Global Hands Media

Global Hands Media Awareness/Updates

26/05/2023
12/05/2023

#کائنات #دنیا #گلکسی

09/05/2023

دیکھئیے!
کیسے یہ حکومت اور ان کے سہولت کار دھاوا بول کر عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے لے جا رہے ہیں۔

جب میٹر لگتا ہے عوام اس کی پوری قیمت ادا کرتی ہے اس کے مطابق یہ ہماری ملکیت ہے تو پھر ماہانہ 500 روپے کس چیز کا میٹر کا ...
02/05/2023

جب میٹر لگتا ہے عوام اس کی پوری قیمت ادا کرتی ہے اس کے مطابق یہ ہماری ملکیت ہے تو پھر ماہانہ 500 روپے کس چیز کا میٹر کا کرایہ ادا کریں اور اگر نہیں ہے اور یہ میٹر کمپنی کی ملکیت ہے تو اصولی طور پر کمپنی ہماری دیوار استعمال کررہی ہے تو اس صورت میں کمپنی کو ہماری دیوار استعمال کرنے کا رینٹ ادا کرنا چاہیے🤷🏻‍♂️

جنوری کی ٹھنڈی دوپہر  میں ایک بوڑھی اماں جی اسلام آباد کچہری کے باہر دیوار کے ساتھ ٹیک لگائے کھڑی تھیں ہلکی ہلکی بارش می...
02/05/2023

جنوری کی ٹھنڈی دوپہر میں ایک بوڑھی اماں جی اسلام آباد کچہری کے باہر دیوار کے ساتھ ٹیک لگائے کھڑی تھیں ہلکی ہلکی بارش میں آدھی بھیگی ہوئی تھیں جمعہ کا دن تھا میں دو عدالتوں میں اپنا کام ختم کر کے میں تیز رفتار قدموں سے آفس سے نکلا۔ کچہری کے باہر جیسے ہی گاڑی میں بیٹھنے لگا تو میری نظر ان پر پڑی۔ بڑی اداس اور دیوار کے سہارے کھڑی 90 سالہ بزرگ خاتون ہاتھ میں چند کاغذات جو شاپر میں لپٹے تھے ایسا لگ رہا تھا جیسے زندگی کے سارے مقدمات ہار چکی ہوں۔ گاڑی میں بیٹھا میں حیرت اور تجسس سے انھیں دیکھ ریا تھا۔ آخر کر مجھ سے رہا نہ گیا میں نے ہاہر آکے ان سے پوچھ ہی لیا۔ ماں جی کیوں پریشان ہیں آپ کی طبیعت تو ٹھیک ہے ایک لمحہ کے لیے انھوں نے مجھے نظریں بھر کے دیکھا اور فر بولی۔ بیٹا تم وکیل ہو ۔ میں نے جواب دیا، جی میں وکیل ہوں۔ وہ بولیں میں گاوں ۔۔۔۔۔۔۔۔سے ہوں کچھ جگہ تھی جو میرے خاوند کے مرنے کے بعد میرے رشتےداروں نے ذبردستی مجھ سے انگوٹھے لگوا کر اپنے نام کروا لیں۔ اب میں اپنی پاگل بیٹی کے ساتھ چھوٹے سے گھر میں رہتی تھی کل عدالت کا نوٹس ملا ہے۔انھوں نے مجھے دیگر کاغدات کے ساتھ عدالتی نوٹس نکال کے دیکھا۔ اور ساتھ انکی آنکھیں بھرآئین۔وہ بتانے لگیں بیٹا کسی نے مجھے یہ بتایا ہے کہ عدالت نے جس گھر میں رہتی ہوں وہ بھی میرے رشتےداروں کے نام کر دیا ہے میں پریشان ہوں اپنی پاگل بیٹی کے ساتھ کدھر جاوں گی۔ میرے پاس پیسے نہیں نا کوئی کمانے والا ہے کہ وکیل کی فیس یا دیگر اخراجات برداش کر سکوں۔روتے ہوئے ان کی ہچکی بند گئی میں ان کو اپنے آفس لے گیا میں نے ساری تفصیلات جانیں۔ وہ واقعی ہی عدالتی نوٹس تھا میں نے عدالت سے فائل نکلوائی اماں جی سے وکالت نامہ میں انگوٹھا لگوایا ۔ دعوے کا جواب تیار کر کے عدالت میں داخل کر دیا۔ اماں جی کو چاے پلائی کھانا کھلایا حوصلہ دیا اور کچھ نقد حدیہ دے کر یہ کہتے ہو رخصت کر دیا کہ میں آپ کا وکیل ہوں آپ کا مقدمہ مفت لڑوں گا آپ کو اپنے گھرسے کوئی نہیں نکال سکتا یہ میرا آپ سے وعدہ ہے آپ بے فکر ہو کے گھر جائیے۔
جاتے ہوئے اماں جی قدرے پر اطمینان تھی۔ انھوں نے مجھے ڈھیروں دعائیں دیں۔ آج پورے چار ماہ بعد جمعہ والے دن ہی وہ مقدمہ میں نے جیت لیا ہے آج پھر سماں جی میں نے اپنے آفس میں بلایا تھا اپنی طرف سے مٹھائی پیش کی کہ آپ کی دعاؤں کے سبب مقدمے میں کامیاب ہوا ہوں۔ ان کے چہرے پر مسکراہٹ اور آخری دعا یہ تھی۔ ( پتر تیرا رہتی دنیا تک نام رہے گا انشااللہ )
ازقلم ۔ چوہدری محمد مبین ایڈووکیٹ ہائی کورٹ اسلام آباد Copy Paste

مولاناشمس الحق افغانیؒ سے ایک قاد یانی جج نے پوچھا:"نبوت کیا چیز ہے؟"*مولانا شمس الحق افغانیؒ فرمانے لگے:"نبوت اعلٰی منص...
30/04/2023

مولاناشمس الحق افغانیؒ سے ایک قاد یانی جج نے پوچھا:
"نبوت کیا چیز ہے؟"
*مولانا شمس الحق افغانیؒ فرمانے لگے:
"نبوت اعلٰی منصب ہے، اللہ جل شانہ جِسے چاہے دے دیتاہے۔"
*قاد یانی بولا:
*"جب اتنا اچھا منصب ہے تو اِسے عام کرنا چاہئے۔"
*مولانا شمس الحق افغانیؒ نے 100 روپے کا نوٹ نکال کر فرمایا:
*"یہ نوٹ کیساہے؟؟"
*اُسی زمانے میں سو روپے کا نوٹ، بڑا نوٹ تھا۔
*قاد یانی بولا:
*"یہ تو اعلٰی چیز ہے۔"
*مولانا شمس الحق افغانیؒ نے فرمایا:
*"جب اتنی اعلی چیز ہے تو اِسے عام کرنا چاہئے۔ ایک مُہر میں اپنی طرف سے بناؤنگا اور جعلی نوٹ تیار کر کے عام کرتا رہونگا۔"
قاد یانی جج بولا:
"یہ کام اگر آپ نے کیا تو آپ مجرم ہونگے اور سزا کے مستحق ہونگے۔ اِس کام کی اتھارٹی صرف حکومت کے پاس ہے کسی اور کے پاس نہیں۔۔"
مولاناشمس الحق افغانیؒ نے فرمایا:
ٹھیک ہے۔۔
اب یہ سمجھو کہ نبوت اگرچہ اعلٰی منصب ہے، مگر اسکی اتھارٹی صرف اللہ تعالی کے پاس ہے۔ جسکو وہ چاہے نبی بنادیتاہے۔۔ اب آپ لوگوں نے اپنا جعلی نبی بنایا ہے تو اس لئے آپ لوگ اللہ پاک کے نزدیک مجرم ہیں۔۔۔*

اس تحریر کی ہر صاحبِ ایمان، زیادہ سے زیادہ تشہیرکرے ۔۔۔ یہ محمد صلى الله عليه واله وسلم سے محبت کا ادنٰی سا اظہار ھوگا۔
۔۔۔۔ جزاك الله خیرا کثیرا۔

16/04/2023

وفات سے 3 روز قبل جبکہ
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
ام المومنین
حضرت میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے گھر تشریف فرما تھے،

ارشاد فرمایا
کہ
"میری بیویوں کو جمع کرو۔"

تمام ازواج مطہرات
جمع ہو گئیں۔
تو
حضور اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم نے
دریافت فرمایا:
کیا
تم سب
مجھے اجازت دیتی ہو
کہ
بیماری کے دن
میں
عائشہ (رضی اللہ عنہا) کے ہاں گزار لوں؟"

سب نے کہا
اے اللہ کے رسول
آپ کو اجازت ہے۔

پھر
اٹھنا چاہا
لیکن اٹھہ نہ پائے
تو
حضرت علی ابن ابی طالب
اور
حضرت فضل بن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما آگے بڑھے
اور
نبی علیہ الصلوة والسلام کو
سہارے سے اٹھا کر سیدہ میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے حجرے سے
سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے حجرے کی طرف لے جانے لگے۔

اس وقت
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو
اس (بیماری اور کمزوری کے) حال میں پہلی بار دیکھا تو
گھبرا کر
ایک دوسرے سے پوچھنے لگے

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کو کیا ہوا؟

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کو کیا ہوا؟

چنانچہ
صحابہ مسجد میں جمع ہونا شروع ہو گئے اور
مسجد نبوی میں
ایک رش لگ گیا۔

آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کا
پسینہ شدت سے بہہ رہا تھا۔

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں کہ
میں نے اپنی زندگی میں
کسی کا
اتنا پسینہ بہتے نہیں دیکھا۔
اور
فرماتی ہیں:

"میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے دست مبارک کو پکڑتی اور
اسی کو
چہرہ اقدس پر پھیرتی

کیونکہ
نبی علیہ الصلوة والسلام کا ہاتھ
میرے ہاتھ سے کہیں زیادہ
محترم اور پاکیزہ تھا۔"

مزید
فرماتی ہیں
کہ حبیب خدا
علیہ الصلوات والتسلیم
سے
بس یہی
ورد سنائی دے رہا تھا
کہ
"لا إله إلا الله،
بیشک موت کی بھی اپنی سختیاں ہیں۔"

اسی اثناء میں
مسجد کے اندر
آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کے بارے میں خوف کی وجہ سے لوگوں کا شور بڑھنے لگا۔

نبی علیہ السلام نے دریافت فرمایا:
یہ
کیسی آوازیں ہیں؟

عرض کیا گیا
کہ
اے اللہ کے رسول!
یہ
لوگ آپ کی حالت سے خوف زدہ ہیں۔

ارشاد فرمایا کہ
مجھے ان کے پاس لے چلو۔
پھر
اٹھنے کا ارادہ فرمایا لیکن
اٹھہ نہ سکے
تو
آپ علیہ الصلوة و السلام پر
7 مشکیزے پانی کے بہائے گئے،
تب
کہیں جا کر کچھ افاقہ ہوا
تو
سہارے سے اٹھا کر ممبر پر لایا گیا۔

یہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا
آخری خطبہ تھا
اور
آپ علیہ السلام کے آخری کلمات تھے۔

فرمایا:
" اے لوگو۔۔۔! شاید
تمہیں
میری موت کا خوف ہے؟"
سب نے کہا:
"جی ہاں اے اللہ کے رسول"

ارشاد فرمایا:
"اے لوگو۔۔!
تم سے میری ملاقات کی جگہ دنیا نہیں،
تم سے
میری ملاقات کی جگہ حوض (کوثر) ہے،

اللہ کی قسم گویا کہ
میں یہیں سے
اسے (حوض کوثر کو) دیکھ رہا ہوں،

اے لوگو۔۔۔!
مجھے تم پر
تنگدستی کا خوف نہیں بلکہ مجھے تم پر
دنیا (کی فراوانی) کا خوف ہے،
کہ
تم اس (کے معاملے) میں
ایک دوسرے سے
مقابلے میں لگ جاؤ گے

جیسا کہ
تم سے پہلے
(پچھلی امتوں) والے لگ گئے،
اور
یہ (دنیا) تمہیں بھی ہلاک کر دے گی
جیسا کہ
انہیں ہلاک کر دیا۔"

پھر
مزید ارشاد فرمایا:
"اے لوگو۔۔!
نماز کے معاملے میں
اللہ سے ڈرو،
اللہ سےڈرو۔
نماز کے معاملے میں
اللہ سے ڈرو،

(یعنی عہد کرو
کہ نماز کی پابندی کرو گے،
اور
یہی بات بار بار دہراتے رہے۔)

پھر فرمایا:
"اے لوگو۔۔۔!
عورتوں کے معاملے میں اللہ سے ڈرو،
عورتوں کے معاملے میں اللہ سے ڈرو،

میں تمہیں
عورتوں سے
نیک سلوک کی
وصیت کرتا ہوں۔"

مزید فرمایا:
"اے لوگو۔۔۔!
ایک بندے کو اللہ نے اختیار دیا
کہ
دنیا کو چن لے
یا اسے چن لے
جو
اللہ کے پاس ہے،
تو
اس نے اسے پسند کیا جو
اللہ کے پاس ہے"

اس جملے سے
حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا مقصد
کوئی نہ سمجھا حالانکہ
انکی اپنی ذات مراد تھی۔
جبکہ
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ
وہ
تنہا شخص تھے
جو
اس جملے کو سمجھے اور
زارو قطار رونے لگے
اور
بلند آواز سے
گریہ کرتے ہوئے
اٹھہ کھڑے ہوئے
اور
نبی علیہ السلام کی بات قطع کر کے پکارنے لگے۔۔۔۔

"ہمارے باپ دادا
آپ پر قربان،
ہماری
مائیں آپ پر قربان،
ہمارے بچے آپ پر قربان،
ہمارے مال و دولت
آپ پر قربان....."
روتے جاتے ہیں
اور
یہی الفاظ کہتے جاتے ہیں۔

صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم (ناگواری سے)

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی طرف دیکھنے لگے
کہ
انہوں نے
نبی علیہ السلام کی بات کیسے قطع کر دی؟

اس پر
نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے
حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا دفاع
ان الفاظ میں فرمایا:

"اے لوگو۔۔۔!
ابوبکر کو چھوڑ دو
کہ
تم میں سے ایسا کوئی نہیں
کہ جس نے
ہمارے ساتھ کوئی بھلائی کی ہو
اور
ہم نے
اس کا بدلہ نہ دے دیا ہو،
سوائے ابوبکر کے،
کہ
اس کا بدلہ
میں نہیں دے سکا۔
اس کا بدلہ
میں نے اللہ جل شانہ پر چھوڑ دیا۔

مسجد (نبوی) میں کھلنے والے تمام دروازے بند کر دیے جائیں،

سوائے ابوبکر کے دروازے کے کہ
جو کبھی بند نہ ہوگا۔"

آخر میں
اپنی وفات سے قبل مسلمانوں کے لیے
آخری دعا کے طور پر ارشاد فرمایا:
"اللہ تمہیں ٹھکانہ دے،
تمہاری حفاظت کرے، تمہاری مدد کرے، تمہاری تائید کرے۔

اور
آخری بات
جو ممبر سے اترنے سے پہلے
امت کو
مخاطب کر کے
ارشاد فرمائی
وہ
یہ کہ:"اے لوگو۔۔۔!
قیامت تک آنے والے میرے ہر ایک امتی کو
میرا سلام پہنچا دینا۔"

پھر
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو
دوبارہ سہارے سے
اٹھا کر گھر لے جایا گیا۔

اسی اثناء میں
حضرت عبدالرحمن بن ابی بکر رضی اللہ عنہ خدمت اقدس میں حاضر ہوئے
اور
ان کے ہاتھ میں مسواک تھی،

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
مسواک کو دیکھنے لگے لیکن
شدت مرض کی وجہ سے
طلب نہ کر پائے۔

چنانچہ
سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا
حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دیکھنے سے سمجھ گئیں
اور
انہوں نے
حضرت عبدالرحمن رضی اللہ عنہ سے مسواک لے کر
نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے
دہن مبارک میں رکھ دی،

لیکن
حضور صلی اللہ علیہ و سلم
اسے استعمال نہ کر پائے
تو
سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا نے حضوراکرم
صلی اللہ علیہ وسلم سے
مسواک لے کر
اپنے منہ سے نرم کی اور
پھر حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو لوٹا دی
تاکہ دہن مبارک
اس سے تر رہے۔

فرماتی ہیں:
" آخری چیز جو
نبی کریم علیہ الصلوة والسلام کے
پیٹ میں گئی
وہ
میرا لعاب تھا،
اور
یہ اللہ تبارک و تعالٰی کا مجھ پر فضل ہی تھا
کہ
اس نے وصال سے قبل میرا
اور
نبی کریم علیہ السلام کا لعاب دہن یکجا کر دیا۔"

اُم المؤمنين
حضرت عائشہ
صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا
مزید ارشاد فرماتی ہیں:
"پھر
آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی بیٹی فاطمہ تشریف لائیں
اور
آتے ہی رو پڑیں
کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اٹھہ نہ سکے، کیونکہ
نبی کریم علیہ السلام کا معمول تھا
کہ
جب بھی فاطمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا تشریف لاتیں
حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم
انکے ماتھے پر
بوسہ دیتے تھے۔

حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا
اے فاطمہ! "
قریب آجاؤ۔۔۔"
پھر
حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے
ان کے کان میں
کوئی بات کہی
تو
حضرت فاطمہ
اور
زیادہ رونے لگیں،

انہیں اس طرح روتا دیکھ کر
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے
پھر فرمایا
اے فاطمہ! "قریب آؤ۔۔۔"
دوبارہ انکے کان میں
کوئی بات ارشاد فرمائی
تو
وہ خوش ہونے لگیں

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد
میں نے
سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالی عنھا سے پوچھا تھا
کہ
وہ کیا بات تھی
جس پر روئیں
اور
پھر خوشی کا اظہار کیا تھا؟

سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالی عنھا کہنے لگیں
کہ
پہلی بار
(جب میں قریب ہوئی) تو فرمایا:
"فاطمہ! میں آج رات (اس دنیاسے) کوچ کرنے والا ہوں۔

جس پر میں رو دی۔۔۔۔"
جب
انہوں نے
مجھے بے تحاشا روتے دیکھا تو
فرمانے لگے: "فاطمہ!
میرے اہلِ خانہ میں سب سے پہلے
تم مجھ سے آ ملو گی۔۔۔"
جس پر
میں خوش ہوگئی۔۔۔

سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنھا فرماتی ہیں:
پھر
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے
سب کو
گھر سے باھر جانے کا حکم دیکر مجھے فرمایا:
"عائشہ!
میرے قریب آجاؤ۔۔۔"

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے
اپنی زوجۂ مطہرہ کے سینے پر ٹیک لگائی
اور
ہاتھ آسمان کی طرف بلند کر کے فرمانے لگے:
مجھے
وہ اعلیٰ و عمدہ رفاقت پسند ہے۔

(میں الله کی، انبیاء، صدیقین، شہداء
اور
صالحین کی رفاقت کو اختیار کرتا ہوں۔)

صدیقہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں:
"میں
سمجھ گئی
کہ
انہوں نے آخرت کو چن لیا ہے۔"

جبرئیل علیہ السلام خدمت اقدس میں حاضر ہو کر گویا ہوئے:
"یارسول الله!
ملَکُ الموت
دروازے پر کھڑے
شرف باریابی چاہتے ہیں۔
آپ سے پہلے
انہوں نے کسی سے اجازت نہیں مانگی۔"

آپ علیہ الصلوة والسلام نے فرمایا:
"جبریل! اسے آنے دو۔۔۔"

ملَکُ الموت نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کے گھر میں داخل ہوئے،
اور کہا:
"السلام علیک یارسول الله!
مجھے اللہ نے
آپ کی چاہت جاننے کیلئے بھیجا ہے
کہ
آپ دنیا میں ہی رہنا چاہتے ہیں
یا
الله سبحانہ وتعالی کے پاس جانا پسند کرتے ہیں؟"

فرمایا:
"مجھے اعلی و عمدہ رفاقت پسند ہے،
مجھے اعلی و عمدہ رفاقت پسند ہے۔"

ملَکُ الموت
آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کے
سرہانے کھڑے ہوئے
اور
کہنے لگے:
"اے پاکیزہ روح۔۔۔!
اے محمد بن عبدالله کی روح۔۔۔!
الله کی رضا و خوشنودی کی طرف روانہ ہو۔۔۔!
راضی ہوجانے والے پروردگار کی طرف
جو
غضبناک نہیں۔۔۔!"

سیدہ عائشہ
رضی الله تعالی عنہا فرماتی ہیں:
پھر
نبی کریم صلی الله علیہ وسلم ہاتھ نیچے آن رہا،
اور
سر مبارک
میرے سینے پر
بھاری ہونے لگا،
میں
سمجھ گئی
کہ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کا وصال ہو گیا۔۔۔

مجھے اور تو
کچھ سمجھ نہیں آیا سو میں
اپنے حجرے سے نکلی اور
مسجد کی طرف کا دروازہ کھول کر کہا۔۔

"رسول الله کا وصال ہوگیا۔۔۔!
رسول الله کا وصال ہوگیا۔۔۔!"

مسجد آہوں
اور
نالوں سے گونجنے لگی۔
ادھر
علی کرم الله وجہہ
جہاں کھڑے تھے
وہیں بیٹھ گئے
پھر
ہلنے کی طاقت تک نہ رہی۔

ادھر
عثمان بن عفان رضی الله تعالی عنہ
معصوم بچوں کی طرح ہاتھ ملنے لگے۔

اور
سیدنا عمر رضی الله تعالی عنہ
تلوار بلند کرکے کہنے لگے:
"خبردار!
جو کسی نے کہا
رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم وفات پا گئے ہیں،
میں
ایسے شخص کی
گردن اڑا دوں گا۔۔۔!

میرے آقا تو
الله تعالی سے
ملاقات کرنے گئے ہیں
جیسے
موسی علیہ السلام
اپنے رب سے
ملاقات کوگئے تھے،

وہ لوٹ آئیں گے،
بہت جلد لوٹ آئیں گے۔۔۔۔!
اب جو
وفات کی خبر اڑائے گا، میں
اسے قتل کرڈالوں گا۔۔۔"

اس موقع پر
سب سے زیادہ ضبط، برداشت
اور صبر کرنے والی شخصیت
سیدنا ابوبکر صدیق رضی الله تعالی عنہ کی تھی۔۔۔
آپ حجرۂ نبوی میں داخل ہوئے،
رحمت دوعالَم
صلی الله علیہ وسلم کے سینۂ مبارک پر
سر رکھہ کر رو دیئے۔۔۔

کہہ رہے تھے:
وآآآ خليلاه، وآآآ صفياه، وآآآ حبيباه، وآآآ نبياه

(ہائے میرا پیارا دوست۔۔۔!
ہائے میرا مخلص ساتھی۔۔۔!
ہائے میرا محبوب۔۔۔!
ہائے میرا نبی۔۔۔!)
پھر
آنحضرت صلی علیہ وسلم کے ماتھے پر
بوسہ دیا
اور کہا:"یا رسول الله!
آپ پاکیزہ جئے
اور
پاکیزہ ہی دنیا سے رخصت ہوگئے۔"

سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ باہر آئے
اور خطبہ دیا:
"جو
شخص محمد صلی الله علیہ وسلم کی
عبادت کرتا ہے سن رکھے

آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کا وصال ہو گیا اور
جو الله کی عبادت کرتا ہے
وہ جان لے
کہ الله تعالی شانہ کی ذات
ھمیشہ زندگی والی ہے جسے موت نہیں۔"

سیدنا عمر رضی الله تعالی عنہ کے ہاتھ سے تلوار گر گئی۔۔۔

عمر رضی الله تعالی عنہ فرماتے ہیں:
پھر
میں کوئی تنہائی کی جگہ تلاش کرنے لگا جہاں
اکیلا بیٹھ کر روؤں۔۔۔

آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کی تدفین کر دی گئی۔۔۔
سیدہ فاطمہ
رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:
"تم نے کیسے گوارا کر لیا کہ
نبی علیہ السلام کے چہرہ انور پر مٹی ڈالو۔۔۔؟"

پھر کہنے لگیں:
"يا أبتاه، أجاب ربا دعاه، يا أبتاه، جنة الفردوس مأواه، يا أبتاه، الى جبريل ننعاه."

(ہائے میرے پیارے بابا جان، کہ
اپنے رب کے بلاوے پر چل دیے،
ہائے میرے پیارے بابا جان،
کہ
جنت الفردوس میں اپنے ٹھکانے کو پہنچ گئے،
ہائے میرے پیارے بابا جان،
کہ
ہم جبریل کو
ان کے آنے کی خبر دیتے ہیں۔)
اللھم صل علی محمد کما تحب وترضا۔

میں نے آج تک
اس سے اچّھا پیغا م کبھی پوسٹ نہیں کیا۔

اسلۓ
آپ سے گزارش ہے
کہ
آپ اسے پورا سکون
و اطمینان کے ساتھ پڑھۓ۔
ان شاء اللہ,
آپکا ایمان تازہ ہو جاۓ گا۔“

ثواب کی نیت سے
شیئر کریں
اور
صدقہ جاریہ میں
شامل ہو جائیں -!!!'

14/04/2023

How God Creates Baby
اللہ کی قدرت ۔ بچے کی پیدائش #بچے #پیدائش

ازبکستان کے ایک دور دراز دیہات میں پاکستانی تبلیغی جماعت پہنچی تو ان کے رہنے کا انتظام مسجد میں تھا، نماز کا وقت ہوا، تب...
14/04/2023

ازبکستان کے ایک دور دراز دیہات میں پاکستانی تبلیغی جماعت پہنچی تو ان کے رہنے کا انتظام مسجد میں تھا،
نماز کا وقت ہوا، تبلیغی جماعت کے کچھ ارکان وضو کر کے واپس آئے تو مسجد میں داخل ہونے سے پہلے اپنے اپنے جوتے اٹھا کر اندر داخل ہوئے اور جوتوں کو مسجد کے ایک کونے میں رکھ دیا۔
ایک مقامی بوڑھا حیرانگی سے یہ منظر دیکھ رہا تھا،
نماز ختم ہوئی تو اس بوڑھے نے جماعت کے امیر سے پوچھا کہ : وضو کے بعد ان لوگوں نے اپنے جوتے اندر کیوں رکھے،
امیر جماعت نے جواب دیا : حفاظت کیلئے، تاکہ کوئی باہر سے اٹھا کر نہ لے جائے۔
بوڑھے نے پوچھا : کیا آپ کے ملک میں مسجد کے باہر سے جوتے چوری ہو جاتے ہیں؟
امیر جماعت نے کہا : جی ہاں، بدقسمتی سے،
تو بوڑھے نے کہا کہ : پھر آپ یہاں اتنی دور ہمارے ملک میں کیا تبلیغ کرنے آئے ہیں، تبلیغ کی سب سے زیادہ ضرورت تو آپ کی قوم کو ہے کیونکہ ہمارے ہاں تو مسجد کے اندر یا باہر سے کوئی چیز چوری نہیں ہوتی۔
ہمیں بدلنا ہوگا⁦

سفیدہ  ( لاچۍ) کا درخت پاکستان میں امریکیوں کا دیا ہوا ایک تحفہ ہے جسے پاکستانیوں نے بغیر سوچے سمجهے ہر جگہ لگانا شروع ک...
13/04/2023

سفیدہ ( لاچۍ) کا درخت پاکستان میں امریکیوں کا دیا ہوا ایک تحفہ ہے جسے پاکستانیوں نے بغیر سوچے سمجهے ہر جگہ لگانا شروع کر دیا
حالانکہ اس درخت کو دیکها جائے تو کوئی فائدہ نہیں ہے بلکہ یہ زیر زمین پانی کو تیزی سے ختم کر رہا ہے
اگر زیر زمین پانی کو ختم ہونے سے بچانا ہے تو اس امریکی تحفے سفیدہ ( لاچۍ) کے درخت کو ختم کر کے اس کی جگہ اپنے پرانے دیسی درخت اگائیں کیونکہ یہ سفیدہ ( لاچۍ) پانی کو ایک دن میں سینکڑوں لٹر چوستا ہے اور اڑا دیتا ہے اور اسکی اسی خامی کی وجہ سے پوری دنیا میں اسکی افزائش کو روک دیا گیا ہے بس پاکستان میں ہی اسے دھڑا دھڑ سڑکوں کے کنارے اور دیگر جگہوں پہ لگایا جا رہا ہے جو کہ انتہائی خطرناک ہے لہذا اس سفیدہ ( لاچۍ)
کے بے کار درخت کی جگہ اپنے دیسی درخت لگائیں جو پهل بهی دیں اور چهاوں بهی - -
اس پوسٹ کو پڑهہ کر آگے شئیر کرنا نہ بهولیں -
تاکہ آگاہی بڑھے اور یہ لگنا بند ہو تاکہ ہمارا زمینی پانی محفوظ ہو۔

‏ہمیں پہلے دن سے یہ بتایا گیا کہ اگر مولوی نہ ہوتے تو تمہارے جنازے کون پڑھاتا،تمہارے نکاح کون پڑھاتا لیکن ہمیں یہ نہیں ب...
13/04/2023

‏ہمیں پہلے دن سے یہ بتایا گیا کہ اگر مولوی نہ ہوتے تو تمہارے جنازے کون پڑھاتا،تمہارے نکاح کون پڑھاتا لیکن ہمیں یہ نہیں بتایا گیا کہ اگر مولوی نہ ہوتے تو قائد اعظم پر کفر کا فتویٰ کون لگاتا،اگر مولوی نہ ہوتے تو کون کہتا کہ شیعہ کافر ہے اگر مولوی نہ ہوتے تو کون کہتا کہ وہابی کے ‏پیچھے نماز نہیں ہوتی، اگر مولوی نہ ہوتے تو ہمارے نوجوانوں کو جہاد کے نام پر برین واش کرکے افغانستان میں لڑنے کیلئے کون بھیجتا ،اگر مولوی نہ ہوتے تو سڑکیں کون بلاک کرتا پبلک پراپرٹی کو کون نقصان پہنچاتا ، اگر مولوی نہ ہوتے تو کون یہ فتوے دیتا کہ فلاں کافر ہے فلاں گستاخ ہے اسے مار دو اور اگر مولوی نہ ہوتے تو کس کو پانچ سال بعد یاد آتا کہ عمران خان نے دوران عدت نکاح کیا تھا۔
ایسے دو نمبر اور دین بیچنے والے مولویوں سے بچیں 🙏

پیشانی کو جھوٹی و خطاء کار کیوں کہا گیا.اللہ رب العزت نے سورہ علق میں ارشاد فرمایاكَلَّا لَئِن لَّمْ يَنتَهِ لَنَسْفَعًا...
13/04/2023

پیشانی کو جھوٹی و خطاء کار کیوں کہا گیا.
اللہ رب العزت نے سورہ علق میں ارشاد فرمایا
كَلَّا لَئِن لَّمْ يَنتَهِ لَنَسْفَعًا بِالنَّاصِيَةِ (15) نَاصِيَةٍ كَاذِبَةٍ خَاطِئَةٍ
ہاں ہاں اگر باز نہ آیا تو ضرور ہم پیشانی کے بال پکڑ کر کھینچیں گے. کیسی پیشانی جھوٹی پیشانی!

سوال بنتا ھے کہ
پیشانی کو جھوٹی اور خطاء کار کیوں کہا گیا ھے!

حالانکہ فیصلہ دل و دماغ سے کیا جاتا ھے.

جب سائنسدانوں نے اس پر تحقیق کی تو حیران ہو کر رہ گئے
کہ جو معمہ اس ترقی یافتہ دور میں حل ہوا
قرآن کریم نے اس کی طرف اشارہ چودہ سو سال پہلے کر دیا تھا!

دماغ کا اگلا حصہ جو پیشانی کی جانب واقع ہے وہاں سے فیصلے صادر ہوتے ہیں!

پیشانی کے اس حصے سے جذبات ظاہر ہوتے ہیں!

پیشانی کا یہی اگلا حصہ شخصیت کی صفات بناتا ھے!

محققین کہتے ہیں کہ پیشانی کا یہ حصہ کاٹ دیا جائے تو انسان فیصلہ کرنے کی صلاحیت سے محروم ہو جائے گا
اور کچھ کرنے یا نہ کرنے کی صلاحیت کھو دے گا!

اس حصے کی ان خصوصیات کی بناء پر قرآن کریم میں فرمایا کہ اسی پیشانی کے بال کھینچے جائیں گے کیونکہ یہی ارادہ کرنے فیصلہ کرنے کی جگہ ہے!

محققین نے مزید تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ جانوروں میں دماغ کا یہ حصہ چھوٹا اور کمزور ہے
اسی لیئے جانور درست فیصلہ نہیں کر سکتے اور قیادت کے اھل نہیں ہیں!

اسی طرف قرآن کریم میں یوں اشارہ ہے
ما من دابة إلا هو آخذ بناصيتها
کوئی جاندار نہیں مگر اس کی پیشانی رب العزت کی قدرت میں نہ ہو!

اور حدیث پاک میں یوں دعاء ھے
ناصيتي بيدك
اے رب میری پیشانی تیرے قبضہ قدرت میں ہے!

یعنی اکمل و اتم طور پر میں خود کو تیرے حوالے کرتا ہوں تیری مرضی کے آگے میری مرضی کچھ نہیں ہے!

اور یہی نماز میں سجدہ کرنے کی حکمت ہے کہ پیشانی کا وہ خود مختار حصہ زمین پر رکھ کر رب العالمین کی بارگاہ میں اپنے ہونے کی نفی اپنی مرضی کی نفی کر دی جاتی ہے!

کہ یاربی تو نے جو میرے اندر مختار حصہ رکھا ہے جو حصہ فیصلہ کرتا ہے میں اسی حصے کو تیری چوکھٹ پر رکھ رہا ہوں!

تیری رضا پر میں راضی ہوں!

جب انسان سجدہ کرتا ہے تو دل سے خون دماغ میں جمع ہوتا ہے
وہ سارے جذبات جو دل میں ہوں وہ اس وقت اس حصے میں جمع ہوتے ہیں!
غصہ,نفرت,بغض,جرم و عصیاں یہ سب خیال کی صورت وہاں جمع ہوتے ہیں
مگر انسان جیسے ہی وہ خیالوں,گناہوں کی آماجگاہ کو زمین پر رکھ کر خود کو رب العالمین کے سپرد کرتا ھے تو رحمت کی تجلی پڑتی ہے!

حدیث پاک میں بندہ سجدے کی حالت میں سب سے زیادہ رب کی رحمت کے قریب ہوتا ھے
اور اسی وجہ سے بندے میں تبدیلیاں رو نما ہوتی ہیں
پرسکون ہوجاتا ھے

 #پاکستان
12/04/2023

#پاکستان

11/04/2023

‏ہم تو سمجھتے تھے کہ ہالی وڈ اور بالی وڈ میں ہی دنیا کے بہترین اداکار ہوتے ہیں پر لالی وڈ تو نمبر لے گیا۔

میں، میاں محمد نوازشریف والد میاں محمد شریف مرحوم قانون کا سامنا کرنے چار ہفتوں کے اندر (لندن سے) لوٹ آؤں گا یا جیسے ہی ...
19/03/2023

میں، میاں محمد نوازشریف والد میاں محمد شریف مرحوم قانون کا سامنا کرنے چار ہفتوں کے اندر (لندن سے) لوٹ آؤں گا یا جیسے ہی میں مجھے ہٹا کٹا ڈکلئر کر دیا گیا۔

میں اپنے بھائی شہبازشریف کی دی گئی ضمانت کا پابند ہوں۔
۔۔۔۔۔
اس حلف نامے کو دیے ہوئے چار سال گزر گئے۔ ابھی تک یہ شخص واپس نہیں آیا اور نہ عدالت نے اس کے بھائی کو بلا کر پوچھا کہ یہ نوسرباز کہاں ہے۔

‏فرق تلاش کرو کشمیر اور زمان پارک
15/03/2023

‏فرق تلاش کرو

کشمیر اور زمان پارک

07/03/2023

  🔔🔔کوورلش عثمان سیریز کے رائٹر/ پروڈیوسر مہمت بوزداغ کا پیغام ⬇️"بوزداگ فلم کمپنی" زلزلے کے باعث ترکی کے متاثرہ علاقوں ...
11/02/2023

🔔🔔
کوورلش عثمان سیریز کے رائٹر/ پروڈیوسر مہمت بوزداغ کا پیغام ⬇️
"بوزداگ فلم کمپنی" زلزلے کے باعث ترکی کے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان بھیج رہے ہیں۔ اور شوٹنگ کا سامان وقف کرنے کی وجہ سےکورولش عثمان سمیت تمام ڈرامے غیر معینہ مدت تک کے لیئے بند کر دیئے گئے ہیں 🥺💔

🥀 🌼

04/07/2018

Election 2018 of Pakistan.

16/06/2018

Eid Mubarak to Everyone.

Address

Mecca
1234567

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Global Hands Media posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Global Hands Media:

Videos

Share


Other Social Media Agencies in Mecca

Show All