مولانا شاکراللہ سکرگاہی

مولانا شاکراللہ سکرگاہی اس پیج پر اسلامک معلوماتی ویڈیوز اپلوڈ کئے جائنگے

02/09/2024

*سات ستمبر یوم الفتح تحفظ ختم نبوت کانفرنس*
*مینار پاکستان لاہور* 🇵🇰

*از قلم: مولانا علی مجید مدیر*

الحمد اللہ اس سات ستمبر 2024 کو قادنیوں کو کافر قرار دیے پچاس سال مکمل ہو جائے گے۔ قائد ملت اسلامیہ نے اس سات ستمبر کو یوم الفتح منانے کا اعلان کیا ہے۔
سعادت مند ہیں وہ لوگ جو اپنے وقت صلاحیت مال و جان کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کے تحفظ کے لیے لگاتے ہیں۔۔
میرا دل کہتا ہے جو قدم حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کے دفاع کے لیے اٹھتے ہیں، کل قیامت والے دن وہ زمین بھی گواہی دے گی کہ یا اللہ یہ دیوانے جانثار تیرے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات کے دفاع کے لیے تڑپتے تھے، تو ان کی بخشش فرما دے۔۔
اس لیے اس یادگار تاریخی نظریاتی اجتماع میں شرکت کے لیے بھرپور مہم چلائیں۔۔ علماء اپنے علاقوں میں دروس دیں۔ جو لوگ تیار ہیں وہ اس کانفرنس کے لیے وہ اپنے دوست، احباب، رشتے داروں کو بھی تیار کریں۔۔
یہی توشہ آخرت ہے، یہی نجات کا ذریعہ ہے کہ ہم تیار رہیں ہر دم، ہر لمحہ۔۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کے دفاع کے لیے۔۔
مفکر اسلام حضرت مفتی محمود رح نے تحریک سات ستمبر 1974میں ،اسمبلی میں مضبوط توانا آواز اٹھائی۔ جہد مسلسل سے تحریک کو منزل مقصود تک پہنچایا۔۔
مفکر اسلام فرمایا کرتے تھے۔۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک ادنی مسلمان کی حیثیت سے اگر میری جان قربان ہو جائے تو ایک نہیں ہزار جانیں بھی قربان۔۔ اور میرے لئے توشہ آخرت ہے۔۔
مجھے ختم نبوت والوں کے ساتھ اپنی نسبت قائم کرنے پر بھی فخر محسوس ہوتا ہے۔۔

مسلمانوں!
ختم نبوت کی خدمت زندگی کا قیمتی سرمایہ ہے ہماری ساری بہار حضور سے ہے۔۔ ہماری کل کائنات آپ ﷺ ہیں۔۔
مولانا تاج محمود رح ختم نبوت تحریکوں کے روح رواں تھے اور سات ستمبر 1974 کی تحریک ختم نبوت کو پروان چڑھانے کے اہم کردار رہا
فرمایا کرتے: میں اللہ سے عرض کرو ں گا کہ میرا دامن تو خالی ہے، بس میرے دامن میں تو تیرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کی خدمت کا قیمتی سرمایہ ہے۔اللہ اس سرمایہ کی برکت سے رحمتوں کے دروازے کھول دیں گے۔۔

مسلمانوں یہ ہمارے اکابر تھے جن کی زندگیاں حضور صلیٰ اللہ علیہ وسلم کی ناموس اور ختم نبوت کے لیے وقف تھیں انہوں نے اپنی ذمہ داری کو ادا کیا۔ اب ہماری ذمہ داری ہے کہ ان کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے اس تحریک ختم نبوت میں اپنا حصہ شامل کریں۔
سات ستمبر مینار پاکستان لاہور میں تحفظ ختم نبوت کانفرنس کے لیے آواز لگائیں۔۔ ذہن سازی کریں۔۔ قافلوں کی صورت میں اپنے علاقوں سے ترتیب بنائیں۔۔
اللہ ہم سب کی دینی محنتوں کو قبول فرمائے۔ آمین

26/08/2024

*دنیا کی زینتیں:*
1- ماں اور باپ
2- نیک اولاد
3- نیک بیوی اور خاوند
4- ہمدرد دوست

*آخرت کی زینتیں:*
1- علم
2- تقوی
3- صدقہ
4- حقوق العباد

*جسم کی زینتیں:*
1- کم کھانا
2- کم سونا
3- کم بولنا
4- کم ہنسنا

*دل کی زینتیں:*
1- صبر
2- ذکر
3- شکر
4- غور فکر

*ایمان کی زینتیں:*
1- حیاء
2- پاکیزگی
3- سچائی
4- عدل

اللہ سبحانہ و تعالی آپ سب کو ان تمام زینتوں سے آراستہ فرمائے آمین

*کچھ باتیں جن سے اللہ سخت ناراض ہوتا ہے-*

1: اولاد کو گالی دینا خصوصا بیٹی کو
2- دل میں بغض رکھنا
3- مہمان کو دیکھ کر منہ بنانا
4- آذان کے وقت کام میں مصروف رہنا
5- ماں باپ کی عقل کو کوسنا
6- نماز کے بعد دعا نہ مانگنا
7- کھڑے ہو کر پانی پینا

*9 باتیں جو روزمرہ زندگی میں بہت فائدہ مند ہیں*

🍒 اگر خوشی چاهتے هو
تو وقت پر نماز ادا کرو

🍒 اگر چہرے کو پر رونق بنانا چاهتے هو تو تہجد پڑهو

🍒 اگر سکون چاهتے هو تو قرآن کی تلاوت کرو

🍒 اگر صحت چاهتے هو تو روزہ رکهو

🍒 اگر مصيبتوں کا حل چاهتے هو تو استغفار کرو

🍒 اگر برکت چاہتے ہو تو درود پڑهو

🍒 اگر مشکلات ختم کرنا چاہتے ہو تو "لاحول ولا قوة إلا باللہ" پڑھو

🍒 اگر غموں سے نجات چاہتے هو تو دعا مانگو

25/08/2024

*مسجد نبوی کی خوبصورت زیارت*

اپنی انگلی سے سوائپ کریں اور اپنے گھر سے مسجد نبوی میں کہیں بھی جائیں ۔اور وہاں موجود ہر چیز کو زوم کر کے قریب سے دیکھیں یہ الفاظ سے باہر ہے۔
حیرت انگیز طور پر خوبصورت۔
https://vr.qurancomplex.gov.sa/msq/
جب آپ لکھی ھوئی جگہ پر کلک کریں گے تو یہ آپ کو مسجد کے خاص مقامات کی فہرست دے گا۔
آپ منتخب کر سکتے ہیں کہ آپ کون سا حصہ دیکھنا چاہتے ہیں۔

11/07/2024

میں مولا علی کہتا ہوں، لیکن بھنگ پی کے نہیں
• میں شیرِ خدا کو اسد اللہ مانتا ہوں، لیکن تقیہ کی بزدلانہ صفت کے ساتھ نہیں
• میں اسداللہ کو دامادِ رسول مانتا ہوں، لیکن ذوالنورین کے شرفِ دامادیت کے انکار کے ساتھ نہیں
• میں علی کو خلیفۃ المسلمین مانتا ہوں، لیکن بلافصل نہیں
• میں رسول اللہ کے اہلِ بیت والے پنجتن کو مانتا ہوں، لیکن رسول الله کے چار خلفاء راشدین سے نفرت کرکے نہیں
• میں اہلِ بیت کے فضائل کو مانتا ہوں، لیکن اپنی ماں سیدہ عائشہ صدیقہ کی بے حرمتی کرکے نہیں
• میں غدیر خم کی عظیم بشارت کا مانتا ہوں، لیکن بیعت رضوان میں سیدنا عثمان غنی کے ہاتھ کو بھول کر نہیں
• میں بابِ علم کو مانتا ہوں، لیکن مصلائے نبوت پر 17 نمازوں کی امامت کو بھول کر نہیں
• میں مولا علی کے بمنزلہ ھارون ہونے کا قائل ہوں، لیکن لوکان بعدی نبیا لکان عمر سے صَرفِ نظر کرکے نہیں
• میں ابوتراب کو مانتا ہوں، لیکن ابوبکر کو گالیاں بک کے نہیں
• میں مولا علی کو حق پر مانتا ہوں، لیکن سیدنا امیر معاویہ پہ طعن کر کے نہیں
• میں فتح مکہ کے دن فاتح خیبر کا جانِ عالم کے کندھوں پر سوار ہونا مانتاہوں، لیکن ہجرت کے پتھریلے راستوں پر پیکرِ صدق و وفا کے کندھوں پر بارِ نبوت کی سواری بھول کر نہیں
• کیونکہ مجھے اہلبیت اور سب صحابہ سے محبت ہے
رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین

جس کو ابراھیم نے مانگااسے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کہتے ہیں اور جسے محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے مانگا اسے عمر کہتے ہیںیکم ...
08/07/2024

جس کو ابراھیم نے مانگااسے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کہتے ہیں اور جسے محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے مانگا اسے عمر کہتے ہیں
یکم محرم یوم شہادت خلیفہ دوم حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ

02/07/2024

*حضرت علی رضی اللہ عنہ کی ازواج، صاحبزادوں اور صاحبزادیوں کے نام*

سوال

حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی بیویوں کے نام اور بیٹوں اور بیٹیوں کے اور دامادوں کے کیا نام ہیں ۔

جواب
حضرت علی رضی اللہ عنہ کا پہلا نکاح حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوا۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی حیات تک کسی اور سے حضرت علی رضی اللہ عنہ نے نکاح نہیں کیا، ان کے انتقال کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کافی نکاح کیے، اور حضرت علی رضی اللہ کے چودہ بیٹے ، اور اٹھا رہ بیٹیاں تھیں ۔

دیگر ازواج کے نام :

ام البنین بنت حزام ، لیلیٰ بنت مسعود، اسماء بنت عُمیش ، ام حبیب بنت ربیعہ ، ام سعید بنت عروہ بن مسعود،بنت امریٴ القیس، اُمامہ بنت ابی العاص بن الربیع، خولہ بنت جعفر بن قیس۔

بیٹوں کی تعداد ونام :

1:حسن ،2:حسین ،3: محسن ،4: محمد الاکبر، 5:عبداللہ ،6: ابوبکر ،7:عباس الاکبر ،8: عثمان ،9: جعفر، 10 : محمد الاصغر ، 11 :یحی ، 12:عون، 13: محمد اوسط، 14: عمر الاکبر۔

بیٹیوں کی تعداد ونام :

1:ام کلثوم الکبری ، 2:زینب الکبری، 3:رقیۃ،4:ام الحسن ، 5: رملۃ الکبری ،6: ام ہانی ، 7: میمونۃ ، 8:رملۃ الصغری ،9: زینب الصغری ، 10 : ام کلثوم الصغری ، 11:فاطمۃ ، 12: امامۃ ، 13: خدیجۃ ، 14: ام الکرم ، 15: ام سلمۃ،16 ام جعفر ِ ، 17 : جمانۃ ، 18: تقیۃ ۔

اسی طرح حضرت علی رضی اللہ عنہ کی چار بیٹیوں کے علاوہ باقی بیٹیوں کی شادیاں بنو عقیل اور بنو عباس میں ہوئیں ۔

چار بیٹیوں کے نام جن کی شادیاں بنوعقیل وبنوعباس کے علاوہ ہوئیں :

حضرت زینب بنت فاطمہ ان کی شادی عبداللہ بن جعفر کے ساتھ ہوئی۔ حضرت ام کلثوم بنت فاطمہ ان کی شادی حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے ساتھ ہوئی ۔ ام حسن کی شادی جعفر بن ہبیرہ کے ساتھ ہوئی ، فاطمہ کی شادی سعد بن اسود کے ساتھ ہوئی ۔

البداية والنهاية میں ہے :

"فأول زوجة تزوجها علي رضي الله عنه فاطمة بنت رسول الله صلى الله عليه وسلم بنى بها بعد وقعة بدر، فولدت له الحسن وحسيناً، ويقال: ومحسناً ومات وهو صغير، وولدت له زينب الكبرى وأم كلثوم، وهذه تزوج بها عمر بن الخطاب كما تقدم."

(25/11،دار هجر)

البداية والنهاية میں ہے :

"ولم يتزوج علي على فاطمة حتى توفيت بعد رسول الله صلى الله عليه وسلم بستة أشهر، فلما ماتت تزوج بعدها بزوجات كثيرة، منهن من توفيت في حياته ومنهن من طلقها، وتوفي عن أربع كما سيأتي، فمن زوجاته أم البنين بنت حرام وهو المحل بن خالد بن ربيعة بن كعب بن عامر بن كلاب فولدت له العباس وجعفرا وعبد الله وعثمان. وقد قتل هؤلاء مع أخيهم الحسين بكربلاء ولا عقب لهم سوى العباس. ومنهن ليلى بنت مسعود بن خالد بن مالك من بني تميم فولدت له عبيد الله وأبا بكر، قال هشام بن الكلبي: وقد قتلا بكربلاء أيضاً. وزعم الواقدي أن عبيد الله قتله المختار بن أبي عبيد يوم الدار. ومنهن أسماء بنت عميس الخثعمية فولدت له يحيى ومحمدا الأصغر قاله الكلبي. وقال الواقدي: ولدت له يحيى وعونا قال الواقدي: فأما محمد الأصغر فمن أم ولد. ومنهن أم حبيبة بنت زمعة بن بحر بن العبد بن علقمة وهي أم ولد من السبي الذين سباهم خالد من بني تغلب حين أغار على عين التمر فولدت له عمر - وقد عمر خمسا وثلاثين سنة - ورقية. ومنهن أم سعيد بنت عروة بن مسعود بن معتب بن مالك الثقفي فولدت له أم الحسن ورملة الكبرى. ومنهن ابنة امرئ القيس بن عدي بن أوس بن جابر بن كعب بن عليم بن كلب الكلبية فولدت له جارية فكانت تخرج مع علي إلى المسجد وهي صغيرة فيقال لها: من أخوالك؟ فتقول: وه وه تعني بني كلب: ومنهن أمامة بنت أبي العاص بن الربيع بن عبد شمس بن عبد مناف بن قصي وأمها زينب بنت رسول الله صلى الله عليه وسلم، وهي التي كان رسول الله صلى الله عليه وسلم، يحملها وهو في الصلاة إذا قام حملها وإذا سجد وضعها، فولدت له محمدا الأوسط، وأما ابنه محمد الأكبر فهو ابن الحنفية وهي خولة بنت جعفر بن قيس بن مسلمة بن عبيد بن ثعلبة بن يربوع بن ثعلبة بن الدؤل بن حنيفة بن لجيم بن صعب بن علي بن بكر بن وائل سباها خالد أيام الصديق أيام الردة من بني حنيفة فصارت لعلي بن أبي طالب فولدت له محمداً هذا".

(25/11،دار ہجر)

الریاض النضرۃ فی مناقب عشرۃ میں ہے :

وكان له من الولد أربعة عشر ذكرًا، وثماني عشرة أنثى.

ذكر الذكور:

"الحسن والحسين" وقد استوعبنا ذكرهما في مناقب ذوي القربى، ولهما عقب، و"محسن" مات صغيرًا، أمهم فاطمة بنت رسول الله -صلى الله عليه وسلم- وعليها.و"محمد الأكبر" أمه خولة بنت إياس بن جعفر الحنفية، ذكره الدارقطني وغيره، وقال: وأخته لأمه "عوانة بنت أبي مكمل الغفارية" وقيل: بل كانت أمه من سبي اليمامة فصارت إلى علي، وإنها كانت أمة لبني حنيفة سندية سوداء، ولم تكن من أنفسهم؛ وقيل: إن أبا بكر أعطى عليا الحنفية أم محمد من سبي بني حنيفة. أخرجه ابن السمان. و"عبد الله" قتله المختار، و"أبو بكر" قتل مع الحسين، أمهما ليلى بنت معوذ بن خالد النهشلي، وهي التي تزوجها عبد الله بن جعفر خلف عليها بعد عمه، جمع بين زوجة علي وابنته، فولدت له "صالحًا" وأم ابنها وأم محمد ابني عبد الله بن جعفر، فهم إخوة عبد الله وأبي بكر ابني علي لأمهما. ذكره الدارقطني. و"العباس الأكبر" و"عثمان" و"جعفر" و"عبد الله" قتلوا مع الحسين أيضًا، أمهم أم البنين بنت حزام بن خالد الوحيدية ثم الكلابية.و"محمد الأصغر" قتل مع الحسين أيضًا، أمه أم ولد.و"يحيى"، و"عون" أمهما أسماء بنت عميس، فهما أخوا بني جعفر بن أبي طالب، وأخوا محمد بن أبي بكر لأمهم.و"عمر الأكبر" أمه أم حبيب الصهباء التغلبية، سبية سباها خالد في الردة فاشتراها علي.ومحمد الأوسط أمه بنت أبي العاص.

ذكر الإناث:

"أم كلثوم الكبرى" و"زينب الكبرى" شقيقتا الحسن والحسين.و"رقية" شقيقة عمر الأكبر.و"أم الحسن" و"رملة الكبرى" أمهما أم سعد بنت عروة بن مسعود الثقفي.و"أم هانئ" و"ميمونة" و"رملة الصغرى" و"زينب الصغرى" و"أم كلثوم الصغرى" و"فاطمة" و"أمامة" و"خديجة" و"أم الكرم" و"أم سلمة" و"أم جعفر" و"جمانة" و"تقية" لأمهات أولاد شتى، ذكرها ابن قتيبة وصاحب الصفوة".

وتزوج بنات علي:

"وتزوج بنات علي بنو عقيل وبنو العباس، ما خلا زينب بنت فاطمة كانت تحت عبد الله بن جعفر؛ وأم كلثوم بنت فاطمة كانت تحت عمر بن الخطاب؛ فمات عنها، فتزوجها بعده محمد بن جعفر بن أبي طالب، فمات عنها، فتزوجها بعده عون بن جعفر بن أبي طالب، فماتت عنده؛ وأم حسن تزوجها جعفر بن هبيرة المخزومي؛ وفاطمة تزوجها سعد بن الأسود من بني الحارث. والله أعلم".

(الفصل الثانی ذکر ولدہ ،241/240/3،دار الكتب العلمية)

فقط واللہ اعلم

فتوی نمبر : 144501100893

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن

🌹سینکڑوں کی تعداد میں 🌹🌹صرف نماز کے شروع میں رفع الیدین کرنے کی روایات کا  مجموعہ۔ مرفوع موقوف اور آثار  کتب احادیث سے ح...
01/07/2024

🌹سینکڑوں کی تعداد میں 🌹
🌹صرف نماز کے شروع میں رفع الیدین کرنے کی روایات کا مجموعہ۔ مرفوع موقوف اور آثار کتب احادیث سے حوالہ جات*🌹



*💚🌹سیدناعبداللہ بن مسعود ؓ🌹💚*
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📕سنن ترمذی ۔۔۔ 257
📙سنن ابوداٶ ۔۔۔ 748 ..747
📗سنن نساٸی ۔۔ 1027 ..1058
📘مصنف ابن ابی شیبہ 2456.....2458...2555
📕مسند احمد 3994...3777
📙سنن طحاوی ۔۔۔ 1316...1317...1318
1319...1328
📗سنن الکبری للنساٸی ..649....1100
📘مسند بزار.. 1432....1433
📕محلی ابن حزم ... 442
📙مسند ابی یعلی...5017.....5018
📗مختصر الاحکام للطوسی۔۔237
📘الفواٸد لابن المقری۔۔۔62
📕التحقیق فی احادیث الخلاف لابن جوزی ۔۔423
📙الاوسط ابن منذر ۔۔۔1392
📗التاریخ الکبیر لابن ابی خیثمہ ۔۔4015
📘التمہید لابن عبدالبر ۔۔۔1387
📕معرفة السن والآثار للبیہقی۔۔۔۔ 3280
📙السنن الکبری للبیہقی۔2531..2532
2534...2536
📗خلافیات بیہقی۔۔ 1699...1703..1705 ..1710 ....1743
📘سنن دارقطنی.....۔1106... 1118...
1266 ... 1265
📕موطا امام محمد۔۔ 107..110
📙تاریخ بغداد ۔۔3752
📗الکامل لابن عدی 1646
📘المجروحین لابن حبان ۔۔956
📕مجعم اسامی شیوخ ابی بکر الاسماعیلی۔۔
ج2ص692
📙الضعفاالکبیر الاما العقیلی۔ج4ص41
📗تاریخ الاسلام للذھبی ۔۔۔44
📘المعجم الکبیر طبرانی۔ ۔۔9299...9300
📕کتاب الآثار۔امام یوسف...105
📙المتقی لابن حارود ۔۔۔۔195
📘جز رفع الیدین( منسوب ) امام بخاری ۔۔32 ... 33
📗العلل ومعرفة الرجال لاحمد ۔۔714
📕المدونة الکبری ۔۔۔ج1ص160
📙الانساب للسمعانی۔۔۔۔2225
📘علماۓ السمرقندی للصنفی ۔۔۔۔66
📗الآثار للحازمی ۔۔۔۔84
📕مسند امام اعظم رویة الٶلٶی۔۔۔۔17
📙مسند ابی حنیفہ بروایت البخاری الحارثی ۔۔۔ 374.....394۔۔۔513
📘جامع المسانید ۔۔564..569..570
📗مسند امام اعظم بروایت الحصکفی
ص 416۔۔۔ 1عدد۔۔۔ ص 417..1عدد ٹوٹل 2عدد
📕علل الحدیث للدارقطنی ...ج5ص172
📙الشرح مشکل الآثار طحاوی۔ ج 15 ص37
📘مسند ابن الجعد ۔۔۔ 1981
📗کتاب الحجہ۔۔۔۔ج1ص75 ....1عدد
ص76 ..1عدد ٹوٹل ۔۔2 عدد
📕مصنف عبدالرزاق۔۔2533...2534

💚🌹 *سیدنا برأ بن عاذب ؓ*🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📕سنن ابوداٶد۔۔ 749...750..751..752
📙مصنف ابن ابی شیبہ ۔۔۔2455...2426
📗سنن طحاوی ۔۔1313...1314...1315
📘مسند احمد ۔۔۔۔17760....17930
17938...17948...17957
📕سنن دارقطنی۔۔۔1111....1112
1114...1115...1116..1117.
📙سنن کبری بیہقی۔۔۔2528...2530
📗خلافیات بیہقی1712....1721...1724....1725..
📘التمہید ۔۔ج9 ص 214 سے 215 تک 2عدد
📕المدونہ الکبری ۔۔۔ج1ص 166
📙مسند ابی یعلی ۔۔1658...1689
1690...1691...1692...1701
📗مسند الرویانی۔۔343...344..347
348...349
📘اللمعجم الاوسط للطبرانی۔۔۔1325
📕مصنف عبدالرزاق۔۔2530...2531
📙جز رفع الیدین (منسوب امام بخاریؒ) .....34...35......36
📗تاریخ واسط الاسلم۔۔۔ج1ص 246
📘المعرفة والتایخ للفسوی ۔۔۔ج3ص 80 پر 4 عدد
📕مواضع اوھام الجمع وتفریق ۔۔۔۔522
📙مجموع فیہ مصنفات ابی الحسن حماسی ۔۔۔364
📗الفصل للوصل ابی بکر خطیب ۔۔ج1 .ص 367 سے 375 تک ۔۔۔9 عدد
📘امالی ابی عبداللہ المحاملی ...89
📕امالی المحاملی ابن مھدی ۔۔۔342
📙امالی المحاملی بروایہ ابن یحی۔۔463
📗بقی بن مخلد لابن بشکوال ۔۔49
📘المعرفة والتاریخ للغوی ۔۔ج3 ص 89
📕العلل ومعرفة الرجال لاحمد۔۔ج1ص 336
📙معجم ابن العربی ۔۔۔585
📗تاریخ اصبہان اخبار اصبہان ۔۔ج1ص 370
📘تاریخ بغداد ۔۔۔6752
📕اخبار القضا للمحمد بن خلف ۔۔۔ج3ص 253
📙حدیث ابی الفضل الزھری ۔۔۔۔105
📗التحقیق ابن جوزی ۔۔۔425
📘الفواٸد ابن المقری ۔۔63
📕جز من حدیث ابی علی الصواف ۔۔۔45
📙امالی ابن منذہ ۔۔۔188
📗مسند ابی حنیفہ ابو نعیم اصبہانی ۔ج1 ص 156
📘المتفق والمتفرق للخطیب ۔۔1791
📕المصنفات ابی جعفر البختری ۔۔592..593
📙طبقات المحدثین والواردین ۔۔۔ج3 ص ۔۔73
📗معرفة العلوم الحدیث للحاکم ۔۔۔ج1ص۔۔80
📘الفند فی ذکر علماۓ سمرقند ۔۔873

💚🌹 *سیدناجابر بن سمرةؓ*🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📕مسلم۔۔۔۔۔968
📙سنن ابوداٶد ۔۔۔۔1000
📗سنن نساٸی ۔۔۔۔۔1185
📘سنن طحاوی ۔۔۔۔۔2569
📕سنن الکبری للبیہقی۔۔۔3520..3521
📙مصنف ابن ابی شیبہ۔۔۔۔8534.۔۔3028
📗مصنف عبدالرزاق۔۔۔3253
📘جز رفع الیدین ۔۔۔۔۔37
📕مسند ابی داٶد طیالسی۔۔۔823
📙السنن الکبری للنساٸی ۔۔۔557...1108
📗مسند احمد ۔۔۔20964.....21027
📘مسند بزار ۔۔۔4291...4292
📕مسند ابی یعلی ۔۔۔7472...7480
📙حدیث سراج ۔۔۔132 ....133
📗ابی عوانہ 1552
📘مسند السراج ۔۔۔728....729
📕الشرح مشکل الآثار ۔۔۔5926
📙ابن حبان ۔۔۔۔1878...1879
📗المعجم الکبیر للطبرانی ۔۔۔1822..1824
1825..1826...1827...1828..1829
📘المخلصیات لابی طاہر ۔۔79
📕الفواٸد المنتقان ۔۔۔73
📙منتقی من الجز المروزی ۔۔35
📗مجموع فیہ مصنفات ابی الحسن ۔۔430
📘التمہید ۔۔۔ج 9ص ۔۔۔221
📕الخلافیات بیہقی ۔۔۔172
📙تاریخ دمشق ۔۔۔۔4779
📗تاریخ بغداد ۔۔۔3083
📘التحقیق ابن الجوزی ۔۔۔426

💚🌹 *سیدنا عبداللہ بن عمرؓ*🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📕مسند حمیدی۔۔۔614
📙ابی عوانہ ۔۔۔1572....1575
📗اخبار الفقہا والمحدثین ۔۔۔۔۔378
📘السنن طحاوی۔۔۔3739...3740...
1126...1127...1128...1129
📕مسند البزار ۔۔۔519
📙جز رفع الیدین ۔۔۔۔۔۔82
📗ابن خزیمہ ۔۔۔۔۔2703
📘معرفة السنن والآثارللبیہقی۔۔9804.....3309
📕السنن الکبری للبیہقی ۔۔۔ج 5 ص 117
📙موطا امام محمد ۔۔۔108
📗کتاب الحجہ امام محمد ۔۔۔ج1ص 97
📘الاوسط ابن منذر ۔۔۔1390
📕مصنف ابن ابی شیبہ ..۔2467....2424
2429....2435..
📙خلافیات بیہقی ۔۔۔1729...1731....1738
1750.....1758
📗الکامل ابن عدی۔۔۔۔1551
📘فواٸد ابی عثمان۔۔۔32
📕المعجم الاوسط ۔۔۔711
📙مدونة الکبری۔۔۔ج1ص165
📗المحلی ابن حزم۔۔۔ج2ص264
📘جز سعدان ۔۔۔۔137



💚🌹 *سیدنا ابوھریرہؓ* 🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📗سنن ابوداٶد ۔۔۔753
📘سنن ترمذی ۔۔۔239....240
📕سنن الدارمی۔۔۔1273
📙مسند ابوداٶد طیالسی۔۔۔2495
📗مسند احمد ۔۔۔8875...10493
📘سنن طحاوی ۔۔۔1157
📕مختصر احکام الطوسی ۔۔۔224
📙معجم ابن العرابی ۔۔۔2188
📗ابن حبان ۔۔۔۔1777
📘مستدرک حاکم ۔۔۔781
📕سنن الکبری للبیہقی ۔۔۔3085
📙امال ابن بشران ۔۔۔1295
📗تہذیب الکمال ۔۔۔2293
📘فواٸد تمام الرازی ۔۔۔1152
📕ابن خزیمہ ۔۔۔459...460...473..
📙علل الحدیث ۔۔۔265
📗موارد الظمان ۔۔ج1 ص 125
📘کتاب الحجة امام محمد ۔۔ج1 ص۔۔96
📕موطا امام محمد ۔۔۔۔104
📙موطا امام مالک براویة ابی معصب الزھری ۔۔۔208
📗تاریخ دمشق ۔۔۔ج65 ص 348

💚🌹 *سیدنا ابوحمید ساعدیؓ*🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📘بخاری۔۔۔۔ 828
📕ابن خزیمہ۔.588...606..652..743
📙ابن حبان۔۔۔۔1869
📗سنن بیہقی ۔۔۔2549..2550..2770
📘طحاوی۔۔۔۔1135
📕معرفة السنن والآثار للبیہقی۔۔۔912..913
📙خلافیات بیہقی۔۔۔1787
📗تاریخ بغداد۔ 2239
📘تاریخ دمشق ابن عساکر۔۔3098
📕الانوار فی شماٸل بغوی۔۔۔516
📙المحلی ابن حزم۔۔ج3ص41
📗تغلیق التعلیق۔۔۔ج2ص 330
📘شعب الایمان للبیہقی ۔۔2869
📕الاوسط ابن منذر۔۔۔1402...1437
📙السنن الصغیر للبیہقی۔۔۔406
📗التحقیق الخلاف ابن جوزی ۔۔546
📘التمہید۔۔۔ج19...ص 253
📕شعار اصحاب الحدیث للحاکم الکبیر۔۔69
📙شرح السنة للبغوی ۔۔۔557

💚🌹 *سیدنا عبداللہ بن عباسؓ*🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📗سنن طحاوی ۔۔3739
📘مصنف ابن ابی شیبہ۔۔۔2450...15759
📕خلافیات بیہقی ۔۔۔۔1729
📙الاحادیث المختارہ ۔.....310
📗المعجم الاوسط للطبرانی۔۔۔1687...1688
📘المعجم الکبیر للطبرانی۔۔12282...13072
📕مسند ابن ابی عمر العوفی بحوالہ المطالب۔۔۔ج6...ص391
📙مسند البزار۔۔۔519
📗ابن خزیمہ۔۔۔۔۔2703
📘اخبار مکة للازرقی ۔۔۔ج1ص279

💚🌹 *سیدناابومالک اشعریؓ*🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📕مسند احمد ۔۔۔21836
📙تاریخ دمشق ۔۔۔۔8806

💚🌹 *سیدنا واٸل بن حجرؓ*🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📗سنن ابوداٶد...724...728...737
📘سنن نساٸی ۔۔۔879...882...932
📕سنن الکبری للنساٸی ۔۔۔958...1006
📙سنن طحاوی۔۔۔1132...1133
📗مصنف ابن ابی شیبہ ۔۔۔2425
📘مسند احمد ۔۔۔18849...18852
📕ابن خزیمہ ۔۔۔477...478...480...
641...906
📙سنن بیہقی۔۔۔2325...2386
📗المنتقی لابن الحارود۔۔۔202
📘المعجم الکبیر طبرانی ۔۔۔43...44...
48...72...76...96
📕احکام القرآن للطحاوی۔۔۔338
📙جز الالف دینار۔۔۔182
📗فواٸد فی علی وفا ۔۔ج1 .ص28
📘فضل بن دکین ۔۔.74
📕جز ابن سماک الدفاق۔۔۔37
📙منتقی۔۔۔ابن مخلد ۔۔۔39
📗التحقیق ابن جوزی۔۔۔432...433
📘الوصل للوصل للخطیب ۔۔ج1ص۔۔441
📕موضوع اوھام للخطیب ۔۔۔ج1ص393
📙الاوسط ابن منذر ۔۔۔1255...1289..
1623
📗الطاٸف من دقاٸق المعارف۔۔۔816
📘معجم الصحابہ ۔۔ج3ص181
📕تاریخ الکبیر ابی خثیمہ ۔۔۔4161
📙تاریخ بغداد۔۔۔5344
📗طبقات المحدثین ابن شیخ۔۔ج3ص371
📘غریب الحدیث للحربی ۔۔۔ج3ص980
📕شرح السنة للبغوی ...562۔۔564
📙التمہید ۔۔۔ج20.ص 71
📗جز ابی علی الھروی ۔۔۔ج1ص 28
📘مساٸل حرب ۔۔۔۔۔18

💚🌹 *سیدنا علی المرتضیؓ*🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📘 مصنف عبدالرزاق۔۔۔2567
📕علل الحدیث للدارقطنی ۔۔۔457
📙مصنف ابن ابی شیبہ۔۔۔۔2457
📗سنن طحاوی ...1320...1321
📘موطا امام محمد ...105...109
📕کتاب الحجہ امام محمد۔۔۔ج1 ص96 ...2عدد
📙مدونة الکبری۔۔۔ج1 ص166
📗شرح مشکل الآثار ۔۔۔5825
📘مجموع فیہ مصنفات۔۔542
📕معرفة الآثار للبیہقی۔۔۔3276
📙العلل ومعرفة الرجال لاحمد۔۔۔717
📗مساٸل الامام احمد 369
📘الاوسط ابن منذر 1389
📕خلافیات بیہقی ۔۔۔1746

💚🌹 *سیدنا عبداللہ بن زبیر ؓ*🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📙مسند احمد۔۔۔۔15519
📗مسند ابی یعلی ۔۔۔۔81
📘المجم الکبیر للطبرانی۔۔۔242
📕حلیة الاولیا وطبقات الاصفیا۔۔۔ج9ص224
📙التاریخ الکبیر للبخاری۔۔۔1902
📗مسند احمد بن منبع بحوالہ اتحاف الخیرہ 1242
📘خلافیات بیہقی۔۔۔1759

💚🌹 *سیدنا ابو لیلی ؓ*🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📕الموتلف للدارقطنی ۔۔۔۔۔ج2ص 649
📙تہذیب مستعمرلابن ماکولا ۔۔۔۔ج1 ص176

💚🌹 *سیدنا بریدہ ؓ*🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📗معجم ابن الاعرابی۔۔۔۔۔190

💚🌹 *سیدہ امی عاٸشہؓ*🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📘سنن طحاوی ۔۔۔1139...1140
📕سنن ابن ماجہ ۔۔۔1062
📙سنن دارقطنی ۔۔۔1135
📗سنن الکبری للبیہقی ۔۔۔۔2348
📘خلافیات بیہقی ۔۔۔1493
📕الکامل ابن عدی ....ج2۔۔۔ص 472
📙امالی ابن منذہ ....266
📗معجم ابن لاعرابی ۔۔۔1608
📘الضعفاالکبیر للعقیلی۔۔۔ج1ص۔۔288
📕مختصر الاحکام للطوسی ۔۔۔۔226
📙مستدرک العراقی ۔۔۔1ص 74
📗ابن خزیمہ۔۔۔470....471
📘مسند اسحاق بن راھویہ ۔۔۔1008...1009
📕موضوع اوھام ۔۔۔157
📙تاریخ اصبہان ۔۔۔ج2....7
📗معرفة السنن والآثار ۔۔۔۔2999
📘مشیحة قاضی المارستان۔۔۔331

💚🌹 *سیدنا ابوسعید الخدریؓ*🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📕الزھد احمد بن حنبل۔۔۔1270
📙 فواٸدتمام الرازی۔۔۔117

💚🌹 سیدناانس بن مالکؓ🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📗سنن دارالقطنی۔۔۔1133...1292
📘مسند ابی یعلی۔۔۔۔3735
📕معجم الاوسط طبرانی۔۔۔3039
📙سنن الکبری للبیہقی ۔۔۔2632
📗مستدرک حاکم۔۔۔822
📘خلافیات بیہقی۔۔1498
📕التاریخ الکبیر ابی خثیمہ۔۔۔81
📙علل الحدیث ابی حاتم ۔۔۔539
📗الاحادیث المختارہ ۔۔۔2310
📘فواٸد ابی الفوارس ۔۔۔40
📕التحقیق ابن الجوزی۔۔۔۔440
📙المخلصیات .... 1372

💚🌹 *سیدنا حکم بن عمیرؓ*🌹💚
سےمروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📗المعجم الکبیرطبرانی۔۔۔۔3190
📘معرفة الصحابہ۔۔۔۔۔۔1928
💚🌹 *سیدنا ابو مسعود انصاریؓ* 🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📕مسند احمد ۔۔۔21329

💚🌹 *سیدنا عمرفاروقؓ*🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📙مصنف ابن ابی شیبہ۔۔۔2428...2469
📗سنن طحاوی۔۔۔۔1329....1330
📘 مصنف عبدالرزاق۔۔۔2532
📕شرح مشکل الآثار ج15...ص۔۔50
📙سنن الکبری بیہقی۔۔۔2308
📗الاوسط ابن منذر۔۔۔۔1391
📘خلافیات بیہقی ۔۔1748...1749
📕جز الرافقی بحوالہ مسندفاروق۔۔۔ج1ص164

💚🌹 *امام ابراہیم نخعیؒ تابعٕی*🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📙مصنف ابن ابی شیبہ۔۔1260...1262...1263...1269
📗سنن طحاوی۔۔۔1329...3743
📘کتاب الآثار امام محمد ۔۔۔73
📕کتاب الآثار امام ابو یوسف۔۔۔99...104
📙موطا امام محمد ۔۔۔106
📗الاوسط ابن منذر۔۔۔1391
📘شرح مشکل الآثار للطحاوی۔..۔ج1ص50
📕المدونة الکبری۔۔۔ج..1..ص...166
📙مصنف عبدالرزاق ۔۔۔۔2435

💚🌹 *امام شعبیؒ تابعی*🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📗مصنف ابن ابی شیبہ۔۔۔2459...2469
📘الاوسط ابن منذر ۔۔1391
📕سنن طحاوی ۔۔۔1329
📙شرح مشکل الآثار ۔۔۔ج۔۔15...ص50

💚🌹 *امام ابو اسحاقؒ تابعی*🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📗مصنف ابن ابی شیبہ ۔۔2469...2461
📘الاوسط ابن منذر ۔۔۔1391
📕 سنن طحاوی۔۔۔1329
📙شرح مشکل الآثار ۔۔۔ج15..ص50

💚🌹 *امام خیثمہؒ تابعی*🌹💚
سے مروی روایات کےحوالہ جات اور حدیث نمبر

📗مصنف ابن ابی شیبہ۔۔2463

💚🌹 *امام علقمہ ؒ تابعی* 🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📘مصنف ابن ابی شیبہ ۔۔۔2468

💚🌹 *امام اسودؒ تابعی*🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📕مصنف ابن ابی شیبہ ۔۔۔2468
💚🌹 *امام ابو لیلیؒ تابعی* 🌹💚
سےمروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📙مصنف ابن ابی شیبہ۔۔۔2466


💚🌹 *امام قیسؒ تابعی* 🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📗مصنف ابن ابی شیبہ ۔۔۔2464

💚🌹 *امام ابومیسرہؒ تابعی*🌹💚
سےمروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📘مصنف ابن ابی شیبہ۔۔۔۔۔۔2433

💚🌹 *امام ابو جعفرؒتابعی*🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📕 مصنف ابن ابی شیبہ ۔۔۔2431

💚🌹 *امام سالمؒ تابعی* 🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📙مصنف ابن ابی شیبہ۔۔۔۔۔2438

💚🌹 *امام حماد ؒ تابعی*🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور حدیث نمبر

📗مصنف ابن ابی شیبہ ۔۔۔۔۔2488
📘مساٸل حرب الکرمانی۔۔۔37

💚🌹 *امام اعظم ابوحنیفہؒ تابعی*🌹💚
سے مروی روایات کے حوالہ جات اوراقوال

📕کتاب الحجة امام محمد۔۔۔ج1...ص94
📙موطا امام محمد ۔۔۔ج1۔۔۔ص58

💚🌹 *امام مالکؒ🌹💚*
سے مروی روایات کے حوالہ جات اور اقوال

📗 مدونةالکبری۔۔۔۔ج1 ۔۔۔۔ص165

💚🌹 *امام ابوبکر بن عیاش 🌹💚
سے مروی روایات کےحوالہ جات اور اوراقوال

*_سورۂ یوسف پڑھ کر پتا چلتا ہے کہ:_**_1) سگے حسد کر سکتے ہیں،_**_2) اپنے ہلاکت میں ڈال سکتے ہیں،_**_3) غیر نجات دِلا سکت...
01/07/2024

*_سورۂ یوسف پڑھ کر پتا چلتا ہے کہ:_*

*_1) سگے حسد کر سکتے ہیں،_*
*_2) اپنے ہلاکت میں ڈال سکتے ہیں،_*
*_3) غیر نجات دِلا سکتے ہیں،_*
*_4) پارسا پر تُہمت لگائی جا سکتی ہے،_*
*_5) بِلا جُرم قید ہو سکتی ہے،_*
*_6) غیبی مدد سے آزمائشوں سے نجات مِل سکتی ہے،_*
*_7) ظُلم سہنے کے باوجود عظیم منصب مِل سکتا ہے،_*
*_8) تقویٰ سے عزت کا حصول ہو سکتا ہے،_*
*_9) قریب ترین عزیز جُدا ہو سکتا ہے،_*
*_10) وصال ہِجر میں اور ہجر وصال میں بدل سکتا ہے،_*
*_11) بِچھڑا مِل سکتا ہے اور غم خوشی میں بدل سکتے ہیں_*
*_12) اور ہر خواب کی تعبیر مل سکتی ہے۔_*

*_● قُرآن کی اِس سورہ میں کیسی کشش و جاذبیت ہے۔۔۔_*
*_● کیسا دِلکش اسلوب و حسین بیان ہے۔۔۔_*
*_● کیا فصاحت و بلاغت ہے۔۔۔_*
*_● کِتنی تسلی اور زندگی کے قریب سبق ہیں۔۔۔_*
*_● کیسی نصیحتیں ہیں۔۔۔_*
*_● اور کِس قدر قوی اُمیدیں ہیں۔۔۔_*

*_"بے شک ہر مُشکل کے ساتھ آسانی ہے." (القرآن)_*

میں تاریخ سے لڑنا نہیں چاہتا اگر تاریخ کہے حضرت حسینؓ کا پانی 10 دن بند رہا تب بھی ٹھیک اگر تاریخ کہے حضرت حسینؓ کا پانی...
29/06/2024

میں تاریخ سے لڑنا نہیں چاہتا اگر تاریخ کہے حضرت حسینؓ کا پانی 10 دن بند رہا تب بھی ٹھیک اگر تاریخ کہے حضرت حسینؓ کا پانی 7 دن بند رہا تب بھی ٹھیک لیکن تاریخ کو چھیڑنے کی بجائے تاریخ کا مطالعہ کرتا ہوں تو مجھے نظر آتاہے کہ اسلام کی تاریخ میں صرف حضرت حسینؓ کی ہی شھادت مظلومانہ یا دردناک نہیں بلکہ اگر ہم 10 محرم کہ طرف جاتے ہوئے رستہ میں 18 ذی الحج کی تاریخ پڑھیں تو ایک ایسی شھادت دکھائی دیتی ہے جسمیں شھید ہونیوالے کا نام حضرت عثمانؓ ہے

جی ہاں__ وہی عثمانؓ جنہیں ہم ذوالنورین کہتے ہیں
وہی عثمانؓ جسے ہم داماد مصطفیؐ کہتے ہیں
وہہ عثمان جسے ہم ناشر قرآن کہتے ہیں
وہی عثمانؓ جسے ہم خلیفہ سوئم کہتے ہیں
وہی عثمانؓ جو حضرت علیؓ کی شادی کا سارا خرچہ اٹھاتے ہیں
وہی عثمانؓ جسکی حفاظت کیلئے حضرت علیؓ اپنے بیٹے حضرت حسینؓ کو بھیجتے ہیں
وہی عثمانؓ جسے جناب محمد الرسول اللہؐ کا دوہرا داماد کہتے ہیں
خیر یہ باتیں تو آپکو طلبا خطبا حضرات بتاتے رہتے ہیں
کیونکہ حضرت عثمانؓ کی شان تو بیان کی جاتی
حضرت عثمانؓ کی سیرت تو بیان کیجاتی ہے
حضرت عثمانؓ کی شرم حیا کے تذکرے کئے جاتے ہیں انکے قبل از اسلام اور بعد از اسلام کے واقعات سنائے جاتے ہیں لیکن بد قسمتی ہے یہ کہ انکی مظلومیت کو بیان نہیں کیا جاتا انکی دردناک شھادت کے قصہ کو عوام کے سامنے نہیں لایاجاتا

تاریخ کی چیخیں نکل جائیں اگر عثمانؓ کی مظلومیت کا ذکر کیا جائے کوئی عالم یا خطیب نہیں لیکن میں اتنا جانتی ہوں کہ عثمان وہ مظلوم تھا

جسکا 40 دن پانی بند رکھا گیا آج وہ عثمان پانی کو ترس رہاہے جو کبھی امت کیلئے پانی کے کنویں خریدا کرتاتھا 😥

حضرت عثمانؓ قید میں تھے تو پیاس کی شدت سے جب نڈھال ہوئے تو آواز لگائی ہے کو جو مجھے پانی پلائے ؟
حضرت علیؓ کو پتہ چلا تو مشکیزہ لیکر علیؓ عثمان ؓ کا ساقی بن کر پانی پلانے آرہے ہیں
ہائے ۔۔۔ آج کربلا میں علی اصغر پر برسنے والے تیروں کا ذکر تو ہوتا ہے لیکن حضرت علیؓ کے مشکیزہ پر برسنے والے تیروں کا ذکر نہیں ہوتا باغیوں نے حضرت علیؓ کے مشکیزہ پر تیر برسانے شروع کئے تو علیؓ نے اپنا عمامہ ہوا میں اچھالا تاکہ عثمانؓ کی نظر پڑے اور کل قیامت کے روز عثمانؓ اللہ کو شکایت نا لگاسکے کہ اللہ میرے ہونٹ جب پیاسے تھے تو تیری مخلوق سے مجھے کوئی پانی پلانے نا آیا
کربلا میں حسینؓ کا ساقی اگر عباس تھا
تو مدینہ میں عثمانؓ کا ساقی علیؓ تھے

اس عثمانؓ کو 40 دن ہوگئے ایک گھر میں بند کیئے ہوئے جو عثمانؓ مسجد نبوی کیلئے جگہ خریدا کرتاتھا الله أكبر

آج وہ عثمانؓ کسی سے ملاقات نہیں کرسکتا جسکی محفل میں بیٹھنے کیلئے صحابہ جوق درجوق آیاکرتے تھے

40 دن گزر گئے اس عثمانؓ کو کھانہ نہیں ملا جو اناج سے بھرے اونٹ نبیؐ کی خدمت میں پیش کردیا کرتاتھا😥

آج اس عثمان کی داڑھی کھینچی جارہی ہے جس عثمان سے آسمان کے فرشتے بھی حیاکرتے تھے 🙏
آج اس عثمانؓ پر ظلم کیا جارہا ہے جو کبھی غزوہ احد میں حضور نبی کریمؐ کا محافظ تھا 🙏
آج اس عثمانؓ۔کا ہاتھ کاٹ دیا گیا جس ہاتھ سے آپؐ کی بیعت کہ تھی
ہائے عثمان میں نقطہ دان نہیں میں عالم نہیں جو تیری شھادت کو بیان کروں اور دل پھٹ جائیں آنکھیں نم ہوجائیں
آج اس عثمانؓ کے جسم پر برچھی مار کر لہو لہان کردیا گیا جس عثمان نے بیماری کی حالت میں بھی بغیر کپڑوں کے کبھی غسل نہ کیا تھا

آج آپؐ کی 2 بیٹیوں کے شوہر کو ٹھوکریں ماری جارہی ہیں

18 ذی الحج 35 ھجری ہے جمعہ کا دن ہے حضرت عثمانؓ روزہ کی حالت میں ہیں باغی دیوار پھلانگ کر آتے ہیں اور حضرت عثمانؓ کی داڑھی کھنچتے ہیں برا بھلا کہتے ہیں ایک باغی پیٹھ پر برچھی مارتاہے ایک باغی لوہے کا آہنی ہتھیار سر پر مارتاہے ایک تلوار نکالتا ہے حضرت عثمانؓ کا ہاتھ کاٹ دیتاہے وہی ہاتھ جس ہاتھ سے آپ کی بیعت کی تھی قرآن سامنے پڑا تھا خون قرآن پر گرتا ہے تو قران بھی عثمانؓ کی شھادت کا گواہ بن گیا عثمانؓ زمین پر گر پڑے تو عثمانؓ کو ٹھوکریں مارنے لگے جس سے آپؐ۔کی پسلیاں تک ٹوٹ گئیں حضرت عثمانؓ باغیوں کے ظلم سے شھید ہوگئے۔

اسلام وہ شجر نہیں جس نے پانی سے غذا پائی
دیا خون صحابہؓ نے پھر اس میں بہار آئی:: بیشک

مدینہ منورہ جنت البقیع میں حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالی کی قبر مبارک❤

تراویح اور موسیقی کے حوالے سے نرم موقف رکھنے والے المعروف مفتی منیر شاکر اپنے تقاریر اور بیانات میں اکثر "غامدی صاحب، غا...
12/06/2024

تراویح اور موسیقی کے حوالے سے نرم موقف رکھنے والے المعروف مفتی منیر شاکر اپنے تقاریر اور بیانات میں اکثر "غامدی صاحب، غامدی صاحب " کہہ کر حوالے دیتے ہیں ۔ دیگر گنہگاروں کی طرح میں بھی غامدی کو کوئی شیخ الحدیث یا مفتی اعظم سمجھ رہا تھا اور جدیدیت پسند مفتی منیر کے بیانات کسی حد تک متنازعہ سمجھ کر سماعت فرماتا تھا لیکن آج تحقیق کرکے پتہ چلا کہ اصل میں یہ غامدی صاحب ہے کون؟ جو مفتی منیر نے ہمارے ذہنوں پر سوار کر رکھا ہے اور اس کے مقابلے میں موصوف امام بخاری ،بخاری شریف،مسلم، ابو داود، ترمذی اور مشکوٰۃ شریف جیسے معتبر نام بڑی تضحیک سے لیتے ہیں ۔ تو آج آپ کے ساتھ مشہور فتنہ جاوید احمد غامدی کا مختصر تعارف پیش کرتے ہیں ۔

جاوید احمد غامدی کی پوری حقیت:

جاوید احمد غامدی اصلی نام: ”شفيق احمد“
1951ء میں پنجاب کے ایک ضلع ساہیوال کے ایک گاؤں میں پیدا ہوا ۔ ایک مقامی سکول سے میٹرک پاس کرنے کے بعد وہ 1967ء میں لاہور آگیا ۔ اس نے مختلف اساتذہ سے اپنی ابتدائی زندگی میں روایتی انداز میں اسلامی علوم پڑھے ۔ 1973ء میں یہ امین احسن صاحب اصلاحی صاحب کی شاگردی میں آگیا جنہوں نے اس کی زندگی پر گہرا اثر ڈالا ۔
دس سال سے زیادہ (1979ء تا 1991ء) عرصے تک سول سروسز اکیڈمی لاہور میں بطور عربی ٹیچر کے ملازمت کرتا رہا ۔ نائن الیون کے واقعے کے بعد جب امریکن سی آئی اے اپنے وزیر دفاع ریمزے فیلڈ کی ہدایت پر پاکستان میں کوئی ایسا شخص ڈھونڈ رہی تھی جو پاکستانی عوام کو اسلام کے امریکن ایڈیشن کی تعلیم دے سکے تو قرعہ فال جاوید احمد غامدی جو اس وقت شفیق احمد تھا ، کے نام نکلا اور یہ پوری تندی سے امریکن اسلام کی تبلیغ میں جت گیا_

*جاوید احمد غامدی* دورِ حاضر کے فتنوں میں ایک *عظیم* *فتنہ* ہے خصوصی طور پر ہمارا بنیادی دینی تعلیم سے محروم نوجوان ، دنیاوی تعلیم یافتہ ، اردو دان طبقہ کافی حد تک اس فتنہ کی لپیٹ میں آچکا ہے ۔ فی زمانہ غامدی فکر ایک مکمل مذہب کی شکل اختیار کرچکی ہے ۔ یہ دور حاضر کاایک ایسا تجدد پسند گروہ ہے ۔ جس نے اپنے امریکی آقاؤں کی ہدایت پر دین اسلام کا امریکن ایڈیشن تیار کرنے کے لئے قرآن و حدیث کے الفاظ کے معانی اور دینی اصطلاحات کے مفاہیم تک بدلنے کی ناپاک جسارت کی ہے ۔ یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ یہ بھیڑ کے روپ میں ایک بھیڑیا ہے یا جیسے رنگین خوشنما کیپسول میں زہر بھر کے بیچ رہا ہے ۔
ان میں سے ایک سلسلہ عبداﷲ چکڑالوی اور شیخ اسلم جیراج پوری سے ہوتا ہوا چوھدری غلام احمد پرویز بٹالوی (معروف منکرِ حدیث) تک پہنچتا ہے ، جن لوگوں نے اپنے عزائم اور فاسد نظریات کی ترویج میں احادیث کو رکاوٹ گردانا ، انہوں نے حجیت حدیث کا انکار کیا جبکہ قرآن پاک میں واضح ارشاد ہے کہ
وما اٰتٰکم الرسول فاخذوہ ومانہٰکم عنہ فانتھوا (اعشر آیت 59، ع 7)
ترجمہ: رسول جو کچھ تمہیں دیں، اس کو لے لو، اور جس چیز سے روکیں اس سے باز رہو ۔غامدی نہ صرف منکر ِحدیث ہے بلکہ اسلام کے متوازی ایک الگ مذہب کا علمبردار ہے ۔
یہ شخص اپنی چرب زبانی کے ذریعے اس فتنے کو خوب پھیلا رہا ہے اور اس مقصد کے لیئے امرہکی ایجنسی سی آئی اے کی مدد سے اُس کو پاکستانی الیکٹرانک میڈیا کی پوری توجہ و سرپرستی بھی حاصل ہے ۔ غامدی کے منکر ِحدیث ہونے کے کئی وجوہات ہیں ۔
وہ اپنے من گھڑت اُصولِ حدیث رکھتا ہے ۔ حدیث و سنت کی اصطلاحات کی معنوی تحریف کرتا ہے اور ہزاروں اَحادیث ِصحیحہ کی حجیت کا انکار کرتا ہے آسان الفاظ میں یوں سمجھیں کہ وہ صحیح حدیثِ رسول ﷺ کو بھی دین اسلام میں دلیل تسلیم نہیں کرتا
"جاوید احمد غامدی کے چند معروف عقائد ذیل میں اسی کی کتابوں کے حوالہ جات کے ساتھ درج ہیں تاکہ آپ کو اس فتنہ کی حقیقت جاننے میں آسانی ہو”

…. عیسیٰ علیہ السلام وفات پاچکے ہیں۔
[میزان، علامات قیامت، ص:178،طبع 2014]
….
قیامت کے قریب کوئی مہدی نہیں آئے گا۔
[میزان، علامات قیامت، ص:177،طبع مئی2014]
….
(مرزا غلام احمد قادیانی) غلام احمد پرویز سمیت کوئی بھی کافر نہیں، کسی بھی امتی کو کسی کی تکفیر کا حق نہیں ہے۔ [اشراق،اکتوبر2008،ص:67]
….
حدیث سے دین میں کسی عمل یا عقیدے کا اضافہ بالکل نہیں ہوسکتا۔[میزان، ص:15]
…سنتوں کی کل تعداد صرف 27 ہے۔[میزان،ص:14]

….ڈاڑھی سنت اور دین کا حصہ نہیں ۔
[مقامات، ص:138،طبع نومبر2008]

….مرتد کی شرعی سزا نبی کریم ﷺ کے زمانے کے ساتھ خاص تھی۔ [اشراق، اگست2008،ص:95]

…. رجم اور شراب نوشی کی شرعی سزا حد نہیں۔[برہان،ص:35 تا 146،طبع فروری 2009]

…. اسلام میں ”فساد فی الارض“ اور ”قتل نفس“کے علاوہ کسی بھی جرم کی سزا قتل نہیں ہوسکتی.
۔[برہان، ص:146،طبع فروری 2009]

….قرآن پاک کی صرف ایک قرآت ہے، باقی قراءتیں عجم کا فتنہ ہیں۔[میزان،ص:32،طبع اپریل2002..

….ہر آدمی کو اجتہاد کا حق ہے۔ اجتہاد کی اہلیت کی کوئی شرائط متعین نہیں، جو سمجھے کہ اسے تفقہ فی الدین حاصل ہے وہ اجتہاد کرسکتا ہے۔
[سوال وجواب،ہٹس 612،تاریخ اشاعت:10 مارچ 2009]
….نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام کے بعد غلبہ دین کی خاطر (اقدامی) جہاد ہمیشہ کے لیے ختم ہے۔ [اشراق، اپریل2011، ص:2]

….تصوف عالم گیر ضلالت اور اسلام سے متوازن ایک الگ دین ہے۔ [برہان، ص:181، طبع 2009]

….مسلم وغیر مسلم اور مردوعورت کی گواہی میں فرق نہیں ہے۔ [برہان، ص:25 تا 34،طبع فروی 2009]

زکوٰة کے نصاب میں ریاست کو تبدیلی کا حق حاصل ہے۔ [اشراق، جون 2008، ص:70]
‏یہود ونصاریٰ کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانا ضروری نہیں، اِس کے بغیربھی اُن کی بخشش ہوجائے گی۔[ایضًا]

….موسیقی فی نفسہ جائز ہے۔
[اشراق، فروری2008،ص:69]

….بت پرستی کے لیے بنائی جانے والی تصویر کے علاوہ ہر قسم کی تصویریں جائز ہیں۔
[اشراق،مارچ، 2009، ص:69]

22…. بیمہ جائز ہے۔ [اشراق، جون 2010، ص:2]

….یتیم پوتا دادے کی وراثت کا حقدار ہے۔ مرنے والی کی وصیت ایک ثلث تک محدود نہیں۔ وارثوں کے حق میں بھی وصیت درست ہے[اشراق،مارچ2008، ص:63….مقامات:140،طبع نومبر2008]

…. سور کی نجاست صرف گوشت تک محدود ہے۔ اس کے بال، ہڈیوں، کھال وغیرہ سے دیگر فوائد اٹھانا جائز ہے [اشراق،اکتوبر1998،ص:89….بحوالہ : غامدیت کیا ہے؟]

….سنت صرف دین ابراہیمی کی وہ روایت ہے جس کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے دین کی حیثیت سے جاری فرمایا اور یہ قرآن سے مقدم ہے۔ اگر کہیں قرآن کا ٹکراؤ یہود ونصاریٰ کے فکر وعمل سے ہوگا تو قرآن کے بجائے یہودونصاریٰ کے متواتر عمل کو ترجیح ہوگی ۔[میزان،ص:14،طبع2014]

….عورت مردوں کی امامت کر اسکتی ہے۔[ماہنامہ اشراق، ص 35 تا 46،مئی2005]

….دوپٹہ ہمارے ہاں مسلمانوں کی تہذیبی روایت ہے اس کے بارہ میں کوئی شرعی حکم نہیں ہے دوپٹے کو اس لحاظ سے پیش کرنا کہ یہ شرعی حکم ہے ا س کا کوئی جواز نہیں۔
[ماہنامہ اشراق، ص 47،شمارہ مئی2002]

….مسجد اقصی پر مسلمانوں کا نہیں اس پر صرف یہودیوں کا حق ہے۔

----------------------------------------
ہم سب مسلمانوں پر لازم ہے کہ
اپنے اور خاند ان کے دینی عقیدے اور ایمان کی حفاظت کریں ۔
دینی علم میں اضافہ کریں اور اس فتنہ کے لیکچرز سے اتنا ہی دور رہیں جتنا قادیانیوں سے دور رہتے ہیں۔

Address

ISLAMABAD
Rawat
4536

Telephone

+3212862615

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when مولانا شاکراللہ سکرگاہی posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to مولانا شاکراللہ سکرگاہی:

Videos

Share

Nearby media companies


Other Social Media Agencies in Rawat

Show All