02/09/2024
*سات ستمبر یوم الفتح تحفظ ختم نبوت کانفرنس*
*مینار پاکستان لاہور* 🇵🇰
*از قلم: مولانا علی مجید مدیر*
الحمد اللہ اس سات ستمبر 2024 کو قادنیوں کو کافر قرار دیے پچاس سال مکمل ہو جائے گے۔ قائد ملت اسلامیہ نے اس سات ستمبر کو یوم الفتح منانے کا اعلان کیا ہے۔
سعادت مند ہیں وہ لوگ جو اپنے وقت صلاحیت مال و جان کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کے تحفظ کے لیے لگاتے ہیں۔۔
میرا دل کہتا ہے جو قدم حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کے دفاع کے لیے اٹھتے ہیں، کل قیامت والے دن وہ زمین بھی گواہی دے گی کہ یا اللہ یہ دیوانے جانثار تیرے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات کے دفاع کے لیے تڑپتے تھے، تو ان کی بخشش فرما دے۔۔
اس لیے اس یادگار تاریخی نظریاتی اجتماع میں شرکت کے لیے بھرپور مہم چلائیں۔۔ علماء اپنے علاقوں میں دروس دیں۔ جو لوگ تیار ہیں وہ اس کانفرنس کے لیے وہ اپنے دوست، احباب، رشتے داروں کو بھی تیار کریں۔۔
یہی توشہ آخرت ہے، یہی نجات کا ذریعہ ہے کہ ہم تیار رہیں ہر دم، ہر لمحہ۔۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کے دفاع کے لیے۔۔
مفکر اسلام حضرت مفتی محمود رح نے تحریک سات ستمبر 1974میں ،اسمبلی میں مضبوط توانا آواز اٹھائی۔ جہد مسلسل سے تحریک کو منزل مقصود تک پہنچایا۔۔
مفکر اسلام فرمایا کرتے تھے۔۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک ادنی مسلمان کی حیثیت سے اگر میری جان قربان ہو جائے تو ایک نہیں ہزار جانیں بھی قربان۔۔ اور میرے لئے توشہ آخرت ہے۔۔
مجھے ختم نبوت والوں کے ساتھ اپنی نسبت قائم کرنے پر بھی فخر محسوس ہوتا ہے۔۔
مسلمانوں!
ختم نبوت کی خدمت زندگی کا قیمتی سرمایہ ہے ہماری ساری بہار حضور سے ہے۔۔ ہماری کل کائنات آپ ﷺ ہیں۔۔
مولانا تاج محمود رح ختم نبوت تحریکوں کے روح رواں تھے اور سات ستمبر 1974 کی تحریک ختم نبوت کو پروان چڑھانے کے اہم کردار رہا
فرمایا کرتے: میں اللہ سے عرض کرو ں گا کہ میرا دامن تو خالی ہے، بس میرے دامن میں تو تیرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کی خدمت کا قیمتی سرمایہ ہے۔اللہ اس سرمایہ کی برکت سے رحمتوں کے دروازے کھول دیں گے۔۔
مسلمانوں یہ ہمارے اکابر تھے جن کی زندگیاں حضور صلیٰ اللہ علیہ وسلم کی ناموس اور ختم نبوت کے لیے وقف تھیں انہوں نے اپنی ذمہ داری کو ادا کیا۔ اب ہماری ذمہ داری ہے کہ ان کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے اس تحریک ختم نبوت میں اپنا حصہ شامل کریں۔
سات ستمبر مینار پاکستان لاہور میں تحفظ ختم نبوت کانفرنس کے لیے آواز لگائیں۔۔ ذہن سازی کریں۔۔ قافلوں کی صورت میں اپنے علاقوں سے ترتیب بنائیں۔۔
اللہ ہم سب کی دینی محنتوں کو قبول فرمائے۔ آمین