Islami Malumat

Islami Malumat Islami Malumat is a Professional Islamic Website. Here we will Provide you only Islamic Content.

New Design Blogger Urdu Theme. Available on Urdutheme.comBlogger Urdu Theme
30/01/2024

New Design Blogger Urdu Theme. Available on Urdutheme.com
Blogger Urdu Theme

New Design, Buy From Our Official Wesite(UrduTheme.com) Blogger Urdu Theme
30/01/2024

New Design, Buy From Our Official Wesite(UrduTheme.com) Blogger Urdu Theme

26/06/2023

New Naat 2020 - Hoor Ul Ain Siddique - Meri Dharkan Mein Ya Nabi

25/04/2023

بچے کو سب سے پہلے دین سکھائیے

صَدرُالشَّریعہ،بَدرُالطَّریقہحضرتِ علّامہ مولانامفتی محمد امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی فرماتے ہیں : سب سے مُقَدَّم یہ ہے کہ بچّوں کو قرآ نِ مجید پڑھائیں اور دین کی ضَروری باتیں سکھائی جائیں ، روزہ و نَماز و طہارت اوربَیع واِجارہ (یعنی خریدو فروخت اور اُجرت وغیرہ کے لین دَین) و دیگر مُعامَلات کے مسائل جن کی روز مرّہ حاجت پڑتی ہے اور ناواقِفی سے خلافِ شَرع عمل کرنے کے جُرم میں مبتَلا ہوتے ہیں اُ ن کی تعلیم ہو۔ اگر دیکھیں کہ بچّے کوعِلم کی طرف رُجحان (رُج ۔حان یعنی مَیلان) ہے اور سمجھ دار ہے تو علمِ دین کی خدمت سے بڑھ کر کیا کام ہے اور اگر استِطاعت نہ ہو تو تصحیح و تعلیمِ عقائد اور ضَروری مسائل کی تعلیم کے بعد جس جائز کام میں لگائیں اختیار ہے۔ (بہارِ شریعت ج ۲ ص ۲۵۶)لڑکی کو بھی عقائد وضَروری مسائل سِکھانے کے بعد کسی عورت سے سِلائی اور نقش و نگار وغیرہ ایسے کام سکھائیں جن کی عورتوں کو اکثر ضَرورت پڑتی ہے اور کھانا پکانے اور دیگر اُمور ِخانہ داری میں اُسکو سلیقے ہونے کی کوشش کریں کہ سلیقے والی عورت جس خوبی سے زندَگی بسر کرسکتی ہے بدسلیقہ نہیں کرسکتی۔ (ایضاً ص ۲۵۷، رَدُّالْمُحتار ج۵ ص۲۷۹)

24/04/2023

جہنَّم کی لرزہ خیز کہانی جبرئیل کی زبانی

خدا کی قسم ! جہنَّم کا عذاب کسی سے بھی نہ سہا جائے گا ۔حضرتِ سیِّدُناامام حافِظ ابوالقاسِم سُلَیمان طَبَرانی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِی نَقل کرتے ہیں : ایک بار سرکارِ نامدار، مدینے کے تاجدار، رسولوں کے سالار، نبیوں کے سردار، بِاِذنِ پَروَردَگار غیبوں پر خبردار، ہم غریبوں کے غمگسار، ہم بے کسوں کے مددگار، صاحِبِ پسینۂ خوشبودار، شفیعِ روزِشمار،جنابِ احمدِ مُختار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے دَربارِ دُربار میں حضرتِ جبرئیل عَلَیْہِ السَّلَامحاضِرہوئے اور عرض کی:یا رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُس ذات کی قسم! جس نے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو نبیِّ برحق بنا کر بھیجا ہے، اگر جہنَّم کو سُوئی کے ناکے کے برابر کھول دیا جائے تو تمام زمین والے اُس کی گرمی سے ہَلاک ہو جائیں ، اگر اہلِ جہنَّم کاایک کپڑا زمین وآسمان کے درمیان لٹکا دیا جائے تو تمام اہلِ زمین موت کے گھاٹ اُترجائیں ۔ آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ! اُس ذات کی قسم! جس نے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو حق کے ساتھ مَبعُوث فرمایا اگر جہنَّم پر مُقرَّر فِرِشتوں میں سے ایک فِرِشتہ دنیا والوں کے سامنے ظاہِر ہوجائے تواُس کی ہَیبت سے تمام اَہلِ زمین مرجائیں ۔ سرکار ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُس ذاتِ والا کی قسم! جس نے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو رسولِ برحق بنا کر بھیجا ہے، جہنَّم کی زنجیروں کا ایک حَلقہ جس کا ذِکر قرآنِ کریم میں فرمایا گیا ہے اگر اُسے دنیا کے پہاڑوں پر رکھ دیا جائے تو وہ رَیزہ رَیزہ ہوجائیں اور تَحتَ الثَّر یٰ (یعنی ساتویں زمین کے نیچے) جا پہنچیں ۔ سرکا رِ دو عالم، نورِ مجسم، شاہ آدم و بنی آدم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: اے جبرئیل(عَلَیْہِ السَّلَام)! بس کرو اتنا ہی تذکِرہ کافی ہے،کہیں ایسا نہ ہو کہ میرا دل پھٹ جائے اور میں وفات پا جاؤں ۔ پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سیِّدُنا جبرئیلِ امین(عَلَیْہِ السَّلَام) کو مُلاحَظہ فرمایا کہ رَو رہے ہیں ، فرمایا : اے جبرئیل(عَلَیْہِ السَّلَام)! تم کیوں رو رہے ہو؟ بارگاہِ خداوندی عَزَّ وَجَلَّ میں آپ کو تو ایک خاص مقام حاصِل ہے۔ عرض کی :یارسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ میں کیوں نہ رَوؤں ، کہیں ایسا نہ ہو کہ علمِ الٰہی عَزَّ وَجَلَّ میں موجودہ حال کے بجائے میرا کوئی اور حال ہو، کہیں ابلیس کی طرح مجھے بھی امتِحان میں نہ ڈا ل دیا جائے۔ کہیں ہاروت و ماروت کی طرح مجھے بھی آزمائش میں مبتَلا نہ کردیا جائے۔

راوی بتاتے ہیں ،رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ بھی رونے لگے، حضرتِ سیِّدُنا جبرئیل(عَلَیْہِ السَّلَام) بھی رو رہے تھے۔ دونوں حضرات روتے رہے، آخِر کار آواز آئی: ’’اے جبرئیل!( عَلَیْہِ السَّلَام) اے محمد!( صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ) اللہ تبارَکَ وَتعالیٰ نے آپ دونوں کو اپنی نافرمانی سے محفوظ کرلیا ہے۔‘‘ سیِّدُنا جبرئیل(عَلَیْہِ السَّلَام) آسمانوں کی طرف پرواز کرگئے۔ مدینے کے تاجور، شاہ ِبحرو بر، رسولِ انور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ باہَر تشریف لائے۔ بعض انصار صَحابۂ کرام عَلَيهِمُ الّرِضْوَانکے قریب سے گزرے جو ہنس اور کھیل رہے تھے۔ فرمایا: ’’ تم ہنس رہے ہو اور تمہارے پیچھے جہنَّم ہے، اگر تم وہ باتیں جانتے جو میں جانتا ہوں تو تم تھو ڑ ا ہنستے اورزِیادہ روتے اورتم کھانا پینا چھوڑ دیتے اور پہاڑوں کی طرف نِکل جاتے او رخوب مَشَقَّتیں برداشت کرکے عبادتِ الٰہی(عَزَّ وَجَلَّ)بجا لاتے۔‘‘ آواز آئی : اے محمّد ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ میرے بندوں کو مایُوس مت کیجئے ،میں نے آپ کو خوشخبری دینے والا بنا کر بھیجا ہے اور تنگ ی کرنے والا بنا کر نہیں بھیجا۔ پس رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: راہِ راست پر گامزَن رہو(یعنی سیدھے راستے پر چلو) اورمِیانہ رَوی اِختیار کرو۔

23/04/2023

گستاخِ عثمان کا قتل:

پھر جب حجاج خطبہ سے فارغ ہوا تو لوگوں کو عطیات دینے لگا اور لوگ آکر اپنے عطیات لینے لگے حتّٰی کہ ایک بوڑھا شخص کانپتے ہوئے آیا اور کہا: اے امیر!آپ میری کمزوری دیکھ رہے ہیں ، میرا ایک بیٹا ہے آپ اسے میری جگہ جنگ میں قبول کرلیں ۔حجاج نے کہا: ہم نے قبول کیا۔جب وہ بوڑھا مڑ کر چلا گیا تو کسی نے حجاج سے کہا: اے امیر!کیا آپ اسے جانتے ہیں ؟ حجاج نے کہا: نہیں ۔اُس نے کہا: یہ عمیر بن ضابیٔہےجس نے سیِّدُناعثمان غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکی ہجو میں ایک شعر کہا:

ھَمَّمْتُ وَلَمْ اَفْعَلْ وَکِدْتُّ وَلَیْتَنِیْ تَرَکَتُ عَلٰی عُثْمَانَ تَبْکِیْ حَلَائِلُہٗ

ترجمہ: میں نےایک کام (یعنی حضرت عثمان رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکو شہید کرنے) کا پختہ عزم کیا لیکن اسے کر نہ سکا، کاش! میں اس کام کو عملی جامہ پہناتا۔میں نےعثمان کو اس حال میں چھوڑا کہ اُن کی ازواج رو رہی تھیں ۔

یہی وہ شخص تھا جو حضرت سیِّدُناعثمان غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکی شہادت کے بعد ان کے پاس آیا اور ان کے مبارک پیٹ کو کچل کر ان کی دو پسلیاں توڑ دیں ۔حجاج نے کہا: اُس بوڑھے کو دوبارہ میرے پاس لاؤ۔جب وہ بوڑھا آگیا تو حجاج نے اُس سے کہا: کیا تم نے ہی امیرالمؤمنین حضرت سیِّدُناعثمان غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکے ساتھ بدسلوکی کی تھی؟ اےبوڑھے!تیرا قتل مسلمانوں کے لئے اصلاح ہوگا۔اے تلوار والے !اسے لے جاؤ اور اس کی گردن اڑا دو۔

22/04/2023

ایک ہزار دسترخوان:

حجاج بن یوسف ثقفی عرب کے فصحامیں سے تھا ، ظالِم وجابر اور سرکش ہونے کے ساتھ ساتھ سخی بھی تھا۔ اگر وہ کسی دن خوب ہنستا تو بعد میں باربار استغفاربھی کرتا، ایک ہزار دسترخوان پر یہ لوگوں کو کھانا کھلاتا اور دستر خوان کے ارد گرد گھومتے ہوئےکہتا: اےاہْلِ شام!روٹی کےٹکڑےکروکہ یہ تمہارےپاس دوبارہ لوٹ کرنہ آئے۔اس کےہردسترخوان پر10آدمی ہوتے اوریہ سلسلہ ہرروز ہوتا اور حجاج یہ کہتا: میں بہت سارے لوگوں کو دیکھتا ہوں کہ وہ میرے دسترخوان پر حاضر نہیں ہوتے۔حجاج سے کہاگیا: وہ بن بلائے آنے کو ناپسند کرتے ہیں ۔حجاج نے کہا: اب صبح وشام میرے قاصد انہیں بلانے کے لئے جائیں گے۔

21/04/2023

رمضان میں ایک تسبیح کی فضیلت:

حضرت سیِّدُناامام زُہریعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیسےمروی ہےکہ ماہِ رمضان میں ایک بارسُبْحَانَ اللہ کہنا غیْرِ رمضان کی ایک ہزارتسبیحات سے افضل ہے۔

حضرت سیِّدُناقتادہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرمایا کرتے تھے: جس شخص کی ماہِ رمضان میں مغفرت نہ ہوتوپھر رمضان کے علاوہ بھی اس کی مغفرت نہیں ہوسکتی

20/04/2023

روزےکی فضیلت اورروزہ دارکےاجروثواب کابیان

فرمانِ باری تعالیٰ ہے:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَیْكُمُ الصِّیَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَۙ (۱۸۳) (پ۲، البقرة: ۱۸۳)

ترجمۂ کنزالایمان: اےایمان والوتم پرروزےفرض کئے گئےجیسے اگلوں پرفرض ہوئےتھےکہ کہیں تمہیں پرہیزگاری ملے ۔

روزے کےدرجات:

منقول ہے کہ روزےکےتین درجےہیں : عوام کا روزہ: پیٹ، شرم گاہ اور دیگر تمام اعضاء کوشہوت کی تکمیل سے روکنا۔خواص کاروزہ: کان، آنکھ، زبان، ہاتھ، پاؤں اوردیگراعضاء کوگناہوں سےبچانا۔اَخَصُّ الخواص کا روزہ: دل کو دنیوی خیالات اوراللہعَزَّ وَجَلَّکےغیر کی طرف توجہ سے مکمل طور پر باز رکھنا۔

حُضوراکرمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنےارشادفرمایا: زَکَاۃُ الْجَسَدِالصِّیَامُیعنی روزہ جسم کی زکوٰۃ ہے۔ ([1])

روزہ دارکےلئےدوخوشیاں :

رسولِ اَکرم، شاہ ِبنی آدمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنےارشادفرمایا: لِلصَّائِـمِ فَرْحَتَانِ فَرْحَۃٌ عِنْدَاِفْطَارِہٖ وَفَرْحَۃٌ عِنْدَلِقَاءِ رَبِّہٖیعنی روزہ دار کے لئے دو خوشیاں ہیں ، ایک افطار کے وقت اور ایک اپنے رب سے ملاقات کے وقت۔ ([2])

حضرت سیِّدُناوکیع عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْبَدِیْعاس فرمانِ باری تعالیٰ:

كُلُوْا وَ اشْرَبُوْا هَنِیْٓــٴًـۢا بِمَاۤ اَسْلَفْتُمْ فِی الْاَیَّامِ الْخَالِیَةِ (۲۴) (پ۲۹، الحاقة: ۲۴)

ترجمۂ کنز الایمان: کھاؤاورپیورچتاہواصلہ اس کاجوتم نے گزرے دنوں میں آگےبھیجا۔

کی تفسیرمیں فرماتےہیں : گزرے دنوں سےمرادروزے کےایام ہیں جن میں روزہ داروں نے کھانا پینا ترک کردیا۔

رمضان کاایک روزہ چھوڑنے کا نقصان:

حضرت سیِّدُناابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے روایت ہےکہ حضورنبی کریم، رَءُوْفٌ رَّحیمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشادفرمایا: جس نےاللہعَزَّ وَجَلَّکی طرف سےدی گئی رخصت کےبغیررمضان کاایک روزہ چھوڑاتوزمانے بھرکےروزے بھی اس کی قضانہیں ہوسکتے۔ ([3])

جنت کے دروازےکھل جاتےہیں :

نورکےپیکر، تمام نبیوں کےسَروَرصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنےارشادفرمایا: اِذَاجَاءَ رَمَضَانُ فُتِحَتْ اَبْوَابُ الْجَنَّۃِ وَاُغْلِقَتْ اَبْوَابُ جَہَنَّمَ وَسُلْسِلَتِ الشَّیَاطِیْنُیعنی جب رمضان کامہینہ آتاہےتوجنت کےدروازےکھل جاتےہیں ، دوزخ کےدروازے بند کردیے جاتے ہیں اور شیاطین کو قید کردیا جاتا ہے۔

19/04/2023

صدقہ کے درہم سے جان بچ گئی

حضرت سیِّدُنامکحولرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہبیان کرتےہیں کہ ایک شخص حضرت سیِّدُناابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکی خدمت میں حاضرہوکرعرض گزار ہوا: اللہعَزَّ وَجَلَّسےمیرے بیٹےکےلئےدعا فرمائیے کیونکہ میرے دل میں یہ خوف ہے کہ کہیں وہ سمندر میں ہلاک نہ ہوجائے۔حضرت سیِّدُناابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے فرمایا: کیامیں تمہیں ایسی چیز نہ بتاؤں جو میری دعا سے بھی زیادہ نفع بخش اور جلد قبول ہونے والی ہے؟ اس نےعرض کی: ضرور بتائیے۔فرمایا: اپنے بیٹے کی طرف سے صدقہ کرو اوراس صدقے میں اس کی نجات اور اس کے سازوسامان کی حفاظت کی نیت کرو۔اس شخص نے وہاں سے واپس آتے ہوئے سائل کو ایک درہم صدقہ دیااورکہا: یہ میرے بیٹے اور اس کے سازوسامان کی حفاظت کےلئےہے۔اسی وقت ایک منادی نےسمندرمیں یہ ندا کی: یہ فدیہ مقبول ہے اور زید کی مدد کی جائے گی۔جب اس شخص کابیٹاواپس آیاتوباپ نےاس سےحال پوچھا: بیٹے نے اس دن کی نشاندہی کی جس دن باپ نے اس کی طرف سے صدقہ دیا تھا اور کہا: ابا جان!میں نے فلاں دن سمندر میں ایک عجیب وغریب معاملہ دیکھا۔ہم لوگ ہلاک ہونے ہی والے تھے کہ ہم نے فضا میں یہ آوا زسنی : فدیہ مقبول ہے اور زید کی مدد کی جائے گی۔اس کے بعد سفید لباس میں ملبوس کچھ افراد وہاں آگئے جنہوں نے ہماری کشتیکو وہاں سے قریب ایک جزیرے تک پہنچادیا ، یوں ہم سب سلامت رہے اور بخیر وعافیت واپس آگئے۔

صدقہ وخیرات کی فضیلت کے بارےمیں آثاراورحکایات کثیرہیں ، ہم نےجن کاتذکرہ کیاہےیاددرست سمجھ بوجھ رکھنےوالےکےلئے کافی ہیں اور انسان صرف اپنی کوشش کا ہی پھل پائے گااوراللہعَزَّ وَجَلَّ سب سے زیادہ علم والاہے۔

18/04/2023

صدقہ بخشش کا ذریعہ بن گیا

منقول ہےکہ ایک شخص نے70سال تکاللہعَزَّ وَجَلَّکی عبادت کی، سردیوں کی ایک رات وہ اپنی عبادت گاہ میں موجودتھاکہ ایک خوبصورت عورت اس کےدروازےپرآئی اوراس سےدروازہ کھولنےکی درخواست کی۔عابدنے اس کی طرف توجہ نہ کی اور عبادت میں مصروف رہا، یہ دیکھ کر جب عورت واپس جانے لگی تو عابد نے اس کی طرف دیکھا، ایک نظر دیکھتے ہی وہ عورت عابد کو پسند آگئی، اس کی محبت دل میں گھر کر گئی اور عقل نے کام کرنا چھوڑدیا۔عابد اپنی عبادت کو چھوڑ کر اس عورت کے پیچھے گیا اور اس سے پوچھا: کہاں جارہی ہو؟ عورت نے جواب دیا: جہاں میں چاہوں ۔عابد نے کہا: اب تومطلوب خودطالب بن چکا ہےاور آزاد لوگ بھی غلام بن گئے ہیں ، پھر اس عورت کو کھینچ کر اپنے مکان میں داخل کر لیا، وہ سات دن تک اس کے پاس رہی۔سات دن کے بعد عابد کو اپنی عبادت یاد آئی اور اس بات کا احساس ہوا کہ اس نے اپنی70 سالہ عبادت کو سات دن کی نافرمانی کے عوض فروخت کردیا ہے۔اس بات کو یاد کرکے عابد اتنا رویا کہ اس پرغشی طاری ہوگئی ، جب وہ ہوش میں آیا تو عورت نے اس سے کہا: اے شخص!اللہعَزَّ وَجَلَّکی قسم!تم نے میرے علاوہ کسی اور کے ساتھاللہعَزَّ وَجَلَّکی نافرمانی نہیں کی اورمیں نے تمہارےعلاوہ کسی کےساتھ اس کی نافرمانی نہیں کی، میں تمہارے چہرے پرنیکی کا اثر دیکھ رہی ہوں۔تمہیں اللہعَزَّ وَجَلَّکی قسم!جب تمہارا ربّ تم سے صلح فرمالے تو مجھے بھی یاد رکھنا۔چنانچہ

وہ شخص ایک طرف چل دیا، رات کے وقت اس نے ایک کھنڈر میں پناہ لی جہاں 10 نابینااَفراد موجود تھے اور اس جگہ کےقریب ایک راہب رہتا تھا جوہررات ان کے لئے10روٹیاں بھیجتا تھا۔ آج جب راہب کاغلام معمول کےمطابق روٹیاں لایاتواس گناہ گارعابدنےبھی ہاتھ بڑھاکرایک روٹی لےلی۔ ایک نابینا شخص جسے روٹی نہ مل سکی اس نے کہا: میری روٹی کہاں ہے؟ غلام نے جواب دیا : میں نے تو10کی 10روٹیاں تقسیم کردی ہیں۔نابینا شخص نے کہا: کیا میں بھوکے پیٹ رات گزاروں ؟ یہ معاملہ دیکھ کرعابدرو پڑا، اس نےوہ روٹی اس نابینا شخص کو دےدی اوراپنے آپ سےکہنے لگا: میں اس بات کازیادہ حق دارہوں کہ بھوکارات گزاروں کیونکہ میں نافرمان ہوں جبکہ یہ شخص اطاعت گزارہے۔پھروہ سوگیا، رات کوبھوک نے شدت اختیارکرلی یہاں تک کہ وہ مرنےکےقریب ہوگیا۔اللہعَزَّ وَجَلَّنےملَکُ الموتعَلَیْہِ السَّلَامکو اس کی روح قبض کرنے کا حکم دیا تو رحمت اور عذاب کے فرشتوں میں اس کے بارے میں اختلاف ہوگیا۔رحمت کے فرشتوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا شخص ہے جو اپنے گناہ سے فرار ہوکر اطاعت کی طرف مائل ہوا جبکہ عذاب کے فرشتوں کا مَوقِف تھا کہ یہ ایک گناہ گار شخص ہے۔اللہعَزَّ وَجَلَّنے ان کی طرف وحی فرمائی کہ اسکی70 سالہ عبادت اورسات راتوں کے گناہ کا وزن کرو، جب وزن کیا گیا توگناہ کا وزن زیادہ تھا۔اللہعَزَّ وَجَلَّ نے پھر وحی فرمائی کہ سات راتوں کی نافرمانی اور اس روٹی کا وزن کرو جو اس نے ایثار کی تھی، جب فرشتوں نےوزن کیاتووہ روٹی وزن میں بڑھ گئی۔چنانچہ رحمت کےفرشتوں نےاس کی روح قبض کی اوراللہعَزَّ وَجَلَّ نے اس کی توبہ قبول فرمالی۔

17/04/2023

روٹی صدقہ کرنے کی برکت

ایک شخص نےاپنےبیٹےکوتجارت کےلئےسفرپربھیجا، کئی مہینےگزرگئےلیکن اس کی کوئی خبرنہ آئی۔ لڑکے کے باپ نےدوروٹیاں صدقہ کیں اوروہ دن تاریخ لکھ کر رکھ لی۔ایک سال کے بعد اس کا بیٹاصحیح سلامت کثیر نفع کے ساتھ واپس آگیا۔باپ نے بیٹے سے پوچھا: کیا سفر کے دوران تمہیں کوئی مصیبت درپیش آئی تھی؟ بیٹےنےجواب دیا: جی ہاں !دریاکےوسط میں ہماری کشتی ڈوب گئی اوردیگرلوگوں کےساتھ میں بھی ڈوبنے ہونےلگاکہ اچانک دونوجوان ظاہرہوئےجنہوں نے مجھے پکڑکردریاکےکنارےپرپہنچادیااورمجھ سےکہا: اپنے والدسےکہہ دینا کہ یہ ان دو روٹیوں کا بدلہ ہے ، اگر وہ زیادہ صدقہ کرتا تو اس سے بھی زیادہ بدلہ پاتا۔

امیرالمؤمنین حضرت سیِّدُناعلیُّ المرتضٰیکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمفرماتےہیں : جب تم کسی ایسےفاقہ کش شخص کو پاؤجو تمہارا سامان اٹھا کر وہاں پہنچادے جہاں تم چاہتے ہو تو اس کے اٹھانے کو غنیمت جانو۔

ایک شاعر نے کتنی اچھی بات کہی ہے:

یَبْکِی عَلَی الذَّاھِبِ مِنْ مَّالِہٖ وَاِنَّمَا یَبْقِی الَّذِیْ یَذْھَبُ

ترجمہ: انسان اپنے اس مال پر روتا ہے جو خرچ ہوگیا حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ صرف خرچ ہونے والا مال ہی باقی ہے۔

16/04/2023

قیامت کی بھوک پیاس سے نجات:

حضرت سیِّدُناعُبَیْدبن عُمَیْررَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتےہیں : بروزِقیامت لوگ اتنے بھوکے ہوں گے جتنے پہلے کبھی نہ تھےاوراتنےپیاسےہوں گےجتنےپہلےکبھی نہ تھے، جس نے (دنیامیں ) رضائےالٰہی کےلئےکسی کوکچھ کھلایااللہعَزَّ وَجَلَّاسے پیٹ بھرکرکھلائےگا، جس نےاللہعَزَّ وَجَلَّکےلئےکسی کوکچھ پلایااللہعَزَّ وَجَلَّاسےسیراب فرمائےگااورجس نے اللہعَزَّ وَجَلَّ کی رضاکی خاطرکسی کولباس پہنایااللہعَزَّ وَجَلَّ اسےجنتی لباس پہنائے گا۔

حضرت سیِّدُناامام شعبیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَ لِیفرماتےہیں : جو شخص خودکوصدقہ کےثواب کااس سے زیادہ محتاج نہ سمجھے جتنافقیرصدقے کا محتاج ہے تو اس نے اپنا صدقہ ضائع کردیااور اسے اپنے چہرے پر دے مارا۔

15/04/2023

سائل کوخالی ہاتھ نہ لوٹاؤ:

حضرت سیِّدُناعیسٰی رُوْحُاللہعَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نےارشادفرمایا: جوشخص مانگنےوالےکواپنےگھر سے خالی ہاتھ لوٹاتا ہے تو سات دن تک رحمت کے فرشتے اس گھر میں نہیں آتے۔

سرکارِمکہ مکرمہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّممسکین کواپنےدسْتِ مُبارَک سے صدقہ عطافرماتےتھے۔ ([7])

نورکےپیکر، تمام نبیوں کےسرورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنےارشادفرمایا: مَامِنْ مُسْلِـمٍ یَکْسُوْمُسْلِمًاثَوْبًااِلَّاکَانَ فِیْ حِفْظِ اللہِ مَاکَانَتْ عَلَیْہِ مِنْہُ رُقْعَۃٌیعنی جس مسلمان نےکسی مسلمان کوکپڑا پہنایا تو جب تک کپڑے کا ایک ٹکڑابھی اس پر بھی باقی ہےپہنانے والااللہعَزَّ وَجَلَّکےحفظ وامان میں رہے گا۔ ([8])

14/04/2023

صدقے کی برکت سے جان بچ گئی

منقول ہے کہ ایک شخص کے گھر میں موجوددرخت پر قُمْری (فاختہ کی قسم کےایک طوق دارپرندے) نے گھونسلہ بنالیا۔جب اس قمری نےانڈوں میں سےبچےنکالنےکااِرادہ کیاتواس شخص کی بیوی نےاسےقمری کے انڈے اتارنے کا مشورہ دیا، اس شخص نے کئی مرتبہ ایسا کیا اور جب بھی قمری انڈے دیتی وہ شخص اس کےانڈے اٹھالیتا۔قُمْری نےحضرت سیِّدُناسلیمان عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکی خدمت میں اس بات کی شکایت کی اورعرض کی: یَانَبِیَّاللہ!میں یہ چاہتی ہوں کہ میری اولادہو جو میرےبعداللہعَزَّ وَجَلَّکا ذکر کرے لیکن یہ شخص اپنی بیوی کے کہنے پر میرے انڈے چرالیتا ہے۔جب قمری نے کئی مرتبہ اس بات کی شکایت تو حضرت سیِّدُناسلیمانعَلَیْہِ السَّلَامنے جنات کوحکم دیا کہ جب تم اس شخص کو درخت پر چڑھتے دیکھو تو اس کے دوٹکڑے کردینا۔اب کی بار جب وہ شخص درخت پر چڑھنے لگاتوایک مانگنے والا آگیا جسے اس شخص نے جو کی روٹی کھلائی، اس کےبعدوہ درخت پرچڑھااورحسْبِ معمول انڈےحاصل کرلیے۔قمری نےپھرشکایت کی توحضرت سیِّدُناسلیمانعَلَیْہِ السَّلَام نے جنات سے ارشادفرمایا: میں نے تمہیں جو حکم دیا تھاتم نے اس پر عمل کیوں نہیں کیا۔جنات نےعرض کی: اس وقت دو فرشتے ہمارے سامنے آگئے اور انہوں نے ہمیں زمین کے کنارے پر پھینک دیا۔

13/04/2023

روایت میں ہے آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی خلافت کے دور میں ایک مرتبہ ناگہاں ایک پہاڑ کے غار سے ایک بہت ہی خطرناک آگ نمودار ہوئی جس نے آس پاس کی تمام چیزوں کو جلا کر راکھ کا ڈھیر بنادیا، جب لوگوں نے دربار خلافت میں فریاد کی تو امیر المؤمنین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے حضرت تمیم داری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکو اپنی چادر مبارک عطافرمائی اور ارشادفرمایا کہ تم میری یہ چادر لے کر آگ کے پاس چلے جاؤ ۔ چنانچہ حضرت تمیم داری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُاس مقدس چادر کو لے کرر وانہ ہوگئے اورجیسے ہی آگ کے قریب پہنچے یکایک وہ آگ بجھنے اورپیچھے ہٹنے لگی یہاں تک کہ وہ غار کے اندر چلی گئی اورجب یہ چادر لے کر غار کے اندر داخل ہوگئے تو وہ آگ بالکل ہی بجھ گئی اور پھر کبھی بھی ظاہر نہیں ہوئی۔ ([3]) (ازالۃ الخفاء مقصد۲، ص۱۷۲)

12/04/2023

بیٹے کی بھیڑیے سے حفاظت

ایک عورت رات کاکھاناکھارہی تھی کہ ایک سوالی آگیا، عورت نے ایک لقمہ اسے بھی کھلادیا۔صبح وہ عورت اپنے شوہر کے پاس کھیت میں گئی اور بچے کو شوہر کے پاس چھوڑ کر کسی کام میں مصروف ہوگئی۔اتنے میں ایک بھیڑیا وہاں آپہنچا جس نے بچے کو اچک لیا۔عورت نے جب یہ دیکھا تو بارگاہِ خداوندی میں عرض کی: اے میرے ربّعَزَّ وَجَلَّ!میرے بچے کی حفاظت فرما۔فوراًایک آنےوالاآیاجس نےبھیڑیےکی گردن دبوچ لی اورعورت نےاپنےبچےکوبغیرکسی تکلیف اورنقصان کےبھیڑیے کے منہ سے نکال لیا۔آنے والے نےعورت سے کہا: یہ لقمہ (یعنی تمہارابیٹا) اس لقمے کے بدلے ہے جو تم نے سائل کو کھلایا تھا۔

11/04/2023

ساری رات کی عبادت سےافضل:

حضرت سیِّدُناعبْدُاللہبن عباسرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَافرماتےہیں : میانہ روی اورغوروفکرکےساتھ دورکعت نمازپڑھنا غافل دل کے ساتھ ساری رات کی عبادت سے افضل ہے۔

دعا:

اےاللہعَزَّ وَجَلَّ!نمازکےمُعامَلےمیں ہماری مددفرما، اپنےفضل وکرم سےہماری نمازکوشرف قبولیت عطافرمااور اےسب سےبڑھ کررحم فرمانےوالے!اپنی رحمت کےطفیل ہمیں غافلوں میں شامل ہونےسےبچااورہمارے سردار حضرت محمد صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّماورآپ کی آل واصحاب پر رحمت نازل فرما۔

Address

Lahore

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Islami Malumat posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share