14/12/2024
" کسی دانشور کا کہنا ہے کہ اگر بھولنے کی نعمت نہ ہوتی تو بہت سے لوگ پاگل ہو چکے ہوتے ۔
یہ بالکل حقیقت ہے اور ذندگی میں سکون اور خوشی پیدا کرنے کے لئے انسان کو نہ صرف غیر دانستہ ، بلکہ دانستہ بھی بہت سی باتیں بھولنی پڑتی ہیں ۔ دوسروں کے بہت سے رویوں اور غلطیوں کو معاف کرنا پڑتا ہے
کیونکہ تلخ باتوں اور خود کے ساتھ کسی کے ناروا سلوک کو ہمیشہ یاد رکھنے کی وجہ سے انسان خود کو ہی اذیت میں ڈالے رکھتا ہے ۔
بسااوقات خود کو تسلی دینے کے لئے اور کبھی رشتوں کو قائم رکھنے کے لئے انسان اپنے آپ کو یقین دلاتا ہے کہ اسے کچھ یاد نہیں ۔"