8 ســـال بـعــد بیٹی رہا
خوشی سے ماں بیہوش
خوشی سے آنسو تو نکلتے ہیں۔ لیکن کسی کو بے ہوش ہوتے شاید آپ نے نہیں دیکھا ہوگا۔ یہ ایک فــــلــسـطـیـنی ماں ہے، جو 8 سال سے اپنی جواں سال بیٹی کی راہ تک رہی تھی۔ جسے قابض درندوں نے گرفتار کر کے 16 سال قید کی سزا سنا رکھی تھی۔ اسے عقوبت خانے میں 8 سال کا عرصہ بیت گیا تھا۔ ایسے میں جانبازوں نے اسے رہا کرنے کا انتظام کیا۔ یہ شروق دویات ہیں۔ جو فـلـسطـینی تاریخ میں سب سے زیادہ سزا پانے والی خاتون ہیں۔ شروق کی اپنی فراق میں تڑپتی ماں سے ملاقات کا منظر۔۔۔۔۔
سلام یا قطر!
دنیا کے 195 ممالک میں سے قطر وہ واحد ملک ہے، جو دل و جال سے مظلوموں کا حامی ہے۔ حالیہ قیامت کے بعد سب سے پہلا سرکاری وفد بھی قطر کا غزہ کی پٹی میں پہنچ گیا ہے۔ قطری نائب وزیر خارجہ ڈاکٹر لولوة الخاطر صاحبہ اور نائب قطری سفیر خالد الحردان رفح لینڈ کراسنگ کے ذریعے غزہ کی پٹی پہنچ چکے ہیں اور مظلوموں کی دادرسی میں مصروف ہیں۔
تباہ کن بابا🙄
الـــقـــدس شریف کے بابا جی دجالی فوجیوں میں سے ہر ایک پاس کے جا کر فرما رہے ہیں:
اذهبوا إلى غـــزة لكي يربونكم
غـــزہ شریف چلے جاؤ، تاکہ وہ تمہیں اوپر بھیج دیں😇🤭
یہ غـــزہ نہیں ترکیا ہے۔ یہ کوئی مذہبی جماعت کا جلسہ نہیں، سیاسی پارٹی کا پروگرام ہے۔ ترک پارٹی "حزب الهدى" کا یہ جلسہ القــــســام کے اسٹیج کا نمونہ پیش کر رہا ہے۔ "ابو عـبـيـدہ" بھی اسٹیج کی زینت ہیں۔ قــســام کے جانباز تمام مسلمانوں کیلئے رول ماڈل بن گئے ہیں۔ باقی ذلت کے گڑھے میں گرنے والے اب بھی صہیونیوں کو اپنا آئیڈیل قرار دیتے ہیں۔
ازبکستان کے ایک مصور "حسن مرزا حبیبوف" (18 سال) نے غـــزہ کے مظلوموں کی آواز سنی تو اس نے روبک کیوبز (Rubik’s cubes) کا استعمال کرتے ہوئے ایک پینٹنگ سے ان سے یکجہتی کا اظہار کیا، لیکن بڑے ہی بہترین اور تخلیقی انداز میں۔
وہ پینٹنگ دیکھیں جو آپ کو آخر میں حیران کر دے گی۔
الشفاء ہسپتال، بچے ڈرائنگ کے ساتھ مزہ لینے کی کوشش کر رہے ہیں، جب کہ ان کے ارد گرد ہر طرف بم برس رہے ہیں۔
Could you imagine how terrified he is?
اسر،ائیل کے مشہور ربی Baruch Rosenblum نے انکشاف کیا ہے کہ مجھے فوج کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ایک ہی رات میں 3 ٹائیگر (النمر) بکتر بند گاڑیاں جلا دی گئیں اور 36 فوجی مارے گئے۔ بلکہ زندہ جل گئے۔ حالانکہ دجالی حکومت نے صرف ایک بکتر بند کی تباہی اور 11 ہلاکتوں کا اعلان کیا تھا اور اب اس انکشاف سے جانبازوں کے بیان کی تصدیق ہوگئی ہے۔ باقی کیسی خوفناک گاڑی ہے، اس پہ پہلے لکھا جاچکا ہے کہ یہ دنیا کی سب سے مضبوط بکتر گاڑی ہے۔ ایک گاڑی کی قیمت 30 سے 35 لاکھ ڈالر۔ یعنی ایک ارب 45 لاکھ روپے۔ جس راکٹ سے مجاہدین نے اڑایا ہے، اس کی قیمت صرف 5 سو ڈالر۔۔۔۔
یہ غزہ نہیں ادلب ہے۔ یہ فلسطین نہیں شام ہے، انہیں اسرائیل نے نہیں، بلکہ نیتن یاہو سے بھی بڑے سفاک مجرم بشار ملعون نے شہید کیا۔ آج ان غریب بچوں اور خواتین کو اس وقت فضائی حملے میں شہید کیا گیا، جب یہ کھیتوں میں زیتون چن رہے تھے۔ اہل غزہ پھر بھی خوش نصیب ہیں کہ جاپان سے امریکا تک اور ڈنمارک سے آسٹریلیا تک لوگ ان کے غم میں شریک اور سراپا احتجاج ہیں۔ مگر اہل شام پہ تو آنسو بہانے والا بھی کوئی نہیں۔ ان کی موت میڈیا میں خبر بھی نہیں بنتی۔ پھر مزید دکھ کی بات کہ ان کے قاتل اور اس کے ناجائز سرپرست کو دنیا القدس کا حامی سمجھتی ہے۔ حالانکہ وہ مسلمانوں کے اولین دشمن ہیں۔ اللہ کریم قاتلین شام و غزہ سے جلد انتقام لے!
دنیا کے سب سے مضبوط میرکاوا ٹینکوں کے اعضاء رئیسہ پٹی کے شمالی علاقوں میں بکھرے پڑے ہیں۔ جبکہ پتھروں پہ دجالی مہلوکین کا ناپاک خون بھی دیکھا جا سکتا ہے۔🤭
باسل عیایدہ
وہ ایک کڑیل جوان تھا۔ غاصب درندوں نے اسے گرفتار کر کے قید تنہائی میں ڈال دیا اور 16 سال تک اس پر اتنا تشدد ہوا کہ یادداشت ختم ہوگئی۔ جانبازوں نے قیدیوں کی فہرست میں اس کا نام بھی شامل کیا تھا۔ کل جب قیدیوں کا تبادلہ ہو رہا تھا تو جانبازوں کی قید میں موجود اســـرائــیــلی قیدی ہشاش بشاش تھے اور جاتے ہوئے اہل غـــزہ کو ہاتھ ہلا کر بائی بائی کرتے رہے۔ جبکہ دوسری طرف جب قابض درندوں نے باسل عيايده کو حوالہ کرنے کیلئے لایا تو وہ اپنے قدموں پر چلنے سے قاصر تھا۔ اہل خانہ اس کے استقبال کیلئے موجود تھے۔ مگر باسل عیایدہ 16 سال تشدد سہہ کر دماغی توازن کھو بیٹھا تھا۔ اس نے نہ اپنی والدہ کو پہچانا نہ بہن بھائیوں کو۔ یہ فرق ہے دہشت گردوں اور جانبازوں میں!!
44 سال بعد رہائی
آپ اہل قدس کے درد کا تصور ہی نہیں کرسکتے۔ یہ نوجوانی میں گرفتار ہوکر بڑھاپے میں رہائی پاتے ہیں۔ یہ نائل البرغوثی کی اہلیہ ہیں۔ یہ خود بھی عرصہ قید رہ چکی ہیں۔ ان کا سرتاج 44 سال سے دجالی قید میں تھا۔ یہ وہاں کا سب سے زیادہ جیل کاٹنے والا قیدی تھا، جسے عمید الاسری کہا جاتا ہے۔ 18 دسمبر 1977ء کو گرفتار کرکے عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ پہلے کئی بار قیدیوں کے تبادلے میں ان کی رہائی کی کوششیں کی گئی تھیں، مگر دجال نہیں مان رہا تھا۔ اب جانبازوں نے انہیں رہا کروا دیا۔ اس دوران ان کے والدین سمیت کئی رشتہ دار دنیا سے چلے گئے۔ اب اہلیہ استقبال کے لئے موجود۔ جذبات کا خود ہی اندازہ لگا لیں۔ الفاظ کا دامن اتنا وسیع کہاں؟!
رام اللہ: تکبیرات وتھلیلات
رہائی پانے والوں کا شاندار استقبال۔ محمود عباس کے علاقے میں جانبازوں کے ہرے پرچموں کی بہار۔
یہ بہن عوفر کے بدنام ترین عقوبت خانے میں 8 سال قید کی سزا کاٹ رہی تھی۔ جانبازوں نے اسے رہا کروا دیا۔ اس لئے رب کے بعد انہی کا شکریہ ادا کر رہی ہے، بالخصوص یحییٰ سنوار اور محمد ضیف ۔
اہل قدس کے قیدیوں کی پہلی کھیپ رہا ہوگئی۔ طویل عرصہ کال کوٹھڑی میں گزارنے کے بعد باہر نکل کر جانبازوں کے حق میں نعرہ زن۔ ان کے پرچم سے اظہار عقیدت
رہائی پانے والے رب کے حضور سجدہ ریز 💞
فلسطینی مجاہدین نے اسرائیلی فوج کی وردی پہن لی اور پھر ان کی صفوں کے درمیان سے گزرتے ہوئے اس کمرے میں پہنچے، جہاں تین یہودی اسنائپر بیٹھے تھے۔۔۔
*تینوں کو صفر فاصلے سے ڈھیر فرما دیا۔۔۔* 🤝
مزے کی بات ایک ساتھی ویڈیو بھی بناتا رہا🫢