Waziristan

Waziristan There is no religion other then humanity
(9)

17/12/2023

پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس کا ہر سرکاری ادارہ عوام کو تنگ و پریشان کرنے کی تنخواہ لیتا ہے
✍:

16/12/2023
16/12/2023

بڑھاپے میں فرشتہ بننے سے اچھا ہے

جوانی کی فرعونیت چھوڑ دو

16/12/2023

سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا..!!
الیکشن کمیشن کو الیکشن شیڈول جاری کرنے حکم

16/12/2023

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کر دی گئی
پٹرول 14 روپے سستی
ڈیزل 13 روپے سستا

15/12/2023

جوخالص دودھ دیتے ہیں انہیں جانور کہتے ہیں
اور جو ملاوٹ کرتے ہیں انہیں اشرف المخلوقات کہتے ہیں!!
ذرا نہیں پورا سوچو

15/12/2023

سردی کی شدت بڑھ گئی ہے اپنا بھی خیال رکھیں اور اُن کا بھی جو گرم کپڑے خریدنے اور پہننے سے محروم ہیں

14/12/2023

پاکستان میں "آفیسر" اُس شخص کو کہتے ہیں جو اپنے ہاتھ سے کوئی کام نہیں کرتا

حالانکہ باقی دنیا میں ایسے شخص کو ”معذور" کہتے ہیں

14/12/2023

I've received 50,000 reactions to my posts in the past 30 days. Thanks for your support. 🙏🤗🎉

مرنے کی پلاننگ                  حضرات غور سے پڑھیے*▪️اللہ بخشے چوہدری صاحب نے زندگی میں بڑی دیر سے ترقی کی۔شروع کے کئی س...
13/12/2023

مرنے کی پلاننگ
حضرات غور سے پڑھیے
*▪️اللہ بخشے چوہدری صاحب نے زندگی میں بڑی دیر سے ترقی کی۔شروع کے کئی سال وہ بس یونہی دھکے کھاتے رہے ،کبھی کریانہ کی دکان کھولی تو کبھی ٹھیکیداری شروع کر دی، کبھی گاڑیوں کے شو روم میں بیٹھے توکبھی کوئی چھوٹا موٹا ریستوران چلا لیا ،قسمت نے مگر یاوری نہ کی ۔*
*آخر کئی برس مختلف تجربات حاصل کرنے کے بعد انہوں نے سادہ قسم کی ”ٹریڈنگ“ شروع کی اور با لآخر کامیاب رہے ۔ایک جگہ سے مال خرید کر دوسری جگہ بیچنے سے زیادہ آسان کام شاید دنیا میں اور کوئی نہیں ، صبر سے کام لیا اور اسی لئے میٹھا پھل بھی کھانے کو ملا۔شادی بھی اسی زمانے میں ایک نیک بخت سے کی اور ماشااللہ دو بیٹیاں اور ایک بیٹا اللہ نے عطا کیا۔*
*بیوی سادہ لوح سی تھی، کاروباری معاملات سے واقف نہیں تھی ،چوہدری صاحب اسے مہینے کا خرچہ تھما دیتے جسے وہ نہایت خوش اسلوبی سے چلاتی ۔اسے بس اتنا پتہ تھا کہ اس کے خاوند پر خدا کا فضل ہے اور روپے پیسے کی کوئی تنگی نہیں ہے ۔لڑکا ابھی چھوٹا تھا جبکہ لڑکیا ں پڑھ لکھ رہی تھیں ،محلے میں عزت تھی ،چوہدری صاحب کے” وسیع “کاروبار اور لگن کی لوگ مثالیں دیتے تھے ۔*
*پھر ایک دن خدا کا کرنا یہ ہوا کہ چوہدری صاحب فوت ہو گئے۔ساہیوال کی ایک پارٹی سے رقم کی وصولی کرکے لاہور واپس آرہے تھے کہ راستے میں گاڑی کا حادثہ ہو گیا، موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے ،لوگوں نے بڑی مشکل سے ان کا شناختی کارڈ وغیرہ دیکھ کر گھر اطلاع کی ، آن کی آن میں وہاں صف ماتم بچھ گئی ۔*
*ان کا بچہ باہر گلی میں کھیل رہا تھا جب اسے لوگوں نے بتایا کہ بیٹا تمہارا باپ مر چکا ہے… چوہدری صاحب کی نماز جنازہ بعد میں پڑھتے ہیں ،پہلے ذرا ایک اور صاحب کی خبر لے لیں ۔*
*▪️بھٹی صاحب،آپ ایک پرائیویٹ فرم میں منیجر کے عہدے پر فائز تھے ،عمر پچاس کے لگ بھگ ،بظاہر چاق و چوبند ،بیوی اور دو بیٹیاں ،تنخواہ معقول، زندگی ٹھیک ٹھاک ۔لڑکیاں کالج میں پڑھ رہی تھیں، بیوی گھر کا کام دیکھتی تھی ،سال میں ایک آدھ مرتبہ یہ لوگ کاغان نارا ن کی سیربھی کر آتے ، بچیاں جو معقول فرمائش کرتیں وہ پوری ہوتی،بیوی کو بھی کوئی تنگی نہ تھی، ایک مڈل کلاس فیملی،ایک ہنستا بستا خاندان۔*
*پھر ایک دن اچانک بھٹی صاحب کو دل کا دورہ پڑ گیا،آپ کو ہسپتال لے جایا گیا مگر جانبر نہ ہو سکے ۔بیوی سکتے میں آگئی اور بچیوں کی رو رو کر آنکھیں سوج گئیں۔ بھٹی صاحب کی نماز جنازہ بھی بعد میں پڑھتے ہیں، صرف ایک صاحب کا بیان اور ہو جائے ۔*
*▪️ ملک صاحب نے خاصی رنگین زندگی گزاری۔ ایک شادی خاندان کی مرضی سے کی اور دوسری چھپ کر اپنی مرضی سے ۔باپ کے ترکے سے انہیں ایک آبائی مکان ملا تھا جو شہر کے بیچوں بیچ واقع تھا ،اسے بیچ کر انہیں نے شہر کے مختلف علاقوں میں چھوٹے چھوٹے مکان خریدے اور انہیں کرائے پر چڑھا دیا۔ مہینے بھر میں اتنا کرایہ اکٹھا ہو جاتا کہ انہیں کبھی کچھ اور کرنے کی ضرورت ہی نہیں پڑی۔جو کرایہ بچ جاتا اس کے سیونگ سرٹیفیکیٹس خرید لیتے اور ہر سال بعد ان کی مالیت بڑھتی دیکھ کر خوش ہوتے رہتے ۔*
*دونوں بیویوں کو البتہ یہی بتایا کہ شہر میں صرف ان کے دو مکان ہیں جن کی کرائے کی آمدن ہے ،باقی مکانوں اور سرٹیفیکیٹس کی تفصیل سے دونوں کو لا علم رکھا۔ پہلی بیوی میں سے کوئی اولاد نہیں ہوئی جبکہ دوسری سے ایک بیٹا اور ایک بیٹی پیدا ہوئے ۔*
*ایک دن سیونگ سرٹیفیکیٹس کا منافع وصول کر کے بینک سے نکل رہے تھے کہ اچانک دو موٹر سائیکل سواروں نے راستے میں پستول کے زورپر روک لیا اور پیسے چھین لئے ،آپ نے مزاحمت کی کوشش کی جس کے جواب میں دو گولیاں ان کے سینے میں اتر گئیں ۔ ڈاکوفرار ہو گئے اور ملک صاحب فوت ہوگئے۔اس سارے واقعے میں زیادہ سے زیادہ ایک منٹ لگا۔ دونوں بیویوں کے گھر باری باری اطلاع دے دی گئی۔ حسب توفیق دونوں جگہ ماتم ہوا۔*
*یہ تینوں اموات ایک ہی دن میں ہوئیں۔ تینوں کے جنازے ایک ہی وقت میں اٹھائے گئے اور پھر جیسا کہ ہوتاہے ، مرنے والے کے لواحقین دفنانے سے قبل لوگوں سے پوچھتے ہیں کہ صاحب اگر ہمارے عزیز نے مرنے سے پہلے کسی کے پیسے دینے تھے تو بتا دے ،ہم دین دار ہیں۔ جواب میں اس موقع پر تو خاموشی ہی رہتی ہے البتہ بعد میں کون کون شخص اپنا بہی کھاتہ لے کر مرحوم کے بچوں کے پاس پہنچتا ہے ۔*
*ان تینوں واقعات میں بھی کچھ ایسا ہی ہوا۔ چوہدری صاحب ،بھٹی صاحب اور ملک صاحب کے پسماندگان کو علم ہی نہیں تھا کہ مرنے والے نے کس سے پیسے لینے تھے اور کس کے دینے تھے ،ان کے بینک اکاؤنٹ کہاں کہاں تھے، انہوں نے کون کون سے کاروبار میں سرمایہ کاری کر رکھی تھی ، پلاٹ کے کاغذ کس کے پاس رکھے تھے یا پھر کچھ تھا بھی یا نہیں ؟*
*بیویوں کو بس ہوائی باتیں معلوم تھیں کہ ان کے خاوند نے فلاں دوست کے ساتھ مل کر کوئی سرمایہ کاری کر رکھی ہے یا فلاں شخص کے ساتھ کاروبار ی رفاقت ہے یا زیادہ سے زیادہ یہ کہ فلاں بزنس میں ہمارے اتنے پیسے لگے ہیں، بس اس سے زیادہ اور کچھ نہیں ۔کوئی لکھت پڑھت اور نہ کوئی بہی کھاتہ جو شوہر نے بیوی کے ساتھ شیئر کیا ہو، بچوں کی تو بات ہی جانے دیں ۔*
*ایسی صورت میں لوگ یہ تو کہتے کہ مرنے والے نے ہمارے اتنے پیسے دینے تھے جو ہم نے خدا کی راہ میں چھوڑ دئیے مگر یہ کوئی نہیں مانتا کہ اس نے مرحوم کی کتنی رقم چکانی تھی۔وہ تما م دوست احباب جن کے ساتھ کاروبار ہوتا ہے ،سرمایہ کاری کی جاتی ہے ،جینے مرنے کی قسمیں کھائی جاتی ہیں ،دوسرے کے بچوں کو اپنے بچوں سے بڑھ کر پیار کیا جاتا ہے ،ایک لمحے کے اندر اس سفاک دنیا کی خود غرضی کی بھینٹ چڑھ جاتے ہیں ۔*
*وہ بیٹیاں جو پہلے لاڈ دکھا کر باپ سے فرمائش کرتی تھیں اب تین ہزار روپے ماہانہ پر ایک ایسے اسکول میں پڑھانے پر مجبور ہیں جہاں ایک دن چھٹی کرنے پر سو روپیہ تنخواہ سے کاٹ لیا جاتا ہے ۔اس سارے المیے میں بے رحم معاشرہ تو قصور وار ہے ہی پر مرنے والےکا بھی قصور کم نہیں ۔
*ہر مرنے والا لکھ پتی یا کروڑ پتی نہیں ہوتا لیکن ”پتی“ ضرور ہوتا ہے لہٰذا ایک ذمہ دار شوہر کی حیثیت سے اس کا فرض ہے کہ اپنے تھوڑے بہت جو بھی اثاثے ہوں، ان کی تفصیل اپنے بیوی بچوں کے ساتھ شیئر کرے تاکہ مرنے کے بعد وہ دوسروں کا منہ تکتے نہ پھریں ۔*
*اوربھٹی صاحب جیسے لوگ، جن کی آمدن ان کی زندگی میں تو معقو ل ہوتی ہے لیکن مرنے کے بعد کمپنی سب سے پہلے ان کی گاڑی واپس لیتی ہے ،انہیں چاہئے کہ اس معقول آمدن میں سے کوئی ایسی انویسٹمنٹ کر جائیں کہ مرنے کے بعد ان کی معصوم بچیاں ایک باعزت زندگی گزارنے کے قابل ہو سکیں نہ کہ مردوں کے اس معاشرے کے رحم و کرم پر رہیں۔*

12/12/2023

اے پروردگار اپنے رحم و کرم سے رحمت کی بارش برس دے
آمین

12/12/2023

ویسے ایڈورٹایز تو پوری دنیا میں لوگ کرتے ہیں لیکن پشتون ہر جگہ اور ہر موقع پر کسی بے غیرت اور بدکردار لڑکے اور لڑکی کو سامنے لاکر پوری دنیا میں پشتونوں کی عزت اور وقار اچھالا کر خاک میں ملتے ہیں اس وڈیو میں بھی اس بد اخلاق اور بد کردار صحافی نے بھی پہلئے اس بدکردار عورت کی عزت اور وقار اچھالا نے کی کوشش کی تاکہ لوگوں کو اپنے طرف متوجہ کرنے کے بعد پیر صاحب کی ایڈورٹایز شروع کر دی

11/12/2023

ہر اس بدبودار اور بد کردار شخص کو پاگل خانے میں ہونا چاہیے جو شجرے یا ذات کی بنیاد پر خود کو دوسروں سے
افضل
سمجھتا ہو!!

10/12/2023

انسان کا پورا حسن اس کی زبان میں پوشیدہ ہوتا ہے۔۔۔!!!

10/12/2023

*روزی کمانے والا مؤمن*
فرمانِ مصطفیٰ ﷺ
إنّ اللّٰه يُحبّ المؤمنَ المُحْترف
بے شک اللّٰه پاک پیشہ ور(یعنی رزقِ حلال کمانے کرنے والے) مؤمن سے محبت فرماتا ہے

08/12/2023

کشمیر اور فلسطینی بہن اور بیٹیاں کی زندگی پر مگرمچھ کے آنسو بہانے والوں آپ کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی پچھلے 10 سالوں سے امریکی جیل میں ھے اس کیلئے کب آواز بلند کرو گے

08/12/2023

پاکستان کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے آواز بلند کرنے میں ھمارے ساتھ دینے والے ہاتھ کھڑا کرے

08/12/2023

حکومت پاکستان کے ایک خط پر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی سزا معاف ہوسکتی ہے

سینیٹر طلحہٰ محمود

اک روز میں نے اپنے جگری دوست کو فون کیا اور کہا: ’’ آج شام کو میں اپنی بیگم کے ہمراہ تمہارے گھر آؤں گا۔‘‘ دوست نے یہ سنت...
08/12/2023

اک روز میں نے اپنے جگری دوست کو فون کیا اور کہا:
’’ آج شام کو میں اپنی بیگم کے ہمراہ تمہارے گھر آؤں گا۔‘‘

دوست نے یہ سنتے ہی کہا ۔
" مرحبا! خوش آمدید! ... بڑے اچھے وقت پر یاد کیا، میری تم سے ایک چھوٹی سی درخواست ہے۔"
میں نے استفسار کیا کہ وہ کیا؟
کہنے لگا "جیسا کہ تم بڑے شہر میں رہتے ہو تو میں چاہتا ہوں کہ تم وہاں سے آتے ہوئے وہاں کی سب سے مشہور اور مہنگی بیکری سے دو پاؤنڈ کا فریش کیک بھی لیتے آؤ، اور اس کے ساتھ فلاں چاکلیٹ, فلاں بسکٹ اور فلاں جوس بھی لیتے آنا۔" میں نے کہا: "کیوں؟ کیا یہ ہماری دعوت کا اہتمام ہے کیا؟"
دوست نے کہا:
"نہیں، یہ تمام اشیاء میرے بیٹے کی پسندیدہ ترین چیزیں ہیں، اور آج میں اپنے بیٹے کے ساتھ اس کی کامیابی کا جشن منانا چاہتا ہوں، لیکن اس وقت میں باہر نہیں جا سکتا، اور میں اسے اس بات کا احساس دلائے بغیر حیران کرنا چاہتا ہوں۔"
.

میں نے دوست کی مطلوبہ چیزیں خریدیں ، پرتعیش بیکری کا بل بھی ٹھیک ٹھاک بن گیا، میں نے رقم ادا کی، سامان لیا اور دوست کے گھر کی طرف روانہ ہوگئے۔
جب وہاں پہنچے تو تھوڑی دیر بعد ہی اس دوست نے اپنے بیٹے کو سرپرائز دیتے ہوئے، جشن کا اہتمام کر دیا اور یوں وہ شام خوشیوں سے بھر گئی۔

رات گئے جب میں نے دوست سے اجازت چاہی ، تو اس نے کہا:
"میرے پاس کیک کا ایک بڑا ٹکڑا بچا ہے۔ براہ کرم مجھے شرمندہ نہ کیجیے گا اور اسے اپنے بچوں کے واسطے لے جائیں۔"
اس نے فقط وہی ڈبہ مجھے تھما دیا جو میں لایا تھا، اس کے علاوہ نہ ہی مجھے وہ رقم دی جو میں نے خرچ کی تھی اور نہ ہی پیسوں کا ذکر کیا، اس نے کیک کے ٹکڑے کے ساتھ مجھے الوداع کہا، میں وہاں سے رخصت ہوا اور واپسی پر سارے راستے اسے کوستا رہا، اور اس وقت کو کوستا رہا جب میں نے اسے بتایا کہ اس کے ساتھ کچھ وقت گزارنے کے لیے آرہا ہوں۔
گاڑی میں میری بیگم نے یہ کہہ کر تسلی دینے کی کوشش کی کہ شاید آپ کا دوست ادائیگی کرنا بھول گیا ہے۔
وہ کل ضرور یاد کرے گا، اور آپ کو فون کرکے معذرت کرے گا اور پیسے بھی بھجوا دے گا۔

لیکن میں کہتا رہا کہ اس نے مروتاً بھی نہیں پوچھا لہٰذا : "یہ رویہ یاری دوستی کا استحصال اور آداب و احترام کے منافی ہے۔‘‘
میں بدستور غصے میں بڑبڑاتا رہا، گھر پہنچ کر بیگم کو کہا کہ شیخ صاحب نے جو کیک کا ٹکڑا تھما کر احسان کیا ہے وہ کیک کا ٹکڑا بچوں کو کھلا دو کم از کم کچھ تو تسکین ہو۔

اس نے ڈبہ کھولا تو اس میں کیک کا ایک ٹکڑا اور پوری رقم کے ساتھ شکریہ کا رقعہ ملا، جس پر یہ الفاظ تحریر تھے :
" میرے دوست باوجود اس کے یہ بڑی رقم ہے مگر میں جانتا ہوں کہ تم مجھ سے کسی بھی صورت میں پیسے نہیں لو گے، اس لیے میں نے تمھارے علم میں لائے بغیر پیسے ڈبے میں رکھ دیے ہیں ۔"
میں حیران کم اور شرمندہ زیادہ تھا، اور اس وقت کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا کہ اب کیا کروں۔

میں نے اپنی بیوی سے پوچھا:" کہ اس دوران میں نے اپنے دوست کے متعلق جو رائے بنا لی تھی کیا میں اپنے دوست سے اپنے برے خیالات کے لیے معذرت کروں اور معافی مانگوں ؟"
اس نے کہا:
آپ کے متعلق اس کا جو حسن ظن ہے اسے اس پر قائم رہنے دیں۔
اور آپ بھی دوسروں کے بارے میں اچھا گمان رکھیں۔"

ہمارے اکثر مسائل ہمارے قول و فعل میں پیدا ہونے والی غلط فہمی اور ہمارے رویوں کی غلط تشریح کی وجہ سے ہوتے ہیں۔

کاش ہم ایک دوسرے کے لیے ایسے ہی اچھے بہانے بنا سکتے جیسے میرے دوست نے کیک کے ٹکڑے کے بہانے ڈبے میں پیسے رکھ دیے تھے ۔

عربی بلاگ کو اردو قالب :
توقیر بُھمل

جدید عورتیں ہمیں یہ کہتی ہیں کہ شادی کے بعد الگ گھر ان کا حق ہے آپ کا حق ہے،وہ ہمیں کہتی ہیں کہ ہمارے ماں باپ کی خدمت ان...
07/12/2023

جدید عورتیں ہمیں یہ کہتی ہیں کہ شادی کے بعد الگ گھر ان کا حق ہے آپ کا حق ہے،
وہ ہمیں کہتی ہیں کہ ہمارے ماں باپ کی خدمت ان کا فرض نہیں ہے ، آپ کا فرض نہیں آپ کی سب باتیں ٹھیک ہیں،

وہ کہتی ہیں کہ جوائنٹ فیملی سسٹم ٹھیک نہیں ہے آپ ٹھیک کہتے ہیں لیکن ہمیں یہ بھی تو بتائیں کہ 30 سال تک ہمیں دن میں تین وقت کا کھانا، صاف ستھرے کپڑے اور سونے کے لیے پنکھے کی سب سے اگلی چارپائی دینے والی ماں کو کہاں چھوڑ کے آئیں؟ اپنی ساری جوانی اپنی جوتیاں گھسا کر ہمیں اس مقام تک پہنچانے والے باپ کا کیا کریں؟ ہم اس باب کا کیا کریں جس کی بچت اور پینشن سے ہماری شادی ہوئی اور آپ ہمارے گھر کا حصہ بنی؟

ہم انہیں کس اولڈ ہوم میں چھوڑ کے آئیں؟

ہر اونچ نیچ گرمی سردی دھوپ چھاؤں میں سائے کی طرح ساتھ دینے والی بڑے بھائی کا ساتھ صرف اس وجہ سے نہ دیں کیونکہ اس کی بیگم کی اور آپ کی نہیں بنتی اور آپ کو لگتا ہے آپ کا خاوند زیادہ کماتا ہے اور اب بھائی کو دینا اپنی سیونگز ختم کرنے کے مترادف ہے؟

کیونکہ آپ نہیں جانتی جب ہم پڑھتے تھے تو بڑا بھائی نوکری کرتا تھا نوکری چھوٹی تھی مگر میرے بڑے خرچے پورے ہوتے تھے ماں باپ نے قربانی دی پھر بڑے بھائی بہنوں نے قربانی دی اب میری بیگم مجھے کہتی ہے کہ مجھ پر صرف اس کا حق ہے آپ کس حیثیت سے اس بات کا حق جتا رہی ہیں؟

میری تو اپنی شادی میرے باپ کی کمائی کی وجہ سے ہوئی ہے کیونکہ اپنی نوکری میں تو میں کسی بڑے شہر میں کرائے کا گھر تک افورڈ نہیں کر سکتا، بھائی مل کے رہ رہے ہیں مسائل ہیں لیکن کیا مسائل بھائیوں کے ہیں؟

آپ پنجاب یونیورسٹی یا کوئی بھی ہوسٹل دیکھ لیں آپ بوائز ہاسٹل میں کبھی یہ تفریق نہیں کر پائیں گی کہ کس کے پاس کتنے پیسے ہیں کیونکہ پیسے کم ہوں یا زیادہ روم میٹس اور دوست آپس میں اکٹھے رہتے ہیں کھاتے ہیں پیتے ہیں اور کبھی یہ محسوس نہیں کرواتے کہ چار دوست مل کر ایک کا خرچ اٹھا رہے ہیں یہ ایک جاگیردار دوست چاروں کو پال رہا ہے تو یہ اچانک ایسا کیا ہوتا ہے کہ جیسے ہی شادیاں ہوتی ہیں ایک ہنستے بستے گھر میں سیاست اور پھر اقوال ذریں کا دور چلنے لگ جاتا ہے کہ جناب الگ گھر تو عورت کا حق ہے!! حق بالکل ہے لیکن کوئی ساتھی یہ بھی تو بتائیں ماں باپ کا کیا حق ہے ان کو کہاں چھوڑ کے آئیں؟

کم کمانے والے بڑے بھائی جس نے کئی جگہ ہماری فیس دی ہو اس کا کیا کریں اس کو کیا کہیں؟ میری جگہ پہ کئی جگہوں پر لڑنے والے مجھ پر جان چھڑکنے والے چھوٹے بھائی کا کیا کروں؟

بہتر نہیں کہ مردوں کو الگ گھر کا طعنہ دینے کی بجائے یا بالفرض اگر اپ الگ گھر میں رہ رہی ہیں اور اپ کی ساری ضرورتیں پوری ہو رہی ہیں تو پھر خاوند اپنے خاندان پر جیسے مرضی خرچ کرے اپ کیوں بھائیوں کے مسائل میں کود پڑتی ہیں بہتر نہیں اپنی زندگی سکون سے گزارے اور خاندان کو الگ گھروں میں الگ رہتے ہوئے بھی اکٹھا رہنے دیں۔ پرائیویسی کے نام پر گھٹن بڑھ رہی ہے ڈپریشن بڑھ رہا ہے اور ہم اپنوں کی بجائے ڈاکٹرز کی طرف دوڑ رہے ہیں بہتر نہیں آپسی مسائل سلجھا لیں خواتین بات بات پر مسائل کھڑا کرنے کی بجائے بھائیوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیں تاکہ سب خوش رہیں اور سکون رہے

پس تحریر
جس یورپ اور عرب معاشرے کی مثال دے کر ہندوستان کے صدیوں پرانے خاندانی نظام پر بات کی جاتی ہے اسی یورپ اور عربوں میں ہر بندہ خود کماتا ہے خود کھاتا ہے بہت کم لوگ باپ کے سر پر عیش کرتے ہیں عربوں کو وراثت ملتی ہے یورپ والوں کو تعلیم اور ہنر جو اپنی جیب سے لیتے ہیں پھر وہ زندگی بھی اپنی جیتے ہیں ایسا نہیں ہو سکتا کہ اپ کا خاوند ابے کی جیب سے پڑھ پڑھا کر اسسٹنٹ کمشنر بنے اور آخر میں آپ کو یاد آجائے کہ بھائی سرکاری گھر پر تو صرف میرا حق ہے یہ بوڑھے لوگ یہاں کیا کر رہے ہیں؟ اور ہاں ہماری نوکریاں نہ ہوں تعلیم نہ ہو تو آپ کے ابے بھی ہمیں رشتہ نہ دیں سو شکریہ ادا کریں ہمارے ماں باپ کا جنہوں نے پال پوس کر ایک تیار شدہ بچہ آپکے حوالے کیا

یہ تحریر لکھنے والے ہیں توقیر احمد گجر۔

بے شک 🌹💐🌹
07/12/2023

بے شک 🌹💐🌹

07/12/2023

کدھر جا رہے ہو رک جاؤ،
👇
اللّٰـــــه پاک ہم سب کے وہ گناہ معاف فرمائے، جن گناہوں کی وجہ سے ہماری دعائیں قبول نہیں ہو رہی،
( آمین یاربّ العالمین )

06/12/2023

خیر پور میڈیکل کالج کے گرلز ہاسٹل سے میڈیکل فائنل ایئر کی طالبہ کی لاش ملی ہے !!
تحقیقات کا آغاز کر دیا، کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا
پولیس

05/12/2023

شـــــــک ایک ایسی بیماری ہےجو انسان کا سکون
حرام کر دیتی ہے

خیبر پختونخواہ میں ایچ آئی وی/ ایڈز کے مریضوں کی تعدادصوبہ بھر میں پشاور پہلے نمبر جبکہ بنوں دوسرے نمبر پرD I Khan 164Ta...
05/12/2023

خیبر پختونخواہ میں ایچ آئی وی/ ایڈز کے مریضوں کی تعدادصوبہ بھر میں پشاور پہلے نمبر جبکہ بنوں دوسرے نمبر پر
D I Khan 164
Tank 81
South Waziristan 110

*ایک ماں لکھتی ہیں!* وہ بھی کیا دن تھے جب میرا گھر ہنسی مذاق اور لڑائی جھگڑے کی آوازوں سے گونجتا تھا۔ہر طرف بکھری ہوئی چ...
04/12/2023

*ایک ماں لکھتی ہیں!*

وہ بھی کیا دن تھے جب میرا گھر ہنسی مذاق اور لڑائی جھگڑے کی آوازوں سے گونجتا تھا۔ہر طرف بکھری ہوئی چیزیں ۔ ۔ ۔ بستر پر پینسلوں اور کتابوں کا ڈھیر ۔ ۔ ۔ پورے کمرے میں پھیلے ہوئے کپڑے۔ میرا پورا دن ان کو کمرہ صاف کرنے اور چیزیں سلیقے سے رکھنے کے لیے ڈانٹنے میں گزرتا۔
صبح کے وقت ایک جاگتے ہی کہتا:

ماما مجھے ایک کتاب نہیں مل رہی

دوسرا چیختا:

میرے جوتے کہاں ہیں؟

ایک منمناتا:

ماما میری ہوم ورک والی ڈائری!

اور دوسرا رندھی آواز میں کہتا:

ماما میں اپنا ہوم ورک کرنا بھول گیا ۔ ۔ ۔

ہر کوئی اپنا اپنا رونا رو رہا ہوتا۔ اور میں چیختی کہ آپ کی چیزوں کا خیال رکھنا میری ذمہ داری نہیں ۔ ۔ ۔ اب آپ بڑے ہو گئے ہو، خود سنبھالو!

آج میں ان کے کمرے کے دروازے پر کھڑی ہوں. بستر خالی ہیں. الماریوں میں صرف چند کپڑے ہیں. جو چیز باقی ہے، وہ ہے ان کی خوشبو.

اور میں ان کی خوشبو محسوس کر کے اپنے خالی دل کو بھرنے کی کوشش کرتی ہوں۔

اب صرف ان کے قہقوں، جھگڑوں اور میرے گلے لگنے کی یاد ہے.

آج میرا گھر صاف ہے۔ سب کچھ اپنی جگہ پر ہے۔ یہ پرسکون، پرامن اور خاموش ہے ۔ ۔ ۔ زندگی سے خالی ایک صحرا کی طرح۔

وہ ان کا دروازے کھلے چھوڑ کر بھاگ جانا اور میرا چیختے رہنا کہ دروازے بند کرو۔ آج سب دروازے بند ہیں اور انہیں کھلا چھوڑ جانے والا کوئی نہیں۔

ایک کسی دوسرے شہر چلا گیا ہے اور دوسرا کسی دوسرے ملک۔ دونوں زندگی میں اپنا راستہ ڈھونڈ رہے ہیں۔

ہر بار وہ آتے ہیں اور ہمارے ساتھ کچھ دن گزارتے ہیں۔ جاتے ہوئے جب وہ اپنے بیگ کھینچتے ہیں تو یوں لگتا ہے جیسے میرا دل بھی ساتھ کھنچ رہا ہے۔

میں سوچتی ہوں کہ کاش میں ان کا یہ بیگ ہوتی تو ان کے ساتھ رہتی۔

لیکن پھر میں دعا کرتی ہوں کہ وہ جہاں رہیں آباد رہیں۔

اگر آپ کے بچے ابھی چھوٹے ہیں تو انہیں انجوائے کریں۔ ان کو گدگدائیں، ان کی معصوم حیرت کو شیئر کریں اور ان کی چھوٹی چھوٹی پریشانیوں کا مداوا کریں۔

گھر گندا ہے، کمرے بکھرے ہیں اور دروازے کھلے ہیں تو رہنے دیں۔ یہ سب بعد میں بھی ٹھیک ہو سکتا ہے۔ لیکن بچوں کے ساتھ یہ وقت آپ کو دوبارہ نہیں ملے گا.

04/12/2023

سانپ سے نہ ڈرو ،
کیونکہ سانپ سر عام ڈستا ہے ان کم ظرفوں اور منافقوں سے ڈرو ، جو اپنا بن کر ڈستے ہیں
✍:

پاکستان کا مضبوط خاندانی نظام، خوبصورت کلچر، اور مشرقی تہذیب و تمدن آپ کو کچا کھا جائے گی اگر آپ کسی بھی طرح سے کمزور رہ...
02/12/2023

پاکستان کا مضبوط خاندانی نظام، خوبصورت کلچر، اور مشرقی تہذیب و تمدن آپ کو کچا کھا جائے گی اگر آپ کسی بھی طرح سے کمزور رہے۔ مالی (غریبی), جسمانی (رنگ، قد, وزن)، ذہنی (انگلش)، سوشل اسٹیٹس (ذات پات)، اینڈ دا لسٹ گوز آن۔۔۔۔۔

پر پاکستان کی سب سے اچھی بات مضبوط خاندانی نظام اور مشرقی اقدار ہیں۔

01/12/2023

پاکستانیوں سے شادی کرنے والے افغان شہریوں کو افغان اوریجن کارڈ جاری کرنے کا حکم

01/12/2023

...خود کو سب سے بہتر سمجھ لینا یہ ایک ایسی بیماری ہے
جو انسان کو کسی قابل نہیں چھوڑتی..!!!

🌱🌲🌱
01/12/2023

🌱🌲🌱

دوسروں کو نقصان پہنچانا :✍
30/11/2023

دوسروں کو نقصان پہنچانا :✍

Address

Peshawar

Telephone

+923467340621

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Waziristan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Waziristan:

Videos

Share


Other Peshawar media companies

Show All

You may also like