Kpk social media blogs

Kpk social media blogs link ��
https://youtube.com/
(2)

27/02/2024
کیا بات واہ قربان یار 70 فیصد آنکھیں بند کر دیکھیں کمنٹ لازمی کریں 🥰🫣
26/02/2024

کیا بات واہ قربان یار 70 فیصد آنکھیں بند کر دیکھیں کمنٹ لازمی کریں 🥰🫣

26/02/2024

قابلیت پیسے یا تعلیم پر حاصل نہیں ہوتی
ساتھ ساتھ کردار بھی ہونی چاہیئے

 #عنوان
25/02/2024

#عنوان

 Everyone Kpk social media blogs
25/02/2024

Everyone Kpk social media blogs

25/02/2024

قاضی صاحب سیاسی طور پر بیشک یہ قوم الگ الگ ہو سکتی ہے مگر ختم نبوت کے معاملے میں کل بھی ایک تھی آج بھی ایک ہے اور ہمیشہ ایک رہے گی
تاجدار ختم نبوت زندہ باد

25/02/2024

Everyone Kpk social media blogs
24/02/2024

Everyone Kpk social media blogs

جب تک ژندہ ہے یہ نعرہ ہمارے زبانوں پر رہے گا تاجدارِ حتم نبوت ذندہ باد
22/02/2024

جب تک ژندہ ہے یہ نعرہ ہمارے زبانوں پر رہے گا
تاجدارِ حتم نبوت ذندہ باد

21/02/2024

21/02/2024

انا للہ و انا الیہ راجعون... 😭 فلسطین کو اسرائیلی فوج نے گھیر لیا ہے۔ انہوں نے غزہ پر زمینی حملہ کیا۔ حزب اللہ کے رہنما سید حسن نصر اللہ نے تمام مسلمانوں سے کہا کہ وہ سورہ بقرہ آیت 26، 27 سورہ یونس آیت 85،86،88 پڑھیں۔ اس رات کو پھیلاؤ تاکہ اسرائیل تباہ ہو جائے۔ اس کے بعد، تمام مسلمان اپنے ہم وطنوں میں گھرے ہوئے ہیں، مارے جانے کے منتظر ہیں۔ صورتحال بہت خوفناک ہے۔ یہ ہمارا جہاد ہے۔ اپنے دوستوں سے مدد طلب کریں۔ اس کو زیادہ سے زیادہ پھیلائیں۔ اسرائیل 24 گھنٹے کے اندر حملہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ فلسطین کے لیے اس آیت کو پڑھیں: "لا الہ الا اللہ انت سبحانک اننی کنت من الظالمین" برائے مہربانی اسے تمام مسلمانوں تک پھیلا دیں۔ پڑھیں: استغفر اللہ" 3 بار۔ پڑھیں: "حسبنا اللہ وانعمل وکیل" 7 بار پڑھیں۔ اگر آپ اسے نہ بھی پڑھیں تو بھی اس ایس ایم ایس پر بھیج دیں۔ پڑھنے کے بعد آپ کو چند منٹوں میں لاکھوں لوگ پڑھ لیں گے۔ تمام مسلم فیملی/دوستوں کو بھیجیں۔ اللہ اکبر...🤲انا للہ و انا الیہ راجعون... 😭 فلسطین کو اسرائیلی فوج نے گھیر لیا ہے۔ انہوں نے غزہ پر زمینی حملہ کیا۔ حزب اللہ کے رہنما سید حسن نصر اللہ نے تمام مسلمانوں سے کہا کہ وہ سورہ بقرہ آیت 26، 27 سورہ یونس آیت 85،86،88 پڑھیں۔ اس رات کو پھیلاؤ تاکہ اسرائیل تباہ ہو جائے۔ اس کے بعد، تمام مسلمان اپنے ہم وطنوں میں گھرے ہوئے ہیں، مارے جانے کے منتظر ہیں۔ صورتحال بہت خوفناک ہے۔ یہ ہمارا جہاد ہے۔ اپنے دوستوں سے مدد طلب کریں۔ اس کو زیادہ سے زیادہ پھیلائیں۔ اسرائیل 24 گھنٹے کے اندر حملہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ فلسطین کے لیے اس آیت کو پڑھیں: "لا الہ الا اللہ انت سبحانک اننی کنت من الظالمین" برائے مہربانی اسے تمام مسلمانوں تک پھیلا دیں۔ پڑھیں: استغفر اللہ" 3 بار۔ پڑھیں: "حسبنا اللہ وانعمل وکیل" 7 بار پڑھیں۔ اگر آپ اسے نہ بھی پڑھیں تو بھی اس ایس ایم ایس پر بھیج دیں۔ پڑھنے کے بعد آپ کو چند منٹوں میں لاکھوں لوگ پڑھ لیں گے۔ تمام مسلم فیملی/دوستوں کو بھیجیں۔ اللہ اکبر...🤲

21/02/2024

یوسفزئی تاریخ مردان داستان گجوحان بابا

چار سال بعد صرف کبوتر اڑنے آیا تھالوگوں نے اس کے طوطے اڑا دئیے 🤣🤣🤣🤣🤣🤣                                                   ...
21/02/2024

چار سال بعد صرف کبوتر اڑنے آیا تھا
لوگوں نے اس کے طوطے اڑا دئیے 🤣🤣🤣🤣🤣🤣

21/02/2024

‏میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم اللہ تعالی کے آخری نبی اور رسول ہیں۔۔۔

اور قادیانی مسلمان نہیں ہیں۔۔۔۔

‏یہ پاکستان سپر لیگ نہیں اسرائیل سپر لیگ ہے   ‏پی ایس ایل کا بائیکاٹ کیا جائے قوم سے اپیل کیونکہ پی ایس ایل امت مسلمہ کے...
20/02/2024

‏یہ پاکستان سپر لیگ نہیں اسرائیل سپر لیگ ہے
‏پی ایس ایل کا بائیکاٹ کیا جائے قوم سے اپیل کیونکہ پی ایس ایل امت مسلمہ کے قاتلوں کیساتھ کھڑا ہے


20/02/2024

اے اللہ مسلم حکمرانوں کے آنکھوں پر عیاشی کی پھٹی لگے ہوئے اے اللہ تو ہی مدد فرما
20/02/2024

اے اللہ مسلم حکمرانوں کے آنکھوں پر عیاشی کی پھٹی لگے ہوئے اے اللہ تو ہی مدد فرما

اسرائیل کو زمینی جنگ میں عبرتناک شکست کا سامنا ہے معصوم فلسطینیوں کو بمباری میں شہید کرنے والا اسرائیل فلسطینی مجاہدین ک...
29/10/2023

اسرائیل کو زمینی جنگ میں عبرتناک شکست کا سامنا ہے معصوم فلسطینیوں کو بمباری میں شہید کرنے والا اسرائیل فلسطینی مجاہدین کا سامنا نہیں کرسکا۔زمینی حملے کی کمانڈ جنرل یائیر شالام کے سپرد کی گئی تھی۔ کل رات شرقی البریج میں یہ ٹینکوں کے ساتھ غزہ میں گھس گیا۔ کچھ ہی دیر بعد اسے گرفتار کئے جانے کی اطلاعات آنے لگیں۔ اب یہ بات کنفرم بھی ہوگئی۔ اسرائیلی امور پہ گہری نظر رکھنے والے مصری صحافی احمد موسی نے بھی ذرائع کے حوالے سے اس کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جنرل صیب اپنے متعدد سپاہیوں کے ہمراہ جانبازوں کے پنجے میں آگئے ہیں۔ کچھ عبرانی ذرائع بھی اس خبر کی تصدیق کر رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے رات کا زمینی حملہ بری طرح ناکام ہوگیا۔ جس میں کئی فوجی ہلاک ہوگئے۔ ایک فوجی افسر کی یہ بات بھی عبرانی سوشل میڈیا میں زیرگردش ہے کہ ہمیں پتہ نہیں چل رہا کہ ہم کس سے لڑ رہے ہیں اور وہ کہاں سے نکل آتے ہیں۔ برسرپیکار مختلف مزحمتی گروپوں نے اپنی کامیابیوں کی تفصیل بھی میڈیا سے شیئر کی ہے۔ کتائب ابوعلی نے شبکہ القدس کو بتایا ہے کہ ہمارے جانبازوں نے دشمن کو بھاری جانی ومالی نقصان پہنچایا ہے۔ اسرائیلی نیوز ایجنسی والا کا کہنا ہے کہ یائیر شالام کے ساتھ غزہ میں داخل ہونے والے بٹالین 13 کے سارے سپاہی مارے جا چکے ہیں یا گرفتار ہوچکے ہیں۔ کسی سے رابطہ نہیں ہورہا۔
Kpk social media blogs

23/10/2023

*سلطنت عثمانیہ : یاد تو آتی ہو گی ؟؟؟*

فلسطینیوں پر ہونے والے اسرائیلی مظالم نے ہر اس دل کو لہو کر دیا ہے جس میں انسانیت کی ہلکی سی بھی رمق موجود ہے۔ دنیا بھرمیں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے ہورہے ہیں۔ فلسطین کا پرچم لہرایا جا رہا ہے۔میں اس پرچم کو دیکھتا ہوں اور دل کو رہ رہ کر کچھ کہانیاں یاد آ جاتی ہیں۔ اداسی اور کرب میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

سلطنت عثمانیہ قائم تھی توالقدس مسلمانوں کے پاس تھا۔ ہنستا بستا شہر تھا، جس میں مسلمان عزت اور آبرو سے جی رہے تھے۔ ان کے بچے بھی محفوظ تھے اور ان کی مائیں بہنیں اور بیٹیاں بھی سکون سے زندگی گزار رہی تھیں۔ پھر مسلمانوں نے برطانیہ کے سات مل کر سلطنت عثمانیہ کے خلاف بغاوت کی ا ور نتیجہ یہ نکلا کہ القدس صہیونیوں کے ہاتھ میں چلا گیا۔ باقی صرف ایک کہانی۔ درد اور دکھوں میں لپٹی کہانی۔

یہ کچھ زیادہ پرانے وقتوں کی بات نہیں، یہ 10 جون 1916 کی بات ہے۔ اس روز شریف مکہ حسین بن علی اور برطانیہ کے لیفٹیننٹ کرنل ہنری مک موہن کے درمیان ایک معاہدہ ہوا جس کے نتیجے میں عربوں نے سلطنت عثمانیہ کے خلاف بغاوت کر دی۔ْ اس بغاوت کو ’الثورۃ العربیہ الکبری‘ کا نام دیا گیا۔

جب بغاوت کا فیصلہ ہو چکا اور اس کی جزئیات طے ہو چکیں تو اگلا مرحلہ اس عرب بغاوت اور مزاحمت کا پرچم تیار کرنا تھا۔ کتنی عجب بات ہے کہ بغاوت مسلمان کر رہے تھے لیکن اس بغاوت کا پرچم برطانوی سفارت کار تیار کر رہے تھے۔

یہ پرچم ایک برطانوی سفارت کار کرنل مارک سائیکس نے تیار کیا۔ مارک سائیکس صیہونیوں کے بہت قریب تھے اور جس اعلان بالفور کے نتیجے میں اسرائیل قائم کیا گیا اس اعلان کو حقیقت بنانے میں کرنل صاحب کا بڑا اہم کردار تھا۔

مارک سکائیس نے سلطنت عثمانیہ کے خلاف عرب بغاوت کا جو پرچم تیار کیا اس میں چار رنگ شامل تھے۔ اس میں سیاہ، سفید اور سبز یعنی تین رنگوں کی تین افقی پٹیاں تھیں اور ایک تکون تھی جس کا رنگ رخ تھا۔

سیاہ رنگ عباسی سلطنت کی یادگار کے طور پر لیا گیا، سفید رنگ کو اموی سلطنت سے نسبت دی گئی اور سبز رکنگ فاطمی خلافت کی یادگار کے طور پر رکھا گیا۔ تکون کا سرخ رنگ ہاشمی خاندان یعنی اشراف مکہ کی نسبت سے لیا گیا یو ں سمجھ لیجیے کہ یہ رنگ شریف مکہ حسین بن علی کی ممکنہ سلطنت کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر چناگیا جو جو شریف مکہ اور مک موہن معاہدے کی روشنی میں سلطنت عثمانیہ کے خاتمے کے بعد وجود میں آنا تھی۔

پرچم بھی تیار ہو گیا اور بغاوت بھی شروع ہو گئی۔ یہاں تک کہ ایک وقت وہ آیا کہ یروشلم کا محاصرہ کر لیا گیا۔ عثمانی افواج لڑیں اور یروشلم کے اطراف میں شہید ہونے والے فوجیوں کی تعداد ایک روایت کے مطابق 25 ہزار تھی۔ لیکن یہ افواج بے بس ہو گئیں۔ اس کی بہت ساری وجوہات تھیں مگر ان میں سے دو بہت نمایاں تھیں۔

پہلی وجہ عرب بغاوت تھی۔ ایک طرف برطانوی اور اس کی اتحادی افواج یروشلم پر حملہ آور تھیں۔ دوسری جانب عرب بغاوت نے ترکوں کی سپلائی لائن کو ادھیڑ کر رکھ دیا۔سلطنت عثمانیہ باہر کے دشمنوں سے تو شاید نمٹ لیتی لیکن جب اپنے ہی اپنوں کے خلاف ہو گئے تو سلطنت عثمانیہ بے بس ہو گئی۔

دوسری وجہ ہندوستان سے گئے فوجی تھے جو اتنی وافر تعداد میں تھے کہ اس نے اتحادی افواج کو افرادی قوت سے بے نیاز کر دیا تھا۔ فیلڈ مارشل اچنلک نے بعد میں اعتراف بھی کیا کہ ہندوستان کے فوجی ہمیں میسر نہ ہوتے تو ہم دونوں جنگ عظیم ہار گئے ہوتے۔ جب یروشلم میں مسلمانوں کو شکست ہو رہی تھی تو پنجاب کے پیروں کی گدیاں سرکار انگلشیہ کی فتح کا جشن منا رہی تھیں۔

یہاں اگر آپ یہ سمجھ رہے ہیں کہ ہندوستان سے جانے والے صرف ہندو اور سکھ فوجی تھے تو اس غلط فہمی کو دور کر لیجیے۔ اس کام میں مسلمان فوجی بھی پیش پیش تھے کیونکہ ہندوستان میں یہ فتوی آ چکا تھا کہ مسلم دنیا کی قیادت پر ترکوں کا کوئی حق نہیں۔ یہ حق تو شریف مکہ کا ہے۔

آج شاید ہی کسی کو معلوم ہو کہ جب القدس مسلمانوں سے چھن گیا اور سلطنت عثمانیہ کو یہاں شکست ہو گئی تو برطانوی فوج کا جو پہلا دستہ شہر میں داخل ہوا وہ ”نعرہ تکبیر“ بلند کرتے ہوے داخل ہوا۔

11 دسمبر 1917 کو جب یروشلم مسلمانوں سے چھن گیا اور جنرل ایلن بے ایک فاتح کی حیثیت سے داخل ہوا تو فاتحین کے ساتھ کچھ ایسے لوگ بھی تھے جو ہندوستان سے تشریف لے گئے تھے اور نعرہ تکبیر بلند فرما رہے تھے اور کچھ وہ تھے جو ہندوستان سے تشریف نہیں لے گئے تھے وہیں آس پاس کے علاقوں کے عرب تھے اور ’الثورۃ العربیہ الکبری‘ کا پرچم تھامے ہوئے تھے۔ وہی چار رنگوں والا پرچم جس کا اوپر ذکر کیا جا چکا ہے۔ جزوی تبدیلیوں کے ساتھ عرب بغاوت کا یہی پرچم آج بھی مصر، اردن، سوڈان، کویت، امارات، شام، لیبیا اور یمن کا قومی پرچم ہے۔فلسطین کا پرچم بھی اسی پرچم کی ایک شکل ہے۔

اسی پرچم تلے خود مسلمانوں نے مسلمانوں کی سلطنت عثمانیہ کا خاتمہ کیا۔ اسی پرچم تلے خود مسلمانوں نے القدس مسلمانوں سے چھین کر برطانوی فوج کے حولے کیا۔ اسی پرچم تلے خود مسلمانوں نے دشمن کو یروشلم میں گھسنے کا موقع دیا اور آج اسی پرچم تلے مسلمان صہیونیوں کے مظالم کے خلاف بے بسی سے سراپا احتجاج ہیں۔

بغاوت کرنے والوں کے ساتھ کیا ہوا؟ شریف مکہ نے خلافت عثمانیہ کا خاتمہ ہوا تو خود کو خلیفہ قرار دے ڈالا۔ پورے چاؤ سے’الثورۃ العربیہ الکبری‘ چلانے والے شریف مکہ چند ماہ ہی حکومت کر سکے پھر جلاوطن ہوئے اور مر گئے۔اتفاق دیکھیے کہ عرب بغاوت کے ذریعے یروشلم سے مسلمانوں کے اقتدار کے خاتمے کی روہ ہموار کرنے والا یہ شخص یروشلم ہی میں دفن ہے۔ کیا عجب اس کی روح راتوں کو مسجد اقصی کے نواح میں بھٹکتی ہو اور دیکھتی ہو کہ میرے نامہ اعمال نے مسلمانوں کو آج کیا دن دکھائے ہیں۔

ان کا اقتدار بعد میں سمٹ کر اردن تک رہ گیا گیا۔ ان کی اولاد میں سے ایک بادشاہ سلامت ایک دن مسجد اقصی میں داخل ہوئے اور کسی مسلمان کے ہاتھوں قتل ہو گئے۔ کچھ عرصہ مسجد اقصی ان کے زیر انتظام رہی بعد میں اسرائیل نے یروشلم شہر پر بھی قبضہ کر لیا اور اب صرف کاغذی طور پر مسجد اقصی اردن کے شاہی خاندان کے زیر انتظام ہے۔

غلطیاں یقینا سلطنت عثمانیہ سے بھی ہوئی ہوں گی، تبھی تو بغاوت ہوئی لیکن سلطنت عثمانیہ جیسی بھی تھی، اسرائیل جیسی سفاک تو نہ تھی۔القدس کے مسلمانوں پر یوں ظلم تو نہ کرتی تھی۔

اسی بغاوت کے پرچم تلے خود مسلمانوں نے سلطنت عثمانیہ کو اسی یروشلم میں شکست دی اور تب سے اب تک انہیں سکھ کا ایک دن نہیں ملا۔ وہی پرچم اٹھا کر اب وہ اپنے معصوم بچوں کے لاشوں پر سوگوار کھڑے احتجاج کر رہے ہیں۔

قومی کرکٹ ٹیم نے اسی پرچم کو اپنی ڈی پی پر لگایا تو دل کو کئی کہانیاں یاد سی آ کر رہ گئیں۔ مسلمانوں کو کبھی کبھی سلطنت عثمانیہ کی یاد تو آتی ہو گی۔

منقول
Zeb Khan Yousafzai Kpk social media blogs

Address

Islamabad
Mardan Cantonment
23200

Telephone

+923467547934

Website

https://youtube.com/@public611realtion

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Kpk social media blogs posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Kpk social media blogs:

Videos

Share


Other Digital creator in Mardan Cantonment

Show All