Tayyeba Zia Cheema

Tayyeba Zia Cheema Columnist,Correspondent Nawa I Waqt USA 🇺🇸 Social Worker, Founder of Momina Cheema Foundation 🇵🇰 🇺🇸 Tayyeba Zia Cheema is known Columnist , Analyst and Writer.
(211)

She writes column in Nawa-i-Waqat Newspaper. She She always try to raise the Social Issues in her Columns and Videos. Political and Social Issues is the most favorite Topic of her columns. She Write many book on Social Issues. You can find news, column, and specific videos of Tayyeba Zia Cheema on this Page.

01/31/2025

‏سیاہ فام امریکن کی ڈرامہ بازیاں اور ویلے تماشائ

‏سوشل میڈیا پر تمسخراڑانے کی بجائے اس کی تحقیق کی جائے کہ انسانی سمگلنگ میں ملوث مافیاانٹر نیٹ پر لڑکے لڑکیاں پھانس رہے ...
01/30/2025

‏سوشل میڈیا پر تمسخراڑانے کی بجائے اس کی تحقیق کی جائے کہ انسانی سمگلنگ میں ملوث مافیاانٹر نیٹ پر لڑکے لڑکیاں پھانس رہے ہیں ڈنکی مافیا ہی بیرون ملک بھیجنے کا جھانسہ نہیں دے رہے مغربی مافیا شادی کے فریب سےبھی انسانی سمگلنگ کر رہے ہیں اس عورت کو امریکی سفارتخانےکے حوالے کیا جائے

بانی پی ٹی آئی کا گنڈا پور پر عدم اعتماد۔۔۔ حکمرانوں اور سیاستدانوں پر جب بھی تنقید کی جاتی ہے تو عوام الناس کو خدا کا ...
01/30/2025

بانی پی ٹی آئی کا گنڈا پور پر عدم اعتماد۔۔۔ حکمرانوں اور سیاستدانوں پر جب بھی تنقید کی جاتی ہے تو عوام الناس کو خدا کا شکر ادا کرنا چاہئے کہ وہ ان لوگوں میں سے نہیں۔ تنقید کرنا آسان اور اقتدار و عیش و عشرت کی زندگی چھوڑناانتہائی دشوار ہے۔ شہرت اورمال وہ اڑدہے ہیں جن کے سامنے طاقت کا سانپ بھی کمزور ہے۔میڈیا اور سیاست میں کئی ایسے نام ہیں جو عروج سے زوال کے بعد پھر عروج پا لیتے ہیں مگر عزت بحال نہیں کروا سکتے۔ عوام یہ کہتے ہی سنے جاتے ہیں کہ ’’نمبر دو بندہ ہے‘‘۔سیاست اور صحافت میں موضوعات کی لوٹ سیل لگی رہتی ہے۔آجکل وزیر اعلی کے پی کیگنڈا پور موضوع بحث ہیں۔بانی پی ٹی آئی کی ہدایات پر صوبہ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو صوبائی صدر کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد معاملات نے مزید گھمبیر صورتحال اختیار کرلی ہے اور اب ایسا لگتا ہے کہ علی امین گنڈا پور کی وزارت اعلیٰ بھی خطرے سے دوچار ہے۔ اس حوالے سے پی ٹی آئی کا اینٹی اسٹیبلشمنٹ گروپ متحرک ہوچکا ہے۔ پی ٹی آئی کے ذرائع اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ علی امین امین گنڈا پور ایک عرصہ دراز تک بانی پی ٹی آئی کے قریب رہ چکے ہیں اور ان کے بغیر بانی پی ٹی آئی فیصلہ نہیں کرتا تھا۔بانی پی ٹی آئی کی ہدایات پر ہی علی امین گنڈا پور نے نہ صرف صوبہ خیبرپختونخوا بلکہ دیگر صوبوں میں بھی احتجاج کے نام پر انتشار اور دنگا فساد کی سیاست کی مگر اب نظر یہ آرہا ہے کہ بطور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو، جو احتجاج کی وجہ سے صوبے میں گڈ گورننس اور اس کے مسائل کو حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں، عوام کے شدید ردعمل اور تنقید کا سامنا ہے۔ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے اور صوبے بھر کے مسائل بالخصوص امن و عامہ کی صورتحال ، دہشتگردی کے مسائل اور بے روزگاری کو دیکھتے ہوئے علی امین گنڈا پور کی جانب سے احتجاج کے بجائے صوبے کے مسائل اور گورننس پر توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ علی امین گنڈا پور ایپکس کمیٹی اور اعلیٰ عسکری قیادت کے ساتھ ہونے والے ملاقاتوں میں متحرک دکھائی دیئے۔ یہ صورتحال پی ٹی آئی میں موجود اینٹی علی امین گنڈا پور گروپ کیلئے کسی بھی طرح آئیڈیل نہیں ہے اور اس نے اپنے سازشوں کے تانے بانے بننے شروع کردیئے ہیں جس کا پہلا مرحلہ بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے دوران علی امین گنڈا پور کے حوالے سے منفی تاثر قائم کرنا تھا۔ ذرائع کے مطابق عاطف خان، شکیل خان، جنید اکبر، مشال یوسفزئی قاضی انور ایڈووکیٹ اور دیگر وکلاء مبینہ شکایت لگانے والوں میں شامل ہیں اس صورتحال میں اب واضح نظر آتا ہے کہ یہ گروپ علی امین گنڈا پور بانی پی ٹی آئی کے درمیان اعتماد کے رشتے کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ دوسری جانب ذرائع اس بات کی بھی تصدیق کرتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے سازشی گروپ کی ملاقات نے کچھ اثر دکھایا ہے اور گزشتہ روز بانی پی ٹی آئی سے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی ہونے والی ملاقات علی امین گنڈاپور کیلئے زیادہ خوشگوار ثابت نہیں ہوئی ، ملاقات میں بانی پی ٹی آئی نے وزیر اعلیٰ پر برہمی کا اظہار کیا کہ جب بشریٰ بی بی کو گرفتار کیا گیا تو کیوں احتجاج کی کال نہیں دی گئی اور کیوں احتجاج نہیں کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے حوالے سے صوبہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے نئے صوبائی صدر اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر بھی سازشوں کا حصہ بن چکے ہیں اور اپنے بیانات سے وہ یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی بہت جلد صوبہ خیبرپختونخوا کی وزارت اعلیٰ کے حوالے سے کوئی بڑا فیصلہ کرنے جا رہے ہیں۔جنید اکبر کی اس گفتگو سے اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ پی ٹی آئی شدید اختلافات اور انتشار کا شکار ہے اور آنے والے دنوں میں صوبائی سطح پر بڑی تبدیلی خارج از امکان نہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ علی امین گنڈا پور کو ہٹوانے میں بشریٰ بی بی کا کردار ہے مگر ساتھ ہی ذرائع اس بات کی بھی تصدیق کرتے ہیں کہ گزشتہ تین ماہ سے پی ٹی آئی وکلاء علی امین گنڈا پور کے نامناسب رویے کے بارے میں بانی پی ٹی آئی کو شکایات کر رہے تھے۔ پی ٹی آئی ذرائع اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ علی امین گنڈا پور کو عہدے سے ہٹائے جانے سے قبل اعتماد میں بھی نہیں لیا گیا۔ علی امین گنڈا پور کو ہٹوانے میں عاطف خان کا بھی کردار سامنے آیا ہے جس نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرکے صوبے میں گورننس کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ علی امین گنڈا پور کو صوبائی صدر کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد اب اس میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ پارٹی میں ٹوٹ پھوٹ تیز ہو چکی ہے اور اس میں بشریٰ بی بی کی سیاسی چالیں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ جس طرح کی سیاست بانی پی ٹی آئی کر رہا ہے اس سے اس کی پارٹی میں اب دو گروپ واضح طور پر سامنے آچکے ہیں۔ ایک پرو اسٹیبلشمنٹ جو مسائل کا حل مذاکرات کی میز پر چاہتا ہے جبکہ دوسرا اینٹی اسٹیبلشمنٹ جو دنگا فساد، انارکی اور انتشار پھیلا کر مسائل حل کرنا چاہتا ہے۔ اس صورت میں پرو اسٹیبلشمنٹ گروپ ناکامی سے دوچار ہے جبکہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ گروپ جماعت کو تباہ کر رہا ہے یہی وجہ ہے کہ اب ایک بار پھر انتشار کی صورتحال دکھائی دیتی ہے۔ جنید اکبر کو صوبائی صدربنانا دراصل بانی پی ٹی آئی کی جانب سے ایک خطرناک چال ہے، جس کا مقصد پارٹی کی سیاسی گرفت مضبوط کرنے کے بجائے ملک میں انارکی اور عدم استحکام کو فروغ دینا ہے۔ یہ تقرری بشریٰ بی بی کے اشارے پر اس لیے کی گئی تاکہ اسلام آباد میں پرتشدد مظاہروں اور حکومت کو بلیک میل کرنے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنایا جا سکے۔ اس فیصلے نے خیبر پختونخوا کو سیاسی تجربہ گاہ بنا دیا ہے، جہاں عوام کے مسائل کے بجائے ذاتی ایجنڈا نافذ کیا جا رہا ہے۔ گنڈاپور کی معزولی نے پارٹی کارکنان کو مزید مایوس کر دیا ہے، کیونکہ یہ فیصلہ جمہوری اصولوں کے بجائے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے ذاتی مفادات کی بنیاد پر کیا گیا۔ گنڈاپور کو نہ صرف پارٹی کے اندرونی سازشی عناصر بلکہ اپوزیشن کے بڑھتے ہوئے دباؤ کا بھی سامنا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے حالیہ فیصلوں نے گنڈاپور کی سیاسی ساکھ کو ختم کر کے رکھ دیا ہے اور انہیں ایسے حالات میں چھوڑ دیا ہے جہاں ان کے پاس پارٹی یا عوام کے سامنے کوئی جواز نہیں بچا۔

01/29/2025

🚨Big Breaking: Imran Khan lobbies in USA are paying two to three million dollars per month, Gentry Beach.عمران خان امریکہ میں تین سے چار ملین ڈالر کی لابنگ کر رہا ہے

01/29/2025

‏گھر دی مرغی دال برابر ؟؟؟😂جعلی پروپیگنڈا بے نقاب

01/28/2025

باپ چٹان ہے 💪

01/27/2025

غلام ابن غلام اور ٹرمپ کا دربار

01/26/2025

شام غرناطہ 😢

01/26/2025

غرناطہ کی گلیاں

01/25/2025

سقوط غرناطہ 😢

01/25/2025

پاکستان میں منشیات کے حالات دیکھ کرامریکن بھی حیران رہ گئ

01/24/2025

اور اب ملک ریاض با مشقت ⛽️

01/22/2025

کزن میرج مخالفت ؟

01/19/2025

⛽️عافیہ صدیقی کی رہائ کی اپیل 🙏⛽️

اسلامی ٹچ یونیورسٹی۔۔۔ القادر یونیورسٹی المعروف  اسلامی ٹچ یونیورسٹی نے ‘‘ مسجد ضرار ‘‘ کی یاد تازہ کر دی۔ کرپشن اور رشو...
01/19/2025

اسلامی ٹچ یونیورسٹی۔۔۔ القادر یونیورسٹی المعروف اسلامی ٹچ یونیورسٹی نے ‘‘ مسجد ضرار ‘‘ کی یاد تازہ کر دی۔ کرپشن اور رشوت کے کالے دھن کو سفید کرنے کے لئے القادر یونیورسٹی کا وجود عمل میں لایا گیا۔القادر یونیورسٹی کی بنیاد عوام میں گروپ بندی اور فتنہ فساد تھی۔ اس متنازعہ یونیورسٹی کو سرکار کی تحویل میں دے دیا گیاہے۔ اسلامی ٹچ یونیورسٹی کے پس پشت نیت بھی مسجد ضرار والی تھی۔مسجد ضرار بھی منافقین کی اسلامی ٹچ سازش تھی۔اس مسجد کو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے گرانے کا حکم دیا تھا۔ قرآن کریم میں اس مسجد کی تعمیر کا ذکر موجود ہے، مسجد کی تعمیرکے مخفی مقاصد بھی بیان فرمائے ہیں اور نبی اکرم ﷺکو یہ حکم بھی دیا ہے کہ آپ اس مسجد میں کبھی بھی نماز نہ پڑھیں۔۔جمعہ کے روز احتساب عدالت نے بھی متنازعہ یونیورسٹی کے خلاف فیصلہ دے دیا۔میاں بیوی کو چوری رشوت اور کرپشن کے جرائم میں با مشقت سزا سنائی گئی ہے۔
القادر یونیورسٹی اسلام آباد سے تقریبا 85 کلومیٹر دور جی ٹی روڈ پر ضلع جہلم کی تحصیل سوہاوہ میں تعمیر کی گئی ہے۔ 458 کنال رقبے پر محیط یہ یونیورسٹی پہاڑوں کے دامن میں واقع ہے اور اس کے ارگرد کوئی باقاعدہ آبادی نہیں ہے۔
۔یہ بھی جمعہ کا روز تھا۔عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ میگا کرپشن کیس میں عمران خان اور بشری بی بی کو چودہ اور سات سال قید بامشقت سنا دی۔انتہائی حیران کن بات یہ ہے کے سزا سنائے جانے کے بعد پورے پاکستان سے کوئی بھی باہر نہیں نکلا۔ اسکی بنیادی وجہ یہ ہے کہ مہاتما جیل میں بند ہے۔ 9 مئی پر صرف فرق یہ تھا کہ نیازی خود سارے معاملے کا ماسٹر مائنڈ تھا۔ اس بات میں کوئی شک نہیں رہ گیا کے 9 مئی پر کی جانے والی شر پسندی مصنوعی طور پر عمران نیازی نے خود کروائی تھی۔ملک میں تمام دانشور، جیّد وکلاء اور تجزیہ نگاروں، سب نے عدالتی فیصلے کی تائید کی ہے اور اس سزا کو خوش آئند قرار دیا ہے۔احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے بالآخر آئین و قانون اور مستند شواہد کی روشنی میں 190 ملین پاؤنڈ میگا کرپشن کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ فیصلے کے مطابق کرپٹ بانی پی ٹی آئی کو14سال کی سزا جبکہ بشریٰ بی بی کو7سال با مشقت کی سزا کے ساتھ ساتھ بانی پی ٹی آئی کو10 جبکہ بشریٰ بی بی کو 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی جبکہ القادر یونیورسٹی کی زمین کو بھی سرکاری تحویل میں لینے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ 190 ملین پاؤنڈ کیس اپنی نوعیت کا واحد اور اس لحاظ سے انوکھا کیس ہے کہ اس میگا کرپشن کیس میں اس وقت کے وزیراعظم بانی پی ٹی آئی نے اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے یہ کرپشن کا جرم کیا۔ اگر اس میگا کرپشن کیس پر نظر ڈالی جائے تو اس کے واضح اور ناقابل تردید شواہد موجود ہیں جو عدالت کے سامنے پیش کئے گئے کہ کس طرح اس وقت کے وزیراعظم بانی پی ٹی
آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی رشوت ستانی اور وائٹ کالر کرائم میں ملوث ہوئے۔کس طرح اس وقت کے وزیراعظم بانی پی ٹی آئی نے زمین اور کیش کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کے ساتھ گٹھ جوڑ کیا اور ملک ریاض نے مقدمہ لڑنے کی بجائے برطانوی تحقیقاتی ایجنسی نیشنل کرائم ایجنسی کے ساتھ تصفیہ کرلیا تھا جبکہ این سی اے نے 190 ملین پاؤنڈ کی رقم ریاست پاکستان کی ملکیت قرار دی تھی۔ بانی پی ٹی آئی نے اپنے عہدے، اپنی کابینہ اور اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے 460 بلین روپے جرمانے کی رقم سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں جمع کرانے کا فیصلہ کیا۔ ملک ریاض نے اس بڑے احسان کے عوض بانی پی ٹی آئی کو القادر ٹرسٹ کیلئے زمین دی۔ کابینہ اور وزراء کی سہولت کاری کے ذریعے حکومتی موقف یہ رہا کہ برطانوی حکومت فریق ہے اس لئے اس پر قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکتی - یہ میگا کرپشن کیس راتوں رات نہیں بلکہ مکمل شواہد اور ناقابل تردید ثبوت دیکھنے کے بعد ایک سال کے طویل عرصے میں اپنے انجام کو پہنچا۔اس وقت کے مشیر شہزاد اکبر اوروفاقی وزیر پرویز خٹک کے بیانات اس بات کی توثیق کرتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی نے وزارت عظمیٰ کے عہدے کے دوران پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض سے غیر قانونی طور پر مالی فوائد حاصل کئے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی جس وقت یہ کرپشن کر رہا تھا اس کے ساتھ وہ دیگر سیاست دانوں کو چور، کرپٹ اور ڈاکو کے القابات دیتا تھا تاکہ ایک بیانیہ بنا کر اپنی جانب سے توجہ ہٹائی جاسکے۔آج کا یہ فیصلہ واضح کرتا ہے کہ جن سیاست دانوں پر بانی پی ٹی آئی چور ڈاکو کے الزامات عائد کرتا تھا وہ شواہد پیش کرکے عدالتوں سے بری ہو چکے ہیں اور آج بانی پی ٹی آئی تمام تاخیری حربوں کو استعمال کرکے بھی اپنی کرپشن کو نہیں چھپا سکا اور سب سے بڑا ڈاکو ثابت ہوا جس نے اپنے عہدے اور ملک اور عوام کے پیسے کواپنے ذاتی مفادات کیلئے استعمال کیا۔ یہ کیس یہ بھی ثابت کرتا ہے کہ پاکستان میں نظام انصاف آزاد ہے اور کسی دباؤ کے بغیرایک سال کے طویل عرصے میں شواہد کے ساتھ اس میگا کرپشن اور غبن کے کیس کا فیصلہ سنا کر عدلیہ نے اپنے وقار میں اضافہ کیا ہے۔( طیبہ ضیا ۔۔۔ نوائے وقت )

‏تجھے حاسدین پتہ نہیں کیوں گالیاں دیتے ہیں حالانکہ تو وہ مہربان ابلیس ہے جو وقت کے ہر فرعون اور شیطان کو پہلے خریدتا ہے ...
01/18/2025

‏تجھے حاسدین پتہ نہیں کیوں گالیاں دیتے ہیں حالانکہ تو وہ مہربان ابلیس ہے جو وقت کے ہر فرعون اور شیطان کو پہلے خریدتا ہے پھر ایکسپوز کرتا ہے ، سب چور ڈاکو تیرے کانے ہیں تیرا نام لینے کی جرات نہیں رکھتے “ ٹائیکون “😳

01/18/2025

القادر اسلامی ٹچ مسجد ضرار یونیورسٹی 😳با شعور حضرات مکمل کلپ دیکھیں ۔ کمزور دل پرہیز کریں

جب دوسرون کو سزا ہوتی تو مٹھائی کھائی جاتی تھی اور بھنگڑے ڈالنے والے آج خود ہی اسی نظام کی بھینٹ چڑھ گئے 🤔😢
01/17/2025

جب دوسرون کو سزا ہوتی تو مٹھائی کھائی جاتی تھی اور بھنگڑے ڈالنے والے آج خود ہی اسی نظام کی بھینٹ چڑھ گئے 🤔😢

Address

Bellerose, NY

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Tayyeba Zia Cheema posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share