10/30/2024
سفر کریں اور آپ دوسری قوموں کو دیکھیں گے اور انسانیت اور زندگی کے معنی کو سمجھیں گے۔
آپ یہ جان لیں گے کہ ہم دنیا کی سب سے اچھی قوم نہیں ہیں اور نہ ہی سب سے قدیم۔
آپ یہ بھی دریافت کریں گے کہ آپ کا ملک زرد ہے، سبز نہیں...
آپ کو معلوم ہوگا کہ ہم انسانیت اور تہذیب کے لیے بوجھ ہیں۔
آپ یہ دیکھیں گے کہ آپ ایک ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں سوچ و فکر جمود کا شکار ہے، جو منافقت میں غرق ہے، اور جو تضادات اور خیالی قصوں سے بھرا ہوا ہے۔
آپ کو یہ بات واضح ہوگی کہ مغرب کے پاس ہمارے خلاف سازش کرنے کا کوئی وقت یا خواہش نہیں ہے... ہم صرف ایک دوسرے کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔
آپ ٹیکسی کے ڈرائیور، پولیس والے، ہوائی اڈے کے کارکن، یا یہاں تک کہ کافی کے ویٹر کی مہربانی پر حیرت زدہ ہوں گے۔
جی ہاں، وہ محنت سے پیسہ کمانے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن وہ مال یا رشوت میں لالچی نہیں ہیں، یہ صرف ان کا حقیقی کردار ہے۔
آپ کسی ریسٹورنٹ یا کافی شاپ میں ایک اجنبی کے ساتھ کپ کا تبادلہ کریں گے اور سڑک پر ایک حسین عورت کے ساتھ مسکراہٹ کا تبادلہ کریں گے، بغیر اس بات کی پرواہ کیے کہ آپ کس طرح نظر آتے ہیں، صرف آپ انسان ہیں، اور ان کے لیے یہی کافی ہے۔
آپ دوسرے لوگوں کا احترام کرنا سیکھیں گے تاکہ آپ ان کا احترام حاصل کر سکیں۔ اور آپ ان چیزوں پر شرمندہ ہوں گے جو آپ اپنے وطن میں ایک معمول کی طرح کرتے تھے۔
آپ اپنے خاندان، دوستوں، اور بہت سی چیزوں کی یاد کریں گے، لیکن یہ چاہیں گے کہ کبھی واپس نہ آئیں۔
اور اگر آپ واپس آئے، تو آپ ایک زائر یا مردہ کی طرح واپس آئیں گے، یہ لازمی ہے۔
اس لیے ان لوگوں پر تنقید نہ کریں جنہوں نے اپنے وطن کو چھوڑ دیا... کیونکہ اگر یہ واقعی ایک وطن ہوتا تو وہ اسے چھوڑتے نہیں۔
وہ انسان ہیں اور ہم بھی انسان ہیں... تو پھر غلطی کہاں ہے؟