30/07/2024
سیدنا شئخ عبد القادر جیلانی رحمتہ اللّٰہ علیہ
حضرت خُواجہ خُواجگان شہنشاہِ اجمیر شریف
قطب المشائخ الحسنی الحُسینی سید خُواجہ مُعینُ الدّین حسن چشتی اجمیری غریب نواز رحمُتہ اللّٰہ علیہ اپنے مُرشِد کیساتھ مدینہ مُنوّرہ میں حاضِر ہیں اور بارگاہِ رسالت مآب میں باادب سلام پیش کیا کہ آواز آئی
وعلیکَ السّلام یا سُلطان الہند و قطب المشائخ
ساتھ حُکم ہوا کہ اے مُعین اب تمہاری ڈیوٹی اجمیر لگا دی گئی ہے وہاں چلے جاؤ اور جاتے ہوئے بغداد میں غوثِ اعظم سے ملتے جانا
سیدنا شئخ عبد القادر جیلانی رحمتہ اللّٰہ علیہ نے اپنے مُریدین سے فرمایا کہ سلطان الہند آرہے ہیں استقبال کیلئے چلو
جب حضرت غریب نواز بغداد پہنچے تو لوگوں نے کہا حضُور آپ نے فرمایا تھا کہ سلطان الہند آرہے ہیں یہ تو 18سال کا بچہ ہے آپ نے مُسکرا کر فرمایا یہی سلطان الہند ہے
آپ نے بغداد شریف میں 3 ماہ قیام کیا اور 58 یا اس سے زائد راتیں غوثِ پاک کیساتھ اکٹھے رہے
ایک دن معین الدّین چشتی اجمیری اداس بیٹھے تھے مریدین کے بتانے پر جب پیرانِ پیر غوثِ اعظم نے وجہ پوچھی تو فرمایا
یا مرشِد آپکے آستانے پر قوالی نہیں میں قوالی سنتا ہوں
غوثِ پاک نے فوراً محفلِ سماع کا اہتمام کروایا اور قوال بُلوائے جیسے سماع شروع ہوئی تاجدارِ اجمیر وجد میں آ کر جھومنے لگے غوثِ اعظم اُٹھے اور اپنے ہُجرے میں جا کر عصاء سے زمین پر دباؤ ڈالتے رہے بعد از سماع جب مریدین نے اسکی وجہ پوچھی تو آپ نے فرمایا
آج معین الدّین وجد کی حالت میں اُس مقام پر پہنچ گیا تھا کہ اگر میں زمین کو نہ دباتا تو یہ بغداد ہی پلٹ دیتا
فتوح الغیب مقالہ نمبر 118
خواجہ خواجگان صفحہ نمبر 92
___________________
جبین۔۔۔