Baseerat Publications

Baseerat Publications Baseerat Publications is an online & physical book store where you can buy Urdu, Islamic & Arabic Books, Novels, Prose & Fiction Books of all famous writers.
(25)

Our main goal is your satisfaction. For our valuable customers satisfaction, we never compromise on Books quality like Paper Quality, Proof Reading, Binding, Title and inside Printing. Need a Book? Just Send us Book Name and Writer Name through WhatsApp, Text Message or inbox us on Facebook. You will receive your order within 3 to 4 working days with free Home Delivery across Pakistan with Excellent Books Packing.

’’دفاعِ سیرت‘‘ نامی یہ کتاب ملحد علی سینا کی کتاب ’’انڈرسٹینڈنگ محمد‘‘ کےاعتراضات کا مدلّل جواب ہے۔ اس ضمن میں تیرہ اعتر...
06/06/2024

’’دفاعِ سیرت‘‘ نامی یہ کتاب ملحد علی سینا کی کتاب ’’انڈرسٹینڈنگ محمد‘‘ کےاعتراضات کا مدلّل جواب ہے۔ اس ضمن میں تیرہ اعتراضات کے جوابات بالتفصیل پیش کیے گئے ہیں، جن میں سیدہ آمنہ پر رضاعتِ رسول اللہ ﷺ میں کوتاہی کاالزام ، سیدہ آمنہ اور رسول اللہ ﷺ کے مابین عدمِ محبت کا دعویٰ، سیدہ خدیجہ پر نکاحِ رسول اللہﷺ میں دھوکا دہی کا الزام، غارِ حرا میں تحنث اور رسول اللہ ﷺ اہلِ خانہ کے حقوق سے عدمِ اعتناء کا الزام، رسول اللہ ﷺ اور گلہ بانی کے پیشے پر اعتراض، سیدنا یاسر و سیدہ سمیہ کی شہادت سے متعلق اشکال ، سیدنا ابوبکر و عمر کے قبولِ اسلام سے متعلق مغالطہ، مکی دورِ دعوت میں مسلمان ہونے والوں کی تعداد، رسول اللہ ﷺسے قبل اہلِ عرب میں نبوت کے مدعیین، عبداللہ بن ابی سرح کے حکمِ قتل میں نفاق کا الزام، نبی اکرم ﷺ کو سانس کی بیماری میں مبتلا قرار دینے کا جھوٹ، تین کے ہندسے سے لگاؤ کا اعتراض اور روزہ میں جب چاہے کھانے پینے کا الزام شامل ہیں۔
علی سینا کے الحاد کو ایک پریشانی یہ بھی لاحق ہے کہ مائیکل ہارٹ نے اپنی کتاب تاریخ کی سو (۱۰۰)مؤثر کن شخصیات کی درجہ بندی میں محمد(ﷺ) کو کیوں سرِفہرست رکھا ہے۔علی سینا کا تعصب اس درجہ برہنہ ہے کہ ’’مذہبی ایذا رسانی کی داستان‘‘ کےعنوان سے باب میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ مسلمانوں پر مکی دور میں کوئی تشدد نہیں ہوا، بل کہ معمولی آمنا سامنا ہوا ہے، حتی کہ شعب ِابی طالب کے بائیکاٹ کو بھی ایذا رسانی نہیں قرار دیتا،لیکن سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے اپنی بہن فاطمہ بنت خطاب رضی اللہ عنہا کو زدو کوب کرنے کی روایت کو قبول کرتا ہے اور اپنی کتاب کا حصہ بناتا ہے، یعنی صحابی پر طعن قائم کرنے کے لیے اپنے موقف کے متضاد بات کو بھی ماننے کو تیار ہے۔
اسی طرح بعض مستشرقین کے پرانے بے ہودہ موقف کو نئے انداز میں دہرایا ہے کہ نبیﷺ کو مرگی کامرض لاحق تھا۔ العیاذ باللہ۔ یہ لوگ اتنے ’’ڈھیٹ‘‘ ہیں کہ باوجودیکہ؛
1 سرے سے کوئی جعلی تاریخی روایت موجود نہیں کہ جس میں رسول اللہ ﷺ میں اس مرض کے آثار پائے جانے کا ذکر ہو۔
2 بدترین دشمنوں اور مخالفین، مشرکین اور یہود و نصاریٰ میں سے کسی نے کبھی رسول اللہﷺ میں اس مرض کے موجود ہونے کا طعن نہیں کیا۔
3 بچپن سے لے کر تا دمِ واپسیں، رسول اللہﷺ کو کسی طبیب و معالج اور کسی کاہن نے اس مرض کی علامات موجود ہونے کی نشان دہی نہیں کی۔
اسی الزام کو دہرائے جاتے ہیں اور مسلم اہلِ علم کی مدلل تردید کے باوجود ان کے کان پر جوں نہیں رینگتی۔
وحی کے وقت بوجھ محسوس ہونا، سردیوں میں پسینہ آنا وغیرہ کو مرگی کی علامات بنانا ایسی احمقانہ حرکت ہے کہ جس کا جواب دینے کی ضرورت نہیں۔ صحابیٔ رسول نے کہا کہ رسول اللہﷺ کا سر مبارک میرے زانو پر تھا کہ وحی کا نزول شروع ہوا۔ مجھے لگا کہ میرا زانو چٹخ جائے گا۔ اسی طرح نبیﷺ اونٹنی قصواء پر سوار ہوتے تو وحی کے نزول کے وقت وہ بوجھ نہ برداشت کرپاتی تھی، اس لیے بیٹھ جاتی تھی۔ اگر وحی کے وقت بوجھ پڑنا مرگی کے باعث تھا تو اس احمق سے سوال بنتا ہے کہ کیا یہ مرگی کا مرض آگے منتقل ہوجاتا تھا؟ جن کی گود میں نبی اکرمﷺ کے سر مبارک کے ہوتے ہوئے وحی نازل ہوئی، انھیں تو کبھی شبہ بھی نہیں گزرا کہ کوئی مرض کا دورہ ہے، لیکن ’’سائیکالوجی‘‘ کوبند آنکھوں سے انکشاف ہوا ہے۔
’’دفاعِ سیرت‘‘ کتاب 224 صفحات پر مشتمل ہے۔ کتاب کے مصنف ڈاکٹر حافظ عثمان احمد صاحب کا شمار، پنجاب یونیورسٹی ، لاہور کے جید اساتذہ کرام میں ہوتا ہے۔ کتاب کی قیمت 850 روپے فری ہوم ڈیلیوری کے ساتھ ہے۔
کتاب حاصل کرنے کے لیے درج ذیل نمبرز پر نام، پتہ اور فون نمبر لکھ کر واٹس ایپ کریں ۔
03220433120
03064868726

غریب و سادہ و رنگیں ہے داستانِ حرمنہایت اس کی حسین، ابتدا ہے اسمٰعیلکسی بھی شخصیت کی فوز و فلاح میں کار فرما عوامل میں ’...
26/05/2024

غریب و سادہ و رنگیں ہے داستانِ حرم
نہایت اس کی حسین، ابتدا ہے اسمٰعیل
کسی بھی شخصیت کی فوز و فلاح میں کار فرما عوامل میں ’’حسب‘‘ اور ’’نسب‘‘ کی اہمیت روزِ روشن کی طرح عیاں ہے۔ بسا اوقات کوئی انسان حسب یعنی ذاتی کمالات و اوصاف کے اعتبار سے بامِ عروج کو چھو رہا ہوتا ہے، لیکن وہی انسان نسب یعنی خاندان کے لحاظ سے قابلِ تکریم نہیں سمجھا جاتا۔ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کو یہ شرف حاصل ہے کہ آپ حسب و نسب ہر دو اعتبار سے معزز و مکرم ہیں۔ آپ کا حسب یہ ہے کہ آپ جنتی نوجوانوں کے سردار ہیں، جب کہ آپ کا نسب کائنات کی تمام نسبتوں سے بڑھ کر ہے۔ یہ آپ کا حسب ہی تھا کہ کربلا کے ریگزار میں شدتِ عطش و جوع کے باوجود آپ کوہِ استقامت ثابت ہوئے اور ایک آن کے لیے بھی مائل بہ سمجھوتہ نہیں ہوئے۔
امام عالی مقام حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی اس داستانِ شجاعت پر بہت کچھ لکھا گیا۔ شعراء نے بھی سخن آرائی کی اور ادباء نے بھی قلم کاشی کی۔ مؤرخین نے بھی خامہ فرسائی کی اور اہلِ سیر نے بھی اس گلستان سے خوشہ چینی کی۔
’’شہیدِ اعظم‘‘ اور ’’سوانحِ کربلا‘‘ نامی کتب بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہیں۔ شہیدِ اعظم کے مصنف مولانا ابو الکلام آزاد نے واضح کیا ہے کہ یہ کتاب تاریخی واقعات کا مرتب مجموعہ ہے، جس سے مقصود تاریخی بحث و نظر نہیں بلکہ محض واقعاتِ وفات کا اس طرح یکجا کر دینا ہے کہ ایک مرتب سلسلہ پیدا ہو جائے۔
سوانحِ کربلا میں مولانا نعیم الدین مراد آبادی رحمۃ اللہ علیہ نے رسولِ اکرم ﷺ کی محبت و اطاعت اور منسوباتِ رسول اکرم ﷺ کی تعظیم و تکریم سے متعلق آیات و احادیث کا انتخاب کیا ہے۔ بعد ازاں خلفائے راشدین، اہلِ بیتِ اطہار اور حسنین کریمین رضی اللہ عنہم کے مختصر سوانحی خاکے اور ان کے فضائل و مناقب پیش کرنے کی سعی کی ہے۔ علاوہ ازیں انتہائی فصیح و بلیغ اور ادبی پیرایہ میں سانحۂ کربلا کے روح فرسا واقعات کی منظر کشی اس طرز سے کی ہے کہ قاری پر رقت طاری ہو جاتی ہے۔
دونوں کتب میں بنیادی مآخذ سے حوالہ جات کا اہتمام کیا گیا ہے اور مناسب مقام پر حاشیے کا اضافہ بھی کیا گیا ہے۔ قارئین کی سہولت و آسانی کے لیے مشکل الفاظ و اصطلاحات کی وضاحت بھی پیش کی گئی ہے۔

کتب کی تفصیلات:
سوانح کربلا / صفحات: 224
مصنف: مولانا محمد نعیم الدین مراد آبادی
تعلیق و تخریج: حافظ مدثر فاروق

شہید اعظم: صفحات: 144
مصنف: حضرت مولانا ابو الکلام آزاد
تعلیق و تخریج: حافظ مدثر فاروق

دونوں کتابوں کی اصل قیمت: 1350 روپے
دونوں کتابوں کی رعایتی قیمت: 1150 روپے
فری ہوم ڈلیوری کے ساتھ

یہ سیٹ آرڈر کرنے کےلیے ابھی ان باکس کریں یا ان نمبرز پر کال، میسج یا وٹس ایپ کریں اور بذریعہ ڈاک کیش آن ڈیلیوری کی سہولت کے ساتھ گھر بیٹھے سیٹ حاصل کریں.

0322 0433120
0306 4868726

Clink on the following link to view our "Catalogue" on WhatsApp

https://wa.me/c/923220433120

Learn more about their products and services

17/05/2024

Free Home Delivery

22/04/2024

عمدہ کتب کا مطالعہ گزشتہ صدیوں کے بہترین ذہنوں کے ساتھ گفتگو کرنے کے مترادف ہے۔

New ArrivalAvailable in 850rs with free home delivery
21/04/2024

New Arrival
Available in 850rs with free home delivery

یاران نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتاب: کلیات نادمگلزار احمد نادم صابریکر توبہ!یکساں جان انھیںہے وقت ابھی۔۔۔۔۔ پہچان انھ...
20/04/2024

یاران نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
کتاب: کلیات نادم
گلزار احمد نادم صابری

کر توبہ!
یکساں جان انھیں
ہے وقت ابھی۔۔۔۔۔ پہچان انھیں
یہ ہیں بھائی
عبداللہ، عمر
عثمان، علی
ع عبداللہ اور ع عمر
ع عثمان اور ع علی
ان چاروں عیون کو ایک سمجھ
ان چاروں کو تو نیک سمجھ
جو ان کا ہے
وہ! ان کا ہے
جو ان کا نہیں
وہ ان کا نہیں

نام کتاب: امر بیلمصنفہ: عمیرہ احمدصفحات: 636قیمت مع فری ہوم ڈیلیوری 1600
19/04/2024

نام کتاب: امر بیل
مصنفہ: عمیرہ احمد
صفحات: 636
قیمت مع فری ہوم ڈیلیوری 1600

18/04/2024

کتابیں مستطیل شکل میں کیوں بنائی جاتی ہیں؟ چوکور یا گول کیوں نہیں؟
قدیم زمانے سے ہی ہر طرح کی کتابوں کو مستطیل شکل میں بنایا جا رہا ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ یہ سوال بہت ہی کم لوگوں کے ذہن میں آیا کہ کتابیں ہمیشہ مستطیل (rectangular) ہی کیوں ہوتی ہیں، اُنہیں چوکور (square)، گول(circle) یا پھر کس اور شکل میں کیوں نہیں بنایا جاتا؟
زیادہ تر لوگ یہی سمجھتے ہیں کہ کتابیں ہمیشہ سے ہی مستطیل شکل میں بنائی جاتی تھیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ابتداء میں جب عام کاغذ نہیں تھا اور پپائرس (papyrus) پر لکھا جاتا تھا تو پپائرس سے بنایا گیا کاغذ مستطیل نہیں بلکہ چوکور شکل کا ہوتا تھا۔
بعد ازاں، جب پپائرس کی جگہ پارچمنٹ نے لے لی، اسے جانوروں کی کھال سے بنایا جاتا تھا جس نے فولڈ ہونے پر مستطیل کی شکل اختیار کرلی اور تب سے ہی کاغذ اور کتابیں باقاعدہ مستطیل شکل میں بنائی جانے لگیں۔
اب جب لوگ صفحات اور کتابوں کو مستطیل شکل میں بنائے جانے کی یہ کہانی سنتے ہیں تو اُنہیں حیرانی اس بات پر ہوتی ہے کہ صفحات کو تو کسی بھی شکل میں بنایا یا کاٹا جاسکتا ہے تو پھر صرف مستطیل شکل ہی کیوں روایت بنی؟
اس سوال کا جواب یہ ہے کہ انسان اللّٰہ کی بنائی ہوئی ایسی مخلوق ہے جسے زندگی میں مسلسل تبدیلیاں پسند نہیں ہیں۔ اس لیے جب کتابیں مستطیل شکل میں انسان کی زندگی کا حصّہ بنیں اور اسے کتابوں کو اسی شکل میں دیکھنے اور پڑھنے کی عادت ہوگئی۔
انسان کی آنکھوں کو مستطیل شکل میں بنائی گئی کتاب پڑھنے میں آسان بھی لگتی ہے کیونکہ اس کی ہر سطر میں زیادہ سے زیادہ 10 یا 15 الفاظ لکھے جاسکتے ہیں۔
کچھ لوگوں کے خیال میں مستطیل شکل میں بنائی گئی کتاب کی بائنڈنگ یعنی کتاب کے صفحوں کو آپس میں باندھنا بھی آسان ہوتا ہے بالخصوص اس وقت جب کتاب میں 700 سے 1000 صفحات ہوں۔
اس کے علاوہ کتابوں کو مستطیل شکل میں بنانے کی ایک اور وجہ یہ بھی ہے کہ اس شکل میں بنائی گئی کتاب کو ہاتھ میں پکڑنا بھی آسان ہوتا ہے۔
جنگ نیوز کی ایک رپورٹ

New Arrival
17/02/2024

New Arrival

1400 With Free Home Delivery
27/01/2024

1400 With Free Home Delivery

24/01/2024

کردار کسی شخص کی اقدار اور شخصیت کا مجموعہ ہوتا ہے۔ یہ رویوں سے عیاں ہوتا ہے۔ اس کی حفاظت کسی قیمتی ہیرے سے بھی بڑھ کر کرنی چاہیے

اللہ تعالٰی آپ کو جیسے جانتا ہے ویسے کوئی نہیں جانتا۔ وہ آپ کی روح کے اندر تک جھانک سکتا ہے۔ وہ آپ کے سارے احساسات سمجھت...
22/01/2024

اللہ تعالٰی آپ کو جیسے جانتا ہے ویسے کوئی نہیں جانتا۔ وہ آپ کی روح کے اندر تک جھانک سکتا ہے۔ وہ آپ کے سارے احساسات سمجھتا ہے۔ اس کو آپ کی تکالیف اور مشکلات کا اندازہ سب سے زیادہ ہے۔
آپ اس کے لیے آج بھی ایک کمزور وجود ہیں جس کو اس نے کئی برس پہلے آپ کے ماں باپ کے حوالے کیا تھا۔ تب آپ کا جسم مضبوط نہیں تھا۔ اب آپ کا قد بڑھ چکا ہے، عقل ذرا زیادہ آ گئی ہے، اور آپ نے اپنے اوپر خ*ل سا چڑھا لیا ہے۔ لیکن جس رب نے اتنی بڑی کائنات بنائی ہے ، اس کے لیے آپ کا ایک فٹ سے بڑھ کے پانچ چھے فٹ کا ہو جانا کیا معنی رکھتا ہے؟
اندر سے تو آپ آج بھی وہی ہیں۔ دل تو اسی گوشت پوست کا بنا ہے۔ آپ آج بھی اللہ تعالٰی کے لیے وہی نازک کمزور وجود ہیں جو ہمیشہ سے تھے۔ اس لیے ایسا نہ سوچا کریں کہ آپ اتنے گناہ گار ہیں ، اسی لیے وہ آپ کو بھول گیا ہے۔
ماخوذ از: میں انمول از نمرہ احمد
یہ کتاب گھر بیٹھے آرڈر کرنے کے لیے درج ذیل نمبرز پہ رابطہ کریں۔
0322 0433120

19/01/2024

نکاح اتنا پاکیزہ اور عظیم شعار ہے کہ اس کی خاطر حضرت موسیٰ علیه السلام نے دس سال خدمت کا مہر ادا کیا اور زنا اتنی بڑی قباحت ہے کہ حضرت یوسف علیه السلام نے اس سے بچنے کے لیے دس برس کے قریب قید کاٹی۔ قرآن کریم کے یہ دو مضامین سمجھ کر برائی سے دور ہوجائیے اور پاڪیزگی اختیار کیجیے۔

شگفتہ مزاح اور سنجیدہ فکر کی حامل بہترین کتابقیمت صرف 800 روپےفری ہوم ڈیلیوریآرڈر کرنے کے لیے رابطہ کیجیے032204331200306...
07/01/2024

شگفتہ مزاح اور سنجیدہ فکر کی حامل بہترین کتاب
قیمت صرف 800 روپے
فری ہوم ڈیلیوری
آرڈر کرنے کے لیے رابطہ کیجیے
03220433120
03064868726

02/01/2024

نماز اور ایک گورا (British)
برطانیہ میں جس جگہ میں جاب کرتا ہوں وہاں میرے علاوہ تمام لوگ برٹش (British) مطلب گورے ہیں اور زیادہ تر یا تو عیسائی مذہب سے ہیں یا ملحد (Atheist) ہیں۔ عیسائی بھی بس نام کے عیسائی ہیں مطلب اُن کا مذہب سے دور دور تک کوئی واسطہ نہیں ہے.
لیکن میرے ساتھ ایک چھوٹا سا حیرت انگیز واقعہ پیش آیا۔ ہوا کچھ یوں کہ میں کمپنی کے کچن میں اپنے فارغ وقت میں نماز ادا کر رہا تھا کہ کسی نے کچن کا دروازہ کھولا اور فوراً بند کر دیا۔ خیر میں نماز سے فارغ ہو کر کام پر پہنچ گیا اور میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ کسی نے کچن کا دروازہ کھولا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کافی دیر بعد میرا ایک Colleague میرے پاس آیا اور کہتا کہ
I am really sorry
میں نے اُسے پوچھا کہ خیریت آپ معذرت کس بات کی کر رہے ہو آپ نے تو ایسا کچھ نہیں کیا۔۔۔۔۔ اس نے اپنے الفاظ پھر دہرائے کہ
I am really sorry Aamir
میں سمجھا کہ شاید مجھے تنگ کر رہا ہے یا مذاق کر رہا ہے کیونکہ اُس کے ساتھ میرا کافی مذاق ہے لیکن وہ کافی سنجیدہ تھا اور شرمندہ بھی۔ اُس نے پہلے 3 دفعہ معذرت کی اور پھر مجھے بتایا کہ آپ کچن میں نماز ادا کر رہے تھے اور میری وجہ سے آپ کی نماز میں خلل آیا۔ تیسری دفعہ اُس کے الفاظ کچھ یوں تھے
I am really sorry for disturbing you while you were praying. I didn’t know that you were praying because the door was closed
خیر میں نے اُسے کہا کہ کوئی بات نہیں میری نماز میں کوئی خلل نہیں آیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ دن اور آج کا دن جب بھی میں کچن میں جاتا ہوں بے شک کھانا کھانے ہی کیوں نا جاؤں کوئی بھی گورا اندر نہیں آتا کہ شاید اس کی نماز کا وقت ہے حالانکہ وہ کچن سب ملازمیں کےلیے ہے نا کہ صرف میرے لیے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہم بحیثیت مسلمان نماز تو ضرور ادا کرتے ہیں لیکن نمازی کی قدر ہمارے دل میں سے شاید ختم ہوتی جا رہی ہے۔ کیونکہ اکثر مساجد میں دیکھا گیا ہے کہ اگر کوئی نماز ادا کر رہا ہو تو لوگ بے دریغ آگے سے گزر رہے ہوتے ہیں یہ جانتے ہوئے بھی کہ نمازی کے آگے سے گزرنا گناہ ہے۔ ربِ کریم سے التجا ہے کہ وہ ہمیں اسلام کی صحیح تعلیمات پہ عمل کرنے والا بنا دے اور ہم سے اسلام کی تبلیغ کا کام لے نا کہ ہم اسلام کی بدنامی کا سبب بنیں۔
والسلام
دعاؤں کا طالب
محمد عامر فاروق

قیمت 800 فری ہوم ڈیلیوری
16/12/2023

قیمت 800 فری ہوم ڈیلیوری

12/12/2023

انسانی اعضا میں بالوں کی طرح ناخن بھی وہ عضو بدن ہے، جو زندگی بھر بڑھتا رہتا ہے۔ ہمارا روزمرہ کا مشاہدہ ہے کہ انسانی اعضاء میں عام طور پر ناخنوں کو وہ اہمیت نہیں دی جاتی ، جو دیگر اعضائے بدن کو دی جاتی ہے۔ چناں چہ فالتو بڑھنے والے ناخنوں کو کاٹ کر عام طور پر پھینک دیا جاتا ہے، مگر نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے جب ناخن کاٹے تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عموماً انھیں حرز جان اور آنکھوں کی ٹھنڈک کا وسیلہ بنایا۔ زندگی بھر انھیں سنبھال کر رکھا۔ ان سے برکت حاصل کرتے رہے، حتی کہ انھیں آخرت میں اپنی مغفرت کا ذریعہ سمجھ کر قبروں میں ساتھ لے گئے۔
(ڈاکٹر حافظ عثمان احمد کی کتاب ناخن مصطفی سے اقتباس)

واصف علی واصف صاحب کی تین کتب حرف حرف حقیقت، بات سے بات اور قطرہ قطرہ قلزم ابھی آرڈر کریں اور 30% ڈسکاؤنٹ فری ہوم ڈیلیو...
05/11/2023

واصف علی واصف صاحب کی تین کتب حرف حرف حقیقت، بات سے بات اور قطرہ قطرہ قلزم ابھی آرڈر کریں اور 30% ڈسکاؤنٹ فری ہوم ڈیلیوری کے ساتھ حاصل کریں

26/10/2023
منتخب کلام امیر مینائی (مشکل الفاظ کی وضاحت کے ساتھ)قیمت صرف 400صفحات 156
22/10/2023

منتخب کلام امیر مینائی (مشکل الفاظ کی وضاحت کے ساتھ)
قیمت صرف 400
صفحات 156

21/10/2023

یہ ان دنوں کی بات ہوگی جب میرا MSc آخری سمیسٹر خود اپنی آخری سانسیں گن رہا تھا، جبکہ بھٹی اس وقت یوں تو BS اکنامکس کے ساتویں سمیسٹر کا ایک حصہ تھا لیکن وہ ہر کام نہایت آرام، تسلی اور سکون کے ساتھ کرتا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ ساتویں سمیسٹر میں ہونے کے باوجود بھٹی اکثر مضامین چوتھے یا پانچویں سمیسٹر کے ہی لیا کرتا تھا۔ اپنی ان تعلیمی آوارہ گردیوں کے ساتھ ساتھ بھٹی شاعرانہ مزاج بھی رکھتا تھا اور وہ خود اپنا شمار حضرت جون ایلیا کے غائبانہ مریدین میں کیا کرتا۔ میں بھٹی کے حلیے کو محض ایک نظر دیکھتے ہی بھٹی کے اس دعوے پر ایمان لے آیا تھا۔
بھٹی کے قد اور صحت ، دونوں کو آپس میں ضد تھی ۔ جیسے جیسے بھٹی کا قد بڑھا، صحت بیٹھتی چلی گئی اور اب بھٹی کا قد چھ سے اوپر جبکہ کمر چوبیس کے نیچے تھی اور اس پر بھٹی کا Jeans پہنے کا وہ شوق ۔۔۔
عبداللہ عبداللہ کی کتاب میں کون ہوں سے اقتباس
کتاب خریدنے کے لیے رابطہ کریں
03376151498
قیمت 1150 فری ہوم ڈیلیوری

الحمد للہ! معیار ہی ہماری پہچان اور اولین ترجیح ہے۔
18/10/2023

الحمد للہ! معیار ہی ہماری پہچان اور اولین ترجیح ہے۔

دو کتب فری ہوم ڈیلیوری 1100 روپے صرف
17/10/2023

دو کتب فری ہوم ڈیلیوری 1100 روپے صرف

رعایتی قیمت 1200
16/10/2023

رعایتی قیمت 1200

16/10/2023

*Book features*

*1-* یہ کتاب پاسٹ پیپر کی بنیاد پر بنائی گئی ہے اور مکمل کورس کی حیثیت رکھتی ہے۔

*2-* یہ کتاب مکمل 100 نمبرز کی تیاری کرواتی ہے۔

*3-* کتاب میں QR CODE دیا گیا ہے جس میں تمام Subjects کے ویڈیو لکچرز دیے گئے ہیں۔

*4-* جنرل نالج کے سبجیکٹ کو سمجھنے کے لیے کتاب کے ساتھ MAP بھی دیا گیا ہے۔

*5-* یہ کتاب آپ کو انگریزی اور اردو میں پرسنل سٹیٹمنٹ اور مضمون لکھنا سکھاتی ہے۔
Price 2000 free home delivery

15/10/2023

اسلام میں انسانیت کی حرمت و عزت کے بارے میں جتنی بھی تاکید کی گئی ہے اس کا اصل نمونہ برطانیہ میں دیکھنے کو ملتا ہے۔ یہاں تمام انسان برابر ہیں خواہ ان کا تعلق دنیا کے کسی بھی کونے سے ہو۔
اس کی ایک چھوٹی سی مثال پیش کرتا ہوں۔ 11 اکتوبر کی رات 3 بجے کا وقت تھا میں اپنے 1 دوست کے ساتھ گاڑی کی اگلی سیٹ پر بیٹھا ہلکی پھلکی بارش کے ساتھ مانچسٹر کی سڑکوں پر گھوم رہا تھا کہ اچانک پولیس کی ایک گاڑی نے ہمارا پیچھا شروع کر دیا۔ پولیس گاڑی کا سائرن اور نیلی لائٹ چل رہی تھی۔ اب ہمیں یہ پتا نہیں چل رہا تھا کہ پولیس کی گاڑی ہمیں روکنا چاہتی ہے یا ویسے ہی روڈ پر گشت کر رہی ہے کیونکہ ہمارے ملک میں جب پولیس کسی گاڑی کو روکتی ہے تو پولیس اپنی گاڑی آگے لاتی ہے اور رکنے کا اشارہ دیا جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن ادھر پولیس کو اجازت نہیں ہے کہ کسی بھی شہری کی گاڑی کے آگے آکر اسے روکا جائے۔ بحرحال 10 منٹ تک گاڑی ہمارے پیچھے پیچھے آتی رہی اور ہم بھی چلتے رہے کہ ہمیں کونسا انہوں نے روکا ہے۔ اب شاید ان کو پتا چل گیا تھا کہ ہم ادھر نئے ہیں تو انہوں نے ہمیں آگے سے آکر رکنے کا اشارہ دیا۔ میرے دوست نے گاڑی روکی اور گاڑی سے نیچے اترنے لگا تو انہوں نے کیا
"Sir please stay in the car"
اور پھر انتہائی عاجزانہ انداز میں پوچھا کہ آپ رکے کیوں نہیں ہم مسلسل آپ کو روک رہے ہیں اور رات کے 3 بجے آپ گاڑی کی لائٹ بند کر کے گاڑی چلا رہے ہیں کیوں؟ ہم نے ان کو بتایا کہ گاڑی کی لائٹ آن کرنا بھول گئے تھے کیونکہ ادھر سڑکوں پر روشنی ہی اتنی ہے کہ ہمیں محسوس تک نہیں ہوا کہ گاڑی کی لائٹس بند ہیں۔ اور آپ ہمیں روک رہے تھے ہمیں تو یہ بھی نہیں پتا تھا۔ پھر ہم نے ان کو بتایا کہ ہمارے پیارے وطن میں ہمیں کیسے روکا جاتا ہے۔ پولیس والے نے یہ ساری بات اپنے کنٹرول روم میں بتائی دوست کا ڈرائیونگ لائسنس چیک کیا اور یہ کہہ کر جانے دیا۔۔۔۔۔۔
You are in UK now and you must follow the road rules and regulations here.

ہم غلطی پر تھے ان کے قوانین کو بھی توڑا لیکن اس کے باوجود انہوں نے ہمارے ساتھ بالکل بھی بدتمیزی نہیں کی بلکہ ان کا رویہ ایسا تھا جیسے ہمارا ہمارے کسی بہت اچھے دوست کے ساتھ ہوتا ہے۔ میرے ذہن میں اسی وقت اپنے ملک کی پولیس کا رویہ آیا اور میں نے اپنے دوست سے کہا کہ ہم دنیا سے کئی سو سال پیچھے ہیں اور اسلام کی بدنامی کا سبب بن رہے ہیں۔ اللہ پاک سے دعا کہ وہ ہمیں اسلام کی تعلیمات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!
اس طرح کے اور بھی بہت سے واقعات ہیں انشاءاللہ وقت نکال کر آپ کے ساتھ ضرور شیئر کروں گا ہوسکتا ہے کہ ہم بھی سدھر جائیں اور انسانوں کی عزت کرنا سیکھ جائیں۔
والسلام
محمد عامر فاروق

11/10/2023

خوش گوار زندگی کے جتنے بھی راز اب تک دریافت ہوئے ہیں، ان میں سب سے بڑا راز یہ ہے کہ انسان زندگی میں وہ کام یا پیشہ اختیار کرے، جس میں اسےحقیقی خوشی ملے۔
ماخوذ از اپنا مقام پیدا کر

اصل قیمت: 2400رعایتی قیمت: 1700فری ہوم ڈیلیوری
11/10/2023

اصل قیمت: 2400
رعایتی قیمت: 1700
فری ہوم ڈیلیوری

Address

House# 557, Execitive Block, Ghosia Colony, 2KM Katar Band Road, Thokar Niaz Baig Lahore
Lahore
54500

Telephone

+923376151498

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Baseerat Publications posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Baseerat Publications:

Videos

Share

Category