صوابی جلسہ
انقلاب لانے سے قبل چرس کے سوٹے لگانے کی تیاریاں آخری مراحل میں تھیں لیکن پولیس کی مداخلت سے کارکنوں کا پروگرام وڑ گیا۔
پشاور میں ایک طرف صوبے کے 36 ہزار پرائمری سکولوں کے اساتذہ کرام کا احتجاج جاری جبکہ قریبی اسٹیڈیم میں صوبے کے اعلیٰ منتظم ٫ وزیراعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور ڈھول کی تھاپ پر گھوڑوں کو نچھوا کر تماشائیوں سے داد تحسین وصول کر رہے ہیں .
پشاور میں ایک طرف صوبے کے 36 ہزار پرائمری سکولوں کے اساتذہ کرام کا احتجاج جاری جبکہ قریبی اسٹیڈیم میں صوبے کے منتظم ٫ وزیراعلی سردار علی امین گنڈاپور ڈھول کی تھاپ پر گھوڑوں کو نچھوا کر تماشائیوں سے داد تحسین وصول کر رہے ہیں .
یارخسین میں پہلی بار ایک دبنگ ایس ایچ او کا تعینات ہونا علاقے کے لوگوں کے لیے ایک مثبت تبدیلی لائے گا. ایس ایچ او کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ علاقے میں قانون و نظام کا حصول یقینی بنائے اور لوگوں کی مدد کرے. آپ کا یہ خیال ہے کہ اس تعیناتی سے علاقے میں جرائم میں کمی آئے گی اور لوگوں کا زندگی بہتر ہوگی.
خوشخبری۔۔
شیردرہ اور پرمولی کے درمیان پہاڑی تنازعہ عنقریب حل ہونے والا ہے.مزید تفصیلات کے لئے ویڈیو دیکھئے۔۔
محکمہ صحت خیبرپختونخوا کی گاڑیوں کی ریکارڈ کا معاملہ، 8 دن میں غائب سینکڑوں گاڑیاں سامنے آگئیں،
مشیر صحت احتشام علی کی ہدایت پر محکمہ صحت خیبر پختونخواکی سرکاری گاڑیوں کی ایچ آر ایم آئی ایس پر انٹریز شروع ہوگئیں ہیں۔ ایچ آر ایم آئی ایس کی ریکارڈ پر سرکاری گاڑیوں کی تعداد 80 سے بڑھ کر 671 تک پہنچ گئی.
مشیر صحت احتشام علی نے 31 اکتوبر تک تمام ڈی جیز، پروجیکٹ ڈائریکٹر اور مختلف اضلاع کے ڈی ایچ اوز اور ایم ایس کو ان کے زیر انتظام گاڑیوں کی تفاصیل آن لائن جمع کرنے کی ڈیڈلائن دی ہے جس کے بعد جس بھی دفتر مجاز افسر نے انٹری یقنی نہیں بنائی ان کے فی الفور تبادلے کے احکامات جاری کئے جائیں۔
اسپیشل سیکرٹری ہیلتھ حبیب اللہ کے مطابق اب تک 671 گاڑیوں کی ڈیجیٹل تفصیلات پورٹل پر اپلوڈ کی جاچکی ہیں جس میں انڈپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ نے اپنی 40 گاڑیوں کی تفصیلات مہیا کر دی ہیں۔ اسی طرح مختلف ڈی ایچ اوز، ایم ایس اور دیگر مراکز صحت کی گاڑیوں کی بھی انٹری کی جاری ہے۔
خیبرپختونخوا ہاوس میں رینجرز اور اسلام آباد پولیس داخل ، وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی آمین گنڈا پور ابھی تک خیبر پختون خواہ ہاؤس میں موجود ہیں ، ان کی گرفتاری کی متضاد خبریں کو موصول ہو رہی ہیں ، تاہم آزاد ذرائع کی جانب سے ابھی تک وزیراعلی خیبر پختونخوا کی
با گرفتاری کی تصدیق نہیں کی ہے،
وفاقی حکومت کی جانب سے نوٹیفکیشن کے بعد پاکستانی فوج کے دستوں نے آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد میں سکیورٹی کی ذمہ داریاں سنبھال لیں،علاقے بھر میں گشت شروع۔۔۔!!!
پی ٹی آئی کے مقامی کارکنان اسلام آباد کی شاہراہوں پر شیلنگ کے باوجود احتجاج کر رہے ہیں،
*پی ٹی آئی کے کارکنوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، کامیاب احتجاج ہورہا ہے، عنقریب رکاوٹیں ہٹیں گے، اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہوں گے، حکومت کچھ بھی کرلے ڈی چوک پہنچیں گے،، بیرسٹر سیف۔۔۔!!!*