Dastaan

Dastaan Welcome to Dastaan! Here, you'll find a rich collection of Urdu poetry, captivating short stories, and profound quotes from renowned poets.

Join us in our journey to appreciate and share the timeless beauty of Urdu literature.

27/08/2024

Super talented wife

25/08/2024

Khazana mil gaya

24/08/2024
15/08/2024

15/08/2024

15/08/2024

15/08/2024

15/08/2024


❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️

12/08/2024
11/08/2024

from bushra Ansari

03/08/2024

حدودِ جاں سے گزر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا
محبتوں کی نظر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا

وفا کا پودا شجر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا
نصیب اس کا ثمر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا

ابھی تو پھرتے ہو دوستوں میں عزیز کوئی جداُ نہیں ہے
کوئی ادھرِ ِ سے اُدھر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا

یہ خوش نصیبی ہے شہر بھر میں تمھارا دشمنُ نہیں ہے کوئی
کبھی کسی کا جو ڈر ہوا تو محبتوں کا پتہ چلے گا

یہ فاصلہ سا ابھی تلک جو ہمارے دونوں کے درمیاں ہے
یہ فاصلہ مختصر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا

ابھی محبت نہیں ہوئی تو کچھ اسلئے مسکراُ رہے ہو
کسی کی بانہوں میں گھر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا

محبتوں میں تو پتھروں کو بھی موم ہوتے سناُ ہے لیکن
تمھارے دل پہ اثر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا

وہ جس کی خاطر زمانے بھر کو بنا رہے ہو تم اپنا دشمنُ
وہی نہ اپنا اگر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا

بدل بدل کے ابھی تو چہرے معیار اپنا بنا رہے ہو
کوئی نہ حد نظر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا

یہ کیا بچھڑنا کہ شام ہوتے ہی اپنے پیاروں میں لوٹ آنا
کبھی جو لمبا سفر ہوا تو محبتوں کا پتہ چلے گا

Unknown

01/08/2024

کبھی رُک گئے کبھی چل دئیے
کبھی چلتے چلتے بھٹک گئے

یونہی عمر ساری گزار دی
یونہی زندگی کے ستم سہے

کبھی نیند میں کبھی ہوش میں
تُو جہاں ملا تجھے دیکھ کر

نہ نظر ملی نہ زباں ہلی
یونہی سر جھکا کے گزر گئے

کبھی زلف پر کبھی چشم پر
کبھی تیرے حسیں وجود پر

جو پسند تھے میری کتاب میں
وہ شعر سارے بکھر گئے

مجھے یاد ہے کبھی ایک تھے
مگر آج ہم ہیں جدا جدا

وہ جدا ہوئے تو سنور گئے
ہم جدا ہوئے تو بکھر گئے

کبھی عرش پر کبھی فرش پر
کبھی اُن کے در کبھی در بدر

غمِ عاشقی تیرا شکریہ
ہم کہاں کہاں سے گزر گئے

Parveen Shakir

31/07/2024

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں
سو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے ربط ہے اس کو خراب حالوں سے
سو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے درد کی گاہک ہے چشم ناز اس کی
سو ہم بھی اس کی گلی سے گزر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے اس کو بھی ہے شعر و شاعری سے شغف
سو ہم بھی معجزے اپنے ہنر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے بولے تو باتوں سے پھول جھڑتے ہیں
یہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے رات اسے چاند تکتا رہتا ہے
ستارے بام فلک سے اتر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے دن کو اسے تتلیاں ستاتی ہیں
سنا ہے رات کو جگنو ٹھہر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے حشر ہیں اس کی غزال سی آنکھیں
سنا ہے اس کو ہرن دشت بھر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے رات سے بڑھ کر ہیں کاکلیں اس کی
سنا ہے شام کو سائے گزر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے اس کی سیہ چشمگی قیامت ہے
سو اس کو سرمہ فروش آہ بھر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے اس کے لبوں سے گلاب جلتے ہیں
سو ہم بہار پہ الزام دھر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے آئنہ تمثال ہے جبیں اس کی
جو سادہ دل ہیں اسے بن سنور کے دیکھتے ہیں

سنا ہے جب سے حمائل ہیں اس کی گردن میں
مزاج اور ہی لعل و گہر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے چشم تصور سے دشت امکاں میں
پلنگ زاویے اس کی کمر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے اس کے بدن کی تراش ایسی ہے
کہ پھول اپنی قبائیں کتر کے دیکھتے ہیں

وہ سرو قد ہے مگر بے گل مراد نہیں
کہ اس شجر پہ شگوفے ثمر کے دیکھتے ہیں

بس اک نگاہ سے لٹتا ہے قافلہ دل کا
سو رہروان تمنا بھی ڈر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے اس کے شبستاں سے متصل ہے بہشت
مکیں ادھر کے بھی جلوے ادھر کے دیکھتے ہیں

رکے تو گردشیں اس کا طواف کرتی ہیں
چلے تو اس کو زمانے ٹھہر کے دیکھتے ہیں

کسے نصیب کہ بے پیرہن اسے دیکھے
کبھی کبھی در و دیوار گھر کے دیکھتے ہیں

کہانیاں ہی سہی سب مبالغے ہی سہی
اگر وہ خواب ہے تعبیر کر کے دیکھتے ہیں

اب اس کے شہر میں ٹھہریں کہ کوچ کر جائیں
فرازؔ آؤ ستارے سفر کے دیکھتے ہیں

Ahmed Faraz

Address

Lahore

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dastaan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Dastaan:

Videos

Share

Nearby media companies