ہم نے طلاق لے کے عورتوں کو پچھتاتے ھوئے دیکھا ہے۔
جو عورتیں شوہر کے گھر اس لیے چھوڑ آئیں کہ ھماری عزت نہیں ہے انہیں زمانے کی ٹھوکریں کھاتے دیکھا ہے۔جو سسرال میں رھنا اس لیے گوارا نہیں کرتیں کی ان سے کام نہیں ھوتا ذمہ داری نہیں اٹھا سکتیں وہ جب تن تنہا اولاد کی ذمہ داری اٹھاتی ھیں تو ان کے چودہ طبق روشن ہوتے دیکھے ہیں۔جنہوں نے شوھر کو سبق سکھانے کے لیے عدالتوں سے طلاقیں لی ان کو رجوع کے لیے تڑپتے ہوئے دیکھا ہے۔محترمہ بلقیس ایدھی نے ایک انٹرویو میں کہا تھا:-
”دنیا کے جوتے کھانے سے بہتر ہے ایک آدمی کے جوتے کھالو“۔
یہ جو فیمنسٹ یا لبرل خواتین، عورتوں کو طلاق دلوا کے حقوق دلوانے نکلتی ھیں ان کی تقلید کرنے سے پہلے انکی ذاتی زندگی میں بھی ایک نگاہ ڈال لینی چاھیے کہ وہ گھر کیسے بسا رھی ھیں یا طلاق کے بعد کتنی آئیڈیل لائف گزار رہی ہیں۔
میں طلاق کے خلاف نہیں ھوں کہ اس کا حق اللہ تعالیٰ نے دیا ھے مگر یہ آخری آپشن ہونا چاہیے اس کو پہلا آپشن مت سمجھیے۔ حالات ناگزیر ھیں تب بھی طلاق کا فیصلہ کرنے سے پہلے علیحدہ ہو جائیں چھ ماہ الگ رہیں پھر فیصلہ کریں۔
گھر ٹوٹنے نہیں چاہیئں..
اولادیں برباد ہو جاتی ہے..
انا کو قربان کرنا پڑے.کر دیجیے..
مگر اولاد کو تحفظ دیجیے...
طلاق مسائل کا حل نہیں ہے...
میاں بیوی کے درمیان جو مسائل ھیں
پولیس اور وکلا آمنے سامنے
زیر نظر ویڈیو میں ایک خاتون وکیل بار الیکشن جیتنے کی خوشی میں ہوائی فائرنگ کررہی ہے جو کہ خلاف ضابطہ اور غیرقانونی اقدام ہے۔
مفاد عامہ کے لیے شیئر کیا گیا۔
لاہور/
(مانٹرنگ ڈیسک)قانون اپنا راستہ خود بناتا ہے۔عدالت کے حکمنامے کے خلاف ورزی پر ڈپٹی کمشنر گرفتار،موقعے پر ہتھکڑی لگادی گئی۔دستیاب معلومات کے مطابق عدالت کی حکم عدولی ڈپٹی کمشنر ریونیو کو انکے دفتر سے گرفتار کیا گیا ہے۔مسٹر عدنان رشید نامی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لاہور کو اسوقت گرفتار کیا گیا جب وہ معمول کے مطابق کارسرکار کی انجام دہی میں مصروف تھے۔بتایاجارہا کہ موصوف پر عدالت کی حکم عدولی کا الزام ہے اور انہیں سول جج/جوڈیشل مجسٹریٹ کے حکم پر بیلف کی جانب سے گرفتار کرکے سول جج کے روبرو پیش کیا گیا۔ویڈیو میں گرفتاری کے دوران سٹاف کی بیلف سے بدتمیزی اور ہتھکڑی کھولنے کی فریاد بھی سنی جاسکتی ہے۔مسٹر عدنان رشید کی گرفتاری کی فوٹیج وائس آف لا نے حاصل کر لی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عدالتی بیلف عدنان رشید کے کمرے میں داخل ہوتا ہے اور گرفتاری سے قبل گفتگو بھی کرتا ہے۔تحت ضابطہ و قوانین گرفتاری کے وقت ملزم کو ہتھکڑی لگانا غیر قانونی فعل تصور کیا جاتا ہے۔تاہم متعلقہ عدالت کی جانب سے واضح احکامات یا قانون کے مطابق ملزم کو ہتھکڑی لگانا مقصود ہو تب ایسا سلوک کو قانونی سمجھا جاتا ہے۔وائس آف لا گلگت بلتستان
میڈیکل ایکسپرٹ جوشاندہ کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں؟؟؟
تھانے میں تعینات دس جماعت پاس ایس ایچ او بیرون ملک سے گلگت بلتستان آئے ہوئے سیاح کو روزمرہ کی زندگی کے بارےانگلش میں کس طرح سے اگاہ کررہے ہیں۔ملاحظہ ہو۔😘
The beauty of Gilgit Baltistan.
گلگت(وحید حسین سے)
موجودہ کابینہ گلگت بلتستان ہائی کورٹ بار کے صدر مسٹر نسیم اختر میاں ایڈووکیٹ کی قیادت میں جس تندہی سے وکلا برادری کے لیے درپیش مسائل کا قانونی مقابلہ کررہی ہے اسی تقابل میں بار ایسوسی ایشن کی ظاہری رکھاؤ اور دیکھ بھال کے لیے دن رات کوشاں ہے۔اس تناظر میں آج شام چھ بجے محفوظ کی گئی زیر نظر ویڈیو کلپ ایک بہترین شہادت ہے۔وائس آف لا گلگت بلتستان
Public service massage by sind police.
Sindh High Court Bar Election Year 2023- 2024. Rightly entitled to your vote Mrs.Zahida Kamal Alvi Advocate Candidate for Member Managing Committee,SHCBA.Serial No.29
پاکستان میں بھی صدارتی نظام ناگزیر ہے۔معروف ماہر تعلیم مسٹر کاشف میرزہ کیا کہتے ہیں۔۔۔ملاحظہ کیجئے۔