
30/07/2024
ایک خبر دیکھی کے اس سال 25 کروڑ کی آبادی کے ملک پاکستان سے صرف 7 کھلاڑی اولمپکس میں شرکت کے لیے جارہے ہیں جبکہ ہمسایہ ملک بھارت سے یہ تعداد 150 کے قریب ہے ۔۔۔
پھر گوگل پر جاکر دونوں ملکوں کی اولمپکس ایسوسی ایشن کے صدور کے بارے میں پڑھا تو سارے طبق روشن ہو گئے ، بھارت کی اولمپکس ایسوسی ایشن کی صدر خود بھارت کی ایک منجھی ہوئی ایتھلیٹ
رہی ہیں اور 24 سال پہلے جب ریٹائرڈ ہوئی تھی تو اس وقت تک 101 بین الاقوامی میڈل جیت چکی تھی دوسری تصویر میں پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عارف حسن صاحب ہیں جو گزشتہ 24 سال سے صدر ہیں جن کی واحد قابلیت یہ کہ انکا تعلق پاکستان کے طاقتور ادارے سے ہے اور اس دوران پاکستان نے ایک بھی میڈل نہیں جیتا ۔۔۔
اب سوال یہ ہے کہ وہ ملک جو کسی دور میں بھارت سے زیادہ میڈل جیتا کرتا تھا اور ہمارے ہاں بھی اولمپینز کی ایک تعداد موجود ہے تو کیا کسی اور کو اولمپک چیرمین نہیں بنایا جا سکتا یا یہ عہدہ بھی خالص عسکری نوعیت کا ہے ۔۔۔۔ خدارا وطن عزیز پر رحم کریں اور غصہ نا کیا کریں اور ہر ادارے میں نا گھسا کریں جو جس شعبہ کا ماہر ہے اسے ہی وہاں لگائیں ۔۔۔ جزاک اللہ