11/06/2023
اسلام علیکم ۔
حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اضافہ تو کر دیا گیا لیکن اس کے ساتھ ساتھ ایسا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے مستقبل میں سرکاری ملازمین کی بنیادیں ہل جائیں گی ۔
جب ایک سرکاری ملازم ریٹائرمنٹ لیتا ہے تو تب اس کی آخری سیلری سلپ کی بیسک سیلری کے حساب سے اس کی پنشن مقرر ہوتی ہے اور اس سلپ کے حساب سے اسے کمیوٹیشن فنڈ بھی ملتا ہے۔ مثال کے طور پر ایک کانسٹیبل ذوالقرنین (1357) گریڈ 7 میں بھرتی ہو اور 40 سال نوکری کرے تو اس کی آخری سیلری سلپ میں اس کی بیسک سیلری 70000 ہو جائے تو پچھلے قانون کے مطابق اسے تقریباً 70000 پنشن ملنی تھی لیکن اب حکومت نے پالیسی بنا دی ہے کہ ذوالقرنین کو اس بیسک سیلری کے حساب سے پنشن دی جائے گی جس سے وہ بھرتی ہوا تھا مطلب 16350 روپے۔ اور جو پیسے فنڈ کی مد میں 20٫25 لاکھ ملتا تھا وہ بھی 5,6 لاکھ پر آ جائے گا۔ مطلب اب 40 سال ملازمت کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ۔ یہ بل پاس کر کے حکومت نے سرکاری ملازمین کا معاشی قتل کر دیا ہے۔ خدارا ہوش کے ناخن لیں اور ہر ملازم اپنا احتجاج ریکارڈ کرائے تاکہ حکومت اپنا فیصلہ واپس لے۔ نہیں تو کل بڑھاپے میں ریٹائر ہونے کے بعد آپ خود کو کوس رہے ہوں گے کہ اس وقت آواز اٹھا لینی چاہیے تھی۔
99% ملازمین کو ابھی تک اس ظلم کا علم ہی نہیں ۔ آپ سب سے التماس ہے کہ اس میسج کو ہر اس گروپ میں شئیر کریں جہاں سرکاری ملازمین موجود ہوں۔
جزاک اللّہ
کاپی پیسٹ