
27/11/2023
اکادمی ادبیات پاکستان میں اردو ادب کا ایک معتبر ادارہ ہے۔ جو زبان و ادب کی ترویج میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ادبیات کے تازہ شمارے میں ناچیز کی ایک غزل شائع ہوئی ہے۔ملاحظہ کیجیے
بشکریہ
Zahid Khan
غزل
اس قدر شور ہے اس شہر کی شریانوں میں
خامشی کانپنے لگ جاتی ہے ویرانوں میں
دل کے بغداد میں تہذیب کا چالیسواں ہے
مسخ تاریخ کی چیخیں ہیں مرے کانوں میں
ذکر آتا ہے رہائی کا ترے ہونٹوں پر
جنگ چھڑ جاتی ہے اس بات پہ زندانوں میں
رسم پڑ جائے گی دنیا میں مرے گریہ کی
اتنا روؤں گا میں ہنستے ہوئے انسانوں میں
جس کا کھاتے ہیں اسی شخص کے گن گاتے ہیں
اتنی تہذیب تو رکھی گئی حیوانوں میں
ملنے آئے ہیں کئی ذخم پرانے مجھ کو
آج مصروف رہوں گا انھی مہمانوں میں
اتنی پہچان بھی کافی ہے مرے ہونے کو
نام آجاتا ہے اس شخص کے دیوانوں میں
شہر میں جھوٹ سے گھبرا کے سرشام منیر
لوگ سچ بولنے آ جاتے ہیں میخانوں میں
منیر جعفری