Abdullah Ghaznavi

Abdullah Ghaznavi Developer of Ned University and Fire Safety Engineer at Fire Protection Association of Pakistan

21/11/2024

دوسروں کے بارے میں بدگمانی سے اجتناب کریں

13/09/2024

*مانیٹری پالیسی کیا ہے اور پالیسی ریٹ میں اضافے یا کمی سے کیا فرق پڑتا ہے؟*

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آج شرح سود میں 2 فیصد کمی کا اعلان کیا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے اعلامیے کے مطابق اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ 19.5 فیصد سے کم کرکے17.5فیصد کردیا ہے، لیکن آخر یہ پالیسی ریٹ یا شرح سود ہے کیا اور اس میں اضافے یا کمی سے ہوتا کیا ہے؟

مانیٹری پالیسی کیا ہے؟
مانیٹری پالیسی (Monetary Policy) کسی ملک کے مرکزی بینک یا مالیاتی اتھارٹی کی وہ حکمتِ عملی ہوتی ہے جس کا مقصد ملک کی معیشت میں موجود مالی وسائل اور ان کی رسد کو کنٹرول کرنا ہوتا ہے۔

اس پالیسی کے ذریعے مرکزی بینک معاشی استحکام، مہنگائی کو کنٹرول، روزگار کے مواقع، اور مجموعی طور پر معیشت کی ترقی کو فروغ دینے کی کوشش کرتا ہے۔

مانیٹری پالیسی کے تین اہم پہلو ہیں جن میں سے ایک پالیسی ریٹ یا شرح سود کو کنٹرول کرنا جب کہ دیگر دو میں اوپن مارکیٹ آپریشنز اور ریزرو ریکوائرمنٹس شامل ہیں۔

پالیسی ریٹ (شرح سود) کیوں بڑھایا جاتا ہے؟
مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے: جب پالیسی ریٹ بڑھایا جاتا ہے تو بینکوں کے لیے مرکزی بینک سے قرض لینا مہنگا ہو جاتا ہے، اس کی وجہ سے کمرشل بینک بھی اپنے قرضوں کی شرح سود بڑھا دیتے ہیں، اس سے لوگ اور بزنسز کم قرض لیتے ہیں جس کی وجہ سے معیشت میں پیسوں کی گردش کم ہو جاتی ہے اور مہنگائی کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

سرمایہ کاری میں کمی: پالیسی ریٹ بڑھانے سے قرضوں کی لاگت میں اضافہ ہوتا ہے، جس کے باعث کاروبار اور سرمایہ کاری میں کمی آتی ہے کیونکہ لوگوں کو قرضوں پر زیادہ سود دینا پڑتا ہے۔

روپے کی قدر میں اضافہ: پالیسی ریٹ بڑھنے سے بیرونی سرمایہ کار زیادہ منافع کے لیے مقامی کرنسی میں سرمایہ کاری کرنے لگتے ہیں، جس سے کرنسی کی قدر میں اضافہ ہوتا ہے۔

پالیسی ریٹ کم کیوں کیا جاتا ہے؟
معاشی ترقی کو فروغ دینے کے لیے: جب پالیسی ریٹ کم کیا جاتا ہے تو بینکوں کے لیے قرض لینا سستا ہو جاتا ہے، نتیجتاً کمرشل بینک بھی اپنے قرضوں کی شرح سود کم کردیتے ہیں۔ اس سے لوگ اور بزنسز زیادہ قرض لیتے ہیں، جس کی وجہ سے معیشت میں پیسوں کی گردش بڑھ جاتی ہے اور معاشی سرگرمیاں تیز ہو جاتی ہیں۔

سرمایہ کاری میں اضافہ: پالیسی ریٹ کم ہونے سے سرمایہ کاروں کو سستے قرضے ملتے ہیں، جس سے کاروباری سرمایہ کاری اور ترقی میں اضافہ ہوتا ہے۔

روپے کی قدر میں کمی: پالیسی ریٹ کم ہونے سے بیرونی سرمایہ کار کم منافع کی وجہ سے مقامی کرنسی یعنی روپے میں سرمایہ کاری کم کرتے ہیں، جس سے کرنسی کی قدر گر سکتی ہے۔

Proud Moments for Pakistan 🇵🇰😍
08/09/2024

Proud Moments for Pakistan 🇵🇰😍

Pakistan's Affan Salman has become the World Youth Scrabble Champion organised in Sri Lanka and led the country to set a new record for winning the title for the fifth time.The 16-year-old won 19...

Alhumdullilah Blessed 😇
07/09/2024

Alhumdullilah Blessed 😇

On this day we honour the bravery and sacrifices of those who defended our nation's sovereignty in the war of 1965.Septe...
06/09/2024

On this day we honour the bravery and sacrifices of those who defended our nation's sovereignty in the war of 1965.
September 6th 1965, will always be remembered in our hostory. 🇵🇰

17/08/2024

Official video of the International Olympic Committee.

Final-year students from the Development Studies program at NED University of Engineering & Technology showcased their r...
12/08/2024

Final-year students from the Development Studies program at NED University of Engineering & Technology showcased their research projects in a special event on 6th August 2024. The presentations highlights the significant issues such as female education, labor force participation, and the mental health challenges facing youth. Each project presented innovative insights and potential solutions, highlighting the students' dedication to tackling pressing societal concerns.

04/07/2024

" ایک تفریحی بحری جہاز سمندر میں حادثے کا شکار ہو گیا، جہاز پر ایک میاں بیوی کا جوڑا بھی سوار تھا، لائف بوٹ کی طرف جانے کے بعد انہیں احساس ہوا کہ اس میں صرف ایک شخص کی گنجائش باقی ہے۔
اس وقت اس شخص نے عورت کو اپنے پیچھے دھکیل دیا اور خود لائف بوٹ پر چھلانگ لگا دی۔
خاتون نے ڈوبتے ہوئے جہاز پر کھڑے ہو کر اپنے شوہر سے ایک جملہ کہا۔
یہاں استانی نے توقف کیا اور پوچھا، "آپ لوگوں کا کیا خیال ہے کہ وہ کیا بات چلائی تھی؟"
زیادہ تر طلباء نے پرجوش ہو کر جواب دیا، "میں تم سے نفرت کرتی ہوں! میں اب تک اندھی تھی!"
اب استانی نے ایک لڑکے کو دیکھا جو اس تمام تر قصے کے دوران خاموش رہا تھا، استانی نے اسے جواب دینے کے لیے کہا اور اس نے جواب دیا، "استانی صاحبہ، مجھے یقین ہے کہ وہ چیخی ہوگی - "ہمارے بچے کا خیال رکھنا!"
استانی نے حیرانی سے پوچھا کیا تم نے یہ کہانی پہلے سنی ہوئی ہے؟
لڑکے نے سر ہلایا، "نہیں، لیکن یہ بات میری ماں نے میرے والد کو بیماری سے مرنے سے پہلے کہی تھی"۔
استانی نے افسوس کرتے ہوئے کہا، "جواب صحیح ہے"۔
تفریحی بحری جہاز ڈوب گیا، وہ شخص بخیریت گھر پہنچ گیا اور اپنی بیٹی کو تن تنہا ہی پالا۔
اس شخص کی موت کے کئی سال بعد، ان کی بیٹی کو اپنا سامان صاف کرتے ہوئے والد کی ایک ڈائری ملی۔
اس ڈائری سے یہ راز آشکار ہوا کہ " جب اس کے والدین تفریحی جہاز پر گئے تھے، تو ماں کو پہلے سے ہی ایک لاعلاج بیماری کی تشخیص ہو چکی تھی.
اس نازک لمحے میں، باپ زندہ بچ جانے کے واحد موقع سے فائدہ اٹھا کر بھاگ نکلا۔
اس نے اپنی ڈائری میں لکھا تھا، "میری کس قدر تمنا تھی کہ تمہارے ساتھ سمندر کی تہہ میں ڈوب مروں، لیکن اپنی بیٹی کی خاطر میں تمہیں ہمیشہ کے لیے سمندر کی گہرائیوں میں اکیلا رہنے کے لیے چھوڑ آیا ہوں"۔
کہانی ختم ہوئی، کلاس میں خاموشی چھا گئی۔ -----------
دنیا میں اچھائی اور برائی کا وجود ہے، لیکن ان کے پیچھے بہت سی پچیدگیاں ہیں جن کو سمجھنا مشکل ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ہمیں کبھی بھی صرف سطحی حالات کو دیکھ کر اور دوسروں کو پہلے سمجھے بغیر فیصلہ صادر نہیں کرنا چاہئے۔
جو لوگ کھانے کا بل ادا کرنا پسند کرتے ہیں، وہ اس لیے نہیں کرتے کہ وہ دولت مند ہیں بلکہ اس لیے کہ وہ دوستی کو پیسے پر ترجیح دیتے ہیں۔
جو لوگ کام میں پہل کرتے ہیں وہ اس لیے نہیں کرتے کہ وہ بیوقوف ہیں بلکہ اس لیے کہ وہ ذمہ داری کے تصور کو سمجھتے ہیں۔
جو لوگ جھگڑے کے بعد پہلے معافی مانگتے ہیں وہ اس لیے نہیں کرتے کہ وہ غلط ہیں بلکہ اس لیے کرتے ہیں کہ وہ اپنے اردگرد کے لوگوں کی قدر کرتے ہیں۔
جو لوگ اکثر آپ کو میسج کرتے ہیں، ایسا اس لیے نہیں کرتے کہ ان کے پاس کرنے کے لیے کچھ بہتر کام نہیں ہے بلکہ اس لیے کہ آپ ان کے دل میں بستے ہیں۔
ایک دن ہم سب ایک دوسرے سے بچھڑ جائیں گے۔ ہم ہر موضوع اور موقع کے بارے میں گفتگو کو یاد کریں گے۔اور ان خوابوں کو جو ہم نے مل کر دیکھے تھے۔ دن، مہینے، سال گزرتے جائیں گے، یہاں تک کہ یہ رابطے نایاب ہو جائیں گے۔
ایک دن ہمارے بچے ہماری تصویریں دیکھیں گے اور پوچھیں گے کہ یہ کون لوگ ہیں؟
اور ہم پوشیدہ آنسوؤں کے ساتھ مسکرائیں گے کیونکہ ایک مضبوط لفظ دل کو چھو لیتا ہے اور ہم کہیں گے: " یہ وہی تھے جن کے ساتھ ہم نے اپنی زندگی کے بہترین دن گزارے تھے "۔

انگریزی ادب سے لی گئی کہانی، یہ کہانی ہمارے معاشرے کی بھی بھرپور عکاسی کرتی ہے۔

سال 2004 میں دنیش کارتک نامی نوجوان وکٹ کیپر نے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے لیے اپنا ڈیبیو کیا۔ اور 2007 میں اک نیشنل پلئیر فی...
02/07/2024

سال 2004 میں دنیش کارتک نامی نوجوان وکٹ کیپر نے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے لیے اپنا ڈیبیو کیا۔ اور 2007 میں اک نیشنل پلئیر فیم ہوتے ہوئے بھی گلیمر کی دنیا اپنانے کی بجائے اپنی بچپن کی دوست نکیتا ونجارا سے شادی کر لی۔

دنیش اور نکیتا اپنی شادی شدہ زندگی میں بہت خوش تھے۔ دنیش رنجی ٹرافی میں تامل ناڈو کی ٹیم کے کپتان بھی تھے۔ تامل ناڈو ٹیم میں ان کے قریبی دوست تھے مرلی وجے جو بعد میں ہندوستانی ٹیم کی طرف سے بھی کھیلے

ایک دن نکیتا کی مرلی وجے سے ملاقات ہوئی۔ نکیتا مرلی وجے کی طرف متوجہ ہو گئی۔ دنیش کارتک کو اس کا احساس تک نہیں تھا۔ نکیتا اور مرلی کی قربتیں بڑھیں اور ان کا افیئر شروع ہوگیا۔

سال 2012 میں نکیتا نے دینش کارتک سے طلاق لے لی اور طلاق کے اگلے ہی دن نکیتا نے مرلی وجے سے شادی کر لی۔

طلاق کی وجہ سے دنیش کارتک بہت صدمے کی کیفیت اور ڈپریشن میں چلا گیا۔ اس کی زندگی یکسر بدل گئی تھی وہ اپنی لاڈلی بیوی اور دوست مرلی وجے کی دھوکہ دہی کو نہیں بھول پا رہا تھا۔ وہ صبح سے شام تک شراب پیتا رہتا۔ وہ بلکل تنہا سا ہو گیا۔ اسے ہندوستانی ٹیم سے باہر کردیا گیا۔ وہ رنجی ٹرافی میں بھی ناکام رہا۔

اس سے تامل ناڈو ٹیم کی کپتانی چھین لی گئی۔ اور مرلی وجے کو نیا کپتان بنا دیا گیا۔ ناکامی نے یہیں اس کا پیچھا نہیں چھوڑا۔
اسے آئی پی ایل میں بھی نہیں کھلایا گیا،
لیکن اب وہ ان چیزوں سے بے نیاز ہو گیا تھا
اس نے جم جانا چھوڑ دیا۔ دنیش زندگی اتنا نا امید ہو گیا کہ اس نے خودکشی کرنے کی باتیں شروع کر دی۔

اس طرح کی باتیں سن کر ایک دن، جم سے اس کا ٹرینر جو اس کا کسی حد تک دوست بھی رہ چکا تھا اس کے گھر آیا۔ اس نے دنیش کارتک کو بری حالت میں پایا۔ وہ دنیش کو سیدھا جم لے گیا۔ دنیش نے بہت انکار کیا، لیکن اس کے ٹرینر نے اس کی بات نہیں سنی۔

اسی جم میں ہندوستانی اسکواش چیمپئن دپیکا پالیکل آیا کرتی تھی۔ جب اس نے دنیش کارتک کی حالت دیکھی تو اس نے بھی ٹرینر کے ساتھ اس کی کونسلنگ شروع کردی۔

ٹرینر اور دپیکا کی محنت کے نتائج سامنے آنے لگے۔ دنیش کارتک بہتری کی راہ پر گامزن ہو گیا۔ اس دوران مرلی وجے کی خراب پرفارمینس کی وجہ سے اس کو بھارتی ٹیم سے باہر کردیا گیا۔ بعد میں ان کی مسلسل ناقص کارکردگی دیکھ کر چنئی سپر کنگز نے بھی انہیں آئی پی ایل سے باہر کا راستہ دکھا دیا۔

دوسری جانب دپیکا پالیکل کے اصرار پر دنیش کارتک نے نیٹ پر بھرپور پریکٹس شروع کردی۔ اور پھر اس کے نتائج آنا شروع ہوئے، اور دنیش کارتک نے ڈومیسٹک کرکٹ میں بڑا اسکور کرنا شروع کیا۔ جلد ہی، وہ آئی پی ایل میں بھی منتخب ہو گیا اور کولکتہ نائٹ رائیڈرز کا کپتان بن گیا۔ اس نے دپیکا سے شادی کر لی۔

اپنی عمر کے حساب سے دنیش کرکٹ میں بوڑھے ہو چکا تھا۔ کارتک نے محسوس کیا کہ اس کا کیریئر تقریباً ختم ہو چکا ہے۔ لیکن وہ سخت محنت اور جدّوجہد کر رہا تھا۔ دوسری جانب ان کی اہلیہ دپیکا پالیکل حاملہ ہوگئیں اور اس نے جڑواں بچوں کو جنم دیا۔ دپیکا کا اسکواش کیریئر بھی رک گیا تھا۔

دپیکا اور دنیش کارتک چنئی کے پوش علاقے پوئیس گارڈن میں ایک بنگلہ خریدنا چاہتے تھے۔ 2021 میں، چنئی کے اسی علاقے میں ایک حویلی خریدنے کی پیشکش آئی۔ دنیش نے اسے خریدنے کا فیصلہ کیا۔ سب حیران تھے کہ جب دپیکا اور دنیش دونوں کھیلوں کی دنیا سے تقریباً ریٹائر ہو چکے تھے تو وہ اتنا مہنگا سودا کیسے پورا کریں گے؟

پھر دنیش کو یہ اطلاع ملی کہ چنئی سپر کنگز کے مہندر سنگھ دھونی انہیں ایک وکٹ کیپر کے طور پر ٹیم میں واپس دیکھنا چاہتے ہیں۔ آئی پی ایل 2022 کی نیلامی شروع ہو گئی۔ لیکن اس بار چنئی کے بجائے رائل چیلنجرز بنگلور نے انہیں خرید لیا۔ دنیش کی اہلیہ دپیکا نے بھی کھیلنا شروع کیا اور ان کے جڑواں بچوں کی پیدائش کے صرف 6 ماہ بعد ہی انہوں نے گلاسگو میں ہونے والی عالمی چیمپئن شپ میں جوشنا چنپا کے ساتھ خواتین کے ڈبلز کا خطاب جیتا۔

دنیش کارتک کی کامیابی کی کہانی ان سب کے لئیے جنہیں زندگی ٹھوکر مارتی ہے تو وہ سمجھ بیٹھتے ہیں کہ زندگی ختم ہوئی آگے کوئی رستہ نہیں بچا۔ گرنا اور گر کر دوبارہ اٹھنے کی کوشش انسان کو کامیاب بناتی ہے۔

مشکل حالات میں جینا کارتک کی زندگی اس کی زندہ مثال ہے۔ مشکلات کے خلاف لڑ کر ہی آپ اپنی منزل پر پہنچ سکتے ہیں۔

28/05/2024


🇵🇰

May Allah accept all our prayers, fasting, and good deeds during Ramadan, and bless with a Peaceful and Prosperous life....
10/04/2024

May Allah accept all our prayers, fasting, and good deeds during Ramadan, and bless with a Peaceful and Prosperous life.

تقبل الله منّا ومنكم صالح الأعمال 🤲🏼🕌💕

كل عام وأنتم بخير 🌙🕌💫

Eid Mubarak! ✨🌙

Thanks to Almighty Allah 😇Secure another victory in round 2 at Metro One News Bazme sanagar Quiz Competition        😎
30/03/2024

Thanks to Almighty Allah 😇

Secure another victory in round 2 at Metro One News Bazme sanagar Quiz Competition

😎

Piyara Ilm Ramadan Quiz Competition 24th March 2024.
28/03/2024

Piyara Ilm Ramadan Quiz Competition 24th March 2024.

May Allah accept our fasts and prayers and grant us the strength to make the most out of this blessed month.
12/03/2024

May Allah accept our fasts and prayers and grant us the strength to make the most out of this blessed month.

Address

Karachi

Telephone

0336-2824106

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Abdullah Ghaznavi posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Abdullah Ghaznavi:

Videos

Share