13/02/2023
یہ راز تھا مسلمانوں کا دنیا پہ حکومت کرنے کا !!
”غیاث الدین بلبن“ ایک دن شکار کھیل رہے تھے، تیر چلایا…. اور جب شکار کے نزدیک گئے، دیکھا... تو ایک نوجوان ان کے تیر سے گھائل گرا پڑا تڑپ رہا ہے...... کچھ ہی پل میں اس گھائل نوجوان کی موت ہوجاتی ہے، پتہ کرنے پر معلوم ہوا کہ وہ پاس کے ہی ایک گاؤں میں رہنے والی بزرگ خاتون کا اکلوتا سہارا تھا...... اور جنگل سے لکڑیاں چن کر بیچتا اور جو ملتا اسی سے اپنا اور اپنی ماں کا پیٹ بھرتا تھا.
غیاث الدین اس کی ماں کے پاس گیا، بتایا کہ اس کی تیر سے غلطی سے اس کے بیٹے کی موت ہوگئی. ماں روتے روتے بے ہوش ہوگئی...!! پھر غیاث الدین نے خود کو قاضی کے حوالے کیا اور اپنا جرم بتاتے ہوئے اپنے خلاف مقدمہ چلانے کی آزادی دی...!!
قاضی نے مقدمہ شروع کیا.... بوڑھی ماں کو عدالت میں بلایا اور کہا کہ..... تم جو سزا کہو گی وہی سزا اس مجرم کو دی جائے گی...!! بوڑھی عورت نے کہا کہ... ایسا بادشاہ پھر کہاں ملینگا... جو اپنی ہی سلطنت میں اپنے ہی خلاف مقدمہ چلائے... اس غلطی کے لئے جو اس نے جان بوجھ کر نہیں کی. آج سے غیاث الدین ہی میرا بیٹا ہے اور میں اسے معاف کرتی ہوں...!!
قاضی نے غیاث الدین کو بری کیا اور کہا..... اگر آپ نے عدالت میں ذرا بھی اپنی بادشاہت دکھائی ہوتی تو میں اس بڑھیا کے حوالے نہ کرکے خود ہی سخت سزا دیتا......!!
اس پر غیاث الدین نے اپنی کمر سے خنجر نکال کر قاضی کو دکھاتے ہوئے کہا...... اگر آپ نے مجھ سے مجرم کی طرح رویہ نہ اپنایا ہوتا اور میری بادشاہت کا خیال کیا ہوتا تو.... میں آپ کو اسی خنجر سے موت کے گھاٹ اتار دیتا.....!!
یہ راز تھا مسلمانوں کا دنیا پہ حکومت کرنے کا !