27/10/2024
کسی اور دیہات میں ایسا ہو یا نہ ہو ہمارے دیہات میں ایسا ضرور ہوتا ہے۔ شادی سے پہلے ایک ہفتہ شدید کام کی وجہ سے جِسم چُور چُور ہوجاتا ہے۔ اِتنی شادی انجوائے نہیں ہوتی جتِنا کام کروایا جاتا ہے۔ گھر والوں کے ساتھ آس پڑوس والے بھی بیچارے مدد کرتے رہتے ہیں اُن کا سکون بھی تباہ ہوتا ہے۔عموماً بارات صبح کے وقت جاتی ہے۔ ساری رات فنکشن ہوتا ہے تو صبح سویرے بارات جانے کی تیاری ہوتی ہے۔ نیند پوری نہ ہونے اور تھکاوٹ کی وجہ سے ہر کوئی آنکھوں کو ملتا ہوا نظر آتا ہے۔ ایسے میں بیچارا دُلہا کام کرنے والوں سے زیادہ تھکا ہوا نظر آتا ہے، کیوں کہ وہ انتظار اور پیار دونوں کے بیچ پھنسا ہوا ہوتا ہے۔اس لیے اگر کسی دلہا کی آنکھ لگ بھی گئی تو اسے سونے دیں کیوں کہ اس کی سکون والی یہ اخری نیند ہوتی ہے۔.
منقول