Voice of Rawalakot

Voice of Rawalakot Spread the knowledge of Guidance
Islamic video that are helpful to all people

بینظیر بھٹو کا آج یوم وفات ہے۔ اللہ مرحومہ کی مغفرت فرمائیں۔
27/12/2024

بینظیر بھٹو کا آج یوم وفات ہے۔ اللہ مرحومہ کی مغفرت فرمائیں۔

27/12/2024

‏دُکھ یہ ہے میرے یوسف و یعقوب کے خالق
‏وہ لوگ بھی بچھڑے جو بچھڑنے کے نہیں تھے

‏اے بادِ ستم خیز تیری خیر کہ تُو نے
‏پنچھی وہ اُڑائے جو اُڑنے کہ نہیں تھے

‏یہ سوچ کے اُس شوخ نے غیروں سےنبھائی
‏ہم لوگ فقط ہجر سے مرنے کے نہیں تھے

‏تیرا بھی گلہ اپنی جگہ ٹھیک ہے لیکن
‏ہم عشق کہ سِوا کُچھ بھی تو کرنے کے نہیں تھے

‏اِک وصل کی اُمید پہ فُرقت مِیں تمہاری
‏وہ دن بھی گزارے جو گزرنے کے نہیں تھے

‏اے گردشِ حالات "تیری خیر کہ تو نے"
‏وہ زخم بھرے ہیں کہ جو بھرنے کے نہیں تھے

‏تم سے تو کوئی شکوہ نہیں چارہ گری کا
‏چھوڑو یہ میرے زخم ہی بھرنے کے نہیں تھے

‏بھر ڈالا اُنہیں بھی میری بے دار نظر نے
‏جو زخم کسی طَور بھی بھرنے کے نہیں تھے

‏اے زیست اِدھر دیکھ کہ ہم نے تیری خاطر
‏وہ دن بھی گزارے جو گزرنے کے نہیں تھے

‏کل رات تیری یاد نے طوفاں وہ اٹھایا
‏آنسو تھے کہ پلکوں پہ ٹھہرنے کے نہیں تھے

‏اُن کو بھی اُتارا ہے بڑے شوق سے ہم نے
‏جو نقش ابھی دل مِیں اُترنے کے نہیں تھے

‏اے گردشِ ایام ہمیں رنج بہت ہے
‏کچھ خواب تھے ایسے کہ بِکھرنے کے نہیں تھے

26/12/2024

پچپن 55 لاکھ روپے دے کر یونان کشتی حادثہ میں لاپتہ 2 حقیقی بھائیوں کی موت کی تصدیق
اہل خانہ غم سے نڈھال ،غائبانہ نماز جنازہ ادا کر دیا گیا۔
-Fans Highlight tagg Highlight ⊕

ہم سرکاری سکولوں میں ٹاٹ پر بیٹھ کر پڑھنے والی جنریشن سے ہیںہمارے بستے میں رف کاپی نہیں، سلیٹ ہوا کرتی تھی اور ہاتھ میں ...
24/12/2024

ہم سرکاری سکولوں میں ٹاٹ پر بیٹھ کر پڑھنے والی جنریشن سے ہیں

ہمارے بستے میں رف کاپی نہیں، سلیٹ ہوا کرتی تھی اور ہاتھ میں لکڑی کی تختی!

سلیٹ پر لکھنے کے لیے سلیٹی پتھر (بہت بعد میں ہو پتا چلا اسے انگریزی میں بھی لائم سٹون کہتے ہیں) استعمال ہوتا تھا-

ایک روپے میں تین سے چار انچ لمبائی والے چار سلیٹی پتھر ملتے تھے اور مہینے بھر کے لیے کافی ہوتے تھے-

سلیٹی پتھر دستیاب نہ ہو تو سکول کے قریب نالے سے چنے چھوٹے چھوٹے کنکر سے بھی سلیٹ پر با آسانی لکھا جا سکتا تھا- صاف کرنے کے لیے سلیٹ پر تھوک کر عام طر پر آستین سے اور کبھی کبھار دامن سے صاف کیا کرتے تھے-

تحتی لکھنے کے لیے بازار سے گاچی مٹی استعمال ہوتی تھی-

مگر ہمارے پاس اس کا بہتری جگاڑ تھا- گاوں میں کوئی خاص جگہوں پر گھروں کی لیپائی کے لیے سفید مٹی نکالی جاتی تھی- وہی مٹی ہم تحتی لکھنے کے لیے بھی استعمال کرتے تھے-

ہر روز اہتمام کے ساتھ ایک بوتل میں مٹی گھول کر ساتھ لے جاتے اور پھر سکول میں بیٹھ کر بانس کی ٹہنیوں یا مقامی سطح پر اگی نڑی سے بنی قلم سے تختی لکھا کرتے- کوئی سوکھی شاخ یا ٹہنی بھی بوقت ضرورت قلم کا کام دے دیتی-

تختی لکھنے سے قبل اس کی تیاری بھی ایک بھرپور عمل تھا-

لکھنے سے قبل تختی کو الٹے توے پر جمی کالک سے کالا کیا جاتا پھر شیشے کی بوتل کے پیندے سے رگڑ رگڑ کر (گھوٹا لگا کر) تختی کو چمکایا جاتا- اگر زیادہ چمکانا مقصود ہو تو کاہل کی لکڑی (دہلی) جلا کر اس کی لو (لمب) لگا کر گھوٹا لگاتے تو تختی پر ویسسی چمک آ جاتی جیسی آج کل سرامک کوٹنگ کے بعد گاڑیوں پر آ جاتی ہے-

اس عمل کے دورا اکثر اپنا منہ بھی کالا ہو جاتا (وہ والا نہیں ہے جو آج کل کئی لوگوں کا ہو جاتا ہے-)

ابھی کل یہ سب کہانیاں میں نے اپنی بیٹی کو سنا رہا تھا-

یہ یہ یقین کرنے کو تیار نہیں اور اسے یہ سب افسانوی ادب سا لگ رہا ہے-

سب سے دلچسپ سوال یہ تھا کہ آپ بچپن میں یوٹیوب پر سب سے زیادہ کیا دیکھتے تھے-

اب میں اگر بتاوں کہ ہمارے بچپن میں یوٹیوب نام کی چیز نہیں ہے ہوا کرتی تھی تو اسے لگے گا کہ بابا نے ایک اور لمبی چھوڑ دی-

(با شکریہ جلال الدین مغل)

23/12/2024
23/12/2024

ڈاکٹر مہر النساء اور اس کے خاندان کے عبرت ناک انجام کی سچی کہانی۔۔۔😳😳🕵🏻

24 سالہ بی ڈی ایس ڈاکٹر مہر النساء کاشمیری خاندان سے تعلق رکھتی تھیں 😳 ۔۔۔
جب ان کو ایبٹ آباد میڈیکل کمپلیکس کے ڈینٹسری ڈپارٹمنٹ میں ملازمت ملی تو وہاں پر موجود ڈاکٹر کے ساتھ انہوں نے شادی کا فیصلہ کیا ڈاکٹر صاحب سیدھے سادے انسان تھے جو عورتوں کے مکرو فریب سے واقف نہ تھے ۔۔۔چنانچہ وہ ڈاکٹر مہرانسا کی دلفریب باتوں کے اسیر ہو گئے اور اس طرح سے بات دونوں خاندانوں تک پہنچ گئی جس پر ڈاکٹر مہرانسا کے خاندان نے شادی کے لیے حامی بھر لی ۔۔۔
شادی کے بعد حالات اچھے انداز میں گزر رہے تھے کہ اچانک سے ایک موڑ آ گیا ہوا کچھ یوں کہ ڈاکٹر مہرانسا کے اکلوتے دیور اور نند کا رشتہ طے ہونے لگا اب اس کو ساس اور خاوند نے سمجھایا کہ ۔۔۔
تمھارے ماں باپ کو جو ہم نے 100 تولے سونا اور اسلام آباد جی 13 میں16 کروڑ کا بنگلہ حق مہر میں لکھ دیا تھا وہ ہمیں دے دیں تاکہ دونوں بچوں کی شادی اچھے سے ہو جائے ۔۔۔اور چونکہ تم دونوں میاں بیوی ڈاکٹر ہو لاکھوں کما رہے ہو تو یہ تمھارا احسان ہو گا ۔۔۔
لیکن ڈاکٹر مہرانسا نے آنکھیں ماتھے پہ رکھ لیں اور ساس اور خاوند اور سب سسرال والوں کو کھری کھری سنا دیں ۔۔۔
جس پر انہوں نے تنگ آکر بلآخر وہ فیصلہ کر لیا جس کی کسی کو امید بھی نہ تھی اور 24 نومبر کو صبح سویرے چھت سے گرا کر ڈاکٹر مہرانسا کو ہمیشہ کی نیند سلا دیا اور ڈاکٹر مہرانسا کا 8 ماں کا بچہ یتیم ہو گیا ۔۔۔ ۔۔۔
شروع میں سسرال والوں نے اس کو خودکشی قرار دیا لیکن بعد میں ڈاکٹر کے والد کی درخواست پر مہرالنسا کے خاوند ساس نند اور دیور کو گرفتار کر لیا گیا ۔۔۔
یوں ایک ہنستا بستا گھرانہ لالچ ضد اور آنا کی بھینٹ چڑھ گیا ۔۔۔
نوٹ۔۔۔
ہمارے معاشرے میں کروڑوں خواتین رشتوں کے انتظار میں ہیں جن کی شادیاں صرف بے جا مطالبات کی وجہ سے نہیں ہو رہیں اور پھر جو لڑکیاں زرا سی پڑھ لکھ کر کسی ملامت پر لگ جائیں تو ان کے گھر والے اپنی بیٹی کو سونے کی کان سمجھ کر اس کے حق مہر میں عجیب و غریب مطالبات شروع کر کے لڑکے والوں کو زلیل کرتے ہیں ۔۔۔اس طرح سے سونا چاندی مکان اور زمینوں پلاٹوں کے مطالبات بلاآخر اسی انجام سے دو چار کر دیتے ہیں جو ڈاکٹر مہرانسا کے ساتھ ہوا۔۔۔
آپ کی رائے اس پر
#حقوق
#جہیز
#مہر

بل گیٹس کی بیٹی غریب آدمی سے شادی نہیں کر سکتیبل گیٹس نے وضاحت کی کہ کیوں ان کی بیٹی غریب آدمی سے شادی نہیں کر سکتی"کچھ ...
21/12/2024

بل گیٹس کی بیٹی غریب آدمی سے شادی نہیں کر سکتی

بل گیٹس نے وضاحت کی کہ کیوں ان کی بیٹی غریب آدمی سے شادی نہیں کر سکتی

"کچھ سال پہلے میں نے ریاستہائے متحدہ میں ایک سرمایہ کاری اور مالیات کی کانفرنس میں شرکت کی۔ وہاں ایک اسپیکر بل گیٹس تھے، اور سوال و جواب کے دوران میں نے ان سے ایک سوال کیا جس پر سب ہنس پڑے۔

میں نے ان سے پوچھا کہ کیا وہ، جو دنیا کے امیر ترین آدمی ہیں، اپنی بیٹی کو کسی غریب یا محنتی آدمی سے شادی کرنے کی اجازت دیں گے؟ ان کا جواب کچھ ایسا تھا جس نے مجھے سوچنے پر مجبور کر دیا۔

بل گیٹس:

"پہلے یہ سمجھیں کہ دولت کا مطلب صرف بینک اکاؤنٹ میں پیسہ ہونا نہیں ہے۔

دولت سب سے پہلے دولت پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔

مثال کے طور پر: لاٹری کے فاتح یا جواری۔ چاہے وہ 100 ملین جیت لے — وہ امیر آدمی نہیں ہے: وہ ایک غریب آدمی ہے جس کے پاس پیسہ ہے، کیونکہ 90% لاٹری کے فاتح پانچ سال کے اندر پھر سے غریب ہو جاتے ہیں۔

آپ ایسے امیر لوگ بھی دیکھیں گے جن کے پاس پیسہ نہیں ہوتا۔ مثال کے طور پر زیادہ تر کاروباری افراد۔

وہ دولت کی راہ پر چل رہے ہوتے ہیں، چاہے ان کے پاس پیسہ نہ ہو، کیونکہ وہ اپنی مالی ذہانت اور دولت کو ترقی دے رہے ہوتے ہیں۔

امیر اور غریب میں فرق یہ ہے:

آسان الفاظ میں: امیر لوگ دولت کمانے کے لئے مر سکتے ہیں، اور غریب لوگ دولت کمانے کے لئے قتل کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کسی نوجوان کو دیکھیں جو تربیت حاصل کرنے، نئی چیزیں سیکھنے اور مسلسل اپنی بہتری کی کوشش کرتا ہے، تو آپ جان جائیں کہ وہ ایک امیر آدمی ہے۔

اگر آپ کسی نوجوان کو دیکھیں جو یہ سمجھتا ہے کہ مسئلہ ریاست کا ہے اور جو امیروں کو چور سمجھ کر مسلسل ان پر تنقید کرتا رہتا ہے، تو آپ جان جائیں کہ وہ ایک غریب آدمی ہے۔

امیر لوگوں کا ماننا ہے کہ انہیں صرف معلومات اور تربیت کی ضرورت ہے تاکہ وہ کامیاب ہو سکیں، غریب لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ دوسروں کو انہیں پیسہ دینا ہوگا تاکہ وہ کامیاب ہو سکیں۔

آخرکار، جب میں کہتا ہوں کہ میری بیٹی کسی غریب آدمی سے شادی نہیں کرے گی، تو میرا مطلب پیسہ نہیں ہے۔ میرا مطلب ہے کہ اس شخص کی دولت پیدا کرنے کی صلاحیت۔

مجھے جو کچھ کہنے جا رہا ہوں، اس کے لیے معذرت چاہتا ہوں، لیکن زیادہ تر مجرم غریب لوگ ہوتے ہیں۔ جب ان کے سامنے پیسہ آتا ہے تو وہ پاگل ہو جاتے ہیں اور چوری کرنے لگتے ہیں وغیرہ۔

ان کے لیے یہ مذاق کی بات ہوتی ہے کیونکہ انہیں یہ نہیں پتا ہوتا کہ وہ خود پیسہ کیسے کما سکتے ہیں۔

ایک دن، ایک بینک کے سیکیورٹی گارڈ کو پیسوں کا ایک بیگ ملا، اس نے بیگ لے کر بینک کے منیجر کو دے دیا۔

لوگوں نے اس شخص کو بے وقوف کہا، لیکن حقیقت میں وہ شخص صرف ایک امیر آدمی تھا جس کے پاس پیسہ نہیں تھا۔

ایک سال بعد، بینک نے اسے منیجر کی پوسٹ آفر کی، تین سال بعد وہ گاہکوں کا انچارج بن گیا، دس سال بعد وہ بینک کے علاقائی دفتر کا انچارج بن گیا، سینکڑوں ملازمین کو منظم کرتا اور سالانہ پریمیم اس رقم سے زیادہ تھا جو وہ چوری کر سکتا تھا۔

دولت سب سے پہلے ایک ذہنی حالت ہے، میرے دوست۔"

ڈاکٹر کنگ ہاؤس

کریڈٹس: امور اینیملز

یہ  رپورٹ ایک سنگین انسانی بحران کی نشاندہی کرتی ہے، جہاں نوجوانوں کو ملازمت کے جھانسے میں میانمار کے جنگلوں میں قید کرک...
20/12/2024

یہ رپورٹ ایک سنگین انسانی بحران کی نشاندہی کرتی ہے، جہاں نوجوانوں کو ملازمت کے جھانسے میں میانمار کے جنگلوں میں قید کرکے جبری مشقت کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ یہ مسئلہ صرف پاکستان یا آزاد کشمیر تک محدود نہیں، بلکہ کئی ممالک کے لوگ اس بربریت کا شکار ہیں ،جو عالمی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں شامل ہے۔ ان متاثرین کو دھوکہ دہی سے اغوا کیا گیا اور ظالمانہ حالات میں رکھا گیا ہے، جہاں ان سے سائبر کرائم کروایا جا رہا ہے، تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور انسانی وقار پامال کیا جا رہا ہے۔

اہم نکات:
انسانی اسمگلنگ: نوجوانوں کو تھائی لینڈ اور ملائشیا کے ذریعے میانمار منتقل کیا گیا، جہاں انہیں باغیوں کے زیرِ کنٹرول علاقوں میں قید کرکے غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے۔

جبری مشقت:
متاثرین کو روزانہ 18 گھنٹے کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے، اور ناکامی کی صورت میں انہیں شدید تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

قانونی و سفارتی کوششیں:
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت خارجہ اور ایف آئی اے کو متاثرین کی بازیابی کے لیے فوری اقدامات کرنے کا حکم دیا ہے۔

بین الاقوامی نیٹ ورک:
یہ دھندہ بین الاقوامی سطح پر پھیلا ہوا ہے، جہاں چینی مجرمانہ گروہ اور باغی عناصر شامل ہیں۔

ممکنہ اقدامات:
حکومتی مداخلت: پاکستانی حکومت کو میانمار میں اپنی سفارتی موجودگی مضبوط کرکے متاثرین کی بازیابی کے لیے فوری کارروائی کرنی چاہیے۔

بین الاقوامی تعاون:
دیگر متاثرہ ممالک کے ساتھ مل کر انسانی اسمگلنگ کے خلاف سخت اقدامات کیے ج ائیں۔
عوامی آگاہی:
نوجوانوں کو غیر قانونی طریقوں سے بیرون ملک جانے سے روکنے کے لیے آگاہی مہم شروع کی جائے۔

قانون سازی:
انسانی اسمگلنگ کے خلاف قوانین کو مزید سخت بنایا جائے۔یہ مسئلہ انسانی حقوق اور عالمی قانون کے خلاف ایک سنگین جرم ہے، جس کے سدباب کے لیے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر مشترکہ کاوشوں کی اشد ضرورت ہے۔

جملہ احباب سے گزارش ہے کہ اس پوسٹ کو شئیر کریں تاکہ نوجوانوں کو غیر قانونی طریقوں سے بیرون ملک جانے سے روکنے کے لیے آگاہی ہو سکے،

ایک عورت کی ڈائری سے۔۔۔۔زندگی کے24سال میری ماں مجھے وہ سب کچھ نہیں سکھاسکی۔جو چند سالوں میں میری ساس نے سکھایا۔یقین نہیں...
18/12/2024

ایک عورت کی ڈائری سے۔۔۔۔
زندگی کے24سال میری ماں مجھے وہ سب کچھ نہیں سکھاسکی۔جو چند سالوں میں میری ساس نے سکھایا۔
یقین نہیں آیا نا۔۔۔۔۔۔۔؟
چلیں۔میں آپکو بتاتی ہوں۔
آج صفائی ٹھیک سے نہیں ہوئی۔سالن صحیح نہیں بنا۔روٹی پر روپ نہیں ہے۔
یہ برتن کیسے دھوۓ تم نے۔تم بالکل اول جلول ہو۔۔۔۔؟
تمہاری پسند تو بالکل اچھی نہیں۔کتنے تیز رنگ پسند کرتی ہو۔
تمہارے میکے والوں نے لاڈ پیار کر کے تمہارا دماغ خراب کر دیا ہے۔
کرتی ہی کیا ہیں سارا دن۔سارا دن تو سوتی ہیں۔کام تو ہم نے کیا ہے اپنے زمانے میں۔۔۔۔
نہ شکل ہے، نہ اولاد ہے، نہ پیسہ ہے،تمہیں غرور کس بات کا ہے۔
بڑوں کو جواب دیتی ہیں بھئی بڑی تیزمزاج ہیں۔
بھئی تم میاں کے کپڑے دھوؤ، استری کرو، کھانا پکاؤ، کیا میاں کے پیچھے پڑی رہتی ہو کہ کہاں جا رہے ہو۔۔۔ کہاں سے آ رہے ہو۔
تمہیں ماسی رکھنی ہے تو میکے سے پیسے لے آؤ۔

یہ وہ سارے جملے ہیں جو سارا سارا دن کام میں جتے ہوۓ میرے کانوں میں ڈالے جاتے تھے۔
لیں جی سیمی بی بی کی ساری ڈگریاں،ساری قابلیت، تربیت، سگھڑاپا، سب گیا چولہے میں۔
بس

"پھر یوں ہوا کہ صبر کی انگلی پکڑ کے ہم
اتنا چلے کہ راستے حیران رہ گئے"

شادی سے پہلے زرا دل دکھنے پر گھنٹوں رونے والی نے دل پر پتھر رکھ لیا۔
میری مری ہوئی ماں کی تربیت پر کوئی انگلی نہ اٹھائے ۔ہر بات دل میں قبر بنا کر دفنانی شروع کر دی۔
جس باپ نے ساری زندگی سر اٹھا کر جینا سکھایا۔اس کا سر میری وجہ سے جھکے۔یہ میں مر کر بھی ہونے نہیں دونگی۔سو کبھی باپ کو خبر نہیں ہونے دی کہ ان کی لاڈلی پر کیسے کیسے تیر آزمائے جاتے ہیں۔
ان سب کے باوجود میں نے اپنی ساس سے بہت کچھ سیکھا۔
میں نے سیکھا کہ ہر وقت کی تنقید انسان کو کیسے کھوکھلا کر دیتی ہے۔سو میں نے کسی پر بھی تنقید کرنا چھوڑ دی۔
میں نے سیکھا کہ مجھے ڈی گریڈ کرنے کے لیے وہ میری ہر بات کو رد کرتی ہیں تو میں اپنی ہی نظروں میں کسطرح گر جاتی ہوں۔ سو میں نے دوسرے کی باتوں کو اہمیت دینا سیکھا۔
جب آپ کے گھر والوں پر بہانے بہانے سے دنیا کے سب سے گھٹیا خاندان ہونے کا الزام لگتا ہے۔
"اک آگ سی سینے میں رہ رہ کے ابلتی ہے، نہ پوچھ
فیض،کہتے ہیں کہ میرے دل پر مجھے قابو ہی نہیں رہتا ہے۔"
پر اپنے دل پر قابو رکھنا مجھے میری ساس کی وجہ سے آیا۔
میں نے سیکھا کہ آپ کی شخصیت میں دن رات کیڑے نکالے جائیں تو آپ کی شخصیت عدم توازن کا شکار ہو جاتی ہے۔سو میں نےدوسروں کی تعریف کرنا سیکھ لی۔مگر اس میں منافقت شامل نہ ہو۔
میں نے سیکھا کہ دوسروں کی زندگی میں پریشانی اور تکلیف کی بجاۓ آسانی دینے میں جو خوشی ملتی ہے۔وہ انمول ہے۔
میں نے سیکھا کہ دوسرے کے متعلق سچ کو اس کے منہ پر دے مارنے سے اچھا ہے کہ انسان خاموش رہ کر تھوڑا سا برداشت کر لے۔
میں نے سیکھا کہ اپنے اوپر کی گئی زیادتی کے خلاف بولو تو آپ کو تیز مزاج، بد اخلاق، شوہر کی نافرمان اور جہنمی کہا جاتا ہے، تو میں کوشش کرنے لگی کہ میں کسی کے ساتھ زیادتی نہ کروں۔
میں نے یہ بھی جانا کہ جب کسی کے جملے آپ کی روح تک کو چھلنی کر دیں تو
دل دکھانے والی باتوں پر دکھے دل اور نم آنکھوں کے ساتھ...اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ(البقرہ : 153)، بیشک اللہ صابروں کے ساتھ ہے ۔
کا ورد آپکو کتنا سکون عطا کرتا ہے۔
میں نے سیکھا کہ ہر انسان کو دوسرے کے ساتھ کمپئر کرنا غلط ہے۔ہر انسان میں اللہ نے کوئی نہ کوئی ایسی قابلیت رکھی ہے۔جو اسے دوسروں سے ممتاز کرتی ہے۔
میں نے سیکھا کہ دل دکھانا سب سے بڑا گناہ ہے۔کیونکہ دلوں میں میرا رب بستا ہے ۔
میری ماں نے میری جسمانی صلاحیتوں کو پروان چڑھایا۔مگر میری ساس میری روحانی پرورش میں معاون ثابت ہوئیں۔
اگر ساس کا درجہ ہائی کورٹ کا ہوتا ہے تو نند کا درجہ سپریم کورٹ کا ہوتا ہے. اکثر سسرالوں میں نند کا راج ہوتا ہے اور وہ، ساس اور باقی گھر والوں کا انگزائٹی لیول اتنا بڑھا کر رکھتی ہے کہ گھر پر پھر بےبرکتیوں کا راج رہتا ہے.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پلوں کے نیچے سے بہت سا پانی گزر چکا ہے۔کل تک جو زبر تھا۔وہ زیر ہے۔ اور جو زیر تھا،وہ زبر ہے۔ آج پورے گھر پر میرا کنٹرول ہے۔اللہ نے مجھے اتنا دیا کہ اس کا شکر ادا نہیں کر سکتی، سب سے بڑی دولت جو میرے رب نے مجھے دی ہے وہ ہے دل کا سکون۔ میری ساس بوڑھی اور کمزور ہیں۔ لیکن آج میں ان کے ساتھ وہ سب نہیں کرونگی جو انہوں نے میرے ساتھ کیا۔
کیونکہ میرے اللہ نے مجھے بہت بہترین بات سکھائی ہے۔

وَ لَمَنْ صَبَرَ وَ غَفَرَ اِنَّ ذٰلِكَ لَمِنْ عَزْمِ الْاُمُوْرِ۠(الشوریٰ : ۴۳)
مفہوم۔جس نے صبر کیا اور معاف کر دیا۔بے شک یہ عظمت کے کاموں میں سے ہے

لوگ تم سے ان چیزوں پر حسد کر سکتے ہیں جن کا تمہیں خیال بھی نہ ہو:تمہاری سادگی... تمہارا عاجزی کا رویہ... تمہاری مسکراہٹ....
18/12/2024

لوگ تم سے ان چیزوں پر حسد کر سکتے ہیں جن کا تمہیں خیال بھی نہ ہو:
تمہاری سادگی... تمہارا عاجزی کا رویہ... تمہاری مسکراہٹ... یا حتیٰ کہ وہ سکون جو تمہارے حصے میں آیا ہے...
وہ ہمیشہ تم سے حسد کریں گے، اس لیے ان کی پرواہ نہ کرو۔
اور ان کی خوشنودی تلاش نہ کرو، کیونکہ وہ کبھی تم سے خوش نہیں ہوں گے۔

چکن اسٹیم روسٹ بنانے کی ترکیب:اجزاء:1. چکن - 1 کلو 2. دہی - 1 کپ3. ادرک لہسن پیسٹ - 1 کھانے کا چمچ4. لیموں کا رس - 2 کھا...
18/12/2024

چکن اسٹیم روسٹ بنانے کی ترکیب:

اجزاء:
1. چکن - 1 کلو
2. دہی - 1 کپ
3. ادرک لہسن پیسٹ - 1 کھانے کا چمچ
4. لیموں کا رس - 2 کھانے کے چمچ
5. نمک - حسب ذائقہ
6. کالی مرچ - 1 چائے کا چمچ
7. سرخ مرچ - 1 چائے کا چمچ
8. دھنیا پاؤڈر - 1 چائے کا چمچ
9. زیرہ پاؤڈر - 1 چائے کا چمچ
10. تیل - 2 کھانے کے چمچ
11. ہرا دھنیا - سجاوٹ کے لئے
12. پیاز - 1 عدد (چوپ کیا ہوا)
13. سبز مرچ - 2 عدد (چوپ کی ہوئی)

ترکیب:

1. چکن کی تیاری: چکن کو اچھی طرح دھوئیں اور اسے ایک بڑے پیالے میں رکھیں۔

2. مارینیٹ کرنا: دہی، ادرک لہسن پیسٹ، لیموں کا رس، نمک، کالی مرچ، سرخ مرچ، دھنیا پاؤڈر، زیرہ پاؤڈر، اور تیل کو ایک ساتھ ملا کر چکن پر اچھی طرح لگا دیں۔ اسے کم از کم 1 گھنٹہ یا زیادہ سے زیادہ رات بھر کے لئے رکھیں تاکہ تمام ذائقے اچھی طرح جذب ہو جائیں۔

3. اسٹیم کرنا: ایک بڑی دیگچی یا بھاپ بنانے والے برتن میں پانی ڈالیں اور اسے گرم کریں۔ جب پانی ابلنے لگے تو چکن کو ایک سٹیل کی پلیٹ میں رکھیں اور اسے دیگچی کے اوپر رکھ دیں۔

4. پکانا: چکن کو ڈھک کر 30-40 منٹ تک اسٹیم کریں یا جب تک چکن مکمل طور پر پک نہ جائے۔

5. سرو کرنا: چکن اسٹیم روسٹ کو نکالیں، اس پر ہرا دھنیا، چوپ کی ہوئی پیاز اور سبز مرچ ڈالیں، اور گرم گرم پیش کریں۔

یہ چکن اسٹیم روسٹ بہت مزیدار ہوتا ہے اور آپ اسے چاول یا روٹی کے ساتھ پیش کر سکتے ہیں۔ امید ہے کہ آپ کو یہ ترکیب پسند آئے گe ゚viralシ2024fypシ゚viralシ

افسوسناک خبر ہجیرہ کیری کوٹ انتہائی غریب شہری کا گھر  اور  جمع پونجی جل کر خاکستر ہو گئی پانی اور خوراک کے بعد انسان کی ...
18/12/2024

افسوسناک خبر
ہجیرہ کیری کوٹ انتہائی غریب شہری کا گھر اور جمع پونجی جل کر خاکستر ہو گئی پانی اور خوراک کے بعد انسان کی تیسری بنیادی ضرورت گھرکو سمجھا جاتا ہے جو اسکی طبیعاتی سماجی، نفسیاتی اور تحفظاتی ضروریات کو پورا کرتا ہے سخت سردی اور خشک سالی چل رہی ہے عوام الناس تمام تر حفاظتی اقدامات کرتے ہوئے باران رحمت کے لیے دعا کرے جو لوگ جنگلات کو آگ 🔥 لگا رہے ہیں وہ خدا کا خوف 😱 کرے

محکمہ سکول ایجوکیشن پنجاب نے موسم سرما کی تعطیلات کا نوٹیفیکیشن جاری کردیاپنجاب بھر کے سرکاری و نجی تعلیمی ادارے موسم سر...
18/12/2024

محکمہ سکول ایجوکیشن پنجاب نے موسم سرما کی تعطیلات کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا

پنجاب بھر کے سرکاری و نجی تعلیمی ادارے موسم سرما کی تعطیلات کے باعث 20 دسمبر سے 13 جنوری 2025ء تک بند رہیں گے، نوٹیفیکیش

18/12/2024

🌏اہم معلومات🌎
آزادکشمیر کے اضلاع اور تحصیلیں

آزادکشمیر کے 10 اضلاع۔۔۔۔۔37 تحصیلیں۔۔۔۔
3 ڈویژن (مظفرآباد،پونچھ،میرپور)

اسمبلی نشستیں 53 ۔۔۔۔ شہر 19۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یونین کونسل 182 رقبہ 4500 کے لگ بگ مربع میل۔۔قیام 1948

1️⃣ضلع باغ
1-باغ
2-ہاڑی گہل
3-دھیرکوٹ
4-بیرپانی
5-ریڑہ..........................................
2️⃣ضلع میرپور
1-میرپور
2-ڈڈیال
3-چکسواری..........................................
3️⃣ضلع پونچھ
1-راولاکوٹ
2-ہجیرہ
3-عباسپور
4-تھوراڑ............................................
4️⃣ضلع کوٹلی
1-کوٹلی
2-سہنسہ
3-کھوئی رٹہ
4-چڑھوئی
5-نکیال-(فتح پورتھکیالہ)
6-درلیاں جٹاں................................
5️⃣ضلع حویلی
1-حویلی
2-خورشید آباد
3-ممتاز آباد..............................
6️⃣ضلع مظفرآباد
1-مظفرآباد
2-پٹہکہ (نصیر آباد)
3-گڑھی دوپٹہ.............................
7️⃣ضلع جہلم ویلی
1-چکار
2-ہٹیاں بالا
3-لیپہ..............................
8️⃣ضلع نیلم
1-اٹھمقام
2-شاردا..............................
9️⃣ضلع بھمبر
1-برنالہ
2-بھمبر
3-سماہنی...............................
1️⃣0️⃣ضلع سدھنوتی
1-پلندری
2-تراڑ کھل
3-بلوچ
4-منگ

(((ہارٹ اٹیک سے 10 سیکنڈ میں اپنی زندگی بچائے)))ہارٹ اٹیک آنے پر پاس میں کوئی نہ ہو تو 10 سیکنڈ میں خود اپنی زندگی کس طر...
17/12/2024

(((ہارٹ اٹیک سے 10 سیکنڈ میں اپنی زندگی بچائے)))
ہارٹ اٹیک آنے پر پاس میں کوئی نہ ہو تو 10 سیکنڈ میں خود اپنی زندگی کس طرح بچائے؟ذرا سوچیں کہ شام کے 7:25 بجے ہے اور آپ کے گھر جا رہے ہے وہ بھی بالکل اکیلے.ایسے میں اچانک سے آپ کے سینے میں تیز درد ہوتا ہے جو آپ کے ہاتھوں سے ہوتا ہوا آپ جبڑو تک پہنچ جاتا ہے. آپ کو آپ کے گھر سے قریب ترین ہسپتال سے 5 میل دور ہیں اور بدقسمتی سے آپ کو یہ نہیں سمجھ میں آرہا ہے کہ آپ وہاں تک پہنچ پائیں گے کہ نہیں. آپ سی پی آر (CPR: Cardio Pulmonary Resuscitation) میں تربیت یافتہ ہیں مگر وہاں بھی آپ کو یہ نہیں سکھایا گیا کہ اس کو خود پر استعمال کیسے کریں. ایسے میں دل کے دورے سے بچنے کے لئے یہ اقدام آزمائے: - چونکہ زیادہ تر لوگ دل کے دورے کے وقت اکیلے ہوتے ہیں l بغیر کسی کی مدد کے انہیں سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے. وہ بے ہوش ہونے لگتے ہیں اور ان کے پاس very hardly صرف 10 سیکنڈز ہوتے ہے. ایسے حالت میں مبتلا زور زور سے کھانس کر خود کو عام رکھ سکتا ہے. ایک زور کی کھانسی لینی چاہئے ہر کھانسی سے پہلے اور کھانسی اتنی تیز ہو کہ سینے سے توک نکلے. جب تک مدد نہ آئے یہ عمل دو سیکنڈ سے دہرائی جائے تاکہ دھڈكن عام ہو جائے. زور کی سانس پھیپھڑو میں آکسیجن پیدا کرتی ہیں اور زور کی کھانسی کی وجہ سے دل سكڑتا ہے جس سے خون آپریشن باقاعدہ چلتا ہے. جہاں تک ممکن ہو اس پیغام کو ہر ایک تک پہنچائے. ایک دل کے ڈاکٹر نے تو یہاں تک کہا کہ اگر ہر شخص یہ پیغام
لوگو کو بھیجے تو ایک جان بچائی جا سکتی ہے. آپ سب سے درخواست ہے کہ چٹكلے بھیجنے کے بجائے یہ پیغام سب کو بھیجے تاکہ لوگوں کی جان بچ سکے.(بشکریہ:بریگڈیئر ریٹائرڈاکٹر لیاقت علی خان)

16/12/2024

میرے بچوں کوReels دیکھنے کی عادت ہے وہ جب بھی موبائل پکڑتے ہیں Reels دیکھتے رہتے ہیں آج کل رجب بٹ یوٹیوبرکے شادی کے فنکشن ٹرینڈ میں آرہے ہیں میرے بچے انہیں دیکھ کر بہت ترستے ہیں ان پر لاکھوں روپیہ لوٹایا گیا اور جب پانچ پانچ ہزار والے نوٹ پھینکے گے میری بیٹی نے اللہ سے بہت بری طرح شکوہ کیا جو میں یہاں لکھ نہیں سکتی۔ میں بچوں کو سمجھانے کی خاطر اور تھوڑا ان کا زہن بدلنے کے لیے بول دیا ہے کہ وہ نقلی نوٹ ہیں ویسے ہی ویڈیوز بنانے کے لیے شو کرتے ہیں کبھی یہ بہانہ لگایا کہ یہ ویڈیو بنانے کے بعد جس کے جتنے پیسے ہیں واپس ان کو مل جاتے ہیں لیکن آج کل کے بچے شاید ہم سے زیادہ سمجھ رکھتے ہیں وہ کسی صورت نہیں مانتے۔ میں اپنی بیٹی کا دماغ بہت مشکل سے ٹھیک کیا ہے وہ تو مجھ سے بھی ڈرتی تھی کہ کہیں حالات اور مہنگائی سے تنگ آکر میں ان لوگوں کو کہیں پھینک ہی نہ آوں۔ اب جب وہ زرا سمجھے ہیں اب یہ نئی مصیبت۔ اب ان کے گلے اللہ سے شروع ہو گے ہیں۔ اور جب مہندی اور ڈھولکی کے کھانوں میں ان کی کھانوں بریانی وغیرہ کی ویڈیوز دیکھیں تو اور زیادہ گلے شکوہ کیا کہ ہمارے گھر ایک بریانی نہیں بنتی اور یہاں یہ لوگ اتنا بناتے ہیں۔ موبائل ہر گھر کی ضرورت ہے۔ اور بچوں سے دور رکھنا بھی مشکل ہوتا ہے اب بچے سمجھدار ہوں پھر بھی ان کے دماغ میں سو سوالات اور ملے جلے گلے شکوے آتے ہیں۔ دل ہی دل میں سچ پوچھے تو میرے دل میں بھی بڑے شکوے ہیں۔ کبھی کبھی تو حالات سے تنگ آ کر کتنی بار زندگی ہارنے کا سوچتی ہوں اور دوبارہ جب کبھی حوصلہ پکڑا تو ایسی ویڈیوز نے بڑا دل دکھایا ہے ایسے لوگ کیوں ایسی ویڈیوز لگاتے ہیں کہ مجھ جیسی پتہ نہیں کتنی اکیلی مائیں ہوں گی جن کو شاید ایک وقت کا بھی مشکل سے نصیب ہوتا ہو گا اور ایسے لوگ ان کو ایسی شوشا دیکھا کر ان کو ورغلاتے ہیں ان کے دلوں کو دکھاتے ہیں۔ میں نا شکری نہیں لیکن آپ لوگوں سے سوال ضرور کروں گی کیا پتہ کچھ ہم جیسے لوگوں کو کھانا بھی نہ ملا ہو اور ان کے سامنے ایسی ویڈیو آجاے جہاں طرح طرح کے کھانے ہوں اور پیسہ اتنا وار وار کے پھینکا جا رہا ہو تو پھر بچوں کو کیا اور کیسے سمجھاو گے۔ بہت دکھی ہو کر بچوں کی وجہ سے لکھ رہی ہوں۔ میرا ان الفاظ سے دل دکھا ہے تو آپ سے مشورہ مانگا ہے آپ میری جگہ ہوتے تو بچوں کو کیسے سمجھاتے
چکن بریانی سستی تو نہیں نہ😭

ایک ماں
-Fans Highlight tagg Highlight ⊕
Highlight tagg

Address

Basement City City Book Land Shop Number 1 Opposite Boys Degree College AJK
Rawala Kot
12350

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Voice of Rawalakot posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share