20/12/2024
پولیس حوالدار کا 70 ہزارمبینہ رشوت لے کر ایف آئی آر کے خاتمے کی یقین دہانی
سوات(زما سوات ڈاٹ کام) کانجو پولیس اسٹیشن کے حوالدار نے انگلینڈ میں مقیم سوات کے رہائشی سے 70 ہزار مبینہ رشوت لے کر اُن پر درج ایف آئی آر ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی، پچاس ہزار روپے بینک اکاؤنٹ کے ذریعے وصول کئے گئے جبکہ بیس ہزار روپے نقد لئے۔ علیگرامہ سوات کے رہائشی محمد نواز ولد فرید خان جو آجکل انگلینڈ میں مقیم ہے نے بتایا کہ اُن کے اوپر کانجو پولیس اسٹیشن کے حولدار نے بے بنیاد ایف ائی آر درج کی اور پھر اس کے خاتمے کے لئے ستر ہزار روپے کی رشوت بھی وصول کی، محمد نواز کے مطابق وہ 27 جولائی 2023سے انگلینڈ میں مقیم ہے ،16اکتوبر 2024 کو حوالدار نے ان سے رابطہ کیا اور بتایا کہ اُن کے اوپر جواد نامی شخص نے گاڑی خریدنے،پیسے نہ دینے، چیک باؤنس ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے درخواست دائر کی ہے، انہوں نے کہا کہ جواد نامی شخص جس گاڑی کا ذکر کررہا ہے وہ خود اُسی شخص نے کسی دوسرے شخص سے 19 ستمبر 2023 کو خریدی ہے اور اس کی ملکیت ظاہر کی ہے جبکہ میں جولائی سے انگلینڈ میں مقیم ہو، محمد نواز کے مطابق ایک درخواست میں جواد نامی شخص نے میرے ذمے 27 لاکھ کی گاڑی اور پانچ لاکھ نقد کا الزام لگا رہا ہے جبکہ پولیس کے ذریعے دوسرے دائر درخواست میں مجھ سے لین دین اور کاروبار کرنے کا ذکر کررہا ہے جبکہ میں جواد نامی شخص کو جانتا تک نہیں، جس چیک کی بات کی گئی تھی وہ چیک بک 2017 میں مجھ سے گم ہوگئی تھی جس کی ایف آئی آرٹاون چوکی میں درج ہے، محمد نواز کے مطابق حولدار نے خود بھی مجھ پر دائر درخواست کو من گھڑت بتایا تھا جبکہ مجھ سے پیسے مانگے تھے ،15 نومبر 2024 کو میں نے پچاس ہزار روپے بینک کے ذریعے حوالدار کے اکاونٹ جو نیشنل بینک میں ہے ٹرانسفر کئے جبکہ بیس ہزار روپے اس کو کیش ملے ہے،محمد نواز کے مطابق ان پر جھوٹے درخواست دائر کرکے ایف آئی درج کی گئی پھر اس کے خاتمے کے لئے پیسے بٹورے گئے، آئی جی، ڈی پی او ، ڈی ایس پی سمیت دیگر اعلی افسران کو نوٹس لینے اور مذکورہ حوالدار کے خلاف انکوائری کی اپیل بھی کی لیکن کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی