Journalist TV

Journalist TV پاکستان کی عوام کو لمحہ بہ لمحہ حالات سے آگاہی کیلئے بن?
(3)

02/07/2024
اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی ....جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی .....زندگی کے کسی بھی میدان میں آپ کہیں بھی پہنچ...
02/07/2024

اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی ....
جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی .....

زندگی کے کسی بھی میدان میں آپ کہیں بھی پہنچ جائیں خاندانی اقدار آپکی حقیقت آشکار کر دیا کرتی ہیں !!!

المیہ یہ ہے کہ ہمارے حلقے کی عوام پچھلے 25 سال سے ان لوگوں سے اپنی تقدیر بدلنے کی امید لگائے ہوئے ہیں !!!

مقام افسوس یہ ہے کہ نوابزادہ ایاز خان نیازی جیسی شہرہ آفاق اور بین الاقوامی شخصیت کو ان لوگوں سے مقابلے کا سامنا ہے جنہیں اپنی عزت نفس کا احساس تک نہیں !!!

تمام اہل اسلام برادران ایمانی کو عید مباہلہ بہت بہت مبارک ہو !!!احباب کے ایمان کی تازگی اور چہروں کی شادابی کیلئے مباہلے...
01/07/2024

تمام اہل اسلام برادران ایمانی کو عید مباہلہ بہت بہت مبارک ہو !!!

احباب کے ایمان کی تازگی اور چہروں کی شادابی کیلئے مباہلے کا واقعہ تحریر کرنے کا شرف حاصل کر رہے ہیں اور آپکی دعاؤں کے طلبگار ہیں !!!

پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے مدینہ میں اسلامی حکومت قائم کرنے کے چند سال بعد دیگر ممالک و مذاہب کے سربراہان کے نام خطوط لکھے۔ جن میں سے چھ خطوط مشہور ہیں جو خسرو پرویز کسرا ایران کے بادشاہ، ہرکیولس روم شرقی کے قیصر، نجاشی حبشہ کے بادشاہ، مقوقس اسکندریہ کے بادشاہ، حارث بن ابی شمر غسانی شام کے بادشاہ اور ہوذہ بن علی حنفی یمامہ کے بادشاہ کو بھیجے گئے۔

ایرانی بادشاہ خسرو پرویز نے اس غصے میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا خط پھاڑ کر پھینک دیا کہ اس کے زیر سیطرہ سرزمین سے ایک عرب نے اسے نئے دین کی جانب دعوت دی ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے باذان جو کہ یمن میں خسرو پرویز کا کٹھ پتلی حاکم تھا کو خط لکھا۔ جس میں تحریر تھا کہ مکہ میں نبوت کا ادعا کرنے والے قریشی شخص کو توبہ کرنے پہ مجبور کرے۔ توبہ نہ کرنے کی صورت میں اس کا سر اسے بھیج دے۔ باذان اپنے نمائندوں کو ایک خط کے ساتھ مدینہ بھیجتا ہے جو باذان کا خط پیغمبراکرم (ص) کی خدمت میں پیش کرتے ہیں۔ رسول خدا (ص) فرماتے ہیں کہ آپ لوگ آج چلے جائیں، میں کل خط کا جواب دوں گا۔ دوسرے دن پیغمبر اسلام (ص) خط کے جواب میں فرماتے ہیں کہ : اپنے امیر باذان کو بتادیں کہ گزشتہ رات میرے پروردگار نے خسرو پر اس کے بیٹے شیرویہ کو مسلط کیا ہے اور اس نے اپنے باپ کو قتل کردیا ہے۔ باذان کے نمائندے جب یہ خبر اس تک پہنچاتے ہیں تو وہ حیران رہ جاتا ہے۔ بعد میں جب پیغمبراسلام (ص) کی جانب سے دی جانے والی خبر کی تصدیق ہوجاتی ہے تو باذان اور یمن میں موجود ایرانی اسلام قبول کرتے ہیں۔

ایک اور خط پیغمبر اسلام (ص) کی جانب سے نو ہجری کو حجۃ الوداع سے پہلے نجران کے مسیحیوں کے لئے بھیجا گیا۔ ظہور اسلام سے پہلے پورا جزیرۃ العرب بت پرست تھا سوائے نجران کے جو عیسائی نشین علاقہ تھا۔ پیغمبراسلام (ص) کی جانب سے نجران کے عیسائیوں کو بھی خط بھیج کر اسلام کی دعوت دی گئی۔ نجران کے بشپ ابوحارثہ آپ کے خط کو غور سے پڑھنے کے بعد مختلف علمی و مذہبی شخصیات پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیتا ہے۔ کمیٹی غور و خوص کے بعد فیصلہ کرتی ہے کہ نجران سے ایک وفد مدینہ بھیجا جائے گا جو محمد کے نبوت کے دلائل کی قریب سے جانچ پڑتال کرے گا۔

کی انگلیاں اور بائیں ہاتھ سے دوسرے بچے کی انگلیوں کو پکڑا ہوا ہے جبکہ ان کے پیچھے صرف ایک مرد و عورت ہیں۔ عیسائی اس منظر کو دیکھنے کے بعد وہاں موجود مسلمانوں سے پوچھتے ہیں کہ یہ کون کون ہیں؟ انہیں بتایا جاتا ہے کہ یہ پیغمبر کا چچا زاد بھائی، داماد اور ان کے نزدیک لوگوں میں سب سے زیادہ مقبول و پسندیدہ شخص ہیں، یہ عورت پیغمبر کی بیٹی فاطمہ ہے جو پیغمبر کے لئے سب لوگوں سے زیادہ پیاری ہے اور یہ دو بچے علی کے فرزند اور ان کے نواسے ہیں۔ پیغمبر اسلام (ص) نے خدا کے حکم کی بعینہ تعمیل کرتے ہوئے جہاں اپنے بیٹوں کو لانے کا حکم ہوا وہی امام حسن و حسین علیہم السلام کو لائے، جہاں اپنی عورتوں کو لانے کا حکم ہوا وہاں حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کو لائے اور جہاں اپنی جان کو لانے کا حکم ہوا وہاں حضرت علی علیہ السلام کو لائے ہیں۔

یہ منظر دیکھ کر عیسائی پیشوا اور دانشمند کانپنے لگے کہ پیغمبر اسلام (ص) اپنے بزرگوں اور اصحاب کے بجائے اپنے معصوم بچوں، اکلوتی بیٹی اور جانشین کے ساتھ مباہلے کیلئے تشریف لائے ہیں۔ جو اس بات کی دلیل ہے کہ اسے اپنی دعا پر کامل اعتقاد و ایمان ہے۔ پیغمبر (ص) مباہلے کی جگہ پہنچنے کے بعد اپنی عبا کو کھولتے ہیں اور پانچوں افراد عبا کے نیچے جاتے ہیں۔ یہ مںظر دیکھ کر ابوحارثہ جو عیسائی وفد کا سربراہ تھا کہتا ہے کہ اس وقت مباہلہ کرنا ہمارے لئے مناسب نہیں ہے۔ امکان ہے خدا کا عذاب ہم پر نازل ہو۔ وہ ایک پتھر کے اوپر کھڑا ہوکر کہتا ہے کہ میں پانچ ایسے نورانی چہرے دیکھ رہا ہوں جو دعا کے لئے ہاتھ اٹھائیں تو پہاڑ زمین سے اکھڑ جائیں۔ مباہلہ کرنے کی صورت میں ہماری نابودی یقینی ہے، مباہلہ نہ کریں ورنہ ہلاک ہوجاوگے۔ اس کے بعد وہ لرزتے ہاتھوں اور کانپتے پاوں کے ساتھ پیغمبر اکرم (ص) کے قریب آنے کے بعد کہتا ہے کہ : اے اباالقاسم ہمیں مباہلے سے معاف کریں، ہمارے ساتھ مصالحہ کریں۔ آپ کی جو بھی شرط ہوگی وہ ہمیں قبول ہے

محرم الحرام کے سلسلے میں ڈسٹرکٹ انتظامیہ اور ک افسران کے ساتھ لائسنسداران کی میٹنگ کا سلسلہ جاری !!!گزشتہ روز ڈی پی او خ...
29/06/2024

محرم الحرام کے سلسلے میں ڈسٹرکٹ انتظامیہ اور ک افسران کے ساتھ لائسنسداران کی میٹنگ کا سلسلہ جاری !!!

گزشتہ روز ڈی پی او خانیوال اسماعیل کھاڑک ڈی ایس پی صدر اور ایس ایچ او کچہ کھوہ سے تفصیلی بریفنگ اور محرم الحرام کے دوران امن و امان آشتی کی فضا بحال رکھنے اور کسی بھی قسم کی فرقہ واریت کے خلاف باہم مل کر چلنے کے عزم کا اعادہ !!!

آج سپیشل برانچ افسران کے ساتھ لائسنسداران کی میٹنگ جس میں روٹ کی تفصیلات پر تبادلہ خیال سیکورٹی کے حوالے سے جلوسوں کے راستوں پر سیکورٹی کیمروں کی تنصیب کے ساتھ ساتھ روٹ کی صفائی اور تعمیر و مرمت کا کام بروقت پایہ تکمیل تک پہنچانے کا فیصلہ کیا گیا !!!

فائلوں میں گم یہ کوئی 19 ویں سکیل کا افسر نہیں بلکہ خانیوال بلدیہ 7 ویں سکیل کا کلرک کماؤ پوت ظفر گجر عرف ظفر سپاری ہے !...
28/06/2024

فائلوں میں گم یہ کوئی 19 ویں سکیل کا افسر نہیں بلکہ خانیوال بلدیہ 7 ویں سکیل کا کلرک کماؤ پوت ظفر گجر عرف ظفر سپاری ہے !!!

خانیوال بلدیہ میں اسے وہ کلیدی حیثیت حاصل ہے کہ سی او بلدیہ ہو یا پلاننگ برانچ ہیڈ , ایڈمنسٹریٹر بلدیہ ہو یا پھر ڈی سی خانیوال سب کے سب ظفر سپاری کی طرف للچائی نظروں سے دیکھتے نظر آتے ہیں خانیوال کا کوئی کاروباری مرکز , شاپنگ مال چھوٹے بڑے پلازے بنکوں کی عمارتیں یا پھر سینکڑوں ہاؤسنگ سوسائٹیز ایسی نہیں جس کا نقشہ منظور شدہ ہو بلکہ وہ ظفر سپاری کے زاتی کاروبار ہیں جہاں سے اسے منتھلیوں کی مد میں ماہانہ لاکھوں روپے باقاعدگی سے ادا کئے جاتے ہیں اور خانیوال کے بڑے بڑے کاروباری سیٹھ لوگ ظفر سپاری کی چوکھٹ پر ماتھا ٹیکتے اور منتھلیاں دینے خود جاتے ہیں !!!

آپ حیران ہونگے کہ 7 ویں سکیل کے کلرک ظفر سپاری کے بچے پاکستان کے سب سے مہنگے تعلیمی ادارے بیکن ہاؤس سکول سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد ڈاکٹرز اور انجینئر بن چکے ہیں !!!

ظفر سپاری پر انٹی کرپشن کے درجنوں کیسز ہیں اور وہ کئی مرتبہ رنگے ہاتھوں گرفتار ہونے کا شرف بھی حاصل کر چکے ہیں لیکن کمال کی اپروچ ہے کہ وہ اسی سیٹ پر کام کر رہے ہیں اور انٹی کرپشن سمیت کوئی افسر ایسا نہیں جو ظفر سپاری کا بال بھی بیکا کر سکے گزشتہ ہفتے جب ڈائریکٹر انٹی کرپشن ملتان نے خانیوال میں کھلی کچہری میں عوام کی شکایات سنی تو عوامی ظفر سپاری کے خلاف درجنوں درخواستیں پیش کی گئیں اب دیکھنا یہ ہے کہ ڈائریکٹر انٹی کرپشن بشارت نبی کوئی ٹھوس کاروائی کرتے ہیں یا ظفر سپاری کا مافیا بشارت نبی کو بھی بے دست و پا کرنے میں حاوی رہتا ہے

فائلوں میں گم یہ کوئی 19 ویں سکیل کا افسر نہیں بلکہ خانیوال بلدیہ 7 ویں سکیل کا کلرک کماؤ پوت ظفر گجر عرف ظفر سپاری ہے !...
28/06/2024

فائلوں میں گم یہ کوئی 19 ویں سکیل کا افسر نہیں بلکہ خانیوال بلدیہ 7 ویں سکیل کا کلرک کماؤ پوت ظفر گجر عرف ظفر سپاری ہے !!!

خانیوال بلدیہ میں اسے وہ کلیدی حیثیت حاصل ہے کہ سی او بلدیہ ہو یا پلاننگ برانچ ہیڈ , ایڈمنسٹریٹر بلدیہ ہو یا پھر ڈی سی خانیوال سب کے سب ظفر سپاری کی طرف للچائی نظروں سے دیکھتے نظر آتے ہیں خانیوال کا کوئی کاروباری مرکز , شاپنگ مال چھوٹے بڑے پلازے بنکوں کی عمارتیں یا پھر سینکڑوں ہاؤسنگ سوسائٹیز ایسی نہیں جس کا نقشہ منظور شدہ ہو بلکہ وہ ظفر سپاری کے زاتی کاروبار ہیں جہاں سے اسے منتھلیوں کی مد میں ماہانہ لاکھوں روپے باقاعدگی سے ادا کئے جاتے ہیں اور خانیوال کے بڑے بڑے کاروباری سیٹھ لوگ ظفر سپاری کی چوکھٹ پر ماتھا ٹیکتے اور منتھلیاں دینے خود جاتے ہیں !!!

آپ حیران ہونگے کہ 7 ویں سکیل کے کلرک ظفر سپاری کے بچے پاکستان کے سب سے مہنگے تعلیمی ادارے بیکن ہاؤس سکول سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد ڈاکٹرز اور انجینئر بن چکے ہیں !!!

ظفر سپاری پر انٹی کرپشن کے درجنوں کیسز ہیں اور وہ کئی مرتبہ رنگے ہاتھوں گرفتار ہونے کا شرف بھی حاصل کر چکے ہیں لیکن کمال کی اپروچ ہے کہ وہ اسی سیٹ پر کام کر رہے ہیں اور انٹی کرپشن سمیت کوئی افسر ایسا نہیں جو ظفر سپاری کا بال بھی بیکا کر سکے

۔          *🌞گرمی اور اسٹروک🌞**ہارٹ/ہیٹ اسٹروک کا ایک نیا اشارے ہے!  اگر آپ اسے دس لوگوں تک پہنچاتے ہیں تو آپ کو ایک جان...
28/06/2024

۔
*🌞گرمی اور اسٹروک🌞*

*ہارٹ/ہیٹ اسٹروک کا ایک نیا اشارے ہے! اگر آپ اسے دس لوگوں تک پہنچاتے ہیں تو آپ کو ایک جان بچانے کا موقع ملتا ہے۔ خون کے لوتھڑے/فالج - اب اس بارے میں چوتھا اشارے ہے، زبان۔*

برین اسٹروک کے دوران، ایک عورت نے ٹھوکر کھائی اور تھوڑی سی گری - اس نے لوگوں کو یقین دلایا کہ وہ ٹھیک ہے جب انہوں نے پیرامیڈیکس کو بلانے کی پیشکش کی ... اس نے کہا کہ وہ اپنے نئے جوتوں کی وجہ سے ایک اینٹ سے ٹکرا گئی تھی۔

*اس کے شوہر نے بعد میں سب کو بتایا کہ بعد میں اس کی بیوی کو اسپتال لے جایا گیا ہے - (شام 6:00 بجے اس کا انتقال ہوگیا۔) اسے سٹروک میں فالج کا حملہ ہوا تھا۔ اگر انہیں معلوم ہوتا کہ فالج کی علامات کو کیسے پہچانا جائے تو شاید وہ آج زندہ ہوتی۔ کبھی کچھ لوگ مرتے نہیں بلکہ اس کے بجائے وہ ایک بے بس، ناامید حالت میں زندگی بسر کر کے ختم ہو جاتے ہیں۔*

*آپ سے درخواست ہے مندرجہ ذیل چند سطور کو ضرور پڑھیں اور اس معلومات کو قیمتی زندگی بچانے کیلئے دوسروں تک پہنچائیں:*

نیورولوجسٹ کا کہنا ہے کہ اگر فالج کا شکار مریض معالج کے پاس 3 گھنٹے کے اندر پہنچ سکتا ہے تو وہ فالج کے اثرات کو مکمل طور پر ختم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ طریقہ فالج کی شناخت، تشخیص، اور پھر 3 گھنٹے کے اندر مریض کی طبی دیکھ بھال کرانا ہے، جو کہ مشکل ہے۔

*اسٹروک کو پہچاننا۔*

تین '3' مراحل کو یاد رکھنے کے لیے "S T R" پڑھیں اور سیکھیں:-

بعض اوقات فالج کی علامات کو پہچاننا مشکل ہوتا ہے۔ بدقسمتی سے، بیداری/معلومات کی کمی تباہی کو بڑھا دیتی ہے۔ فالج کا شکار اس وقت شدید دماغی نقصان کا شکار ہو سکتا ہے جب قریبی لوگ فالج کی علامات کو پہچاننے میں ناکام رہتے ہیں۔

اب ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ایک راہگیر تین آسان سوالات پوچھ کر فالج کو پہچان سکتا ہے:

*ایس۔۔۔S* فرد سے مسکرانے کو کہیں۔

*ٹی۔۔۔۔T* اس شخص سے بات کرنے اور ایک سادہ سا جملہ بولنے کو کہیں (یعنی چکن سوپ)۔

*آر۔۔۔۔R* اس سے کہیں کہ وہ دونوں بازو اٹھائے۔

*اگر اسے ان میں سے کسی ایک کام میں پریشانی ہو تو فوری طور پر ایمرجنسی نمبر پر کال کریں اور ان کو علامات بیان کریں۔*

*فالج کی نئی نشانی یہ ہے کہ----مریض کوکہیں وہ اپنی زبان باہر کرے لیکن یہ اس کیلئے مشکل ہوگا.*

*نوٹ: یہ فالج کی ایک اور 'علامت' ہے: اس شخص سے اپنی زبان 'چپک کرنے کو کہیں۔ اگر زبان 'ٹیڑھی' ہے، یا یہ صرف ایک طرف یا دوسری طرف جاتی ہے تو یہ بھی فالج کا اشارہ ہے۔*

ایک ماہر امراض قلب کا کہنا ہے کہ اگر ہر شخص جسے یہ ای میل ملتی ہے وہ اسے 10 لوگوں کو بھیجتا ہے۔ آپ شرط لگا سکتے ہیں کہ کم از کم ایک زندگی بچ جائے گی

Thanks for being a top engager and making it on to my weekly engagement list! 🎉 نوابزادہ گروپ ڈیرہ کھکھ, Muhammad Muhamm...
25/06/2024

Thanks for being a top engager and making it on to my weekly engagement list! 🎉 نوابزادہ گروپ ڈیرہ کھکھ, Muhammad Muhammad, ملک آصف عباس کہاوڈ

خانیوال میں نئے تعینات ہونے والے ڈپٹی کمشنر سید سردار محمد علی بخاری کی پہلی میڈیا  کوریج روزنامہ قوم پر !!!
24/06/2024

خانیوال میں نئے تعینات ہونے والے ڈپٹی کمشنر سید سردار محمد علی بخاری کی پہلی میڈیا کوریج روزنامہ قوم پر !!!

ڈائریکٹر انٹی کرپشن ملتان بشارت نبی کی پریس کانفرنس کی پرنٹ میڈیا کوریج !!!
23/06/2024

ڈائریکٹر انٹی کرپشن ملتان بشارت نبی کی پریس کانفرنس کی پرنٹ میڈیا کوریج !!!

21/06/2024

بصد شکریہ برادر محترم ثاقب خان کھٹڑ آپکے یہ الفاظ میرے لئے نشان حیدر سے کم نہیں !!!!!

ڈائریکٹر انٹی کرپشن ملتان بشارت غنی کی کھلی کچہری شہرہ آفاق صحافی سید ثاقب نقوی نے کرپٹ مافیا کی بینڈ بجا دی۔

خانیوال کی صحافتی ٹرین کے ساتھ جڑے ھوئے بلٹ رفتار انجن جیسے قیامت خیز قلم کار سید ثاقب نقوی ایک اٹل صحافی ھیں جن کی قلم کے مقابلے میں مافیا ھمیشہ منہ کے بل گرتا ھے۔ پارساوں کی اپنی خودساختہ مقدس تاریح محفوظ ھے مگر رندوں کا یہ سرخیل ھمیشہ کلمہ حق کہنے میں بازی لے ھی جاتا ھے کیونکہ اسے نہ پارسائی کا زعم نہ تقدس مآب کہلانے کا شوق. اج تو اس کی شبیہ زوالفقار زبان نے تو مافیا کی جڑیں کاٹ ڈالیں۔ ڈرائیکٹر انٹی کرپشن ملتان کی کھلی کچہری تھی تو سید ثاقب نقوی نے بتاہا کہ بلدیہ خانیوال ان لوگوں کی اکثریت کا مورچہ ھے جو بدعنوانی کے حمام میں پوری طرح الف ننگے ھیں سید ثاقب نقوی نے بتایا خانیوال بلدیہ اور ضلع کونسل سمیت دیگر سرکاری اداروں میں جس وسیع پیمانے پر لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم ہے وہ اضلاع سے کچھ بڑھ کر ہے۔ بدعنوانی تو پورے ملک میں عام ہے لیکن جو چیز خانیوال ملک کے دوسرے شہروں سے مختلف بناتی ہے وہ ہے یہاں پر کرپشن کا ہمہ گیر ہونا اور اس کی شرح کا بہت زیادہ ہو جانا ۔خانیوال میں سرکاری منصوبوں کی کل مالیت کا نصف فیصد کرپشن کی نذر ہوتا تھا، اس رقم میں سے بدعنوان سرکاری عملہ اپنا اپنا حصّہ بانٹ لیا کرتا تھا۔ اب بڑھتے بڑھتے یہ حصّہ کُل رقم کے تیس سے پچاس فیصد تک جا پہنچا ہے۔ اگر کوئی پراجیکٹ کاغذوں کے مطابق مکمل ہو جائے تو سمجھا جاتا ہے کہ اس کی کل رقم کا تیس فیصد تک سرکاری افسروں اور سیاستدانوں نے کھایا ہے اور باقی رقم منصوبے پر خرچ ہوئی ہے ۔تاہم اگر منصوبہ کی تکمیل میں زیادہ گڑ بڑ کی جائے اور ناقص میٹریل اور سامان استعمال کیا جائے تو بدعنوانی کی نذر ہونے والی رقم کا تخمینہ کل پراجیکٹ کے پچاس فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ ترقیاتی بجٹ سے کرپشن کی بھینٹ چڑھنے والی رقم ہی تین چار سو ارب روپے سالانہ سے کم نہیں۔ خانیوال کے مختلف سرکاری اداروں کے افسروں اور اھلکاروں پر بھی کرپشن کے الزامات لگتے رہے ہیں۔ عام طور پر بڑے عہدہ پر فائز لوگ بڑے بڑے منصوبوں میں کمیشن کھایا کرتے ہیں مگر خانیوال سرکاری افسروں کے اپنے کلرکوں کے زریعے پیسے پکڑنے کی باتیں عام ہیں۔

اعلیٰطسرکاری سطح پر کرپشن کے علاوہ رشوت خوری پورے انتظامی ڈھانچہ کا لازمی حصّہ بن چکی ہے۔ ہر روز بے شمار مواقع پر رشوت کا لین دین ہوتا ہے۔سرکاری ادارے جو خریداری کرتے ہیں ان میں کمیشن کھائی جاتی ہے ۔ لوگ پنشن کے لیے اکائونٹنٹ آفس کے دھکّے کھاتے ہیں۔ اپنی زمین کی ملکیت کی فرد لینے کے لیے پٹواریوں اور ان کے منشیوں کے پیچھے بھاگتے ہیں۔ اپنی اصل آمدن کو ٹیکس سے بچانے کے لیے ایف بی آر کے اہلکاروں کی جیبیں بھرتے ہیں۔ اپنا تبادلہ رکوانے یا کروانے کے لیے افسروں کی مٹھیاں گرم کرتے ہیں، نوکری لینے کے لیے سیاستدانوں اور افسروں کو بھاری رقوم ادا کرتے ہیں۔ پولیس کے ظلم سے بچنے کے لیے یا ظلم کروانے کے لیے تھانہ کے اہلکاروں کا پیٹ بھرتے ہیں۔

حتیٰ کہ اگر آپ کو اپنی جائز شکایت کی ایف آئی آر درج کروانا ہو تو اسٹیشنری کے نام پر تھانہ کے محرر کو ادائیگی کرنا پڑتی ہے۔حد تو یہ ہے کہ ہمارا ضلعی سطح تک عدالتی نظام انتہائی کرپشن کا شکار ہے۔ سول اور سیشن عدالت میں ہر کام کا ایک نرخ مقرر ہے۔ لوگ قتل کرتے ہیں، پولیس کے تفتیشی افسر کو رشوت دے کر تفتیش خراب کرا دیتے ہیں۔ مجسٹریٹ یا جج کو رشوت دے کر ضمانت پر رہا ہو جاتے ہیں ۔ بدعنوان سرکاری ملازمین اور ان کے سرپرست سیاستدان جتنی رقم ٹیکس کی صورت میں سرکاری خزانے کے لیے وصول کرتے ہیں ،تقریباً اتنی ہی رقم وہ اپنے اپنے ذاتی اکائونٹ کے لیے مختلف مدّوں میں عوام سے وصول کرتے ہیں۔ یہ وہ ادارہ جاتی بدعنوانی ہے جو پنجاب سمیت پورے ملک میں رائج ہے۔

سید ثاقب نقوی نے بتایا کہ خانیوال میں کرپشن ایک انتظامی مسئلہ تو ہے لیکن اس سے بڑھ کر اب یہ عوام کے لاکھوں عوام کے بنیادی انسانی حقوق کا مسئلہ بن چکا ہے۔ کرپشن کی وجہ سے غریب اور کم آمدن والے لوگ آئینی اور قانونی حقوق سے محروم ہو گئے ہیں کیونکہ عدالتوں سے انصاف لینے کے لیے اور سرکاری اداروں سے اپنے جائز قانونی حقوق لینے کے لیے رشوت درکار ہے۔ ملک کی اسّی فیصد غریب عوام کے پاس دو وقت کی روٹی کھانے کے لیے پیسے نہیں ہوتے، وہ رشوت دینے کے لیے پیسے کہاں سے لا سکتے ہیں۔ خانیروال کی اٹھاون فیصد آبادی رشوت دیکر کام کرواتی ھے سفارش نہ ھو تو قصائی سے کلو گوشت نھی ملتا۔ سید ثاقب نقوی نے بتاہا خانیوال میں گوشت کے پھٹے سے بڑی بیکریوں تک لوٹ مار کا بازار گرم ھے شہر کی کسی بیکری نے ریٹ کم نھی کیے اگر پوچھا جائے تو کہتے ھیں ھم نے وزن بڑھا دیا اور جواب بزات خود جھانسہ ھے اور دھوکہ بھی ۔
وفاقی اور صوبائی حکومتیں ہر سال سیکڑوں ارب روپے عوام کی تعلیم اور صحت کے منصوبوں پر خرچ کرتی ہیں مگر بدعنوانی کی وجہ سے ان کا فائدہ عام آدمی کو نہیں پہنچ پاتا۔ اس صورت حال کا نتیجہ یہ ہے کہ خانیوال کا عام بے وسیلہ شہری ریاست سے اجنبیت اور مغائرت میں مبتلا ہو گیا ہے۔ اسے پولیس ، عدالت ، اسپتال اور اسکول سے جائز استفادہ اور قانونی حقوق میسّر نہیں۔ سید ثاقب نقوی نے بتایا کہ سرکاری زمین پر قبضہ واگزار کروانا ریاست کے بس کی بات نھی پٹواری 32/34 کی کاروائی کے احکامات کی کاپی مافیا کو دیتے ھیں تاکہ اپریشن سے پہلے لینڈ مافیا سٹے حاصل کرلے کیا ریاست کی زمین کا قبضہ ختم کروانے کیلے کچے کے ڈاکووں کی مدد لینا ھوگی
منہ زور
کرپشن نے ریاست اور عوام میں ایک وسیع خلیج پیدا کر دی ہے۔ ایک طبقہ اس گلے سڑے نظام سے فائدہ اُٹھا رہا ہے۔ لوگوں کی اکثریت ظلم کی چکّی میں پس رہی ہے۔ ان کا ریاستی اداروں پر سے اعتماد ختم نہیں تو بہت کم ضرور ہو گیا ہے۔ لسانی اور فرقہ وارانہ مسلّح گروہوں کے پھلنے پھولنے کے لیے یہ ایک مثالی صورت حال ہے۔ جب ریاست خانیوال کے عام آدمی کے بنیادی حقوق کا تحفظ نہیں کرے گی تو لوگ کسی نہ کسی ایسے گروہ کی طرف مائل ہوں گے جو انھیں قدرے تحفظ مہّیا کر سکے۔ ہمارے ملک میں کرپشن کی زیادتی نے ریاست کی ٹوٹ پھوٹ کے ایک عامل کی حیثیت اختیار کر لی ہے۔
سید ثاقب نقوی نے سابق ڈپٹی کمشنر ریونیو خانیوال عزوبا عظیم کی مثال دیتے ھوئے بتایا کہ اس ایماندار افیسر بلدیہ سے پٹرول چوری کا خاتمہ کیا یہ زمہ داری ایک اھلکار اجمل خان ڈاھا کو سونپی لاکھوں روپے ماھانہ پٹرول کی چوری رک گی۔ اگر کوئی کام کرنا چاھے تو کرپشن پر قابو پایا جاسکتا ھمارے ھاں وسائل کی قلت نھی نیت کا کھوٹ ھے
سید ثاقب نقوی کی معروضات ڈائریکٹر انٹی کرپشن ملتان نے بڑی توجہ اور انہماک سے سنیں اور انھیں رابطے میں رھنے کی ھدایت کرتے ھوئے کہا کرپشن کے خاتمہ کیلے ھر ممکن اقدامات اٹھاوں گا
جس پر سید ثاقب نقوی نے کہا محکمہ انٹی کرپشن خانیوال اور ملتان کے دفاتر میں بھی بھل صفائی مہم شروع کرنے کی ضرورت ھے ایک ایک افسر نے دس دس ٹاوٹ پال رکھے ھیں درخواست پر کاروائی نھی تماشہ ھوتا ھے مک مکا کے بعد انکوائری واش روم کے گٹر میں فلش کردی جاتی ھے پراسس اتنا لمبا اور اکتا دینے والا ھے کہ درخواست گزار نہ کرایہ لگا سکتا ھے نہ وکیل کی فیس ادا کرسکتا ھے اور نہ گرمی میں سفر کی ازیت برداشت کرسکتا ھے
ایسے لگتا ھے کرپشن ختم کرنا ادارے کی زمہ داری نھی بلکہ انھیں مجبور کیا جا رھا ھے سسٹم بدلنے کی ضرورت ھے درخواست گزار کو فریق نھی معاون سمجھا جائے
سید ثاقب نقوی کے تیکھے اور چبتے ھوئے خیالات ڈائریکٹر انٹی کرپشن ملتان نے توجہ سے سنے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ معاملات بہتری طرف لاوں گا اختیارات کو اللہ کی امانت سمجھ کر عوام کی بہتری کیلے استعمال کرنے کی کوشش کروں گا اللہ کرے ایسا ھی ھو مگر میں سمجھتا ھوں یہ کھلی کچہری ضلع کونسل ھال میں ھونی چاھیے تھی اور اس کی اطلاع سب کو کی جاتی مگر ایسا ھوا نھی اللہ جانے اس اھم نوعیت کی کچہری کو محدود کیوں رکھا گیا۔ میڈیا کے محدود افراد کو اطلاع دی گی۔ میرے دوست اور خبریں کے رپورٹر سید شفاعت شاہ نے بھی ایک سرکاری زمین پر قبضہ کی نشاندھی کرنی تھی انھیں محکمہ انٹی کرپشن خانیوال کے عملہ نے بتایا درخواست کے ساتھ بیان حلفی لگا۔ شناختی کارڈ کی مصدقہ کاپیاں لگاو۔ مجھے سمجھ نھی ا رھی سرکار کی زمین کا قبضہ ختم کروانا ھے یا سید شفاعت علی کی زاتی پراپرٹی سے قبضہ ختم کتوانا ھے حالانکہ زبانی شکایت پر ایکشن ھونا چاھیے مگر یہاں شکر ھے ساتھ یہ شرط نھی بتادی گی کہ 50 ھزار کا پے ارڈر بھی درخواست کے ساتھ لگایا جائے میں سمجھتا ھوں اس پراسس کو اسان بنانے کی ضرورت ھے
جن لوگوں کے پاس کوئی اختیار ہے اور جو فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں ہیں ان لوگوں کی اکثریت بدعنوانی کے اس حمام میں ننگی ہے۔ سیاستدانوں اور سول بیورو کریسی کے ارکان سے اس بات کی توقع کرنا فضول ہے کہ وہ لوٹ مار کے اس سلسلے کو ختم کریں گے کیونکہ ان کی غالب اکثریت تو اس سے فائدہ اٹھانے والوں میں شامل ہے۔ ان میں جو معدودے چند باضمیر لوگ ہیں وہ غیر موثر ہیں۔ اس حکمران طبقہ کے گروہوں میں اقتدار کی لڑائی زور پکڑتی ہے تو وہ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لیے کرپشن کا نعرہ لگاتے ہیں اور پھر خاموش ہو جاتے ہیں۔ جو لوگ واقعی اس لعنت سے قوم کو نجات دلانا چاہتے ہیں ، انھیں کرپشن کے خلاف ایک سماجی تحریک چلانا ہو گی تاکہ عوام کا دبائو اتنا بڑھ جائے کہ حکمران طبقہ کرپشن کے خلاف موثر اقدامات کرنے پر مجبور ہو جائے۔ اگر پاکستان میں کسی قسم کے جہاد کی واقعی ضرورت ہے تو وہ ہے کرپشن کے خلاف جہاد ۔


Maryam Nawaz Sharif Chief Minister Punjab's Updates Chief Secretary Punjab DGPR Punjab Minister Information & Culture Punjab Marriyum Aurangzeb Maryam Nawaz Sharif.Official Team MNS Commissioner Multan

نوابزادہ ایاز خان نیازی !!!جنوبی پنجاب کی سیاست کا عظیم الشان شہسوار جس نے اپنی بے پناہ صلاحیتوں کی بدولت اپنے مخالفین پ...
20/06/2024

نوابزادہ ایاز خان نیازی !!!

جنوبی پنجاب کی سیاست کا عظیم الشان شہسوار جس نے اپنی بے پناہ صلاحیتوں کی بدولت اپنے مخالفین پر برتری ثابت کر دی !!!

خدمت کی سیاست کا علم تھام کر اپنے حلقے کیلئے ایسے لازوال کارنامے سرانجام دیئے ہیں جنہیں مخالفین بھی تسلیم کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں !!!

نوابزادہ ایاز خان نیازی جنوبی پنجاب کی سیاست میں ایسے شہسوار بن کر سامنے آئے ہیں کہ جنہیں اپنے تو اپنے مخالفین بھی تسلیم کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں اپنی بے پناہ صلاحیتوں اور ملک کے طول و عرض میں اپنے زاتی اثرورسوخ کی بدولت خدمت کی سیاست میں نئی روح پھونک دی ہے یہی وجہ ہے کہ ان کے مخالفین بھی اب انکی اس برتری کے سامنے سر تسلیم خم کرتے نظر آتے ہیں

انہوں نے اپنے چند ماہ پر محیط مشیراعلیٰ چیف منسٹر پنجاب کے دور اقتدار میں خانیوال اور بالخصوص اپنے حلقے این اے 147 میں ایسے عظیم الشان کارہائے نمایاں سرانجام دیئے ہیں کہ جنہیں اب ان کے مخالفین بھی تسلیم کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں نوابزادہ ایاز خان نیازی کا طرز سیاست اپنے والد نوابزادہ عبدالرزاق خان نیازی مرحوم کے انداز سے گو کہ جارحانہ ہے لیکن سیاست میں جھوٹ اور عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگانے کے حوالے سے وہ بالکل نوابزادہ عبدالرزاق خان نیازی کی طرح نفرت کرتے ہیں سیاست میں سچی اور کھری بات کرنا اور اپنے کارکنوں کے جان و مال اور مفادات کے تحفظ کیلئے کوئی بھی حد پار کر جانا نوابزادہ خاندان کا طرہ امتیاز ہے

نوابزادہ ایاز خان نیازی نے جہانیاں سمیت حلقے کی عوام سے جو بھی وعدے کئے تھے الیکشن سے پہلے ہی پورے کر دیئے ٹھٹھہ صادق آباد کا 78 کروڑ کی لاگت سے بننے والا روڈ ہو یا جہانیاں شہر کی داخلی کارپٹ روڈ جہانیاں کے سرکاری ہسپتال میں دور جدید کی سہولیات کی فراہمی ہو یا جہانیاں کے سٹیڈیم کی تزین و آرائش یا پھر جہانیاں شہر کی جدید لائٹس سے جگمگاہٹ اسی طرح پی پی 209 میں بی ایچ یو کی تعمیر ہو یا مختلف چکوک میں کارپٹ سڑکوں کا جال نوابزادہ ایاز خان نیازی نے اپنے مختصر ترین دور اقتدار میں عوام سے کئے گئے وعدوں پر آج بھی کام جاری ہیں اس حقیقت کا پول اس وقت کھلا جب گزشتہ دنوں چوہدری افتخار نزیر کے بھائی چوہدری ضیاءالرحمن 23 ٹن آر میں ڈیرہ عبدالرحمن خان پر سڑک کے افتتاح کیلئے پہنچے تو وہاں موجود لوگوں نے چک میں نکاسی کی نالی کا مطالبہ کر دیا پہلے تو انہوں نے چند سیاسی بیان داغے لیکن جب لوگوں کا اصرار بڑھا تو انہیں مجبوراََ سچ بولنا پڑ گیا کہ یہ جو ترقیاتی کام ہو رہے ہیں یہ فنڈ نوابزادہ ایاز خان نیازی کے ہیں اور پھر ایک موٹا تازہ لولی پاپ بھی عوام کو پکڑا دیا کہ بجٹ کے بعد ہمیں فنڈ مل رہے ہیں تب آپکی نکاسی کی نالی بنا دونگا جس پر لوگوں کا کہنا تھا کہ چوہدری صاحب آپ ابھی سے اپنے بڑے بھائی کے نقش قدم پر چل نکلے ہیں کیونکہ ہم پچھلے 20 سال سے چوہدری افتخار نزیر کے جھوٹے لارے ہی سنتے چلے آ رہے ہیں

خانیوال کا عظیم سپوت اور فخر صحافت ثاقب خان کھٹڑ کی ڈائریکٹر جنرل انٹی کرپشن پنجاب سہیل ظفر چٹھہ سے ون آن ون طویل ملاقات...
20/06/2024

خانیوال کا عظیم سپوت اور فخر صحافت ثاقب خان کھٹڑ کی ڈائریکٹر جنرل انٹی کرپشن پنجاب سہیل ظفر چٹھہ سے ون آن ون طویل ملاقات !!!

ملاقات میں پنجاب سمیت خانیوال میں کرپشن کی روک تھام پر خصوصی گفتگو جبکہ ثاقب خان کھٹڑ نے ڈی جی انٹی کرپشن کو خانیوال کے مختلف محکموں میں بڑھتی ہوئی کرپشن سے آگاہ کیا اور کرپشن کے ناسور سے نجات کیلئے تیزترین اور عملی اقدامات کرنے کی گزارشات پیش کیں جس پر سہیل ظفر چٹھہ کا کہنا تھا کہ صحافی برادری کا کرپشن کے خلاف متحرک ہو جانا اور کرپٹ عناصر کی نشاندہی انتہائی خوش آئند ہے

یاد رہے کہ ثاقب خان کھٹڑ بین الاقوامی صحافتی اداروں میں اپنی صحافتی خدمات پیش کرتے ہیں وہ پاکستان میں عالمی انسانی حقوق کمیشن کے سینئر رکن ہونے کے ساتھ ساتھ نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے ممبر بھی ہیں

سیاست کے سلطان نے اپنے مخالفین پر ایک بار پھر اپنی سیاسی برتری ثابت کر دی نوابزادہ گروپ میں جشن کا سماں !!!انتقامی سیاست...
17/06/2024

سیاست کے سلطان نے اپنے مخالفین پر ایک بار پھر اپنی سیاسی برتری ثابت کر دی نوابزادہ گروپ میں جشن کا سماں !!!

انتقامی سیاست کرنے والوں کو ایک بار پھر منہ کی کھانی پڑی نوابزادہ گروپ کے سرگرم کارکن کے خلاف کوٹ ادو میں درج کروائی جانے والی جھوٹی ایف آئی آر نوابزادہ ایاز خان نیازی کے ایک ٹیلی فون پر خارج کر دی گئی !!!

سیاسی مخالفین سر پیٹتے رہ گئے مگر بیرون ملک نجی دورے پر موجود نوابزادہ ایاز خان نیازی اپنے کارکن کیلئے گھنی چھاؤں بن گئے مخالف سیاسی کیمپوں میں بھی نوابزادہ ایاز خان نیازی کی اپنے کارکنوں کے بروقت تحفظ کرنے کا اعتراف مخالفین اپنے کارکنوں کو رام کرنے میں مسلسل ناکام !!!

چکنمبر 27 ٹن آر کے رہائشی نوابزادہ گروپ کے سرگرم کارکن کو کوٹ ادو کے تھانہ سٹی میں مقدمہ نمبر 1122/21 چوری کے مقدمے جو کہ نادرہ بی بی نامی خاتون کی جانب سے درج کروایا گیا تھا اس میں نامزد کروا دیا گیا نوابزادہ ایاز خان نیازی جو آج کل برطانیہ کے نجی دورے پر ہیں جب انہیں اس کی خبر ملی تو انہوں نے فوری طور پر آر پی او ملتان سے رابطہ کر کے اس جھوٹے مقدمے میں بوگس طریقے سے نامزد نوابزادہ گروپ کے سرگرم کارکن مہر وحید تھراج کے کیس کی سینئر پولیس افسران سے شفاف تحقیقات کرنے کا کہا جس پر ایس پی انوسٹی گیشن نے مقدمے کی تحقیقات کر کے مہر وحید تھراج کو بیگناہ کرتے ہوئے مقدمے سے بری کر دیا جس پر نوابزادہ گروپ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ایک ہفتے کے قلیل عرصے میں اپنے دو سرگرم کارکنوں کو مقدمات سے بری کروانے پر خانیوال کے کونے کونے میں نوابزادہ ایاز خان نیازی کی خدمت کی سیاست کا بھرپور اعتراف کیا جا رہا ہے جبکہ نوابزادہ ایاز خان نیازی کے سیاسی مخالفین کو ایک بار پھر سبکی کا سامنا ہے دوسری طرف مخالف کیمپوں میں موجود سیاسی کارکن اپنے لیڈروں کو نوابزادہ ایاز خان نیازی کی تقلید کرنے کا کہتے ہوئے طنز کے نشتر چلا رہے ہیں

سیاست کے سلطان نوابزادہ ایاز خان نیازی نے اپنے سیاسی مخالفین کی بینڈ بجا دی پنجاب کی سیاست میں ہلچل مچ گئی !!!اپنے مزدور...
08/06/2024

سیاست کے سلطان نوابزادہ ایاز خان نیازی نے اپنے سیاسی مخالفین کی بینڈ بجا دی پنجاب کی سیاست میں ہلچل مچ گئی !!!

اپنے مزدور سیاسی کارکن کیلئے نوابزادہ ایاز خان نیازی نے وطن عزیز کے چپے چپے پر اپنا تسلط ثابت کر دیا کارکنوں میں خوشی کی لہر نوابزادہ ایاز خان نیازی کے حق میں نعرے بازی سے خانیوال کے درودیوار لرزنے لگے !!!

چکنمبر 86/75 کے رہائشی الطاف نامی شخص کو سرکاری رقبے 2600 کنال پر ناجائز قابضین ایک سیاسی گھرانے نے صرف اس لئے لاہور کے ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتار کروایا کہ ایک تو وہ ان ناجائز قابضین کے خلاف علم بغاوت بلند کرتا ہے اور دوسرا اس نے الیکشن میں نوابزادہ ایاز خان نیازی کی حمایت کی تھی !!!

الطاف کی ایک کار لفٹنگ کے عام سے مقدمے میں گرفتاری کے بعد اس کی موبائل سم سے چیئرمین سینیٹ اور سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے بیٹے سید موسی گیلانی کے حوالے سے دھمکی آمیز میسیج کئے گئے تا کہ الطاف ایسے سنگین مقدمے میں پھنس جائے کہ زندگی بھر باہر نہ آ سکے جس پر قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آ گئے اور واقعے کی چھان بین کیلئے الطاف کو ایف آئی اے اور دیگر سیکورٹی اداروں نے اپنی حراست میں لے لیا !!!

معاملے کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے چکنمبر 84/75 کے لوگوں اور انجمن مزارعین کے عہدیداروں نے نوابزادہ ایاز خان نیازی کو آگاہ کیا جو اپنے نجی دورے پر کراچی میں موجود تھے !!!

نوابزادہ ایاز خان نیازی سپیشل فلائٹ پر کراچی سے ملتان ایئر پورٹ پہنچے اور سب سے سید یوسف رضا گیلانی سے رابطہ کرتے ہوئے انہیں الطاف کی بیگناہی سے آگاہ کیا اور اپنی زاتی گارنٹی دی کہ الطاف غریب آدمی ہے اور اسے خانیوال کا ایک قبضہ مافیا گینگ جس نے تحریک انصاف کا سیاسی لبادہ اوڑھ رکھا ہے الطاف کو پھنسانا چاہتا ہے جس پر علی موسی گیلانی اور نوابزادہ ایاز خان نیازی نے گیلانی ہاؤس میں طویل ملاقات کی !!!

نوابزادہ ایاز خان نیازی گیلانی ہاؤس سے سیدھے الطاف کے گھر پہنچے اور لواحقین کو حوصلہ دیا کہ الطاف اگلے چند دنوں میں گھر ہو گا جس پر لواحقین سمیت قبضہ مافیا سے خوفزدہ چک کے رہائشیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی بعد ازاں نوابزادہ ایاز خان نیازی نے ملک کے مقتدر حلقوں میں موجود اعلیٰ عہدیداروں سے رابطہ کر کے حالات سے آگاہ کیا اور یوں جب واقعات کی باریک بینی سے چھان بین کی گئی تو سارے تانے بانے قبضہ مافیا کے مالکان تک جا پہنچے اور ان کے دو لوگوں کو حساس اداروں نے اپنی حراست میں لے لیا ہے اور خوفناک حقائق سامنے آ رہے ہیں !!!

دوسری طرف الطاف جب رہا ہو کر چک پہنچا تو اس کا شاندار استقبال کیا گیا چک کے لوگوں نے نوابزادہ ایاز خان نیازی کے حق میں زبردست نعرے بازی بھی کی بعد ازاں چک کے رہائشی سینکڑوں افراد انجمن مزارعین کے سینئر رہنماؤں کے ہمراہ نوابزادہ ایاز خان نیازی کی رہائش گاہ پیپلز کالونی میں ان کا شکریہ ادا کیا اور سیاست کے روپ میں قبضہ مافیا سے نجات دلوانے کا مطالبہ کیا جس پر نوابزادہ ایاز خان نیازی کا کہنا تھا کہ آئندہ الیکشن میں ایسے سیاستدانوں کیلئے کوئی گنجائش نہیں اگلا الیکشن ہمارے حلقے سے مونس الہی لڑیں گے اور ہم اپنے حلقے کی محرومیوں کا خاتمہ کر کے دم لیں گے ان کا مزید کہنا تھا کہ خانیوال اور بالخصوص این اے 147 کو محرومیوں کے بھنور سے نکالنے کیلئے یہاں سے قومی سطح کے رہنما کے الیکشن لڑنے کی ضرورت ہے جب تک خانیوال کے لئے کم از کم 100 ارب روپے کے فنڈز جاری نہیں ہوتے خانیوال کی تقدیر بدلنا ناممکن ہے میں نے اپنی وزارت کے دوران مختلف ترقیاتی اور تعلیمی منصوبوں کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کروا رکھی تھیں جس میں خانیوال کیلئے میڈیکل کالج اور یونیورسٹی بھی شامل تھی مگر بدقسمتی سے ملک میں جاری سیاسی بحران اور چوہدری پرویز الہی کی حکومت کے خاتمے کی وجہ سے منصوبے تعطل کا شکار ہو گیے یقین کامل سے کہتا ہوں کہ یہ تمام منصوبے مونس الہی مکمل کروائیں گے

یہ نصف صدی کا قصہ ہے !!!ہمارا پیارا وطن پاکستان ہم سے احساس زمہ داری مانگتا ہے !!!ستر کی دہائی میں اسلام آباد لال کوارٹر...
03/06/2024

یہ نصف صدی کا قصہ ہے !!!

ہمارا پیارا وطن پاکستان ہم سے احساس زمہ داری مانگتا ہے !!!

ستر کی دہائی میں اسلام آباد لال کوارٹرز نئے نئے بنے تھے۔ یہاں گیس مفت تھی !!!

نصف صدی گزر چکی ہے لیکن میرے ذہن پر نقش ہے کہ ماچس کی تیلی بچانے کیلئے مکین چوبیس گھنٹے چولہا جلائے رکھتے تھے !!!

اب چلتے ہیں آفیسرز کالونی اینگرو رحیم یار خان، بجلی مفت تھی اور بیگمات تین چار دن بھی گھر سے جاتی تھیں تو اے سی آن کرکے جاتی تھیں تاکہ واپسی پر گھر ٹھنڈا ملے !!!

غریب اور امیر دونوں کے رویے آپ کے سامنے رکھ دیے ہیں۔
دونوں میں کوئی مبالغہ نہیں۔
اب آئیں جرمنی کے اس ریسٹورنٹ میں جہاں کچھ پاکستانی ڈھیر سارا کھانا منگوا کر آدھا چھوڑ کر نکلنے لگتے ہیں تو ایک خاتون گاہک روک کر پوچھتی ہیں کہ اگر کھانا نہیں تھا تو اتنا منگوایا کیوں؟
پاکستانی جواب دیتے ہیں کہ ہم نے پیسے دیے ہیں آپ کو کیا تکلیف ہے ؟

وہ پولیس کو کال کرتی ہیں۔
بوتل کے جن کی طرح پولیس آفیسر بہت جلد پہنچ جاتے ہیں۔
پولیس آفیسر ساری بات سن کر ان پاکستانیوں کو پچاس یورو جرمانہ کرتا ہے اور جو الفاظ بولتا ہے کاش ہمارے ذہنوں پر بھی نقش ہوجائیں

اس نے کہا !-!-!

"پیسہ تمہارا ہے لیکن وسائل معاشرے کی امانت ہیں اور تمہیں انہیں ضائع کرنے کا کوئی حق نہیں"

سارا الزام حکمران اور طاقتور طبقوں پر رکھ کر ہم بری الذمہ نہیں ہو سکتے ہمیں اپنے گریباں میں بھی جھانکنا ہوگا گروپوں میں واویلا کرنا بہت آسان ھے لیکن بحیثیت قوم ھمیں اپنے رویوں پر شدید غور کرنے کی ضرورت ہے

خانیوال کے مشہور زمانہ ماہر تعلیم اور اساتذہ کے حقوق کے عظیم الشان علمبردار ماسٹر رحیم گل خان معاشرے کے ہزاروں نوجوانوں ...
24/05/2024

خانیوال کے مشہور زمانہ ماہر تعلیم اور اساتذہ کے حقوق کے عظیم الشان علمبردار ماسٹر رحیم گل خان معاشرے کے ہزاروں نوجوانوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے بعد انکے روشن مستقبل کو تابناک بنا کر ریٹائر ہو گئے !!!

ماسٹر رحیم گل خان کی ریٹائرمنٹ پر ایک شاندار الوداعی تقریب کا انعقاد گورنمنٹ سکول چکنمبر 29 ٹن آر میں چک کے عمائدین کی طرف سے کیا گیا جس میں سینکڑوں معززین علاقہ اور اساتذہ کرام نے شرکت کی !!!

ماسٹر رحیم گل خان کا اپنے پورے تعلیمی کیریئر میں یہ منفرد اعزاز رہا کہ وہ جہاں بھی تعینات رہے وہاں فرقہ واریت, صوبائیت لسانیت کے خلاف نبرد آزما رہے اور معاشرے کو امن کا گہوارہ بنانے میں مگن رہے !!!

وہ ایک انسانیت دوست سیاسی و سماجی رہنما کے طور پر بھی ہمیشہ سرگرم عمل رہے اور ٹن آر کے چکوک میں جہاں قتل و غارت گری کا ماحول ہے اس میں محبت و پیار کے پھول کھلاتے رہے !!!

دنیا میں حکومت جس کی مرضی ہو , حکمران جس جماعت کا ہو کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ اللہ پاک کے فضل و کرم سے ہماری سلطنت میں ...
24/05/2024

دنیا میں حکومت جس کی مرضی ہو , حکمران جس جماعت کا ہو کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ اللہ پاک کے فضل و کرم سے ہماری سلطنت میں راج اور حکم ہمارا ہی چلتا ہے

شہرہ آفاق جرنلسٹ انقلابی کالم نگار اور ممبر نیشنل پریس کلب اسلام آباد ثاقب خان کھٹڑ کی خبریں خانیوال کے روح رواں سید شفا...
23/05/2024

شہرہ آفاق جرنلسٹ انقلابی کالم نگار اور ممبر نیشنل پریس کلب اسلام آباد ثاقب خان کھٹڑ کی خبریں خانیوال کے روح رواں سید شفاعت شاہ کے ہمراہ نوابزادہ ہاؤس آمد اور نوابزادہ ایاز خان نیازی سے طویل ملاقات ! ثاقب خان کھٹڑ نے نوابزادہ ایاز خان نیازی کو عمرے کی ادائیگی کی مبارکباد پیش کی !!!

نوابزادہ ایاز خان نیازی نے ثاقب خان کھٹڑ کا والہانہ استقبال کیا اس موقع پر نوابزادہ ایاز خان نیازی کا کہنا تھا کہ ثاقب خان کھٹڑ کا صحافتی انداز ہمارے لئے باعث فخر ہے ثاقب خان کھٹڑ نے جدید صحافت کو متعارف کروایا ہے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے !!!

نوابزادہ ایاز خان نیازی کا مزید کہنا تھا کہ کھٹڑ خاندان سے ہمارے خاندانی تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں اور ثاقب خان کھٹڑ کے بزرگوں جن میں افتخار خان کھٹڑ , نمبردار بابو خان کھٹڑ اور مظہر خان کھٹڑ نے ہر مشکل وقت میں ہمارا ساتھ نبھایا ہے جبکہ میرے والد محترم نوابزادہ عبدالرزاق خان نیازی مرحوم و مغفور کھٹڑ خاندان کو اپنا دوسرا گھر کہتے تھے !!!

اس موقع پر ثاقب خان کھٹڑ نے این اے 147 کے طول و عرض میں جاری ترقیاتی سکیموں پر نوابزادہ ایاز خان نیازی کے حلقے کی فلاح و بہبود کے وژن پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ نوابزادہ خاندان ہی کی بدولت حلقے کی تعمیر و ترقی ممکن ہوئی ہے !!!

نوابزادہ ایاز خان نیازی کا حلقے میں جاری ترقیاتی سکیموں کے حوالے سے کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ سچ اور خدمت کی سیاست کی ہے جھوٹ منافقت اور حلقے کی عوام کو بیوقوف بنانا ہمیں نہیں آتا اپنے چند ماہ کے اقتدار میں عوام سے کئے گئے وعدے پورے کر دیئے بہت جلد 39 تا 34 تا 38 تا وٹو والا تا 23 ٹن آر میٹل روڈ منصوبہ شروع ہونے والا ہے جس کی گرانٹ پہلے سے ہی موجود ہے یہ منصوبہ ٹن آر کے لئے گیم چینجر منصوبہ ثابت ہو گا !!!

ہمارے مخالفین کیلئے خانیوال کی بیوروکریسی میں تقرر و تبادلے درد سر بن چکے ہیں اگر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ ان اوچھی حرکتوں سے ہمارے ووٹرز سپورٹرز کو ہراساں کر لے گا تو وہ احمقوں کی جنت میں رہتا ہے اپنے دوستوں اور ووٹرز سپورٹرز کا تحفظ کرنا ہمیں آتا ہے بہت جلد اپنے حلقے کی عوام کو ایسا سہانا سرپرائز دینگے کہ وہ دیر تک یاد رکھیں گے !!!

خانیوال میں تعینات افسران کے تبادلوں کیلئے مریم نواز کے قدموں میں بیٹھ کر گڑگڑانے والوں کو اپنا سیاسی قدکاٹھ سمجھ آ چکا ہے فارم 47 کی پیداوار اسمبلیوں میں تو پہنچ چکی ہے لیکن آگے ان کا کوئی ولی وارث نہیں اپنے حلقے کی فلاح و بہبود اور تعمیروترقی کیلئے بہت جلد قومی سطح کی لیڈرشپ کو خانیوال بلائیں گے !!!

Address

Khanewal
650000

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Journalist TV posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Journalist TV:

Videos

Share


Other News & Media Websites in Khanewal

Show All