Silsilla e Idrak Publications & Organization

Silsilla e Idrak Publications & Organization Silsilla e Idrak Publications & Organization

20/06/2024
14/06/2024
08/06/2024
01/05/2024
06/02/2024
02/01/2024

Apni Uljhan Ko Barhane Ki Zaroorat Kya Hai | اپنی اُلجھن کو بڑھانے کی ضرورت کیا ہے |
Nadeem Gullani (Youtube) Click This Link ----> bit.ly/3RRY2mn
(Kindly Visit + Subscribe + Comment + Share)
Nadeem Gullani (page)
bit.ly/48lb4yq
Nadeem Gullani (TikTok)
bit.ly/4aphspY
Nadeem Gullani (Instagram)
https://bit.ly/41w99F4
Nadeem Gullani (Twitter)
bit.ly/3NzwaRI
Nadeem Gullani (Facebook Id)
bit.ly/48oWx4S

⭐ عابد حسن منٹو کی نظریاتی استقامت✍🏻 تبصرہ: فتح محمد ملکعابد حسن منٹو کی سرگزشت ”قصّہ پون صدی کا“ ہماری عوامی سرگزشت کا ...
27/10/2023

⭐ عابد حسن منٹو کی نظریاتی استقامت
✍🏻 تبصرہ: فتح محمد ملک
عابد حسن منٹو کی سرگزشت ”قصّہ پون صدی کا“ ہماری عوامی سرگزشت کا ایک عبرت ناک باب ہے۔ میں نے عابد حسن منٹو کو پہلے پہل گورنمنٹ کالج کیمبل پور (حال اٹک) میں یوم غالب کی ایک تقریب میں دیکھا اور سنا تھا۔ خود میں نے اس تقریب میں اپنا پہلا مضمون بعنوان ’غالب، غزل سے قصیدے تک‘ پڑھا تھا۔ بیسویں صدی کی پانچویں دہائی میں ہمارے اس کالج میں ڈاکٹر غلام جیلانی برق اور پروفیسر محمد عثمان ہر سال تین روزہ ادبی تقریبات کے انعقاد کا اہتمام کیا کرتے تھے۔
ان تقریبات میں پشاور، واہ کینٹ اور راولپنڈی سے بزرگ اور نوجوان ادیب اور شاعر شریک ہوا کرتے تھے۔ انھی محفلوں میں میں نے عابد حسن منٹو اور احمد فراز کی گرمیٔ گفتار سے بہت کچھ سیکھا تھا۔ جب میں راولپنڈی آ بیٹھا تب عابد حسن منٹو قانون کی تعلیم کی جستجو میں لاہور جا پہنچے تھے۔ ایک ماہر قانون کی حیثیت سے ان کا تاریخ ساز کردار پاکستان میں زرعی اصلاحات کے لیے جہد مسلسل ہے۔
جب میں عابد حسن منٹو کی پاکستان میں زرعی اصلاحات کے نفاذ کی خاطر طویل اور جرات مندانہ عدالتی مہم کا خیال کرتا ہوں تو مجھے خیال آتا ہے کہ کاش انھوں نے اسلام کا بھی اسی انہماک کے ساتھ مطالعہ کیا ہوتا جس کے ساتھ مارکسیت کا کر رکھا ہے۔ جب وہ انتہائی قابل تحسین ذکاوت احساس کے ساتھ پاکستان میں زرعی اصلاحات کے نفاذ کے حق میں اپنا استدلال پیش کرتے ہیں تو مجھے بے ساختہ علامہ اقبال کی نظم ’الارض للٰہ‘ یاد آتی ہے۔ اسلام کی حقیقی روح کے مطابق زمین صرف اور صرف اللہ کی ہے اور اللہ کا جو بندہ جتنے خطۂ زمین پر خود کاشت کرتا ہے اس پر کسی اور جاگیردار (Absentee landlord) کا قطعاً کوئی حق نہیں۔ اقبال نے اپنی نظم بعنوان ’الارض للٰہ‘ میں انتہائی موثر انداز میں اس حقیقت کو آشکار کیا ہے:
پالتا ہے بیج کو مٹی کی تاریکی میں کون؟
کون دریاؤں کی موجوں سے اٹھاتا ہے سحاب؟
کون لایا کھینچ کر پچھم سے باد سازگار؟
خاک یہ کس کی ہے کس کا ہے یہ نور آفتاب؟
کس نے بھر دی موتیوں سے خوشۂ گندم کی جیب؟
موسموں کو کس نے سکھلائی ہے خوئے انقلاب؟
دیہہ خدایا! یہ زمیں تیری نہیں، تیری نہیں
تیرے آبا کی نہیں، تیری نہیں، میری نہیں
دیہہ خدا کی ترکیب سے عیاں ہے کہ جاگیرداری نظام شرک کی بدترین صورت ہے۔ عابد حسن منٹو کی اس سرگزشت میں تصور پاکستان کے ارتقائی مراحل کو سراسر نظر کر دیا گیا ہے۔ وہ اپنی بات قائدِ اعظم کی تحریک پاکستان کے آغاز سے شروع کرتے ہیں۔ یہ تحریک پاکستان جس تصور پاکستان سے پھوٹی ہے اس کے ارتقائی مراحل کو سرے سے زیر بحث لایا ہی نہیں گیا۔ یہ ایک مسلمہ تاریخی حقیقت ہے کہ جب برطانوی ہند میں لارڈ ہیوم نے انڈین نیشنل کانگرس کی بنیاد رکھی تھی تو سرسید احمد خاں نے اس کی شدید مخالفت کرتے ہوئے استدلال کیا تھا کہ ہندوستان ایک ملک نہیں ایک برِ عظیم ہے جس میں کئی قومیں آباد ہیں۔
اپنے اسی بیان میں انھوں نے برصغیر کے مسلمانوں سے کہا تھا کہ وہ اس انڈین نیشنل کانگرس سے دور رہیں۔ یہاں سے اگر ہم علامہ اقبال کے 1930ء کے خطبہ الٰہ آباد تک آئیں تو اس خطبہ میں جہاں اور بہت سے انتہائی خیال انگیز تصورات پیش کیے گئے ہیں وہاں اقبال نے اپنے استدلال کو مکمل کرتے وقت یہ کہنا ضروری سمجھا تھا کہ: انگلستان کا وزیرِ اعظم اس حقیقت کو تسلیم کرنے سے انکاری ہے کہ ہندوستان میں کئی قومیں آباد ہیں۔ ان ہی متعدد قوموں میں سے ایک مسلمان قوم بھی ہے جو اپنی اکثریت کے علاقوں میں اپنی آزاد اور خود مختار مملکت کے قیام کی خاطر سرگرم عمل ہے۔ اس کے بعد جب 1940ء میں قائدِ اعظم محمد علی جناح نے اقبال کے تصور پاکستان کو تحریک پاکستان بنانے کا اعلان کیا تو انھوں نے بھی اس حقیقت کو پھر سے نمایاں کیا کہ ہندوستان ایک ملک نہیں ایک برِ عظیم ہے اور ہندوستان کا سیاسی مسئلہ قومی نہیں بین الاقوامی ہے۔
جس روز قائدِ اعظم نے اقبال کے تصور پاکستان کی بنیاد پر تحریک پاکستان کا آغاز کیا تھا وہ نہ تو علامہ اقبال کا یوم پیدائش تھا اور نہ یوم وفات مگر اسی شام پنجاب یونیورسٹی کے سینٹ ہال میں یوم اقبال کا انعقاد عمل میں آیا جس کی صدارت اے۔ کے۔ فضل الحق نے کی تھی۔ اگلی صبح کے اجلاس کی صدارت خود قائدِ اعظم نے فرمائی تھی اور اپنے خطاب میں اقبال کو اپنا Friend، Philosopher and Guide قرار دیا تھا۔
اگلے سال قائدِ اعظم نے ’Letters of Iqbal to Jinnah‘ کے عنوان سے وہ خفیہ خط و کتابت بھی شائع کر دی تھی جس کے مختصر سے ابتدائیہ میں انھوں نے اعتراف کیا تھا کہ قرارداد پاکستان درحقیقت اقبال کے تصورات کی عملی تشکیل ہے۔ علامہ اقبال بڑی دل سوزی کے ساتھ اسلام کی حقیقی انقلابی روح کو پھر سے دنیا میں سرگرم کار دیکھنے کی تمنا میں بے چین رہے۔ عابد حسن منٹو بھی سوویت یونین کی شکست و ریخت کے بعد اسباب زوال اشتراکیت کا تجزیاتی مطالعہ بڑی دل سوزی کے ساتھ کرتے ہوئے اس نتیجہ پر پہنچتے ہیں کہ یہ شکست کارل مارکس کی نہیں نام نہاد روسی مارکوسوں کی ہے۔ مارکسزم کی نہیں سٹالن ازم کی ہے:
”حقیقت یہ ہے کہ جن سوشلسٹ ملکوں میں انقلاب کے راستے سے نیا نظام قائم ہوا ان میں صف اول میں روس کا سوویت یونین میں تبدیل ہونا شامل ہے۔ وہاں کمیونسٹ پارٹی کی ہی قیادت میں یہ انقلاب برپا ہوا اس لیے اس کو اولاً محنت کش طبقے کی ڈکٹیٹر شپ کے نام سے یاد کیا گیا۔ میرے نقطۂ نظر کے مطابق اگر اس نئے نظام میں وسیع تر عوام، جو محنت کش طبقات کی مختلف شکلیں ہیں، اپنی نئی ریاست کی تعمیر کرنے اور اس کا سیاسی نظام چلانے کے عمل میں شامل نہیں ہوتی تو پھر وہ واقعتاً آمریت ہی ہو جائے گی۔
سوشلسٹ تحریک کے دوران جمہوریت کے بارے میں جو کچھ کہا گیا، اس میں سرمایہ دارانہ جمہوریت کے مقابل سوشلسٹ جمہوریت کی اصطلاح قائم کی گئی ہے۔ سوشلسٹ جمہوریت کا مطلب وسیع تر محنت کش عوام کی جمہوریت ہے۔ تاریخی طور پر چونکہ کمیونسٹ پارٹیوں نے ہی نیا نظام قائم کیا اور کافی عرصے تک انہی کی حاکمیت قائم رہی، اس لیے یہ سمجھا گیا کہ ڈکٹیٹر شپ آف دی پرولیٹریٹ کمیونسٹ پارٹی کی حاکمیت ہے۔ یقیناً عملی طور پر سوویت یونین اور دوسرے ممالک میں ایسا ہی ہوا لیکن نئے نظام کے قائم کرنے کا مقصد یہ نہیں تھا کہ سرمایہ دارانہ پارٹیوں کی جگہ کمیونسٹ پارٹی کی حاکمیت قائم ہو جائے۔
اس کا مقصد سوشلزم کو قائم کرنے کے لیے معاشی اقدامات کرنے کے ساتھ ساتھ وسیع تر عوام کو اپنا نظام زندگی مرتب کرنے اور اس کے پھیلانے کے عمل میں شامل کرنا بھی تھا۔ جہاں جہاں ایسا نہیں ہوا، وہاں تضادات پیدا ہوئے اور وہاں اس تصور کے تحت انقلاب کے نتیجے میں یا سماجی تبدیلی کے بعد کمیونسٹ پارٹیوں کی، نہ کہ پرولتاریہ کی، ڈکٹیٹر شاپ قائم ہو گئی۔“ 1
عابد حسن منٹو نے اپنے دورۂ روس کے دوران ذاتی مشاہدات و تاثرات کی روشنی میں جو نتائج اخذ کیے ہیں میں ان پہ یقین رکھتا ہوں۔ مجھے سوویت یونین کے بکھراؤ کے بعد اپنے مختصر قیام روس کے دوران وہ تجربہ اور مشاہدہ یاد آیا ہے جو میں نے وہاں کے عوام و خواص میں کمیونزم سے اٹوٹ وابستگی کی صورت میں دیکھا تھا۔ میں نے جس کسی سے بھی یہ سوال کیا تھا کہ ”آپ کے خیال میں اشتراکی نظام کی ناکامی کا بنیادی سبب کیا ہے؟“ اس پر ہر کسی نے تڑپ کر ایک ہی جواب دیا تھا: ”نہیں! اشتراکی نظام تو ناکام نہیں ہوا، ہم ناکام ہوئے ہیں۔“ ان میں سے ہر ایک نے سٹالن کے دور اقتدار کے مظالم کا حوالہ بڑی دردمندی کے ساتھ دیا تھا۔ عابد حسن منٹو کا زیر نظر زندگی نامہ بھی اسی حقیقت کا شاہد عادل ہے۔ یہاں ہمیں اس حقیقت کو ہر گز فراموش نہ کرنا چاہیے کہ پاکستان میں جب اقبال کے تصور پاکستان کو پس پشت ڈال کر ایوب خاں کے تصور پاکستان کو اپنا لیا گیا تو کرائے کے سپاہی ہمارے حکمران بن بیٹھے!
٭٭٭
حوالہ جات
قصّہ پون صدی کا
خودنوشت: عابد حسن منٹو
ناشر: بک کارنر جہلم
سال اشاعت: 2023ء،
حوالہ صفحات: 128 — 129
کتاب کے کُل صفحات: 343
قیمت: 1500 روپے
رابطہ : 0333 9262990

کتابِ امید - مارک مینسنمترجم: ایم وسیم بٹمسائل اور الجھنوں سے بھرپور اس دور میںجب ہر چیز تباہی کی جانب گامزن نظر آتی ہےد...
06/12/2022

کتابِ امید - مارک مینسن
مترجم: ایم وسیم بٹ
مسائل اور الجھنوں سے بھرپور اس دور میں
جب ہر چیز تباہی کی جانب گامزن نظر آتی ہے
دلوں میں امید کی روشنی جگانے والی کتاب
صفحات: 240
قیمت: 800 روپے

"Stock Clearance Sale 25% Off"Order Now📚Silsilla e Idrak Publications📚Contact: +92 333 9262990Delivery Charges All Over ...
15/11/2022

"Stock Clearance Sale 25% Off"
Order Now
📚Silsilla e Idrak Publications📚
Contact: +92 333 9262990
Delivery Charges All Over Pakistan Only 150rs

💥سیاستدانوں کی رنگین راتوں کی ہو ش رُبا کہانیاں✔پارلیمنٹ سے بازار حسن تک ✔مصنف : شفقت رسول ✔صفحات : 316✅قیمت : 800 روپے ...
14/11/2022

💥سیاستدانوں کی رنگین راتوں کی ہو ش رُبا کہانیاں
✔پارلیمنٹ سے بازار حسن تک
✔مصنف : شفقت رسول
✔صفحات : 316
✅قیمت : 800 روپے
💥فری ہوم ڈلیوری

ڈاکٹر محمد عارف صدیقی کی چار شاندار کُتب۔۔۔ان کتابوں کے سیٹ کی ٹوٹل قیمت 2900 روپے ہے۔ رعایتی قیمت 2575 فری ہوم ڈلیورینی...
13/11/2022

ڈاکٹر محمد عارف صدیقی کی چار شاندار کُتب۔۔۔ان کتابوں کے سیٹ کی ٹوٹل قیمت 2900 روپے ہے۔ رعایتی قیمت 2575 فری ہوم ڈلیوری

نیٹ ورک مارکیٹنگ : قیمت 1000 روپے
33 جنگی حکمت عملیاں : قیمت 700 روپے
طاقت و اختیار حاصل کرنے کے 48 قوانین: قیمت 700 روپے
مارکیٹنگ کے 22 اٹل قوانین : قیمت 500 روپے
"مکمل سیٹ منگوانے کی صورت میں ڈیلیوری فری دی جائے گی۔"
رابطہ: +92 333 9262990

Order Now📚Silsilla e Idrak Publications📚Contact: +92 333 9262990
12/11/2022

Order Now
📚Silsilla e Idrak Publications📚
Contact: +92 333 9262990

Order Now📚Silsilla e Idrak Publications📚Contact: +92 333 9262990
11/11/2022

Order Now
📚Silsilla e Idrak Publications📚
Contact: +92 333 9262990

مارکیٹنگ کے 22 اٹل قوانینA Translation of International Best Seller“The 22 Immutable Laws of Marketing”بلاشبہ مارکیٹنگ ک...
09/11/2022

مارکیٹنگ کے 22 اٹل قوانین
A Translation of International Best Seller
“The 22 Immutable Laws of Marketing”
بلاشبہ مارکیٹنگ کی دنیا بہت وسیع اور تنوع کی حامل ہے۔ اس میں مسلسل جدّت اور بہتری لائی جا رہی ہے۔ مگر یہ بہتری وہ نتائج بہرحال نہیں دے پا رہی جس کی توقع کی جاتی ہے۔یہ وہ سوال تھا جس کی تلاش مجھے اس کتاب تک لے آئی۔ یہ مختصر سی کتاب
“The 22 Immutable Laws of Marketing”
جس کے مصنف
Al Ries and Jack Trout
ہیں ،اسی سوال کا جواب دیتی ہے۔ اس کی اسی افادیت کے پیش نظر اس کا اُردو ترجمہ پیشِ خدمت ہے۔یہ مختصر کتاب انیس سو اکانوے میں لکھی گئی مگر اس کتاب کا کینویس بہت وسیع ہے۔ یہ کتاب پڑھتے ہوئے آپ کو احساس ہو گا کہ یہ کتاب نہ صرف تقریباً تیس سال قبل کے عوامل اور مارکیٹ کا تجزیہ کرتی ہے بلکہ اس میں بتائے گئے اصول آج کی دنیا میں بھی مسلمہ اور کارگر ہیں۔
اس کتاب میں مندرجہ ذیل اصولوں یا قوانین کا ذکر ہے:
قانونِ قیادت
نئے شعبے کا قانون
ذہن/سوچ کا قانون
قانونِ جذبات و احساسات
قانونِ ارتکاز
قانونِ انفرادیت
صرف دو کا قانون
قانونِ درجہ بندی
قانونِ تضاد
قانونِ تقسیم
قانونِ دور اندیشی
ایک ہی نام کے تحت کاروبار پھیلانا
قانونِ قربانی
قانونِ صفات
قانونِ ایمانداری و راست بازی
قانونِ امتیاز
ناقابلِ قیاس ہونے کا قانون
قانونِ کامیابی
قانونِ ناکامی
قانونِ پذیرائی
قانونِ رفتار
قانونِ وسائل
اب یہ ہم پر ہے کہ ہم ان اصولوں یا قوانین سے کتنا فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔
قیمت 700 روپے مع ڈیلیوری پورے پاکستان میں
رابطہ +92 333 9262990

تحریک آزادی ہند پر سب سے زیادہ زیر بحث رہنے واکی کتابانڈیا ونس فریڈممصنف: مولانا ابوالکلام آزادمترجم:پروفیسر محمد مجیبصف...
07/11/2022

تحریک آزادی ہند پر سب سے زیادہ زیر بحث رہنے واکی کتاب
انڈیا ونس فریڈم
مصنف: مولانا ابوالکلام آزاد
مترجم:پروفیسر محمد مجیب
صفحات:544
قیمت:900 روپے
🅵🆁🅴🅴 🅷🅾🅼🅴 🅳🅴🅻🅸🆅🅴🆁🆈

عالمی شہرت یافتہ مصنف ڈیوڈ وی بیریٹ کی کتاب A Brief History Of Secret Societiesخفیہ مذہبی تحریکیںاردو ترجمہ: یاسر جوادقی...
06/11/2022

عالمی شہرت یافتہ مصنف ڈیوڈ وی بیریٹ کی کتاب
A Brief History Of Secret Societies
خفیہ مذہبی تحریکیں
اردو ترجمہ: یاسر جواد
قیمت کتاب 675 روپے

مختلف مذاہب کی باطنی اور خفیہ انجمنوں کا تجزیاتی و تاریخی مطالعہ۔
خفیہ مذہبی تحریکیں ایک مختصر تاریخ قدیم زمانے سے لے کر آج کل تک خفیہ تنظیموں کے ذریعہ اس قابل قدر چھپی ہوئی طاقت کاجائزہ لیتی ہے۔ پوری تاریخ میں ، انسانیت کی علم کی تلاش نے عجیب و غریب سچائوں کا انکشاف کیا ہے۔ بیریٹ نے باطنی مذہبیعقائد کی طاقتور کشش کی کھوج کی ہے اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ اس طرح کے معاشروں نے عوامی تخیل کو کس حد تک طاقتورگرفت حاصل کرلی ہے۔ وہ خفیہ علم سے پردہ اٹھانے کی انسانیت کی خواہش اور ان معاشروں کی ایک غیر جانبدارانہ اور متوازنتاریخ پیش کرتا ہے جو اس طرح کے علم کو محفوظ رکھنے کی کوشش کرتے ہیں

کتاب: مذاہب کی ابتدائی تاریخمشرقی وسطیٰ یونان ہندوستان اور چین میں مذہبی روایت کی تشکیل کا تقابلی مطالعہمصنفہ: کیرن آرم ...
05/11/2022

کتاب: مذاہب کی ابتدائی تاریخ
مشرقی وسطیٰ یونان ہندوستان اور چین میں مذہبی روایت کی تشکیل کا تقابلی مطالعہ
مصنفہ: کیرن آرم سٹرانگ
ترجمہ: یاسر جواد
صفحات:544
قیمت 775روپے
رابطہ 03339262990

جدید عدالتی نظاہر پر مشتمل🚗 سول پریکٹس کرنے والے نوجوان وکلاء کے لیے نادر کتاب  2022 by Bashir Ahmad Ramay AdvOrigional ...
04/11/2022

جدید عدالتی نظاہر پر مشتمل🚗 سول پریکٹس کرنے والے نوجوان وکلاء کے لیے نادر کتاب
2022 by Bashir Ahmad Ramay Adv
Origional Price 1200/-
Discounted Price With Free Home delivery 990/-
Contact: +92 333 9262990
فراڈ سے حاصل کی گئی دادرسی۔
عدالتی فعل
ججمنٹ۔
پارٹی کو خود اپنا موقف ثابت کرنا ہوتا ہے۔
قانون سے ہٹ کر ریلیف۔
غلط توجیح قانون۔
میرٹ پر فیصلہ۔
مقدمہ کا فیصلہ۔
مقدمہ ثابت کرنا۔
انصاف کی خواہش۔
پارٹی کا جاگتے رہنا۔
حصول انصاف
سلبی ڈگری Consenting
آرڈر 41 رول ض د31 Judgment
اپیل Appeal
اپیل۔ سو موٹو۔Motu Suo
اپیل کیا ہے؟
اپیل میں فریق بننا۔
اپیل منجاب متاثرہ شخص۔
وائری دعوی اپیل کی میعاد۔
قانونی سوال اپیل۔
فعل عدالت
حصول انصاف
ضابطہ قانون
میرٹ
ٹیکنی کیلی ٹیز
بدنیتی
قانونی سوال یا ایشو۔
سول دعوی اور فوجداری ایک ساتھ
اعتراض اختیارات ساعت
دادرسی سے انکار۔
حقائق پر مبنی فیصلہ۔
انصاف کا نظر آنا۔
قانون میں برابری۔
قانون سے واقف ہونا۔
عدالتی اختیارات بابت فراہمی داوری۔
فراہمی انصاف مطابق قانون
قانون کس کی مدد کرتا ہے۔
انصاف میں جلد بازی۔
غلطی کو جواز بنانا۔
قانون کے مطابق فیصلہ کرنا۔
عدالت کا کام۔
وقت۔ اصول منتقلی جائیداد۔
معاہدہ میں شرائط۔ معاہدہ بیچ گواہان۔ -
معاہدہ سے حقوق پیدا ہو نا۔ معاہدہ کو تسلیم کرنا۔
معاہدہ سے انکار۔
معاہدہ زبانی۔
زبانی معاہدہ۔
معاہدہ کی میعاد کب شروع ہو گی۔
معاہدہ بیچ بابت غیر منقولہ جائیداد۔
معاہدہ بیچ کا تحریری ہو نا
معاہدہ بیچ کیا ہے؟
دعوی بر بناۓ معاہدہ بی۔ معاہدہ بیج ادائیگی بیانہ۔
غیر رجسٹرڈ شدہ معاہدہ۔
معاہدہ میں ادائیگی کا ٹائم ۔
معاہدہ بیج پر فریقین کے دستخط نہ ہو نا۔
معاہدہ پر مار جنل گواہان کا ہو نا۔
معاہدہ تحریر کننده بطور گواہ۔
شہادت تصدیقی گواہان معاہدہ۔
منسوخی معاہدہ۔
مانع ہو نا۔ Estoppel
درخواست 12 (2) ضد
Cognizance by Magistrate
کمیشن تقرری براۓ شہادت ریکارڈنگ
عدم ادائیگی کورٹ فیس
Confessionاعتراف
کینال ایکٹ بحالی کھال۔
Judgment consenting statement
رپورٹ اہل کمیشن
Compromise Decree
درخواست 12 (2) ضد۔
سول و فوجداری کاروائی۔
ڈاکومنٹ۔ دستاویز پر دستخط۔انگوٹھا۔
Claim of Damages
رجسٹر ڈ دستاویزات۔
استقرار حق Declaration
میعاد دعوی استقرار حق۔
شہادت میں دستاویز پیش کرنا۔
ازالہ حیثیت عرضی
حکم امتناعی کی وجہ سے damages کلیم۔
دستاویزی پر انحصار۔
دستاویز فوٹوکاپی کی قانونی حیثیت۔

Address

Silsilla E Idrak Publications & Organization , Alhamd Market , Urdu Bazar . Lahore
Lahore

Telephone

+923339262990

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Silsilla e Idrak Publications & Organization posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Silsilla e Idrak Publications & Organization:

Share

Category