Political voice of Azad Kashmir News

Political voice of Azad Kashmir News Newspaper By Black Defender

13/01/2024
غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان 10اپریل 1915پونچھ کے قصے ہورنہ میرہ راولاکوٹ میں پیدا ہوئے۔ان کا تعلق سدھن قبیلہ سے تھا۔...
10/01/2024

غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان 10اپریل 1915پونچھ کے قصے ہورنہ میرہ راولاکوٹ میں پیدا ہوئے۔ان کا تعلق سدھن قبیلہ سے تھا۔ان کے والد کا نام محمد عالم خان تھا ۔1933میں پونچھ شہر سے میڑک کا امتحان پاس کیا1938سے اسلامیہ کالج لاہور سے بی اے کیا ۔1940میں ریاستی حکومت نے تعلیمی وظیفہ مقرر کیا۔باریٹ لا کے لیے انگلستان چلے گئے۔1942میں بیرسٹری کا امتحان پاس کرکے وطن واپس آئے۔تو حکومت نے انھیں پبلک پراسیکیوٹرPPمیرپور تعینات کیا۔حکومت نے کچھ عرصہ کے بعد ترقیاب کرکے اسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل تعینات کردیا۔دوران ملازمت انھوں نے محسوس کیا کہ وہ ملازمت کی پابندیاں برادشت نہیں کرسکتے۔انھوں نے ملازمت کو خیر آباد کہہ دیا۔اور سیاسی میدان میں قسمت آزمائی کا فیصلہ کیا۔اکتوبر 1946میں اسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دے گئے ۔ آل جموں وکرشمیر مسلم کانفرنس میں شمولیت اختیار کی۔توپونچھ کے حلقہ ریاستی اسمبلی کے ممبر خان محمد خان کی جگہ الیکشن میں حصہ لیا ۔جنوری 1947سردار محمد ابراہیم خان کشمیر اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے۔اعلی تعلیم یافتہ ممبر اسمبلی کی حیثیت سے اسمبلی میں باوقار کردار ادا کیا۔مسلم کانفرنس کے کچھ رہنما سول نافرمانی کی تحریک کی وجہ سے گرفتار تھے ۔تو اس دوران انھوں نے جماعت کی اہم ذمہداریاں سنبھالیں۔19جولائی 1947ان کے گھر سرینگر میں مسلم کانفرنس کا اجلاس ہوا ۔جس میں مہاراجہ ہری سنگھ سے مطالبہ کیا گیا کہ ریاست جموں وکشمیر کا پاکستان سے کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔جب ریاست کے حالات بگڑنے لگے تو انھوں نے اپنے ایک دوست راجہ عبد الحمید خان مظفرآباد کے ذریعے مظفرآباد سے ایبٹ آباد پہنچ گئے۔کشمیر میں قبائلی حملے کی تیاریاں جاری تھیں۔سردار محمد ابراہیم خان بھی اس مشاورت میں شامل رہے ۔خواجہ بنی گلوکار پیرس ہوٹل روالپنڈی میں ہوا۔اور ایک انقلابی حکومت کا قیام عمل میں لایا گیا۔جس کا ہیڈکوارٹر مظفرآباد بنایا گیا۔سردار محمد ابراہیم خان اس حکومت کے وزیر اعظم مقرر ہوئے۔21اکتوبر 1947 کو پاکستان نے مسلح قبائلی کے ذریعے ریاست پر حملہ کردیا گیا۔جس سے کشمیر کا چھوٹا سا ٹکڑا ڈوگرہ حکومت سے خالی کروا لیا گیا۔24اکتوبر 1947کو حکومت پاکستان کی ایماء پر انقلابی حکومت سردار محمد ابراہیم خان کی سربراہی میں انقلابی حکومت قائم کی گئی۔پلندری کو اس ہیڈکوارٹر بنایا گیا۔بد ترین حالات میں سردار محمد ابراہیم خان نے انقلابی حکومت کی ذمہداریاں سنبھالیں۔قائد اعظم کی ایماء پر سلامتی کونسل کشمیر کا مسلہ سلامتی کونسل میں پیش کریں۔ لیکن ظفر علی خان پاکستان کے وزیر خارجہ نے روک دیا۔جس کے بعد انھوں نے پریس کانفرنسوں کے زریعے دنیا کو اپنے موقف سے آگاہ کیا۔1948میں چوہدری غلام عباس۔میرواغظ۔اور دیگر رہنماؤں کو رہا کر دیا گیا۔تو انھوں نے صدر آزاد کشمیر کی حیثیت سے خؤش آمدید کہا۔لیکن کچھ عرصہ کے بعد مسلم کانفرنس کے دیگر رہنماؤں کے درمیان اختلافات پیدا ہو گئے۔جس کی وجہ جماعتی صدارت اور کرسی صدارت تھی ۔اسطرح مسلم تین دھڑوں میرواغظ۔عباس ۔ابراہیم خان گروپ بن گئے۔ مسلم کانفرنس دن بدن تین دھڑوں میں تقسیم ہوگئے۔ 1950میں وزیر امور کشمیر نے سردار محمد ابراہیم خان کو صدارت سے الگ کردیا۔ان کی جگہ کرنل علی احمد شاہ کو صدارت دے دی گئی۔1957کو دوبارہ صدر نامزد ہوئے۔1959تک اس منصب پر فائز رہے۔1959کو حکومت پاکستان نے انھیں گرفتار کرکے سینٹرل جیل راولپنڈی میں قید کردیا۔28روزکے بعد رہا کردیا گیا۔1961میں پہلے صدارتی انتخابات میں حصہ لیا۔لیکن کامیاب نہ ہوئے۔1970کے صدارتی انتخابات میں حصہ لیا اور لیکن کامیاب نہ ہوئے 5جون 1975تا 30اکتوبر 1978تیسری بار صدر رہے ۔چوتھی بار 23اگست 1996تا2001تک صدارتی عہدوں پر فائز رہے۔31جولائی کو ان کی برسی آزاد کشمیر بھر میں عقیدت و احترام سے منائی جائیگی۔وہ حکومت پاکستان کی آمرانہ اقدامات اور کشمیر کی پالیسوں کے خلاف تھے ۔اور اسی وجہ سے نالاں رہے ۔کچھ عرصہ سیاست سے کنارہ کشی اختیار کی ۔ان کی کتابیں متاع زندگی۔The Kashmir SAG.درج ذیل کتابیں لکھیں۔

Address

Azad Kashmir
Rawalpindi

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Political voice of Azad Kashmir News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share



You may also like