Do A Good VLOG

Do A Good VLOG we sale smart watch child dolls glass etc

zindagee me change lawo

himmat kabhi nahi harni chahiye

sehat mand ho to kuch karlo I'm social worker
(1)

زیرِ زمین پانی کے ذخائر میں کمی کا شور تو سنتے ہیں لیکن کبھی اس کی وجہ جاننے کی کوشش کی؟ کیوں ہماری پانی والی موٹریں کام...
03/12/2024

زیرِ زمین پانی کے ذخائر میں کمی کا شور تو سنتے ہیں لیکن کبھی اس کی وجہ جاننے کی کوشش کی؟ کیوں ہماری پانی والی موٹریں کام کرنا چھوڑ جاتی ہیں اور پھر ہمیں پانی حاصل کرنے کیلئے ذیادہ گہرا بور کروانا پڑتا ہے؟ جس گھر میں پہلے چالیس فٹ بور والا ہینڈپمپ یا نلکا بہترین کام کرتا تھا وہاں کیوں اب اڑھائی سو فٹ پہ بھی پانی نہیں مل رہا؟
اس کا سادہ سا جواب یہ ہے کہ ہم جتنا پانی زمین سے لے کر استعمال کر رہے ہیں، اسے اتنا پانی واپس نہیں کر رہے، یعنی ہمارے زیر زمین پانی کے ذخائر ری چارج نہیں ہو رہے۔
زیر زمین پانی کے ذخائر ری چارج کیسے ہوتے ہیں؟ بارش سے اور ہمارے استعمال شدہ پانی سے (اگر ہم وہ پانی زمین کو واپس کریں تو) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہزاروں سال تو یہ ذخائر ری چارج ہوتے رہے، اب کیوں نہیں ہو رہے؟ کیونکہ بارش اور دیگر استعمال شدہ پانی کے زمین میں جانے کا قدرتی راستہ (کچی زمین) کو ہم نے سیمنٹ، تارکول اور کنکریٹ سے بند کر دیا ہے، وہ پانی جو زیر زمین پانی کی سطح کو برقرار رکھتا تھا اسے اب واپس زمین میں جانے کا راستہ نہیں ملتا اور ہم اسے نالیوں میں بہا دیتے ہیں۔

اگر ہم سب اپنے اپنے گھر کا کچھ حصہ باغیچے کیلئے چھوڑ دیں تو نہ صرف یہ کہ باغیچے کی کچی زمین بارش کے پانی کو ہمارے زیر زمین پانی کے لیول کو برقرار رکھنے کیلئے استعمال کرے گی بلکہ ہمارا باغیچہ ہمیں روز تازہ پھل اور سبزیاں بھی دے گا۔ لہذا اس نام نہاد ترقی کے خ*ل سے باہر آئیں اور حقیقی ترقی اپنائیں۔☝️☝️☝️☝️☝️🙄

Lamha e fikria😭😭😭😭😭😭
25/11/2024

Lamha e fikria😭😭😭😭😭😭

تصویر میں: ایک شخص نے اپنے ذاتی نقطہ نظر سے اپنا "منصفانہ" حصہ لینے کا فیصلہ کیا، اور اس عمل میں دوسروں کے حصے کو برباد ...
23/11/2024

تصویر میں: ایک شخص نے اپنے ذاتی نقطہ نظر سے اپنا "منصفانہ" حصہ لینے کا فیصلہ کیا، اور اس عمل میں دوسروں کے حصے کو برباد کر دیا ،یہ شخص آپ کو قسم دے کر کہے گا کہ اس نے صرف اپنا حق لیا ہے، اور وہ واقعی سچ بول رہا ہو گا، لیکن وہ ان لوگوں میں سے ہے جو فساد پھیلاتے ہیں۔

آپ کو اپنا حق لینے کا پورا حق ہے
لیکن آپ کو یہ حق نہیں کہ اسے اس طریقے سے لیں جو آپ کے نزدیک منصفانہ ہو اور دوسروں کے حقوق کو نقصان پہنچائے۔

یہی حق کے استعمال میں زیادتی ہے🤯🤯🤯🤯🤯🤯🤯🤯🤯🤯🤯🤯

Plz share
23/11/2024

Plz share

Aameen
22/11/2024

Aameen

13/11/2024

سور کی تاریخ
*ہر مسلمان کے لئے یہ پڑھنا بہت ضروری ہے

*یورپ سمیت تقریبا تمام امریکی ممالک میں گوشت کے لئے بنیادی انتخاب سور ہے۔ اس جانور کو پالنے کے لئے ان ممالک میں بہت سے فارم ہیں۔ صرف فرانس میں ، پگ فارمز کا حصہ 42،000 سے زیادہ ہے*۔
*کسی بھی جانور کے مقابلے میں سور میں زیادہ مقدار میں FAT ہوتی ہے۔ لیکن یورپی و امریکی اس مہلک چربی سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔*
*اس چربی کو ٹھکانے لگانا ان ممالک کے محکمہ خوراک کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ اس چربی کو ختم کرنا محکمہ خوراک کا بہت بڑا سردرد تھا۔*
*اسے ختم کرنے کے لیئے باضابطہ طور پر اسے جلایا گیا، لگ بھگ 60 سال بعد انہوں نے پھر اس کے استعمال کے بارے میں سوچا تاکہ پیسے بھی کمائے جا سکیں۔ صابن بنانے میں اس کا تجربہ کامیاب رہا۔*
*شروع میں سور کی چربی سے بنی مصنوعات پر contents کی تفصیل میں pig fat واضح طور پر لیبل پر درج کیا جاتا تھا۔*
*چونکہ ان کی مصنوعات کے بڑے خرہدار مسلمان ممالک ہیں اور ان ممالک کی طرف سے ان مصنوعات پر پابندی عائد کر دی گئی، جس سے ان کو تجارتی خسارہ ہوا۔ 1857 میں اس وقت رائفل کی یورپ میں بنی گولیوں کو برصغیر میں سمندر کے راستے پہنچایا گیا۔ سمندر کی نمی کی وجہ سے اس میں موجود گن پاؤڈر خراب ہوگیا اور گولیاں ضایع ہو گئیں۔*
*اس کے بعد وہ سور کی چربی کی پرت گولیاں پر لگانے لگے۔ گولیوں کو استعمال کرنے سے پہلے دانتوں سے اس چربی کی پرت کو نوچنا پڑتا تھا۔ جب یہ بات پھیل گئی کہ ان گولیوں میں سور کی چربی کا استعمال ہوا ہے تو فوجیوں نے جن میں زیادہ تر مسلمان اور کچھ سبزی خور ہندو تھے نے لڑنے سے انکار کردیا ، جو آخر کار خانہ جنگی کا باعث بنا۔ یورپی باشندوں نے ان *حقائق کو پہچان لیا اور PIG FAT لکھنے کے بجائےانہوں نے FIM لکھنا شروع کر دیا*

*1970کے بعد سے یورپ میں رہنے والے تمام لوگ حقیقت کو جانتے ہیں کہ جب ان کمپنیوں سے مسلمان ممالک نے پوچھا کہ یہ کیا ان اشیا کی تیاری میں جانوروں کی چربی استعمال کی گئی ھے اور اگر ھے تو کون سی ہے...؟* *تو انہیں بتایا گیا کہ ان میں گائے اور بھیڑ کی چربی ہے۔ یہاں پھر ایک اور سوال اٹھایا گیا ، کہ اگر یہ گائے یا بھیڑ کی چربی ہے تو پھر بھی یہ مسلمانوں کے لئے حرام ہے، کیونکہ ان جانوروں کو اسلامی حلال طریقے سے ذبح نہیں کیا گیا تھا۔*
*اس طرح ان پر دوبارہ پابندی عائد کردی گئی۔ اب ان کثیر القومی کمپنیوں کو ایک بار پھر کا نقصان کاسامنا کرنا پڑا۔۔۔!*
*آخر کار انہوں نے کوڈڈ زبان استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ، تاکہ صرف ان کے اپنےمحکمہ فوڈ کی ایڈمنسٹریشن کو ہی پتہ چل سکے کہ وہ کیا* *استعمال کر رہے ہیں اور عام آدمی اندھیرے میں ہی رہے۔ اس طرح انہوں نے ای کوڈز کا آغاز کیا۔ یوں اجکل یہ E-INGREDIENTS کی شکل میں کثیر القومی کمپنیوں کی مصنوعات پر لیبل کے اوپر لکھی جاتی ہیں*،

*ان مصنوعات میں*
*دانتوں کی پیسٹ، ببل گم، چاکلیٹ، ہر قسم کی سوئٹس ، بسکٹ،کارن فلاکس،ٹافیاں*
*کینڈیڈ فوڈز ملٹی وٹامنز اور بہت سی ادویات شامل ہیں* *چونکہ یہ سارا سامان تمام مسلمان ممالک میں اندھا دھند استعمال کیا جارہا ہے۔*
*سور کے اجزاء کے استعمال سے ہمارے معاشرے میں بے شرمی، بے رحمی اور جنسی استحصال کے رحجان میں بے پناہ اضافہ دیکھنے کو مل رہا ھے۔*
*لہذا تمام مسلمانوں اور سور کے گوشت سے اجتناب کرنے والوں سے درخواست ھے کہ وہ روزانہ استعمال ہونے والے ITEMS کی خریداری کرتے وقت ان کے content کی* *فہرست کو لازمی چیک کرلیا کریں اور ای کوڈز کی مندرجہ ذیل فہرست کے ساتھ ملائیں۔ اگر نیچے دیئے گئے اجزاء میں سے کوئی بھی پایا جاتا ہو تو پھر اس سے یقینی طور پر بچیں،* *کیونکہ اس میں سور کی چربی کسی نہ کسی حالت میں شامل ہے۔*
*E100 ، E110 ، E120 ، E140 ، E141 ، E153 ، E210 ، E213 ، E214 ، E216 ، E234 ، E252 ، E270 ، E280 ، E325 ، E326 ، E 327 ، E334 ، E335 ، E336 ، E337 ، E422 ، E41 ، E431 ، E432 ، E433 ، E434 ، E435 ، E436 ، E440 ، E470 ، E471 ، E472 ، E473 ، E474 ، E475 ، E476 ، E477 ، E478 ، E481 ، E482 ، E483 ، E491 ، E492 ، E493 ، E494 ، E549 ، E542 E572 ، E621 ، E631 ، E635 ، E904*

*ڈاکٹر ایم امجد خان*
*میڈیکل ریسرچ انسٹیٹیوٹ ، ریاستہائے متحدہ امریکہ*

*👈براہ کرم اس وقت تک شیئر کرتے رہیں جب تک کہ وہ بلائنس آف مسملز ورلڈ وائڈ پر نہ آجائیں*۔

*یاد رھے کہ شیئرنگ صدقة جاريه میں گردانی جا سکتی ھے*🤯🤯🤯🤯🤯☝️☝️☝️☝️☝️☝️

اسلام علیکم دوستوں آپ لوگوں سے ایک درخواست کرتا ہوں کہ ہم لوگ اپنے جیب میں موبائل وائلٹ اور بھی ضروری چیزوے رکھتے ہیں۔۔۔...
12/11/2024

اسلام علیکم دوستوں آپ لوگوں سے ایک درخواست کرتا ہوں کہ ہم لوگ اپنے جیب میں موبائل وائلٹ اور بھی ضروری چیزوے رکھتے ہیں۔۔۔اس لیے اپنے وائلٹ میں اپنے بابا اور بڑے بھائیوں اور کزنز کا نمبر بھی ایک کاغذ پر لکھ کر اپنے وائلٹ میں رکھا کرو ۔ اکثر اوقات انسان کے ساتھ کوئی حادثہ یعنی (accident) وغیرہ پیش آتا ہے ۔۔جس میں اگر کوئی شخص آپ کا موبائل نکالا کر کسی رشتہ دار کو فون کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو موبائل پر پاسورڈ ہوتا ہے اس لیے وہ فون نہیں کرسکتا ۔اور اگر آپ لوگوں کے ساتھ کاغذ پر یہ نمبر ہونگے تو آسانی ہوگی ۔
شکریہ ۔share plz

قیدی ہوں میں اپنے ہی اصولوں کادل مانتا ہی نہیں منافق لوگوں کو_
08/11/2024

قیدی ہوں میں اپنے ہی اصولوں کا

دل مانتا ہی نہیں منافق لوگوں کو_

Har banda share karay
08/11/2024

Har banda share karay

*یہ دو ہیں یا تین ،میرا تو دماغ گھوم گیا پھر سوچا اپنے fb  دوستوں کا بھی گھمانا چاہیے۔ 🤣😂🤣😅😁🤪😜🤯🤯🤯🤯🤯🤯🤯🤯🤯🤯🤯🤸‍♀️🤸‍♀️🤸‍♀️🤸‍♀...
08/11/2024

*یہ دو ہیں یا تین ،میرا تو دماغ گھوم گیا پھر سوچا اپنے fb دوستوں کا بھی گھمانا چاہیے۔ 🤣😂🤣😅😁🤪😜🤯🤯🤯🤯🤯🤯🤯🤯🤯🤯🤯🤸‍♀️🤸‍♀️🤸‍♀️🤸‍♀️🤸‍♀️🤸‍♀️🤸‍♀️🤸‍♀️😁😁😁

Share kare
05/11/2024

Share kare

True
05/11/2024

True

شارٹ فلم.امریکہ کے ایک سینما میں کمرشل فلم سے پہلے ایک شارٹ فلم چلائی گئی۔اسکرین پر ایک منظر تھا جس میں چھت کا پنکھا دکھ...
05/11/2024

شارٹ فلم.

امریکہ کے ایک سینما میں کمرشل فلم سے پہلے ایک شارٹ فلم چلائی گئی۔
اسکرین پر ایک منظر تھا جس میں چھت کا پنکھا دکھایا گیا تھا یہ پنکھا پرانے ماڈل کا تھا اور مسلسل چل رہا تھا۔ اس پنکھے کے علاوہ فریم میں اور کچھ نظر نہیں آرہا تھا۔

سینمادیکھنے والے بڑے تجسس سے یہ سین دیکھ رہے تھے ۔ اُنہیں یقین تھا کہ ابھی کچھ دیر میں منظر بدلے گا اور کچھ ایسا دیکھنے کو ملے گا۔ جو سیدھا اُن کے دل پر اثر کرے گا۔ لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔

دو منٹ گزر گئے اور صرف پنکھا ہی چلتا دکھائی دیتا رہا۔ سینما ہال میں موجود کئی حاضرین نے انگڑائیاں لینا شروع کر دیں۔یوں لگ رہا تھا جیسے سب کو یقین ہوچکا ہے کہ شارٹ فلم میں اُ ن کے دیکھنے لائق کچھ نہیں۔شائقین توقع کررہے تھے کہ شاید آگے چل کر کچھ واقعی دیکھنے لائق نظر آجائے...!!!

پانچ منٹ بعد بھی سین نہیں بدلا۔ بیزار طبع لوگوں نے پاپ کارن کے پیکٹ کھول لیے۔ فلم کے آغاز میں جو سکوت طاری تھا‘ وہ آہستہ آہستہ ختم ہوتا جارہا تھا۔لوگوں کی توجہ بھی سکرین پر مرکوز نہیں رہی تھی‘جن کے پاس پاپ کارن نہیں تھے انہوں نے موبائل نکال لیے تھے اور وقت گذاری کے لیے سوشل میڈیا کھول لیا تھا‘تاہم سب لوگ وقفے وقفے سے ایک نظر سینما سکرین پر بھی ڈال لیتے تھے‘ لیکن وہاں وہی منظر تھا...چھت پر چلتا ہوا پرانے ماڈل کا پنکھا...!!!

چھٹا منٹ شروع ہوا تو دبی دبی سرگوشیاں شروع ہوگئیں کہ کتنی بورنگ ہے ‘یہ شارٹ فلم۔ ایک صاحب نے تبصرہ کیا کہ یقینا یہ کوئی آرٹ کی نئی قسم ہے‘ کیونکہ اکثر بور ترین چیز کو آرٹ کا نام دے دیا جاتاہے۔ ایک اور آواز آئی ''ہوسکتا ہے فلم کے آخر میں یہ بتایا جائے کہ پنکھا بھی ہمارے سانس کی طرح ہے ‘جو چلتا جارہا ہے‘ لیکن جب کوئی بٹن دباتا ہے‘ تو یہ بند ہوجاتاہے...اور اگر واقعی یہی اختتام ہوا تو میں لعنت بھیجوں گا‘ ایسی بورنگ شارٹ فلم بنانے پر۔‘‘ ایک رائے آئی''یہ فلم اس لیے دکھائی جارہی ہے ‘تاکہ جب کمرشل فلم شروع ہو تو وہ ہمیں زیادہ اچھی لگے...‘‘ یہ بات سن کر کئی لوگ قہقہے لگانے لگے ۔ ایک موٹے امریکی نے تو باقاعدہ اپنی سیٹ سے اُٹھ کر کہہ بھی دیا کہ یہ شارٹ فلم نہیں‘ بلکہ ہمارے صبر کا امتحان ہے۔پچھلی سیٹوں پر بیٹھی ایک خاتون کی بھی آواز آئی کہ ''پنکھا بند کردیا جائے‘ بلاوجہ سردی محسوس ہورہی ہے۔‘‘ اُسی کی ایک ساتھی کی آواز گونجی ''ہاں! اور ساتھ ہی یہ شارٹ فلم بنانے کو بھی بند کر دیا جائے‘‘۔

ہوتے ہوتے دسواں منٹ سٹارٹ ہوگیا۔ شارٹ فلم کے آغاز میں ہی بتایا گیا تھا کہ اس کا دورانیہ 10 منٹ ہے‘ لیکن اب تو دسواں منٹ شروع ہوگیا تھا اور سکرین پر صرف چھت والا پنکھا چلتا دکھائی دے رہا تھا۔آخر محض ایک چلتے ہوئے پنکھے کو فلم دیکھنے والے کتنی دیر تک برداشت کر سکتے ہیں۔ہال میں اب لوگوں کے ہنسنے کی آوازیں بھی آرہی تھیں۔کئی لوگ طنزیہ جملے بھی کسنا شروع ہوگئے

اتنے میں اچانک شارٹ فلم کا منظر بدلا اور کیمرہ دھیرے سے گھومتا ہوا پنکھے کے بالکل الٹی سمت میں حرکت کرگیا۔ اب سکرین پر ایک بیڈ نظر آرہا تھا‘ جس پرایک شخص ساکت لیٹا ہوا چھت کے پنکھے کو خالی نظروں سے دیکھے جارہا تھا۔ منظر بدلتے ہی سینما ہال میں موجود لوگ بھی چونک گئے۔ سرگوشیاں بند ہوگئیں اور نظریں سکرین پر جم گئیں۔ دس منٹ ختم ہونے میں پندرہ سیکنڈ باقی تھے...تبھی سینما ہال میں ایک آواز گونجی...

یہ شخص ہلنے جلنے سے قاصر ہے ‘جس منظر کو آپ دس منٹ نہیں دیکھ سکے‘ اُسے یہ شخص دس سال سے مسلسل اسی طرح دیکھ رہا ہے‘‘۔

ایک لمحے کے لیے ہر طرف خاموشی چھا گئی ...اور پھرپورا ہال تالیوں کے شور سے گونج اٹھا۔

ایسے لوگ ہمارے ہاں بھی موجود ہیں‘ جو آزادی کے اس مفہوم سے ناآشنا ہیں۔ کوئی آزادی سے اُٹھ نہیں سکتا‘ کسی کے پائوں بیماری نے جکڑرکھے ہیں۔کوئی آوازیں سننے سے قاصر ہے اور کسی کے نصیب میں برستی بارش دیکھنا نہیں۔ کوئی آزادی سے ہر چیز کھانے کا رسک نہیں لے سکتا۔کسی کی سانس آکسیجن سلنڈر کی محتاج بن کر رہ گئی ہے‘کوئی ہاتھ بڑھا کر پانی کا گلاس خود نہیں پی سکتا اور کسی کے لیے خواب آور گولیوں کے بغیر سونا ممکن نہیں۔* ایسے لوگ تقریباً ہر گھر میں موجود ہیں۔ ماں کی شکل میں‘ باپ کی شکل میں یا کسی قریبی عزیز کی شکل میں۔یہ آزادی سے جشن ِآزادی بھی نہیں منا سکتے۔انہیں روزانہ دس منٹ ایسے ضرور دیجئے‘ جس میں آپ کی برداشت جواب نہ دے.😥😥😥😪😪😪😪😪😭😭😭

سرکاری ملازمین کے لئے میزان بینک دے رہا ہے "بغیر سود" کے موٹر سائیکل،ایک سال کی قسط پر ایک روپیہ بھی اضافی نہیں لیا جائے...
05/11/2024

سرکاری ملازمین کے لئے میزان بینک دے رہا ہے "بغیر سود" کے موٹر سائیکل،
ایک سال کی قسط پر ایک روپیہ بھی اضافی نہیں لیا جائے گا،مارکیٹ ریٹ پر بائیک سود فری 12 قسطوں پر حاصل کریں.📢📢📢📢📢📢📢📢📢🛵🛵🛵🛵🛵🛵🛵🛵🛵🛵🛵🛵

لاہور جمخانہ 1000 کنال سے زائد سرکاری زمین پر قائم ہے اور اس کی سالانہ لیز صرف 5000 روپے ہے، یعنی تقریباً 417 روپے ماہان...
05/11/2024

لاہور جمخانہ 1000 کنال سے زائد سرکاری زمین پر قائم ہے اور اس کی سالانہ لیز صرف 5000 روپے ہے، یعنی تقریباً 417 روپے ماہانہ۔ کیا ہم اس قیمتی زمین کو جدید IT سٹی میں تبدیل نہیں کر سکتے؟

سوچیں، اگر یہاں ٹیکنالوجی کے ادارے، اسٹارٹ اپس اور ڈیجیٹل اسکلز کے تربیتی مراکز قائم ہوں تو اس سے ملک میں روزگار کے مواقع بڑھیں گے اور پاکستان کو ڈیجیٹل دنیا میں نمایاں مقام ملے گا۔🙏🙏🙏🙏🙏🙏😥😥😥📢📢📢📢📢📢📢📢📢🔊🔊🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰

Address

8515 King Abdul Aziz Road
Jubail
35514

Opening Hours

Monday 9am - 5pm
Wednesday 9am - 5pm
Thursday 9am - 5pm
Friday 9am - 5pm

Telephone

+966594249368

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Do A Good VLOG posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Do A Good VLOG:

Videos

Share