Kitab Rekhta

Kitab Rekhta Publishers, Printers & Distributors. Online book store
Our mission Healthy Books Friendship

Introduction to IslamAuthor| Dr Muhammad  Hamidullah Contact | 0321-1788887
02/01/2025

Introduction to Islam
Author| Dr Muhammad Hamidullah
Contact | 0321-1788887

22/12/2024
جڑی بوٹیاں اور ان کے عجیب و غریب فوائد مصنفین| استاذ الحکماء حکیم عبداللہ پنڈت کرشن کنوردت شرما Order online : kitabrekh...
21/12/2024

جڑی بوٹیاں اور ان کے عجیب و غریب فوائد
مصنفین| استاذ الحکماء حکیم عبداللہ
پنڈت کرشن کنوردت شرما
Order online : kitabrekhta.com
"Jarri Botian aur un k Ajeeb e Ghareb Fawaid"
WhatsApp| 03211788887

شرح کلام امیر المومنین علی بن ابی طالب علیہ السلام نہج البلاغہ کی شرح15 جلدیں
20/12/2024

شرح کلام امیر المومنین علی بن ابی طالب علیہ السلام
نہج البلاغہ کی شرح
15 جلدیں

Pakistan ku toota                                                          پاکستان کیوں ٹوٹا Rs | 1000/-
16/12/2024

Pakistan ku toota
پاکستان کیوں ٹوٹا
Rs | 1000/-

THE HOLY QUR'ANArabic Text, English Translation Commentary and IndexBy | Abdullah Yusuf Ali    0321-1788887
16/12/2024

THE HOLY QUR'AN
Arabic Text, English Translation Commentary and Index
By | Abdullah Yusuf Ali

0321-1788887

قتیل اس  سا منافق نہیں کوئی جو ظلم تو سہتا ہے بغاوت نہیں کرتاکلیات قتیل شفائی قیمت | 2000 روپے مع ڈاک خرچ0321-1788887
11/12/2024

قتیل اس سا منافق نہیں کوئی
جو ظلم تو سہتا ہے بغاوت نہیں کرتا
کلیات قتیل شفائی
قیمت | 2000 روپے مع ڈاک خرچ
0321-1788887

شرح دیوان حافظ شیرازی رحمت اللہ علیہ تحقیق و ترجمہ پروفیسر میاں مقبول احمد ایم اے فارسی اردو سابق پرنسپل گورنمنٹ کالج شا...
10/12/2024

شرح دیوان حافظ شیرازی رحمت اللہ علیہ
تحقیق و ترجمہ
پروفیسر میاں مقبول احمد
ایم اے فارسی اردو
سابق پرنسپل گورنمنٹ کالج شاہدرہ لاہور
ھدیہ

دنیا کے بڑے مذاہب مصنف ڈاکٹر عماد الحسن ازاد فاروقی یہ کتاب گھر بیٹھے منگوانے کے لیے ہمارے نمبر پر میسج،کال اور واٹس ایپ...
10/12/2024

دنیا کے بڑے مذاہب
مصنف ڈاکٹر عماد الحسن ازاد فاروقی
یہ کتاب گھر بیٹھے منگوانے کے لیے ہمارے نمبر پر میسج،کال اور واٹس ایپ کریں۔
0321-1788887
Www.kitabrekhta.com

اولاد کو سکھاؤ محبت اہل بیت مصنف| محمد عبدہ یمانی ترجمہ ،| ڈاکٹر محمد مبارز ملک0321-1788887
10/12/2024

اولاد کو سکھاؤ محبت اہل بیت
مصنف| محمد عبدہ یمانی
ترجمہ ،| ڈاکٹر محمد مبارز ملک
0321-1788887

SARKARE MADINA KE SHAN PER 5 BOOKS ________Nakhun a mustfa Luaa'b e MUSTUFANalain e MustufaLitafat e Jasde MustufaMaktab...
10/12/2024

SARKARE MADINA KE SHAN PER 5 BOOKS
________
Nakhun a mustfa
Luaa'b e MUSTUFA
Nalain e Mustufa
Litafat e Jasde Mustufa
Maktaba Bab ul Ilm 53-G Hadia haleema Center Urdu Bazar Lahore- 0321-1788887

LU'AAB E MUSTUFA Aasar o Riwayat ka na'ee Mouzoaa'ti Jehat k Sath MutalaAUTHOR | Dr Hafiz Usman Ahmad 53-G Hadia haleema...
10/12/2024

LU'AAB E MUSTUFA
Aasar o Riwayat ka na'ee Mouzoaa'ti Jehat k Sath Mutala
AUTHOR | Dr Hafiz Usman Ahmad
53-G Hadia haleema Center Urdu Bazar Lahore
0321-1788887

MISHKAT UL MASABEEG URDU TRANSLAITION AND COMMAENTARY  : M***I AHMAD YAR KHAN NAEEMI For order online : www.kitabrekhta....
08/12/2024

MISHKAT UL MASABEEG
URDU TRANSLAITION AND COMMAENTARY : M***I AHMAD YAR KHAN NAEEMI
For order online :
www.kitabrekhta.com or Call | whats app | 0321-1788887
shop 53 ground floor hadia haleema center Ghazni street Urud bazar Lahore

دیوان حافظ شیرازی کلیات بابا بلھے شاہ دیوان خواجہ فریدتین کتب کی رعایتی قیمت | 5500 روپے 0321 1788887
07/12/2024

دیوان حافظ شیرازی
کلیات بابا بلھے شاہ
دیوان خواجہ فرید
تین کتب کی رعایتی قیمت | 5500 روپے
0321 1788887

08/08/2024
⭐ نوآبادیاتی عہد کا ایک گمشدہ تہذیبی مرقع✍🏻 ڈاکٹر صائمہ ذیشان انصاریرمز کی وضاحت کے لیے کسی شخصیت کی خلّاقانہ جبلّت کے ...
12/07/2024

⭐ نوآبادیاتی عہد کا ایک گمشدہ تہذیبی مرقع
✍🏻 ڈاکٹر صائمہ ذیشان انصاری

رمز کی وضاحت کے لیے کسی شخصیت کی خلّاقانہ جبلّت کے سرچشموں میں کہانی بیانی یا داستان گوئی ایسے مابعد الطبیعاتی طرزِ احساس کے ساتھ جگہ بناتی ہے کہ وہ تمثیل کی مظہریت کو سرمدیت اور بلیغ اشاریت کا وصف عطا کرتی ہے۔ داستان کا مطالعہ حیات و ممات کے تکثیری پہلوؤں اور اس کی بوقلمونیوں پر محیط و منطبق ہوتا ہے اور اس کی آقافیت میں حقیقت نگاری اور بیان میں شعری طلسم کا احساس، اپنی مکمل ہم آہنگی اور توازن کے امتزاج کے ساتھ شامل ہوتا ہے۔

کہانی کے بیان میں واقیعت و توازن کا یہ احساس قرآن کریم کی سورۃ الاعراف کی اس آیت سے بھی ہوتا ہے کہ "پس کہانیاں سناتے رہو تا کہ لوگ غور و فکر کریں۔" انیس اشفاق صاحب کے ناول ’پری ناز اور پرندے‘ کے مطالعے سے داستانی فضاؤں کی اس فینٹیسی اور حقیقت کا ملاپ نظر آتا ہے جس نے زمانیت و مکانیت کو حقیقت اور فرضیت، ہر دو کی صورت اس قدر تابندگی کے ساتھ عطا کی ہے کہ یوں محسوس ہوتا ہے کہ مصنف نے گزرے وقت کو خود پر طاری کر لیا ہے اور وقت کی اس یکجائی کی ذمہ داری سے بخوبی عہدہ بر آ بھی ہوئے ہیں۔ "پری ناز اور پرندے" کی اشاعت محترم گگن شاہد اور محترم امر شاہد کی نگرانی میں ایک نہایت باوقار ادارے، بک کارنر جہلم سے ۲۰۲۴ میں ہوئی۔ انیس اشفاق صاحب کی دیگر کتب بھی اسی وقیع ادارے کا اشاعتی کارنامہ ہے جس میں "دُکھیارے" وغیرہ شامل ہیں۔

’پری ناز اور پرندے‘ کے اس داستانی مرقعے کی ہر سطر میں صدیوں کی معاشرت، تہذیب اور فکر و تخیل کی وحدت کا گہرا اور پائیدار اَحساس موجود ہے اور اس کے بیان کے اغراض و مقصد کے اظہارات میں افتراقات اور اشتراکات کو بیان کرتے ہوئے فینٹیسی کی تکنیک کو پری ناز اور اس کے پرندوں کی کہانی کی تشکیل و تعمیر اور اس کی پیش کش کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ شعور اور ماورائے شعور، دونوں سطحوں پر مختلف زمانوں اور مختلف شخصیات کی مدد سے سماجیاتی تغیرات اور انسانی پہچان کی آگہی کو باہم دِگر مربوط دکھایا گیا ہے۔

اس داستانی واقعے کے لمحۂ موجود میں حقیقت نگاری کا احساس بھی جاگزیں ہے اور ماضی کے واقعات اپنی بیانیہ خوبیوں سے مرصع ہو کر گزشتہ و خیالی ہونے کے باوجود اپنے زمانے کے تراشے ہوئے کرداروں کا آنکھوں دیکھا حال معلوم ہوتا ہے۔ ڈاکٹر تارا چند نے لکھا تھا کہ مغلوں کی سلطنت کے زوال کو محض ایک سیاسی واقعہ نہیں کہا جا سکتا۔ اس نے اقتصادی، مجلسی اوراخلاقی اعتبار سے دور رَس نتائج پیدا کیے۔ زندگی کے شریفانہ دستور اور معاشرت کے پرانے ضابطے جن کی بنیاد بہت حد تک خوش حالی اور فارغ البالی پر تھی، آہستہ آہستہ معدوم ہو گئے۔ لوٹ مار، قتل عام اور خون ریزی نے روزمرہ کی حیثیت اختیار کر لی تھی:

چور اُچکے سکھ مرہٹے ، شاہ گدا زَر خواہاں ہیں
چیَن سے ہیں جو کچھ نہیں کرتے ، فقر ہی اِک دولت ہے اَب
(میرؔ)

انیس اشفاق صاحب کی تحاریر میں سماجیاتی اور جغرافیائی طرزِ عمل، اپنے سیاق و سباق کے اعتبار سے زمانیت، مکانیت اور حسّیت کے مخصوص، لازم اور لامحدود تصورات سے وابستہ ہے جس کے تحت انسانوں کے نزدیک وقت کا برتاؤ اپنی اختلافی صورتوں میں ظاہر ہوتا ہے۔ آئن اسٹائن کے نظریہ اضافیت کو مدنظر رکھا جائے تو وقت کا دائروی اور خَطی تصور اس ناول کے مختلف کرداروں میں اپنی موجودگی کا احساس دلاتا ہے کہ یہ کردار اپنی علیحدہ شناخت کے ساتھ ساتھ وقت کے مختلف النوع اور کثیر سمتی صورت حال سے بھی نبرد آزما ہیں، مثلاً فلک آراء نے تمام تر رمزِ حیات کا مطالعہ نہایت کم عمری میں کرلیا تھا اور باقی ماندہ زندگی، یکسانیت کے ساتھ ان رمزوں کی آگاہی و آشنائی کی منتظر رہیں، جبکہ فرش آراء نے کہانیاں سنیں اور ان کہانیوں کی تکمیل و آگاہی کے سفر میں زندگی کے مختلف روپ کا مظاہرہ بھی کیا اور اسے حتی الامکان خود پر برتا بھی۔

وقت کے اس سفر کو بیان کرتے ہوئے انیس اشفاق صاحب نے قارئین کو کسی بھی مغالطے یا واہمے میں مبتلا نہیں کیا ہے بلکہ وقت کے گزرنے میں آپ نے متعلقہ ثقافت اور انسانی فطرت کی اکتشاف و بازیافت کا احساس نمایاں تر کیا ہے اور انسانی فطرت کے ان شورش آسا رَمزوں کو اعلیٰ ترین قوتوں کی شکل میں مربوط و منظم اور معروضی نظامِ فکر کا بیانیہ عطا کیا ہے جو تمثیلی انداز میں نفسیاتی بصیرت کا شعور عام کر کے انسانی زندگی میں نصب العین کو مرکزیت عطا کرتا ہے۔ مرزا اطہر بیگ نے اپنے ناول "غلام باغ " میں یہ سطور لکھی ہیں کہ "ماضی محض تأسف ہے یا پھر کبھی کبھار یہ احساسِ فخر بھی بن جاتا ہے۔" اسی طرح انیس اشفاق نے بھی اپنے ناول میں وقت اور کرداریت کو مقام و مرتبہ، مناصب اور ماضی، حال اور مستقبل کی تقسیم کاری میں فطری، ضروری، مناسب اور برمحل مقام عطا کیا ہے۔ مثلاً منشی امیر احمد عرضی نویس کا قصہ بیان کرتے ہوئے انیس اشفاق صاحب کے الفاظ کی تاثریت و کیفیت اور پھر فرش آرا کا کتبے پہ یہ الفاظ کندہ کروانا کہ ’امیرِ قرطاس و قلم، منشی امیر احمد عرضی نویس مرحوم کی عرضی نویسی کا شہرہ ہر طرف تھا۔ کہا جاتا ہے ان کا لکھا ہوا لفظ پھانسی کا پھندہ کھلوا دیتا۔ کیسے کیسوں کی جان بخشی ہوئی اور کالے خان کی معافی میں منشی جی کے لکھے پر جو سلطانی فیصلہ ہوا، اس کا حرف حرف لکھنؤ میں سب کی زبان پر ہے۔‘ اس مرکزیت کے اقداری تصورات اور اس کی کشش و گریز میں یہ پہلو نمایاں ہے کہ دنیاوی حالات و واقعات کے فطری رجحان سے معمور اس ظاہری نظام کے علاوہ ایک مخفی نظام کی کار فرمائی بھی اپنے دوجذبی رحجان کے ساتھ اسی تسلسل اور پیہم صورت میں موجود ہے جس میں افادیت اور اہمیت، ہر دو اپنے تشکیلات کے لیے کوشاں ہے۔

انیس اشفاق صاحب کے اس ناول کے مطالعے سے ہندوستانی معاشرت کی وہ تصویر بھی سامنے آتی ہے کہ جب کارل مارکس یہ الفاظ ادا کیے تھے کہ ’انگلستان اگر دوسری اقوام کے ساتھ پُرامن تعلقات رکھے تو کہیں کم خرچ پر ان کا استحصال کر سکتا ہے۔‘ گویا استحصال کی روایت لازمی تھی جس سے صرفِ نظر ممکن نہیں۔ انگریزی عہد کے انتشار کی کیفیت جو عوام و خواص، ہر دو کو یکساں سطح پر متاثر کر رہی تھی، اس تناظر میں آپ نے ناول میں اس نو آبادیاتی نظام کی وضاحت بھی کی ہے اور انسانی فکر و تصورات، انسانی نفسیات، اس کے برتاؤ اوراس کے رَویّوں کے بتدریج ارتقا پر روشنی ڈالی ہے۔ حال سے ماضی کی جانب مراجعت کرتے ہوئے ایجادی قفس، پہاڑی مینا، کالے خان، شاہین شہرزاد، باہری پرندے اور طاؤس چمن جیسے رائج الوقت اخلاقیات اور اقدار کے مظاہرات کی شکستگی کے علامتی اظہارات، حال اور ماضی کے درمیان ایک پیوستہ ربط کا مظہر ہیں جو ماضی کی بازیافت، گزرانِ حال اور مستقبل کے امکانات میں مخفی واقعات و حوادث کو نئے زاویوں اور نئی فکر و شعور سے ہمکنار کرتا ہے۔

نو آبادیات کے فلسفے کو زمانی و مکانی نقطۂ نظر سے ناول کے کینوَس پر جس داستانی اختصار کے ساتھ انیس اشفاق صاحب نے بیان کیا ہے اور جن صیغوں و کرداروں کی مدد سے واقعات کا عمل تشکیل و تکمیل تک رسائی پاتا ہے، اس کے افادی پہلوؤں میں تقدس اور علویت کا احساس، ناول کی معنویت میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ انسانی جبلت اور شناخت کے تہذیبی ارضیت و ثقافتی ماہیئت کے بیانیہ احساس نے آپ کے ناول ’پری ناز اور پرندے‘ کو ایک ایسے عہد کا اشاریہ بنا دیا ہے جو جاہ و جلال اور انتشار، ہر دو کیفیات کا گواہ تھا۔

علامہ صائم چشتی مولا علی اور امام حسین علیہما السلام پر تین کتبشہید ابن شہید مشکل کشاء روضۃ الشھداء رعایتی ھدیہ تین کتب ...
12/07/2024

علامہ صائم چشتی مولا علی اور امام حسین علیہما السلام پر تین کتب
شہید ابن شہید
مشکل کشاء
روضۃ الشھداء
رعایتی ھدیہ تین کتب | 3700 روپے

Address

Ghazni Street Urdu Bazar Lahore
Lahore
54000

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Kitab Rekhta posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Kitab Rekhta:

Videos

Share

Category