Aftab Butt

Aftab Butt 1. Publish Learning Content
2. Paid Promotor
(Like Your Business, Apps n Your ads) "Welcome to my page! Look no further than this page! Good luck with your page!
(1)

I'm a writer My Book Name is (Just 15 minutes) and I am also a online skills trainer passionate My Online Training Name is (Just 15 Hours) about helping others achieve their goals. Whether you're looking to improve your writing, hone your digital marketing skills, or anything in between, you've come to the right place." "As a writer and online skills trainer, I'm here to help you take your creativ

ity and digital savvy to the next level. Join me for tips, tricks, and insights on everything from crafting compelling content to mastering the latest social media platforms." "Looking to up your writing game and sharpen your online skills? As a writer and trainer, I've got the expertise and experience to help you reach your full potential. Let's get started!"

Choose the one that fits your style and goals best, or use them as inspiration to create your own unique description.

مرد کو تنہائی اور اکیلا کرنے والی چیز کونسی ہوتی ہے آپ سب سے میرا یہ سوال ہے رائے ضرور دیں
26/12/2024

مرد کو تنہائی اور اکیلا کرنے والی چیز کونسی ہوتی ہے
آپ سب سے میرا یہ سوال ہے رائے ضرور دیں

انسان جو درد دوسروں کو دیتا ہے اُسے چکھے بغیر نہیں مرتا، احتیاط کریں
25/12/2024

انسان جو درد دوسروں کو دیتا ہے اُسے چکھے بغیر نہیں مرتا، احتیاط کریں

24/12/2024

ٹانگیں کھینچنے والے جب ٹانگیں دبانے لگ جائیں تو سمجھ جائیں کہ ان کا اگلا ٹارگٹ آپ کی گردن ہے

جنگل میں ایک جگنو نے دیکھا ایک سانپ اس کی تاک میں رہتا ہے. بچارا رات بھر یہاں وہاں اُڑتا لیکن دیکھتا سانپ پھر بھی اسکا پ...
23/12/2024

جنگل میں ایک جگنو نے دیکھا ایک سانپ اس کی تاک میں رہتا ہے. بچارا رات بھر یہاں وہاں اُڑتا لیکن دیکھتا سانپ پھر بھی اسکا پیچھا کر رہا ہے. جگنو نہ علاقہ چھوڑ سکتا تھا نہ ہی کہیں پرسکون بیٹھ سکتا تھا. آخر ایک دن ہمت کر کے اس نے سانپ سے پوچھ ہی لیا.

بھائی کیا میں آپ کی خوراک کے مینو میں شامل ہوں.؟ سانپ نے کہا بلکل نہیں سانپ جگنو نہیں کھاتے. جگنو نے کہا کیا میں نے آپ کا کوئی نقصان کیا ہے.؟ سانپ نے کہا نہیں. جگنو نے کہا پھر آپ میرا پیچھا کیوں کر رہے ہیں.؟ سانپ نے کہا کیونکہ تم روشنی کرتے ہو. چمکتے ہو.

اسے حسد کہتے ہیں. حسد پر سائنس کی تحقیق بہت کم ہے لیکن یہ انسان ہی نہیں جانوروں میں بھی پایا جاتا ہے. چوہوں کے ایک گروپ پر ریسرچ کی گئی. سب سے ایک جیسے مشقت کرائی گئی لیکن ایک چوہے کو زیادہ انعام دیا جاتا بنسبت دوسروں کے. چند دن بعد ہی باقی چوہے اس انعام یافتہ کے ساتھ برا برتاو کرنے لگے. حالانکہ اس انعام یافتہ چوہے کا اس میں کوئی قصور نہ تھا.

سانپ کو جگنو کی روشنی سے حسد محسوس ہوا کیونکہ حسد اندھیرا ہے اسے روشنی پسند نہیں . اللہ رب العزت نے قران میں کہا وَمِنۡ شَرِّ غَاسِقٍ اِذَا وَقَبَۙ ۞اور اندھیری رات کے شر سے جب وہ پھیل جائے۔ ہم دوسرے کے حسد پر آگاہ نہیں ہوتے لیکن خود اللہ رب العزت کی تقسیم پر راضی ہو کر اپنی ذات میں سے ہم اندھیرے کا شر ختم کر سکتے کیونکہ یہ دُنیا بس کچھ وقت کا امتحان ہی تو ہے جہاں ہر ایک اپنے نصیب اور اپنے امتحان پر ہے.

وَمِنۡ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ اللہ رب العزت ہم سب کو حسد کرنے والے کے اس شر سے محفوظ فرمائے جب وہ اللہ رب العزت کی تقسیم سے بغاوت کر کے حسد پر آمادہ ہو جائیں.

ریاض علی خٹک

یہ اقتباس ایک حکمت بھری کہانی پر مبنی ہے، جس میں ایک قریبی مثال سے زندگی کے اہم سبق کو بیان کیا گیا ہے۔ بھارت میں بندر ک...
22/12/2024

یہ اقتباس ایک حکمت بھری کہانی پر مبنی ہے، جس میں ایک قریبی مثال سے زندگی کے اہم سبق کو بیان کیا گیا ہے۔

بھارت میں بندر کو پکڑنا انتہائی سادگی سے کیا جاتا ہے۔
وہ زمین میں ایک گڑھا کھودتے ہیں اور اس میں تنگ گردن والی مٹی کی مٹی کی ہنڈیا رکھتے ہیں، پھر اس میں اخروٹ بھر دیتے ہیں۔
بندر آتا ہے، اور جب وہ گڑھا دیکھتا ہے اور اس میں اخروٹ نظر آتے ہیں، تو وہ اپنا ہاتھ اندر ڈالتا ہے اور جتنی زیادہ مقدار میں اخروٹ لے سکتا ہے، اُتنا لے لیتا ہے۔ پھر وہ اپنا ہاتھ کھینچتا ہے لیکن وہ نہیں نکال پاتا، کیونکہ اس کا ہاتھ جتنا بھرا ہوتا ہے، وہ اتنا ہی تنگ مٹی کے منہ میں پھنس جاتا ہے۔
شروع میں وہ غصے میں آ کر اچھلتا ہے، چلاتا ہے اور اپنی پوری طاقت سے اپنی مٹھی کھینچتا ہے، لیکن بے فائدہ۔ اسے کبھی یہ خیال نہیں آتا کہ وہ اپنی مٹھی کو ڈھیلا کر دے اور اخروٹ چھوڑ دے۔ ایک گھنٹے بعد، وہ سکون پاتا ہے، اور پھر شکاری آ کر اسے پکڑ لیتے ہیں۔

*سبق...*
کسی بھی چیز کو پکڑے رکھنے کے بجائے، جب تمہیں یہ سمجھ آجائے کہ تم نے غلط اندازہ لگایا ہے، تو اپنی گرفت کو ڈھیلا کر دینا بہتر ہے۔ زیادہ جکڑنا، زیادہ نقصان کا باعث بنتا ہے۔"

یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ کبھی کبھار زندگی میں کچھ چیزوں کو چھوڑ دینا یا چھوڑ دینے کا فیصلہ کرنا بہتر ہوتا ہے، بجائے اس کے کہ ہم اپنی غلطیوں پر اصرار کرتے رہیں اور ان میں پھنسے رہیں۔

اپنی زندگی کو کسی کے لیے عیاں نہ کریں،حسد ہمیشہ وہاں سے آتا ہے جہاں لوگ آپ کے گھر آ کر آپ کے حالات اور دولت کو جانتے ہیں...
21/12/2024

اپنی زندگی کو کسی کے لیے عیاں نہ کریں،
حسد ہمیشہ وہاں سے آتا ہے جہاں لوگ آپ کے گھر آ کر آپ کے حالات اور دولت کو جانتے ہیں۔

کوئی آپ کو نقصان نہیں پہنچا سکتا جب تک وہ آپ کے گھر کی تفصیلات نہ جانتا ہو۔
کوئی بھی آپ کے منصوبوں کو ناکام نہیں بنا سکتا جب تک آپ خود اسے اپنا راز نہ بتائیں۔
آپ کا راز آپ کا قیدی ہے، لیکن جیسے ہی آپ اسے کسی کے سامنے ظاہر کرتے ہیں، آپ خود اس کے قیدی بن جاتے ہیں۔
بعض اوقات حسد کرنے والے لوگ مشورے کے پردے میں آپ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔

کوئی آپ کے خاندان کے لیے سازش نہیں کر سکتا جب تک وہ آپ کے گھر میں کثرت سے آتا جاتا نہ ہو۔
کوئی بھی آپ کی کمزوریوں کو نہیں جان سکتا جب تک وہ آپ کے قریب نہ رہا ہو۔

ہر عزیز کے لیے بھی ایک حد مقرر کریں۔ یہ توقع نہ کریں کہ کوئی آپ کے راز کو محفوظ رکھے گا، جبکہ آپ خود اسے چھپا نہ سکے۔

یہاں میرا مطلب یہ نہیں کہ آپ لوگوں سے رابطہ ختم کر دیں۔ نہیں، ہرگز نہیں۔ بلکہ یہ کہ آپ حدود کا تعین کریں اور ان حدود کو عبور نہ ہونے دیں۔ اپنی زندگی کو کسی کے لیے مکمل طور پر ظاہر نہ کریں، کیونکہ لوگ کب بدل جائیں، یہ آپ کو معلوم نہیں ہوتا۔

جو لوگ کبھی آپ کے دل اور سکون کا سب سے بڑا ذریعہ تھے، وہی لوگ کبھی آپ کے لیے خوف کا سبب بن سکتے ہیں، کیونکہ آپ نے ایک وقت میں اپنی کمزوریاں، راز اور خود کو ان کے حوالے کیا تھا۔

اپنے راز کو اپنا قیدی بنائیں، اور اپنے گھر کو محفوظ رکھیں۔ کسی کو اپنی فیملی کے ساتھ بے تکلف ہونے نہ دیں، چاہے وہ کتنا ہی قریبی کیوں نہ ہو۔
اپنے گھر کے راز کسی کو نہ بتائیں، اور اگر آپ کو اپنے منصوبے کی کامیابی پر اعتماد ہے تو کسی سے مشورہ نہ لیں۔

اپنی خوشی میں اتنا نہ بہہ جائیں کہ آپ جو کچھ رکھتے ہیں وہ بانٹ دیں، اور نہ ہی اپنے غم میں اتنا کھو جائیں کہ جو کچھ آپ کے پاس ہے وہ ظاہر کر دیں۔
اپنے غصے میں اپنی زبان پر قابو رکھیں، اور اپنی خوشی میں اپنے جذبے پر قابو رکھیں۔
آنے والے وقت کو مدنظر رکھیں، اور حال پر نظر رکھیں۔

یہ محض ایک نصیحت ہے۔

پاکستان میں پیسہ پھیکنا ایک ٹرینڈ بن چکا۔۔ آپ کے نزدیک یہ کیسا عمل ہے؟؟
20/12/2024

پاکستان میں پیسہ پھیکنا ایک ٹرینڈ بن چکا۔۔
آپ کے نزدیک یہ کیسا عمل ہے؟؟

یہ کہاوت ہمیں یہ بتاتی ہے کہ زندگی میں کامیابی اور خوشحالی حاصل کرنے کے لیے محنت اور لگن ضروری ہے۔ فطرت پرندوں کو کھانا ...
19/12/2024

یہ کہاوت ہمیں یہ بتاتی ہے کہ زندگی میں کامیابی اور خوشحالی حاصل کرنے کے لیے محنت اور لگن ضروری ہے۔ فطرت پرندوں کو کھانا تو دے دیتی ہے، لیکن انہیں گھونسلہ بنانا خود سیکھنا پڑتا ہے۔ اسی طرح، انسانوں کو بھی اپنی زندگی بنانے کے لیے محنت کرنی پڑتی ہے۔
اس کہاوت سے ہم یہ سبق سیکھتے ہیں:
* کامیابی محنت کا نتیجہ ہوتی ہے: کوئی بھی چیز بغیر محنت کے نہیں ملتی۔ ہمیں اپنی مقاصد حاصل کرنے کے لیے کوشش کرنی پڑتی ہے۔
* خود انحصاری اہم ہے: ہمیں دوسروں پر انحصار کرنے کے بجائے اپنی صلاحیتوں پر یقین رکھنا چاہیے۔
* سیکھنے اور بڑھنے کی کوشش کریں: ہمیں ہمیشہ نئی چیزیں سیکھنے اور اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔
* مشکلات سے نہ گھبرائیں: زندگی میں مشکلات آتی رہتی ہیں، لیکن ہمیں ان کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
مثال کے طور پر:
* ایک طالب علم جو اپنی پڑھائی میں کامیاب ہونا چاہتا ہے، اسے محنت سے پڑھائی کرنی ہوگی۔
* ایک کھلاڑی جو اولمپکس میں مدال جیتنا چاہتا ہے، اسے سخت مشق کرنی ہوگی۔
* ایک کاروباری شخص جو کامیاب کاروبار چلانا چاہتا ہے، اسے سخت محنت کرنی ہوگی۔
خلاصہ:
یہ کہاوت ہمیں یہ بتاتی ہے کہ زندگی میں کامیابی کے لیے محنت کرنا بہت ضروری ہے۔ اگر ہم محنت کریں گے تو ضرور کامیاب ہوں گے۔

جاپان کا ایک مسافر بتا رہا تھا میں ایک جاپانی ریلوے سٹیشن پر ٹکٹ خرید کر اپنی ٹرین آنے کا انتظار کر رہا تھا. ایک بے گھر ...
19/12/2024

جاپان کا ایک مسافر بتا رہا تھا میں ایک جاپانی ریلوے سٹیشن پر ٹکٹ خرید کر اپنی ٹرین آنے کا انتظار کر رہا تھا. ایک بے گھر بے حال جاپانی آیا اور اس نے اپنے لئے چپس کا ایک پیکٹ خرید لیا. وہ ایک دوسری بینچ پر بیٹھ گیا جس کے سامنے ایک جاپانی خاتون اپنی چھوٹی بچی کے ساتھ بیٹھی تھی.

اس مفلوک الحال نے جب اپنے چپس کھانے شروع کئے تو بچی اسے غور سے دیکھ رہی تھی. اس نے بچی کو کچھ چپس دینے چاہے. بچی نے ہاتھ بڑھا کر چپس لے لئے. اس کی ماں بھی متوجہ ہوئی اُس نے دیکھا کہ بچی چپس کھانے لگی ہے تو جاپانی زبان میں اسے کچھ سرزنش کی. میں سمجھ گیا اس نے بچی کو یہ چپس فوراً واپس کرنے کا کہا ہوگا.

بچی فورا اپنے بینچ سے اتری. جاپانی انداز میں جھک کر اس مفلوک الحال بے گھر شخص کا شکریہ ادا کیا. واپس اپنی والدہ کے ساتھ بیٹھ کر مزے سے وہ چپس کھانے لگی. وہ شخص اور خاتون دونوں مسکرائے اور پھر اپنی زبان میں ایسے بات چیت کرنے لگے جیسے پرانے شناسا ہوں.

یہ تربیت کی بہت چھوٹی باتیں ہوتی ہیں. مثلاً ایک ماں نے کسی بے حال فقیر کو دیکھ کر اپنے بچے سے کہا پڑھو لکھو ورنہ تم بھی اس فقیر کی طرح بن جاو گے. اس بچے کے دل میں غریب فقیر سے خوف و نفرت پیدا ہو جائے گی. ایک ماں نے اپنے بچے سے کہا پڑھو لکھو تاکہ تم بڑے ہوکر ان لوگوں کی اچھے سے مدد کر سکو. اس بچے کے دل میں محبت اور انسانیت پیدا ہو جاتی ہے.

وقت و حالات کے ستائے دُنیا کی دوڑ میں پیچھے رے جانے والے بے گھر بے حال لوگ ہر ملک میں ہوتے ہیں. جاپان میں لیکن ان کی بھی عزت باقی ہے. لوگ ان کی توہین نہیں کرتے. کیونکہ وہاں کی تربیت بچوں کو محبت و احترام سکھاتی ہے. یہی انسانیت کہلاتی ہے.

ریاض علی خٹک

" ﺍﯾﮏ ﺍُﺑﻼ ﺍﻧﮉﮦ ﮐﺘﻨﮯ ﮐﺎ ﮨﮯ؟ '' ﮔﺎﮌﯼ ﺭﻭﮎ ﮐﺮ ﺧﺎﺗﻮﻥ ﻧﮯ ﺑﻮﮌﮬﮯ ﻏﺮﯾﺐ ﺳﮯ ﭘﻮُﭼﮭﺎ۔25 " ﺭﻭﭘﮯ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﺑﯿﭩﯽ۔ " ﺑﺰﺭﮒ ﻧﮯ ﺳﺮﺩﯼ ﺳﮯ ﭨﮭﭩﮭﺮﺗ...
18/12/2024

" ﺍﯾﮏ ﺍُﺑﻼ ﺍﻧﮉﮦ ﮐﺘﻨﮯ ﮐﺎ ﮨﮯ؟ '' ﮔﺎﮌﯼ ﺭﻭﮎ ﮐﺮ ﺧﺎﺗﻮﻥ ﻧﮯ ﺑﻮﮌﮬﮯ ﻏﺮﯾﺐ ﺳﮯ ﭘﻮُﭼﮭﺎ۔
25 " ﺭﻭﭘﮯ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﺑﯿﭩﯽ۔ " ﺑﺰﺭﮒ ﻧﮯ ﺳﺮﺩﯼ ﺳﮯ ﭨﮭﭩﮭﺮﺗﯽ ﺁﻭﺍﺯ ﻣﯿﮟ ﮐﮩﺎ۔
100 " ﺭﻭﭘﮯ ﮐﮯ 6 ﺩﯾﺘﮯ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺑﻮﻟﻮ۔ '' ﺧﺎﺗﻮﻥ ﺑﻮﻟﯽ۔
" ﻟﮯ ﻟﻮ ﺑﯿﭩﯽ۔ " ﺑﺰﺭﮒ ﻧﮯ ﯾﮧ ﺳﻮﭺ ﮐﺮ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﮔﺎﮨﮏ ﺗﻮ ﻣﻼ۔
ﺍﮔﻠﮯ ﺩﻥ ﺧﺎﺗﻮﻥ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﻮ ﻟﮯ ﮐﺮ ﺍﯾﮏ ﻣﮩﻨﮕﮯ ﺭﯾﺴﭩﻮﺭﻧﭧ ﮔﺌﯽ ﺍﻭﺭ ﺳﺐ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﺎ ﻣﻦ ﭘﺴﻨﺪ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﺁﺭﮈﺭ ﮐﯿﺎ، ﮐﮭﺎﻧﺎ ﮐﮭﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺟﺐ ﺑﻞ 1900 ﺭﻭﭘﮯ ﺁﯾﺎ ﺗﻮ ﭘﺮﺱ ﺳﮯ 2000 ﺭﻭﭘﮯ ﻧﮑﺎﻝ ﮐﺮ ﺩﯾﺌﮯ ﺍﻭﺭ " Keep the change " ﮐﮩﮧ ﮐﺮ ﭼﻠﯽ ﮔﺌﯽ۔
ﺗﻮ ﮔﻮﯾﺎ ﺍِﺱ ﺧﺎﺗﻮﻥ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﻓﺘﺢ ﺍِﺱ ﻣﯿﮟ ﺳﻤﺠﮭﯽ ﮐﮧ ﺟﺲ ﺑﻮﮌﮬﮯ ﺍﻧﮉﮮ ﺑﯿﭽﻨﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﮐﻮ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﭘﯿﺴﮯ ﺩﯾﻨﮯ ﭼﺎﮨﯿﺌﮯ ﺗﮭﮯ ﺗﻮ ﺍِﺱ ﮐﺎ ﺣﻖ ﻣﺎﺭ ﻟﯿﺎ، ﺍﻭﺭ ﺟﻮ ﭘﮩﻠﮯ ﮨﯽ ﺑﮍﮮ ﻧﺎﻣﻮﮞ ﮐﮯ ﺭﯾﺴﭩﻮﺭﻧﭩﺲ ﺑﻨﺎ ﮐﺮ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﻮ ﻟﻮﭦ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ﺍُﻥ ﮐﻮ 100 ﺭﻭﭘﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺩﮮ ﺩﯾﺌﮯ۔
ﮐﺒﮭﯽ ﺍِﻥ ﻏﺮﯾﺒﻮﮞ ﺳﮯ ﯾﮧ ﺳﻮﭺ ﮐﺮ ﮨﯽ ﺧﺮﯾﺪﺍﺭﯼ ﮐﺮ ﻟﯿﺎ ﮐﺮﯾﮟ ﮐﮧ ﺷﺎﯾﺪ ﮨﻢ ﮐﺴﯽ ﮐﯽ ﻣﺪﺩ ﮐﺎ ﺳﺒﺐ ﺑﻦ ﺟﺎﺋﯿﮟ۔

سو سال پہلے کی بات ہے کہ ایک بابو جی روزانہ ٹرین کو دیکھنے ریل کی پٹڑی کے پاس چلے جاتے ان کے مریدوں نے بابو جی سے پوچھا ...
18/12/2024

سو سال پہلے کی بات ہے کہ ایک بابو جی روزانہ ٹرین کو دیکھنے ریل کی پٹڑی کے پاس چلے جاتے ان کے مریدوں نے بابو جی سے پوچھا آپ یہاں کیوں آتے ہیں؟
حضرت پیر غلام محی الدین چشتی المعروف بابو جی جو حضرت مہر علی شاہ رحمتہ اللہ علیہ گولڑہ شریف والے کے صاحبزادے تھے... اور چھوٹے سے تھے جب گولڑہ شریف ریلوے اسٹیشن انجن دیکھنے جایا کرتے تھے.....

تو انہوں نے جواب دیا مجھے ٹرین کے انجن سے محبت ہو گئی ہے۔

انہوں نے پوچھا کیوں محبت ہو گئی ہے؟؟؟؟؟؟؟؟

انہوں نے کہا اس کی پانچ وجوہات ہی

"پہلی وجہ ٹرین کا انجن ٹرین کو منزل تک لے کر جاتاہے،

دوسری وجہ آخری ڈبے کو بھی ساتھ لے کر جاتا ہے

، تیسری وجہ آگ خود کھاتا ہے ڈبوں کو نہیں کھانی پڑتی۔{ اس زمانے کوئلے سے انجن چلتے تھے }

چوتھی وجہ صراط مستقیم پر یعنی سیدھا چلتا ہے

اورپانچویں وجہ یہ ڈبوں کا محتاج نہیں ہوتا بلکہ ڈبے اس کے محتاج ہوتے ہیں ۔۔۔۔۔

اس دنیا میں کچھ لوگ انجن کی طرح ھیں تو کچھ ڈبے کی طرح ۔۔

ہر کوئی انجن نھیں بن سکتا
لیکن جو انجن بن جائے اس کو چاہئے کے ڈبوں کو بھی ساتھ لیکر چلے

‏دنیا میں اس وقت 200 کے قریب ممالک ہیں ۔ان میں سے ایک ملک ایسا بھی ہے جو روس سے کم از کم 10 گنا چھوٹا ہے لیکن جس کا نہری...
18/12/2024

‏دنیا میں اس وقت 200 کے قریب ممالک ہیں ۔
ان میں سے ایک ملک ایسا بھی ہے جو
روس سے کم از کم 10 گنا چھوٹا ہے لیکن جس کا نہری نظام روس کے نہری نظام سے 3 گنا بڑا یے ۔
یہ ملک دنیا میں مٹر کی پیداوار کے لحاظ سے دوسرے،
خوبانی ، کپاس اور گنے کی پیداوار کے لحاظ سے چوتھے،
پیاز اور دودھ کی پیداوار کے لحاظ سے پانچویں،
کھجور کی پیداوار کے لحاظ سے چھٹے،
آم کی پیداوار کے لحاظ سے ساتویں،
چاول کی پیداوار کے لحاظ سے آٹھویں،
گندم کی پیداوار کے لحاظ سے ساتویں اور مالٹے اور کینو کی پیداوار کے لحاظ سے دسویں نمبر پر ہے ۔
یہ ملک مجموعی زرعی پیداوار کے لحاظ سے دنیا میں 25 ویں نمبر پر ہے ۔
اس کی صرف گندم کی پیداوار پورے براعظم افریقہ کی پیداوار سے زائد اور براعظم جنوبی امریکہ کی پیداوار کے برابر ہے ۔
یہ ملک دنیا میں صنعتی پیداوار کے لحاظ سے 55 نمبر پر ہے ۔
کوئلے کے ذخائر کے اعتبار سے چوتھے اور تانبے کے ذخائر کے اعتبار سے ساتویں نمبر پر ہے ۔
سی این جی کے استعمال میں اول نمبر پر ہے ۔
اس ملک کے گیس کے ذخائر ایشیا میں چھٹے نمبر پر ہیں
اور
یہ دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت ہے.
اور یہ ہے میرا پیارا پاکستان

یونان میں کشتی کا ڈوب جانا صرف یہ نہیں ہے کہ پاکستانی ڈوب کر مر گئے، یہ ہماری معاشی حالت کی عکاسی ہے، جو کہ تکلیف دہ بات...
18/12/2024

یونان میں کشتی کا ڈوب جانا صرف یہ نہیں ہے کہ پاکستانی ڈوب کر مر گئے، یہ ہماری معاشی حالت کی عکاسی ہے، جو کہ تکلیف دہ بات ہے۔

افسوس کے ساتھ اس میں نوجوانوں کی تعداد زیادہ تھی! یہ واقعات ہر سال ہورہے ہیں! آخر نوجوانوں کی اتنی بڑی تعداد اس طرح پاکستان سے کیوں بھاگ رہی ہے؟

کیون نوجوان اس ملک سے بھاگ رہے ہیں۔ پیسے دے کر سمندر پار ناجائز طریقے سے کشتیوں میں ڈوب جانے کا رسک لے رہے ہیں۔ کیونکہ یہاں کوئ مستقبل نظر نہی آتا۔

شرم آنی چاہیے کہ ہم نوجوانوں کو روزگار دینے کی بجائے ان پر آئی ٹی کا ہنر بھی بند کر رہے ہیں تا کہ بھوکے مر جائیں یا کشتیوں میں ڈوب کر جان کی بازی لڑاتیں مر جائیں۔

15/12/2024

بریکنگ نیوز
پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ کا زمین سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے
🙄🌔

مجھے ایک دکھ بھری کہانی سناؤ، مگر شرط یہ کہ تین الفاظ سے زیادہ نہ ہو جیسے،باپ کے بغیر گھر🙃،ٹرین کے بغیر اسٹیشن، پتوں کے ...
14/12/2024

مجھے ایک دکھ بھری کہانی سناؤ، مگر شرط یہ کہ تین الفاظ سے زیادہ نہ ہو
جیسے،باپ کے بغیر گھر🙃،ٹرین کے بغیر اسٹیشن، پتوں کے بغیر درخت🍂، روح کے بغیر جسم

یہ میرا کھیل نہیں تھا بھائی، میں تو ایک فل سپیڈ والی بلٹ ٹرین میں سوار تھا، میرے تو خواب تھے، کچھ کام تھے جو کرنے تھے، ک...
13/12/2024

یہ میرا کھیل نہیں تھا بھائی، میں تو ایک فل سپیڈ والی بلٹ ٹرین میں سوار تھا، میرے تو خواب تھے، کچھ کام تھے جو کرنے تھے، کچھ خواہشیں تھیں، کچھ ٹارگٹ تھے، کچھ تمنائیں تھیں، آرزوئیں تھیں، اور میں بالکل ان کے درمیان لٹکا ہوا تھا۔ اب کیا ہوتا ہے کہ اچانک پیچھے سے کوئی آکر میرے کندھا تھپتھپاتا ہے، میں جو مڑ کر دیکھتا ہوں تو یہ ٹکٹ چیکر ہے؛ ''تمہارا سٹاپ آنے والا ہے بابو، چلو اب نیچے اترو‘‘۔ میں ایک دم پریشان ہو جاتا ہوں؛ ''نہیں نہیں بھائی میاں، میری منزل ابھی دور ہے یار‘‘۔ اور پھر ٹکٹ چیکر مجھے سمجھانے والے انداز میں کہتا ہے؛ ''نہ، یہی ہے، سٹاپ تو بس یہی ہے، ہو جاتا ہے، کبھی کبھی ایسا بھی ہو جاتا ہے‘‘

”عرفان خان کا فوت ہونے سے پہلے ہسپتال سے خط .🤕✍️

13/12/2024

ایک شخص گوتم بدھ سے ملنے آئے ۔انہیں اپنی قابلیت پر بہت گھمنڈ تھا ۔جب وہ بدھا سے ملے تو اس نے کہا ""میں نے آپکی دانشمندی کے بارے میں بہت سنا ہے ،میری خواہش ہے کہ آپ سے کچھ نہ کچھ ضرور سیکھوں ۔بدھا نے جواب دیا ،کیا پوچھنا چاہتے ہیں آپ۔ اس آدمی نے گوتم سے سوال کیا ۔بدھا جوں ہی جواب دینے لگے تو وہ آدمی جواب کے درمیان ہی بولنے لگا ۔

اگلے دن گوتم کی دوبارہ اسی آدمی سے ملاقات ہوئی ۔بدھا شربت پی رہے تھے ۔اس شخص نے دوبارہ سوال کیا ۔بدھا نے ایک مگ اسکے سامنے رکھ دیا اور اس میں شربت ڈالنے لگے ۔اور مسلسل شربت ڈالتے ہی رہے ۔اس آدمی نے گوتم کو کہا "آپ کس قسم کے دانشور انسان ہیں ".بدھا شربت کو کپ میں ڈالنے سے نہ منع ہوئے جسکی وجہ سے شربت زمین پر بہنے لگا ۔وہ شخص بدھا کی طرف مسلسل دیکھ رہا تھا ۔
بدھا نے اسے کہا کہ شربت تب ہی مگ کے اندر جائے گا جب وہ مگ خالی رہے گا ورنہ وہی نتیجہ نکلے گا جو تم دیکھ رہے ہو ۔
علم کی دولت انہی لوگوں کو نصیب ہوتی ہے جو علم کی جستجو کی خاطر اپنا کپ خالی رکھتے ہیں ۔
پرانی روایات ،ٹراماز کو نکالنا ہوگا ۔اگر ہم پچھلی چیزوں میں ہی الجھے رہیں گے تو آگے نہیں بڑھ پائیں گے ۔

Abstract :Buddhism
Philosophy 🌸

(Chargenurse)

13/12/2024

جو دُکھ الّٰلہ کے قریب کر دے
وہ دُکھ نہیں بلکہ نعمت ہے

Address

Sialkot

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Aftab Butt posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Aftab Butt:

Videos

Share