Qashqar TV

Qashqar TV Qashqar TV is Chitral’s First Corporate Channel known for its quality programs, authentic news, and reliable breaking news.

It is Chitral’s most trusted channel that not only covers news and updates related to Chitral but also from across the country.

چترال میں خصوصی افراد کے لیے 28 لاکھ 90 ہزار روپے کے چیکس تقسیم کیے جائیں گے – نو منتخب چیئرمین زکوٰۃ کمیٹی ارشاد حسینلو...
28/01/2025

چترال میں خصوصی افراد کے لیے 28 لاکھ 90 ہزار روپے کے چیکس تقسیم کیے جائیں گے – نو منتخب چیئرمین زکوٰۃ کمیٹی ارشاد حسین

لوئر چترال کے 277 خصوصی افراد کے لیے 28 لاکھ 90 ہزار روپے کے چیکس جلد تقسیم کیے جائیں گے۔ اسپیشل پرسن چیک کی یہ رقم آج سوشل ویلفیئر آفیسر خضر بھائی اور نو منتخب چیئرمین زکوٰۃ کمیٹی لوئر چترال ارشاد حسین کو خیبر پختونخوا اسمبلی کے معزز رکن محترم ایم پی اے فتح الملک علی ناصر کے دست مبارک سے دی گئی۔

چیئرمین زکوٰۃ کمیٹی ارشاد حسین نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "یہ امدادی رقم چترال پہنچنے کے بعد مستحق خصوصی افراد میں جلد تقسیم کی جائے گی۔ خصوصی افراد ہماری توجہ اور مدد کے مستحق ہیں، اور میں ان کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات کروں گا۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "یہ کارِ خیر محترم ایم پی اے فتح الملک علی ناصر کی خصوصی دلچسپی اور کوششوں سے ممکن ہوا، اور میں اس نیک کام میں شامل تمام معاونین، جن میں شاہد بھائی، قاسم بھائی، زبیر، بختیار، جمیل، سیکرٹری امیر علی، نصیر اللہ اور بڑی تعداد میں دیگر کارکنان شامل ہیں، کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ امید ہے کہ یہ امداد مستحقین کی مشکلات میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہوگی۔"

آخر میں ارشاد حسین نے دعا کرتے ہوئے کہا کہ "اللہ تعالیٰ اس کارِ خیر میں حصہ لینے والے تمام افراد کو اس کا بہترین اجر عطا فرمائے اور ہمیں ہمیشہ خلقِ خدا کی خدمت کی توفیق عطا کرے۔"

تازہ ترینوزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا مستعفی ہونے کا فیصلہوزیراعلی کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے طویل مشاو...
28/01/2025

تازہ ترین

وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا مستعفی ہونے کا فیصلہ

وزیراعلی کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے طویل مشاورت
عمران خان کے حکم پر مستعفی ہو رہا ہوں علی امین گنڈاپور نے مرکزی رہنماٶں کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا

نۓ وزیراعلی خیبر پختونخوا پر علی امین گنڈاپور اور عمران خان کے درمیان طویل مشاوت
نۓ وزیراعلی پر عاقب اللہ خان،شکیل خان ،مشتاق غنی کے ناموں پر مشاورت جاری

ایلن مسک نے اپنی تازہ گفتگو میں دعویٰ کیا ہے کہ روایتی صحافت کا دور ختم ہو چکا ہے اور مستقبل سوشل میڈیا، خاص طور پر ایکس...
23/01/2025

ایلن مسک نے اپنی تازہ گفتگو میں دعویٰ کیا ہے کہ روایتی صحافت کا دور ختم ہو چکا ہے اور مستقبل سوشل میڈیا، خاص طور پر ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کا ہے۔ ان کے مطابق ہر شہری اب صحافی بن چکا ہے، جو اپنی آنکھوں سے دیکھنے والی اصل خبریں براہِ راست سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتا ہے۔

ایلن مسک کا کہنا ہے کہ ٹی وی اینکرز اور روایتی صحافی بڑی کمپنیوں کے کنٹرول میں ہیں، اور ان کے لیے صحافت محض ایک کاروبار بن چکا ہے، جو وقت کے ساتھ ساتھ اپنی مقبولیت کھو رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ روایتی میڈیا کی جگہ اب سوشل میڈیا لے رہا ہے، جہاں لوگ بغیر کسی دباؤ کے اپنی آواز بلند کر سکتے ہیں اور سچائی بیان کر سکتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا نے دنیا بھر میں عوام کو ایک ایسا پلیٹ فارم دیا ہے جہاں وہ آزادانہ طور پر خبریں شیئر کر سکتے ہیں، جو روایتی میڈیا کے زوال کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

یہ بیان صحافت کے مستقبل پر ایک بڑی بحث کا آغاز کر سکتا ہے، کیونکہ روایتی صحافیوں اور میڈیا چینلز کے لیے یہ ایک بڑا چیلنج ہے کہ وہ عوام کے بدلتے ہوئے رجحانات کے مطابق خود کو کس طرح ڈھالیں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے بیس جنوری کو ملک کے سنتالیسویں صدر کے طور پر حلف اٹھایا۔ شدید سردی کے سبب اوپن ائر کی بجائے کیپیٹل ہل کے ا...
22/01/2025

ڈونلڈ ٹرمپ نے بیس جنوری کو ملک کے سنتالیسویں صدر کے طور پر حلف اٹھایا۔ شدید سردی کے سبب اوپن ائر کی بجائے کیپیٹل ہل کے اندر منتقل کی جانے والی اس تقریب حلف برداری میں سابق صدور اور ان کے خاندان والوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی شخصیات اور ٹیک انڈسٹری کے ٹائیکونز نے شرکت کی تھی۔ نظر ڈالتے ہیں ان ٹیک لیڈرز کی مالی حیثیت پر.
Source: VOA Urdu

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:"تین شخص ایسے ہیں جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن نہ کلام کرے گا، نہ ان کی طرف دیکھے گا، نہ انہیں پا...
21/01/2025

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"تین شخص ایسے ہیں جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن نہ کلام کرے گا، نہ ان کی طرف دیکھے گا، نہ انہیں پاک کرے گا، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے: (1) احسان جتلانے والا، (2) اپنا کپڑا ٹخنوں سے نیچے لٹکانے والا، (3) جھوٹی قسم کھا کر اپنا مال بیچنے والا۔"
(صحیح مسلم: 106)

یہ حدیث ہمیں ان اعمال کے بارے میں آگاہ کرتی ہے جو اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا سبب بنتے ہیں، اور ان میں سے ایک "احسان جتلانا" ہے۔

احسان جتلانے کا مطلب ہے کہ کسی پر کیا گیا احسان بار بار یاد دلانا اور اسے شرمندہ کرنا۔ ایسا عمل نہ صرف احسان کی روح کو ختم کرتا ہے بلکہ اس شخص کے دل کو بھی تکلیف دیتا ہے جس پر احسان کیا گیا ہو۔

اللہ تعالیٰ نے بھی احسان جتلانے سے منع فرمایا ہے:
"اے ایمان والو! اپنے صدقات کو احسان جتلا کر اور تکلیف پہنچا کر ضائع نہ کرو۔"
(سورۃ البقرہ: 264)

احسان وہ عمل ہے جو خالص اللہ کی رضا کے لیے ہونا چاہیے، نہ کہ دکھاوے یا کسی فائدے کے لیے۔ احسان جتانے والا شخص اپنے اجر کو ضائع کر دیتا ہے اور دوسروں کے دلوں میں اپنے لیے نفرت پیدا کرتا ہے۔ اس لیے ہمیں چاہیے کہ اللہ کی رضا کے لیے نیک اعمال کریں اور لوگوں کو شرمندہ کرنے سے گریز کریں۔

سوالات کا دلچسپ سلسلہ دوبارہ شروع ہو رہا ہے!ہمارے فیس بک پیج پر وہی شاندار سلسلہ دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے، جو پہلے آپ س...
21/01/2025

سوالات کا دلچسپ سلسلہ دوبارہ شروع ہو رہا ہے!

ہمارے فیس بک پیج پر وہی شاندار سلسلہ دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے، جو پہلے آپ سب کی بھرپور دلچسپی اور محبت کے ساتھ کامیاب رہا تھا۔ جی ہاں! سوالات ہم کریں گے اور جواب آپ دیں گے!

یہ موقع ہے اپنی رائے، علم، اور تخلیقی سوچ کو سب کے ساتھ شیئر کرنے کا۔ ہر روز ہم آپ کے لیے ایک نیا سوال لے کر آئیں گے، اور آپ اپنے منفرد جوابات دے کر گفتگو کا حصہ بن سکیں گے۔

پچھلی بار آپ سب کے زبردست رسپانس نے ہمیں بےحد متاثر کیا، اور اسی جوش و جذبے کے ساتھ ہم یہ سلسلہ دوبارہ شروع کر رہے ہیں۔ اپنی انفرادیت دکھائیں، اپنی سوچ کا اظہار کریں اور ہماری کمیونٹی کو اپنے خیالات سے متاثر کریں۔

تو تیار ہو جائیں! ہماری پوسٹس پر نظر رکھیں اور اپنے جوابات کے ذریعے گفتگو کو زندہ کریں۔ ہمیں آپ کے زبردست جوابات کا بےصبری سے انتظار ہے۔

چلیے، پھر سے آغاز کرتے ہیں اس شاندار سلسلے کا!

امریکہ کے صدر کی حفاظت کے لیے ایک پوری الگ سیکیورٹی فورس موجود ہے جسے 'یو ایس سیکریٹ سروس' کہا جاتا ہے۔ یہ سروس ہر صدر ک...
20/01/2025

امریکہ کے صدر کی حفاظت کے لیے ایک پوری الگ سیکیورٹی فورس موجود ہے جسے 'یو ایس سیکریٹ سروس' کہا جاتا ہے۔ یہ سروس ہر صدر کو ایک مختلف کوڈ نیم دیتی ہے جو سروس کے اہلکار صدر کی سیکیورٹی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے اس کے اصل نام کی جگہ استعمال کرتے ہیں۔ یہ نام روایتی طور پر سیکریٹ سروس کی طرف سے منظور شدہ ناموں کی ایک فہرست سے منتخب کیے جاتے ہیں۔ یہ نام اکثر فرد کی شخصیت، اس کی تاریخ یا دلچسپی کے کسی پہلو کی عکاسی کرتے ہیں۔ لیکن اس نام کے انتخاب کی وجہ کبھی ظاہر نہیں کی جاتی۔ امریکہ کے حالیہ صدور میں سے کس کا کیا کوڈ نیم تھا؟ جانیے ان تصاویر میں۔

گوگل کی نئی کوانٹم کمپیوٹر چپ: پانچ منٹ میں ایسا مسئلہ حل جو سپر کمپیوٹرز کو کائنات کے وجود سے زیادہ وقت لگےگوگل نے ایک ...
20/01/2025

گوگل کی نئی کوانٹم کمپیوٹر چپ: پانچ منٹ میں ایسا مسئلہ حل جو سپر کمپیوٹرز کو کائنات کے وجود سے زیادہ وقت لگے

گوگل نے ایک نئی کوانٹم کمپیوٹر چپ متعارف کرائی ہے، جس کا نام "ولو" (Weilo) رکھا گیا ہے، جو کمپیوٹنگ کی دنیا میں ایک تاریخی سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ یہ چپ ایسے پیچیدہ مسائل کو صرف پانچ منٹ میں حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جنہیں حل کرنے میں موجودہ سپر کمپیوٹرز کو 10 سیپٹیلین (10^24) سال لگ سکتے ہیں، جو کائنات کے وجود سے بھی کہیں زیادہ وقت ہے۔ اس پیش رفت کو "نیچر" (Nature) نامی سائنسی جریدے میں شائع کیا گیا ہے، اور اسے کوانٹم کمپیوٹنگ کے میدان میں ایک انقلابی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔

رینڈم سرکٹ سیمپلنگ (RCS) بینچ مارک پر کامیابی
ولو چپ کو "رینڈم سرکٹ سیمپلنگ" (Random Circuit Sampling) بینچ مارک کے تحت آزمایا گیا ہے، جو کمپیوٹیشنل بے ترتیبی اور پیچیدہ شماریاتی مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت کو جانچنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ یہ ٹیسٹ اس بات کا عملی ثبوت ہے کہ کوانٹم کمپیوٹرز ایسے کام انجام دے سکتے ہیں، جو روایتی کمپیوٹرز کے دائرے سے باہر ہیں۔

گوگل کوانٹم AI کے بانی، ہارٹموٹ نیون (Hartmut Neven)، نے ولو کو اب تک کا "سب سے زیادہ قائل کرنے والا کوانٹم کمپیوٹر پروٹو ٹائپ" قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق، یہ چپ حقیقی دنیا کے مسائل کو حل کرنے میں کامیاب ہو سکتی ہے، جنہیں ماضی میں ناقابلِ حل سمجھا جاتا تھا۔

کوانٹم کمپیوٹرز بمقابلہ روایتی کمپیوٹرز
روایتی کمپیوٹرز بائنری بٹس (0 اور 1) کی بنیاد پر کام کرتے ہیں، جبکہ کوانٹم کمپیوٹرز کوئبٹس (Qubits) کا استعمال کرتے ہیں، جو کوانٹم سپرپوزیشن کی خاصیت کی وجہ سے ایک وقت میں متعدد حالتوں میں موجود ہو سکتے ہیں۔ یہ منفرد خصوصیت کوانٹم کمپیوٹرز کو ایسے مسائل حل کرنے میں مدد دیتی ہے جو روایتی کمپیوٹرز کے لیے ناممکن ہیں۔

تاہم، کوئبٹس کی نزاکت اور ان میں غلطیوں کا امکان ہمیشہ کوانٹم کمپیوٹنگ کے راستے میں ایک بڑی رکاوٹ رہا ہے۔ گوگل کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے ولو میں ایک "بلٹ ان ایرر سپریشن سسٹم" متعارف کروایا ہے، جو کوئبٹس کی غلطیوں کو مؤثر طریقے سے ختم کر سکتا ہے۔

انقلابی تبدیلیاں اور ممکنہ اطلاقات
گوگل کے مطابق، ولو چپ کی یہ پیش رفت میڈیکل ریسرچ، نیوکلیئر فیوژن، اور صاف توانائی جیسے حقیقی دنیا کے پیچیدہ مسائل میں انقلابی تبدیلیاں لا سکتی ہے۔ ہارٹموٹ نیون نے اس بات پر زور دیا ہے کہ کوانٹم کمپیوٹنگ، مصنوعی ذہانت (AI) کے ساتھ مل کر، ٹیکنالوجی کی دنیا میں تبدیلی لائے گی اور انسانیت کو ایسے چیلنجوں کو حل کرنے کے قریب لے جائے گی جو اب تک ناقابلِ تسخیر سمجھے جاتے تھے۔

یہ کامیابی کوانٹم کمپیوٹنگ کے میدان میں ایک نئے دور کا آغاز کرتی ہے اور دنیا کو مستقبل کے مسائل کے حل کے لیے ایک نئی روشنی فراہم کرتی ہے۔ گوگل کی ولو چپ، نہ صرف ٹیکنالوجی میں ترقی کا ایک اہم قدم ہے بلکہ یہ انسانیت کو ان گتھیوں کو سلجھانے کے قریب لے جاتی ہے، جو ہماری موجودہ ٹیکنالوجی کے بس سے باہر تھیں۔

20/01/2025

چترال ڈے کے حوالے سے حالیہ دنوں میں چترالی کمیونٹی میں سوشل میڈیا پر ایک بے جا ہنگامہ اور جذباتی بحث نے جنم لیا ہے۔ کچھ لوگوں نے بغیر تحقیق اور حقیقت کو جانے بغیر چترال ڈے کی تقریبات کو تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے، اور مختلف پہلوؤں کو اپنی اپنی سوچ کے مطابق بیان کرکے اسے متنازع بنانے کی کوشش کی ہے۔ لیکن کیا واقعی چترال ڈے ایسا موضوع ہے جسے تنازع کا شکار بنایا جائے؟ یا یہ چترال کی ثقافت، تاریخ اور منفرد شناخت کو اجاگر کرنے کا ایک مثبت اقدام ہے؟ آئیے اس حوالے سے مختلف زاویوں اور دانشورانہ تجزیوں پر غور کرتے ہیں۔

چترال ڈے کی تقریبات کا مقصد ہمیشہ چترال کی تاریخ، ثقافت، روایات اور منفرد قدرتی خوبصورتی کو دنیا کے سامنے پیش کرنا رہا ہے۔ یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں چترال کے مختلف رنگ، اس کی مقامی کلچر، لباس اور دستکاریوں کو اجاگر کیا جاتا ہے تاکہ دیگر علاقوں اور دنیا کے لوگ اس خطے کی قدیم وراثت سے روشناس ہو سکیں۔ چترال ڈے درحقیقت چترال کی شناخت کو زندہ رکھنے اور آنے والی نسلوں تک اس کی روایات کو منتقل کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔

تاہم، سوشل میڈیا پر اس حوالے سے کچھ عناصر نے حقیقت جانے بغیر غلط فہمیاں پھیلانا شروع کی ہیں۔ وہ لوگ جنہیں چترال ڈے کی تقریبات اور اس کے حقیقی مقاصد کے بارے میں مکمل معلومات نہیں، اپنی قیاس آرائیوں کی بنیاد پر تنقید کر رہے ہیں۔ کچھ افراد نے بغیر کسی تحقیق کے ان تقریبات کو غیر ضروری اور چترال کے وسائل کا ضیاع قرار دیا ہے، جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔

چترال کے دانشور اور مفکرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ چترال ڈے جیسی تقریبات نہ صرف مقامی شناخت کو مضبوط کرتی ہیں بلکہ یہ علاقے کی معیشت، سیاحت اور ثقافتی ورثے کو فروغ دینے کا اہم ذریعہ بھی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ چترال ڈے کو منفی تنقید کا نشانہ بنانے کی بجائے، کمیونٹی کو مل کر اس موقع کا فائدہ اٹھانا چاہیے اور دنیا کو یہ بتانا چاہیے کہ چترال نہ صرف قدرتی حسن کا شاہکار ہے بلکہ یہ ثقافتی اور تاریخی اہمیت کا حامل علاقہ بھی ہے۔

ایک اور پہلو یہ ہے کہ چترال ڈے کے ذریعے چترال کے مسائل کو اجاگر کرنے کا موقع بھی ملتا ہے۔ دانشوروں کا کہنا ہے کہ چترال ڈے کو تنازعات کی نظر کرنے کے بجائے، اسے علاقے کی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔ یہ پلیٹ فارم چترال کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے، سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور علاقے کے قدرتی وسائل کے بہتر استعمال کی راہیں ہموار کر سکتا ہے۔

سوشل میڈیا پر جاری بے جا تنقید کے تناظر میں یہ بات ضروری ہے کہ کمیونٹی تحقیق اور حقائق کو بنیاد بنا کر اپنی رائے کا اظہار کرے۔ سوشل میڈیا پر جذباتی بیانات دینے سے مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ مزید پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں۔ اس کے برعکس، ایک تعمیری اور مثبت سوچ کے ساتھ اگر چترال ڈے کی تقریبات کو فروغ دیا جائے تو یہ نہ صرف چترال بلکہ پورے ملک کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔

آخر میں، یہ کہنا ضروری ہے کہ چترال ڈے چترال کی شناخت، روایات اور ثقافت کا ایک جشن ہے، اور اس کا مثبت پہلو ہمیشہ ترجیح دی جانی چاہیے۔ ہمیں اپنے رویے اور الفاظ میں اعتدال پیدا کرنا ہوگا اور چترال کے روشن مستقبل کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔ تنقید اگر تعمیری ہو تو بہتر ہے، لیکن حقیقت کو جانے بغیر صرف منفی سوچ کو ہوا دینا کسی مسئلے کا حل نہیں۔

19/01/2025

جینز کیا ہے؟

پاکستان میں بسکٹ بنانے والی مشہور کمپنی "ای بی ایم" یعنی انگلش بسکٹ مینوفیکچررز کے لوگو کو شاید ہر شخص نے بسکٹ کے پیکٹ پ...
16/01/2025

پاکستان میں بسکٹ بنانے والی مشہور کمپنی "ای بی ایم" یعنی انگلش بسکٹ مینوفیکچررز کے لوگو کو شاید ہر شخص نے بسکٹ کے پیکٹ پر دیکھا ہو گا۔ ایک بندہ ہاتھ میں بانسری (باجا) تھامے چلتا جا رہا ہوتا ہے، اور یہ لوگو ہمیشہ اپنی منفرد شناخت کے ساتھ پہچانا جاتا ہے۔ لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس لوگو کی تخلیق کے پیچھے کیا کہانی ہے اور اس کا تعلق کہاں سے ہے؟ اگر نہیں، تو آئیے آج اس کے بارے میں دلچسپ معلومات آپ کے ساتھ شیئر کرتے ہیں۔

ای بی ایم کا یہ لوگو مشہور انگریزی لوک کہانی "پائیڈ پائپر" (Pied Piper) سے متاثر ہو کر بنایا گیا ہے۔ اس کہانی کا پس منظر کافی دلچسپ ہے۔ کہانی کے مطابق، ایک گاؤں میں چوہوں کی تعداد بے تحاشہ بڑھ جاتی ہے، اور یہ چوہے گاؤں کے لوگوں کے لیے بڑا مسئلہ بن جاتے ہیں۔ ان چوہوں سے نجات پانے کے لیے ایک اجنبی شخص جو بانسری بجانے میں ماہر ہوتا ہے، اپنی خدمات پیش کرتا ہے۔ وہ اپنی بانسری کی جادوئی دھن سے تمام چوہوں کو گاؤں سے باہر نکال کر دریا میں ڈبو دیتا ہے۔ تاہم، جب وہ گاؤں والوں سے اپنے کام کا طے شدہ معاوضہ مانگتا ہے تو گاؤں والے اسے انکار کر دیتے ہیں۔

اپنی اجرت نہ ملنے پر بانسری بجانے والا دوبارہ اپنی بانسری کی ایک نئی اور دلکش دھن بجاتا ہے، اور یہ دھن گاؤں کے تمام بچوں کو مسحور کر دیتی ہے۔ بچے اس کی دھن سنتے ہوئے گھروں سے نکل کر اس کے پیچھے چل پڑتے ہیں، اور وہ انہیں گاؤں سے دور لے جاتا ہے۔

اس کہانی کی بنیاد پر ای بی ایم نے 1970 کی دہائی میں اپنا لوگو تیار کیا۔ یہ کام "ایم این جے" نامی ایڈورٹائزنگ ایجنسی کے سپرد کیا گیا، جو جاوید جبار کی سربراہی میں کام کر رہی تھی۔ اس ٹیم نے پائیڈ پائپر کے کردار کو بنیاد بنا کر ای بی ایم کا منفرد لوگو ڈیزائن کیا۔ اس کے ساتھ ہی، "پیک فرینز" (Peek Freans) کے اشتہار کے لیے ایک جاندار نغمہ (جنگل) بھی تخلیق کیا گیا، جو اس زمانے میں ہر بسکٹ کے اشتہار کے ساتھ نشر کیا جاتا تھا۔

ای بی ایم نے اس لوگو کے ذریعے یہ پیغام دیا کہ ان کے بسکٹ اتنے مزیدار ہیں کہ بچے ان کے پیچھے کھنچے چلے آئیں گے، جیسے پائیڈ پائپر کی بانسری کی دھن پر بچے کھنچے چلے آئے تھے۔ یہ لوگو نہ صرف تخلیقی سوچ کا ایک بہترین نمونہ ہے بلکہ یہ برانڈ کی شناخت کا ایک اہم حصہ بھی بن گیا ہے۔

تو جناب، یہ ہے پائیڈ پائپر اور ای بی ایم کے لوگو کی کہانی۔ اب جب بھی آپ ای بی ایم کے بسکٹ دیکھیں، تو آپ کو اس کے پیچھے چھپی یہ کہانی ضرور یاد آئے گی۔ کیا یہ جان کر مزہ آیا؟

چترال: حکومت خیبر پختونخوا زکوٰۃ، عشر، سوشل ویلفیئر، اسپیشل ایجوکیشن اور ویمن امپاورمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ضلع چترال ل...
15/01/2025

چترال: حکومت خیبر پختونخوا زکوٰۃ، عشر، سوشل ویلفیئر، اسپیشل ایجوکیشن اور ویمن امپاورمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ضلع چترال لوئر کے لیے زکوٰۃ کمیٹی کے چیئرمین اور اراکین کا تقرر کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق، کوغذی چترال لوئر سے تعلق رکھنے والے معروف سماجی شخصیت ارشاد حسین کو زکوٰۃ کمیٹی چترال لوئر کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔

یہ اعلان 14 جنوری 2025 کو منعقدہ خیبر پختونخوا زکوٰۃ اور عشر کونسل کے اجلاس میں کیا گیا۔ ارشاد حسین کے علاوہ کمیٹی میں مختلف علاقوں کے 10 دیگر اراکین کو بھی شامل کیا گیا ہے، جن میں فائز الرحمان، سمیع اللہ، عبدالرزاق، شجاع الرحمن، محمد امین، نور احمد خان، غزالہ یاسمین، رخسانہ تبسم، اور نسرین شامل ہیں۔ کمیٹی کے دیگر عہدے داران میں ڈپٹی کمشنر چترال لوئر اور ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفیسر بھی بطور ایگز آفیشیو اراکین شامل ہوں گے۔

ارشاد حسین کی زکوٰۃ کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر تقرری پر علاقے کے عوام اور سماجی حلقوں نے انہیں دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ وہ اس اہم عہدے پر ایمانداری اور خلوص کے ساتھ فرائض انجام دیتے ہوئے عوام کی خدمت کریں گے۔

یاد رہے کہ زکوٰۃ کمیٹی کا مقصد مستحقین تک زکوٰۃ کی منصفانہ تقسیم، غربت کے خاتمے اور فلاحی سرگرمیوں کو موثر انداز میں چلانا ہے۔ ارشاد حسین کی سماجی خدمات اور عوامی مسائل پر گہری نظر رکھنے کی صلاحیتوں کی بنیاد پر ان کی تقرری کو خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے۔

چترال ٹاؤن کے لیے تیار کردہ ماسٹر پلان نے علاقے کے عوام اور کاروباری طبقے میں شدید تحفظات کو جنم دیا ہے۔ اس منصوبے کو ای...
13/01/2025

چترال ٹاؤن کے لیے تیار کردہ ماسٹر پلان نے علاقے کے عوام اور کاروباری طبقے میں شدید تحفظات کو جنم دیا ہے۔ اس منصوبے کو ایک ماسٹر پلان کے بجائے ڈیزاسٹر پلان قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ اس کی عملدرآمدی شکل میں مقامی افراد کو اپنی ہی زمین پر ملکیتی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔ اس پلان کے مطابق چترال ٹاؤن کو مختلف زونز میں تقسیم کیا گیا ہے، جہاں ہر زون کو کسی خاص مقصد کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ مثال کے طور پر، تمام تعلیمی ادارے صرف خورکشاندہ کے علاقے میں قائم ہوں گے اور تمام صحت سے متعلق سہولیات بلچ میں مرکوز ہوں گی۔

اس ماسٹر پلان کے نتیجے میں سب سے زیادہ نقصان جغور اور سنگور کے زمین مالکان کو پہنچنے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، کیونکہ ان علاقوں کو مخصوص زونز میں شامل کرنے کے بعد وہاں دیگر کسی بھی قسم کی تعمیرات کی اجازت نہیں ہوگی۔ حتیٰ کہ زمین مالکان کو اپنی رہائش کے لیے گھر تعمیر کرنے کا حق بھی حاصل نہیں ہوگا۔ یہ فیصلے مقامی لوگوں کے لیے نہ صرف اقتصادی بلکہ سماجی لحاظ سے بھی شدید نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر چترال کو اس منصوبے کے اثرات کے حوالے سے جوابدہ ٹھہرایا جا رہا ہے، کیونکہ عوامی مسائل اور مقامی اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر یہ ماسٹر پلان تیار کیا گیا ہے۔ چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (سی سی سی آئی) نے بھی اس پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ چیمبر کو ایک اسٹیک ہولڈر کے طور پر تسلیم کیا گیا تھا لیکن اس منصوبے میں انہیں نظرانداز کر دیا گیا ہے۔ سی سی سی آئی کے مطابق یہ رویہ ناقابل قبول ہے اور مقامی کاروباری طبقہ اس کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے۔

چترال کے عوام اور کاروباری برادری کا کہنا ہے کہ اس ماسٹر پلان کے تحت مقامی حقوق کو نظرانداز کیا جا رہا ہے اور یہ فیصلہ ان کے معاشی، سماجی اور بنیادی حقوق کے خلاف ہے۔ ڈپٹی کمشنر چترال سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اس منصوبے پر نظرثانی کریں، عوام اور اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز کو شامل کریں اور ایک ایسا منصوبہ تیار کریں جو چترال کے عوام کے مفادات کا تحفظ کرے۔ بصورت دیگر، اس منصوبے کے خلاف شدید عوامی احتجاج اور قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔

جنگل میں ایک دن شیر نے ایک نیا حکم جاری کیا کہ آج سے ہر سینئر جانور اپنے سے جونیئر جانور کو چیک کر سکتا ہے اور اگر کوئی ...
12/01/2025

جنگل میں ایک دن شیر نے ایک نیا حکم جاری کیا کہ آج سے ہر سینئر جانور اپنے سے جونیئر جانور کو چیک کر سکتا ہے اور اگر کوئی غلطی پائے تو سزا بھی دے سکتا ہے۔ باقی جانوروں نے اس حکم کو عام سی بات سمجھ کر قبول کر لیا، لیکن بندر نے اسے اپنی من مانی کا ذریعہ بنا لیا۔

بندر نے سب سے پہلے خرگوش کو پکڑا اور ایک زور دار چپیڑ ماری۔ پھر سخت لہجے میں پوچھا، "ٹوپی کیوں نہیں پہنی؟"
خرگوش نے کانوں کو پکڑ کر عاجزی سے جواب دیا، "سر، میرے کان لمبے ہیں، اس لیے ٹوپی نہیں پہن سکتا۔"
بندر نے اسے جانے دیا، لیکن اگلے دن پھر وہی حرکت دہرائی۔ خرگوش کو بلایا، دوبارہ چپیڑ ماری اور پوچھا، "ٹوپی کیوں نہیں پہنی؟"
خرگوش نے روتے ہوئے وضاحت دی، "سر، کل بھی بتایا تھا کہ میرے کان لمبے ہیں، اس لیے ٹوپی نہیں پہن سکتا۔"
بندر نے کہا، "اوکے، دفع ہو جاؤ۔"

تیسرے دن پھر بندر نے خرگوش کو روکا، اور بغیر کسی بات کے ایک اور چپیڑ رسید کر دی۔ اس بار خرگوش کا صبر جواب دے گیا، اور وہ سیدھا شیر کے پاس جا پہنچا۔ ساری شکایت شیر کو سنائی اور بندر کی زیادتیوں کا ذکر کیا۔

شیر نے بندر کو بلایا اور سنجیدگی سے سمجھایا، "ایسے تھوڑی چیک کرتے ہیں؟ اگر کسی کو چیک کرنا ہو، تو اور بھی کئی طریقے ہیں۔ مثلاً، تم خرگوش کو بلاؤ اور کہو کہ جاؤ، سموسے لے کر آؤ۔ اگر وہ صرف سموسے لے کر آئے، تو ایک چپیڑ مار کر کہو، چٹنی کیوں نہیں لائے؟ اور اگر وہ دہی والی چٹنی لے آئے، تو پھر چپیڑ مار کر کہو، آلو بخارے والی کیوں نہیں لائے؟ اور اگر وہ آلو بخارے والی لے آئے، تو پھر اسے کہو کہ دہی والی کیوں نہیں لائے۔"

خرگوش یہ ساری باتیں ایک طرف چھپ کر سن رہا تھا۔ اس نے فیصلہ کیا کہ اب کی بار وہ بندر کے ہر سوال کا جواب دے گا۔

اگلے دن بندر نے خرگوش کو بلایا اور حکم دیا، "جاؤ، سموسے لے کر آؤ۔"
خرگوش بھاگتا ہوا گیا اور سموسے لے آیا۔
بندر نے غصے سے پوچھا، "چٹنی لائے ہو؟"
خرگوش نے اعتماد سے جواب دیا، "جی سر، دہی والی اور آلو بخارے والی دونوں لے کر آیا ہوں!"

یہ سن کر بندر کو مزید غصہ آیا۔ اس نے ایک اور زوردار چپیڑ ماری اور غراتے ہوئے بولا، "توں یہ بتا، ٹوپی کیوں نہیں پہنی؟"

12/01/2025

مدرسہ ربیع القرآن لاہور سے براہ راست

12/01/2025
پاکستان کی قومی ایئر لائن، پی آئی اے، کی جانب سے جاری کردہ حالیہ اشتہار سوشل میڈیا پر تنازعہ کا سبب بن گیا ہے۔ اشتہار می...
11/01/2025

پاکستان کی قومی ایئر لائن، پی آئی اے، کی جانب سے جاری کردہ حالیہ اشتہار سوشل میڈیا پر تنازعہ کا سبب بن گیا ہے۔ اشتہار میں ایک طیارہ ایفل ٹاور کے سامنے دکھایا گیا ہے، جس پر لکھا ہے، "پیرس ہم آج آ رہے ہیں"۔ اس گرافک نے صارفین کو حیرت میں ڈال دیا کہ آیا یہ اشتہار پیرس واپسی کا پیغام دے رہا ہے یا کسی حادثے کی پیشگی وارننگ۔

یہ اشتہار اسلام آباد سے پیرس کے لیے پی آئی اے کی پروازوں کی دوبارہ بحالی کے اعلان کے لیے تیار کیا گیا تھا، جو 10 جنوری 2025 سے شروع ہو رہی ہیں۔ یورپی یونین کی جانب سے پابندیاں ہٹائے جانے کے بعد یہ ایک بڑی خبر تھی، لیکن اشتہار کے ڈیزائن نے معاملے کو نیا رخ دے دیا۔

کئی صارفین نے اشتہار کو 9/11 کے حملوں سے تشبیہ دی، جہاں اغوا شدہ طیارے نیویارک کے ٹوئن ٹاورز سے ٹکرا گئے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ گرافک سے ایسا تاثر ملتا ہے جیسے طیارہ ایفل ٹاور سے ٹکرانے والا ہو۔ اس پر سوشل میڈیا صارفین نے سخت تنقید کرتے ہوئے اشتہار بنانے والی ٹیم اور اسے منظور کرنے والے افسر کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔

کچھ صارفین نے مزاحیہ انداز اپنایا۔ ایک ٹویٹ میں لکھا گیا کہ "ایفل ٹاور شرم سے جھک گیا اور بولا، ’تو لنگ جا ساڈی خیر اے۔‘" دوسری جانب کچھ افراد نے طنزیہ گرافکس بھی بنائے، جن میں ایئر فرانس کے طیارے کو مینار پاکستان کے قریب دکھایا گیا، اور اس کے ساتھ لکھا گیا، "لاہور ہم آج آ رہے ہیں۔"

پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے وضاحت دی کہ ایئرلائن انڈسٹری میں یہ عام روایت ہے کہ طیاروں کی نئی منزلوں کا اعلان کیا جاتا ہے، اور برانڈ کو نمایاں کرنے کے لیے اشتہار بنایا جاتا ہے۔ ان کے مطابق، یہ سب کچھ ایک حکمت عملی کے تحت کیا گیا، اور اشتہار وائرل ہو گیا، جس پر دو کروڑ سے زیادہ ویوز آ چکے ہیں۔

اس تنازعے کے بعد کئی افراد نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ واقعی ایک حکمت عملی تھی، یا محض ایک غیر ذمہ دارانہ عمل؟ البتہ، پی آئی اے کے مطابق، "بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہوگا۔"

Address

Opposite WAPDA Colony Koghozi, Koghozi
Khyber Pakhtunkhwa

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Qashqar TV posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Qashqar TV:

Videos

Share

Category