17/02/2022
نفس کو قابوکرنے یاکچلنے کاطریقہ
نفس کوقابو کرنے یاکچلنے کاطریقہ یہ ہے کہ اس کو قابو کرنے کی مشق( تمرین) کوبرابر جاری رکھاجائے اور اس کو مجاہدات وریاضات کے ذریعے کنٹرول کیاجائے ۔کثرت سے روزے رکھنا، نوافل اورذکر کی کثرت،نماز کو بتکلف صبروسکون اور ظاہری وباطنی آداب کے ساتھ اداکرنے کی کوشش کرنا، بتکلف اللہ تعالیٰ کی خاطر مخلوق کی نفع رسانی کے لیے اپنے آرام اور اپنی لذت کوچھوڑنا، اللہ تعالیٰ کی مخلوق کی عزت کرنا، جماعتی فیصلوں کی پابندی کرنا ، بتکلف موت کو کثرت سے یاد کرنا،آخرت کوسامنے رکھنا، دین پرچلنے والوں کے حق میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے(جنت اور انعامات کے) وعدوں اور مخالفین کی سزاؤں کو بار بار سامنے لانا، کم کھانے، کم بولنے اور کم سونے کی عادت ڈالنے کی کوشش کرنا اور صالح لوگوں کی صحبت کوادب واحترام کے ساتھ اختیارکرنا؛یہ چند چیزیں صبر کی بنیادبنتی ہیں۔ اگر ان چیزوں کااہتمام کیاجائے اور ان کو سنجیدگی سے اختیار کیاجائے تونفس کچلنا شروع ہوگااور دل میں سوزاور یادِالٰہی پیداہوگی اور یہی یادِالٰہی آپ کو اللہ تعالیٰ کے رنگ میں رنگ دے گی۔ پھر یہی ریاضت اور مجاہدات آپ کی طبیعتِ ثانیہ بن جائیں گے اورآپ حقیقی معنوں میں تواضع اورانکساری کے پیکربن جائیں گے ۔
اس بات کویاد رکھیں کہ اللہ تعالیٰ کی محبت اور حقیقی یاداُس دل میں آسکتی ہے جو متواضع ہواور جس میں ذرہ برابر کبر اوربڑائی نہ ہو۔اس کے برعکس جس دل میں کبر، بڑائی، عجب اورخود پسندی کی نفسیات ہوں وہ دل معرفتِ الٰہی اور حقیقی یادِالٰہی سے محروم رہے گا۔
ایمانی صفات
تالیف: حضرت اقدس سید مفتی مختار الدین شاہ صاحب دامت برکاتھم العالیہ