Pakistan Press Forum Association

Pakistan Press Forum Association Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Pakistan Press Forum Association, Media/News Company, Rawalpindi.

13/01/2020
Ap logo Ka Kay rayi he
25/10/2019

Ap logo Ka Kay rayi he

06/11/2018
پاڑا چنارEPAپاکستان کے قبائلی علاقے کرم ایجنسی کے ہیڈ کوارٹر پاڑا چنار میں سنیچر کو ہونے والے دھماکے میں کم از کم 20 افر...
23/01/2017

پاڑا چنارEPA
پاکستان کے قبائلی علاقے کرم ایجنسی کے ہیڈ کوارٹر پاڑا چنار میں سنیچر کو ہونے والے دھماکے میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہو گئے ہیں۔

پاکستانی فوج کے مطابق لائن آف کنٹرول پار کر کے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں داخل ہونے والے انڈین فوجی چندو بابو لال چ...
23/01/2017

پاکستانی فوج کے مطابق لائن آف کنٹرول پار کر کے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں داخل ہونے والے انڈین فوجی چندو بابو لال چوہان کو انڈیا کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
سنیچر کو آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ پیغام میں بتایا گیا تھا کہ انڈین فوجی چندو بابولال چوہان، جو کہ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں کنٹرول لائن پر تعینات تھے، کو واہگہ بارڈر پر انڈین حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
پاکستان نے دعویٰ کیا تھا کہ چندو چوہان نے 29 ستمبر 2016 کو جان بوجھ کر کنٹرول لائن پار کی تھی اور بعد میں پاکستان فوج کے سامنے ہتھیار ڈال دیے تھے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ 'کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر امن برقرار رکھنے کی ہماری کوششوں کے تحت سپاہی چندو بابو لال چوہان کو واپس انڈیا جانے پر رضا مند کر لیا گیا ہے۔'
تاہم انڈیا کا دعویٰ تھا کہ چندو غلطی سے کنٹرول لائن کے اس پار پاکستان کے علاقے میں پہنچ گئے تھے۔
چندو بابو لال چوہان کے کنٹرول لائن کے اس پار جانے کی خبر میڈیا میں انڈیا کی جانب مبینہ سرجیکل سٹرائیک کے دعوے کے ایک دن بعد آئی تھی۔
چندو بابو لال چوہان 37 راشٹریا رائفلز سے تعلق رکھتے ہیں اور ریاست مہاراشٹر کے شہر دھولے کے رہنے والے ہیں۔
خیال رہے کہ اوڑی میں انڈین فوج پر حملے اور بعد میں انڈیا کے لائن آف کنٹرول پر سرجیکل سٹرائیکس کے دعوے اور پاکستان کے انکار کے بعد دونوں ممالک کے پہلے سے کشیدہ تعلقات مزید تلخ ہو گئے اور دونوں جانب سے سخت بیانات کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ساحلی ضلع شہر گوادر میں صاف پانی کا مسئلہ ایک مرتبہ پھر سنگین ہوگیا ہے۔بلوچستان کے بعض علاقو...
23/01/2017

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ساحلی ضلع شہر گوادر میں صاف پانی کا مسئلہ ایک مرتبہ پھر سنگین ہوگیا ہے۔
بلوچستان کے بعض علاقوں میں گذشتہ ہفتے بارش اور برفباری کی وجہ سے کسی حد تک خشک سالی کا خاتمہ ہوا ہے لیکن گوادر اور اس سے متصل مکران ڈویژن کے بعض علاقے اب بھی طویل خشک سالی سے دوچار ہیں ۔
خشک سالی کا فوری اثر گوادر میں گھریلو استعمال کے پانی کی قلت کے حوالے سے پڑا ہے کیونکہ بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے گوادر اور اس کے نواحی علاقوں میں پانی کی فراہمی کا واحد ذریعہ آکڑہ ڈیم مکمل طور پر خشک ہوگیا ہے۔
گوادر سے تعلق رکھنے والے سینیئر صحافی بہرام بلوچ نے بتایا کہ اس وقت گوادر شہر اور اس کے نواحی علاقوں کو ٹینکروں کے ذریعے 160 کلومیٹر دور ضلع کیچ میں واقع میرانی ڈیم سے پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس مقصد کے لیے حکومت کی جانب سے فی ٹینکر 10 سے 12 ہزار روپے کی ادائیگی کی جارہی ہے۔
سابق صدر پرویز مشرف کے دورِ حکومت میں سمندری پانی سے نمک نکالنے کے لیے ایک منصوبہ بنایا گیا تھا۔
بہرام بلوچ کے مطابق یہ ایک ارب روپے سے زائد کا منصوبہ تھا لیکن وہ پلانٹ ناکام ہوا۔
گوادر کے قریب پشکان کے علاقے کے رہائشی نورالامین نے بتایا کہ پانی کا مسئلہ اتنا سنگین ہے کہ لوگوں کو معاش کی بجائے زیادہ پریشانی پانی کی ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا ’دوسرے علاقوں کے لوگ صبح اٹھ کر اپنی معاش کا فکر کرتے ہیں لیکن گوادر کے لوگوں کو یہ فکر ہوتی ہے کہ وہ کہ پانی کا انتظام کہاں سے کریں۔‘
پشکان ہی سے تعلق رکھنے والے بابا آدم نے بتایا کہ پشکان کو پہلے روزانہ ڈیڑھ لاکھ گیلن پانی فراہم کیا جاتا تھا لیکن آج کل 60 سے 70 ہزارگیلن پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔
گوادر کو پانی فراہم کرنے والے محکمہ پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ کے ایس ڈی او نثاراحمد نے فون پر بتایا کہ گوادر میں لوگوں کی پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے روزانہ 230 سے 240 ٹینکر میرانی ڈیم سے گوادر کے لیے پانی لاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گوادر میں پانی کی طلب 25 لاکھ گیلن روزانہ ہے لیکن اس وقت گوادر شہر کو ٹینکروں کے ذریعے 12 لاکھ گیلن پانی فراہم کیا جارہا ہے ۔
انھوں نے بتایا کہ گوادر میں پانی کی قلت کے مسئلے کو دور کرنے کے لیے ایک اور ڈیم مکمل کیا جاچکا ہے جبکہ دوسرا ڈیم تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔

پاکستان کی سندھ اسمبلی میں صوبائی وزیر امداد پتافی نے اپوزیشن کی رکن نصرت سحر سے معافی مانگ لی اور انہیں دوپٹہ پہنا کر ب...
23/01/2017

پاکستان کی سندھ اسمبلی میں صوبائی وزیر امداد پتافی نے اپوزیشن کی رکن نصرت سحر سے معافی مانگ لی اور انہیں دوپٹہ پہنا کر بہن بنالیا۔ امداد پتافی نے اقرار کیا کہ ان سے غلطی ہوگئی تھی اب آئندہ اس قسم کی غلطی نہیں کریں گے۔
نصرت سحر عباسی نے آبدیدہ آنکھوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ جمعے کو ہوا اگر اُسی روز روک دیا جاتا ہے تو یہ بات نہیں بنتی، اس میں سینیئرز نے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔
* ’چیمبر میں آئیں‘ وزیر کے تخاطب پر خاتون رکن ناراض
’میری دل آزاری ہوئی ہے، میرے خاندان نے اس کو محسوس کیا اس کے بعد پوری سندھ کی دل آزاری ہوئی میں مجبور تھی ماں بہنیں اور والد جن کا دل چاہتا ہے کہ ان کی بیٹیاں اور بہنیں سیاست میں آئیں جب ایسے واقعات ہوتے ہیں تو دل ٹوٹتے ہیں اور خوف پیدا ہوتا ہے، اسی لیے میں نے اسٹینڈ لیا۔‘
نصرت سحر عباسی کا کہنا تھا کہ اگر خواتین کو اس ایوان میں ہراساں کیا جائے گا جہاں خواتین کی تحفظ اور حقوق کی بات کی جاتی ہے تو باہر کی خواتین کو کیسے تحفظ کا احساس ہوسکتا ہے۔
’خدا کی قسم میں معاف نہ کرتی لیکن بزرگ آئے اور اس شخص نے چادر پہنائی اور بہن کا درجہ دیا۔ یہ چادر سندھ کی روایت کا حصہ ہے میں اس سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی تھی۔‘
نصرت سحر نے بلاول بھٹو کا شکریہ ادا کیا جہنوں نے اس واقعے کا نوٹس لیا اور ان سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے اقدامات لیں تاکہ مستقبل میں اس قسم کا ماحول نہ پیدا ہو اور ایسا رویہ نہ رکھا جائے۔
اس سے قبل صبح کو نصرت سحر عباسی توہین آمیز جملوں کے خلاف پیٹرول کی بوتل سمیت اسمبلی کی عمارت میں داخل ہوگئیں۔ انھوں نے متنبہ کیا تھا کہ اگر دو روز میں امداد پتافی کو برطرف نہ کیا گیا تو وہ خود سوزی کرلیں گی۔
ان کا کہنا تھا ’اگر مجھے انصاف نہ ملا تو بلاول سے سندھ کی کوئی بھی بیٹی انصاف نہیں مانگے گی۔‘
Image caption
امداد پتافی نے نصرت کے سر پر ہاتھ رکھا اور چادر پہنائی، نصرت سحر نے انہیں معاف کردیا
اسی دوران ایوان میں جب صوبائی وزیر امداد پتافی ایوان میں وضاحت کے لیے کھڑے ہوئے تو اپوزیشن اراکین نے احتجاج کیا اور اسپیکر کے ڈائس کے سامنے آکر کھڑے ہوگئے، جمہوں نے قائم مقام اسپیکر شہلا رضا پر جانبداری کا الزام عائد کیا تاہم شہلا رضا نے دعویٰ کیا کہ وہ تمام خواتین کا احترام کرتی ہیں اور انہوں نے امداد پتافی کو وارننگ دی تھی۔ اپوزیشن کے احتجاج جاری رہنے کے بعد اسپیکر نے اجلاس دس منٹ کے لیے ملتوی کردیا۔
وقفے کے بعد جیسے ہی اجلاس شروع ہوا تو امداد پتافی نے کہا کہ وہ نصرت عباسی اور ایوان سے معذرت کا طلب گار ہے انسان غلطیوں سے سیکھتا ہے وہ اپنے ساتھ چادر لائے ہیں جو نصرتو سحر کو پہنانا چاہتے ہیں، وہ خواتین اراکین کے ساتھ نصرت کی نشست پر پہنچے اور ان کے سر پر ہاتھ رکھا اور چادر پہنائی، نصرت سحر نے انہیں معاف کردیا۔
واضح رہے کہ جمع کے دن ایوان میں انگریزی میں سوال کا جواب دینے پر صوبائی وزیر ورکس اینڈ سروسز امداد پتافی ناراض ہوگئے تھے، انہوں نے خاتون رکن اسمبلی نصرت سحر عباسی کو کہا کہ وہ چئمبر میں آئیں تو وہ انہیں وہاں جواب دیں گے۔
نصرت سحر عباسی کے اس احتجاج کے دوران ہی اسپیکر شہلا رضا نے اجلاس ملتوی کردیا۔ ٹی وی چینلز اور دوسرے روز کے اخبارات میں یہ معاملہ زیر تنقید آنے کے بعد پیپلز پارٹی کی قیادت نے اس کا نوٹس لیا

Address

Rawalpindi

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Pakistan Press Forum Association posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Pakistan Press Forum Association:

Share