04/02/2023
پر اسٹیٹ گلینڈ
اس مرض کے مریض ہمارے پاس کثرت سے آتے رہتے ہیں علاج تو اللہ کے فضل سے ہو جاتا ہے ایک بھاٸ نے فرماٸش کی کہ اس بیماری کے متعلق کچھ آگہی دیں کہ یہ کیونکر ہو جاتی ہے اور اس کا علاج بھی کچھ بتا دیں میں نے اپنی کی سی کوشش کی باقی اجر تو اللہ دینے والا ہے وہی اکیلا مالک و خالق ہے۔
پر اسٹیٹ گلینڈ مردوں کے مثانہ کے منہ کےقریب مبال(یورتھرا)سے چمٹا ہواسرخ نسواری رنگ کا ایک غدود ہے,یہ لڑکپن میں تو ایک بادام کے برابر ہوتا ہے لیکن بلوغت کے بعد بڑھتے بڑھتے اخروٹ جتنا ہو جاتا ہے نسل انسانی کی توسیع میں اس کا بڑا حصہ ہے کیونکہ یہ تولیدی ماٸع منی کا سٹور روم ہے۔تولیدی خلٸے (سپرم)پیدا تو خصیے میں ہوتے ہیں لیکن انزال کے وقت وہ جس ماٸع کے ہمراہ بچہ دانی میں پہنچتے ہیں 80 فیصد پراسٹیٹ گلینڈ میں بنتا اور جمع رہتا ہے اس ماٸع یعنی منی میں ناتواں سپرمی خلیوں کی پرورش کے لیے لطیف ترین پروٹین,کٸ قسم کے انزاٸم,گلوکوس اور چکناہٹ موجود ہوتی ہے۔سپرم منی میں تیرتے ہوے مادہ بیضہ کی طرف جاتے ہیں اور چونکہ یہ ماٸع الکلی ہوتا ہے,اس لیے بچہ دانی کی تیزابیت سے محفوظ رہتے ہیں,اگر پراسٹیٹ گلینڈ نہ ہوں یا ان کی کارکردگی ختم ہو جاۓ تو مرد کی جنسی فعالیت اورصلاحیت میں تو کمی نہیں آتی لیکن وہ اولاد پیدا کرنے کے قابل نہیں رہتا ہے۔
مثانہ سے پیشاب کی جو نالی مبال(یورتھرا)میں جاتی ہے وہ پراسٹیٹ گلینڈ کے درمیانی حصہ کے اوپرسے گزرتی ہے اگر پر اسٹیٹ متورم ہو جاۓ کوٸ چھوت لگ جاۓ یا پراسٹیٹ بڑھ جاۓ تو مبال پر دباٶ پڑتا ہے اور پیشاب میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے بعض اوقات تو پیشاب بالکل بند ہو جاتا ہے اور مثانہ سے واپس گردوں میں چلا جاتا ہے اور پھر وہاں سے خون میں مل جاتا ہے اس طرح یوریمیا سمیت خون کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے عارضی التہاب اور چھوت پر تو جلد قابو پایا جا سکتا ہے لیکن پراسٹیٹ کا سب سے زیادہ اور عام اور تکلیف دہ عارضہ اس کا بڑھ جانا ہے **** پر اسٹیٹ کا بڑھ جانا ****
یہ مرض مردوں کو عموماً ادھیڑ عمر میں لاحق ہوتا ہے خواتین کو نہیں ہوتا کیونکہ ان کے جسم میں یہ غدود نہیں ہوتا 50 سال کی عمر میں اس کے لگنے کا 20 فیصد خطرہ ہوتا ہے۔70 سال کی عمر میں یہ امکان 50 فیصد ہو جاتا ہے اور 80 سال کے عمر کے تقریباً 80 فیصد اشخاص اس میں مبتلا ہوتے ہیں اور اس کا ساٸز زیادہ بڑھ جاۓ تو مبال اور مثانہ کے منہ پر دباٶ پڑنے کی وجہ سے پیشاب کے بہاٶ میں رکاوٹ آجاتی ہے یا کبھی کبھی وہ بالکل بند ہو جاتا ہے مثانہ متورم ہو جاتا ہے اس میں پتھری بننے لگتی ہے گردوں کے فعل میں نقص آ جاتا ہے اور یوریمیا کا خطرہ بھی ہو جاتا ہے اور دوسری کٸ ایک تکلیفیں شروع ہو جاتی ہیں,جس میں سب سے خطرناک پر اسٹیٹ کا کینسر ہے۔
علامات
پیشاب کا بار بار آنا رک کر جلن کے ساتھ آنا پراسٹیٹ گلینڈ کے بڑھنے کی عام علامات ہیں۔پیشاب عموماً رات کو باربار آتا ہے یاد رہے کہ اگر پیشاب دن کو بار بار رک رک کر آۓ تو اس کی وجہ مثانہ کی پتھری ہوتی ہے پراسٹیٹ گلینڈ بڑھ جانے کے باعث تکلیف رات کو زیادہ ہوتی ہے,مریض کو کٸ بار رات کو اٹھنا پڑتا ہے اور پھر وہ صبح سویرے بستر سے سیدھا غسل خانے جاتا ہے لیکن اسے محسوس ہوتا ہے کہ پیشاب کی رفتار سست اور دھار کمزور ہے اور جب وہ سمجھتا ہے کہ پیشاب ختم ہو گیا ہے تو پھر دھار نکل جاتی ہے وہ مثانہ کو خالی کرنے کے لیے دباتا ہے لہکن مثانہ خالی نہیں ہوتا یہی تکلیف اسے با بار ہوتی ہے۔
اسباب
پراسٹیٹ گلینڈ کے التہاب کے اسباب شراب نوشی کی کثرت جنسی بے اعتدالی اور سردی لگ جانا ہے لیکن عمر کے ساتھ اس کے بڑھ جانے کی وجہ قدرت کا یہ راز اللہ تعالٰی کے دیے ہوے علم اور تجربے سے جو مجھے ملا ہے وہ یہ کہ پراسٹیٹ کی بڑھوتری جنسی ہارمون کی کمی کے باعث ہوتی ہے اور میرے تجربے کے مطابق جیسے جیسے مرد میں ناقص منی اور مردانہ قوت کی صلاحیت میں کمی ہوتی جاۓ گی ویسے ویسے یہ گلینڈ اپنے حجم کو بڑھاتا ہے وہ اس لیے کہ یہ مادہ تولید کا سٹور روم ہے جب یہ زیادہ عرصہ اپنی کارکردگی نہیں دکھا پاتا تو خالی رہنے کی وجہ سے اس میں سوزش کے امکان بڑھ جاتے ہیں اور اس کی کمی کو پورا کرنے کے لیے وہ اپنے جسم کو پھیلا دیتا ہے تاکہ منی کو زیادہ سٹور کر کے صحت کی طرف پلٹا جا سکے بالکل اسی طرح تھاٸ راٸیڈ گلینڈ کا معاملہ ہے آیو ڈین کی کمی کو پورا کرنے کے لیے جو گلھڑ کے پھیلاٶ کی صورت میں سامنے آتا ہے۔
علاج
جن اشخاص کا پراسٹیٹ گلینڈ بڑھا ہوا ہو متورم ہو انہیں شراب مرچ مصالحے چاۓ اور کافی اور دوسری خراش پیدا کرنے والی غذا سے پرہیز کرنا چاہیے۔
نسخہ
گل منڈی10 عدد,سرپھوکا 6 گرام آدھے گلاس پانی میں جوش دے کر چھان کر صبح نہار منہ 15 یوم پی لیں۔
یہ مفید معلومات مفاد عامہ کے لئے ہے کیونکہ قومیں اللہ تعالی کے فضل سے علم سے ہی ترقی کرتی ہیں. ہم میں اخلاص,احساس,صلہ رحمی,خیر خواہی,لازمی ہونی چاہیے.اللہ کے رسول صل اللہ علیہ وسلم جب کوئ مسلم ہوتا تو اس سے اس بات پر بیعت لیتے کہ تم مسلمانوں کے خیر خواہ رہو گے.
واسلام
منقول