Watto VLOG CRIC

Watto VLOG CRIC ABID HUSSAIN WATTO WORKING HEALTH,SAFETY AND ENVIRONMENTAL ADVISOR

06/02/2025

Project views

حبا بخاری کو اللہ تعالیٰ نے ایک عرصہ گزر جانے پر خوشخبری سے نوازا ہے۔ اللہ اس کو یہ خوشی نصیب فرمائے۔ ایوارڈ شو میں یہ ا...
30/09/2024

حبا بخاری کو اللہ تعالیٰ نے ایک عرصہ گزر جانے پر خوشخبری سے نوازا ہے۔ اللہ اس کو یہ خوشی نصیب فرمائے۔ ایوارڈ شو میں یہ انداز دیکھ کر میرا یعنیعابد وٹو کا ذاتی خیال ہے، جس سے کسی کا متفق ہونا یا اعتراض کرنا ضروری نہیں ہے، میرا خیال ہے کہ80, 90 کی دہائی کی نسل دو حصوں میں بٹی ہوئی ہے۔ ایک وہ جو اخلاقی اقدار، روایات اور حیا کا دامن تھامنا ذات کا ضروری عنصر سمجھتے ہیں، جبکہ باقی آدھے نئے دور میں رچ بس جانے کو ترجیح دیتے ہوئے حیا کے مطلب سے بھی انجان ہو گئے ہیں۔ میں کسی صورت اس چیز کے خلاف نہیں کہ نئے دور کے ساتھ مطابقت رکھنے کو ترقی نہ کی جائے، لیکن ترقی کے نام پر بےہودگی میں ڈوب جانا صریح جہالت ہے۔ نبی پاک ﷺ کا فرمان ہے کہ "جب تم میں حیا نہ رہے تو جو چاہے مرضی کرو"۔
ایک دور تھا کہ یہ مقدس اور حیا کی باتیں سمجھی جاتی تھیں، عورت کھلے لباس پہنے بچوں، بوڑھوں سب کے سامنے اس انداز سے رہتی تھی کہ مقدس خیال کی جاتی تھی اور اب تنگ لباس میں پیٹ پکڑے تشہیر کی جاتی ہے کہ دیکھو، میں بچہ جننے والی ہوں، جیسے کسی اور طریقے سے عوام کو سمجھ نہیں آئے گا، پیٹ دکھانا ضروری ہے۔ غیر ملکی اداکاروں کی نقل کرتے ہوئے یہ اپنی اقدار بھول بیٹھے ہیں۔ کوا چلا ہنس کی چال، اپنی بھی بھول بیٹھا۔ میرے نزدیک کچھ باتیں حیا کے زمرے میں آتی ہیں اور مجھے اس معاملے میں اگر دقیانوس کہیں تو حقیقت میں خوشی ہوگی کہ مجھے رہنے دیا جائے۔

17/09/2024
ہم نے جب اپنے معاشرے میں آنکھ کھولی تو  خوبصورت محبتوں کا سامنا ہوا ۔ ہمارا گاوں سڑک، بجلی اور ٹیلی فون جیسی سہولتوں سے ...
26/08/2024

ہم نے جب اپنے معاشرے میں آنکھ کھولی تو خوبصورت محبتوں کا سامنا ہوا ۔ ہمارا گاوں سڑک، بجلی اور ٹیلی فون جیسی سہولتوں سے تو محروم تھا لیکن اطمینان اس قدر تھا جیسے زندگی کی ہر سہولت ہمیں میسر ہو ۔ کائنات کی سب سے خوبصورت چیز جو میسر تھی وہ تھی محبت ۔ کوئی غیر نہیں تھا سب اپنے تھے ۔ نانیال کی طرف والے سب مامے، ماسیاں، نانے نانیاں ہوا کرتی تھیں ۔ ددیال کی طرف والے سارے چاچے چاچیاں، پھوپھیاں دادے دادیاں ہوا کرتی تھیں ۔۔
یہ تو جب ہمیں نیا شعور ملا تو معلوم پڑا کہ وہ تو ہمارے چاچے مامے نہ تھے بلکہ دوسری برادریوں کے لوگ تھے ۔
ہمارے بزرگ بڑے جاہل تھے کام ایک کا ہوتا تو سارے ملکر کرتے تھے ۔ جن کے پاس بیل ہوتے وہ خود آکر دوسروں کی زمین کاشت کرنا شروع کر دیتے ۔ گھاس کٹائی کے لیے گھر والوں کو دعوت دینے کی ضرورت پیش نہ آتی بلکہ گھاس کاٹنے والے خود پیغام بھیجتے کہ ہم فلاں دن آ رہے ہیں ۔ پاگل تھے گھاس کٹائی پر ڈھول بجاتے اور اپنی پوری طاقت لگا دیتے جیسے انہیں کوئی انعام ملنے والا ہو ۔ جب کوئی گھر بناتا تو جنگل سے کئی من وزنی لکڑ دشوار راستوں سے اپنے کندھوں پر اٹھا کے لاتے پھر کئی ٹن مٹی چھت پر ڈالتے اور شام کو گھی شکر کے مزے لوٹ کر گھروں کو لوٹ جاتے ۔
جب کسی کی شادی ہو تو دولہے کو تو مہندی لگی ہی ہوتی تھی باقی گھر والے بھی جیسے مہندی لگائے ہوں کیونکہ باقی جاہل خود آکر کام کرنا شروع کر دیتے ۔ اتنے پاگل تھے کہ اگر کسی سے شادی کی دوستی کر لیں تو اسے ایسے نبھاتے جیسے سسی نے کچے گڑھے پر دریا میں چھلانگ لگا کر نبھائی ۔۔
مک کوٹائی( مکئی) ایسے ایک ایک دانہ صاف کرتے جیسے کوئی دوشیزہ اپنے بال سنوارے ۔
کتنے پاگل تھے کنک (گندم) گوائی پر تپتی دھوپ میں بیلوں کے ساتھ ایسے چکر کاٹتے جیسے کوئی سزا بھگت رہے ہوں ۔
اگر کوئی ایک فوت ہو جاتا یا جاتی تو دھاڑیں مار مار کر سب ایسے روتے کہ پہچان ہی نہ ہو پاتی کہ کس کا کون مرا ۔۔
دوسرے کے بچوں کی خوشی ایسے مناتے جیسے انکی اپنی اولاد ہو ۔۔
اتنے جاہل تھے کہ جرم اور مقدموں سے بھی واقف نہ تھے ۔
لیکن پھر وقت نے کروٹ بدلی اب نئی جنریشن کا دور تھا کچھ پڑھی لکھی باشعور جنریشن کا دور جس نے یہ سمجھنا اور سمجھانا شروع کیا کہ ہم بیشک سارے انسان ہوں بیشک سب مسلمان بھی ہوں لیکن ہم میں کچھ فرق ہے جو باقی رہنا ضروری ہے ۔
وہ فرق برادری کا فرق ہے قبیلے کا فرق ہے رنگ نسل کا فرق ہے ۔
اب انسان کی پہچان انسان نہ تھی برداری تھی قبیلہ تھا پھر قبیلوں میں بھی ٹبر تھا ۔
اب ہر ایک ثابت کرنا چاہتا تھا کہ میرا مرتبہ بلند ہے اور میری حثیت امتیازی ہے ۔ اس کے لیے ضروری تھا کہ وہ دوسرے کو کم تر کہے اور سمجھے ۔ اب ہر کوئی دست و گریباں تھا اور جو کوئی اس دوڑ میں شامل نہ ہوا تو وہ زمانے کا بزدل اور گھٹیا انسان ٹھہرا ۔
اب گھر تو کچھ پکے اور اور بڑے تھے لیکن پھر بھی تنگ ہونا شروع ہو گے ۔ وہ زمینیں جو ایک دوسرے کو قریب کرتی تھیں جن کا پیٹ چیر کر غلہ اگتا تھا جس کی خوشبو سے لطف لیا جاتا تھا اب نفرت کی بنیاد بن چکی تھیں ۔
شعور جو آیا تھا اب ہر ایک کو پٹواری تحصیلدار تک رسائی ہو چلی تھی اور پھر اوپر سے نظام وہ جس کا پیٹ بھرنے کو ایک دوسرے سے لڑنا ضروری تھا ۔
اب نفرتیں ہر دہلیز پر پہنچ چکی تھیں ہم اپنی وہ متاع جسے محبت کہتے ہیں وہ گنوا چکے تھے ۔ اب انسانیت اور مسلمانیت کا سبق تو زہر لگنے لگا تھا اب تو خدا بھی ناراض ہو چکا تھا ۔
پھر نفرتیں اپنے انجام کو بڑھیں انسان انسان کے قتل پر آمادہ ہو چلا تھا ۔ برتری کے نشے میں ہم گھروں کا سکون تباہ کر چکے تھے ہم بھول چکے تھے کہ کائنات کی سب سے بڑی برتری تو اخلاقی برتری ہوتی ہے ۔
اب اخلاق سے ہمارا تعلق صرف اتنا رہ چکا تھا کہ صرف ہمارے گاوں کے دو بندوں کا نام اخلاق تھا لیکن ہم نے ان کو بھی اخلاق کہنا گوارہ نہ کیا ایک کو خاقی اور دوسرے کو منا بنا دیا ۔۔۔
اب ہم ایک دوسرے کو فتح کرنے کی وجہیں ڈھونڈنے میں لگے تھے ۔ پھر قدرت نے بھی معاف نہ کیا اس نے بھی ہمیں موقع دے دیا ۔
مار دھاڑ سے جب ہم ایک دوسرے کو فتح کرنے میں ناکام ہوئے تو بات قتل پر آ گئی ۔ اب ایک تسلسل سے یہ عمل جاری ہے ۔ اب تو ہم اخباروں اور ٹی وی کی زینت بھی بن گے ۔ اب شاید ہی کوئی ایسا دن ہو گا جس دن عدالتوں میں ہمارے گاؤں کا کوئی فرد کھڑا نہ ہو ۔
ایف آئی آر اتنی ہو چکی کہ اب ڈھونڈنا پڑتا ہیکہ کیا ہمارے گاؤں کا کوئی ایسا فرد بھی ہے جس پر کوئی کیس نہ ہو ۔
اب ان جاہل بزرگوں میں سے کم ہی زندہ ہیں جو زندہ ہیں وہ زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں ان میں سے اگر کوئی مرتا ہے تو دوسرا اس کا منہ دیکھنے کی خواہش کرتا ہے لیکن ہم باشعور لوگ اسے یہ جاہلانہ کام کرنے کی اجازت نہیں دیتے کیونکہ اس سے ہماری توہین کا خدشہ درپیش ہے ۔۔
ان نفرتوں نے صرف انسان ہی نہیں پانی ، سکول اور مسجدیں بھی تقسیم کر دیں۔ اب تو اللہ کے گھر بھی اللہ کے گھر نہیں رہے ۔
ہر کوئی اندر سے ٹوٹ چکا ہے لیکن پھر بھی بضد ہے ۔ وہ نفرت کا اعلاج نفرت سے ہی کرنا چاہتا ہے ۔ اب محبت کا پیغام برادری قبیلے سے غداری سمجھا جاتا ہے ۔ اب دعا بھی صرف دعا خیر ہوتی ہے دعا خیر کا ایک عجب مفہوم نکال رکھاہے ۔ ایک دوسرے سے نفرت کا اظہار کر کے اس کیساتھ مکمل بائیکاٹ کا نام دعا خیر رکھ دیا گیا ہے ۔
لیکن ۔۔۔۔۔
سوال یہ ہے کہ آخر کب تک ؟
کیا ہی اچھا ہو اگر ہم آج بھی سنبھل جائیں اپنے اندر کی ساری نفرتیں مٹا کر دوسرے کے حق میں دعا کرنے کی کڑوی گولی کھا لیں ۔ پھر ممکن ہے اللہ بھی معاف فرما دے اور ہم اس نفرت کی آگ سے نکل آئیں تاکہ کوئی بچہ یتیم نہ ہو کسی اور کا سہاگ نہ اجڑے کسی اور کی گود خالی نہ ہو ۔ تاکہ ہم زندگی جیسی قیمتی نعمت کو جی سکیں اس کائنات کے حسن سے لطف اندوز ہو سکیں اپنی آنے والی نسلوں کے لیے ایسا ماحول پیدا کر سکیں کہ وہ شعور ، عمل و کردار کی ان بلندیوں پر جائیں کہ وہ خوبصورت جہالت پھر لوٹ آئے جس نے انسانوں کو اعلی اخلاق کے درجے پر کھڑا کر رکھا تھا

Dakoo system sy bhi ziada powerfull hain ju Call kr rhy hain Interior ministry ko ke hum ny shaheed kiya ha aur humra na...
25/08/2024

Dakoo system sy bhi ziada powerfull hain ju Call kr rhy hain Interior ministry ko ke hum ny shaheed kiya ha aur humra naam bhi nhi list main kya call trace ka koi system nahi ha

🚨حکومت عوام کو اس طرح اگنور کر رہی ھے جیسے آپ سکور اور رنریٹ کو اگنور کر رہے ہیں😎😍
25/08/2024

🚨حکومت عوام کو اس طرح اگنور کر رہی ھے جیسے آپ سکور اور رنریٹ کو اگنور کر رہے ہیں😎😍

اِنّا لِلّٰهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْن20 جوان نہیں 20خاندانماچھکہ  صادق آباد  ضلع رحیم یارخان کچہ ڈیوٹی پر مامور جوان...
22/08/2024

اِنّا لِلّٰهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْن

20 جوان نہیں 20خاندان

ماچھکہ صادق آباد ضلع رحیم یارخان
کچہ ڈیوٹی پر مامور جوان جو ہر جمعرات کو شفٹ تبدیل کرتے ہیں ، بیس لوگ آج گھر گئے ، بیس آج گھر سے واپس آئے ،فتح پور کے نزدیک بارش کے پانی کی وجہ سے گاڑیاں پھنس گئیں ، ڈاکو کو پہلے سے پلان بنائے ہوئے تھے ، گاڑیاں رکتے ہی راکٹ لانچر فائر کیے اور پھر وہ اندھا دھند فائرنگ ہوئی کہ وہ جو ابھی کچھ دیر پہلے اپنے گھر والوں کے ساتھ گزرے وقت کی یادوں میں تھے ، سنبھل نہ پائے جتنا لڑ سکے ، لڑے اور پھر جنت کے مہمان ہو گئے

تم وطن کے مالک ہو
خاک پر جو تھوکو بھی
خاک چوم لیتی ہے
ہم وطن میں بے وطنے
خون بھی لٹائیں تو
رائیگاں ہی جاتا ہے
یا اللّٰه پاک رحم فرما

20/08/2024
15/08/2024

آفس میں 500روپے رشوت نہ چھوڑنیوالا بھی ریٹائرمنٹ کے بعد
مسجد کمیٹی کے ممبر بن کر پنکھے کے بٹن کو آف کرنے کی ڈیوٹی سے جنت ڈھونڈتا ہے

01/07/2024

رونگٹے کھڑے کرنے والی تحریر ۔

ایک میت کی نصیحت
چند ہفتے پہلے ایک کویتی کاتبہ نادیہ الجار اللہ رحمہا اللہ کا انتقال ہوا
اور اپنی موت سے پہلے اس نے یہ نصیحت لکھی :
میں اپنی موت پر افسوس نہیں کروں گی اور میں اپنے جسم کی کوئی پرواہ نہیں کروں گی

پس مسلمان اپنے جو فرائض انجام دیں گے وہ یہ ہیں:
1۔مجھے اپنے کپڑوں سے جدا کر دیں گے

2۔مجھے نہلائیں گے

3۔مجھے کفن پہنائیں گے

4۔مجھے اپنے گھر سے نکال باہر کریں گے

5۔مجھے اپنے نئے گھر یعنی قبر تک پہنچائیں گے

6۔اور بہت سے لوگ میرے جنازے کے ساتھ آئیں گے بلکہ بہت سے تو مجھے دفنانے کے لیے اپنی مصروفیات اور مشغولیات سے وقت فارغ کر کے آئیں گے
اور بہت سے تو میری یہ نصیحت بھی بھلا دیں گے
اور ایک دن ۔۔۔

7۔ میری چیزوں سے وہ خلاصہ پائیں گے ۔۔۔
میری چابیاں
میری کتابیں
میری سوٹ کیس یا بیگز
میرے جوتے
میرے کپڑے اور اس طرح ۔۔۔
اور اگر میرے گھر والے اگر متفق ہوں تو وہ یہ صدقہ کریں گے تاکہ مجھے اس سے نفع پہنچے ۔۔
یاد رکھو کہ دنیا مجھ پر غم ہرگز نہیں کرے گی ۔۔اور نہ ہی دنیا کی حرکت رکے گی ۔۔۔
اور تجارت و کاروبار چلتے رہیں گے ۔۔
اور میرا وظیفہ شروع ہو جائے گا
جس غیر لے لینگے۔۔۔
اور میرا مال وارثوں کے حوالے ہوجائے گا ۔۔
جبکہ مجھے اس کا حساب دینا ہوگا
کم ہو یا زیادہ ۔۔ کھجور کی گٹھلی کے چھلکے یا شگاف کے برابر بھی ہو۔۔

اور سب سے پہلے میری موت پر مجھ سے جو چھین لیا جائے گا وہ میرا نام ہوگا! !!
اس لئے جب میں مرجاوں گی تو لوگ کہیں گے کہ" لاش کہاں" ہے؟

اور مجھے میرے نام سے نہیں پکاریں گے ۔۔!

اور جب نماز جنازہ پڑھانا ہو تو کہیں گے "جنازہ لےآؤ "

میرا نام نہیں لینگے ۔۔!

اور جب میرے دفنانے کا وقت آ جائے تو کہیں گے "میت کو قریب کرو" !!!

میرا نام بھی یاد نہیں کریں گے ۔۔۔!

اس وقت مجھے میرا نسب اور نہ قبیلہ میرے کام آئے گا اور نہ ہی میرا منصب اور شہرت۔۔

کتنی فانی اور دھوکہ کی ہے یہ دنیا
جسکی طرف ہم لپکتے ہیں۔۔

پس اے زندہ انسان ۔۔۔ خوب جان لے کہ تجھ پر غم و افسوس تین طرح کا ہوتا ہے :

1۔ جو لوگ تجھے سرسری طور پر جانتے ہیں وہ مسکین کہکر غم کا اظہار کریں گے ۔

2۔ تیرے دوست چند گھنٹے یا چند روز ہی تیرا غم کریں گے اور پھر اپنی اپنی باتوں اور ہنسی مذاق میں مشغول ہو جائیں گے ۔

3۔ زیادہ سے زیادہ گہرا غم گھر میں ہوگا وہ تیرے اہل وعیال کا ہوگا جو کہ ہفتہ دو ہفتے یا دو مہینے اور زیادہ سے زیادہ ایک سال تک ہوگا
اور اس کے بعد وہ تجھے یادوں کی پنوں میں رکھ دیں گے! !!

لوگوں کے درمیان تیرا قصہ ختم ہوا
اور تیرا حقیقی قصہ شروع ہوا اور وہ ہے آخرت کا ۔

تجھ سے چھن گیا تیرا ۔۔۔
1۔ جمال ۔۔۔
2۔ مال۔۔
3۔ صحت۔۔
4۔ اولاد ۔۔
5۔ جدا ہوگئے تجھ سے مکان و محلات۔
6۔ شوہر ۔۔۔
اور کچھ باقی نہ رہا تیرے ساتھ سوائے تیرے اعمال کے
اور حقیقی زندگی کا آغاز ہوا ۔

اب سوال یہاں یہ ہیکہ :
تو نے اپنی قبر اور آخرت کے لئے آپ نے کیا تیاری کی ہے ؟

یہی حقیقت ہے جسکی طرف توجہ چاہئے ۔۔
اس کے لیے تجھے چاہئے کہ تو اہتمام کرے :
1۔ فرائض کا
2۔ نوافل کا
3۔پوشیدہ صدقہ کا
4۔ نیک کاموں کا
5۔ رات کی نمازوں کا
شاید کہ تو نجات پاسکے

اگر تو نے اس مقالہ کو لوگوں کی یاددہانی میں مدد کی جبکہ تو ابھی زندہ ہے

تاکہ اس امتحان گاہ میں امتحان کا وقت ختم ہونے سے تجھے شرمندگی نہ ہو اور امتحان کا پرچہ بغیر تیری اجازت کے تیرے ہاتھوں سے چھین لیا جائے

اور تو تیری اس یاددہانی کا اثر قیامت کے دن تیرے اعمال کے ترازو میں دیکھے گا
(اور یاددہانی کرتے رہئے بیشک یاددہانی مومنوں کو نفع دے گا)

میت صدقہ کو کیوں ترجیح دیتی ہے اگر وہ دنیا میں واپس لوٹا دی جائے۔۔

جیسا کہ اللہ نے فرمایا
"اے رب اگر مجھے تھوڑی دیر کے لئے واپس لوٹا دے تو میں صدقہ کروں اور نیکوں میں شامل ہو جاؤں (سورة المنافقون )

یہ نہیں کہے گا کہ۔۔
عمرہ کروں گا
نماز پڑھوں گا
روزہ رکھوں گا

علماء نے کہا کہ :
میت صدقہ کی تمنا اس لیئے کرے گی کیوں کہ وہ مرنے کے بعد اس کا عظیم ثواب اپنی آنکھوں سے دیکھے گا

اس لئے صدقہ کثرت سے کیا کرو
بیشک مومن قیامت کے دن اپنے صدقہ کے سایہ میں ہوگا

13/06/2024

سگریٹ کو ہر بجٹ میں ایسے مہنگا کرتے ہیں جیسے سارا قرضہ نشیوں نے کھایا ہے۔
بندہ ٹینشن میں دو کش بھی نہیں لگا سکتا۔۔ 🤣😂😂🤣

These countries have visionary leaders! Authorities in South Korea have installed solar panels in the middle of highway ...
16/05/2024

These countries have visionary leaders!

Authorities in South Korea have installed solar panels in the middle of highway and there cycling track underneath it.

Isse hota ye hai k cycle pe travel krne walloun ko road k traffic se taklif nahi hoti, dhoop se masla nahi hota and the country can produce clean energy!

Hamaray yahan kab ayegi esi soch?!

Address

11 B
Jubail
35911

Telephone

+966595138632

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Watto VLOG CRIC posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Watto VLOG CRIC:

Videos

Share