نہ کھائیں
تو اس گھر کے مکیںوں کے دل ٹوٹ جاتے ہیں
اور وہ ناراض ہو جاتے ہیں۔


یہ وہ گھر ہے جہاں
آپ کو ہر قسم کی خوشیاں
اور قہقہے میسر ہیں

آہ ہ ہ ہ۔۔۔ لوگو
ان گھروں کی اہمیت کو پہچانیں
قبل اس کے کہ بہت دیر ہوجائے

وہ لوگ بہت خوش قسمت ہیں
جن کے پاس والدین کے گھر ہیں۔

#شاعری

یہ 2 انسانوں کیلئے چھوٹا (Tiny House) مگر تمام بنیادی سہولیات کے ساتھ بہترین مکان جرمنی، فن لینڈ اور کئی ممالک میں سمجھد...
12/14/2024

یہ 2 انسانوں کیلئے چھوٹا (Tiny House) مگر تمام بنیادی سہولیات کے ساتھ بہترین مکان جرمنی، فن لینڈ اور کئی ممالک میں سمجھدار لوگ اسی طرح ماحول دوست گھر بناتے ہیں، پاکستان میں بھی اس طرح کا گھر 5 سے 7 لاکھ روپے میں بن سکتا ہے، ایک جوڑا کسی گاؤں کے پر فضا مقام پہ اسے رکھ کر باعزت اور پرسکون زندگی گزارنے کا آغاز کر سکتا ہے۔

نئے طریقے سے سوچنا شروع کریں،
نوجوان نسل کیلئے شہروں میں یا قیمتی بڑے بڑے مکانوں سے جان چھڑا کر ایک نئے طریقے سے رہنے کا سلسلہ شروع کیا جا سکتا یے، بڑے گھروں یا بڑی بڑی سوسائٹیز جب بنتی ہیں تو سینکڑوں، ہزاروں درختوں کی قربانی دینی پڑتی ہے جس سے ماحول بگڑتا جا رہا۔ اس مہنگائی میں سادگی اور ضروریات سے بھرپور گھر کا انتخاب کریں۔

رَبّنَاۤ اٰتِنَا مِنۡ لّدُنۡکَرَحۡمَۃً وّہَیِّیٔۡ لَنَا مِنۡ اَمۡرِنَا رَشَدًا ﴿۱۰}اے ہمارے پروردگار! ہمیں اپنے پاس سے ر...
12/14/2024

رَبّنَاۤ اٰتِنَا مِنۡ لّدُنۡکَرَحۡمَۃً وّہَیِّیٔۡ لَنَا مِنۡ اَمۡرِنَا رَشَدًا ﴿۱۰}
اے ہمارے پروردگار! ہمیں اپنے پاس سے رحمت عطا فرما اور ہمارے کام میں ہمارے لئے راہ یابی کو آسان کر دے ۔

یہ امربیل ہے جو ایک درخت کو ڈھانپے ہوئے ہے۔ یہ بیل کہتی ہے میں درخت کی حفاظت کر رہی ہوں۔ اس کو سردی گرمی سے بچا رہی ہوں ...
12/14/2024

یہ امربیل ہے جو ایک درخت کو ڈھانپے ہوئے ہے۔ یہ بیل کہتی ہے میں درخت کی حفاظت کر رہی ہوں۔ اس کو سردی گرمی سے بچا رہی ہوں مگر جب درخت سے پوچھا تو اس نے کہا یہ مجھ پر بوجھ ہے، مجھ پر زبردستی مسلط ہو گئی ہے اور میرا خون چوس رہی ہے۔ کسی نے اس کو مجھ سے دور نہ کیا تو میں ختم ہو جاؤں گا۔

آج کا موضوع "دو طرح کے"دو طرح کے گھر کبھی کامیاب نہیں ہوتے پہلے وہ جہاں ہر فیصلہ گھر کی عورتیں کرتی ہیں اور دوسرا وہ جہا...
12/14/2024

آج کا موضوع "دو طرح کے"

دو طرح کے گھر کبھی کامیاب نہیں ہوتے پہلے وہ جہاں ہر فیصلہ گھر کی عورتیں کرتی ہیں اور دوسرا وہ جہاں کسی بھی فیصلے میں عورت کا کوئی مشورہ کوئی رائے نہیں سنی جاتی۔۔۔
دو طرح کی عورتیں کبھی گھر نہیں بسا سکتیں ایک وہ جو سسرال کی ہر بات اپنی ماں اپنی سہیلی یا پھر اپنی پڑوسن کو بتاتی ہے۔۔۔دوسری وہ جو اپنے سسرال کی کوئی بھی بات کسی کو بھی نہیں بتاتی حتیٰ کہ ظلم و جبر تک ۔۔۔

دو طرح کے مرد قابل اعتبار نہیں ہوتے ایک وہ جو ہردوسری عورت سے متاثر ہوجاتے ہیں ایک وہ جو اپنے گھر کی عورت کے ہنر کو گھر کی مرغی دال برابر سمجھتے ہیں۔۔۔

دو طرح کی عورتیں قابل عزت نہیں ہوتیں ایک وہ جو اپنے ہی جیسی کسی عورت کے گھر کو توڑنے پر تل جائے ایک وہ جو سب پر اعتبار کرلے ماسوائے اپنے شوہر کے۔۔۔

دو طرح کے مرد حسین ہوتے ہیں ایک وہ جو بھری محفل میں بھی اپنی عورت کو محفوظ احساس فراہم کرے ایک وہ جو اپنی بیوی کی کامیابی کو خوش دلی سے قبول کرلے۔۔۔

دو طرح کی غلط فہمی کبھی سوچوں کے دامن سے نہیں اترتیں ایک وہ جو کسی نے کسی کی پیٹھ پیچھے ہمارے کانوں میں بھری ہو ایک وہ جو پاس بیٹھ کر سلجھائی ناگئی ہو۔۔۔

دو طرح کے لوگ آپ کو ہمیشہ یاد رہتے ہیں ایک وہ جنکو آپ یاد رکھنا چاہتے ہیں دوسرے وہ جن کو آپ بھولنا چاہتے ہوں۔۔۔۔

اور آخر میں دو طرح کے باذوق لوگ ہوتے ہیں ایک وہ جو پوری تحریر پڑھے بغیر سرخ دل کے ساتھ واہ واہ کردیتے ہیں ایک وہ جو لفظوں میں چھپے درد اور احساس کو حقیقی معنوں میں سمجھ کر لکھنے والے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔۔۔۔
゚ ゚

دجال اور ایلون مسک (Elon Musk)دنیا میں 43 ممالک کی GDP اسکی دولت سے کم ہے اور یہ دنیا کے امیر ترین لوگوں کی فہرست میں 1 ...
12/07/2024

دجال اور ایلون مسک (Elon Musk)
دنیا میں 43 ممالک کی GDP اسکی دولت سے کم ہے اور یہ دنیا کے امیر ترین لوگوں کی فہرست میں 1 نمبر پر موجود ہیں۔
کبھی کبھی سوچتا ہوں کہ Elon Musk ہی دجال نہ ہو، کیونکہ جو جو Technology یہ دریافت کرتا جارہا ہیں تو یہ سب کچھ دجال ہی کے کام انے والے ہیں، اور کھبی یہ سوچتا ہو کے شاید Elon Musk دجال کے خاص لوگوں میں سے ایک ہو۔
ایلون مسک نے Satellite جو فضاء میں چھوڑی ہیں تو اس کے ذریعے اب وہ پوری دنیا کو Internet دینا چاہتا ہے اور اس کی ذریعے سے وہ سب کچھ اپنے کنٹرول میں کرسکتا ہے، چاہیے ہم فون پر بات کرتے ہو یا آن لائن video call پر بات کرتے ہو۔
انٹرنیٹ سے جوڑے سب کچھ private تصویر، ویڈیوز اور بینکوں کے اکاؤنٹس بھی پھر اُس کے کنٹرول میں آسکتا ہے،
اس کے علاوہ Elon Musk اب کچھ دنوں میں ایک نیا موبائل Tesla Mobile لانچ کرہا ہے جو کے وہ ایک الگ ہی دنیا ہے۔
Tesla PI phone
بغیر کسی چارج کے چارج ہوگا کیونکہ یہ سولر سے ڈائریکٹ چارج ہوگا، اس موبائل میں کسی Sim Card کی ضرورت نہیں ہوگی، یہ موبائل انسان کو کاروباری مشورے یا مسائل کے بارے میں بھی اپ کو مشورے دے سکتا ہیں، انسان کی شوگر، بلڈ پریشر، دل کی دھڑکن وغیرہ کو بھی چیک کرسکتا ہیں، اور سب سے خاص بات یہ کے یہ انسانی دماغ سے کنٹرول ہوگا،جہاں سگنلز نہ بھی ہو تو یہ موبائل وہاں پر بھی کام کریگا کیونکہ یہ Starlink Satellite سے جوڑا ہوگا. اس کے ساتھ اس موبائل کے ذریعے اپ اپنے گاڑی کو بھی چلا سکتے ہے۔ یہ Features تو ابھی بتا چکا ہیں شاید اس میں اس سے بھی زیادہ کچھ دیکھنے کو ملے۔

انے والے وقت میں خرید اور فروخت سب کچھ آن لائن ہوگا جیسے کے اج کل ہم دیکھ رہے، یورپ اور امریکا میں تو کسی کے پاس جیب میں کیش نہیں ہوتا۔ اور انے والا وقت ایسا ہے کے ہم سب نے یہی فالو کرنا ہوگا

کہتے ہے کے دجال کے ساتھ Technology ہوگی اور اُس سے سب کچھ کنٹرول کریگا، دجال تمام انسانوں کی سب کچھ Hack کریگا اور اُس کے ساتھ پوری دنیا کا کاروبار بند ہو جائیگا، سب انسان بہت مشکل میں ہوگے، کوئی اپنے لیے زندا رہنے کیلئے کوئی چیز نہیں خرید سکتا ہوں گا اور جس کا ایمان کامل نہ ہوگا تو وہ دجال کو خدا تسلیم کریگا کیونکہ دنیا کی سب کچھ اُس کے قبضے میں ہوگے۔ اُس وقت کے بہت سی اور بھی باتیں ہیں لیکن وہ چھوڑ دی ابھی۔
اور یہ سب کچھ میرے خیال میں AI Features کے ذریعے ممکن ہیں اگر اس کے بارے میں سوچے یا شاید انے والے وقت میں AI Features اور بھی مختلف اور نیا Features بنایے اور یہ سب ٹیکنالوجی اخیر میں دجال کے کام انے والا ہیں ۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کلمہ گو مسلمانوں کو دجال کے ہر فتنے سے بچائے اور ہمیں کامل دین اسلام اور اپنے پیغمبر کی راستے پر سہی طرح چلنے کی توفیق عطا فرما ۔ آمین
Copy

Address

New City, NY

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Qalam Kahani posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share