Madaris Media House

Madaris Media House Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Madaris Media House, Media, Peshawar.

16/12/2024

ٹکرز، اسلام آباد

اسلام آباد میں اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا اہم اجلاس شروع

اجلاس میں مدارس ایکٹ پر غور وخوض ہوگا ۔

اجلاس میں آئندہ بارے لائحہ عمل طے کیا جائے گا ۔

اتحاد تنظیمات کے صدر مفتی محمد تقی عثمانی ، سرپرست وفاق المدارس سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان ، سیکرٹری جنرل مفتی منیب الرحمان شریک

مولانا حنیف جالندھری، مولانا محمد عبد المصطفی، مولانا اسحاق ظفر شریک

علامہ ساجد میر، قاری یسین ظفر، مولانا حافظ یونس ، مولانا عبدالمالک شریک

مولانا عطاءالرحمان، ڈاکٹر حبیب الرحمان، مولانا افضل حیدری شریک

مولانا محمد تحسین ، مولانا لعل حسین توحیدی شریک

سنیٹر کامران مرتضٰی، محمد اسلم غوری, مولانا طلحہ رحمانی, مولانا عبدالمجید ، مولانا عبدالقدوس محمدی شریک

جاری کردہ:
میڈیا سینٹر وفاق المدارس العربیہ پاکستان

16/12/2024
14/12/2024

14دسمبر 2024بروز ہفتہ
اتحاد تنظیمات مدارس خیبرپختونخوا کے صوبائی صدر حضرت مولانا حسین احمد صاحب جامعہ امدادالعلوم مسجد درویش پشاور صدر میں مدارس رجسٹریشن کے حوالے سے مشترکہ پریس کانفرنس کررہے ہیں۔
سراج الحسن
میڈیا انچارج وفاق المدارس

12/12/2024
پریس ریلیزپشاور: 11 دسمبر 2024مدارس کی آزادی و خود مختاری کا تحفظ کریں گے۔ وفاق المدارس العربیہ پاکستان، دینی مدارس کا س...
11/12/2024

پریس ریلیز

پشاور: 11 دسمبر 2024

مدارس کی آزادی و خود مختاری کا تحفظ کریں گے۔

وفاق المدارس العربیہ پاکستان، دینی مدارس کا سب سے بڑا بورڈ، مدارس کی آزادی اور خود مختاری کے تحفظ کے لیے پُرعزم ہے۔ ہم جمعیت علماء اسلام کے ساتھ مل کر مدارس کے خلاف ہونے والی سازشوں کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی ناظم وفاق المدارس العربیہ پاکستان، مولانا حسین احمد نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

مولانا حسین احمد نے کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے ہمارا مؤقف بالکل واضح ہے۔ ہم اس ملک کے شہری ہیں اور ملکی قوانین کا احترام کرتے ہیں۔ ہم ریاست سے تصادم نہیں چاہتے، اور مدارس کی رجسٹریشن سے انکاری نہیں۔ تاہم، غیر آئینی اور محض ایک انتظامی آرڈر کے تحت رجسٹریشن کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن 1860 کے سوسائٹی ایکٹ کے تحت کی جائے، جس میں 2005 میں ترمیم کی گئی تھی اور جو قومی اسمبلی، سینیٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں سے منظور شدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو دینی مدارس کے بجائے دیگر تعلیمی اداروں کی فکر کرنی چاہیے۔ دینی مدارس کا بنیادی مقصد قرآن و سنت کی اشاعت ہے، نہ کہ روزگار کے مواقع فراہم کرنا۔ مدارس تعلیمی اور رفاہی ادارے ہیں، جہاں 35 لاکھ سے زائد طلبہ و طالبات کو مفت تعلیم اور رہائش دی جاتی ہے۔ مدارس کو آزادی سے خدمات انجام دینے کا موقع فراہم کیا جانا چاہیے۔

مولانا حسین احمد نے مزید کہا کہ مدارس کی آزادی و خود مختاری، وفاق المدارس العربیہ پاکستان اور جمعیت علماء اسلام کا مشترکہ ہدف ہے۔ ہم ہر صورت مدارس کی آزادی و خود مختاری کا تحفظ کریں گے اور مدارس کی فکری آزادی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ مدارس کا تحفظ ہمارا یک نکاتی ایجنڈا ہے اور کسی کو بھی دینی مدارس پر پر قدغن لگانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں دینی مدارس کے اصل نمائندہ تنظیم "اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان" ہے، جو تمام مکاتب فکر کے مدارس کا مشترکہ پلیٹ فارم ہے۔ اس تنظیم کے ساتھ ہزاروں مدارس رجسٹرڈ ہیں اور ان میں لاکھوں طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں۔

اور آج کل جو افراد میڈیا پر مدارس کے حوالے سے بیانات دے رہے ہیں، وہ دینی مدارس کے حقیقی نمائندگان نہیں ہیں اور ان کے خیالات مدارس کے اجتماعی موقف کی عکاسی نہیں کرتے۔ مدارس کا اصل نمائندہ اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان ہی ہے، جو مدارس کے معاملات کو مربوط اور منظم انداز میں دیکھتی ہے۔

جاری کردہ

مفتی سراج الحسن
میڈیا انچارج وفاق المدارس خیبر پختونخوا
03374986000

11/12/2024

"ناظمِ وفاق المدارس العربیہ پاکستان، خیبرپختونخوا، حضرت مولانا حسین احمد صاحب مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے مشال ریڈیو سے گفتگو فرما رہے ہیں۔"
سراج الحسن

09/12/2024

22لاکھ طلبہ کےاستادجی کہہ رہے ہیں کہ جمعیت ایک سیاسی جماعت ہےاس کاوفاق سےکیاتعلق؟سوال یہ ہےکہ ہم نے کب کہا کہ وفاق المدارس ،جمعیت کی ہے؟تاہم وفاق المدارس کی جمعیت کیساتھ منافات کی کوئ وجہ بھی اگربتادیتےتواحسان ہوتا۔یہ الگ بات کہ سندھ بلوچستان اورخیبرپختونخوامیں تقریبا 90 فیصداورپنجاب میں بھی اکثریت نہ سہی مگرمدارس کی ایک کثیرتعداد کا اہتمام جمعیت سے وابستہ علماء کرام کےپاس ہے،اس کے باوجود قائدجمعیت مولانافضل الرحمن دامت برکاتہم نے جماعتی وابستگی سےقطع نظروفاق المدارس کی غیرمتنازعہ حیثیت کو برقراررکھنےاورمحض دیانت و صلاحیت کی بنیادپرشیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم کانام صدارت کیلئے پیش کیا۔جس کاواضح مطلب یہی ہےکہ جمعیت کی قیادت وفاق المدارس کےاندرسیاسی اثرو رسوخ کی قائل نہیں۔اس کے باوجود آپ کا یہ کہناکہ مولانا فضل الرحمن توسیاسی رہنماہیں،ان کاوفاق سے کیاتعلق ؟ اس حقیقت کوواضح کرتاہےکہ آپ کو مسئلہ صرف جمعیت سےہی ہے،لیکن وفاق اور دینی مدارس کےحوالےسےجمعیت کی خدمات کی ایک دنیامعترف ہے،۔
جہاں تک قائد جمعیت دامت برکاتہم کی سیاسی وابستگی کاتعلق ہے تو یاددلاتاچلوں کہ اسی جمعیت کےقائد مولانا مفتی محمود رحمہ اللہ نہ صرف یہ کہ جمعیت کےقائدہوتے ہوئےوفاق المدارس کے صدراورناظم اعلی رہے بلکہ وفاق المدارس کے بانیین میں سےتھے،اور یہ اس دورکی بات ہےجب آپ کے"روحانی مرشد" نے بھی آپ ہی کی طرح مفتی محمود رحمہ اللہ پربھی جھوٹے الزامات لگائے تھے اور محدث العصر علامہ محمدیوسف بنوری رحمہ اللہ اورجامع المعقول والمنقول مولانا محمد موسی خان روحانی بازی رحمہ اللہ نے اس جھوٹ کاپردہ چاک کیاتھا،اس قضیے کےتحریری ثبوت موجودہیں بشرط زندگی بوقت ضرورت اس حقیقت سےبھی پردہ اٹھایاجائے گا۔
محمدزاھدشاہ

07/12/2024

07 دسمبر 2024 بروز ہفتہ
قائد ملت اسلامیہ حضرت مولانا فضل الرحمان صاحب کی جامعہ عثمانیہ پشاور گلشن عمر کیمپس آمد۔
مولانا فضل الرحمان کا جامعہ عثمانیہ پشاور کے نیو کیمپس گلشن عمر میں مدارس کے مہتممین، وکلا، تاجر تنظیموں اور دینی مدارس کے طلبہ کے اجتماع میں خطاب:

دینی مدارس میں قرآن و سنت کی تعلیم دی جاتی ہے۔ جامعہ عثمانیہ گلشن عمر کیمپس میں خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا:
"نوجوانوں کے دل و دماغ میں وہ دین ڈالا جا رہا ہے جو مغرب کو قابل قبول ہو۔"

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا:
"مدارس کی رجسٹریشن نہ کرانے کی کوشش بھی اس ایجنڈے کا حصہ ہے۔ ہم دینی مدارس کی آزادی اور حریت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔"

"ہم ملک کے پرامن شہری ہیں۔ مدارس پہلے ہی سے قومی دھارے میں ہیں۔"

اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی جتنی بھی ہمدردی ہمیں دکھاتی ہے کہ ہم مدارس کو مین اسٹریم میں لارہے ہیں، مجھے اس پر یقین نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان نے کہا۔

"معاشرے سے دینی مدارس کا وجود ختم کرنا حماقت ہے۔ اسلامیہ کالج بھی ایک دینی مدرسہ تھا، جب حکومت نے قبضہ کیا تو وہاں دینی علم ختم کر دیا گیا۔"

"ہم حکومت کے قبضے سے دینی مدارس کو آزاد کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ریاست سے لڑائی نہیں چاہتے، صرف اپنے مدارس کا تحفظ چاہتے ہیں۔"

"ہم حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ آپ مدارس کو دہشت گردی سے منسلک کر رہے ہیں اور ہمارے چہروں کو گندا کرنا چاہتے ہیں۔"

"ہم مدارس کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ آپ نے ہمارے خلاف اعلان جنگ کیا ہے۔ ہمارا اور آپ کا سامنا اب ہو چکا ہے، اس لئے ہم ڈٹ چکے ہیں۔"

"ہم قیامت تک دین اسلام کے لیے جنگ کرتے رہیں گے۔"

"الیکشن سے قبل پی ڈی ایم کی حکومت بنی تو ہم نے یہ مسئلہ حکومت کے سامنے رکھا۔ دینی مدارس کی رجسٹریشن میں رکاوٹیں کھڑی کرنا، مدارس کو شدت پسندی کی طرف دھکیلنا ہے۔"

"وہ اس بات پر آمادہ ہو گئے کہ مدارس کی رجسٹریشن وہاں ہوگی جہاں مدارس چاہتے ہیں۔ ہم نے جو بل پی ڈی ایم حکومت میں متفقہ طور پر بنایا تھا، وہ پاس نہیں ہوا۔"

"26 ویں آئینی ترمیم کے لیے ہم سے مذاکرات ہوئے۔ پھر دینی مدارس کا بل پیش ہوا اور قومی اسمبلی اور سینٹ سے پاس ہوا، مگر آصف زرداری نے اسے مسترد کر دیا اور دستخط نہیں کیے۔"

"ہم نے آپ کے ساتھ مذاکرات کیے، آپ کے خلاف ڈنڈا نہیں اٹھایا۔ اب اگر آپ نے نہیں مانا ہوتا تو ہم آپ کو بتاتے کہ دباؤ آپ کا زیادہ ہے یا ہمارا۔"

"اگر یہ لوگ نہیں سمجھتے تو کل اسرائیل مردہ باد کانفرنس میں ان کا بھی مردہ باد کر دیں گے۔"
سراج الحسن
میڈیا انچارج جامعہ عثمانیہ
وفاق المدارس صوبہ خیبر پختونخوا

07/12/2024

کوئی بھی طاقت مدارس کو بند نہیں کرسکتی

شیڈول سالانہ امتحان وفاق المدارس العربیہ پاکستان درس نظامی بنین وبنات سال 1446 /2025
21/11/2024

شیڈول سالانہ امتحان وفاق المدارس العربیہ پاکستان درس نظامی بنین وبنات سال 1446 /2025

بہترین اور قابل تقلید
19/11/2024

بہترین اور قابل تقلید

Address

Peshawar

Telephone

03374986000

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Madaris Media House posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Category