جاھل منسٽر جي سوچ ڏسو رھجي ويل استاد نا کڻندس وڃي چڻا وڪڻن افسوس غريبن تي ٺٺولي ٿو ڪري ڪڏهن ائين اميرن جي اولاد لاء ب ائين چيو ھجيس ت آئون آڊر ن ڏيندس پنهنجي محنت سان آفسر ٿين افسوس جاھل منسٽر جي سوچ تي
ميرپورخاص جي مال پڙي سميت سنڌ جي مختلف مال پڙين ۾ مال کي وٺڻ جي بهاني نشي واري انجيڪشن هڻي بيهوش ڪري اڌ ملھ م مال وٺندڙ ٺڳ واپارين جي وڊيو وائرل ٿيڻ بعد ، ايس ايس پي ميرپورخاص شبیر احمد سیٺهار پاران نوٽس وٺڻ بعد ، ايس ايڇ او انسپيڪٽر مير محمد ڪيريو 3 ٺڳڻ منصور احمد آرائین عرفان پٽي، ندیم ڀٽي کي گرفتار ڪري ڪيس داخل ڪري ورتو
ملک بھر میں حالیہ انٹرنیٹ سروس سلو ہونے پر کیا زبردست ویڈیو بنائی ہے
حیدراباد کل رات سول ہسپتال میڈیکل تھری 111 جانا ہوا لوگ پریشانی کے عالم میں ڈاکٹروں کو برا بھلا کہتے دکھائی دیے جبکہ صفائی ستھرائی نہ ہونے کے برابر تھی
لیکن مجھے حیرانگی جب ہوئی جب میری نظر ایک لوہے کی ٹیبل پر گئی جو کہ پوری طرح زنگ الود اور نہایت ہی گندی خستہ حال تھی
تشویش ناک بات یہ تھی کہ اس ہی ٹیبل پر غیر ذمہ دارانہ طور پر تمام ڈرپس اور انجیکشن اور دیگر سامان رکھا ہوا تھا جو لوگوں کی زندگی بچانے کے لیے استعمال ہوتا ہے 😢
عوام کے ہی کروڑوں اربوں روپے سے چلنے والے ہسپتال کی ایک ٹیبل کا یہ حال تھا باقی پورے ہسپتال کا حال کیا ہوگا آپ خود اندازہ لگا سکتے ہیں۔
یہ سچ ہے لاشیں اتنی زیادہ تھی ٹرک ہیلی کاپٹر تین دن ائے
کنٹینرز سے خون باہر انا شروع ہو گیا تھا
یہ بھی سچ ہے سینکڑوں شہید ہوئے لیکن لاشیں غائب کی گی ۔
یہی بات اب
خواجہ آصف بٹ رہنما پاکستان پیپلز پارٹی بتا رہے ہیں ۔
کیا وہ ٹھیک ہیں ۔؟
جیسے یہ ماں اپنے شہید لختِ جگر کی قبر پہ بین کر رہی ہے ناں😭💔 ۔۔۔
تمہارے گھروں میں اللہ ایسا ہی وقت لائے گا قاتلو ۔
اللہ کے غضب سے فرار ہوسکو تو کرلو کوشش ...!!
👤سانحہ اسلام آباد ایک ایسا المیہ ہے جو تاریخ کے صفحات پر ظلم و بربریت کی ایک سیاہ مثال کے طور پر ہمیشہ زندہ رہے گا۔ اس سانحے میں ان سنائپرز کا کردار خاص طور پر قابل ذکر ہے، جنہیں اسلام آباد کی بلند و بالا عمارتوں پر تعینات کیا گیا تھا، جیسے اسٹیٹ لائف کی عمارت اور مختلف بینکوں کی عمارتیں۔ ان کا مقصد واضح تھا: نہتے، پرامن، لیکن پرعزم مظاہرین کو نشانہ بنانا اور ان کی آواز کو ہمیشہ کے لیے خاموش کر دینا۔
یہ سنائپرز عام اہلکار نہیں تھے۔ یہ جنگی حالات کے لیے تربیت یافتہ پیشہ ور قاتل تھے، اور ان کی سفاکیت ان کے نشانے کی درستگی سے جھلکتی ہے۔ انہوں نے مظاہرین کے جسم کے ان مقامات کو نشانہ بنایا جہاں گولیاں لگنے سے انسان کے زندہ بچنے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ انہوں نے سر پر، کمر پر، اور ٹانگ کی بڑی شریانی نس (Femoral Artery) کو ہدف بنایا، جو ٹانگوں میں خون کی فراہمی کا سب سے اہم ذریعہ ہے۔
یہ جان لیں کہ ان جگہوں پر گولی مارنا کوئی اتفاق نہیں تھا، بلکہ ایک سوچا سمجھا عمل تھا، جس کا مقصد مظاہرین کو فوری طور پر ہلاک کرنا یا خون بہنے کی اذیت میں مبتلا کرکے موت
*ڈیرہ غازی خان کے شہید شفیق لنڈ کے جنازے میں پورا گاؤں امڈ آیا۔*
*ہمارے جنازے فیصلہ کر رہے ہیں کہ ہم حق پر تھے۔*💔
رینجرز کی جانب سے ہزاروں گاڑیوں کو توڑا گیا، جن کا کام امن و امان یقینی بنانا تھا، جن کا کام املاک اور جان کی حفاظت کرنا تھا وہ لوگ عوام کی گاڑیاں توڑتے رہے، عوام پر گولیاں برساتے رہے۔
اس وقت انصاف ڈاکٹر فورم اسلام آباد کے مختلف ہسپتال میں جاکے ڈیٹا اکھٹے کر رہے ہے
اب تک 1210 کارکنان شدید زخمی اور 407 کارکناں شہید ہوچکے ہیں .
پیمز میں 215 لاشیں پولی کلینک میں 42 لاشیں اسلام اباد میڈیکل کمپیلس میں 62 لاشیں ایڈوانس انٹرنیشل ہسپتال میں 25 بی بی ایچ میں 55 جبکہ کلثوم میں 3 فیڈرل میں 5 لاشیں پڑی ہیں،😭😥😭😥