20/09/2023
فرعون کی تاریخ سے دنیا واقف ہے لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ فرعون اصل میں کسی خاص شخص کا نام نہیں تھا بلکہ قدیم مصر کے شاہی نظام کے مطابق مصر کا ہر بادشاہ یا شہنشاہ فرعون ہی کہلاتا تھا۔۔ حضرت سیدنا موسیٰ علیہ السلام کے دور میں مصر پہ جس فرعون کی حکومت تھی اُسکا نام Ramessis ll تھا جسے Ramesses the Great کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔۔ یہ وہی فرعون تھا جسے اللہ رب العزت نے پوری دنیا کیلئے عبرت کا نشان بنایا تھا۔۔ جس کی حنوط شدہ لاش آج بھی مصر کے کائرو میوزیم میں موجود ہے۔۔ ویسے تو مصر پر کئی فرعونوں نے حکومت کی تھی لیکن آپ کو یہ جان کر حیرت کا جھٹکا لگے گا کہ فرعونوں سے پہلے مصر پہ ایک عجیب و غریب بادشاہت موجود تھی۔۔ لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ پراسرار لوگ کون تھے؟ اور اُنکے اقائد کیا تھے۔۔؟
سر زمین مصر ایک پراسرار حثیثت رکھتی ہے اس سے جڑی کہانیوں میں انتہائی تجسس پایا جاتا ہے۔۔ مثال کے طور پر یہ بات مشہور ہے کہ مصر کے تمام فرعونوں کے خاندان اصل میں دیوی دیوتاؤں کی اولادیں ہیں۔۔ اور مانا جاتا ہے کہ فرعونوں کی بادشاہت سے پہلے مصر پہ شمسو ہور نامی پراسرار لوگوں کی حکومت تھی۔۔ اور شمسو ہور نامی ان پراسرار لوگوں کے متعلق یہ بات مشہور ہے کہ یہ لوگ آدھے دیوتا تھے۔۔ اور بعد کے فرعون انہی کی اولاد ہیں۔۔
قدیم مصر کی سر زمین ایک طلسماتی کشش کی حامل ہے۔۔ عام دنیا مصر کو Ramessis ll نامی فرعون, اس کے ظلم اور عبرت کی وجہ سے جانتی ہے لیکن ماہرینِ آثار قدیمہ اور تاریخ دانوں کے لئے مصر کی اس پہچان سے پہلے کی داستانیں بہت خاص ہیں۔۔ حالیہ کچھ عرصے میں مصر میں پیپرس کے نام سے ایسے دستاویزات ملے ہیں جس میں 30 شاہی خاندانوں, 300 بادشاہوں اور ان کی زندگی کے اہم واقعات کی مکمل تفصیلات قدیم مصری زبان میں دریافت ہوئی ہیں۔۔ ان دستاویزات کے مطابق فرعونوں سے پہلے مصر پر کئی قومیں حکمرانی کرتی رہی ہیں اور غالب امکان ہے کہ اہرام مصر اور دیگر فن تعمیرات کا تعلق بھی انہی قوموں سے ہے۔۔
ان دستاویزات کے مطابق فرعونوں سے پہلے مصر پر ایک ایسا نظام رائج تھا جسے کسی آسمانی مخلوق نے قائم کیا تھا۔۔ کہا جاتا ہے کہ قدیم مصری تہذیب پر آسمانی دیوتاؤں کی حکومت تھی اور جب کسی وجہ سے وہ تمام دیوتا آسمان پر واپس لوٹ گئے تو اُن کے بعد مصر پر شمسو ہور نام کی قوم نے حکومت کی۔۔ جو انہی دیوتاؤں کے پیروکار اور آدھے دیوتا تھے۔۔ یہ پراسرار لوگ ہورس دیوتا کے ماننے والے تھے جسے طاقت، جنگ اور موت کا دیوتا کہا جاتا ہے۔۔ اس قوم نے سینکڑوں سال مصر پر حکومت کی اور ایسی ایسی تعمیرات کیں جنہوں نے آج بھی انسان کو ورطہ حیرت میں ڈالا ہوا ہے۔۔ اور صدیاں بیت جانے کے بعد بھی وہ تمام تعمیرات اسی شان کے ساتھ موجود ہیں۔۔ ماہرینِ آثار قدیمہ اور تاریخ دانوں کے مطابق شمسو ہور نامی یہ قوم بہت ترقی یافتہ قوم تھی۔۔ جو ریاضی, فنون لطیفہ اور علمِ فلکیات میں بھی ماہر تھی ۔ ان کی تعمیرات, لاشوں کو حنوط کرنے کا طریقہ اور شہری نظام اس بات کا واضع ثبوت ہیں۔۔ دنیا حیران ہے کہ صدیوں پہلے ایک ایسی قوم نے مصر پر حکومت کی ہے جو غیر معمولی صلاحیتوں کی مالک تھی اور نہایت پراسرار تھی۔۔
شمسو ہور کی حیرت انگیز حکومت کے بارے میں جان کر آج کا انسان ضرور حیرت میں گم ہو جاتا ہۓ کہ کیسے جدید ٹیکنالوجی کے بغیر اس قوم نے اتنی ترقی کی اور دنیا کو اپنے فن سے روشناس کروانے کے لیے پیپرس کا نشان بھی چھوڑا۔۔ لیکن پھر بھی اپنی پراسراریت کو قائم رکھ کر پوری دنیا کو تجسس میں ڈال دیا۔۔
اب آپ کی شمسو ہور نامی اس قوم کے بارے میں کیا رائے ہے کمنٹ سیکشن میں ضرور بتائیں۔۔
ریسرچ رائٹر: بشــᷢــᷧــⷩــᷤــᷧــᷩـــر ہاشͥــͫــⷩــᷤــᷧــⷩــــمی