Why Chitral Day to be celebrated
چترال ڈے کے حوالے سے حالیہ دنوں میں چترالی کمیونٹی میں سوشل میڈیا پر ایک بے جا ہنگامہ اور جذباتی بحث نے جنم لیا ہے۔ کچھ لوگوں نے بغیر تحقیق اور حقیقت کو جانے بغیر چترال ڈے کی تقریبات کو تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے، اور مختلف پہلوؤں کو اپنی اپنی سوچ کے مطابق بیان کرکے اسے متنازع بنانے کی کوشش کی ہے۔ لیکن کیا واقعی چترال ڈے ایسا موضوع ہے جسے تنازع کا شکار بنایا جائے؟ یا یہ چترال کی ثقافت، تاریخ اور منفرد شناخت کو اجاگر کرنے کا ایک مثبت اقدام ہے؟ آئیے اس حوالے سے مختلف زاویوں اور دانشورانہ تجزیوں پر غور کرتے ہیں۔
چترال ڈے کی تقریبات کا مقصد ہمیشہ چترال کی تاریخ، ثقافت، روایات اور منفرد قدرتی خوبصورتی کو دنیا کے سامنے پیش کرنا رہا ہے۔ یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں چترال کے مختلف رنگ، اس کی مقامی کلچر، لباس اور دستکاریوں کو اجاگر کیا جاتا ہے تاکہ دیگر علاقوں اور دنیا کے لوگ اس خطے کی قدیم وراثت سے روشناس ہو سکیں۔ چترال ڈے درحقیقت چترال کی شناخت کو زندہ رکھنے اور آنے والی نسلوں تک اس کی روایات کو منتقل کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔
تاہم، سوشل میڈیا پر اس حوالے سے کچھ عناصر نے حقیقت جانے بغیر غلط فہمیاں پھیلانا شروع کی ہیں۔ وہ لوگ جنہیں چترال ڈے کی تقریبات اور اس کے حقیقی مقاصد کے بارے میں مکمل معلومات نہ
مدرسہ ربیع القرآن لاہور سے براہ راست
مدرسہ ربیع القرآن لاہور سے براہ راست
Musical Night in Islamabad
Sponsored Post
چترال کی ثقافت سے محبت کرنے والوں کے لیے ایک شاندار موقع، "چترال کلچر نائٹ" کے نام سے یہ خصوصی تقریب 11 جنوری 2025 کو راولپنڈی کے آلہ دین انٹرنیشنل، آلہ دین پلازہ، اے-101، 6 روڈ، مری روڈ پر منعقد ہو رہی ہے۔
اس شام کو خاص بنانے کے لیے معروف فنکار وقار حسین اور ان کی ٹیم اپنی شاندار پرفارمنس کے ذریعے چترالی دھول پروگرام اور موسیقی کے رنگ بکھیریں گے۔ یہ ایک ایسا موقع ہے جہاں آپ چترال کی خوبصورت ثقافتی ورثہ کا لطف اپنے اہل خانہ کے ساتھ لے سکتے ہیں۔
پروگرام شام 7:30 بجے شروع ہوگا، اور ٹکٹ کی قیمت صرف 600 روپے فی کس مقرر کی گئی ہے۔ مزید یہ کہ فیملیز کے لیے ایک خاص رعایت دی گئی ہے، جس کے تحت 20 فیصد ڈسکاؤنٹ پیش کیا جا رہا ہے۔
یہ ایونٹ لائٹ ہیون سوسائٹی گرم چشمہ کے زیر انتظام منعقد کیا جا رہا ہے، جبکہ اس کے اسپانسرز میں فورسٹ ٹاؤن خوشحالی بلاک شامل ہیں۔
مزید معلومات یا رجسٹریشن کے لیے درج ذیل نمبرز پر رابطہ کریں:
0335-9760-028
0319-2127-774
0327-5099-531
اشتہار میں کیو آر کوڈ کو اسکین کر کے اپنی سیٹ بک کریں اور چترالی ثقافت کی خوبصورت شام کا حصہ بنیں۔
گزشتہ دنوں سے شدید برف باری نے چترال کے کئی علاقوں کو بجلی کی سپلائی سے محروم کر دیا ہے، اور کوہ اور اپر چترال کے مکین 48 گھنٹوں سے اندھیرے میں ہیں۔ ایسے حالات میں، جب زندگی منجمد ہو جاتی ہے اور لوگ سردی سے محفوظ رہنے کے لیے گرم جگہوں پر پناہ لیتے ہیں، بجلی کے نظام کو بحال کرنے کے لیے کچھ افراد اپنی جان خطرے میں ڈال کر میدان میں آتے ہیں۔
ایسی ہی ایک ویڈیو موصول ہوئی ہے جس میں ایک لائن مین کو دکھایا گیا ہے جو شدید برف باری کے دوران بجلی کے کھمبے پر چڑھ کر تاروں کی مرمت کر رہا ہے۔ برف کے گالے مسلسل گر رہے ہیں، سرد ہوائیں چل رہی ہیں، اور نیچے برف کی دبیز تہہ موجود ہے، مگر یہ محنتی کارکن اپنے فرض کی ادائیگی میں مصروف ہے۔ یہ لائن مین ان تاروں کو درست کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو لوئر چترال سے واپڈا کی بجلی کو کوہ اور اپر چترال تک پہنچانے کے لیے لگائی گئی ہیں۔
پیڈو محکمے کے تحت کام کرنے والے یہ لائن مین وہ گمنام ہیرو ہیں جن کی محنت اور قربانیوں کا عوام کو ادراک کم ہی ہوتا ہے۔ یہ لوگ اپنی جان خطرے میں ڈال کر ان حالات میں بجلی بحال کرنے کی کوشش کرتے ہیں جب باقی سب اپنے گھروں میں بیٹھے ہوتے ہیں۔ ان کا کام نہ صرف جسمانی طور پر خطرناک ہے بلکہ سرد ترین موسم میں، برف اور پھسلن کے بیچ، ان کا کھمبوں پر چڑھنا اور تاروں کو درست کر
TikTok in Chitral
چترال اپنی منفرد ثقافت، روایات، اور اقدار کے لیے ہمیشہ سے جانا جاتا ہے۔ یہ علاقہ اپنی پاکیزہ اور خالص معاشرتی اقدار کے باعث باقی دنیا سے مختلف حیثیت رکھتا ہے، جہاں خاندانی نظام مضبوط اور باہمی عزت و احترام کا رواج نمایاں ہے۔ تاہم، موجودہ دور میں سوشل میڈیا کے بے جا استعمال نے اس پُرامن علاقے کی روایات کو بھی متاثر کرنا شروع کر دیا ہے۔
پاکستانی معاشرہ عمومی طور پر، اور چترالی معاشرہ خصوصی طور پر، ان سماجی تبدیلیوں کا مشاہدہ کر رہا ہے جن کا تعلق سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے ہے۔ ٹک ٹاک جیسا پلیٹ فارم، جسے نوجوان اپنی تفریح یا ٹیلنٹ دکھانے کے لیے استعمال کرتے ہیں، بدقسمتی سے اکثر بے ہودگی اور بے راہ روی کا سبب بن رہا ہے۔ خاص طور پر، لڑکیوں کا اس پلیٹ فارم پر ناچ گانے اور غیر ضروری نمائش کے ذریعے شہرت حاصل کرنے کی کوشش کرنا نہ صرف ان کے اپنے کردار پر سوال اٹھاتا ہے بلکہ پورے علاقے کی ثقافت اور روایات کے خلاف جاتا ہے۔
چترالی لڑکیاں، جو ہمیشہ اپنی حیا، وقار اور مضبوط کردار کی وجہ سے پہچانی جاتی ہیں، آج کچھ حلقوں میں سوشل میڈیا کے ایسے پلیٹ فارمز کے ذریعے وہ اقدار بھولتی نظر آ رہی ہیں۔ اس قسم کی سرگرمیاں نہ صرف ان کی اپنی عزت نفس کو مجروح کرتی ہیں بلکہ خاندان اور علاقے کی عزت پر بھی منفی اثر ڈالتی ہیں۔ ٹک ٹ
Anaar Dana
انار دانہ اور محبت خان کی کہانی
پاکستانی سیاست کی زبانی
Torkhow Road
تورکھو روڈ تقریبا بن کے تیار ہو چکا ہے چونکہ گزشتہ کئی سالوں سے علاقے کے عوام کچے روڈ پہ سفر کر کے انتہائی مشکل حالات سے گزر رہے تھے اب چونکہ یہ روڈ بن گیا ہے تو یہ ہماری بطور عوام ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اس کی حفاظت خود کریں تو ائیے اج سے عہد کر لیتے ہیں کہ اس روڈ کو جتنا ہم سے ہو سکے اس کی حفاظت کرے کیونکہ یہ روڈ ہمارا اپنا ہے۔
لاہور آٹو ایکسپو 2024: گاڑیوں کا ایک شاندار میلہ
لاہور کے ایکسپو سینٹر میں منعقد ہونے والا پاکستان آٹو ایکسپو 2024 گاڑیوں کے شائقین کے لیے ایک دلفریب تجربہ تھا۔ تین روزہ اس شاندار میلے میں پاکستان اور دنیا بھر کی معروف گاڑی بنانے والی کمپنیوں نے اپنی جدید ترین گاڑیاں، موٹر سائیکلیں، ای بائیکس اور اسپئیر پارٹس پیش کیے۔
جیسے ہی آپ ایکسپو سینٹر میں داخل ہوتے، آپ کو گاڑیوں کی ایک رنگارنگ دنیا نظر آتی۔ چمکدار رنگوں والی مختلف ڈیزائن کی گاڑیاں ہر طرف نظر آ رہی تھیں۔ چائنا کی مشہور کمپنی بی وائی ڈی کی شارک سے لے کر ایم جی کی فیچرڈ کار تک، ہر گاڑی اپنی اپنی انفرادیت لیے ہوئے تھی۔
وزٹرز بڑی تعداد میں آئے ہوئے تھے اور وہ نئی گاڑیوں کو دیکھ کر بہت خوش تھے۔ لوگ گاڑیوں کے اندر بیٹھ کر تصاویر بنوا رہے تھے اور کمپنیوں کے نمائندوں سے گاڑیوں کے بارے میں معلومات حاصل کر رہے تھے۔
اس ایکسپو میں الیکٹرک گاڑیوں کو بھی کافی توجہ ملی۔ کئی کمپنیوں نے اپنی الیکٹرک گاڑیاں پیش کیں جو کہ آج کل بہت مقبول ہو رہی ہیں۔ اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستان میں بھی لوگ اب ماحول دوست گاڑیوں کی طرف مائل ہو رہے ہیں۔
اس ایکسپو میں اسپئیر پارٹس کی بھی ایک بڑی نمائش لگائی گئی تھی۔ مختلف کمپنیوں نے اپنے اسپئیر پارٹس پیش کیے جس سے شائقین کو اپنی گاڑیوں کے لیے اصل اور معیاری اسپئیر پارٹس سے