09/12/2023
کو خط لکھتا تھا جو چیف تک پہچنے سے پہلے میڈیا تک پہنچ جاتے تھے
خود چیف بنا تو عمران خان کے خط پر سیخ پا ہوگیا کہ یہ دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے
3) جب چیف نہیں تھا تو 6 گھنٹے لاپتہ رہنے والے مطیع اللہ جان کے گھر پہنچ گیا
خود چیف بنا تو درجنوں سیاستدانوں کے اغوا پر خاموش ہے بلکہ لاپتہ افراد کی پٹیشن ہی واپس کر دی
4) جب چیف نہیں تھا رجسٹرار افس کے اختیارات پر اعتراض تھا کہ یہ کیسے قابل سماعت ہونے کا فیصلہ کر سکتا؟
خود چیف ہے تو بزریعہ رجسٹرار پٹیشنز کو ناقابل سماعت قرار دلوا رہا
5) اپنے خلاف ریفرنس آیا تو ریفرنس کے خلاف پٹیشن میں فل کورٹ بنوایا اور مرضی کے جج ڈلوائے
خود چیف ہے تو مظاہر علی اکبر نقوی کی ریفرنس کے خلاف پٹیشن کو 3 رکنی ہمخیال بینچ کے سامنے لگا دیا
6) جب چیف نہیں تھا تو کہتا تھا کہ مقدمہ پانامہ کا تھا اور فیصلہ غیرمتعلقہ اقامے کا آیا
جبکہ خود فیض آباد دھرنے کے مقدمے میں 2014 کے دھرنے کو گھسیٹ لایا
بحریہ ٹاون کے مقدمے میں 190 ملین پاونڈ کا کیس لے آیا
فیض آباد کیس کی نظرٽانی کیس میں 9 مئی کو لے آیا
7) جب چیف نہیں تھا تو کہتا تھا کہ آئین میں سپریم کورٹ عملدارمد بینچ کی کوئی گنجائش نہیں
خود چیف بنا تو فیض آباد دھرنے کیس کا عملدارمد بینچ بنا کر بیٹھ گیا
8) جب چیف نہیں تھا تو سپریم کورٹ کی خالی نشستوں پر جج لانے کے لیے خط لکھتا تھا کہ جلدی جج لاؤ