Naeem Holder

Naeem Holder جو لوگ آپ کو دنیا کے سامنے تسلیم نہیں کرتے ان سے تنہائی بہتر ہے .

کاش زندگی آخر سے شروع  ہوتی ہم بوڑھے پیدا ہوئے ہوتے پھر محبت کی صورت میں جوان ہوتے  پھر ہم معصوم بچے بن جاتے اور آدھی را...
21/04/2024

کاش زندگی آخر سے شروع ہوتی
ہم بوڑھے پیدا ہوئے ہوتے پھر محبت
کی صورت میں جوان ہوتے
پھر ہم معصوم بچے بن جاتے اور آدھی رات کو
ہم ماں کی شفقتوں سے خاموشی سے م ر جاتے!

"انگریزوں کے اندھے مقلدوں کے نام "تھیلاسین  (Thylacine) جسے تسمانین ٹائیگر (Tasmanian Tiger) کے نام سے جانا جاتا ہے اس و...
20/04/2024

"انگریزوں کے اندھے مقلدوں کے نام "
تھیلاسین (Thylacine) جسے تسمانین ٹائیگر (Tasmanian Tiger) کے نام سے جانا جاتا ہے اس وقت ہماری دنیا سے ختم ہوچکا ہے - اس کی نسل کشی کے ذمہ دار روشن خیال برطانوی قوم ہے -

تسمانین ٹائیگر آسٹریلیا کی سرزمین اور نیو گنی (Papua New Guinea) میں پایا جاتا تھا برطانوی حملہ آوروں کے دور میں صرف جزیرہ تسمانیہ تک محدود ہوگیا تھا۔

تسمانیہ آسٹریلیا کے جنوب میں واقع ایک جزیرہ کا نام ہے جو موجودہ برطانوی استعمار(Europian Colonist) کی قبضہ شدہ ریاست آسٹریلیا کا حصہ ہے - ہابرٹ (Hobart) اس کا دارالخلافہ (Capital) ہے -

تسمانین ٹائیگر کی شکل بھیڑیے سے ملتی جلتی ہے، کمر اور پیٹ پر چیتے کی طرح سیاہ دھاریاں ہیں ، جسامت میں یہ تیندوے (Leopard) کے جتنا ہے - شیر کی طرح تسمانین ٹائیگر ایک زبردست چوٹی کا شکاری تھا جو اپنی خوراک حاصل کرنے کے لئے رات کے وقت حملہ کرتا تھا -

پہلا تسمانین ٹائیگر سنہ 1805ء میں یورپیوں نے مارا اور فوراً ہی یورپی کالونسٹ اور تسمانین ٹائیگر کے درمیان دشمنی کا رشتہ واضح ہو گیا۔

یورپی کالونسٹ کی معیشت کا مسئلہ ، بھیڑوں (Sheeps) کے لیے خطرہ ہے، جیسی بے بنیاد وجوہات بتا کر تسمانیہ کے شیر کا بے دردی سے شکار کیا گیا۔ جیسا کہ 1830 کے اوائل میں اس کو قانون دیا گیا، جس میں فارم کے مالکان تسمانین ٹائیگرز کو مار کر اس کی کھالیں جمع کرتے، برطانوی قبضہ مافیہ انگریز کو بیچتے۔

1888 میں تسمانیہ جزیرے کی حکومت نے بھی £1 پاؤنڈ فی مکمل بالغ جانور اور 10 شلنگ فی نابالغ جانور مارنے کا انعام متعارف کرایا۔

پروگرام 1909 تک بڑھا اور اس کے نتیجے میں 2180 سے زیادہ انعامات دیے گئے ۔ ایک اندازے کے مطابق 1830 سے 1920 تک تقریباً ایک صدی کے درمیان کم از کم 3،500 تسمانین ٹائیگرز کو یورپی حملہ آوروں نے مارا-

یہ سنہ 1914 تک اس دنیا سے مکمل معدوم اورناپید ہوگیا تھا ، اور آخری معلوم زندہ تسمانین ٹائیگر 1936 میں ہوبارٹ کے ایک نجی چڑیا گھر میں مر گیا -جس کو جنگل سے چوری کرکے ہوبارٹ کے اس پرائیویٹ چڑیا گھر پہنچایا گیا، اس بات کا علم اس کے مرنے کے 2 سال بعد ہوا -
آخری قیدی تسمانین ٹائیگر ، جسے بعد میں "بینجمن" کہا جاتا ہے، الیاس چرچل نے 1933 میں فلورنٹائن ویلی میں قید کرکے ہوبارٹ چڑیا گھر بھیجا جہاں یہ تین سال تک زندہ رہا۔ اس دنیا کے آخری تسمانین ٹائیگر کا انتقال 7 ستمبر 1936 کو ہوا۔

یورپی حملہ آوروں نے اس معصوم جانور کا نام و نشان صفحہ ہستی سے مٹا دیا ہے -

بحوالہ تسمانیہ دفتر آثار قدیمہ
تحریر : Musa Pasha

کیا آپ جانتے ہیں جاپان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جس کے لیئے کہتے ہیں کہ وہ دو ہزار انیس میں نہیں بلکہ تین ہزار انیس میں جی ...
20/04/2024

کیا آپ جانتے ہیں جاپان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جس کے لیئے کہتے ہیں کہ وہ دو ہزار انیس میں نہیں بلکہ تین ہزار انیس میں جی رہا ہے؟ تین لاکھ ستتر ہزار نو سو بہتر سکوائر کلومیٹر پر پھیلا یہ ملک جس کی آبادی تیرہ کروڑ پر مشتمل ہے یہ ملک اپنی آبادی کے لحاظ سے دنیا کا گیارہواں اور رقبے کے لحاظ سے دنیا کا ایکسٹھواں بڑا ملک ہے یہ ایک ایسا ملک ہے جو روز مرہ کی بہت سی بہترین چیزیں ایجاد کرنے میں اپنی مثال آپ ہے

جاپان میں اٹھانوے فیصد جاپانی باقی دو فیصد چینی، فلپائنی، برازیلی، پاکستانی اور دیگر ملکوں کے لوگ بستے ہیں ہر سال جاپانی سر زمین پندرہ سو زلزلوں کو برداشت کرتی ہے یہاں پجاس ہزار سے زائد ایسے لوگ ہیں جن کی عمر سو سال سے زائد ہے یہاں ایسی ٹرینیں ہیں جو تیز رفتار تو ہیں ہی لیکن وہ ایک سیکنڈ بھی لیٹ نہیں ہوتیں یہاں ایسے روبوٹس بھی ہیں جو ریسٹورنٹس میں کھانا سرو کرتے ہیں، جاپان میں پڑھے لکھے لوگوں کی شرح سو فیصد ہے جاپان دنیا کا سب سے بڑا گاڑیاں بنانے والا ملک ہے جاپان کی ٹیوٹا کمپنی دنیا کی تیسری اور سب سے زیادہ گاڑیاں بنانے والی کمپنی ہے

جاپانی لوگ بازار جا کر سبزیاں، فروٹ یا گوشت لانے کو وقت کا ضیاع سمجھتے ہیں اس لیئے وہاں جگہ جگہ وینڈنگ مشینز "اے ٹی ایم" مشینیں نسب کی گئیں ہیں جن سے جتنی مرضی خریداری کی جاسکتی ہے کولڈ ڈرنکس سے لے کر بٹر، بریڈ اور ایگز بھی دستیاب ہوتے ہیں جاپان میں ان مشینوں کی تعداد پچپن لاکھ کے قریب ہے اور وہاں کے باشندے ہر سال ساٹھ ارب ڈالرز کی خریداری کرتے ہیں ان مشینوں کو ایسے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ جاپان میں آنے والی قدرتی آفات جیسے کہ زلزلے اور سونامی کی صورت میں لوگوں کو مفت کھانا اور ڈرنکس وغیرہ بھی مہیا کرتی ہیں

جاپان میں ایسے انوکھے ہوٹلز بھی موجود ہیں جہاں آپ پیسے دے کر تھوڑی دیر کے لیئے ایک دوست بھی ہائر کر سکتے ہیں جس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ اگر آپ کسی ذھنی دباو کا شکار ہیں تو آپ اس عارضی دوست سے اپنی پریشانی شیئر کر سکتے ہیں یہ دوست نا صرف کئی گھنٹوں تک آپ کی باتیں سنے گا بلکہ آپ کو ان مشکلات سے نکلنے کے لیئے مفید مشورے بھی دے گا یاد رہے ایسے ہوٹلز کے رولز بہت سخت ہوتے ہیں یہ کسی برائی کو پھیلانے کی ہر گز اجازت نہیں دیتے

جاپان میں ویٹرز کو ٹپ دینا غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے جاپان میں اگر کوئی شخص ٹرین کے آگے جا کر خود کشی کرتا ہے تو اس کا جرمانہ اس کے گھر والوں کو ریلوے ادارے کو ادا کرنا پڑے گا
جاپانی لوگ اپنے گھروں اسکولوں یا آفسز میں صفائی کے لیئے ملازم رکھنے کو اپنی توہین سمجھتے ہیں یہاں بچوں کو اسکول سے ہی صفائی اور محنت کا عادی بنایا جاتا ہے یہ بچے اپنے کلاس روم اور واش رومز کو بھی خود ہی صاف کرتے ہیں کالی بلی کو جاپان میں اچھی قسمت کی نشانی سمجھا جاتا ہے جاپان میں ایک ایسی آئس کریم بھی ایجاد کی جاچکی ہے جو گرم موسم میں کہیں بھی لے جائیں مگر یہ پگھلے گی نہیں اس آئس کریم کا فارمولا جاپان کے سائنسدانوں نے دو ہزار گیارہ میں دریافت کا تھا۔۔
فیس بک سے اخذ شدہ

فالو کریں

عوامي ڀلاـٔي   لاء پوسٽ ۔  خير جو ڪم سمجهي  شيـٔر ڪيو  پير ڳوٺ ۾ اٽڪل پندرنھن سال اڳ ھڪ ننڍي زميندار جا گردا فيل ٿي ويا....
14/12/2023

عوامي ڀلاـٔي لاء پوسٽ ۔ خير جو ڪم سمجهي شيـٔر ڪيو

پير ڳوٺ ۾ اٽڪل پندرنھن سال اڳ ھڪ ننڍي زميندار جا گردا فيل ٿي ويا.
ڊاڪٽر اديب رضوي کيس فورن ھڪ گردو تبديل ڪرڻ لاء چيو ۽ ان لاء ڊونر سان ويجھو رشتو ھجڻ جو چيو.
مريض پوڙھو ھو مڙس ، ان فيصلو ڪيو تہ ايئن ئي زندگي جا ڏينھن پورا ڪبا.
ھن کي ڪنھن ڏس ڏنو تہ ڳائو ڏڌ (لسي) پيئو. ھن پنھنجي ڳئون وٺي ڳائي لسي پاڻي وانگر پيئڻ شروع ڪئي.
ڪجھ مھينن کانپوء ھن جي طبيعت بھتر ٿيڻ شروع ٿي ۽ سندس گردن ڪم ڪرڻ شروع ڪيو. ھمراھ پوء لسي تي زور ڏنو ۽ جڏھن رت چڪاس ڪرائي تہ سندس بلڊ يوريا جي رپورٽ نارمل آئي.
ھي فورن ڪراچي روانو ٿيو. ڊاڪٽر حيران ٿي ويا ۽ کيس مبارڪون ڏنيون. .

ھڪ ٻيو پيرسن نارا ڪئنال جي پرين طرف رھندو آھي. ھي پنھنجي ٻني ٻاري وارو آھي. ان جي ياداشت تمام تيز آهي ھو ان کي ڳئون جي کير مکڻ ۽ لسيء جو ڪمال ڏسيندو آھي. سندس تمام سٺي صحت آھي ۽ تمام سٺو ڊرائيور آھي. وڏين ڀٽن تي جيپ چاڙھي ۽ لاھي ٿو وڏي مھارت سان جو ماڻهو حيران ٿيو ونڃن.

اسان جي سنڌ جو سڀ کان وڏو اديب ، مرحوم ڊاڪٽر نبي بخش خان بلوچ جي باري ۾ ٻڌاـٔن ٿا ته . ٻڌائن ٿا تہ ڊاڪٽر نبي بخش بلوچ کي ناشتي ۾ ھڪ مخصوص قسم جي کيرڻي ڏاڍو وڻندي ھئي جيڪا ڳائي مکڻ ۾ ٺھندي ھئي.

اسان جي سنڌ جي ھڪ مشھور ڏاھي ڪامريڊ سوڀي گيان چنداڻي پنھنجي ڪتاب ۾ لکيو آھي
”ھو جڏھن ڪلڪتي ويجھو عظيم شاعر ۽ ماھر تعليم رابندر ناٿ ٽيگور جي اڪيڊمي شانتي نڪين ۾ پڙھندو ھيو تہ اتي اڪثر ٽيگور ھن سان سنڌ جي ڳاڙھي ڳئون جي تعريف ڪندو ھيو.“
خوش نصيب آھن اسان جي ٿر ۽ ڪاڇي جا ماڻھو جيڪي ھزار تڪليفن ھوندي بہ ڳئون جي کير جي نعمت سان مالامال آھن. ڪلھي جي سور جو علاج بـ ڳـٔون جي کير ۾ آهي .
نسخو ھن ريت آهي

ڳئون جو کير 2 ننڍا چمچا
زيتون جو تيل 2 ننڍا چمچا
ملائي روز مالش ڪيو . سور لھي ويندو .
ھي نسخو ڪلهي جي سور جو شرطيہ علاج آھي.

نوٽ: جن کي گردن جو عارضو آھي ۽ فائدو وٺڻ چاھين ٿا انهن کي ڳئون جي لسي ۾ لوڻ نہ وجهڻ گهرجي ۽ بغير لوڻ جي لسي پيئن.
Copy

پاکستان نے نیوزی لینڈ کو ڈی ایل ایس میتھڈ کے ذریعے 21 رنز شکست دے دی ، پاکستان کو ولڈکپ 2023 کے سیمی فائنل میں کوالیفائی...
04/11/2023

پاکستان نے نیوزی لینڈ کو ڈی ایل ایس میتھڈ کے ذریعے 21 رنز شکست دے دی ، پاکستان کو ولڈکپ 2023 کے سیمی فائنل میں کوالیفائی کر نے کے لیے انگلینڈ کو ہرانا ہوگا 💯💚💯

جنگ اور آپریشن کا فرق ۔  اکثر مختلف شعبہ زندگی کے لوگ جو روس کے علاؤہ دوسرے ممالک میں رہتے ہیں، پچھلے کئی ماہ سے وہ ایک ...
04/11/2023

جنگ اور آپریشن کا فرق ۔



اکثر مختلف شعبہ زندگی کے لوگ جو روس کے علاؤہ دوسرے ممالک میں رہتے ہیں، پچھلے کئی ماہ سے وہ ایک ہی سوال کرتے ہیں کہ۔۔۔۔
اتنا عرصہ ہوگیا روس نے یوکرین میں جنگ کیوں نہیں جیتی اور یوکرین کو فتح کیوں نہیں کیا؟
ان سوالوں کے جواب میں میں ان کو بتاتا ہوں کہ جناب پہلے تو بات یہ ہے کہ روس یوکرین میں جنگ نہیں بلکہ آپریشن کر رہا ہے ۔ دوسرا یوکرین کو فتح کرنے کا روس کا کوئی پروگرام نہیں۔
نازیوں اور بیندراسوں کے خلاف ہے۔ یاد رہے کہ دوسری جنگ عظیم میں ہٹلر کی فاشسٹ نازی فوج کے ساتھ ساتھ 1943 میں یوکرین کے بیندراسیوں یعنی روس میں ممنوعہ انتہا پسند تنظیم یوکرائنی نیشنلسٹ (او یو این) کے انتہا پسندوں نے اپنی قیادت کے حکم پر خطے میں نسلی قطبین کا قتل عام کیا۔ مختلف اندازوں کے مطابق ایک لاکھ لوگ نام نہاد قتل عام کا نشانہ بنے۔ OUN کی قیادت کرنے والے ایک Stepan Bandera تھے۔
اج ان کی سفاک سوچ کے پیروکاروں کو بیندراسی کیا جاتا ہے۔ ہم بہت دور 1943 میں نکل گئے۔ دوسری کنگ عظیم کے حوالے سے صدائے روس پر اس سے پہلے میں نے کئی بار لکھا ہے۔
البتہ بیندراسوں کے حوالے سے پھر کھبی تفصیل سے لکھوں گا۔

ابھی میں یہ فرق بتانا چا رہا ہوں جو جنگ اور اپریشن کے درمیان ہے۔ روس نے اپنا دفاع کیا۔
جبکہ اگر روس چاہتا تو کیف کا نام و نشان مٹا دیتا۔ لیکن ایک حکمت عملی کے تحت اپنا جوان فوجیوں کی قربانی سے دریغ نہ کرتے ہوئے سویلینز عورتوں بچوں کو کشیدہ علاقوں سے نکلنے کا بھرپور موقع دیا۔

جبکہ اسرائیل نے لینن گراڈ میں نے ہٹلر کی فاشسٹ فوج کی یاد تازہ کردی جب 8 ستمبر 1941 کو لینن گراڈ کا محاصرہ شروع کیا جو 27 جنوری 1944 تک جاری رہا۔ اس دوران شہر پر 150 ہزار گولے داغے گئے اور 15 ہزار بم گرائے گئے۔ 1941-1942 کے غیر معمولی سرد موسم میں، روٹی کا کم از کم کوٹہ 125 گرام تک پہنچ گیا۔ شہر کا بہادری سے دفاع کے 900 دن اور راتیں بنی نوع انسان کی تاریخ میں ایک بے مثال کارنامہ بن گئیں۔

ابھی مئی 2024 میں اسرائیل کس منہ سے ہولو کاسٹ کی یاد منائے گا؟

ہولوکاسٹ ایک منظم، سرکاری سرپرستی میں ہونے والا ظلم اور قتلِ عام تھا جس میں نازی جرمن حکومت اور اس کے اتحادیوں اور حلیفوں کی جانب سے چھ ملین یورپی یہودیوں کو ہلاک کیا گیا۔

اج غزہ نی صرف لینن گراڈ کے محاصرے اور ہولو کاسٹ کا منظر پیش کر رہا ہے ۔ بس فرق یہ ہے کہ فاشسٹ ہٹلر کی جگہ بائیڈن اور نتن یاہو ہیں۔ جبکہ ہولو کاسٹ یہودیوں کی جگہ مسلمان ہیں۔
انسانیت کل بھی شرما رہی تھی۔
انسانیت اج بھی شرما رہی ہے۔
Copy

”حیض والے مرد“منیر نیازی کہتے ہیں کہ ابا جی کے ساتھ بیٹھا ھوا تھااچانک انہوں نے مجھ سے پوچھا : ”حیض کے بارے میں کیا جانت...
28/09/2023

”حیض والے مرد“

منیر نیازی کہتے ہیں کہ ابا جی کے ساتھ بیٹھا ھوا تھا
اچانک انہوں نے مجھ سے پوچھا : ”حیض کے بارے میں کیا جانتے ہو“ ؟؟؟؟

میں نے اپنے دل میں الحمد للہ پڑھ کر اللّٰہ پاک کا لاکھ لاکھ شکر ادا کیا کہ ہم بھی اب اپنے آپ کو ان آزاد خیال لوگوں میں شمار کر سکتے ہیں جو اپنے گھر میں ہر قسم کے موضوع پر کھل کر بات کر سکتے ہیں ، ساتھ ہی مجھے وہ سارے بیتے سال یاد آ گئے جو میں نے ابا جی کے رعب اور دہشت کے ساتھ اس گھر کے گھٹن زدہ ماحول میں گزار دیئے تھے.....

میں نے مسکراتے ہوئے کہا : ”ابا جی ، حیض ایک ایسے سرکل کا نام ہے جس سے ہر جوان عورت مہینے میں ایک بار گزرتی ہے..“

ابا جی نے پھر پوچھا : ” تو پھر عورت اس حالت میں کیا کرتی ہے“ ؟؟؟؟
میں نے کہا: "ابا جی..، عورت اس حالت میں نہ نماز پڑھتی ہے اور نہ ہی روزہ رکھتی ہے“ .....

ابا جی نے اس بار قدرے سخت اور اکھڑے ہوئے لہجے میں کہا : "پُتر ، اس کا مطلب یہ ہے کہ تجھ میں اور اُس حیض والی عورت میں کوئی فرق نہیں ہے۔۔۔!!"

‏سنیما کی تاریخ کا سب سے بڑا مزاحیہ اداکار چارلی چیپلن اپنا ایک واقعہ بیان کرتا ہے:بچپن میں ایک بار میں اپنے والد کے سات...
23/09/2023

‏سنیما کی تاریخ کا سب سے بڑا مزاحیہ اداکار چارلی چیپلن اپنا ایک واقعہ بیان کرتا ہے:
بچپن میں ایک بار میں اپنے والد کے ساتھ سرکس کا شو دیکھنے گیا ہم لوگ سرکس کا ٹکٹ حاصل کرنے کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔ ہم سے آگے ایک فیملی تھی،جس میں چھ بچے اور ان کے والدین تھے،
یہ لوگ دیکھنے میں خستہ حال تھے، ان کے بدن پر پرانے،مگر صاف ستھرے کپڑے تھے، بچے بہت خوش تھے
اور سرکس کے بارے میں باتیں کر رہے تھے،
جب ان کا نمبر آیا،تو ان کا باپ ٹکٹ کاؤنٹر کی طرف بڑھا اور ٹکٹ کے دام پوچھےجب ٹکٹ بیچنے والے نے اسے ٹکٹ کے دام بتائے،تو وہ ہکلاتے ہوئے پیچھے کو مڑا
اور اپنی بیوی کے کان میں کچھ کہا،اس کے چہرے سے اضطراب عیاں تھا
۔
تبھی میں نے اپنے والد کو دیکھا کہ انھوں نے اپنی جیب سے بیس ڈالر کا نوٹ نکالا، اسے زمین پر پھینکا،
پھر جھک کر اسے اٹھایا اور اس شخص کے کندھے پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہا:جناب! آپ کے پیسے گر گئے ہیں، لے لیں۔

اشک آلود آنکھوں سے اس شخص نے میرے والد کو دیکھا اور کہا:شکریہ محترم!

جب وہ فیملی اندر داخل ہوگئی، تو میرے والد نے میرا ہاتھ پکڑ کر قطار سے باہر کھینچ لیا
اور ہم واپس ہوگئے؛کیوں کہ میرے والد کے پاس وہی بیس ڈالر تھے، جو انھوں نے اس شخص کو دے دیے ۔
اس دن سے مجھے اپنے والد پر فخر ہے،
وہ منظر میری زندگی کا سب سے خوب صورت شو تھا،
اس شو سے بھی زیادہ، جو ہم اس دن سرکس میں نہیں دیکھ سکے!
اور تبھی سے میرا یہ ماننا ہے کہ تربیت کا تعلق عملی نمونے سے ہے، محض کتابی نظریات سے نہیں!.

03/09/2023
دھوان ڊرامي جو مشهور  پروڊيوسر عاشر عظيم آهي پاڻ سان ڪيل نا انصافيون ٻڌاـٔي  ٿو!,عاشر عظيم چيو : آـٔون     ڪرسچن ڪميونٽي...
01/09/2023

دھوان ڊرامي جو مشهور پروڊيوسر عاشر عظيم آهي پاڻ سان ڪيل نا انصافيون ٻڌاـٔي ٿو!

,عاشر عظيم چيو :
آـٔون ڪرسچن ڪميونٽي سان تعلق رکندڙ هڪ پاڪستاني شھري هوس، مون پي ٽي وي جي مشهور ڊرامي سيريل ”دھوان“ ۾ اي سي پي اظهر جو مرڪزي ڪردار ادا ڪيو هو. ڊرامو تحرير پروڊيوس ملن ڪيو
ھن ڊرامي ۾ نصرت فتح علي جو گانو

کسي دا يار نـ بچھڙي
ڏاڍو مشھور ٿيو

مون سي ايس ايس ڪرڻ بعد ڪسٽم ۾ آفيسر بڻيس، رشوت جي بازار گرم هئي، مون ڪسٽم جي بالا عملدارن کي رشوت ختم ڪرڻ جو مشورو ڏنو،
چيئرمين مون کي سسٽم ٺاهڻ جو حڪم ڏنو،
مون ڏينهن رات هڪ ڪري اهڙو نظام ٺاهيو جنهن سان رشوت ختم ٿئي ۽ راشي عملدارن جو رستو بند ٿي سگهي ان قدم سان ڊپارٽمينٽ جا ڪجھ آفيسر منهنجا دشمن بڻجي پيا. مون کي نيب گرفتار ڪيو، مون تي ناجائز منافعو ۽ رشوت وٺڻ جا الزام لڳايا ويا ۽ احتساب شروع ڪيو ويو پوءِ جيل اماڻيو ويو.

جيل مان باعزت بري ٿيس جو مان ڏوهي نه هوس، مان ان ڳالهه تي ضد ڪري بيٺس ته مان پنهنجي بيگناهي ثابت ڪندس، بااثر آفيسرن جو خيال هو ته منهنجي آزاد ٿيڻ کان پوءِ مان ملڪ مان ڀڄي ويندس پر مون ائين نه ڪيو ڇالاءِ جو آئون بيقصور هوس تڏهن مون تي غداري ۽ دشمن ملڪ جي ڳجهن ادارن سان لاڳاپن جو ڪيس داخل ڪيو ويو ۽ پوءِ گرفتار ڪيو ويو، ان ڪيس مان به ڪجهه نه نڪتو ۽ مون کي آزاد ڪيو ويو.

مون قرض کڻي فلم ”مالڪ“ ٺاهي جنهن ۾ مون پاڪستان جي اشرافيه، بيوروڪريسي، ڪرپٽ نظام کي چيلينج ڪري وائکو ڪيو، اها فلم نمائش ٿيڻ نه ڏني وئي ۽ منهنجو سرمايو ٻڏي ويو.

آخرڪار اهو ڏينهن به آيو جڏهن مون تي غداريءَ جا الزام مڙھيا ويا پر اهي الزام به بي بنياد ثابت ٿيا ۽ مون کي ڪيترن سالن کان پوءِ نوڪريءَ تي بحال ڪيو ويو.

مون پاڻ کي بيگناهه ثابت ڪرڻ چاهيو ۽ ڪامياب ٿي ويس پر هاڻي هن قوم جي خدمت ڪرڻ جي همت باقي نه رهي،

بحاليءَ جي چئن ڏينهن کانپوءِ پنهنجي عهدي تان استعيفيٰ ڏني ۽ پنهنجي خاندان سميت ڪئناڊا هليو آيس.

اڄڪلهه مان ڪئناڊا ۾ ٽرڪ هلائي پنهنجي خاندان جو پيٽ گذر پيو ڪريان ۽ ملڪ جي لاءِ فلم ”مالڪ“ ٺاهڻ ۾ ورتل قرض پيو لاهيان.

پر مان اڃا تائين پاڪستان سان ايترو ئي پيار ٿو ڪريان جيترو ڪوبه محبِ وطن پاڪستاني شھري ڪري سگهي ٿو.
کاپی ۔

پي پٽ کي  امریڪا  موڪليو ڪجهه  وقت کان پوء پڇيو پٽ امریڪا ڪيـٔن   لڳو؟ تـ پٽ امريڪن اسٽاـٔل ۾ جواب ڏنو؟  ھتي زمين ھموار ...
17/08/2023

پي پٽ کي امریڪا موڪليو ڪجهه وقت کان پوء پڇيو
پٽ امریڪا ڪيـٔن لڳو؟
تـ پٽ امريڪن اسٽاـٔل ۾ جواب ڏنو؟


ھتي زمين ھموار ڪونهي ،
موسم جو اعتبار ڪونهي ،
ڇوڪري وفادار ڪونهي ،
مذھب تي اختيار ڪونھي،
خلوص درڪار ڪونهي ،
ڪير ملڻ لاء تيار ڪونهي
وقت مدد گار ڪونھي ،
حالات سازگار ڪونهي ،
خدا جو ڪير بـ شڪرگزار ڪونهي ،
امریڪا مريڪا آهي ڪو شاھڪار ڪونهي ۔

پي چيو ڪجهه سٺيون ڳالهيون بـ ھونديون

*پٽ چيو ھي سٺيون ڳالهيون آهن۔*

ھتي ڪو فضول تھوار ڪونهي ،
رسمن جو مینار ڪونهي ، ،
رستن تي غبار ڪونهي ،
ڪنهن فقير جو ديدار ڪونهي ،
نلڪن تي ماڻهن جي قطار ڪونهي ،
ڪو ماڻهو بیڪار ڪونهي ،
پابندیٔ وقت دشوار ڪونهي ،
تعلیم لاء ڪو معیار ڪونهي ،
ایجادات جو شمار ڪونهي ،
ڪير ڪنهن جي پويان خوار ڪونهي ۔

پي ڀلا پوء تو کي مزو اچي پيو

پٽ ڪجهه ڳالهين ۾ مزو ڪونهي
پي : ڪھڙيون ؟

کاڌو مزیدار ڪونهي ،
کاڌي سان آچار ڪونهي ،
دال ۾ گھی جو دا غ ڪونهي ،
قورمي ۾ گھي تارو تار ڪونهي ،
چوڙین جي جھنڪار ڪونهي ،
سنڌي ۾ اخبار ڪونهي ،
ڀٽ ڌڻي جي بيت جي جھونگار ڪونهي،
قلندر جو مزار ڪونھي ۔

🖊️
Copy

پاکستان کا پہلا 5G نیٹ ورک اونک (Onic) 14 اگست کو لانچ ھوگا اس کے سم نمبرز 0339 سے شروع ہوں گے  یہ انتہائی کم چارجز پر ا...
12/08/2023

پاکستان کا پہلا 5G نیٹ ورک اونک (Onic) 14 اگست کو لانچ ھوگا
اس کے سم نمبرز 0339 سے شروع ہوں گے یہ انتہائی کم چارجز پر انٹرنیٹ سروسز فراہم کررہی ہے یعنی پیکجز کافی آسان اور پاکٹ فرینڈلی ہیں ONIC Sim کمپنی اپنی سروس کا آغاز یوفون کمپنی کے ٹاورز کے ساتھ اپنے وائرلیس ڈیوائس لگائے
گی اور اپنا کام کرے گی لیکن اس کے پیکجز اور دیگر چیزیں سب الگ ہوں گی اور سستی ہوں گی یعنی 130 روپےمیں 30 جی بی اور 5000 منٹ انھی یہ صرف اسلام آباد ،کراچی اور لاہور ہورہی ہے پھر پورے پاکستان میں آجائے گی۔

چین میں3 گهنٹےمیں زنابالجبر کا فیصلہ!ایک دفعہ بیجنگ شہر کے ایک محلے میں ایک نَو عمر لڑکی سے زنا بالجبر کا واقعہ پیش آیا ...
11/08/2023

چین میں3 گهنٹےمیں زنابالجبر کا فیصلہ!

ایک دفعہ بیجنگ شہر کے ایک محلے میں
ایک نَو عمر لڑکی سے زنا بالجبر کا واقعہ پیش آیا
اور مجرم روپوش ہو گیا۔
چیئر مین ماؤ تک خبر پہنچی۔
وہ خود متاثرہ لڑکی سے ملے اور اس سے پوچھا :
"جب تم سے زیادتی کی گئی

تو کیا تم مدد کے لیے چلائی تھیں ؟"
لڑکی نے اثبات میں سر ہلایا۔
چیئر مین ماؤ نے اسکے سر پر دستِ شفقت رکھا
اور نرمی سے کہا:
"میری بچی!
کیا تم اسی قوت کے ساتھ دوبارہ چِلا سکتی ہو ؟"
لڑکی نے کہا : " ہاں ۔۔۔ "
ماؤ کے حکم پر انقلابی گارڈ کے کچھ اہلکار نصف کلومیٹر کے دائرے میں کھڑے کر دیے گئے ۔
اس کے بعد لڑکی سے کہا گیا کہ :
"پوری قوت کے ساتھ چیخو ۔۔۔!"
لڑکی نے ایسا ہی کیا۔
چیئرمین ماؤ نے تمام اہلکاروں کو بلایا
اور ہر ایک سے پوچھا گیا کہ لڑکی کی چیخ سنائی دی یا نہیں ؟

سب نے کہا : "لڑکی کی چیخ سنائی دی گئی ۔"

چیئرمین ماؤ نے اگلا حکم صادر کیا
کہ نصف مربع کلومیٹر کے اس علاقے کے تمام مردوں کو گرفتار کر لیا جائے
اور تیس منٹ کے اندر اگر مجرم کی درست نشاندہی نہ ہو سکے تو تمام گرفتار مردوں کو گولی سے اڑا دیا جائے۔

حکم کی فوری تعمیل ہوئی
اور دی گئی مہلت کو ابھی بمشکل دس منٹ ہی گزرے ہوں گے
کہ مجرم کی نشاندہی ہوگئی
اور اگلے بیس منٹ کے اندر اندر مجرم کو پکڑ کر چیئر مین ماؤ کے سامنے پیش کر دیا گیا۔
لڑکی نے شناخت کی موقع پر فیصلہ ہوا
اور مجرم کا بھیجہ اڑا دیا گیا۔
جرم سے سزا تک کا وہ دورانیہ محض تین گھنٹوں پر مشتمل رہا۔
اسے کہتے ہیں فوری انصاف ۔۔۔
جس کے بل بوتے پر آج چین کامیاب ملکوں کی فہرست میں سب سے نمایاں ھے۔
کاپی

.                                  مچھلی کا چمڑا          پاکستان  فی کس مچھلی استعمال کرنے کی شرح کے حوالے سے  دنیا بھر...
26/07/2023

. مچھلی کا چمڑا

پاکستان فی کس مچھلی استعمال کرنے کی شرح کے حوالے سے دنیا بھر کے ممالک میں آخری نمبروں پر ہے. دنیا کی اوسط سترہ کلو فی کس سالانہ کے مقابلہ میں یہاں صرف دوکلو سالانہ مچھلی فی کس کھائی جاتی ہے. مگر اس اوسط کیساتھ بھی ہم چالیس کروڑ کلوگرام یعنی چار لاکھ ٹن مچھلی سالانہ استعمال کرتے ہیں.

مچھلی کی جو اقسام زیادہ تر پاکستان میں استعمال کی جاتی ہیں ان میں رہو، تھیلا، سلور فش، سول، چڑا، ملہی، کھگا اور بام وغیرہ شامل ہیں. رہو، تھیلا اور سلور فش زیادہ تر جلد کے ساتھ ہی پکائی جاتی ہیں، جبکہ سول، ملہی چڑا اور بام وغیرہ جلد اتار کر استعمال کی جاتی ہیں. گو کہ درست اعدادوشمار موجود نہیں لیکن چونکہ فنگر فش زیادہ تر سول کا ہی بنتا ہے تو ہم فرض کرلیتے ہیں کہ ثانی الذکر کا استعمال کل کا ایک چوتھائی رہا ہوگا .

دوسرے لفظوں میں لگ بھگ دس لاکھ ٹن مچھلی کی جلد ہم ہر سال اتار کر مچھلی کے دوسرے فضلہ کے ساتھ پھینک دیتے ہیں جس سے مرغیوں اور مچھلیوں کی خوراک کیلئے پروٹین میں تبدیل کردیا جاتا ہے. اگر مچھلی کی جلد کل وزن کا پانچ فیصد بھی ہو تو یہ مقدار پانچ ہزار ٹن یا پانچ کروڑ کلو سالانہ بنتی ہے.

بہت کم لوگوں کے علم میں ہو گا کہ مچھلی کی جلد بھی بالکل گائے بھینس اور بکروں کی کھال کی طرح باقاعدہ رنگائی کے عمل سے گذار کر خوبصورت چمڑے میں تبدیل کی جاسکتی ہے. اس پر مچھلی کے چانوں کی وجہ سے قدرتی طور پر خوبصورت نقش ونگار پہلے سے موجود ہوتے ہیں. جو دوسرے کسی چمڑے پر مشکل سے مہنگی اور بھاری مشینری کی مدد سے بنانا پڑتے ہیں. دنیا بھر میں مچھلی کے چمڑے کا آرٹسٹک استعمال دن بدن بڑھ رہا ہے.

مچھلی کے چمڑے سے خواتین کے پرس، جوتے، بیلٹیں اور دیگر اشیاء بنائی جاتی ہیں جو انتہائی دیدہ زیب ہونے کے ساتھ ساتھ وزن میں دوسرے چمڑے کی بنی اشیاء کی نسبت انتہائی کم قیمت ہوتی ہیں. اس کی وجہ یہ ہے کہ مچھلی سے بنا چمرا طاقت اور مضبوطی میں بکرے کی کھال سے بنے چمڑے کی نسبت تین سے پانچ گنا زیادہ ہوتا ہے.

مچھلی کی جلد سے چمڑہ کا عمل بالکل دوسرے چمڑہ رنگنے جیسا ہے. لیکن اس کے چھوٹے سائز کی وجہ سے اس کو گھریلو صنعت کے طور پر لگایا جاسکتا. اس کیلئے لکڑی کا چھوٹا سا ایک گھومنے والا ڈرم ،چھوٹے سے چند پلاسٹک کے ٹینک اوراور چھوٹی سی روغن کرنے والی مشین چاہیے. چمڑہ رنگنے کا ہنر بنانے کے چھوٹے چھوٹے کورسز ڈیزائن کروا کر نوجوانوں کو سکھا دیے جائیں. اور مچھلی فروشوں کو ترغیب دی جائے کہ وہ تھوڑی احتیاط سے جلد اتار کر باقی فضلے سے علیحدہ ایک ڈرم میں رکھتے جائیں جسے وقفہ وقفہ نمک لگا دیا جائے تو بڑے پیمانے پر اس کا خام مال دستیاب ہوگا. ہزاروں لوگوں کو چمڑہ بنانے اور اتنے ہی لوگوں کو اس کی اشیاء بنانے کی صنعتوں میں برسر روزگار کیا جاسکتا ہے.

یہاں یہ بتانا بھی دلچسپی سے خالی نہ ہوگا کہ مچھلی کے چمڑے کی فی مربع فٹ قیمت فروخت بکرے کے چمڑے سے تین سے پانچ گنا زیادہ ہوتی ہے. اور اسی طرح اس سے بنی اشیاء بھی کئی گنا زیادہ قیمت پر فروخت ہوتی ہیں.

کینیا نے سال 2016 سے اسے گھریلو صنعت کے طور پر متعارف کروایا تھا. اب کینیا میں ہزاروں لوگ اس صنعت سے وابستہ ہیں. سالانہ کروڑوں ڈالر کا فش لیدر کینیا، چین اور دوسرے ممالک کو برآمد کرتا ہے. بھارت کے صرف ایک ایکسپورٹ ہاؤس نے گذشتہ برس دو ارب روپے کا فش لیدر یورپی ممالک کو برآمد کیا.

گوجرانوالہ انسٹیٹیوٹ آو لیدر ٹیکنالوجی کے ایک ہونہار طالبعلم نے اس منصوبہ پر کامیابی سے کام. کیا ہے وہ اس کو باقاعدہ کاروبار کے طور پر اپنانا چاہتے ہیں. یقیناً ان کا یہ عمل دیگر ہم وطنوں کے لیے مشعل راہ ہے. کوئی مچھلی کے کاروبار سے متعلقہ لوگ مچھلی کی جلد مناسب قیمت پر فروخت کرنا چاہیں تو ان سے رابطہ کرسکتے ہیں.

مچھلی کی جلد ستر فیصد کولاجن پروٹین پر مشتمل ہوتی ہے. اس پروٹین کو سادہ کیمیائی عمل کے ذریعے علیحدہ کر کے تیزاب کے ساتھ تعامل کرنے سے کولاجن ہائیڈرولائزیٹ بنایا جاتا ہے. یہ کولاجن ہائیڈرولائزیٹ ہی وہ جیلاٹن ہے جس سے ادویات میں استعمال ہونے والے کیپسول بنائے جاتے ہیں. یہ جیلاٹن کروڑوں روپے کی سالانہ درآمد ہوتی ہے.

کیمسٹری کے طلباء وطالبات اپنے فائنل ائیر پراجیکٹ میں اس پر کام کریں. اور اساتذہ کی راہنمائی میں اس کا پائلٹ پراجیکٹ بنائیں. بہت سے لوگ اس میدان میں سرمایہ کاری پر تیار ہوجائیں گے،یوں ایک انتہائی کم قیمت کے خام مال کو بہت ہی قیمتی مرکب میں بدل کر کروڑوں روپے کا زرمبادلہ بچایا جاسکتا ہے. اگر ہمیں بحیثیت قوم خوشحال ہونا ہے تو ہمیں ہر ہر میدان میں کام. کرنا ہوگا..
Follow our page.

07/05/2023
31/03/2023

What is ramadan...

31/03/2023

This is khalid bin walid R.A.

یہ شام سمع کا دھندہ ہے اس وقت یہاں پر مندہ ہے۔ ضیاء محی الدین۔
13/02/2023

یہ شام سمع کا دھندہ ہے اس وقت یہاں پر مندہ ہے۔ ضیاء محی الدین۔

قصو ٺڳ  جو (عربی ادب تان ترجمو ڪيل)ھڪ ٺڳ  گڏھـ  چوري ڪيو  اٽڪل ڪري ان جي وات ۾ سونا سڪا   وجهي  وات کي ڪپڙي سان  بند ڪري...
03/02/2023

قصو ٺڳ جو (عربی ادب تان ترجمو ڪيل)

ھڪ ٺڳ گڏھـ چوري ڪيو اٽڪل ڪري ان جي وات ۾ سونا سڪا وجهي وات کي ڪپڙي سان بند ڪري بازار وٺي وڪڻڻ ويو ۔

بازار پھچي گڏھـ جي منهن تان ڪپڙو ھٽايو تـ سڪا زمين تي ڪرڻ لڳا ، ۔ سڪا ڪريل ڏسي ماڻهو گڏ ٿي ويا پڇڻ لڳا ھي ماجرا ڇا آھي ! ؟

ٺڳ چوڻ لڳو ھي ڪرامتي گڏھ آهي ھن جي وات مان ڏينهن ۾ ھڪ دفعو سونا سڪا ڪرن ٿا مون وٽ ايترا سڪا آهن جو جڳهه بـ ڪونهي ،۔ ھاڻي آـٔون اھو وڪڻان ٿو ڪو جانورن سان پيار ڪندڙ واپاري وٺي تـ ڏيان ۔

ماڻهن سڪا پنهنجي اکين سان ڪرندي ڏٺا تـ ٻوليون لڳيون آخر ھڪ واپاري وڏو ملھـ ڏـٔي خريد ڪري ورتو ۔

واپاري گڏھـ کي گھر وٺي ويو ٻـٔي ڏينهن انتظار ڪيو تـ گڏھـ سونا سڪا ڪڏهن ٿو ڏـٔي ۔ پر گڏھـ سونا سڪا ڪونـ ڏنا واپاري مٿو پٽيندو دانھون ڪندو ٻاهر نڪتو رستي ۾ ڳوٺ جا ماڻهو بـ ان سان شامل ٿي ويا ٺڳ جي گهر پھتا ۔

۔ٺڳ کي خبر ھـٔي تـ ضرور گهر ايندا سو زال کي سمجھاـٔي ويٺو ھو ـ ماڻهن در وڄايو ان جي زال جواب ڏنو تـ منھنجو مڙس ٻي ڳوٺ ويل آهي آـٔون پالتو ڪتو موڪليان ٿي اھو پاڻھي منھنجو مڙس ھٿ ڪري وٺي ايندو ٺڳ رستي جتان لنگھـ اتي لڪي ويھي رھيو ۔ جيـٔن ڪتو پھتو پڪڙي ان سان گڏ گهر آيوـ
ماڻهوَ حيران ٿيا تـ ڪتو ڪيـٔن نـ پنهنجي مالڪ کي وٺي آيو ۔۔ گڏھـ جي ڳالهه ڀلجي ڪتي جي قيمت پڇڻ لڳا

ٺڳ چيو پھرين گڏھـ وارو معاملو ختم ڪيان چياـٔين مون وٽ تـ گڏھـ روز سونا سڪا ڏيندو ھو واپاري جي من ۾ کوٽ ھوندي ماڻهن سان ڌوڪا ڪندو ھوندو تـ ڪرامتون ڪڏهن بـ ڌوڪيباز وٽ نـ ظاهر ٿينديون ماڻهو چوڻ لڳا سچو آھين

ھاڻي ڪتي جي قيمت ٻڌاـٔي اـٔين ڪتو بـ سٺي قيمت تي وڪڻياـٔين ۔

ڪتو وٺڻ وارو گهر ويو گهر وارن کي چياـٔين توهان کي تماشو ٿو ڏيکاريان پنھنجي نوڪر کي چيو تون ڀر واري ڳوٺ ونڃ ڪتو توکي پاڻھي ڳولي وٺي ايندو جيسين ڪتو نـ وٺي اچي تيسين واپس نـ موٽجان ٻـ ڏينهن گذري ويا نـ ڪتو موٽيو نـ نوڪر

ماڻهو پاڙي وارا گڏ ڪري ٺڳ جي گھر ويو

ٺڳ زال کي سمجھاـٔي ٻيو فريب تيار ڪيو ويٺو ھو ماڻهن چيو تنهنجي مڙس کي سڏ ڪر زال چيو منھنجو مڙس ٻاھر آهي ماڻهن چيو اسين انتظار ٿا ڪيون ٺڳ ٻاھران آيو چاپلوسي ڪري زال کي چيو ھيترا مھمان ويٺا آهن تو انهن لاء چانھ ماني جو بندوبست ڪر ۔ زال چيو مونکي لاچار ڪونهي ايترن جي ماني تيار ڪيان؟
زال مڙس ۾ تڪرار وڌي جھيڙي جي صورت اختيار ڪري ويو ٺڳ چيو تو جھڙي زال کي ماري ڇڏجي اـٔين چـٔي ڇرو ڪڍي زال کي ھنيو ۔ (زال جي ڪپڙن ھيٺ رت جي ٿيلي لڪاـٔي ڇڏي ھـٔا ـٔين ))۔
ڇرو لڳڻ سان ٿيلي ڦاٽي رت وھڻ لڳو زال مڪر ڪري فرش تي ڪري پـٔي ماڻهن چيو ھي تو ڇا ڪيو معمولي ڳالهه تي زال کي قتل ڪيو ٺڳ چيو مون وٽ ڪرامتي خنجر ۽ سنڱ آهي آـٔون غصو ايندو آهي زال کي ڇري سان قتل ڪندو آھيان غصو لھندو آهي سنڱ سنگھاـٔي زندھ ڪندو آھيان ماڻهو حيران چياـٔون زال کي زندھ ڪري ڏيکار

ٺڳ ڪمري ۾ ويو ھڪ سنڱ کڻي آيو زال کي سونگھايو تـ زال اٿي ويٺي ماڻهو ڪتو ڀلجي خنجر ۽ سنڱ جي قيمت پڇڻ لڳا ٺڳ چيو ھي جادو جو خنجر ۽ سنڱ پوري دنيا ۾ صرف مون وٽ آهي نـ وڪڻندس پر ھڪ وڏي تاجر تمام گھڻا پيسا ڏـٔي سنڱ ۽ خنجر خريد ڪري ورتو

۔ تاجر جي زال سڄي رات جھيڙو ڪري تاجر جو مٿو کاـٔيندي ھـٔي سو تاجر جيـٔن رات جو زال جھيڙو ڪري مٿو کاـٔڻ شروع ڪيو خنجر ڪڍي زال کي ھنيو زال اتي مري وـٔي رات جو سڪون سان ستو صبح جو اٿي زال کي سنڱ سونگاھايو تـ جيـٔن جيـٔري ٿـٔي پر زال نـ اٿي تاجر وس ڪيا پر زال تـ مـٔي پـٔي ھـٔي ـ

ھاڻي تاجر کي احساس ٿيو تـ ٺڳ ھڪ دفعو ٻيھر انهن کي چريو ٺاھي ويو ، سڀن گڏجي اھو پڪو پھـ ڪيو تـ ڪيـٔن بـ ڪري ٺڳ کي ٻوري ۾ بند ڪري واھـ ۾ ٻوڙي جان ڇڏاـٔينداسين سو ان جي گھر ويا ٺڳ گھڻو ـٔي رڙيون ڪيون چيو مون وٽ ٻيون بـ ڪرامتون آهن
پر ماڻهن پڪڙي ٻوري ۾ بند ڪيو ان جي زال چيو سٺو ٿيو توهان منهنجي جان ھن مان ڇڏاـٔي آـٔون خود بيزار آھيان ھن جي روز روز جي شڪايتن مان پر منھنجا ڀاـٔرو ! دريا پري آھي رستي ۾ اڃ لڳي تـ ھي شربت پيجو اـٔين چـٔي ھڪ شيشو ڏناـٔين دريا جي طرف ويا رستي ۾ اڃ لڳن جيـٔن شربت پيتو سڀ بيھوش ٿيا

ٺڳ رڙيون ڪيون ان تي ھڪ ٻڪرار پنهنجي ٻڪرين جي ڌڻ سان لنگھيو ڏٺاـٔين ڪجهه ماڻھو ستا پيا آهن ۽ ٻوري مان رڙيون پيون اچن ٻوري کولياـٔين ٺڳ ٺڪتو ان کان پڇيو تون ڪير آھين ھي توکي ٻوري ۾ ڇو بند ڪري ويٺا آهن ؟

ٺڳ چيو ھي منھنجا مأـٔٽ آهن منهنجي شادي ھو امير ماڻهوَ جي اڪيلي ڌي سان ٿا ڪراـٔين جيڪا ڪافي مال دولت واري آهي جڏھن تـ مونکي ھڪ ٻي عورت پسند آهي ،

ٻڪرار کي چيو تون منهنجي جاء تي ٻوري ۾ بند ٿي ھي توکي وٺي ويندا لاچار امير ماڻهو پنهنجي ڌي جي شادي توسان ڪراـٔيندو اـٔين منهنجي جان بچندي تون بـ پيسي وارو ٿيندين ٻڪرار لالچ ۾ اچي ان جي جاء تي ٻوري ۾ بند ٿيو
ٺڳ ٻڪرار جو ٻڪرين جو ڌڻ کڻي واپس ويو ماڻهوَ جڏهن ھوش ۾ آيا تـ ٻوري کڻي واھـ ۾ اڇلي ڳوٺ پھتا ڏسن تـ ٺڳ ويٺو آهي پاڻ ٻڪرين جو ڌڻ بـ اٿس تـ حيران ٿيا چياـٔون توکي تـ اسين ٻوڙي آياسين تون وري ھتي ڪيـٔن ۔؟

چياـٔين اتي پاڻي ۾ ھڪ پري ھـٔي اھا مونکي محلات ۾ وٺي وـٔي منهنجي خاطر ڪياـٔين چياـٔين مونسان شادي ڪر مون چيو نـ مونکي زال سان محبت آهي مونکي مال دولت ٻڪريون تحفي ۾ ڏـٔي گھر ڇڏي وـٔي ۽ چياـٔين اسين ڪافي پريون آھيون پاڻي ۾ رھون ٿيون ڪير بـ اسان سان شادي ڪرڻ چاهي ۽ عيش عشرت جي زندگي گذارڻ چاھي تـ ان کي ٻوري ۾ بند ڪري واھ ۾ ٻوڙجان اسين ان کي محل ۾ وٺي وينداسين

ماڻهن ٻڌو تـ سڄو ڳوٺ تيار ٿيو اسان کي ٻوڙ ٺڳ چيو ڀاـٔرو توهان تـ پري سان شادي ڪري اتي ونڃي سکيا ٿي ويھندا پٺيان توهان جون زمينون مال متاع ڪير سنڀاليندو
سڀن چيو انهن جو مالڪ اڄ کان پوء تون آھين ٺڳ سڀن کي ٻورين ۾ ڀند ڪندو پاڻي ۾ ٻوڙيندو آيو آخر ۾ سڄي ڳوٺ جي مالڪ ٿي ويٺو

زال کي چياـٔين جيسين ماڻهن جي من ۾ لالچ رھندي اسان جھڙن ٺڳن جو ڪم ھلندو رھندو

ترجمو ۽ ترتيب :: پروين اعجاز يادگيريون ۔

27/01/2023

Proud to be sindhi

15/12/2022

تم بھی تو ویسے نہیں رہے ۔
شیئر ۔

Address

Shikarpur

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Naeem Holder posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share