الحرمین الشریفین-Al Harmain Al-Shareefain

الحرمین الشریفین-Al Harmain Al-Shareefain یہ پیج اسلامک پیج ہے یہاں پر اسلام کی معلومات دی جاتی ہے زیادہ سے زیادہ پوسٹ لائک کریں اور شیئر کریں
(19)

25/06/2024

100 سالہ اماں کی مدینہ سے محبت سن کر آپ آپنے آنسو نہیں روک پائیں گے

15/06/2024
15/06/2024

حج کا موسم ہے ماشاء اللّٰہ 2024

07/06/2024

جمعہ مبارک

آپ کے شہر کی مشہور سوغات کیا ہے؟
میرے شہرِ مدینہ کی کھجور اور زم زم

في روضته ﷺ، نتنسم أريج الجِنان.آپﷺ کے روضہ شریفہ  میں، ہم جنت کی خوشبومحسوس کرتے ہیں۔
01/06/2024

في روضته ﷺ، نتنسم أريج الجِنان.
آپﷺ کے روضہ شریفہ میں، ہم جنت کی خوشبومحسوس کرتے ہیں۔



پاکستان سے ہمارہ عمرہ زائرین کے لیے گروپ آرہا ہےعمرہ کے خواہشمند احباب سے گزارش ہے ہمارے ساتھ سفر کرکے ایک بار خدمت کا م...
26/05/2024

پاکستان سے ہمارہ عمرہ زائرین کے لیے گروپ آرہا ہے
عمرہ کے خواہشمند احباب سے گزارش ہے ہمارے ساتھ سفر کرکے ایک بار خدمت کا موقع عنائیت فرمائیں...

24/05/2024

جمعہ مبارک

کس شہر سے ہیں آپ؟
دیکھتے ہیں کونسا ایسا شہر جہاں سے کوئی بھی نہیں دیکھتا🫢

15/05/2024

یورپ میں فیملی کا کوئی تصور نہیں ہے یوں کہ لیں کے بہن بھائی ماں باپ دادا دادی کی کوئی تمیز نہیں ہے جنسی ضرورت کے لئے شادی کی ضرورت محسوس نہیں کی جاتی بلکے جانوروں کی طرح میں نے کہا ناں وہاں رشتے گڈ مڈ ہیں ...
وہاں عورت کی کوئی عزت نہیں ہے کوئی شوہر نہیں ہے جو کہے بیگم تم گھر رہو میں ہر چیز تمہں گھر لا کے دونگا وہاں کوئی بیٹا نہیں ہے جو کہے ماں تم گھر سے نہ نکلو میں ہوں نا وہاں کوئی بیٹی نہیں ہے جو کہے ماں تم تھک گئی ہو آرام کرو میں کام کر دونگی
وہاں عورت گھر کے کام خود کرتی ہے...
اور دفتروں میں دھکے خود کھاتی ہے کل تک آزادی کے نعرے لگانے والی آج سکون کی ایک سانس کو ترس رہی ہیں کوئی مرد انہیں نہیں اپناتا نا انکی ذمداری اٹھاتا ہے وہ صرف iستعمال کی جاتی ہیں بس...
مسلمان عورتو تم کسی ملکہ سے کم نہیں ہو باپ کے سایہ میں لاڈوں سے پلی ہو بھائی تمہارآ محافظ ہے شوہر تمہارا زندگی بھر کا ساتھی ہے تم کیا سمجھتی ہو گھر میں بیٹھ کر ہانڈی روٹی کر کے تم ملازمہ ملازمہ ہو ???...
نہیں نہیں یہ بھول ہے تمہاری یہ ہانڈی روٹی کا سامان جو تمہارا شوہر لے کر اتا ہے یہ گرمیوں کی دھوپ اور گرم لو وجود پگلنے والے سورج سے لڑ کر اتا ہے
تمہیں تو مغربی عورتوں سے عبرت حاصل کرنی چاہیے...
لیکن تم خود کو پامال کرنے کے لئے تل گئی ہو_

09/05/2024

ترکی کے اسکول میں حج کرنے کا طریقہ سیکھاتے ہیں ہمارے اسکول میں ڈانس سیکھایا جاتا ھے

Haram Or Halal Cheezen
05/05/2024

Haram Or Halal Cheezen

اللہ کی حلال چیزوں کو ڈاکٹر کے کہنے پر چھوڑ دیا

04/05/2024

وفات سے 3 روز قبل جبکہ
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
ام المومنین
حضرت میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے گھر تشریف فرما تھے،

ارشاد فرمایا

کہ
"میری بیویوں کو جمع کرو۔"

تمام ازواج مطہرات
جمع ہو گئیں۔
تو
حضور اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم نے
دریافت فرمایا:
کیا

تم سب
مجھے اجازت دیتی ہو
کہ
بیماری کے دن
میں
عائشہ (رضی اللہ عنہا) کے ہاں گزار لوں؟"

سب نے کہا
اے اللہ کے رسول
آپ کو اجازت ہے۔

پھر
اٹھنا چاہا
لیکن اٹھہ نہ پائے
تو
حضرت علی ابن ابی طالب
اور
حضرت فضل بن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما آگے بڑھے
اور
نبی علیہ الصلوة والسلام کو
سہارے سے اٹھا کر سیدہ میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے حجرے سے
سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے حجرے کی طرف لے جانے لگے۔

اس وقت
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو
اس (بیماری اور کمزوری کے) حال میں پہلی بار دیکھا تو
گھبرا کر
ایک دوسرے سے پوچھنے لگے

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کو کیا ہوا؟

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کو کیا ہوا؟

چنانچہ
صحابہ مسجد میں جمع ہونا شروع ہو گئے اور
مسجد نبوی میں
ایک رش لگ گیا۔

آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کا
پسینہ شدت سے بہہ رہا تھا۔

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں کہ
میں نے اپنی زندگی میں
کسی کا
اتنا پسینہ بہتے نہیں دیکھا۔
اور
فرماتی ہیں:

"میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے دست مبارک کو پکڑتی اور
اسی کو
چہرہ اقدس پر پھیرتی

کیونکہ
نبی علیہ الصلوة والسلام کا ہاتھ
میرے ہاتھ سے کہیں زیادہ
محترم اور پاکیزہ تھا۔"

مزید
فرماتی ہیں
کہ حبیب خدا
علیہ الصلوات والتسلیم
سے
بس یہی
ورد سنائی دے رہا تھا
کہ
"لا إله إلا الله،
بیشک موت کی بھی اپنی سختیاں ہیں۔"

اسی اثناء میں
مسجد کے اندر
آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کے بارے میں خوف کی وجہ سے لوگوں کا شور بڑھنے لگا۔

نبی علیہ السلام نے دریافت فرمایا:
یہ
کیسی آوازیں ہیں؟

عرض کیا گیا
کہ
اے اللہ کے رسول!
یہ
لوگ آپ کی حالت سے خوف زدہ ہیں۔

ارشاد فرمایا کہ
مجھے ان کے پاس لے چلو۔
پھر
اٹھنے کا ارادہ فرمایا لیکن
اٹھہ نہ سکے
تو
آپ علیہ الصلوة و السلام پر
7 مشکیزے پانی کے بہائے گئے،
تب
کہیں جا کر کچھ افاقہ ہوا
تو
سہارے سے اٹھا کر ممبر پر لایا گیا۔

یہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا
آخری خطبہ تھا
اور
آپ علیہ السلام کے آخری کلمات تھے۔

فرمایا:
" اے لوگو۔۔۔! شاید
تمہیں
میری موت کا خوف ہے؟"
سب نے کہا:
"جی ہاں اے اللہ کے رسول"

ارشاد فرمایا:
"اے لوگو۔۔!
تم سے میری ملاقات کی جگہ دنیا نہیں،
تم سے
میری ملاقات کی جگہ حوض (کوثر) ہے،

اللہ کی قسم گویا کہ
میں یہیں سے
اسے (حوض کوثر کو) دیکھ رہا ہوں،

اے لوگو۔۔۔!
مجھے تم پر
تنگدستی کا خوف نہیں بلکہ مجھے تم پر
دنیا (کی فراوانی) کا خوف ہے،
کہ
تم اس (کے معاملے) میں
ایک دوسرے سے
مقابلے میں لگ جاؤ گے

جیسا کہ
تم سے پہلے
(پچھلی امتوں) والے لگ گئے،
اور
یہ (دنیا) تمہیں بھی ہلاک کر دے گی
جیسا کہ
انہیں ہلاک کر دیا۔"

پھر
مزید ارشاد فرمایا:
"اے لوگو۔۔!
نماز کے معاملے میں
اللہ سے ڈرو،
اللہ سےڈرو۔
نماز کے معاملے میں
اللہ سے ڈرو،

(یعنی عہد کرو
کہ نماز کی پابندی کرو گے،
اور
یہی بات بار بار دہراتے رہے۔)

پھر فرمایا:
"اے لوگو۔۔۔!
عورتوں کے معاملے میں اللہ سے ڈرو،
عورتوں کے معاملے میں اللہ سے ڈرو،

میں تمہیں
عورتوں سے
نیک سلوک کی
وصیت کرتا ہوں۔"

مزید فرمایا:
"اے لوگو۔۔۔!
ایک بندے کو اللہ نے اختیار دیا
کہ
دنیا کو چن لے
یا اسے چن لے
جو
اللہ کے پاس ہے،
تو
اس نے اسے پسند کیا جو
اللہ کے پاس ہے"

اس جملے سے
حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا مقصد
کوئی نہ سمجھا حالانکہ
انکی اپنی ذات مراد تھی۔
جبکہ
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ
وہ
تنہا شخص تھے
جو
اس جملے کو سمجھے اور
زارو قطار رونے لگے
اور
بلند آواز سے
گریہ کرتے ہوئے
اٹھہ کھڑے ہوئے
اور
نبی علیہ السلام کی بات قطع کر کے پکارنے لگے۔۔۔۔

"ہمارے باپ دادا
آپ پر قربان،
ہماری
مائیں آپ پر قربان،
ہمارے بچے آپ پر قربان،
ہمارے مال و دولت
آپ پر قربان....."
روتے جاتے ہیں
اور
یہی الفاظ کہتے جاتے ہیں۔

صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم (ناگواری سے)

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی طرف دیکھنے لگے
کہ
انہوں نے
نبی علیہ السلام کی بات کیسے قطع کر دی؟

اس پر
نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے
حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا دفاع
ان الفاظ میں فرمایا:

"اے لوگو۔۔۔!
ابوبکر کو چھوڑ دو
کہ
تم میں سے ایسا کوئی نہیں
کہ جس نے
ہمارے ساتھ کوئی بھلائی کی ہو
اور
ہم نے
اس کا بدلہ نہ دے دیا ہو،
سوائے ابوبکر کے،
کہ
اس کا بدلہ
میں نہیں دے سکا۔
اس کا بدلہ
میں نے اللہ جل شانہ پر چھوڑ دیا۔

مسجد (نبوی) میں کھلنے والے تمام دروازے بند کر دیے جائیں،

سوائے ابوبکر کے دروازے کے کہ
جو کبھی بند نہ ہوگا۔"

آخر میں
اپنی وفات سے قبل مسلمانوں کے لیے
آخری دعا کے طور پر ارشاد فرمایا:
"اللہ تمہیں ٹھکانہ دے،
تمہاری حفاظت کرے، تمہاری مدد کرے، تمہاری تائید کرے۔

اور
آخری بات
جو ممبر سے اترنے سے پہلے
امت کو
مخاطب کر کے
ارشاد فرمائی
وہ
یہ کہ:"اے لوگو۔۔۔!
قیامت تک آنے والے میرے ہر ایک امتی کو
میرا سلام پہنچا دینا۔"

پھر
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو
دوبارہ سہارے سے
اٹھا کر گھر لے جایا گیا۔

اسی اثناء میں
حضرت عبدالرحمن بن ابی بکر رضی اللہ عنہ خدمت اقدس میں حاضر ہوئے
اور
ان کے ہاتھ میں مسواک تھی،

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
مسواک کو دیکھنے لگے لیکن
شدت مرض کی وجہ سے
طلب نہ کر پائے۔

چنانچہ
سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا
حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دیکھنے سے سمجھ گئیں
اور
انہوں نے
حضرت عبدالرحمن رضی اللہ عنہ سے مسواک لے کر
نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے
دہن مبارک میں رکھ دی،

لیکن
حضور صلی اللہ علیہ و سلم
اسے استعمال نہ کر پائے
تو
سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا نے حضوراکرم
صلی اللہ علیہ وسلم سے
مسواک لے کر
اپنے منہ سے نرم کی اور
پھر حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو لوٹا دی
تاکہ دہن مبارک
اس سے تر رہے۔

فرماتی ہیں:
" آخری چیز جو
نبی کریم علیہ الصلوة والسلام کے
پیٹ میں گئی
وہ
میرا لعاب تھا،
اور
یہ اللہ تبارک و تعالٰی کا مجھ پر فضل ہی تھا
کہ
اس نے وصال سے قبل میرا
اور
نبی کریم علیہ السلام کا لعاب دہن یکجا کر دیا۔"

اُم المؤمنين
حضرت عائشہ
صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا
مزید ارشاد فرماتی ہیں:
"پھر
آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی بیٹی فاطمہ تشریف لائیں
اور
آتے ہی رو پڑیں
کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اٹھہ نہ سکے، کیونکہ
نبی کریم علیہ السلام کا معمول تھا
کہ
جب بھی فاطمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا تشریف لاتیں
حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم
انکے ماتھے پر
بوسہ دیتے تھے۔

حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا
اے فاطمہ! "
قریب آجاؤ۔۔۔"
پھر
حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے
ان کے کان میں
کوئی بات کہی
تو
حضرت فاطمہ
اور
زیادہ رونے لگیں،

انہیں اس طرح روتا دیکھ کر
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے
پھر فرمایا
اے فاطمہ! "قریب آؤ۔۔۔"
دوبارہ انکے کان میں
کوئی بات ارشاد فرمائی
تو
وہ خوش ہونے لگیں

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد
میں نے
سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالی عنھا سے پوچھا تھا
کہ
وہ کیا بات تھی
جس پر روئیں
اور
پھر خوشی کا اظہار کیا تھا؟

سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالی عنھا کہنے لگیں
کہ
پہلی بار
(جب میں قریب ہوئی) تو فرمایا:
"فاطمہ! میں آج رات (اس دنیاسے) کوچ کرنے والا ہوں۔

جس پر میں رو دی۔۔۔۔"
جب
انہوں نے
مجھے بے تحاشا روتے دیکھا تو
فرمانے لگے: "فاطمہ!
میرے اہلِ خانہ میں سب سے پہلے
تم مجھ سے آ ملو گی۔۔۔"
جس پر
میں خوش ہوگئی۔۔۔

سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنھا فرماتی ہیں:
پھر
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے
سب کو
گھر سے باھر جانے کا حکم دیکر مجھے فرمایا:
"عائشہ!
میرے قریب آجاؤ۔۔۔"

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے
اپنی زوجۂ مطہرہ کے سینے پر ٹیک لگائی
اور
ہاتھ آسمان کی طرف بلند کر کے فرمانے لگے:
مجھے
وہ اعلیٰ و عمدہ رفاقت پسند ہے۔

(میں الله کی، انبیاء، صدیقین، شہداء
اور
صالحین کی رفاقت کو اختیار کرتا ہوں۔)

صدیقہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں:
"میں
سمجھ گئی
کہ
انہوں نے آخرت کو چن لیا ہے۔"

جبرئیل علیہ السلام خدمت اقدس میں حاضر ہو کر گویا ہوئے:
"یارسول الله!
ملَکُ الموت
دروازے پر کھڑے
شرف باریابی چاہتے ہیں۔
آپ سے پہلے
انہوں نے کسی سے اجازت نہیں مانگی۔"

آپ علیہ الصلوة والسلام نے فرمایا:
"جبریل! اسے آنے دو۔۔۔"

ملَکُ الموت نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کے گھر میں داخل ہوئے،
اور کہا:
"السلام علیک یارسول الله!
مجھے اللہ نے
آپ کی چاہت جاننے کیلئے بھیجا ہے
کہ
آپ دنیا میں ہی رہنا چاہتے ہیں
یا
الله سبحانہ وتعالی کے پاس جانا پسند کرتے ہیں؟"

فرمایا:
"مجھے اعلی و عمدہ رفاقت پسند ہے،
مجھے اعلی و عمدہ رفاقت پسند ہے۔"

ملَکُ الموت
آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کے
سرہانے کھڑے ہوئے
اور
کہنے لگے:
"اے پاکیزہ روح۔۔۔!
اے محمد بن عبدالله کی روح۔۔۔!
الله کی رضا و خوشنودی کی طرف روانہ ہو۔۔۔!
راضی ہوجانے والے پروردگار کی طرف
جو
غضبناک نہیں۔۔۔!"

سیدہ عائشہ
رضی الله تعالی عنہا فرماتی ہیں:
پھر
نبی کریم صلی الله علیہ وسلم ہاتھ نیچے آن رہا،
اور
سر مبارک
میرے سینے پر
بھاری ہونے لگا،
میں
سمجھ گئی
کہ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کا وصال ہو گیا۔۔۔

مجھے اور تو
کچھ سمجھ نہیں آیا سو میں
اپنے حجرے سے نکلی اور
مسجد کی طرف کا دروازہ کھول کر کہا۔۔

"رسول الله کا وصال ہوگیا۔۔۔!
رسول الله کا وصال ہوگیا۔۔۔!"

مسجد آہوں
اور
نالوں سے گونجنے لگی۔
ادھر
علی کرم الله وجہہ
جہاں کھڑے تھے
وہیں بیٹھ گئے
پھر
ہلنے کی طاقت تک نہ رہی۔

ادھر
عثمان بن عفان رضی الله تعالی عنہ
معصوم بچوں کی طرح ہاتھ ملنے لگے۔

اور
سیدنا عمر رضی الله تعالی عنہ
تلوار بلند کرکے کہنے لگے:
"خبردار!
جو کسی نے کہا
رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم وفات پا گئے ہیں،
میں
ایسے شخص کی
گردن اڑا دوں گا۔۔۔!

میرے آقا تو
الله تعالی سے
ملاقات کرنے گئے ہیں
جیسے
موسی علیہ السلام
اپنے رب سے
ملاقات کوگئے تھے،

وہ لوٹ آئیں گے،
بہت جلد لوٹ آئیں گے۔۔۔۔!
اب جو
وفات کی خبر اڑائے گا، میں
اسے قتل کرڈالوں گا۔۔۔"

اس موقع پر
سب سے زیادہ ضبط، برداشت
اور صبر کرنے والی شخصیت
سیدنا ابوبکر صدیق رضی الله تعالی عنہ کی تھی۔۔۔
آپ حجرۂ نبوی میں داخل ہوئے،
رحمت دوعالَم
صلی الله علیہ وسلم کے سینۂ مبارک پر
سر رکھہ کر رو دیئے۔۔۔

کہہ رہے تھے:
وآآآ خليلاه، وآآآ صفياه، وآآآ حبيباه، وآآآ نبياه

(ہائے میرا پیارا دوست۔۔۔!
ہائے میرا مخلص ساتھی۔۔۔!
ہائے میرا محبوب۔۔۔!
ہائے میرا نبی۔۔۔!)
پھر
آنحضرت صلی علیہ وسلم کے ماتھے پر
بوسہ دیا
اور کہا:"یا رسول الله!
آپ پاکیزہ جئے
اور
پاکیزہ ہی دنیا سے رخصت ہوگئے۔"

سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ باہر آئے
اور خطبہ دیا:
"جو
شخص محمد صلی الله علیہ وسلم کی
عبادت کرتا ہے سن رکھے

آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کا وصال ہو گیا اور
جو الله کی عبادت کرتا ہے
وہ جان لے
کہ الله تعالی شانہ کی ذات
ھمیشہ زندگی والی ہے جسے موت نہیں۔"

سیدنا عمر رضی الله تعالی عنہ کے ہاتھ سے تلوار گر گئی۔۔۔

عمر رضی الله تعالی عنہ فرماتے ہیں:
پھر
میں کوئی تنہائی کی جگہ تلاش کرنے لگا جہاں
اکیلا بیٹھ کر روؤں۔۔۔

آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کی تدفین کر دی گئی۔۔۔
سیدہ فاطمہ
رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:
"تم نے کیسے گوارا کر لیا کہ
نبی علیہ السلام کے چہرہ انور پر مٹی ڈالو۔۔۔؟"

پھر کہنے لگیں:
"يا أبتاه، أجاب ربا دعاه، يا أبتاه، جنة الفردوس مأواه، يا أبتاه، الى جبريل ننعاه."

(ہائے میرے پیارے بابا جان، کہ
اپنے رب کے بلاوے پر چل دیے،
ہائے میرے پیارے بابا جان،
کہ
جنت الفردوس میں اپنے ٹھکانے کو پہنچ گئے،
ہائے میرے پیارے بابا جان،
کہ
ہم جبریل کو
ان کے آنے کی خبر دیتے ہیں۔)
اللھم صل علی محمد کما تحب وترضا۔

میں نے آج تک
اس سے اچّھا پیغا م کبھی پوسٹ نہیں کیا۔

اسلۓ
آپ سے گزارش ہے
کہ
آپ اسے پورا سکون
و اطمینان کے ساتھ پڑھۓ۔
ان شاء اللہ,
آپکا ایمان تازہ ہو جاۓ گا۔“

ثواب کی نیت سے
شیئر کریں
اور
صدقہ جاریہ میں
شامل ہو جائیں -!!!'

03/05/2024

یہ ہندوستان کی ایک خاتون کی کہانی ہے جس کے پاس ایک پالتو سانپ، ازگر تھا، جسے وہ بہت پسند کرتی تھی۔ سانپ 4 میٹر لمبا اور صحت مند نظر آتا تھا۔ تاہم، ایک دن اس کے غیر معمولی پالتو جانور نے کھانا پینا چھوڑ دیا۔
سانپ میں بھوک کی یہ کمی چند ہفتوں تک جاری رہی۔ مایوس عورت نے اپنی ہر ممکن کوشش کی اور ہر وہ چیز پیش کی جسے سانپ گلا گھونٹ کر کھا لے۔ پر کچھ فائدہ نہ ہوا، اور آخر کار وہ عورت اپنے پیارے پالتو جانور کو جانوروں کے ڈاکٹر کے پاس لے گئی۔

ڈاکٹر نے عورت کی بات غور سے سنی اور پوچھا، "کیا آپ کا سانپ رات کو آپ کے ساتھ سوتا ہے، آپ کے گرد لپٹ کر اپنی لمبائی میں پھیلتا ہے؟"
عورت حیران ہوئی اور بہت امید کے ساتھ کہنے لگی، "ہاں! جی ہاں! یہ ہر روز کرتا ہے اور یہ مجھے بہت اداس کرتا ہے کیونکہ میں دیکھتی ہوں کہ گویا یہ مجھ سےکچھ پوچھ رہا ہے، اور میں اسے بہتر محسوس کرنے میں مدد نہیں کر پاتی۔
پھر، ڈاکٹر نے کچھ چونکا دینے والی اور سب سے زیادہ غیر متوقع بات کہی۔ "میڈم، آپ کا پالتو جانور بیمار نہیں ہے۔ یہ صرف تمہیں کھانے کی تیاری کر رہا ہے۔"

"ہر بار، یہ رینگتا ہے اور آپ کو "گلے لگاتا ہے"، آپ کے جسم کے گرد لپٹتا ہے، یہ سائز کی جانچ پڑتال کر رہا ہے کہ آپ کتنا اچھا کھانا ہیں اور حملے سے پہلے خود کو کیسے تیار کرنا چاہیے۔ اور ہاں، یہ نہیں کھاتا، تاکہ آپ کو زیادہ آسانی سے ہضم کرنے کے لیے پیٹ میں کافی جگہ مل جائے"۔

اب ذرا غور سے سنیں: (خاص طور پر لڑکیوں کے لیے)
وہ لوگ جو آپ کے قریب ہیں، جن سے آپ بہت پیار کرتے ہیں، ان کے ارادے غلط بھی ہو سکتے ہیں۔
آپ کو اپنے آس پاس کے سانپ اور ان کے حقیقی ارادے کی شناخت کرنے کی ضرورت ہے۔
اس دشمن سے مت ڈریں جو آپ پر حملہ کرے، بلکہ اس جعلی دوست سے ڈریں جو فیس بک کے ذریعے آپ کی تصویریں مانگ کر گویا آپ کو گلے لگاتا ہے۔ واٹس اپ پر یا یونیورسٹی لائف میں آپ سے قریب ہوتا ہے، تاکہ آپ کو آسانی سے ہضم کر سکے۔

یقین جانیں، آپ کے والدین سے زیادہ کوئی آپ سے محبت نہیں کر سکتا، نکاح سے قبل محبت کا ہر دعوہ جھوٹا ہے۔ زنانہ کمزوری یہ ہے کہ وہ تعریف سے، تحائف سے، لالچ یا کسی کے بار بار محبت کے دعوے سے نرم پڑ جاتی ہے، اعتماد کرنے لگتی ہے، نتیجتاً وہ ازگر بن کر آپ کی پاکدامنی کو ڈس لیتا ہے، پھر سوائے افسوس کے کچھ باقی نہیں رہتا۔ فاصلہ رکھیں، بے تکلف نہ ہوں، غیر ضروری کوئی فری ہونے کی کوشش کرے، تحائف دینا چاہے، بہت زیادہ تعریف کرنے لگے تو سمجھ جائیں کہ سانپ ہضم کرنے کی تیاری میں ہے۔
اللہ نے آپ کے لئے یقیناً کوئی خوبصورت جوڑ بنا رکھا ہے، اس کا انتظار کریں، وقت پر وہی آپ کو ملنا ہے۔
کسی سانپ کو ساتھ سلانے کی حماقت کبھی نہ کریں...

02/05/2024

اے اللّٰہ پوسٹ پڑھنے والے کو اتنا حلال وسیع رزق عطا فرما کہ وہ تیرے سوا کسی کا محتاج نہ رہے آمین.

30/04/2024

ایک کڑوا سچ
ہم اللہ سے معافی بھی صرف فیس بک
واٹس ایپ پر مانگتے ہیں۔

28/04/2024

👈 ‏کڑوا سچ
ساری رات فون پر باتیں ، پہلے تجسس کی انتہا ،
ہر میسج پر دل کا دھڑکنا، ماں اگنور، باپ اگنور،
تعلیم اگنور، پھر ملاقاتیں، رنگین نظارے، عزت لوٹ لینا جھوٹی باتوں میں ڈال کر جھوٹے سہارے دے کر نفس کے مزے لینا
پھر لڑائی جھگڑے کی شروعات ،پھر بریک اپ ،پھر پیچ اپ ، دوماہ بعد پھر بریک اپ ، پھر پیچ اپ پھر اداسی کا اشتہار بن کر پھرنا ، لوگوں کو ‏اپنی وفا اور اسکی بےوفائی کے قصے سناتے رہنا، سونے جیسے وقت کو مٹی میں ملا دینا، پہلے جینے مرنے کی قسمیں کھانا اور پھر آخر میں ایک دوسرے کو بد کردار کہہ کر اور گالیاں دے کر راستے الگ کر لینا ۔
سوشل میڈیا پر اس کو
محبت کہتے ہیں۔
اللّه پاک ہر بہن بیٹی بیٹے کے نیک نصیب کرے آمین

27/04/2024

" آپ نے کبھی سوچا ہے آخر یہ مردہ جانورں کی لاشیں کہاں چلی جاتی ہیں "

امام جعفر صادق(ع) نے جانوروں کے بارے میں ایک حیران کر دینے والی بات بتائی آپ نے فرمایا "پرندے،کیڑے اور جانور بھی یقینی طور پر طبعی موت مرتے ہیں لیکن ان طبعی موت مرنے والے پرندوں کے مردہ جسم کسی کو نظر نہیں آتے آخر یہ لاشیں کہاں چلی جاتی ہیں ؟

اپکی بات کو مثال سےسمجھانے کی کوشش کرتا ہوں مثلا ہمارے علاقوں میں بےشمار پرندے ،بلیاں ، چوہے اور دوسرے جانور پائے جاتے ہیں یہ جانور بھی اپنی طبعی موت مرتے ہیں.روزانہ ہزاروں پرندے اور دوسرے جانور مرتے ہوں گے لیکن انکے مردہ جسم ہمیں کہیں نظر نہیں آتے..البتہ ان مردہ جانوروں کی لاشیں ہمیں نظر آتی ہیں جو قید میں مر جائیں یا انہیں زہر دے دیا ہو یا شکاری نے یا کسی دوسرے پرندے نے اسے گھائل کیا ہو..آہستہ آہستہ دم نکلتے ہوئے اپنے کسی جانور کو نہیں دیکھا ہوگا یہاں تک کہ کسی چیونٹی کو بھی نہیں..

امام جعفر صادق(ع) نے فرمایا " یہ مردہ اجسام تمھیں اس لئے نظر نہیں آتے کہ چوپایوں،پرندوں اور دوسرے جانوروں کو اپنی موت کا علم اللہ کی طرف سے پہلے ہی ہو جاتا ہے وہ اس مقرر وقت سے پہلے پہلے پہاڑوں کی غاروں ، کھووں ، درختوں کے کھوکھلے تنوں ، زمین کے سوراخوں یا گہرے گڑھوں میں جا کر بیٹھ جاتے ہیں اور وہیں مر جاتے ہیں (حوالہ کتاب "توحید الائمہ ")

یہ اللہ کا نظام ہے جس کی وجہ سے آج انسان سکون سے سانس لے رہا ہے ورنہ اگر باقی جانوروں ،کیڑوں کو چھوڑ کر صرف پرندوں کو لیا جائے تو ایک اندازے کے مطابق دنیا میں پرندوں کی تعداد 700 ارب ہے اگر یہ پرندے سرے عام طبعی موت مرتے تو زمین پر قدم رکھنے تک کی جگہ نہ ملتی ہر طرف انکے مردہ جسم ہوتے جو گندگی اور بےشمار بیماریوں کا سبب بنتے... "اور تم اپنے پروردگار کی کون
کون سی نعمتوں کو جھٹلاو گے " ..

17/04/2024
20/03/2024

‏مکہ و مدینہ میں پاکستانیوں کے کارنامے....

1۔ مکہ اور مدینہ میں بلاتفریق بھیک مانگنا اور اکثر تو پوری پوری فیملیاں یہ کام کرتی ہیں۔


2۔ افطار کے دسترخوان پر سے دہی اور بن کے دو تین چار پیکٹس پرس یا کپڑوں میں چھپا کر رفو چکر ہوجانا۔

3۔ مقدس مقامات جیسے غار حرا وغیرہ میں اپنے خالہ پھوپھو چاچا جانو کے نام لکھ کر آنا کہ یا اللہ ارشد کو یہاں بلا لے۔۔۔۔

یا اللہ یہاں آنے والوں کی مغفرت فرما۔۔۔۔

جو بھی یہاں آئے مجھ خاکسار کو اپنی دعا میں یاد رکھے منجانب قیوم علی،

یا اللہ میرے دشمنوں کو نست و نابود کر دے وغیرہ وغیرہ...

4۔ غلاف کعبہ کے بعد مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قالین کے دھاگے نوچ نوچ کر یا کاٹ کر بطور تبرک لانا اور امی ابا کے کفن میں رکھنے کی پلاننگ کرنا۔۔۔

5۔ یہ خواتین کے لیے ہے( ریاض الجنہ میں نماز کے لیے دھکا، مکا اور چٹکی کا استعمال کر کے آگے والی کو راستے سے ہٹانے کے بعد عین روضہ مبارک کے سامنے ستون پر چڑھ کر کہنا لا موبائل نکال تصویر لے لوں۔۔۔۔

6۔ کھجور کی گٹھلیاں اور بسکٹ کے ریپرز قالین کے نیچے چھپا دینا۔

7۔ مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اندر رکھے زم زم کے کولرلز کے سامنے اسکارف کھول کر گلے اور بالوں پر زم زم ملنا اور سارے ایریا کو پانی میں چھم چھم کرنا....

پھر عربی خادمہ کے ہاتھوں عربی میں زلیل ہو کر تھوڑی دیر بعد یہی حرکت دوہرانا۔

8۔ کیوں کہ پاکستان میں خواتین کا مساجد میں جانے کا رواج نہیں ہے..
اس لیے اکثریت کو جماعت سے نماز نہیں آتی..
بس جماعت کھڑے ہوتے ہی تماشے بازی کا مظاہرہ نہیں مقابلہ شروع۔۔۔

کچھ پتا نہیں کہ کیا کرنا ہے ادھر ادھر نظریں چلا کر جو جیسا کرہا ہے فالو کرنا اور خوب غلطیاں کرنا۔۔۔۔

9۔ مرد حضرات بھی پیچھے نہیں روضہ مبارک کے سامنے گھر پر ویڈیو کال ملا کر سلام کروانا امی یا بیگم بیڈ پر لیٹی ہوئی، پیچھے سے سارے مرد دیکھ رہے،
لیکن عاشق مگن ہے کہ امی بس جلدی سے سلام کرلیں۔۔۔

پریشان مت ہو شبانہ اگلی بار تم بھی یہاں آو گی،
پیچھے سے پوری قوم شبانہ کا دیدار کر رہی ہے۔۔ ( استغفراللہ )

10۔ ائیر پورٹ پر واشرومز میں کموڈ لگے ہوتے ہیں جن پر بیٹھنا ہماری آدھی عوام کو نہیں آتا تو جوتے چپلیں لے کر کموڈ پر ڈبلو سی کے اسٹائل میں بیٹھ جانا۔

11۔ حرم کے صحن میں چپل بیگ سے نکال کر زور سے پٹخنا اور پھر پہننا۔

12۔ خواتین کا مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اندر بیٹھ کر گھریلو سیاست پر کھل کر تبصرے کرنا۔

13۔ ہماری پیاری خواتین عبایا پہننا گناہ سمجھتی ہیں شاید..

بہت بڑی تعداد میں لان کے چھلکا جیسے کپڑوں میں گھومتی ہوئی پائی جاتی ہیں۔

14۔ مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں صحن میں ویل چئیرز رکھی ہوتی ہیں تاکہ ضرورت مند افراد استعمال کریں۔

دیگر ممالک کی خواتین استعمال کر کے وہیں چھوڑ جاتیں تاکہ کوئی اور استعمال کرے۔

ہمارے یہاں کی شاہکار خواتین ویل چیئر پر چپلیں، زم زم کی بوتلیں، بیگ جائے نماز سب لٹکا کر اسے فقیر کا ٹھیلا بنا کر خود نیچے بیٹھ جاتی ہیں...

اور اگر کوئی مانگ لے تو ایسے تیور دیکھائے جاتے ہیں کہ بندہ سہم جائے..

اور جو ویل چیئر اماں وغیرہ کے لیے لیتی ہیں وہ حرم سے نکال کر ہوٹل تک لے جاتی ہیں۔۔۔۔

مطلب کوئی احساس ہی نہیں کہ یہ حرم کے لیے ہے اور استعمال کے بعد وہیں رکھ دیں تاکہ کوئی اور استعمال کر لے۔۔۔۔

15۔ مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں نکاح کی اڑ میں بیباکی، گستاخی اور جہالت کا شاندار مظاہرہ کرنا۔

دولہن کو مکمل سجا سنوار کر عین گنبد خضرا کے سامنے بیٹھا کر نکاح کروانا، دولہن ہوٹل سے اسی حلیے میں آتی اور جاتی ہے۔۔۔

سوچیں کتنے نامحرموں کی آنکھوں کا رزق بنتی ہے۔۔

نوٹ: ہوسکتا ہے کوئی کارنامہ لکھنے سے رہ گیا ہو اس کے لیے پیشگی معذرت ، یہ کارنامے ایک ساتھ بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ شاید تھوڑی سے شرم آجائے ہمیں اور ہمیں اپنے گریبان میں جھانک کر اس نام نہاد عشق کو دیکھنے کا موقع ملے جس عشق کے بعد ہم ادب نہیں سیکھ پائے تو دراصل یہ عشق ہے ہی نہیں....

کیوں کہ جو عشق محبوب اور اس کے در کا ادب نہ سیکھائے،

محبوب کی لائی ہوئی شریعت نہ سیکھائے

وہ عشق نہیں خالی دعوی ہے۔ ۔۔۔

میں چونکہ خواتین کی طرف رہی تو زیادہ مشاہدہ اور تجربہ ان سے ہوا۔

مرد حضرات مزید کون کون سے کارنامے کرتے ہیں وہ آپ کمنٹ میں ضرور بتائیں۔

ہمیں بطور قوم اخلاقی تربیت کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔
ایک خاتون کے تاثرات ۔

سعودی عرب کے اس ریسٹورنٹ کے پڑوس میں ایک نیا ریسٹورنٹ کھلا تو اس ریسٹورینٹ کے لیے اپنا ریسٹورنٹ ایک دن کے لیے بند کر دیا...
09/01/2024

سعودی عرب کے اس ریسٹورنٹ کے پڑوس میں ایک نیا ریسٹورنٹ کھلا تو اس ریسٹورینٹ کے لیے اپنا ریسٹورنٹ ایک دن کے لیے بند کر دیا اور بینر لگایا۔
“ آج ریسٹورنٹ بند ہے ۔ آپ لوگ آج ابو عمر السوری ریسٹورنٹ سے کھانا کھائیں۔ “
ساتھ ہی یہ حدیث لکھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
“جبرائیل مجھے پڑوسیوں سے اچھے سلوک کی اس قدر نصیحت کرتا ہے کہ مجھے ڈر ہے کہ وراثت میں پڑوسیوں کے حقوق نہ رکھ دیے جائیں۔”
(متفق علیہ)
منقول

25/12/2023

زائرین اب سال میں صرف ایک بار ریاض الجنہ میں جاسکیں گے

In sha Allah
23/12/2023

In sha Allah

کربلا میں برف باری ❤
12/12/2023

کربلا میں برف باری ❤

کشتیاں کنارے لگ ھی جاتی ھیں!ناخدا جن کا نھیں ھوتا ان کا خدا ھوتا ھے!
07/12/2023

کشتیاں کنارے لگ ھی جاتی ھیں!
ناخدا جن کا نھیں ھوتا ان کا خدا ھوتا ھے!

اس مبارک مقام کو کون کون جانتا ہے ؟؟اور یہاں کس کس کو حاضری نصیب ہوئی ؟؟
07/12/2023

اس مبارک مقام کو کون کون جانتا ہے ؟؟
اور یہاں کس کس کو حاضری نصیب ہوئی ؟؟

Must Listen
19/11/2023

Must Listen

بھاگ کر شادی کرنے والی لڑکی کا انجام ایک بار دل سوز بیان ضرور سُنیں۔۔

سنہری الفاظ
06/11/2023

سنہری الفاظ



میں ڈگمگا نہیں سکتا کسی بھی میداں میںکہ رہنما اور رہبر ہیں میرے مولا علی
28/06/2023

میں ڈگمگا نہیں سکتا کسی بھی میداں میں
کہ رہنما اور رہبر ہیں میرے مولا علی

28/06/2023

عید مبارک روضہ مُبارک مولا علی شیرِ خُدا

السلام وعليك يا امير المؤمنين عليه السلام
تاریخ 28 جون 2023

Address

Mecca

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when الحرمین الشریفین-Al Harmain Al-Shareefain posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to الحرمین الشریفین-Al Harmain Al-Shareefain:

Videos

Share

Category

Nearby media companies