22/01/2024
عنوان : بارشوں کا نہ ہونا اللّٰہ عزوجل کی ناراضگی
تحریر: ماسٹر طارق عزیز زاہدی
قارئین اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ کافی عرصہ سے بارشوں کا سلسلہ رکا ہوا ہے جس سے پانی کی قلت روز بروز بڑھ رہی ہے۔ فصلیں تباہ ہو رہی ہیں خشک سالی نے ڈیرے جما لیے ہیں بیماریاں بڑھ رہی ہیں۔ اس کی کیا وجہ ہے؟ تو قارئین میری ذاتی رائے اور جائزے کے مطابق یہ ہمارے اپنے اعمال کی سزا ہے جو ہمیں مل رہی ہے بارش کی دعا تو ہم کرتے ہیں مگر اپنے اعمال کو بہتر بنانے کیلئے کوشش نہیں کرتے۔ چند برائیوں کی نشان دہی ضروری سمجھتا ہوں جس نے معاشرے کو تباہ کر رکھا ہے۔
مساجد و قرآن سے دوری
شریعت محمدی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کا مذاق
بزرگوں کی بے توقیری
والدین کی نافرمانی
رشوت عام
سود عام
زنا عام
حلال و حرام کی تمیز ختم
فرائض منصبی میں کوتاہی وغیرہ چند خرافات کا ذکر نہایت اختصار کے ساتھ کیا ورنہ آج کے ماحول اور خرافات پر کتاب لکھی جاسکتی ہے۔
تحریر کا مقصد خود احتسابی ہے جب تک ہم اپنے اعمال وافعال کو بہتر نہیں کریں گے اللہ عزوجل کی بارگاہ میں اپنی جبینوں کو جکائیں گے نہیں گڑگڑا کر اپنے گناہوں کی معافی طلب نہیں کریں گے تو اس طرح کی آزمائشیں آتی رہیں گی۔
قرآن مجید میں واضح ذکر موجود ہے کہ جب اس طرح کے حالات بن جائیں تو کثرت کے ساتھ استغفار کریں۔ الله سبحانہ وتعالیٰ کرم فرمائے گا کیونکہ رب کو استغفار کرنے والے بندے/بندیاں بہت پسند ہیں۔ لہذا اگر چاہتے ہیں کہ ہم پر فضل وکرم ہو رحمت کی بارش ہو تو اعمال کے بہتری کے ساتھ کثرت استغفار کریں۔ وہ ذات جو ستر ماؤں سے بھی زیادہ محبت کرنے والی ہے ضرور کرم فرمائے گی۔
گناہ گار بھی دو قسم کے ہوتے ہیں ایک اچھا گناہ گار اور ایک برا گناہ گار ۔ اچھا گناہ گار وہ ہوتا ہے جب اس سے کوئی گناہ سر زد ہو جائے تو احساس ہونے پر وہ نادم ہو جائے اور پھر رب العالمین کی بارگاہ میں سجدہ ریز ہوکر گناہ کی معافی طلب کرئے۔ جبکہ برا گناہ گار وہ ہوتا ہے گناہ پر گناہ کرتا جاتا ہے احساس تک نہیں اور اسے توبہ کی توفیق بھی نصیب نہیں ہوتی۔
معزز قارئین! اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم سے جانے انجانے میں لاتعداد غلطیاں کوتاہیاں سرزد ہو جاتی ہیں آئیں مل کر اس رب العزت کی بارگاہ میں حاضر ہوتے ہیں اور اپنے گناہوں کی معافی طلب کرتے ان شاءاللہ وہ ذات ضرور کرم فرمائے گی۔
اللہ پاک ہمیں نیک اعمال کرنے گناہوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
اے اللہ ہم گناہ گار ہیں بدکار ہیں مگر ایک لاج ہے ہم تیرے محبوب حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کے امتی ہیں اللہ ہمارے گناہوں کی طرف نہ دیکھ بلکہ اپنے لجپال نبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے صدقے ہم پر باران رحمت کا نزول فرما۔ اے اللہ ہم تیری بارگاہ میں حاضر ہوکر سچے دل کے ساتھ گناہوں سے توبہ کرتے ہم پر کرم فرما اپنا فضل فرما آمین یارب العالمین ۔