
15/01/2025
کوئٹہ (پ ر) بلوچستان رائٹرز گلڈ (برگ) نے سال 2024ءکے متعین کردہ ادبی اہداف مکمل کرتے ہوئے ادبِ اطفال کے حوالے سے بلوچستان کے نامور ادباء کی کہانیوں کا انتخاب "سمندر گنگناتا ہے" شائع کیا جو کہ ادبی پیش رفت کیلیے ایک اچھا شگون ہے یہ بات اکادمی ادبیات پاکستان کوئٹہ میں منعقدہ برگ کی تقریب میں شیخ فرید نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے کہی یاد رہے مذکورہ تقریب سالِِ نو کی منا سبت سے ہوئی جس کی صدارت نامور ادبی شخصیت پروفیسر ڈاکٹر عرفان احمد بیگ (تمغہ امتیاز) نے کی ، تقریب میں مشہور شاعر اور پشتو زبان کے دانشور سرور سودائی اور لاہور کے مہمان شاعر رمضان صابر پنوار نے مہمانانِ گرامی کی حیثت سے شرکت کی۔ڈاکٹر عرفان بیگ نے اپنے خطاب میں بلوچستان رائٹرز گلڈ (برگ) کی ادبی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ برگ نے چھوٹی تنظیم ہوتے ہوئے بڑے ادبی معرکے سر کئیے ہیں۔ ا?نھوں نے مذید کہا کہ گزشتہ سال میں برگ نے محدود وقت میں ادبِ اطفال کے ضمن میں بلوچستان کے بڑے ادیبوں کی کہانیوں کا انتخاب "سمندر گنگناتا ہے" شائع کرکے مثالی کارکردگی کا عملی ثبوت دیا ہے جو سالِ رواں میں حوصلہ افزائ امر کا باعث ہو گا۔سرورسودائی نے شرکائے محفل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان رائٹرز گلڈ (برگ) ایک منظم ، فعال اور متحرک ادبی تنظیم ہے جس نے صوبے بھر میں ادبی فروغ کیلیے ہمیشہ نت نئی راہیں استوار کی ہیں۔ سرور سودائی کا کہنا تھا کہ شیخ فرید نے سال بھر ادبی سیمینار ، ادبی کانفرنس اور ادبی تقاریب کا انعقاد کر کے بلوچستان نے نوجوان اہلِ قلم کو ا?گے بڑھنے اور اپنے کو ادبی دنیا میں منوانے کے بہترین موقع فراہم کرتے ہوئے صوبے میں ادپی ترقی و ترویج کیلیے گرانقدر کام کیا ہے جو ایک مستحسن اقدام ہے اور شیخ فرید مبارک باد کے مستحق ہیں۔تقریب کا ا?غاز نئے سال کی دعا سے ہوا معروف نعت خواں شہزاد عالم نے بارگاہ رسالتِ ماب کے حضور نذرانہ گلہائے عقیدت اپنی مسحورکن آواز میں پیش کرکے سامعین کے دل موہ لئیے۔بعد ازاں سالِ نو کی مناسبت سے مشاعرے کا انعقاد ہوا جس میں محترمہ تسنیم صنم ، محترمہ صدف غوری ، پروفیسر حسین بخش ساجد ، پروفیسر رشید حسرت ، نواب نور خان محمدحسنی ، انور بھٹی ، وقاص احمد کاشی ، عجب خان سائل ، اکبر نسیم ، رحیم بلوچ ، عزیز اللہ ، اور نصیر احمد گل جی نے اپنا خیال افروز کلام پیش کیا ، تقریب میں جماعت اسلامی کے رہنمائ حافظ حنیف کاکڑ ، براہوی دانشور شاہین بارانزئی ، افتخار یوسف ، محمد اقبال ، معروف ادیب امداد مینگل اور شیخ فائق کے علاوو خدائے میر نے شرکت کی جبکہ اکادمی ادبیات پاکستان کوئٹہ کے ناظم ڈاکٹر قیوم بیدار نے اپنے ٹیلی فونک خطاب میں اکادمی کی ادبی سرگرمیوں کے آغاز پر شرکاءکا شکریہ ادا کیا اور اِس بات کا عندیہ دیا کہ اکادمی ادبیات پاکستان کوئٹہ بلوچستان میں علم و ادب کی ترقی اور اہلِ قلم کی فلاح و بہود کیلیے ہمہ وقت کوشاں رہے گی۔ تقریب کے اختتام پر سالِ نو کا خصوصی کیک کاٹا گیا اور شرکائ کی خاطر مدارات کیلیے ٹی پارٹی کا اہتمام کیا گیا ، اِس طرح سال 2025ئ کی خوبصورت شروعات کی یادگار تقریب اپنے اختتام کو پہنچی