MBE

MBE Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from MBE, Digital creator, Lahore.

یونان سے پاکستانی نوجوان اپنے دوست یونانی ڈاکٹر کو پاکستان دکھانے کے لیے پاکستان ساتھ  لے گیا۔!!جب وہ پاکستان ایئرپورٹ پ...
10/11/2024

یونان سے پاکستانی نوجوان اپنے دوست یونانی ڈاکٹر کو پاکستان دکھانے کے لیے پاکستان ساتھ لے گیا۔!!
جب وہ پاکستان ایئرپورٹ پر اترے تو ڈاکٹر کو پورے پروٹوکول کے ساتھ پاکستان کی انٹری دی گئی۔
جبکہ پاکستانی نوجوان کے پاس رہائشی کارڈ ہونے کے باوجود روک لیا گیا 2 گھنٹے تحقیقات کی تلاشی لی اور پھر 20 یورو لے کے چھوڑ دیا۔!!
یہ سب دیکھ کر ڈاکٹر نے پاکستانی نوجوان کو کہا کہ واقعی پاکستان دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں اپنے ہی ایئرپورٹس پر پاکستانی شہریوں کے ساتھ ذلت آمیز سلوک کیا جاتا ہے جبکہ غیر ملکیوں کو وی آئی پی پروٹوکول دیا جاتا ہے۔
جب یہی بات پاکستانی نوجوان نے یونان میں مقیم پاکستانی صحافی اشراق نذیر کو بتائی تو اشراق نے پاکستان جانے والے مختلف پاکستانیوں سے رابطہ کیا اور تحقیقات کے لیے ان سے تفصیلات مانگی تو ان میں سے بھی اکثر کے ساتھ یہ سلوک ہوا پاکستانی پاسپورٹ ہولڈرز کو لمبی قطاروں اور سخت رویے کا سامنا کرنا پڑتا ہے جیسے وہ اپنے ہی ملک میں اجنبی ہوں۔ کیا اپنے شہریوں کو عزت دینا ہماری ترجیح نہیں ہونی چاہیے۔!!؟

‏مائیکل جیکسن ایک ایسا انسان جو نظام فطرت کو شکست دینا چاہتا تھا اسے چار چیزوں سے سخت نفرت تھی ‏اسے اپنے سیاہ رنگ سے نفر...
23/10/2024

‏مائیکل جیکسن ایک ایسا انسان جو نظام فطرت کو شکست دینا چاہتا تھا اسے چار چیزوں سے سخت نفرت تھی ‏اسے اپنے سیاہ رنگ سے نفرت تھی, وہ گوروں کی طرح دکھائی دینا چاہتا تھا ‏اسے گمنامی سے نفرت تھی, وہ دنیا کا مشہور ترین شخص بننا چاہتا تھا۔اسے اپنے ماضی سے نفرت تھی وہ اپنے ماضی کو اپنے آپ سے کھرچ کر الگ کردینا چاہتا تھا۔‏اسے عام لوگوں کی طرح ستر اسی برس میں مر جانے سے بھی نفرت تھی وہ ڈیڑھ سو سال تک زندہ رہنا چاہتا تھا ‏وہ ایک ایسا گلوکار بننا چاہتا تھا جو ایکسو پچاس سال کی عمر میں لاکھوں لوگوں کے سامنے ڈانس کرے اپنا آخری گانا گائے پچیس سال کی گرل فرینڈ کے ماتھے پر بوسہ دے اور کروڑوں مداحین کی موجودگی میں دنیا سے رخصت ہو جائے ‏مائیکل جیکسن کی آنے والی زندگی ان چار خواہشوں کی تکمیل میں بسر ہوئی۔
اس نے 1982ء میں اپنا دوسرا البم ’’تھرلر‘‘ لانچ کیا یہ دنیا میں سب سے زیادہ بکنے والا البم تھا۔ ایک ماہ میں اس کی ساڑھے چھ کروڑ کاپیاں فروخت ہوئی تھیں اور یہ گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کا حصہ بن گیا تھا۔ مائیکل جیکسن اب دنیا کا مشہور ترین گلوکار تھا، اس نے گمنامی کو شکست دےدی تھی ‏مائیکل نے اس کے بعد اپنی سیاہ جلد کو شکست دینے کا فیصلہ کیا اور پلاسٹک سرجری شروع کرا دیی، امریکہ اور یورپ کے 55 چوٹی کے پلاسٹک سرجنز کی خدمات حاصل کیں یہاں تک کہ 1987ء تک مائیکل جیکسن کی ساری شکل وصورت، جلد، نقوش اور حرکات و سکناتبدل گئیں ‏سیاہ فام مائیکل جیکسن کی جگہ گورا چٹا اورنسوانی نقوش کا مالک ایک خوبصورت مائیکل جیکسن دنیا کے سامنے آ گیا یوں اس نے اپنی سیاہ رنگت کو بھی شکست دے دی
‏اس کے بعد ماضی کی باری آئی، مائیکل جیکسن نے اپنے ماضی سے بھاگنا شروع کردیا اس نے اپنے خاندان سے قطع تعلق کر لیا۔ اس نے اپنے ایڈریسز تبدیل کر لئے، اس نے کرائے پر گورے ماں باپ حاصل کر لئے اور تمام پرانے دوستوں سے بھی جان چھڑا لی۔ ان تمام اقدامات کے دوران جہاں وہ اکیلا ہوتا چلا گیا وہاں وہ مصنوعی زندگی کے گرداب میں بھی پھنس گیا۔اس نے خود کو مشہور کرنے کیلئے ایلوس پریسلے کی بیٹی لیزا میری پریسلے سے شادی کر لی۔ اس نے یورپ میں اپنے بڑے بڑے مجسمے بھی لگوا دئیے اور اس نے مصنوعی طریقہ تولید کے ذریعے ایک نرس ڈیبی رو سے اپنا پہلا بیٹا پرنس مائیکل بھی پیدا کرا لیا۔ ڈیبی رو کے بطن سے اسکی بیٹی پیرس مائیکل بھی پیدا ہوئی ‏اس کی یہ کوشش بھی کامیاب ہوگئی اس نے بڑی حد تک اپنے ماضی سے بھی جان چھڑا لی ‏لہٰذا اب اس کی آخری خواہش کی باری تھی۔ وہ ڈیڑھ سو سال تک زندہ رہنا چاہتا تھا مائیکل جیکسن طویل عمر پانے کیلئےدلچسپ حرکتیں کرتاتھا مثلاً وہ رات کو آکسیجن ٹینٹ میں سوتا تھا وہ جراثیم وائرس اور بیماریوں کے اثرات سے بچنے کیلئے دستانے پہن کر لوگوں سے ہاتھ ملاتا تھا۔ وہ لوگوں میں جانے سے پہلے منہ پر ماسک چڑھا لیتا تھا وہ مخصوص خوراک کھاتا تھا اور اس نے مستقل طور پر بارہ‏ڈاکٹر ملازم رکھے ہوئے تھے ‏یہ ڈاکٹر روزانہ اس کے جسم کے ایک ایک حصے کا معائنہ کرتے تھے، اس کی خوراک کا روزانہ لیبارٹری ٹیسٹ بھی ہوتا تھا اور اس کا سٹاف اسے روزانہ ورزش بھی کراتا تھا اس نے اپنے لئے فالتو پھیپھڑوں، گردوں، آنکھوں، دل اور جگر کا بندوبست بھی کر رکھا تھا۔یہ وہ ڈونر تھے، جن کے تمام اخراجات مائیکل اٹھا رہا تھا اور ان ڈونرز نے بوقت ضرورت اپنے اعضاء اسے عطیہ کر دینا تھے، چنانچہ اسے یقین تھا کہ وہ ڈیڑھ سو سال تک ضرور زندہ رہے گا ‏لیکن پھر 25 جون کی رات آئی، اسے سانس لینے میں دشواری پیش آئی، اس کےڈاکٹرز نے ملک بھر کے سینئر ڈاکٹرز کو اس کی رہائش گاہ پرجمع کر لیا یہ ڈاکٹرز اسے موت سے بچانے کیلئے کوشش کرتے رہے لیکن ناکام ہوئے تو ہسپتال لے گئے ‏وہ شخص جس نے ڈیڑھ سو سال کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی، جو ننگے پاؤں زمین پر نہیں چلتا تھا، جو کسی سے ہاتھملانے سے پہلے دستانے چڑھا لیتا تھا، جس کے گھر میں روزانہ جراثیم کش ادویات چھڑکی جاتی تھیں اور جس نے 25 برس تک کوئی ایسی چیز نہیں کھائی تھی جس سے ڈاکٹروں نے اسے منع کیا ہو۔ وہ شخص صرف 50 سال کی عمر میں اور صرف تیس منٹ میں انتقال کر گیا۔اس کی روح چٹکی کے دورانیے میں جسم سے پرواز کر گئی مائیکل جیکسن کے انتقال کی خبر گوگل پر دس منٹ میں آٹھ لاکھ لوگوں نے پڑھی، یہ گوگل کی تاریخ کا ریکارڈ تھا اور اس ہیوی ٹریفک کی وجہ سے گوگل کا سسٹم بیٹھ گیا اور کمپنی کو 25 منٹ تک اپنے صارفین سے معذرت کرنا پڑی۔مائیکل جیکسن کا پوسٹ مارٹم ہوا تو پتہ چلا کہ بہت زیادہ احتیاط کی وجہ سے اس کا جسم ڈھانچہ بن چکا تھا، وہ سر سے گنجا ہو چکا تھا اس کی پسلیاں ٹوٹی ہوئی تھیں اس کے کولہے، کندھے، پسلیوں اور ٹانگوں پر سوئیوں کے بے تحاشا نشان تھے۔‏وہ پلاسٹک سرجری کی وجہ سے ’’پین کلرز‘‘ کا محتاج ہو چکا تھا، چنانچہ وہ روزانہ درجنوں انجیکشن لگواتا تھا لیکن یہ انجیکشنز، یہ احتیاط اور یہ ڈاکٹرز بھی اسے موت سے نہیں بچا سکے اور وہ ایک دن چپ چاپ اُس جہاں سے چلا گیا اور یوں اس کی آخری خواہش پوری نہ ہو سکی۔مائیکل جیکسن کی موت ایک اعلان ہے، انسان پوری دنیا کو فتح کر سکتا ہے لیکن وہ اپنے مقدر کو شکست نہیں دے سکتا۔ وہ موت اور اس موت کو لکھنے والے کا مقابلہ نہیں کر سکتا چنانچہ کوئی راک سٹار ہو یا فرعون ‏وہ دو ٹن مٹی کے بوجھ سے نہیں بچ سکتا۔وہ موت کو شکست نہیں دے سکتا۔
‏لیکن حیرت ہے کہ ہم مائیکل جیکسن کے انجام کے بعد بھی خود کو فولاد کا انسان سمجھ رہے ہیں۔ ہمارا خیال ہے ہم موت کو دھوکہ دے دیں گے، ہم ڈیڑھ سو سال تک ضرور زندہ رہیں گے۔

01/10/2024

152.3K likes, 4244 comments. “شہباز شریف نے بتا دیا کہ یہ ھوتا ھے وزیراعظم نیتن یاھو کی موجودگی میں واک آؤٹ کرنے پر شہباز شریف اور ریاست کے تمام سٹاف کو ٢١ لاکھ توپوں کی سلامی Full pod...

30/09/2024
ان صاحب کا نام فضل زادہ ہے اور انکے والد کا نام محبوب زادہ ہے۔ یہ سعودی عرب کے شہر نجران میں کسی کفیل کے ساتھ بطور ڈرائی...
01/09/2024

ان صاحب کا نام فضل زادہ ہے اور انکے والد کا نام محبوب زادہ ہے۔
یہ سعودی عرب کے شہر نجران میں کسی کفیل کے ساتھ بطور ڈرائیور کام کرتے تھے۔
گزشتہ ایک سال سے انکا کراچی میں موجود اپنی فیملی سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔ انکے بچے زیر تعلیم ہیں ۔ ایک بیٹا میڈیکل کے تیسرے سال کا طالب علم ہے۔
بچوں کی تعلیم رک رہی ہے۔انکی بیوی دل کی مریضہ بن گئی ہے۔ سب پریشان ہیں ۔
سعودی ایمبیسی اور وزارت خارجہ کو لیٹر بھیج چکے ہیں لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
انکا فون نمبر،قامہ نمبر اور انکے کفیل کا فون نمبر انکے بیٹے کے پاس موجود ہے۔
سعودی عرب سے کوئی دوست اس گھرانے کی خوشیاں لوٹانے کا سبب بننا چاہتا ہو تو کمنٹ میں دئیے گئے نمبر پر رابطہ کریں اور انکی تفصیلات وصول کرکے کوشش کریں۔
زیادہ سے زیادہ شئیر کریں

✨ Upgrade your viewing experience with our 43" Smart LED TV from the A2000-Series, now with a voice remote for added con...
22/08/2024

✨ Upgrade your viewing experience with our 43" Smart LED TV from the A2000-Series, now with a voice remote for added convenience! 🎉

🔥 𝐒𝐩𝐞𝐜𝐢𝐚𝐥 𝐎𝐟𝐟𝐞𝐫:
Get it now for just ₨ 𝟓𝟑,𝟗𝟗𝟗 (previously ₨ 65,000).

🏔️ Dive into stunning visuals and endless entertainment on a sleek, modern screen.

📲 WhatsApp or visit our website for more details.whatsup #03059697664

BRAND

اقتدار میں ہوں تو ان سے زیادہ صحت مند کوئی نہیں....زیرِ تفتیش ہوں تو ان سے زیادہ بیمار کوئی نہیں......عوام کو کیڑوں کی م...
21/08/2024

اقتدار میں ہوں تو ان سے زیادہ صحت مند کوئی نہیں....
زیرِ تفتیش ہوں تو ان سے زیادہ بیمار کوئی نہیں......
عوام کو کیڑوں کی مانند اپنی گاڑیوں سے کچل ڈالیں تو ان سے بڑا پاگل کوئی نہیں ......

پنجابی کا ایک محاورہ ہے : جنہاں دے گھر دانے اونہاں دے کملے وی سیانے
ترجمہ: جن کے ہاں وافر اناج (اثر و رسوخ ، مال و دولت) ہوتا ہے ان کے (حقیقی) پاگل بھی عقل مند سمجھے جاتے ہیں۔

کارساز حادثے کی وڈیو اور فوت شدگان کی تصاویر نظر سے گزریں۔ مرنے والے وہی پاکستان کی ایک مڈل کلاس فیملی۔ باپ لمبی داڑھی رکھے، سر پر ٹوپی پہنے ۔ بیٹی نے حجاب کیا ہوا۔ تنکا تنکا جوڑ کر بنایا ہوا گھر۔ اپنی ذمہ داری نبھاتا ہوا باپ۔ محنت سے عزت کی روٹی کماتی ہوئی بیٹی۔ کچھ خواب۔ کچھ فیوچر پلاننگ۔ ابا اگلی تنخواہ آئے گی تو گھر کے پردے بدل لیں گے۔ رشتہ دیکھنے والے مکان کی دیواروں پر نظر رکھتے ہیں۔ ابو پیسے اکھٹے کئے ہیں اب کوئی سیکنڈ ہینڈ کار ڈھونڈتے ہیں۔ بس ایسی چھوٹی موٹی کہانیاں ۔ اور پھر کوئی بد مست زمین سے کئی فٹ اوپر بیٹھا اپنی V8 میں سوار آتا ہے اور ان سب خوابوں کو روند کر چلا جاتا ہے۔ کچھوے سے سُست یہ نظام یک دم بیدار ہوتا ہے اور پلک جھپکتے میں طاقت کے نشے سے چُور ملزم کو بچانے کا پورا انتظام کر کے اس مال دار سے اپنا حصہ وصول کرتا ہے۔

کچھ کہہ رہے ہیں کہ امیر زادی ہے اس لئے زیادہ نفرت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ مسئلہ امیری غریبی کا نہیں۔ معاملہ اس نظام کا طاقت ور کے ہاتھوں یرغمال بننے کا ہے۔ ٹرک ڈرائیور اگرچہ کم مالی حیثیت رکھتا ہو لیکن جعلی طریقے سے لائیسنس حاصل کر کے نشے میں مدہوش اپنے ٹرالر کے نیچے کسی کو کچل ڈالے تو اس نظام کا قصور ہے جس نے کسی جگہ کوئی فلٹر نہیں لگایا اور ایک مجرم پیدا کیا۔ معاشی اعتبار سے بھلے وہ ٹرک ڈرائیور کمزور ہے، لیکن سانحہ کے وقت وہ ایک طاقت ور مجرم ہے۔

اسی طرح باپ بیٹی کو کچلنے والی وہ گاڑی جس کو چلانے والی کو پاگل بتایا جا رہا ہے اس نظام کی ایک پراڈکٹ ہے۔ فرض کر لیں اگر سسٹم اسے پاگل ثابت نہ بھی کرتا تو اس جوان لڑکے کی ماں کے الفاظ ذہن میں گھوم رہے ہیں جس کے بیٹے کو با اثر لوگوں نے اپنی بہن کے ساتھ چھیڑ خانی سے منع کرنے پر قتل کر دیا تھا ؛ ماں نے یہ کہتے ہوئے کیس واپس لے لیا تھا کہ میں نہیں لڑ سکتی ، میری جوان بیٹیاں ہیں۔ ۔ ۔ ہائے ۔۔۔ 😭😭

Congratulations 🎉 Arshad Nadeem win the gold medal 🥇
09/08/2024

Congratulations 🎉 Arshad Nadeem win the gold medal 🥇

Address

Lahore
54800

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when MBE posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share